نیا عہد نامہ ۲۰۲۳
نومبر ۲۰-۲۶۔ ۱ اور ۲ پطرس: ”اَیسی خُوشی مناتے ہو جو بیان سے باہِر اور جلال سے بھری ہے“


”نومبر ۲۰-۲۶۔ ۱ اور ۲ پطرس: ’اَیسی خُوشی مناتے ہو جو بیان سے باہِر اور جلال سے بھری ہے‘“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے افراد و خاندان: نیا عہد نامہ ۲۰۲۳ (۲۰۲۲)

”نومبر ۲۰-۲۶۔ ۱ اور ۲ پطرس،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے افراد و خاندان: ۲۰۲۳

شبیہ
یِسُوع مسِیح عالمِ ارواح میں اِنجیل کی منادی کرتے ہوئے

مسِیح عالمِ ارواح میں منادی کرتے ہوئے، از رابرٹ ٹی بیرٹ

نومبر ۲۰-۲۶

۱ اور ۲ پطرس

”اَیسی خُوشی مناتے ہو جو بیان سے باہِر اور جلال سے بھری ہے“

جب آپ پطرس کے خطوط پڑھتے ہیں، تو آپ عمل کرنے کی سرگوشیاں پاسکتے ہیں۔ اِن سرگوشیوں کو ”رُوح ہی میں“ ہوتے ہوئے قلمبند کریں (عقائد اور عہود ۷۶: ۸۰) تاکہ آپ سِکھائی جانے والی تعلیم کو درست طریقے سے گرفت میں لے سکیں۔

اپنے تاثرات کو قلمبند کریں

اپنی قیامت کے فوراً بعد، مُنّجی نے ایک پیش گوئی کی جو یقیناً پطرس کو پریشان کن لگی ہوگی۔ اُس نے کہا کہ جب پطرس بُوڑھا ہوگا تو اُسے ”جہاں [وہ] نہ چاہے گا وہاں لیجائے گا … ، اِن باتوں سے اِشارہ کر دِیا کہ وہ کِس طرح کی مَوت سے خُدا کا جلال ظاہِر کرے گا“ (یُوحنّا ۲۱: ۱۸–۱۹)۔ جب پطرس نے اپنے خطوط لکھے تو وہ جانتا تھا کہ اُس کی پیش گوئی کی گئی شہادت قریب ہے: ”کِیُونکہ ہمارے خُداوند یِسُوع مسِیح کے بتانے کے مُوافِق مُجھے معلُوم ہے کہ میرے خیمہ کے گِرائے جانے کا وقت جلد آنے والا ہے۔“ (۲ پطرس ۱: ۱۴)۔ اور پھر بھی پطرس کے اِلفاظ خوف یا منفی تاثر سے پاک تھے۔ اِس کے بجائے، اُس نے مُقدّسین کو ”خُوشی منانے“ کی تعلیم دی، اگرچہ تب وہ ”طرح طرح کی آزمایشوں کے سبب سے غم زدہ تھے۔“ اُس نے اُن کو مشورت دی کہ وہ یاد رکھیں کہ ”[اُن کا] آزمایا ہُؤا اِیمان“ ”یِسُوع مسِیح کے ظُہُور کے وقت تعرِیف اور جلال اور عِزّت کا باعِث ٹھہرے“ گا اور وہ ”[اپنی] رُوحوں کی نِجات“ حاصل کریں گے (۱ پطرس ۱: ۶–۷، ۹)۔ پطرس کا اِیمان اُن ابتدائی مُقدّسین کے لیے ضرور راحت بخش رہا ہوگا ، جیسا کہ یہ آج کے مُقدّسین کے لیے بھی حوصلہ افزا ہے کہ، ”مسِیح کے دُکھوں میں جُوں جُوں شِریک ہوکر خُوشی کرو تاکہ اُس کے جلال کے ظُہُور کے وقت [ہم] بھی نِہایت خُوش و خُرّم ہوں“ (۱ پطرس ۴: ۱۳

شبیہ
علامت برائے ذاتی مُطالعہ

تجاویز برائے ذاتی مُطالعہِ صحائف

۱ پطرس ۱: ۳–۹؛ ۲: ۱۹–۲۴؛ ۳: ۱۴–۱۷؛ ۴: ۱۲–۱۹

مجھے آزمائش اور دکھوں کے اوقات میں خُوشی مِل سکتی ہے۔

مسِح کی مصلوبیت کے بعد کا عرصہ مسِیحی ہونے کے لیے کوئی آسان وقت نہ تھا، اور پطرس کا پہلا خط اِس کو تسلیم کرتا ہے۔ پہلے چار ابواب میں، آپ مشکل کو بیان کرتے ہوئے الفاظ اور فقرات پر غور کریں گے:غم زدہ، آزمایشوں، دکھ، مصیبت کی آگ، اور دکھوں (دیکھیے ۱ پطرس ۱ :۶؛ ۲ :۱۹؛ ۴: ۱۲- ۱۳ مگر آپ ایسے الفاظ بھی دیکھیں گے جو خُوشی بھرے لگتے ہیں— آپ جو پاتے ہیں اُن کی فہرست بنانا چاہیں گے۔ مثال کے طور پر، جب آپ ۱ پطرس ۱: ۳–۹؛ ۲: ۱۹–۲۴؛ ۳: ۱۴–۱۷؛اور ۴: ۱۲–۱۹ پڑھتے ہیں، تو کونسی بات آپ کو اُمید دیتی ہے کہ آپ مشکل حالات کے باوجود بھی خُوشی پاسکیں گے؟

آپ صدر رسل ایم نیلسن کا پیغام ”خُوشی اور رُوحانی بقا“ ( لیحونا، نومبر ۲۰۱۶، ۸۱- ۸۴) بھی پڑھ سکتے ہیں اور پطرس نے جو سِکھایا اور جو صدر نیلسن نے سِیکھایا ہے اُن میں مماثلتیں تلاش کریں۔ نجات کے منصوبہ اور یِسُوع مسِیح کی انجیل میں ایسا کیا ہے جو آپ کو خُوشی دیتا ہے؟

مزید دیکھیں ریکارڈو پی۔ گیمننز، ”تلاطمِ زیست سے بچنے کی جگہ ڈھونڈنا،“ لیحونا، مئی ۲۰۲۰، ۱۰۱-۳۔

۱ پطرس ۳: ۱۸–۲۰؛ ۴: ۱–۶

مُردوں کے درمیان اِنجیل کی منادی کی جاتی ہے تاکہ اُن کی عدالت اِنصاف کے ساتھ کی جاسکے۔

ایک دن، ہر شَخص کو تختِ عدالت کے سامنے کھڑا ہونا اور ”اُسی کو حِساب دینا پڑے گا جو زِندوں اور مُردوں کا اِنصاف کرنے کو تیّار ہے“ (۱ پطرس ۴: ۵)۔ کچھ لوگوں کو حیرت ہوسکتی ہے کہ جب اِنجیل کو سمجھنے اور اِس کے مُوافِق جینے کے مواقع اتنے مختلف ہوتے ہیں تو خُدا تمام لوگوں کی اِنصاف کے ساتھ عدالت کیسے کرسکتا ہے۔ اُس عقیدے پر غور کریں جو پطرس نے ۱ پطرس ۳: ۱۸–۲۰؛ ۴: ۶ میںسیکھِایا ہے یہ جواب دینے میں مدد دیتی ہے۔ یہ آیات خُدا کے اِنصاف اور عدالت پر آپ کے بھروسے کو کیسے مضبُوطی بخشتی ہیں؟

اِس عقیدے کے مزید مُطالعہ کے لیے، عقائد اور عہود ۱۳۸ کا تفصیلی جائزہ لیں، وہ مُکاشفہ جو صدر جوزف ایف سمتھ نے پطرس کی اِن تحریروں پر غور کرنے کے باعِث حاصل کیا۔ صدر سمتھ نے اور کون سی اضافی سچائیاں سیکھائیں؟

مزید دیکھیں اِنجِیلی موضُوعات، ”رفتگان کے لیے بپتسما،“ topics.ChurchofJesusChrist.org۔

۲ پطرس ۱:۱–۱۱

یِسُوع مسِیح کی قُدرت کے وسِیلہ سے، میں اپنی الہٰی فطرت کو فروغ دے سکتا ہوں۔

کیا آپ کو کبھی یِسُوع مسِیح کی مانند بننا اور اُس کی صفات کو اپنانا ناممکن محسوس ہوا ہے؟ بزرگ رابرٹ ڈی ہیلز نے مسِیح کی مانند صفات کو فروغ دینے کے لیے اِس حوصلہ افزا سوچ کی پیش کش کی: ”نِجات دہندہ کی صفات … ایک دُوسرے کے ساتھ بُنی ہوئی خصوصیات ہیں، جو ایک دُوسرے سے جُڑی ہوتی ہیں، جو ہم میں متعامل طریقوں سے فروغ پاتی ہیں۔ دُوسرے لفظوں میں، ہم دُوسری صفات کو حاصل اور متاثر کیے بغیر مسِیح جیسی ایک بھی خصوصیت حاصل نہیں کرسکتے ہیں۔ ایک صفت کی مضبُوطی، دُوسری صفات کی مضبُوطی کا بھی باعِث بنتی ہے“ (”Becoming a Disciple of Our Lord Jesus Christ اپنے خُداوند یِسُوع مسِیح کا شاگرد بننا،“ ،“ لیحونا ، مئی ۲۰۱۷، ۴۶)۔

شبیہ
رنگین دھاگوں کی آمیزش سے بُنا ہوا ایک پیچیدہ منقش کپڑا

مِثلِ مسِیح کی ہر امتیازی خصوصیت جس میں ہم ترقّی کرتے ہیں وہ شاگِردی کی رُوحانی کشیدہ کاری کو بُننے میں ہماری مدد کرتی ہے۔

جب آپ ۲ پطرس ۱:‏۱-۱۱ پڑھتے ہیں تو، اُن ”الہٰی فطرت کی“ خصوصیات پر غور کریں جو اِن آیات میں درج ہیں۔ آپ کے تجربہ میں، یہ کیسے ”باہم بُنی“ ہوئی ہیں، جیسے بزرگ ہیلز نے بیان کیا ہے؟ وہ ایک دُوسرے کی کیسے معاونت کرتی ہیں؟ آپ اِن آیات میں سے مزید مِثل مسِیح بننے کے عمل کے متعلق کیا سیکھتے ہیں؟

آپ ”قیمتی اور نہایت بڑے وعدے“جو خُدا نے اپنے مُقدسین— بشمول آپ سے کیے ہیں اِن پر بھی غور کر سکتے ہیں (۲ پطرس ۱ :۴)۔ بزرگ ڈیوڈ اے بیڈنار کا پیغام ”قیمتی اور نہایت بڑے وعدے“ (لیحونا، نومبر ۲۰۱۷، ۹۰-۹۳) آپ کی سمجھنے میں مدد کر سکتا ہے کہ وہ وعدے کیا ہیں اور اُنہیں کیسے حاصل کرنا ہے۔

شبیہ
علامت برائے خاندانی مُطالعہ

تجاویز برائے خاندانی مُطالعہِ صحائف و خاندانی شام

۱ پطرس ۲: ۵–۱۰جب آپ اپنے خاندان کے ساتھ یہ آیات پڑھتے ہیں تو، خاندانی اَرکان کو پطرس کی تعلیمات تصوّر کرنے میں مدد دینے کے لیے پتھّروں کے اِستعمال پر غور کریں کہ نِجات دہندہ ہمارا ”کونے کے سِرے کا پتھّر“ ہے۔ ہم کِس طرح ”سرگرم [زِندہ] پتھّروں“ کی مانند ہیں جو خُدا اپنی بادشاہی کی تعمیر کے لیے استعمال کر رہا ہے؟ ہم پطرس سے نِجات دہندہ اور اُس کی بادشاہی میں اپنے کردار کے بارے میں کیا سیکھتے ہیں؟ پطرس کا آپ کے خاندان کے لیے کیا پیغام ہے؟

۱ پطرس ۳: ۸–۱۷ جو ہم سے ہمارے اِیمان کے بارے میں پوچھتے ہیں ہم کیسے اُن کو ”جواب دینے کے لِئے ہر وقت مُستعِد“ رہ سکتے ہیں؟ آپ کا خاندان اِنجیل سے متعلق پوچھے جانے والے سوالات جیسے حالات کی کردار نگاری کرنے سے لطف اندوز ہوسکتا ہے۔

۱ پطرس ۳: ۱۸–۲۰؛ ۴: ۶ آپ کا خاندان آپ کے آبائو اجداد سے رابطہ محسوس کرنے کے لیے کیا کر سکتا ہے؟ آپ مرحوم آبائو اجداد کے پسندیدہ کھانے تیار کر کے، تصاویر دیکھ کر، یا اُن کی زندگیوں سے کہانیاں سُنا کر اُن کا جنم دِن منا سکتے ہیں۔ اگر ممکن ہو تو، آپ ہَیکل میں اُن اجدادکے لیے رسوم ادا کرنے کا بھی منصوبہ بناسکتے ہیں۔

۱ پطرس ۱: ۱۶–۲۱ اِن آیات میں، پطرس نے مُقدّسین کو تبدیلیِ صُورت کے پہاڑ پر اپنے تجربے کی یاد دلائی (مزید دیکھیں متّی ۱۷: ۱–۹)۔ نبِیوں کی تعلیمات کے بارے میں ہم اِن آیات سے کیا سیکھتے ہیں؟ (مزید دیکھیں عقائد اور عہود ۱: ۳۸)۔ آج ہم اپنے زندہ نبی کی پیروی کرنے کا اعتماد کِس چیز سے پاتے ہیں؟

مزید تجاویز برائے تدریسِ اطفال کے لیے، آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے پرائمری میں اِس ہفتے کا خاکہ دیکھیں۔

متجوزہ گیت: ”خاندانی تاریخ—میں لکھ رہا ہوں Family History—I Am Doing It،“ بچّوں کے گیتوں کی کتاب، ۹۴۔

اپنی تدریس کو بہتر بنانا

”ہر وقت مُستعِد رہو۔“ گھر میں غیر رسمی تدریسی لمحات جلد رونما اور غائب ہوسکتے ہیں، لہذا یہ ضروری ہے کہ نمودار ہوتے وقت اُن کا بھرپور فائدہ اٹھایا جاسکے۔ جب تعلیمی لمحات نمودار ہوں تو آپ اپنے خاندانی اَرکان کو اِنجیل کی سَچّائیوں کی تعلیم دینے اور اپنے اندر کی ”اُمِید“ کا اشتراک کرنے کے لیے ”ہر وقت مُستعِد“ رہنے کی کوشش کیسے کرسکتے ہیں (۱ پطرس ۳: ۱۵)؟ (دیکھیں نِجات دہندہ کے طریق پر تعلیم دینا، ۱۶۔)

شبیہ
پطرس لوگوں کے ایک گروہ میں منادی کررہا ہے

اگرچہ پطرس کو بہت ظلم اور مخالفت کا سامنا کرنا پڑا، مگر پھر بھی وہ مسِیح میں اپنی گواہی پر قائم رہا۔

شائع کرنا