نیا عہد نامہ ۲۰۲۳
دسمبر ۱۸–۲۴۔ عِیدِ وِلادت المسِیح: ”بڑی خُوشی کی بشارت“


”دسمبر ۱۸–۲۴۔ عِیدِ وِلادت المسِیح: ’بڑی خُوشی کی بشارت‘“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے افراد و خاندان: نیا عہد نامہ ۲۰۲۳ (۲۰۲۲)

”دسمبر ۱۸–۲۴۔ عِیدِ وِلادت المسِیح‘“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے افراد و خاندان: ۲۰۲۳

شبیہ
نوزائیدہ بچّے

چھوٹا برّہ، از جینی ڈی پیج

دسمبر ۱۸–۲۴

عِیدِ وِلادت المسِیح

”بڑی خُوشی کی بشارت“

غَور کریں کہ نجات دہندہ کی پَیدایش اور مقصد پر غَور کرنے سے عِیدِ وِلادت المسِیح کے موسم میں اَمن اور تقدُس کی رُوح لانے میں کس طرح مدد مِل سکتی ہے۔

اپنے تاثرات کو قلم بند کریں

بچّے کی پَیدایش کیوں اِتنی خُوشی کا باعِث بنتی ہے؟ شاید اِس لیے کیوں کہ نیا بچّہ اُمِید کی علامت ہوسکتا ہے۔ امکانات سے مَعمُور بالکل نئی زِندگی کے بارے میں کوئی خاص بات تو ہے جو ہمیں یہ سوچنے کی دعوت دیتی ہے کہ اِس بچّے کو زِندگی کیا پیش کش کرے گی اور وہ کون سے حیرت انگیز کام کرنے کے قابل ہو گا/گی۔ یہ بات خُدا کے بیٹے، یِسُوع مسِیح کی پَیدایش کے وقت زیادہ حقیقی معلُوم ہُوئی ہوگی۔ کسی بھی بچّے سے کبھی اتنی اُمِیدیں وابستہ نہ تھیں، اور نہ ہی اتنے وعدوں کے ساتھ کوئی پَیدا ہُوا تھا۔

جب فرِشتے نے چرواہوں کو چرنی میں نوزائیدہ بچّے کو دیکھنے کی دعوت دی، تو اُس نے اُنھیں اُس بچّے کے بارے میں ایک پیغام بھی دیا۔ یہ اُمِید کا پیغام تھا—کہ یہ بچّہ ایک مُقدّس فرض کی تکمیل کے لیے زمِین پر آیا تھا۔ چرواہوں نے وہ بات ”مشہُور کی … اور سب سُننے والوں نے اِن باتوں پر جو چرواہوں نے اُن سے کہِیں تعّجُب کِیا۔ مگر مریم اِن باتوں کو اپنے دِل میں رکھ کر غَور کرتی رہی“ (لُوقا ۲:‏۱۷–۱۹)۔ شاید اِس عِیدِ وِلادت المسِیح کے موقع پر مریم کی مثال پر عمل کرنا اچھا ثابت ہوسکتا ہے: اِس سال نجات دہندہ کے بارے میں جو باتیں آپ نے سیکھی ہیں اپنے دِل میں اُن پر غور کریں۔ آپ نے جن حوالہ جات کو پڑھا ہے اُن میں کیسے اُس نے اپنے مخلصی دینے والے اِرادہ کو پُورا کِیا؟ اور زیادہ اہم بات، مَشیّتِ ایزدی نے آپ کی زِندگی کو کیسے تبدیل کیا ہے؟ تب آپ چرواہوں کی مثال پر عمل پیرا ہونے کے لیے حوصلہ افزائی محسُوس کر سکتے ہیں: آپ اِس کی کیسے ”تشہِیر“ کریں گے جو یِسُوع مسِیح نے آپ کے لیے کیا ہے؟

شبیہ
علامت برائے ذاتی مُطالعہ

تجاویز برائے ذاتی مُطالعہِ صحائف

متّی ۱: ۱۸–۲۵؛ ۲: ۱–۱۲؛ لُوقا ۱: ۲۶–۳۸؛ ۲: ۱–۲۰

یِسُوع مسِیح نے بڑا کرم کِیا کہ زمِین پر ہمارے درمیان مُجسم ہُوا۔

اگرچہ آپ نے پہلے بھی کئی بار یِسُوع مسِیح کی وِلادت کی کہانی پڑھی یا سُنی ہوگی، اِس دفعہ اِس خیال کو ذہن میں رکھ کر پڑھیں کہ: ”کرسمس صرف اِس بات کا جشن نہیں ہے کہ یِسُوع دُنیا میں کیسے آیا تھا لیکن یہ جاننا بھی ضرُوری ہے کہ وہ کون ہے—ہمارا خُداوند اور مُنّجی، یِسُوع مسِیح—اور وہ کیوں آیا تھا“ (کریگ سی کرسچن سن، ”عِیدِ وِلادت المسِیح کی کاملِیت“ [صدارتِ اَوّل کی کرسمس کی عِبادت، دسمبر ۴، ۲۰۱۶]، broadcasts.ChurchofJesusChrist.org

اپنی پَیدایش سے قبل یِسُوع مسِیح کون تھا آپ اِس بارے کیا جانتے ہیں؟ (دیکھیں، مثال کے طور پر، یُوحنّا ۱۷:‏۵؛ مضایاہ ۳:‏۵؛ عقائد اور عہُود ۷۶:‏۱۳–۱۴، ۲۰–۲۴؛ مُوسیٰ ۴:‏۲)۔ جب آپ اُس کی وِلادت کے بارے میں پڑھتے ہیں تو اِس علم کا آپ کے احساسات پر کیا اثر پڑتا ہے؟

یِسُوع مسِیح زمِین پر کیوں آیا تھا آپ اِس کی بابت کیا جانتے ہیں؟ (دیکھیں، مثال کے طور پر، لُوقا ۴:‏۱۶–۲۱؛ یُوحنّا ۳:‏۱۶–۱۷؛ ۳ نیفی ۲۷:‏۱۳–۱۶؛ عقائد اور عہُود ۲۰:‏۲۰–۲۸)۔ یہ علم نجات دہندہ کے بارے میں آپ کے احساسات کو کیسے متاثر کرتا ہے؟ یہ آپ کے زِندگی گُزارنے کے انداز کو کیسے متاثر کرتا ہے؟

مزید دیکھیں ۲ کُرنتھِیوں ۸:‏۹؛ عِبرانیوں ۲:‏۷–۱۸؛ ۱ نیفی ۱۱:‏۱۳–۳۳؛ ایلما ۷:‏۱۰–۱۳؛ ” The Nativityتجسیم“ (ویڈیو)، ChurchofJesusChrist.org۔

۱ کُرنتھِیوں ۱۵:‏۲۱–۲۶؛ کُلسّیوں ۱:‏۱۲–۲۲؛ ۱ پطرس ۲:‏۲۱–۲۵

یِسُوع مسِیح نے اپنے اِرادہ کو پُورا کِیا اور میرے لیے اَبدی زِندگی کا وِارث ہونا ممکن بنایا۔

اگرچہ مسِیح کی وِلادت کی کہانی مُعجِزانہ واقعات سے گھِری ہوئی تھی،باوجود اِس کے اگر وہ عظیم کام نہ کرتا جو بعد میں اُس نے اپنی زِندگی میں سر انجام دیا تو اُس کی پَیدایش بھی عام ہی تصّور کی جاتی۔ جیسا کہ صدر گورڈن بی ہنکلی نے بیان کیا ”گتسِمنی اور کلوری، اور قِیامت پر فتح کی حقیقت مخلصی دینے والے مسِیح کے برعکس، بیت لحم کا بچّہ یِسُوع دُوسرے عام بچّوں کی مانند ہی ہوتا“ (” The Wondrous andعیدِ قیامت المسِح کی شاندار اور سچی کہانیTrue Story of Christmas،“ انزائن، دسمبر ۲۰۰۰، ۵)۔

شبیہ
یِسُوع گتسِمنی باغ میں گھٹنے ٹیکے ہُوئے

گتسِمنی، از جے کرک رچرڈز

نئے عہد نامے میں نجات دہندہ کے کارِ اِلہٰی اور دُوسروں کے ساتھ اُس کی قوی محبّت کا ثبوت مِلتا ہے۔ آپ کے ذہن میں کون سے حوالہ جات یا کہانیاں آتی ہیں؟ آپ شاید اِس وسیلہ یا اپنے مُطالعاتی روزنامچے پر نظر ڈال سکتے ہیں اور اپنے درج کردہ تاثرات کا جائزہ لے سکتے ہیں۔ آپ ۱ کُرنتھِیوں ۱۵:‏۲۱–۲۶؛ کُلسّیوں ۱:‏۱۲–۲۲؛ ۱ پطرس ۲:‏۲۱–۲۵ بھی پڑھ سکتے ہیں اور غور کریں کہ کِس طرح نجات دہندہ اور اُس کے کام نے آپ کی زِندگی کو برکت بخشی ہے۔ آپ اپنی زِندگی میں کیا تبدیل کرنے کی حوصلہ افزائی محسوس کرتے ہیں؟ آپ نجات دہندہ کی قُدرت کو کِس طرح پائیں گے؟

شبیہ
علامت برائے خاندانی مُطالعہ

تجاویز برائے خاندانی مُطالعہِ صحائف و خاندانی شام

متّی ۱:‏۱۸–۲۵؛ ۲:‏۱–۱۲؛ لُوقا ۱:‏۲۶–۳۸؛ ۲:‏۱–۲۰۔آپ اپنے گھر والوں کے ساتھ یِسُوع مسِیح کی وِلادت کا جشن کیسے منا سکتے ہیں؟ یہاں چند ایک تجاویز پیش کی گئی ہیں، یا آپ خُود سے سوچ سکتے ہیں:

  • مسِیح کی وِلادت کی کہانی کے کچھ حِصّے ایک ساتھ پڑھیں یا اُن کی کردار نگاری کریں۔

  • وِیڈیو دیکھیں ”The Christ Child بچّہ مسِیح“ (ChurchofJesusChrist.org

  • گاسپل لائبریری میں ”یِسُوع مسِیح“ کے مجمُوعے کے کُچھ ذرائع کی تحقیق کریں، خاص طور پر ”اُس کی پَیدایش (عِیدِ وِلادت المسِیح)“ کے عنوان والے حِصّہ پر۔

  • صدارتِ اوّل کی کرسمس کی عِبادت دیکھیں (broadcasts.ChurchofJesusChrist.org

  • اکٹھے کرسمس کے گیت گائیں، یا پڑوسیوں یا دوستوں کا انتخاب کرکے اُن سے ملنے جائیں اور اُن کے لیے گیت گائیں (دیکھیں گیت، نمبر.۲۰۱–۱۴

  • خدمت کا کام سرانجام دیں۔

  • خاندانی اَرکان سے کہیں کہ وہ مسِیح کی وِلادت کی کہانی میں سے تفصیلات کو کھوجیں جن کی بدولت اُنھیں اَیسی آرائشی یا سجاوٹی چِیزیں بنانے کے لیے تجاویز ملیں جو اُن کو یِسُوع مسِیح کی یاد دِلا سکتی ہیں۔

۱ کُرنتھِیوں ۱۵:‏۲۱–۲۶؛ کُلسّیوں ۱:‏۱۲–۲۲؛ ۱ پطرس ۲:‏۲۱–۲۵۔ہم یِسُوع مسِیح کی پَیدایش کے لیے کیوں شُکر گُزار ہیں؟ اُس نے ہمیں کون سی نَعمتیں بخشی ہیں؟ ہم اپنے تشکر کا اِظہار کِس طرح سے کر سکتے ہیں؟ پھر آپ کا خاندان گیت گا سکتا ہے جو مَشیّتِ ایزدی کی بابت سِکھاتا ہے، مثلاً ” اُس نے اپنا بیٹا بھیجاHe Sent His Son“ (بچّوں کے گِیتوں کی کِتاب، ۳۴–۳۵)۔

زِندہ مسِیح: رسُولوں کی گواہیاگر آپ کرسمس کے موقع پر نجات دہندہ پر توجہ مرکوز کرنے میں اپنے خاندان کی مدد کرنا چاہتے ہیں تو، شاید آپ اکٹھے ”زِندہ مسِیح :رَسُولوں کی گواہی“ (ChurchofJesusChrist.org)پڑھنے اور مُطالعہ کرنے میں وقت گُزار سکتے ہیں۔ شاید آپ ”زِندہ مسِیح“ کی عبارتوں کو زبانی یاد کرسکتے ہیں یا نئے عہد نامے میں نجات دہندہ کی زِندگی کی تفصیل میں سے ایسے حوالہ جات تلاش کریں جو اِس تحریر کی تائید کرتے ہیں۔ آپ خاندان کے ہر فرد کو یِسُوع مسِیح کی اپنی گواہی لِکھنے کی بھی دعوت دے سکتے ہیں اور تحریک پانے پر اِن کو خاندان کے سامنے پڑھ سکتے ہیں۔

مزید تجاویز برائے تدریسِ اطفال کے لیے، دیکھیے آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے پرائمری میں اِس ہفتے کا خاکہ۔

مُتجوزہ گیت: ” ایک بار حقیر چرنی میںOnce within a Lowly Stable،“ بچّوں کے گِیتوں کی کِتاب، ۴۱۔

ذاتی مُطالعہ کو بہتر بنانا

یِسُوع مسِیح کو تلاش کریں۔ صحائف ہمیں سِکھاتے ہیں کہ تمام چِیزیں یِسُوع مسِیح کی گواہی دیتی ہیں (دیکھیں موسیٰ ۶:‏۶۲–۶۳)، لہٰذا ہمیں ہر چِیز میں اُس کو تلاش کرنا چاہیے۔ جب آپ صحائف کو پڑھیں، اُن آیات کو تحریر یا نشان زد کرنے پر غور کریں جو اُس کے بارے میں آپ کو تعلیم دیتی ہیں۔ کرسمس کے قریبی ایّام میں آپ اپنے اِرد گِرد کی اَیسی چِیزوں کو ڈھُونڈنے کے لیے وقت نِکالیں جو یِسُوع مسِیح کی گواہی دیتی ہیں۔

شبیہ
مریم، یُوسُف، اور چرواہے بچّہ یِسُوع کے چوگِرد

مسِیح کی وِلادت، از برائن کال

شائع کرنا