نیا عہد نامہ ۲۰۲۳
نومبر ۲۷–دسمبر ۳۔ ۱–۳ یُوحنّا؛ یہُوداہ: ”خُدا محبّت ہے“


”نومبر ۲۷–دسمبر ۳۔ ۱–۳ یُوحنّا؛ یہُوداہ: ’خُدا محبّت ہے‘“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے افراد و خاندان: نیا عہد نامہ ۲۰۲۳ (۲۰۲۲)

”نومبر ۲۷–دسمبر ۳۔ ۱–۳ یُوحنّا؛ یہُوداہ،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے افراد و خاندان: ۲۰۲۳

شبیہ
یِسُوع مسِیح مُسکراتے ہوئے بچّوں کے ساتھ بیٹھے ہُوئے مُسکرا رہے ہیں

کامِل محبّت، از ڈیل پارسن

نومبر ۲۷–دسمبر ۳

۱–۳ یُوحنّا؛ یہُوداہ

”خُدا محبّت ہے“

جب آپ یُوحنّا اور یہُوداہ کے خطوط کو پڑھیں تو، اِس بارے میں اِلہام کے متلاشی ہوں کہ آپ خُدا سے اپنی محبّت کا اِظہار کیسے کرسکتے ہیں۔ اِن تاثرات کو قلم بند کریں، اور اِن پر عمل کریں۔

اپنے تاثرات کو قلم بند کریں

جب یُوحنّا اور یہُوداہ نے اپنے خط لکھے تو غلط تعلیم نے پہلے ہی بہت سے مُقدّسِین کو برگشتگی کی طرف لے جانا شُروع کر دیا تھا۔ بعض جھُوٹے اساتذہ یہ سوال بھی کر رہے تھے کہ کیا یِسُوع مسِیح واقعی ”مُجّسم“ ہوکر آیا تھا (دیکھیں، مثال کے طور پر، ۱ یُوحنّا ۴:‏۱–۳؛ ۲ یُوحنّا ۱:‏۷)۔ اِس قِسم کی صُورتِ حال میں کلِیسیا کا قائد کیا کر سکتا تھا؟ پس یُوحنّا رسُول نے نجات دہندہ کی اپنی ذاتی گواہی دے کر اپنے پہلے خط کا آغاز کیا: ”اُس زِندگی کے کلام کی بابت گواہی، جو اِبتدا سے تھا، اور جِسے ہم نے سُنا، اور اپنی آنکھوں سے دیکھا، بلکہ غَور سے دیکھا، اور اپنے ہاتھوں سے چھُؤا“(ترجمہ از جوزف سمتھ، ۱ یُوحنّا ۱:‏۱ [۱ یُوحنّا ۱:‏۱، زیریں حاشیہ ا میں])۔ اور پھر یُوحنّا نے محبّت کی بابت سِکھایا: ہمارے لیے خُدا کی محبّت اور وہ محبّت جو ہمیں اُس سے اور اُس کے سارے بچّوں کے لیے ہونی چاہیے۔ آخِرکار، یُوحنّا بھی اُس کا گواہ تھا۔ اُس نے ذاتی طور پر نجات دہندہ کی محبّت کا تجربہ کیا تھا (دیکھیں یُوحنّا ۱۳:‏۲۳؛ ۲۰:‏۲)، اور وہ چاہتا تھا کہ مُقدّسِین بھی اُسی محبّت کو محسُوس کریں۔ یُوحنّا کی گواہی اور محبّت کی بابت تعلیمات کی ضرُورت آج بھیبالکُل اُسی طرح ہے، جب یِسُوع مسِیح پر اِیمان کے سبب سے سوال اُٹھایا جاتا ہے اور جھوٹی تعلیمات بہت زیادہ ہیں۔ یُوحنّا کے خطوط کا مُطالعہ آج کی مُشکلات کا ہمت کے ساتھ سامنا کرنے میں ہماری مدد کر سکتا ہے، کیوں کہ ”محبّت میں خَوف نہیں ہوتا؛ بلکہ کامِل محبّت خَوف کو دُور کر دیتی ہے“ (۱ یُوحنّا ۴:‏۱۸

شبیہ
علامت برائے ذاتی مُطالعہ

تجاویز برائے ذاتی مُطالعہِ صحائف

۱ یُوحنّا؛ ۲ یُوحنّا

خُدا نُور ہے، اور خُدا محبّت ہے۔

اگر آپ خُدا کو بیان کرنے کے لیے ایک یا دو اَلفاظ کو چُنیں تو، وہ کیا ہوں گے؟ اپنے خطوط میں، یُوحنّا نے اکثر ”نُور“ اور ”محبّت“ جیسے اَلفاظ کا اِستعمال کیا ہے (دیکھیے، مثال کے طور پر، ۱ یُوحنّا ۱:‏۵؛ ۲:‏۸–۱۱؛ ۳:‏۱۶، ۲۳–۲۴؛ ۴:‏۷–۲۱)۔ جب آپ یُوحنّا کے پہلے دو خط پڑھیں تو، اُن تجربات پر غَور کریں جو یُوحنّا کو نجات دہندہ کی ”محبّت“ اور ”نُور“ کے ساتھ ہُوئے تھے۔ مثال کے طور پر، غور کریں کہ یُوحنّا ۳:‏۱۶–۱۷؛ ۱۲:‏۳۵–۳۶، ۴۴ ؛ ۱۵:‏۹–۱۴؛ ۱۹:‏۲۵–۲۷۔ کیا آپ اِن تعلیمات میں اور جو ۱ یُوحنّا خُدا کے نُور اور محبّت کی بابت سِکھاتا ہے اِن میں کوئی مماثلت دیکھتے ہیں؟ کن تجربات نے آپ کو یہ سِکھایا ہے کہ خُدا نُور اور محبّت ہے؟

۱ یُوحنّا ۲–۴؛ ۲ یُوحنّا

”اگر ہم ایک دُوسرے سے مُحبّت رکھتے ہیں تو خُدا ہم میں رہتا ہے۔“

آپ کو یُوحنّا کے سارے خطُوط میں دُہرائے جانے والے اَلفاظ ”قائم“ اور ”رہنا“ جیَسے اَلفاظ بھی مِلیں گے۔ جب آپ ۱ یُوحنّا ۲–۴ اور ۲ یُوحنّا کا خاص طور پر مُطالعہ کریں، تو اِن اَلفاظ کو تلاش کریں۔ آپ کے خیال میں خُدا اور اُس کی تعلیم پر ”قائم“ یا ”رہنا“ سے کیا مُراد ہے؟ (دیکھیں ۲ یُوحنّا ۱:‏۹)۔ آپ کے لِیے خُدا اور اُس کی تعلیم پر ”قائم“ یا ”رہنا“ سے کیا مُراد ہے؟

۱ یُوحنّا ۲:‏۲۴۳:‏۳

مَیں یِسُوع مسِیح کی مانِند بن سکتا ہُوں۔

کیا مسِیح کی مانِند بننے کا ہدف آپ کو کبھی زیادہ ارفع محسوس ہُوا ہے؟ یُوحنّا کی حوصلہ افزا مشورت پر غور کریں: ”غرض اَے بچّو! اُس میں قائِم رہو تاکہ جب وہ ظاہِر ہو تو ہمیں دِلیری ہو … [اور] ہم بھی اُس کی مانِند ہوں گے“ (۱ یُوحنّا ۲:‏۲۸؛ ۳:‏۲)۔ آپ کو ۱ یُوحنّا ۲:‏۲۴۳:‏۳ میں ایسا کیا ملتا ہے جو آپ کو یِسُوع مسِیح کے شاگِرد کی حیثیت سے دِلیری اور اِطمِینان بخشتا ہے؟ جب آپ یُوحنّا کے خطُوط کا مُطالعہ کرتے ہیں تو، دُوسرے ایسے اُصُولوں یا مشورت کی تلاش کریں جو مسِیح کی مانند بننے کی کوشش میں آپ کی مدد کرسکتے ہیں۔

مزید دیکھیے مرونی ۷:‏۴۸؛ عقائد اور عہُود ۸۸:‏۶۷–۶۸؛ سکاٹ ڈی ؤائٹنگ، ”اُس کی مانِند بننا،“ لیحونا، نومبر ۲۰۲۰، ۱۲—۱۴۔

۱ یُوحنّا ۴:‏۱۲۔

کیا ”خُدا کو کبھی … کِسی نے نہِیں دیکھا“؟

ترجمہ از جوزف سمتھ، ۱ یُوحنّا ۴:‏۱۲ واضح کرتا ہے کہ ”خُدا کو کبھی کِسی نے نہِیں دیکھا، سِوا اُن کے جو اِیمان لاتے ہیں“ (۱ یُوحنّا ۴:‏۱۲، زیریں حاشیہ ا میں؛ مزید دیکھیں یُوحنّا ۶:‏۴۶؛ ۳ یُوحنّا ۱:‏۱۱)۔ صحائف میں مُتعدد ایسے واقعات درج ہیں جب خُدا باپ نے اپنے تئیں دِین دار افراد کے سامنے ظاہر کیا، بشمول یُوحنّا کے (دیکھیں مُکاشفہ ۴؛ مزید دیکھیں اعمال ۷:‏۵۵–۵۶؛ ۱ نیفی ۱:‏۸؛ عقائد اور عہُود ۷۶:‏۲۳؛ جوزف سمتھ—تاریخ ۱:‏۱۶–۱۷

۱ یُوحنّا ۵

یِسُوع مسِیح پر اپنے اِیمان کا مُظاہرہ کرنے اور نئے سِرے سے پَیدا ہونے کے باعِث، مَیں دُنیا پر غالب آسکتا/سکتی ہُوں۔

جب آپ ۱ یُوحنّا ۵ پڑھیں، تو تلاش کریں کہ دُنیا پر غالب آنے اور ابدی زِندگی پانے کے لیے ہمیں کیا کرنا چاہیے۔ آپ اپنی زِندگی میں دُنیا پر کیسے غالب آ سکتے ہیں؟ آپ کو بُزرگ نیل ایل اینڈرسن کے پیغام میں سے بھی جواب اور اِدراک مِل سکتا ہے ”دُنیا پر غالِب آنا“ (لیحونا، مئی ۲۰۱۷، ۵۸–۶۲)۔

یہُوداہ ۱

”اپنے پاک ترین اِیمان پر اپنے تئیں [اُستوار] کریں۔“

یُوحنّا ۱:‏۱۰–۱۹ آپ کو اُن لوگوں کے مُتعلق کیا سِکھاتا ہے جو خُدا اور اُس کے کام کے خِلاف لڑتے ہیں؟ آپ یِسُوع مسِیح پر اپنے اِیمان کو پُختہ رکھنے کے حوالے سے آیات ۲۰–۲۵ میں کیا سِیکھتے ہیں؟

شبیہ
علامت برائے خاندانی مُطالعہ

تجاویز برائے خاندانی مُطالعہِ صحائف و خاندانی شام

۱ یُوحنّا ۲:‏۸–۱۱۔یُوحنّا کی تعلیمات پر غور کرنے کے واسطے اپنے خاندان کی مدد کے لیے، کسی تارِیک کمرے میں جمع ہوں تاکہ خاندان کے افراد ”اندھیرے میں“ چلنے اور ”اُجالے میں“ چلنے کے درمیان میں فرق کا تجربہ کر سکیں۔ عَداوَت تارِیکی میں چلنے اور ٹھوکروں کا سبب کیسے بنتی ہے؟ ایک دُوسرے سے محبّت رکھنے سے ہماری زِندگیاں کیسے مُنوّر ہوتی ہیں؟

۱ یُوحنّا ۳:‏۲۱–۲۲۔اِن آیات میں خُدا کے سامنے اور ہماری دُعاؤں کے جواب حاصل کرنے کی ہماری صلاحیت کی ”دِلیری“ میں کیسے اضافہ ہوتا ہے؟

شبیہ
خاندان ایک ساتھ مِل کر دُعا میں گھٹنے ٹیکے ہوئے

خُدا کے حُکموں پر عمل پیرا ہونے سے ہمیں دُنیا پر غالب آنے میں مدد ملتی ہے۔

۱ یُوحنّا ۵:‏۲–۳۔کیا کوئی ایسے حُکم ہیں کہ جِنھیں ہم ”سخت“ سمجھتے ہیں یا اِن پر عمل پیرا ہونا مشکل لگتا ہے؟ خُدا کے لیے ہماری محبّت کے باعِث اُس کے حُکموں کے بارے میں ہمارے احساسات کیسے تبدیل ہو جاتے ہیں؟

۳ یُوحنّا ۱:‏۴۔”حق پر چلنے“ سے کیا مُراد ہے“؟ اپنے خاندان کے افراد کو بتانے کے لیے آپ اِس موقع کو اِستعمال کر سکتے ہیں کہ آپ نے اُنھیں سچّائی پر چلتے ہُوئے کیسے دیکھا ہے اور اُس خُوشی کے بارے میں بات کریں جو اِس سے آپ کو مِلتی ہے۔ خاندان کے ارکان کاغذ پر کھینچی گئی قدموں کی خاکہ نگاری کی مدد سے سِیکھی گئی سچّائیوں کے بارے میں لِکھنے یا ڈرائنگ کرنے سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں اور اُن کا اِستعمال کرتے ہُوئے ایسا راستہ بنا سکتے ہیں جس پر آپ کا خاندان باہم مِل کر چل سکے۔

یہُوداہ ۱:‏۳–۴۔کیا ایَسے کوئی رُوحانی خطرات ہیں جو ہماری زِندگیوں اور خاندان میں ”چُپکے سے“ آ مِلے ہیں؟ (یہُوداہ ۱:‏۴)۔ ہم یہُوداہ کی نصِیحت پر کیسے عمل پیرا ہوسکتے ہیں کہ ”اِیمان کے واسطے جاں فِشانی کریں“ اور اِن خطرات کا مقابلہ کریں۔ (یہُوداہ ۱:‏۳)۔ ہم اِس بات کو یقینی بنانے کے لیے کیا کرسکتے ہیں کہ ہمارے خاندان میں ”رَحم اور اِطمِینان اور محبّت زِیادہ حاصِل ہوتی رہے“؟ (یہُوداہ ۱:‏۲

مزید تجاویز برائے تدریسِ اطفال کے لیے، دیکھیے آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے پرائمری میں اِس ہفتے کا خاکہ۔

مُتجوزہ گیت: ”جہاں محبت ہے Where Love Is،“۔ بچّوں کے گِیتوں کی کِتاب، ۱۳۸–۳۹۔

ذاتی مُطالعہ کو بہتر بنانا

خُدا کی محبّت کو تلاش کریں۔ صدر ایم رسل بیلرڈ نے سِکھایا، ”اِنجِیل محبّت کی اِنجِیل ہے—خُدا سے محبّت اور ایک دُوسرے سے محبّت“ (”خُدا کی محبّت اپنی اُمّت کے واسطے،“ انزائن، مئی ۱۹۸۸، ۵۹)۔ جب آپ صحائف کو پڑھیں، تو خُدا کی محبّت کے ثبوتوں پر توجہ دیں۔

شبیہ
مسِیح جھِیل کے کنارے پر چلتے ہُوئے

میرے ساتھ ساتھ چل، از گریگ کے اولسن

شائع کرنا