آ، میرے پِیچھے ہولے ۲۰۲۴
جولائی ۲۲–۲۸: ”اِس کلام کو اپنے دِلوں میں لگاؤ۔“ ایلما ۳۲–۳۵


”جولائی ۲۲–۲۸: ’اِس کلام کو اپنے دِلوں میں لگاؤ۔‘ ایلما ۳۲–۳۵،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے گھر اور کلِیسیا: مورمن کی کِتاب ۲۰۲۴ (۲۰۲۴)

”جولائی ۲۲–۲۸۔ ایلما ۳۲–۳۵،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے گھر اور کلِیسیا: ۲۰۲۴ (۲۰۲۴)

شبیہ
بچّے کے ہاتھ میں بیج

جولائی ۲۲–۲۸: ”اِس کلام کو اپنے دِلوں میں لگاؤ“

ایلما ۳۲–۳۵

ضورامیوں کے لیے، دُعا وہاں کھڑے ہونے اور بے کار، خود کو اطمینان دینے والے الفاظ کو دہرانے پر مشتمل تھی جہاں سب دیکھ سکیں۔ ضورامیوں میں یِسُوع مسِیح پر اِیمان کی کمی تھی—حتٰی کہ وہ اُس کے وجود کا انکار—اور غریبوں پر ظلم کرتے تھے (دیکھیں ایلما ۳۱:‏۹–۲۵)۔ اِس کے برعکس، ایلما اور امیولک نے تعلیم دی کہ دُعا کا تعلق عوامی پلیٹ فارم سے زیادہ اس بات سے ہے کہ ہمارے دلوں میں کیا ہوتا ہے۔ اور اگر ہم محتاجوں کے لیے رحم نہیں دکھاتے، ہماری دُعائیں ”بے فائدہ اور کُچھ حاصل … نہیں “ ہیں (ایلما ۳۴:‏۲۸)۔ سب سے اہم، ہم دُعا کرتے ہیں کیوں کہ ہم یِسُوع مسِیح پر اِیمان رکھتے ہیں، جو اپنی ”لامحدُود اور اَبدی قُربانی“ کے وسیلے سے مُخلصی عطا کرتا ہے (ایلما ۳۴:‏۱۰)۔ ایسا اِیمان، ایلما نے وضاحت کی، فروتنی اور ”یقین کرنے کی خواہش“ سے پیدا ہوتا ہے (ایلما ۳۲:‏۲۷)۔ وقت گزرنے کے ساتھ، مستقل پرورش سے، کلامِ خُدا ہمارے دِلوں میں جڑ پکڑتا ہے جب تک یہ ”حیاتِ اَبدی کا تناور شجر“ نہ بن جائے (ایلما ۳۲:‏۴۱

گھر اور کلِیسیا میں سیکھنے کے لیے تجاوِیز

ایلما ۳۲:‏۱۷–۴۳

مَیں اپنے دِل میں اُس کے کلام کو بونے اور پرورش کر کے یِسُوع مسِیح پر اِیمان کا عملی مُظاہرہ کر سکتا ہُوں۔

جب آپ ایلما ۳۲:‏۱۷–۴۳ پڑھتے ہیں، ایسے الفاظ اور فقرات پر غور کریں جو آپ کی سمجھنے میں مدد کرتے ہیں کہ کیسے یِسُوع مسِیح اور اُس کے کلام پر اِیمان کا عملی مُظاہرہ کرنا ہے۔ اِیمان کیا ہے یا کیا نہیں ہے اِس کے مُتعِلّق آپ کیا سیکھتے ہیں؟

یہاں ایلما ۳۲ کا مُطالعہ کرنے کا ایک اور طریقہ ہے بیج کی نشونما کے مختلف مراحل کی نمایندگی کرتی تصاویر بنائیں۔ پھر ہر تصویر کو ایلما ۳۲:‏۲۸–۴۳ میں سے ایلما کے الفاظ سے لیبل کریں جو آپ کی سمجھنے میں مدد کریں گے کہ کیسے اپنے دِل میں خُدا کے کلام کا بیج بونا اور پرورش کرنی ہے۔

مزید دیکھیں رسل ایم نیلسن، ”مسِیح جی اُٹھا ہے؛ اُس پر اِیمان پہاڑوں کو سِرکا دے گا،“ لیحونا، مئی ۲۰۲۱، ۱۰۱–۴۔

ایلما ۳۲:‏۲۶- ۴۳

مَیں خُود سے جان سکتا ہُوں۔

ضورامیوں کے لیے جو ابھی تک ایلما کی مسِیح کی گواہی کے لیے پُر یقین نہیں تھے، ایلما نے ”ایک تجربہ“ تجویز کیا (دیکھیں ایلما ۳۲:‏۲۷)۔ تجربہ کرنے کے لیے خواہش، تجسس، عمل اور کم از کم تھوڑا اِیمان درکار ہے—اور یہ حیرت انگیز دریافتوں کی جانب راہ نُمائی کر سکتے ہیں! اُن تجربات کے مُتعِلّق سوچیں جو آپ نے دیکھے ہیں یا اُن میں شریک ہُوئے ہیں۔ ایلما ۳۲:‏۲۶–۳۶ کے مطابق، کِس قسم کا تجربہ یِسُوع مسِیح کی جانب راہ نُمائی کر سکتا ہے۔

آپ نے کلامِ خُدا پر کیسے ”تجربہ کیا “ہے اور معلوم کیا ہے کہ ”کلام اچھا ہے“؟ (ایلما ۳۲:‏۲۸

ایلما ۳۳:‏۲–۱۱؛ ۳۴:‏۱۷–۲۹

مَیں کِسی بھی وقت اور کہیں بھی، دُعا میں خُدا کی پرستش کر سکتا ہُوں۔

ایلما اور امیولک کی پرستش اور دُعا سے مُتعِلّق مشورت کا مطلب ضورامیوں کی خاص غلط فہمیوں کو درست کرنا تھا ۔ اُن کی فہرست بنانے پرغور کریں (دیکھیں ایلما ۳۱:‏۱۳–۲۳)۔ اُس فہرست کے ساتھ، آپ ایلما ۳۳:‏۲–۱۱ اور ۳۴:‏۱۷- ۲۹ میں دُعا سے مُتعِلّق سچّائیوں کی فہرست بنا سکتے ہیں۔ اِن آیات سے سیکھی ہُوئی باتیں، آپ کی دُعا اور پرستش کے طریقے پر کیسےاثر انداز ہوں گی؟

آپ گیت میں سے بھی دُعا کے مُتعِلّق بصیرتیں پا سکتے ہیں جیسے کہ ”دُعا کی شیریں گھڑی“ (بچّوں کے گِیتوں کی کِتاب، ۱۴۲)۔

ایلما ۳۴:‏۹–۱۶

شبیہ
seminary icon
مُجھے یِسُوع مسِیح اور اُس کے کفّارہ کی ضرُورت ہے۔

غور کریں امیولک نے لامحُدود اور اَبدی جیسے الفاظ کو ایلما ۳۴:‏۹–۱۴ میں مُنّجی کی کفّارہ دینے والی قُربانی کو بیان کرنے کے لیے کتنی مرتبہ اِستعمال کیا ہے۔ یہ جاننا کیوں ضرُوری ہے کہ مُنّجی کا کفّارہ لامحدُود اور اَبدی ہے؟ اِن آیات میں الفاظ اور قفرات ڈھونڈھیں جو مُنّجی کے کفّارہ کو بھی بیان کرتے ہیں: عبرانیوں ۱۰:‏۱۰؛ ۲ نِیفی ۹:‏۲۱؛ مُضایاہ ۳:‏۱۳۔

حتی کہ جب ہم جانتے ہیں یِسُّوع کی بچانے کی قدرت لامحدُود اور اَبدی ہے، ہم بعض اوقات شک کر سکتے ہیں آیا اِس کا اطلاق ہم پر ہوتا ہے—یا کِسی پر جِس نے ہمارے خلاف گُناہ کِیا ہو۔ بزرگ ڈیوڈ اے بیڈنار نے ایک بار ایسے لوگوں کی بات کی جو ”لگتا ہے نجات دہندہ پر اِیمان رکھتے ہیں، مگر وہ یہ یقین نہیں رکھتے کہ اُس کی موعودہ برکات اُن کے لیے دستیاب ہیں“ (”اگر تُم مُجھے جانتے،“ لیحونا، نومبر ۲۰۱۶، ۱۰۴)۔ ہمیں نجات دہندہ کی قدرت کو کُلی طور پر پانے سے کیا چیز روک سکتی ہے؟ غور کریں آپ کیسے جان سکتے ہیں کہ یِسُوع مسِیح کا کفّارہ لامحدُود اور اَبدی ہے۔

آپ کو مُنّجی کے کفّارہ کی کِس قدر ضرُورت ہے اِس پر غور کرنے کے لیے، کِسی ایسی چیز کے مُتعِلّق سوچنا مدد دے سکتا ہے جِس کی آپ کو ہر روز ضرُورت ہے۔ خُود سے پوچھیں،”اِس کے بغیر میری زِندگی کیسی ہو گی؟“ تب، جیسے آپ ایلما ۳۴:‏۹– ۱۶ پڑھیں، غور کریں یِسُوع مسِیح کے بغیر آپ کی زِندگی کیسی ہو گی۔ آپ ۲ نِیفی ۹:‏۷- ۹ میں دیگر بصیرتیں بھی پا سکتے ہیں۔ آپ ایلما ۳۴:‏۹–۱۰ کا ایک جملے میں کیسے خلاصہ کریں گے؟

مائیکل جان یو ٹیھ،”ہمارا اپنا نجات دہندہ،“ لیحونا، مئی ۲۰۲۱، ۹۹- ۱۰۱؛ اِنجِیلی موضوعات، ”یِسُوع مسِیح کا کفّارہ،“ گاسپل لائبریری، ”پھر سے حاصل کیے گئے“ (ویڈیو)، گاسپل لائبریری۔

ایلما ۳۴:‏۳۰–۴۱

”تُمھارا یومِ نجات اور وقت اب ہے۔“

تصور کریں کہ آپ کِسی میراتھن یا موسیقی کی پرفارمنس میں شریک ہونا چاہتے ہیں۔ اگر آپ تیاری کے لیے تقریب کے آخری دِن تک انتظار کرتے ہیں تو کیا ہو گا؟ اِس مثال کا ایلما ۳۴:‏۳۲–۳۵ میں امیولک کی انتباہات سے کیا تعلق ہے؟ توبہ اور تبدیلی کی ہماری کاوشوں میں تاخیر کرنے سے کیا خطرہ ہے؟

آیت ۳۱ اُن لوگوں کے لیے بھی پیغام ہے جو پریشان ہوتے ہیں کہ وہ پہلے ہی بہت تاخیر کر چُکے ہیں اور توبہ کرنے میں کافی دیر ہو گئی ہے۔ آپ اِس پیغام کو کیا کہیں گے؟

مزید تجاویز کے لیے، لیحونا اور برائے مضبوطیِ نوجوانان رسائل کا اِس ماہ کا شمارہ دیکھیں۔

بچّوں کی تدریس کے لیے تجاویز

ایلما ۳۲:‏۱–۱۶

جب میں فروتن ہونے کا انتخاب کرتا ہوں تب خُداوند مُجھے سِکھا سکتا ہے۔

  • ایلما اور امیولک کو ضورامیوں کو سِکھانے میں کامیابی ملی جو کہ فروتن تھے۔ فروتن سے کیا مُراد ہے؟ اپنے بچّوں کی راہ نُماے صحائف میں سے فروتن کی تعریف تلاش میں مدد کریں۔ اِن اَلفاظ کے معنوں کے مُتعِلّق اور کون سے سراغ ایلما ۳۲:‏۱۳–۱۶ میں ڈھونڈے جا سکتے ہیں؟ اپنے بچّوں کو جُملہ مُکمل کرنے کی دعوت دیں جیسے کہ ”مَیں فروتن ہوتا ہُوں جب مَیں ۔“

ایلما ۲۸:۳۲–۴۳

میری یِسُوع مسِیح کے لیے گواہی بڑھتی ہے جب مَیں اِس کو پروان چڑھاتا ہُوں۔

  • بیج، درخت اور پھل، وہ جانی پہچانی اشیا ہیں جو اِیمان اور گواہی جیسے نظریاتی اُصُولوں کا فہم پانے میں بچّوں کی مدد کر سکتی ہیں۔ اپنے بچّوں کو بیج تھامنے کو کہیں جِس دوران میں آپ ایلما ۳۲:‏۲۸ کو پڑھتے ہیں۔ پھر آپ اُنھیں اُن طریقوں کے بارے میں سوچنے میں اپنی مدد کرنے کو کہہ سکتے ہیں کہ یِسُوع مسِیح کی گواہی کو بڑھانا بیج بونے اور اِس کی آبیاری کرنے کے مترادف ہے (دیکھیں ”باب ۲۹:ایلما اِیمان اور کلامِ خُدا کے بارے میں سِکھاتا ہے،“ مورمن کی کِتاب کی کہانیاں، ۸۱)۔ آپ اپنے بیج بو سکتے ہیں اور اِس بارے میں بات کر سکتے ہیں بیج—یا گواہی—کو بڑھانے میں مدد دینے کے لیے کِس چیز کی ضرُورت ہے۔

  • اِس خاکہ کے ساتھ درخت کی تصویر ہے، آپ ایلما۳۲:‏۲۸–۴۳ میں ایلما کے الفاظ کی وضاحت کرنے کے لیے اِس کا اِستعمال کر سکتے ہیں۔ یا آپ پودوں کی نشونما کے مُختلف مراحل کو دیکھنے کی خاطر چہل قدمی کرنے کے لیے جا سکتے ہیں اور ایلما ۳۲ میں آیات کا مُطالعہ کریں جو ہمارے اِیمان کا موازنہ بڑھتے ہُوئے پودے سے کرتی ہیں۔ یا آپ کے بچّے بورڈ پر درخت بنا سکتے ہیں اور ہر بار جب وہ کِسی ایسی چیز کے بارے میں سوچتے ہیں جو یِسُوع مسِیح کی گواہی کو بڑھانے میں اُن کی مدد کرسکتی ہے پتی یا پھل کا اضافہ کریں۔

  • آپ اپنے بچّوں کو بیج (خُدا کے کلام کی نمایندگی کرتا ہے) کو پتھر میں (ایک متکبر دل کی نمایندگی کرتا ہے) اور نرم مٹی (ایک فروتن دل کی نمایندگی کرتا ہے) میں دبانے کی کوشش کر سکتے ہیں۔ اکٹھے پڑھیں ایلما ۳۲:‏۲۷–۲۸۔ اِس بارے میں بات کریں خُدا کے کلام کو اپنے ”دِلوں میں جگہ دینے“ (آیت ۲۷) سے کیا مراد ہے۔

تصویریں بنائیں۔ بعض لوگ جو وہ سیکھ رہے ہوتے ہیں اُس کی تصویر کشی کرنے سے زیادہ بہتر سیکھتے ہیں۔ آپ کے بچّے بیج کی درخت میں پروان چڑھنے کی تصویر بنانے سے لُطف اندوز ہو سکتے ہیں جب وہ ایلما ۳۲ کا مُطالعہ کریں۔

ایلما ۳۳:‏۲–۱۱؛ ۳۴:‏۱۷–۲۷

مَیں آسمانی باپ سے کِسی بھی وقت، کِسی بھِی چیز کے لیے دُعا کر سکتا ہوں۔

  • اپنے بچّوں کی ایسے فقرات کو ڈھونڈنے میں مدد کریں جو اُن مقامات کو بیان کرتے ہیں جہاں ہم دُعا کر سکتے ہیں (ایلما ۳۳:‏۴- ۱۱ میں) اور چیزیں جِن کے لیے ہم دُعا کر سکتے ہیں (ایلما ۳۴:‏۱۷–۲۷ میں)۔ وہ شاید اُن مقامات پر دُعا کرتے ہُوئے خُود کی تصاویر بنا سکتے ہیں۔ ایک دُوسرے کو اپنے تجربات بتائیں جب آسمانی باپ نے آپ کی دُعائیں سُنی ہوں۔ آپ دُعا سے مُتعِلّق گیت گا سکتے ہیں، جیسے کہ ”بچّے کی دُعا“ (بچّوں کے گِیتوں کی کِتاب، ۱۲–۱۳)۔

مزید تجاویز کے لیے، فرینڈ رسالہ کا اِس ماہ کا شمارہ دیکھیں۔

شبیہ
درخت پر پھل

”کلام کی پرورش میں تُمھاری مُستَعِدی اور تُمھارے اِیمان اور تُمھارے صبر کے باعث اَیسا ہُوا ہے، … دیکھو، تُم فی الفور اِس درخت کا پھل کھاؤ گے، جو بیش قیمت ہے“ (ایلما ۳۲:‏۴۲

شائع کرنا