”نومبر ۱۸–۲۴: ’تاکہ بُرائی جاتی رہے۔‘ عیتر ۶–۱۱،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے گھر اور کلِیسیا: مورمن کی کِتاب ۲۰۲۴ (۲۰۲۴)
”نومبر ۱۸–۲۴۔ عیتر ۶–۱۱،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے گھر اور کلِیسیا: ۲۰۲۴ (۲۰۲۴)
نومبر ۱۸–۲۴: ”تاکہ بُرائی جاتی رہے“
عیتر ۶–۱۱
یاردیوں کے تباہ ہو جانے کے سینکڑوں برس بعد، نیفیوں نے اُن کی قدیم تہذیب کے کھنڈرات دریافت کِیے۔ اِن کھنڈرات میں ایک پُراسرار رُوداد ملی تھی—”خالص سونے“ کے اوراق جو سارے کے سارے ”کُندہ کاری سے بھرے تھے“ اور نیفی اِسے پڑھنے کے لیے ”بے حد مُشتاق“ تھے (مُضایاہ ۸:۹؛ ۲۸:۱۲)۔ آج آپ کے پاس اِس رُوداد کا خُلاصہ موجود ہے، اور یہ عیتر کی کِتاب کہلاتی ہے۔ جب نیفیوں نے اِسے پڑھا، تو یاردیوں کے اَلم ناک زوال کی بابت جان کر ”غم سے بھر گئے۔“ ”تو بھی اِس نے اُنھیں بہت زیادہ عِلم بخشا، جِس سے وہ نہایت شادمان ہُوئے“ (مُضایاہ ۲۸: ۱۸)۔ آپ کو، بھی، اِس کِتاب میں اَفسُردہ لمحات مِل سکتے ہیں۔ مگر آپ اِس عِلم کی نعمت میں بھی شادمان ہو سکتے ہیں۔ جیسے مرونی نے رقم کِیا کہ، ”یہ خُدا کی حِکمت ہے کہ یہ باتِیں تُم پر ظاہر کی جائیں … تاکہ بُرائی جاتی رہے، اور وقت آتا ہے کہ بنی آدم کے دِلوں پر شیطان کا اِختیار نہ رہے گا“ (عیتر ۸: ۲۳، ۲۶)۔
گھر اور کلِیسیا میں سیکھنے کے لیے تجاویز
خُداوند میرے فانی سفر میں میری راہ نُمائی کرے گا۔
آپ رُوحانی بصیرت پا سکتے ہیں اگر آپ سمُندر میں یاردیوں کے سفرکا موازنہ اپنی زندگی کے سفر سے کریں۔ مثال کے طور پر، خُداوند نے ایسا کیا فراہم کِیا ہے جو یاردیوں کی کشتیوں میں پتھروں کی مانند آپ کی راہ کو روشن کرتا ہے؟ کشتیاں، یا تیز ہوا جو”موعُودہ سرزمین کی طرف چلتی تھی“ کِس چیز کی تمثیل ہو سکتی ہیں؟ (عیتر ۶:۸)۔ آپ سفر سے پہلے، درمیان میں، اور بعد میں یاردیوں کے اعمال سے کیا سیکھتے ہیں؟ خُداوند کیسے آپ کی موعُودہ سرزمین کی طرف راہ نُمائی کر رہا ہے؟
عیتر ۵:۶–۱۸، ۳۰؛ ۲۸:۹–۳۵؛ ۱:۱۰–۲
”خُداوند کے حُضُور فروتنی سے چلو۔“
اگرچہ تکبُر اور بَدکاری یاردیوں کی تاریخ پر حاوی معلوم ہوتی ہے، اِن ابواب—خصوصاً عیتر ۶:۵–۱۸، ۳۰؛ ۹:۲۸–۳۵؛ اور ۱۰:۱–۲ میں فروتنی کی مثالیں بھی موجود ہیں۔ ذیل کے سوالات پر غَور و خَوض کرنا اِن مثالوں سے سیکھنے میں آپ کی مدد کر سکتا ہے: یاردیوں نے اِن حالات میں خُود کو فروتن کیوں کِیا؟ اُنھوں نے اپنی فروتنی کا اِظہار کیسے کِیا؟ اِس کے نتیجے میں خُدا نے اُنھیں کیسے برکت بخشی؟ غور کریں کہ آپ خُوشی سے ”خُداوند کے حُضُور فروتنی سے چلنے“ کے لیے کیا کر سکتے ہیں (عیتر ۱۷:۶) بجائے اِس کے کہ فروتن ہونے پر مجبُور کِیے جائیں (دیکھیں مُضایاہ ۴:۱۱–۱۲؛ ایلما ۳۲:۱۴–۱۸)۔
مزید دیکھیں ڈیل جی رینلنڈ، ”اِنصاف کر، رحم دِلی کو عزِیز رکھ، اور اپنے خُدا کے حُضُور فروتنی سے چل،“ لیحونا، نومبر ۲۰۲۰، ۱۰۹–۱۲۔
مَیں مِثلِ مسِیح قائد بن سکتا ہُوں۔
عیتر کے ۷–۱۱ ابواب تقریباً ۲۸ نسلوں کا احاطہ کرتے ہیں۔ اگرچہ اتنی تھوڑی جگہ پر بہت کم تفصیل فراہم کی جا سکتی ہے، مگر بدکار اور راست باز قیادت کے نتائج کی بابت ایک طرزِ عمل فوری طور پر اُبھرتا ہے۔ درج ذیل بادشاہوں کی—منفی اور مثبت—مثالوں سے آپ قیادت کے بارے میں کیا سیکھتے ہیں؟
-
شول—عیتر ۷:۲۳–۲۷
-
یارد—عیتر ۸: ۱–۷، ۱۱–۱۵
-
عیمر اور کورعنتم—عیتر ۹:۲۱–۲۳
-
حِت—عیتر ۹:۲۶–۳۰
-
شِظ—عیتر ۱:۱۰–۲
-
رِپیلاقش—عیتر ۵:۱۰–۸
-
مورعنتن—عیتر ۱۰:۹–۱۱
-
لِب—عیتر ۱۹:۱۰–۲۸
-
ایتام—عیتر ۱۱:۱۱–۱۳
-
یِسُوع مسِیح—متّی ۱۸:۱–۴؛ ۲۰:۲۰–۲۸؛ ۲۳:۱۱
بُزرگ ڈئیٹر ایف اُکڈورف نے اپنے پیغام میں قیادت کے مُتعلق معاون مشورت دی ہے ”تُم سب میں بڑا،“ (لیحونا، مئی ۲۰۱۷، ۷۸–۸۱)۔ اِس پیغام کا مُطالعہ کرنے کا سوچیں—خاص طور پر مِثلِ مسِیح قیادت کے اصُولوں یا طرزِ عمل کی تلاش میں—وہ کہانیاں جو اُنھوں نے سُنائیں۔ آپ نے اِن اصُولوں یا طرزِ عمل کو قیادت کرنے والے لوگوں میں کب دیکھا ہے؟
جب آپ غور و فِکر کرتے ہیں کہ آپ نے کیا سیکھا ہے، تو اپنے گھر، مُعاشرے، کلِیسیائی بُلاہٹوں، اور اِسی طرح کے مواقعوں کے مُتعلق سوچیں جِن کی قیادت کرنا آپ کے ذِمّے ہے۔ آپ مِثلِ مسِیح قیادت کی خُوبیوں کو کیسے فروغ دے سکتے ہیں، حتٰی کہ اگر آپ کے پاس کوئی خاص قیادتی ذِمّہ داری نہیں بھی ہے؟
مزید دیکھیں اِنجِیلی موضُوعات، ”کلِیسیائی بُلاہٹوں میں خِدمت کرنا،“ گاسپل لائبریری؛ ”کلِیسیا میں قیادت کے اُصُول،“ عمُومی راہ نُماے کِتاب: کلِیسیائے یِسُوع مسِیح برائے مُقدّسینِ آخِری ایّام میں خِدمت کرنا، 4.2 (ChurchofJesusChrist.org).
خُداوند تاریکی میں کام نہیں کرتا۔
جب لوگ اپنے اعمالِ بَد کو خُفیہ رکھنے کی سازش رچیں، تو وہ خُفیہ گٹھ جوڑ میں مُلوث ہوتے ہیں۔ عیتر ۷:۸–۱۸ میں بیان کردہ خُفیہ گٹھ جوڑ کے علاوہ، ہیلیمن ۹:۱–۱۲؛ ۲:۲–۱۱؛ ۶:۱۶–۳۰؛ مُوسیٰ ۵:۲۹–۳۳ میں دیگر مثالیں بھی پائی جا سکتی ہیں۔ اِن آیات کا ۲ نیفی ۲۶:۲۲–۲۴ کے ساتھ موازنہ کرنے پر غور کریں، جِس میں نیفی نے بیان کِیا کہ خُداوند اپنا کام کیسے انجام دیتا ہے۔ آپ کے خیال میں مرونی کو خُفیہ گٹھ جوڑ کی بابت لکھنے کا حُکم کیوں دِیا گیا؟
آپ نے عیتر کی کِتاب سے کیا سیکھا ہے جو آپ کی عیتر ۸:۲۶ میں بیان کردہ برکات کو پانے میں مدد کر سکتا ہے؟
بچّوں کی تدریس کے لیے تجاویز
جب مَیں خوفزدہ ہوتا ہُوں تو تسلی پانے کے واسطے مَیں آسمانی باپ پر بھروسا کر سکتا ہُوں۔
-
ہر ایک کی زندگی میں بُرے ایّام آتے ہیں—یہاں تک کہ چھوٹے بچّوں کی زندگی میں بھی۔ شاید آپ اپنے بچّوں کی عیتر ۶:۱–۱۲ میں الفاظ اور فِقرات تلاش کرنے میں مدد کر سکتے ہیں جو ظاہر کرتے ہیں کہ یاردیوں نے بعض نہایت کٹھن اور ہولناک ایّام میں خُدا پر کیسے بھروسا کِیا۔ ایک دُوسرے کے ساتھ چند ایسے تجّربات کا اِشتراک کرنے پر غور کریں جب خُدا نے آپ کی زندگی کے کٹھن ایّام میں آپ کی معاونت فرمائی۔
عیتر ۶:۹، ۱۲، ۳۰؛ ۷:۲۷؛ ۱۰:۲
جو کُچھ خُداوند نے کِیا ہے اُسے یاد رکھنا تشّکر اور اِطمینان لاتا ہے۔
-
موعُودہ سرزمین پر بحفاظت پہنچنے کے بعد، یاردی اِتنے شُکر گُزار تھے کہ اُنھوں نے ”خُوشی کے آنسُو بہائے“ (عیتر ۶:۱۲)۔ آپ اپنے بچّوں کو عیتر ۶:۹، ۱۲ میں سے ایسے فِقرات تلاش کرنے میں مدد کرتے ہُوئے خُدا کی برکات کے لیے شُکر گُزار محسُوس کرنے کی ترغیب دے سکتے ہیں جو ظاہر کرتے ہیں کہ یاردیوں نے کِس طرح خُدا کا شُکر ادا کِیا۔ وہ گانے سے لُطف اندوز ہو سکتے ہیں، جیسے یاردیوں نے کِیا، ایک گیت گا کر جو تشّکر کا اِظہار کرتا ہے، جیسے کہ ”میرا آسمانی باپ مُجھ سے پیار کرتا ہے“ (بچّوں کے گیتوں کی کِتاب، ۱۹۵)۔ اپنی اولاد سے کہیں کہ وہ آپ کو کُچھ چیزوں کی بابت بتائیں جِن کے واسطے وہ شُکر گُزار ہیں۔
-
شاید آپ کے بچّے عیتر ۶:۳۰؛ ۷:۲۷؛ اور ۱۰:۲ پڑھ سکتے ہیں؛ اور وہ تلاش کریں کہ اُن راست باز بادشاہوں کو کیا یاد تھا۔ اُنھوں نے اپنی قوم کی قیادت کے طریقہِ کار کو کیسے اَثر انداز کِیا؟ آپ اور آپ کی اولاد خُود کو یاد دِلانے کے طریقوں پر گُفت و شُنید کر سکتے ہیں کہ خُدا نے آپ کے لیے کیا کِیا ہے۔ مثال کے طور پر، شاید وہ اِس بارے میں لکھ سکتے یا تصاویر بنا سکتے ہیں۔ آپ تجویز کر سکتے ہیں کہ وہ خُدا کی طرف سے عطا کردہ برکات کو لکھنے کی باقاعدہ عادت بنائیں (دیکھیں ”او یاد رکھو، یاد رکھو“ [ویڈیو]، گاسپل لائبریری)۔
جب مَیں خُدا کے نبی کی پیروی کرتا ہُوں تو مَیں برکت پاتا ہُوں۔
-
شاید آپ اور آپ کے بچے بعض چیزوں کی کِردار نگاری کرنے سے لُطف اندوز ہوں گے جو نبی نے ہمیں کرنا سِکھائی ہیں۔ آپ اِسے کھیل میں بھی بدل سکتے ہیں جِس میں آپ کو اندازہ لگانا ہے کہ اِشارے کِس چیز کی نُمایندگی کرتے ہیں۔ یہ آپ کے بچّوں کو اِس بات پر تبادلہِ خیال کرنے کے واسطے تیار کر سکتا ہے کہ خُدا کے نبی کی تقلید کرنا کیوں ضروری ہے۔ پھر آپ عیتر ۷:۲۴–۲۷ پڑھ سکتے ہیں یہ معلُوم کرنے کو کہ جب لوگ خُدا کے نبی کی فرماں برداری کرتے ہیں تو کیا ہوتا ہے۔ آج ہم نبی کی پیروی کرنے سے کیسے فیض یاب ہوتے ہیں؟
جب مَیں توبہ کرتا ہُوں تو خُداوند رحیم ہوتا ہے۔
-
طرزِ عمل کو ڈھونڈنا مُطالعہِ صحائف کی ایک مُفید مہارت ہے۔ عیتر کی کتاب دُہرائے گئے طرزِ عمل پر مُشتمل ہے جو خُداوند کے رحم پر زور دیتی ہے۔ اپنے بچّوں کو یہ طرزِ عمل ڈھونڈنے میں مدد کے لیے، اُنھیں عیتر ۹:۲۸–۳۵ اور عیتر ۱۱:۵–۸ کو پڑھنے کے لیے مدعُو کریں، دونوں حوالہ جات کے درمیان مُماثلت تلاش کرتے ہوئے۔ اِن کہانیوں سے ہم کیا سیکھتے ہیں؟ شاید وہ اِنجِیلی فنُون کی کِتاب میں سے صحائف کے دُوسرے لوگوں کی تصاویر تلاش کرسکتے ہیں جنھوں نے توبہ کی اور مُعاف کِیے گئے۔