آ، میرے پِیچھے ہولے ۲۰۲۴
جولائی ۱۵–۲۱: ”خُدا کے کلام کی قُدرت۔“ ایلما ۳۰–۳۱


”جولائی ۱۵–۲۱: ”خُدا کے کلام کی قُدرت۔‘ ایلما ۳۰–۳۱،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے گھر اور کلِیسیا: مورمن کی کِتاب ۲۰۲۴ (۲۰۲۴)

”جولائی ۱۵–۲۱۔ ایلما ۳۰–۳۱،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے گھر اور کلِیسیا: ۲۰۲۴ (۲۰۲۴)

شبیہ
ایلما قوریحر کو سِکھاتے ہُوئے

تمام چیزیں اشارہ کرتی ہیں کہ خُدا موجود ہے (ایلما اور قوریحر)، از والٹر رینی

جولائی ۱۵–۲۱: ”خُدا کے کلام کی قُدرت“

ایلما ۳۰–۳۱

ایلما ۳۰–۳۱ میں واقعات واضح طور پر کلام کی قُدرت کو ظاہر کرتے ہیں—بُرائی اور بھلائی کے واسطے۔ قوریحر نامی جھُوٹے معلم کی ”فریبی“ اور ”مُتکبرانہ“ باتوں کے باعث ”بہت سی جانوں کے ہلاک ہونے“ کا خطرہ تھا (ایلما ۳۰:‏۳۱، ۴۷)۔ اسی طرح، ضورام نامی بد اعتقاد نِیفی کی تعلیمات نے لوگوں کے ایک پورے گروہ کو ”بڑی خطاؤں میں“ گرایا اور ”خُداوند کی راہوں کو بگاڑا“ (ایلما ۳۱:‏۹، ۱۱

اِس کے برعکس، ایلما کا اِیمان غیر متزلزل تھا کہ خُدا کے کلام کا ”لوگوں کے ضمِیر پر تلوار سے زیادہ اَثر ہوتا، یا کِسی اور شَے کا“ (ایلما ۳۱:‏۵)۔ ایلما کا کلام اَبدی سچّائیوں کو بیان کرتا ہے اور قوریحر کو خاموش کرانے کے لیے یِسُوع مسِیح کی قوتوں سے فیض پاتا ہے (دیکھیے ایلما ۳۰:‏۳۹–۵۰)، اور اُنھوں نے اُن پر آسمان کی برکات چاہیں جو ضورامیوں کو واپس سچّائی کی طرف لانے کے لیے اُس کے ساتھ گئے (دیکھیے ایلما ۳۱:‏۳۱–۳۸)۔ آج مسِیح کے پیروکاروں کے لیے یہ گراں قدر مثالیں ہیں جِس وقت باطل پیغامات کی بھرمار ہے۔ مگر ہم ایلما کی مانند، ”خُدا کے کلام کی قُدرت“ پر تکیہ کر کے سچّائی کو پا سکتے ہیں (ایلما ۳۱:‏۵

گھر اور کلِیسیا میں سیکھنے کے لیے تجاوِیز

ایلما ۳۰:‏۶–۳۱

شبیہ
سیمینری کا آئکن
دُشمن مُجھے باطل تعلیمات سے دھوکا دینے کی کوشش کرتا ہے۔

ایلما ۳۰ میں قوریحر کو ”مخالفِ مسِیح“ کہا گیا ہے (آیت ۶)۔ مخالفِ مسِیح کوئی شخص یا چیز ہے جو سرِعام یا خفیہ طور پر یِسُوع مسِیح اور اُس کی اِنجِیل کا مخالف ہو۔ ایلما ۳۰:‏۶–۳۱ میں کون سی آیات ظاہر کرتی ہیں کہ قوریحر اِس بیان پر پُورا اُترتا ہے۔ قوریحر کی باطل تعلیم کا مُطالعہ کرنا اِس جیسی تعلیمات کو رد کرنے میں آپ کی مدد کر سکتا ہے۔ ذیل کی سرگرمیاں آپ کے مُطالعہ میں آپ کی مدد کر سکتی ہیں:

  • آپ نجات دہندہ کی تعلیمات اور شیطان کی جھُوٹی مشابُہات کے مابین فرق کو بہتر سمجھنے کے لیے کون سے بصری اسباق کا سوچ سکتے ہیں؟ چند ایک مثالیں مچھلی پکڑنے کا چارہ، جعلی پیسے، اور جعلی تشہیر ہے۔ آپ کیسے بتا سکتے ہیں آیا کہ کوئی چیز جعلی ہے؟ آپ سچّائی کو کیسے پہچان سکتے ہیں؟

  • ایلما۳۰:‏۶–۳۱ میں قوریحر کی سِکھائی گئی جھُوٹی تعلیمات کی فہرست بنانے پر غور کریں۔ آج اُس کی کون سی تعلیمات دِل فریب لگ سکتی ہیں؟ (دیکھیں ایلما ۳۰:‏۱۲–۱۸، ۲۳–۲۸)۔ ایسی تجاویز کو قبول کرنے کے کیا نتائج ہو سکتے ہیں؟ آج آپ کو فریب دینے کی کوشش کرنے کے لیے دُشمن کون سے باطل پیغامات اِستعمال کر رہا ہے؟

  • ایلما نے قوریحر کی تعلیمات کا سچّائی سے سدِ باب کرنے کے لیے کیا کِیا(دیکھیں ایلما ۵:‏۳۱–۵۴)۔ آپ اپنی زِندگی میں اِن ہی اُصُولوں کا اِستعمال کیسے کر سکتے ہیں؟

ایلما کی مانند، جدید انبیا اور رسُولوں نے سچّائی اور شیطان کے جُھوٹ کے مابین فرق کو جاننے میں ہماری مدد کی ہے۔ آپ اِن پیغامات میں کیا نَصِیحت پاتے ہیں: گیری ای سٹیون سن، ”مُجھے فریب نہ دے“ (لیحونا، نومبر ۲۰۱۹، ۰۰-۰۰)؛ ڈیلن ایچ اوکس ”فریب نہ کھاؤ“ (لیحونا، نومبر. ۲۰۲۴، ۰۰)۔

مزید دیکھیں اِنجِیلی عنوانات، ”سچّائی ڈھونڈیں اور فریب سے بچیں،“ گاسپل لائبریری؛ ”کہو وہ ہی جو سچ ہے،“ گیت، نمبر ۲۷۲۔

شبیہ
قوریحر ایلما سے گُفتگُو کرتا ہے

قوریحر ایلما کا سامنا کرتا ہے، از رابرٹ ٹی بیرٹ

ایلما ۳۰:‏۳۹–۴۶

ہر شَے خُدا کی گواہی دیتی ہے۔

آج بہت سے لوگ یہ یقین رکھتے ہیں کہ کوئی خُدا نہیں ہے۔ آپ کو ایلما۳۰:‏۳۹–۴۶ میں کیا ملتا ہے جو آپ کی جاننے میں مدد کرتا ہے کہ خُدا حقیقت ہے؟ ہمیں اُس کو جاننے سے کون سی بات روکتی ہے؟ خُدا نے آپ کو دیگر کون سی گواہیاں دی ہیں کہ وہ موجود ہے؟

ایلما ۳۰:‏۵۶–۶۰

دُشمن اپنے پیروکاروں کی حمایت نہیں کرتا۔

آپ ایلما ۳۰:‏۵۶–۶۰ میں اِس بارے میں کیا سیکھتے ہیں کہ اِبلِیس اپنے پیروکاروں سے کیسا سلوک کرتا ہے؟ آپ اپنے گھروں کو اُس کے اثر کے خلاف محفوظ رکھنے کے لیے کیا کر سکتے ہیں؟

مزید دیکھیں ایلما ۳۶:‏۳۔

ایلما ۳۱

کلامِ خُدا لوگوں کو راستی کی جانب لے جانے کی قُدرت رکھتا ہے۔

ضورامیوں کے نِیفیوں سے الگ ہونے کے مسئلے سے کُچھ لوگوں کو لگ سکتا ہے اِنھیں سیاسی یا فوجی حل کی ضرورت تھی (دیکھیے ایلما ۳۱:‏۱–۴)۔ مگر ایلما نے ”خُدا کے کلام کی قُدرت“ پر تکیہ کرنا سیکھ لیا تھا (ایلما ۳۱:‏۵)۔ آپ خُدا کے کلام کی قُدرت کے مُتعِلّق ایلما ۳۱:‏۵ سے کیا سیکھتے ہیں؟ (مزید دیکھیں عبرانیوں ۴:‏۱۲؛ ۱ نِیفی ۱۵:‏۲۳–۲۴؛ ۲ نِیفی ۳۱:‏۲۰؛ یعقوب ۲:‏۸؛ ہیلیمن ۳:‏۲۹–۳۰

جب آپ ایلما ۳۱ پڑھتے ہیں، آپ دُوسری اور کون سی اِنجِیلی سچّائیاں ڈھونڈ سکتے ہیں جِن کا اطلاق آپ کی زِندگی کے تجربات پر ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر:

  • آپ نے کلامِ خُدا کو کیسے لوگوں کو اچھے کام کرنے کی راہ نُمائی کرتے دیکھا ہے؟ (دیکھیں آیت ۵

  • دُوسروں سے مُتعِلّق ایلما کے رویوں، احساسات، اور اعمال (دیکھیں آیات ۳۴–۳۵) کا موازنہ ضورامیوں سے کریں (دیکھیں آیات ۱۷–۲۸)۔ آپ کِس طرح اور زِیادہ ایلما کی مانند بن سکتے ہیں؟

  • آپ کو ایلما ۳۱:‏۳۰–۳۸ میں اَیسا کیا مِلتا ہے جو دُوسروں کے گُناہوں کے لیے غمگین لوگوں کی مدد کر سکتا ہے؟

ایلما ۳۱:‏۵–۶

یِسُوع مسِیح کے وسِیلے سے، کوئی بھی تبدیل ہو سکتا ہے۔

ضورامیوں کو اِنجِیل سِکھانے کے لیے ایلما لوگوں کے جِس گروہ کو اپنے ساتھ لے گیا اُس پر غور کریں (دیکھیں ایلما ۳۱:‏۶)۔ آپ مُضایاہ ۲۷:‏۸–۳۷؛ ۲۸:‏۴؛ ایلما ۱۰:‏۱–۶؛ ۱۱:‏۲۱–۲۵؛ ۱۵:‏۳–۱۲ میں سے اِن لوگوں کی زِندگیوں کے مُتعِلّق کیا سِیکھتے ہیں۔ اُن کے تجربات میں آپ کے لیے کیا پیغامات ہوسکتے ہیں؟

مزید تجاویز کے لیے، لیحونا اور برائے مضبوطیِ نوجوانان رسائل کا اِس ماہ کا شمارہ دیکھیں۔

بچّوں کی تدرِیس کے لیے تجاوِیز

ایلما ۳۰

مورمن کی کِتاب مُجھے باطل تعلیمات کے خلاف خبردار کرتی ہے۔

  • چند اشیا (جیسے کہ پیسے یا کھانا) اور اِن اشیا کے مشابہ کھلونے دکھانے پر غور کریں۔ اِس بات سے مُتعِلّق گُفتگُو آگے بڑھ سکتی ہے کہ حقیقی اور جعلی چیزوں میں فرق کو کیسے جانا جائے۔ پھر آپ اپنے بچّوں کی ایلما ۳۰:‏۱۲–۱۸ میں سے قوریحر نے خُدا کے مُتعِلّق جو باطل یا چھوٹی تعلیمات دیں اُن کی نشان دہی کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔ ایلما ۳۰:‏۳۲–۳۵ میں، ایلما نے اِن کے بُہت سارے جھوٹوں کا کیسے جواب دیا۔ ہم اُس کی مثال سے کیا سیکھتے ہیں؟

ایلما ۳۰:‏۴۴

ہر شَے خُدا کی گواہی دیتی ہے۔

  • ایلما نے اِس سے مُتعِلّق بات کی کیسے آسمان اور زمین کی چیزیں گواہی دیتی ہیں کہ خُدا موجود ہے۔ اگر ممکن ہو، اپنے بچّوں کے ساتھ باہر چہل قدمی کے لیے جائیں یا ایک کھڑکی کے پاس کھڑے ہوں جب آپ ایلما ۳۰:‏۴۴ پڑھیں۔ اُنھیں اُن چیزوں کی نشان دہی کرنے کو کہیں جو اُن کی جاننے میں مدد کرتی ہیں کہ خُدا حقیقت ہے اور وہ ہم سے محبّت کرتا ہے۔ وہ اپنی دریافت کردہ اشیا کی تصاویر بھی بنا سکتے ہیں (دیکھیں اِس ہفتہ کا عملی سرگرمی کا صفحہ

  • جب آپ اور آپ کے بچّے گائیں ”میرا آسمانی باپ مجھ سے محبّت کرتا ہے“ (بچّوں کے گیتوں کی کِتاب، ۲۲۸–۲۹)، ایک گیند یا کوئی چیز ایک دُوسرے کو پکڑائیں۔ وقفہ وقفہ سے موسیقی کو بند کریں اور جو بچہ چیز تھامے ہُوئے ہے اُسے آسمانی باپ کی تخلیق کردہ کوئی ایک چیز بتانے کو کہیں جِس کے لیے وہ شکُر گزار ہے۔

بچّے بصری اشیا سے سِیکھتے ہیں۔ بصری اشیا آپ کے بچّے کو بہتر فہم پانے اور دیر تک یاد رکھنے میں مدد دیتی ہیں جو اُنھیں سِکھایا گیا ہے۔ یہ خاکہ بچّوں کے لیے زیادہ تر بصری اشیا کے اِستعمال کی تجویز پیش کرتا ہے۔ مستقبل میں وہی بصری اشیا دوبارہ دکھانے پر غور کریں تاکہ آپ کے بچّوں کو یاد رکھنے میں مدد ملے کہ اُنھوں نے کیا سیکھا ہے۔

ایلما ۳۱:‏۵

خُدا کا کلام قدرت والا ہے۔

  • آپ اپنے بچّوں کی سمجھنے میں کیسے مدد کر سکتے ہیں کہ خُدا کا کلام ”کِسی بھی چیز“ سے زیادہ طاقتور ہے؟ (ایلما ۳۱:‏۵)۔ اُنھیں کِسی چیز یا شخص کے بارے میں سوچنے کو کہیں یا چند طاقت ور اشیا کی تصاویر دکھائیں۔ اِنھیں کون سی چیز طاقت ور بناتی ہے؟ اکٹھے ایلما ۳۱:‏۵ پڑھیں، اور اپنے بچّوں سے پوچھیں وہ کیا سوچتے ہیں کہ اِس آیت کا کیا مطلب ہے۔ کوئی تجربہ بتائیں جب آپ پر کلامِ خُدا کا قوی اثر ہُوا ہو۔

ایلما ۳۱:‏۸–۳۵

آسمانی باپ میری دُعائیں سُنتا ہے۔

  • ایلما اور ضورامیوں کی کہانی کا ایلما ۳۱:‏۸–۳۵ میں سے آیات اِستعمال کرتے ہُوئے مختصر خلاصہ بیان کریں (مزید دیکھیں ”باب ۲۸: ضورامی اور رعمیپٹم ،“ مورمن کی کِتاب کی کہانیاں، ۷۸–۸۰)۔ اپنے بچّوں کی اُن باتوں کی نشان دہی کرنے میں مدد کریں جو ضورامیوں نے اپنی دُعا میں کہیں (دیکھیں ایلما ۳۱:‏۱۵–۱۸) جب وہ بلاک یا پتھروں کے ساتھ رعمیپٹم برج بنانے میں آپ کی مدد کریں۔ وضاحت کریں کہ ہمیں ایسے دُعا نہیں کرنی چاہیے۔ جب آپ اور آپ کے بچّے اس بارے میں بات کرتے ہیں کہ ہمیں دُعا کیسے کرنی چاہیے، تو اُنھیں ایک وقت میں ایک ایک بلاک یا پتھر ہٹانے دیں۔ وہ ہر صبح اور رات کو دُعا کرنا یاد رکھنے میں مدد دینے کے لیے اُن پتھروں میں سے ایک اپنے بستر کے پاس رکھ سکتے ہیں۔ وہ اپنے پتھروں پر نقش و نگار بنانے سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔

مزید تجاویز کے لیے، فرینڈ رسالہ کا اِس ماہ کا شمارہ دیکھیں۔

شبیہ
ضورامی رعمیپٹم پر دُعا کرتے ہُوئے

ضورامیوں کے دِل ”شیخِی بگھارنے کی حد تک مُتکبر ہو گئے تھے“ (ایلما ۳۱:‏۲۵

شائع کرنا