نیا عہد نامہ ۲۰۲۳
مارچ ۱۳–۱۹۔ متّی ۱۱–۱۲؛ لُوقا ۱۱: ”مَیں تُم کو آرام دُوں گا“


”مارچ ۱۳–۱۹۔ متّی ۱۱–۱۲؛ لُوقا ۱۱: ’مَیں تُم کو آرام دُوں گا‘“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے افراد و خاندان: نیا عہد نامہ ۲۰۲۳ (۲۰۲۲)

”مارچ ۱۳–۱۹۔ متّی ۱۱–۱۲؛ لُوقا ۱۱،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے افراد و خاندان: ۲۰۲۳

شبیہ
یِسُوع بادِلوں میں کھڑا ہے

ڈرو مت، از مائِیکل مالم

مارچ ۱۳–۱۹

متّی ۱۱–۱۲؛ لُوقا ۱۱

”مَیں تُم کو آرام دُوں گا“

صدر ڈیلن ایچ اوکس نے سِکھایا: ”صحائف، جو کہ ماضی کے مُکاشفات ہیں، حال کے مُکاشفوں کو قبُول کِیے بغیر اُنھیں سمجھا نہیں جا سکتا۔ …“ صحائف کا مُطالعہ مرد و زن کو مُکاشفے پانے کے قابِل بناتا ہے” (”صحائف کا مُطالعہ اور مُکاشفہ،“ اَنزائن, جنوری ۱۹۹۵، ۷)۔

اپنے تاثرات کو قلم بند کریں

کئی لحاظ سے، فرِیسِیوں اور فِقیہوں نے یہوواہ کی عِبادت کو تکلِیف دہ بنا دیا تھا۔ وہ اکثر ابدی سچّائیوں کی بجائے سخت قوانین پر زور دیتے تھے۔ سبت کے دِن کی بابت قواعد، جس کا مطلب آرام کا دن تھا، خود ایک بھاری بوجھ تھے۔

اور پھر، یہوواہ خُود اپنے لوگوں کے درمیان میں آیا۔ اُس نے اُنھیں سِکھایا کہ مذہب کا اَصل مقصد بوجھ ڈالنا نہیں ہے بلکہ اُن کو دُور کرنا ہے۔ اُس نے سِکھایا کہ خُدا ہمیں حُکم ، بشمول سبت کا اَحترام کرنا، ہمیں پامال کرنے کے لیے نہیں بلکہ برکت دینے کے لیےدیتا ہے۔ جی ہاں، خُدا کا راستہ تنگ اور سُکڑا ہے، لیکن خُداوند یہ اعلان کرنے آیا کہ ہمیں اِس پر تنہا چلنے کی ضرُورت نہیں ہے۔ ’’میرے پاس آؤ،‘‘ اُس نے التماس کی۔ اُس کی دعوت، اُن سب لوگوں کے لیے جو کسی بھی وجہ سے ”بوجھ سے دبے ہُوئے“ محسُوس کرتے ہیں، اُس کے ساتھ کھڑے ہونا، اپنے آپ کو اُس کے ساتھ باندھنا، اور اُسے ہمارے بوجھ بانٹنے دینا ہے۔ اُس کا وعدہ ہے ”تُمھاری جانیں آرام پائیں گی۔“ دیگر صُورتوں کے برعکس—تنہا کوشش کرتے رہنا یا دُنیاوی حل پر اَنحصار کرنا—اُس کا ”جُؤا مُلائِم ہے، اور [اُس کا] بوجھ ہلکا ہے۔“ (متّی ۱۱:‏۲۸–۳۰۔)

شبیہ
علامت برائے ذاتی مُطالعہ

تجاویز برائے ذاتی مُطالعہِ صحائف

متّی ۱۱:‏۲۸–۳۰

جب مَیں یِسُوع مسِیح پر توّکل کرتا ہوں تو وہ مُجھے آرام دے گا۔

ہم سب بوجھ سے دبے ہُوئے ہیں—بعض ہمارے اپنے گُناہوں اور غلطیوں کے نتیجے میں، بعض دُوسروں کے فیصلوں کے باعث، اور بعض جو کسی کی غلطی بھی نہیں ہیں بلکہ صِرف زمِین پر زِندگی کا حصّہ ہیں۔ ہماری جدوجہد کی وجوہات سے قطع نظر، یِسُوع ہم سے التماس کرتا ہے کہ ہم اُس کے پاس جائیں تاکہ بوجھ اُٹھانے اور آرام پانے میں وہ ہماری مدد کرے (مزید دیکھیں مضایاہ ۲۴)۔ بُزرگ ڈیوڈ اے بیڈنار نے سِکھایا، ”مُقدّس عہُود باندھنے اور اُن پر قائم رہنے سے ہم خُداوند یِسُوع مسِیح کا جُوَا اپنے اُوپر اُٹھا لیتے ہیں“ (”اُن کے بوجھ کو خُوشی کے ساتھ اُٹھاؤ،“ لیحونا، مئی ۲۰۱۴، ۸۸)۔ اِس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے، اِن آیات میں نجات دہندہ کے کلام کو بہتر طور پر سمجھنے کے لیے درج ذیل سوالات پر غور و فکر کریں: میرے عہد کیسے مُجھے نجات دہندہ کے ساتھ جوڑتے ہیں؟ مسِیح کے پاس آنے کے لیے مُجھے کیا کرنے کی ضرورت ہے؟ کِن معنوں میں نجات دہندہ کا جُوَا ملائِم اور اُس کا بوجھ ہلکا ہے؟

پڑھتے وقت آپ کے ذہن میں اور کون سے سوالات آتے ہیں؟ اُن کو قلم بند کریں اور اِس ہفتے صحائف اور اَنبیا کے کلام میں سے جواب تلاش کریں۔ آپ کو اپنے چند سوالات کے جوابات اُوپر درج کیے گئے بزرگ ڈیوڈ اے بیڈنار کے پیغام میں سے مِل سکتے ہیں۔

مزید دیکھیں جان اے مک کیون، ”مسِیح کی طرف رُجُوع لائیں—مُقدّسینِ ایّامِ آخِر کی مانند زِندگی گزارتے ہوئے،“ لیحونا، مئی ۲۰۲۰، ۳۶–۳۸؛ لارنس ای کوربرِج، ”راہ،“ لیحونا، نومبر ۲۰۰۸، ۳۴–۳۶۔

شبیہ
لوگ گندم کے کھیت میں سے گُزرتے ہُوئے شاگِردوں کو حقارت سے دیکھتے ہیں۔

شاگِرد سبت کے دِن گندم کی بالیں کھاتے ہیں، از جیمز ٹیسّٹ

متّی ۱۲:‏۱–۱۳

”سبت کے دن نیکی کرو۔“

فرِیسِیوں کی تعلیمات کئی طریقوں سے نجات دہندہ سے مُختلف تھیں، لیکن خاص طور پر سبت کے دِن کی تعظیم کرنے کی بابت۔ جب آپ متّی ۱۲:‏۱–۱۳ کو پڑھتے ہیں تو، آپ غور کر سکتے ہیں کہ سبت کے بارے میں آپ کے رویے اور اَعمال نجات دہندہ کی تعلیمات کے ساتھ کس قدر موافقت رکھتے ہیں۔ اَیسا کرنے کے لیے، آپ اَیسے حوالہ جات پر غور کرسکتے ہیں:

  • ”مَیں قُربانی نہیں بلکہ رحم پسند کرتا ہُوں“ (آیت ۷؛ دیکھیںہوسِیعَ ۶:‏۶

  • ”اِبنِ آدمؔ سبت کا مالِک ہے“ (آیت ۸

  • ”سبت کے دِن نیکی کرنا روا ہے“ (آیت ۱۲

یہ تعلیمات سبت کا دِن منانے کے طریق پر کیسے اَثرپذیر ہو سکتی ہیں؟

مزید دیکھیں مرقس ۲:‏۲۳۳:‏۵؛ اِنجِیلی موضُوعات، ”سبت کا دِن،“ topics.ChurchofJesusChrist.org۔

متّی ۱۲:‏۳۴–۳۷؛ لُوقا ۱۱:‏۳۳–۴۴

میرے اقوال اور افعال میرے دِل کی باتوں کی عکاسی کرتے ہیں۔

فرِیسِیوں پر نجات دہندہ کی اہم تنقیدوں میں سے ایک یہ تھی کہ اُنھوں نے نیک نظر آنے کی کوشش کی لیکن اُن کے اِرادے پاکِیزہ نہ تھے۔ جب آپ فرِیسِیوں کے لیے نجات دہندہ کی تنّبِیہ کو متّی ۱۲:‏۳۴—۳۷ اور لُوقا ۱۱:‏۳۳–۴۴ میں پڑھتے ہیں تو، اپنے اپنے دِل اور اپنے اپنے فعل کے درمیان رِشتے پر غور کریں۔ قول ”دِل کا اچّھا خزانہ“ سے آپ کی کیا مُراد ہے؟ (متّی ۱۲:‏۳۵)۔ ہمارے باتیں ہمیں قصُور وار یا راست باز کیسے ٹھہراتی ہیں؟ (دیکھیے متّی ۱۲:‏۳۷)۔ آپ کی آنکھ کے ”دُرست“ ہونے سے کیا مُراد ہو سکتی ہے؟ (لُوقا ۱۱:‏۳۴)۔ غَور کریں کہ آپ نجات دہندہ کی قُدرت سے کیسے ”نُور سے معَمُور“ (لُوقا ١١:‏٣٦) ہو سکتے ہیں۔

مزید دیکھیں ایلما ۱۲:‏۱۲–۱۴؛ عقائد اور عہُود ۸۸:‏۶۷—۶۸۔

شبیہ
علامت برائے خاندانی مُطالعہ

تجاویز برائے خاندانی مُطالعہِ صحائف و خاندانی شام

متّی ۱۱:‏۲۸–۳۰۔آپ اپنے خاندان سے کسی بھاری چیز کو کھینچنے کی کوشش کرنے کا کہیں، پہلے خُود اور پھر کسی کی مدد سے، ایسا کرنے سے آپ اِن آیات میں نجات دہندہ کی تعلیمات کو تصُّور کرنے میں اُن کی مدد کر سکتے ہیں۔ ہم کون سے بوجھ اُٹھاتے ہیں؟ مسِیح کا جُوَا اپنے اُوپر اُٹھا لینے سے کیا مراد ہے؟ اِس خاکہ کے آخِر میں دی گئی تصویر آپ پر یہ واضح کرنے میں مدد دے سکتی ہے کہ جُوَا کیا ہوتا ہے۔

متّی ۱۲:‏۱۰–۱۳۔جب آپ سبت کے دِن یِسُوع کے ایک آدمی کو شِفا دینے کی بابت پڑھتے ہیں تو، آپ کا خاندان اِس بارے میں بات کر سکتا ہے کہ ہم نجات دہندہ کے وسِیلے سے کیسے ”دوبارہ شِفا“ پاتے ہیں۔ سبت ہمارے لیے کیسے شِفا کا دِن ہو سکتا ہے؟

نجات دہندہ کی مثال سے ترغِیب پا کر، آپ کا خاندان اُن طریقوں کی فہرست بنا سکتا ہے جِن سے آپ ”سبت کے دِن نیکی“ کر سکتے ہیں (آیت ۱۲)۔ دُوسروں کی خِدمت کے مواقع ضرُور شامِل کریں۔ اپنی فہرست کو محفُوظ رکھنا اور آیندہ اتوار کو اُس سے رُجُوع کرنا مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

لُوقا ۱۱:‏۳۳–۳۶۔غَور کریں کہ آپ خاندان کو کیسے سِکھا سکتے ہیں کہ ”نُور سے معَمُور“ ہونے کا کیا مطلب ہے (آیات ۳۴، ۳۶)۔ کیا سمعی و بصری معاونت مددگار ہوگی؟ ہماری زِندگیوں، ہمارے گھر اور دُنیا میں نجات دہندہ کے نُور کو لانے کے طریقوں پر بھی آپ گُفت گُو کر سکتے ہیں۔ تجاوِیز کے لیے ویڈیو دیکھیے ”نُور جو تارِیکی میں چمکتا ہے The Light That Shineth in Darkness،“.ChurchofJesusChrist.org۔

لُوقا ۱۱:‏۳۷–۴۴۔شاید آپ کا خاندان مِل جُل کر برتن دھوتے ہوئے اِن آیات پر بات چِیت کر سکے۔ آپ اِس پر بات کر سکتے ہیں کہ پیالوں اور کپ جیسی چِیزوں کو صرف باہر سے دھونا کیوں بُرا سمجھا جائے گا۔ پھر آپ اِس کا تعلُق نہ صرف اپنے ظاہری اعمال سے بلکہ اپنے اپنے باطنی خیالات اور احساسات میں بھی راست ہونے کی اَہمیت سے جوڑ سکتے ہیں۔

مزید تجاویز برائے تدریسِ اطفال کے لیے، آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے پرائمری میں اِس ہفتے کا خاکہ دیکھیں۔

مُتجوزہ گیت ” فرمانِ خُدا کیسے شفیق ہیںHow Gentle God’s Commands،“ گیت، نمبر ۱۲۵۔

ذاتی مُطالعہ کو بہتر بنانا

مُستقل مزاج رہیں۔ آپ پر اَیسے دِن بھی آ سکتے ہیں جب صحائف کا مُطالعہ کرنا آپ کی اُمید سے بہت زیادہ مُشکل یا کم موّثر لگے۔ ہمت نہ ہاریں۔ بُزرگ ڈیوڈ اے بیڈنار نے سِکھایا، ”بظاہر چھوٹی چھوٹی چِیزوں کو مُستقل مزاجی سے انجام دینے سے اہم رُوحانی نتائج نِکل سکتے ہیں“ (”گھر میں زیادہ مُستعد اور مُتفکر ہوں،“ لیحونا، نومبر ۲۰۰۹، ۲۰)۔

شبیہ
بیلوں کی جوڑی ایک ساتھ جُوَئے میں

”میرا جُوَا اپنے اُوپر اُٹھا لو، اور مُجھ سے سِیکھو؛ کیوں کہ مَیں حلِیم اور دِل کا فروتن ہُوں: تو تُمھاری جانیں آرام پائیں گی“ (متّی ۱۱:‏٢٩)۔ تصویر © iStockphoto.com/wbritten

شائع کرنا