آ، میرے پِیچھے ہولے ۲۰۲۴
اپریل ۱۵–۲۱: ”پَس، اُس کی مرضی پُوری کرنے کے لیے وہ مُجھے ہدایت دیتا ہے۔“ انُوس–مورمن کا کلام


”اپریل ۱۵–۲۱: ’پَس، اُس کی مرضی پُوری کرنے کے لیے وہ مُجھے ہدایت دیتا ہے۔‘ انُوس–مورمن کا کلام،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے گھر اور کلِیسیا: مورمن کی کِتاب ۲۰۲۴ (۲۰۲۴)

”اپریل ۱۵–۲۱۔ انُوس– مورمن کا کلام،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے گھر اور کلِیسیا: ۲۰۲۴ (۲۰۲۴)

انُوس بطور نوجوان لڑکا اپنے والد، یعقُوب، اور ماں کے ہمراہ

یعقُوب اور انُوس، اَز سکاٹ سنو

اپریل ۱۵–۲۱: ”پَس، اُس کی مرضی پُوری کرنے کے لیے وہ مُجھے ہدایت دیتا ہے“

انُوس–مورمن کا کلام

اگرچہ انُوس جسمانی بھوک مٹانے کے لیے جانوروں کا شِکار کرنے کے لیے جنگل میں گیا، مگر وہ سارا دن اور رات بھر وہاں ٹھہرا رہا کیوں کہ اُس کی ”جان بھُوکی تھی۔“ اِس بھوک نے انُوس کی راہ نُمائی کی کہ ”[اُس] کی آواز اِتنی بُلند ہُوئی کہ یہ اَفلاک تک جا پُہنچی۔“ اُس نے اِس تجّربہ کو خُدا کے حُضُور کُشتی لڑنے کی مانند بیان کِیا (دیکھیں انُوس ۱:‏۲‏-۴)۔ انُوس سے ہم سیکھتے ہیں کہ دُعا خُدا کے قریب ہونے اور اُس کی مرضی جاننے کے واسطے مُخلص کاوِش ہے۔ جب آپ اِس نیت سے دُعا کرتے ہیں، تو یہ دریافت کرنے کے زیادہ اِمکان ہیں، جیسے انُوس نے کِیا، کہ خُدا آپ کی سُنتا ہے، اور وہ واقعی آپ کا، آپ کے پیاروں کا، اور حتیٰ کہ آپ کے دُشمنوں کا بھی خیال رکھتا ہے (دیکھیں انُوس ۱:‏۴–۱۷)۔ جب آپ اُس کی مرضی کو جانتے ہیں، تو آپ اُس کی مرضی کو بہتر طور پر پُورا کرنے کے قابل ہوجاتے ہیں۔ مورمن کی مانند، شاید آپ ”سب باتیں نہیں جانتے ہیں، لیکن خُداوند تمام باتوں کو جانتا ہے … ؛ پس، اُس کی مرضی پُوری کرنے کے لیے وہ [آپ] کو ہدایت دیتا ہے“ (مورمن کا کلام ۱:‏۷

گھر اور کلِیسیا میں سیکھنے کے لیے تجاویز

انُوس ۱:۱–۱۷

وہ میری دُعاؤں کو سُنے اور جواب دے گا۔

دُعا کے ساتھ آپ کے تجّربات شاید انُوس کی نسبت کم ڈرامائی ہوں، مگر اُنھیں کم معنی خیز نہیں ہونا چاہیے۔ جب آپ انُوس ۱‏:۱–۱۷، کا مُطالعہ کرتے ہیں تو اِس کے مُتعلق سوچنے کے لیے یہاں کُچھ سوالات ہیں:

  • جب اُس نے دُعا کی تو کون سے الفاظ انُوس کی کاوِشوں کو بیان کرتے ہیں؟

  • انُوس کی دُعائیں آیات ۴ سے ۱۱ تک، کیسے تبدیل ہُوئیں؟

  • مَیں انُوس سے کیا سیکھتا ہُوں جو میری دُعاؤں کو بہتر بنانے میں میری مدد کر سکتا ہے؟

مزید دیکھیں ”انُوس بڑے جوش سے دُعا کرتا ہے“ (ویڈیو) گاسپل لائبریری؛ ”دُعا کی شیریں گھڑی،“ گیت، نمبر ۱۴۲۔

سوالاتِ گُفتگُو بیان کرنا۔ اگر آپ دُوسروں کو تعلیم دے رہے ہیں، تو اُن سوالات پر غور کریں جِن پر آپ نُمایاں مقام پر تبادلۂ خیال کرنا چاہتے ہیں تاکہ ہر کوئی اُنھیں دیکھ سکے۔ اِس سے لوگوں کو سوالات پر غور کرنے اور مزید اَثر اَنگیز جوابات دینے میں مدد مِل سکتی ہے۔

سیمینری کا آئکن

انُوس ۱‏:۱–۴

خُداوند نیکی کے لیے میرے خاندان کو مُتاثر کرنے میں میری معاونت فرما سکتا ہے۔

شاید آپ کے خاندان میں کوئی ایسا شخص ہو جِس کی آپ تمنا کرتے ہیں کہ آپ مسِیح کے پاس آنے میں اُس کی مدد کر سکیں، مگر آپ حیران ہو سکتے ہیں کہ آیا آپ کی کاوِشیں کوئی فرق لا رہی ہیں۔ آپ انُوس ۱:۱–۴ سے اُس کے بیٹے انُوس پر یعقُوب کے اَثر کی بابت کیا سیکھ سکتے ہیں؟ مِثال کے طور پر، ”خُداوند کی پرورش اور تنبیہ“ کے فِقرے کا آپ کے لیے کیا مطلب ہے؟ آپ اپنے گھر میں اُس کے اَثر کو کیسے مدعُو کر سکتے ہیں؟

جب آپ اپنے خاندان کے مُتعلق سوچتے ہیں، تو اِن سوالات اور وسائل پر غور کریں:

بُزرگ ڈئیٹر ایف اُکڈورف نے ”بچانے والوں کی تعریف میں“ (انزائن یا لیحونا، مئی ۲۰۱۶، ۷۷–۸۰) میں خاندانوں کے واسطے معاون مشورت کا اِشتراک کِیا ہے۔ اپنے گھرانے کو مضبُوط کرنے کے واسطے اُس کا پیغام آپ کو کیا کرنے کا اِدراک بخشتا ہے؟ (خصوصاً ”اپنے خاندانوں کو بچانے“ کے عنوان سے سیکشن دیکھیں)۔

مزید دیکھیں اِنجِیلی موضُوعات، ”خاندان،“ گاسپل لائبریری؛ ”گھر اور خاندان—چھوٹی چیزوں کے ذریعے“ (ویڈیو)، گاسپل لائبریری۔

انُوس ۱‏:۱–۱۸

مسِیح پر اِیمان کی مشق کرتے ہُوئے مَیں مُعافی پا سکتا ہُوں۔

بعض اوقات آپ حیرت زدّہ ہو سکتے ہیں کہ آیا آپ کے گُناہ مُعاف ہو چُکے ہیں، حتیٰ کہ اُن گُناہوں سے توبہ کرنے کے بعد بھی۔ انُوس ۱‎‏:۱–۸، میں انُوس کے تجّربے سے آپ کیا مَعرفت پاتے ہیں؟ انُوس نے مُعافی پانے سے پہلے اور بعد میں یِسُوع مسِیح پر اپنا اِیمان کیسے ظاہر کِیا؟

یروم—اومنی

جب مَیں اُس کے احکام پر عمل پیرا ہونے کی کوشش کرتا ہُوں، تو خُدا مُجھے برکت دے گا۔

یروم اور اومنی کی کتابیں دونوں راست بازی اور خُوش حالی کے مابین تعلق کی وضاحت کرتی ہیں۔ آپ یروم ۱‏:۷–۱۲؛ اومنی ۱‏:۵–۷، ۱۲–۱۸، میں سے کیا سیکھتے ہیں؟ خُوش حالی کی دُنیاوی تعریفیں خُداوند کی تعریف سے کِس طرح فرق ہیں؟ خُداوند اپنی اُمّت کی خُوش حال ہونے میں کیسے معاونت فرماتا ہے؟ (دیکھیں ایلما ۳۷‏:۱۳؛ ۴۸‏:۱۵–۱۶

اومنی ۱‏:۲۵–۲۶

”مسِیح کے پاس آؤ، جو اِسرائیل کا قُدُّوس ہے۔“

”مسِیح کے پاس آؤ“ کی دعوت مورمن کی کِتاب میں بارہا ظاہر ہوتی ہے۔ دَرحقیقت، کِتاب کے بُنیادی مقاصِد میں سے ایک سب کو یہ دعوت دینا ہے۔ جب آپ اومنی ۱:‏۲۵–۲۶، پڑھتے ہیں، تو آپ کو کون سے الفاظ یا فِقرات مِلتے ہیں جو واضح کرتے ہیں کہ کِس طرح مسِیح کے پاس آنا ہے؟ آپ مزید مُکمل طور پر اُس کے پاس آنے کے واسطے کیا کریں گے؟

مورمن سونے کے اوراق مُرتب کرتے ہُوئے

مورمن اوراق مُرتب کرتے ہُوئے، اَز خورخے ککو

مورمن کا کلام ۱‏:۱–۸

خُدا میرے ذریعے کام کرے گا جب مَیں اُس کی ہدایت کی تقلید کرتا ہُوں۔

مورمن کی کِتاب میں نیفی کے چھوٹے اوراق کو شامِل کرنے کے لیے خُداوند نے مورمن کو ترغیب دی اِس کی ایک وجہ یہ تھی کیوں کہ خُدا جانتا تھا کہ پہلے ترجمہ شُدہ ۱۱۶ صفحات کھو جائیں گے (دیکھیں عقائد اور عہُود ۱۰؛ مُقدّسین، جلد ۱، باب ۵)۔ آپ کیوں شُکر گُزار ہیں کہ مورمن نے خُداوند کی ہدایت کی تقلید کرتے ہُوئے اُن تحریروں کو شامِل کِیا (جو ۱ نیفی سے اومنی پر مُشتمل ہیں)؟ مورمن نے اُن کو شامِل کرنے کی کون سی وجُوہات بیان کی ہیں؟ (دیکھیں مورمن کا کلام ۱‏:۳–۷)۔ آپ نے کب خُدا کو اپنے یا دُوسروں کے ذریعے کام کرتے ہُوئے دیکھا ہے؟

مزید تجاویز کے لیے، اِس ماہ کے لیحونا اور برائے مضبُوطیِ نوجوانان میگزین کے شُمارے دیکھیں۔

بچّوں کو سِکھانے کے لیے تجاویز

انُوس ۱‏:۱–۵

مَیں دُعا کے ذریعے آسمانی باپ سے بات کر سکتا ہُوں۔

  • آپ اپنے بچّوں کی دُعاؤں کو مزید معنی خیز بنانے میں کیسے معاونت کر سکتے ہیں؟ انُوس کی دُعا کرتے ہُوئے تصویر دِکھانے پر غور کریں؛ اور اُنھیں وہ بیان کرنے دیں جو وہ دیکھتے ہیں۔ پھر وہ اپنی آنکھیں بند کر سکتے ہیں اور تصور کرسکتے ہیں کہ وہ آسمانی باپ سے رُو بَرُو بات کر رہے ہیں۔ وہ کِس چیز کی بابت بات کرنا چاہیں گے؟ وہ اُن سے کیا کہنا چاہتا ہے؟

  • جب آپ بُلند آواز سے انُوس ۱‏:۱–۵، پڑھتے ہیں، تو چھوٹے بچّے شِکار کرنے، گُھٹنے ٹیک کر دُعا کرنے، اور اِسی طرح انُوس بننے کی اداکاری کر سکتے ہیں۔ بڑے بچّے ایک ایسے لفظ یا فِقرے کو سُن سکتے ہیں جو انُوس کی دُعاؤں کی وضاحت کرتا ہے۔ یہ الفاظ ہمیں انُوس کی دُعاؤں کے مُتعلق کیا بتاتے ہیں؟ ایک تجّربہ بیان کریں جب آپ کی جان کو ”بھُوک“ لگی اور آپ خُداوند کے سامنے گِڑگڑائے (انُوس ۱‏:۴

خاندان دُعا کرتے ہُوئے

خُدا کے بچّوں کی حیثیت سے، ہم اپنے آسمانی باپ سے دُعا کر سکتے ہیں۔

انُوس ۱‏:۲–۱۶

آسمانی باپ میری دُعائیں سُنتا اور جواب دیتا ہے۔

  • آپ اپنی اولاد کی یہ سمجھنے میں کِس طرح مدد کر سکتے ہیں کہ آسمانی باپ اُن کی دُعاؤں کو سُنے اور جواب دے گا؟ اُنھیں کُچھ ایسی چیزوں کی فہرست بنانے کی دعوت دینے پر غور کریں جِن کے لیے وہ خاص طور پر دُعا کرتے ہیں۔ پھر آپ انُوس ۱‏:۲، ۹، ۱۳–۱۴، اور ۱۶ میں انُوس نے جِن چیزوں کے لیے دُعا کی اُنھیں تلاش کرنے میں اُن کی مدد کرسکتے ہیں (مزید دیکھیں ”باب ۱۱: انُوسمورمن کی کِتاب کی کہانیاں، ۳۰–۳۱)۔

    انُوس کی دُعاؤں کے کیا نتائج نِکلے؟ (دیکھیں آیات ۶، ۹، ۱۱

    ہم انُوس کے تجّربے سے اپنی دُعاؤں کو بہتر بنانے کی بابت کیا سیکھتے ہیں؟

  • دُعا کے بارے میں گیت گائیں، جیسا کہ ”بچّے کی دُعا“ (بچّوں کے گیتوں کی کِتاب، ۱۲–۱۳)۔ شاید آپ کے بچّے جب بھی الفاظ ”دُعا کرنا“ یا ”دُعا“ یا کوئی اور لفظ بار بار سُنیں تو وہ اپنے ہاتھ اُٹھا سکتے ہیں۔ اپنے بچّوں کو اُن چند طریقوں کے بارے میں بتائیں جِن سے آسمانی باپ نے آپ کی دُعاؤں کا جواب دِیا ہے۔

مورمن کا کلام ۱‏:۳–۸

جب مَیں رُوحُ القُدس کی سُنتا ہُوں تو مَیں دُوسروں کو فیض یاب کر سکتا ہُوں۔

  • مورمن نے رُوحُ القُدس کی ہدایت کی پیروی کرتے ہُوئے نیفی کے چھوٹے اوراق کو مورمن کی کِتاب میں شامِل کِیا۔ اِس سال ہم نے اب تک مورمن کی کِتاب میں جو کُچھ بھی مُطالعہ کِیا ہے وہ ہم تک اِس لیے پُہنچ سکا ہے کیوں کہ مورمن نے رُوح کو سُننے کا فیصلہ کِیا تھا۔ آپ اپنی اولاد کی رُوح کو سُننے کی بابت سیکھنے میں کِس طرح مدد کر سکتے ہیں؟ مورمن کا کلام ۱‏:۳–۸، کی آیات کو باری باری پڑھنے کے لیے اُنھیں مدعُو کریں۔ آپ اِس بارے میں بات کر سکتے ہیں کہ وہ ہر آیت سے کیا سیکھتے ہیں۔ آپ کے بچّے پھر:

    • اِس سال مورمن کی کِتاب کی کہانیوں سے جو کُچھ اُنھوں نے سیکھا ہے اُس کا اِشتراک کریں ( آ، میرے پیچھے ہو لے کی تصاویر اُن کو یاد رکھنے میں مدد دے سکتی ہیں)۔

    • رُوحُ القُدس کے بارے میں گیت گائیں، جیسا کہ ”دھیمی آواز“ (بچّوں کے گیتوں کی کِتاب، ۱۰۶–۷)۔

    • ایسے تجّربات کے مُتعلق بات کریں جِن میں رُوح نے اُن کی ہدایت فرمائی کہ کُچھ ایسا کریں جِس سے کِسی اور کو برکت حاصل ہو۔

مزید تجاویز کے لیے، اِس ماہ کے فرینڈ میگزین کا شُمارہ دیکھیں۔

انُوس دُعا کرتے ہُوئے

انُوس دُعا کرتے ہُوئے، اَز رابرٹ ٹی بیرٹ