نیا عہد نامہ ۲۰۲۳
اکتوبر ۳۰–نومبر ۵۔ عِبرانیوں ۱–۶: ”یِسُوع مسِیح، ’ابدی نجات کا باعِث ہُوا‘“


”اکتوبر ۳۰–نومبر ۵۔ عِبرانیوں ۱–۶: ’یِسُوع مسِیح، ’ابدی نجات کا باعِث ہُوا‘“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے افراد و خاندان: نیا عہد نامہ ۲۰۲۳ (۲۰۲۲)

”اکتوبر ۳۰–نومبر ۵۔ عِبرانیوں ۱–۶،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے افراد و خاندان: ۲۰۲۳

شبیہ
مسِیح چھوٹی بچّی کے ساتھ کھڑا ہے

جِلعؔاد کا روغنِ بلسان، از اینی ہنری

اکتوبر ۳۰–نومبر ۵

عِبرانیوں ۱–۶

یِسُوع مسِیح، ”ابدی نجات کا باعِث ہُوا“

رُوحانی تاثرات کو قلم بند کرنے سے آپ کو یہ پہچاننے میں مدد ملتی ہے کہ رُوحُ الُقدس آپ کو کیا تعلیم دینا چاہتا ہے۔ اپنے تاثرات پر عمل کرنے سے آپ کے اِیمان کا ثبوت ملتا ہے کہ وہ سرگوشیاں حقیقی ہیں۔

اپنے تاثرات کو قلم بند کریں

یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل کو قبُول کرنے کے لیے ہم سب کو کُچھ نہ کُچھ ترک کرنا ہوگا—خواہ وہ بُری عادتیں ہوں، غلط عقائد ہوں، غیر شایستہ رفاقتیں ہوں یا کوئی اور چِیز۔ اِبتدائی مسِیحی کلِیسیا میں غیر قوموں کے لیے، رُجُوع لانے کا مطلب اکثر جھوٹے دیوتاؤں کو ترک کرنا تھا۔ عِبرانیوں (یا یہُودِیوں) کے لیے، رُجُوع لانا، اگر زیادہ مشکل نہیں تو، تھوڑی زیادہ پیچیدہ ثابت ہُوئی۔ بہر حال، اُن کے پسندیدہ عقائد اور روایات کی جڑیں سَچّے خُدا کی عِبادت اور اُس کے نبیوں کی تعلیمات پر قائم تھیں، جو ہزاروں سال پر محیط تھی۔ پھر بھی رسُولوں نے سِکھایا کہ موسیٰ کی شَرِیعَت یِسُوع مسِیح میں پُوری ہوچُکی ہے اور یہ کہ اب اِیمان داروں کو بطور معیاراعلیٰ شَرِیعَت عطا کی گئی ہے۔ کیا مسِیحیت قبول کرنے کے لیے عِبرانیوں کو اپنے پہلے عقائد اور تاریخ کو ترک کرنا پڑنا تھا؟ عِبرانیوں کے نام خط میں یہ سِکھاتے ہوئے اِن سوالات کو حل کرنے میں مدد کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ موسیٰ کی شَرِیعَت، انبیا، اور رُسُومات سب اہم ہیں، لیکن یِسُوع مسِیح اِن سے بڑھ کر ہے (دیکھیں عِبرانیوں ۱:‏۱–۴؛ ۳:‏۱–۶؛ ۷:‏۲۳–۲۸)۔ در حقیقت، یہ ساری چِیزیں اِس بات کی طرف اشارہ کرتی اور گواہی دیتی ہیں کہ مسِیح ہی خُدا کا بیٹا اور موعُودہ ممسُوح ہے جس کا اِنتظار یہُودِیوں کو تھا۔

اُن اِبتدائی دِنوں میں اور آج بھی رُجُوع لانے کا مطلب ہماری عِبادت اور ہماری زِندگیوں کا مرکز یِسُوع مسِیح کو بنانا ہے۔ اِس کا مطلب ہے سچّائی کو مضبُوطی سے پکڑنا اور اُس چِیز کو ترک کرنا جو ہمیں اُس سے دُور لے جاتی ہے، کیوں کہ وہ ”اپنے سب فرمان برداروں کے لِیے ابدی نجات کا باعِث ہُوا“ (عِبرانیوں ۵:‏۹

شبیہ
علامت برائے ذاتی مُطالعہ

تجاویز برائے ذاتی مُطالعہِ صحائف

عِبرانیوں کے نام خط کِس نے لکھا تھا؟

کچھ علما نے یہ سوال اُٹھایا ہے کہ کیا واقعی ہی پَولُس نے عِبرانیوں کے نام خط لکھا تھا؟ عِبرانیوں کے خط کا ادبی انداز پَولُس کے دُوسرے خطوط سے کچھ مختلف ہے، اور متن کی ابتدائی تحریروں میں مصنف کا نام نہیں لیا گیا۔ اَلبتہ، عِبرانیوں میں جن خیالات کو بیان کیا گیا ہے وہ پَولُس کی دُوسری تعلیمات کے ساتھ مُطابقت رکھتے ہیں، مسِیحی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے، مقدسینِ آخِری ایّام نے، تسلیم کیا ہے کہ اِس خط کو لکھنے میں کم از کم پَولُس شامِل ضرُور تھا۔

مزید دیکھیں لُغتِ بائِبل ”پَولُس کے خطُوط۔“

عِبرانیوں ۱–۵

یِسُوع مسِیح آسمانی باپ کی ”ذات کا نقش“ ہے۔

بہت سے یہُودِیوں کے لیے یِسُوع مسِیح کو خُدا کا بیٹا قبُول کرنا مُشکل تھا۔ غَور کریں کہ عِبرانیوں کے نام خط کِس طرح اُس کی گواہی دیتا ہے؟ مثال کے طور پر، جب آپ عِبرانیوں کے پہلے پانچ باب پڑھیں تو، آپ یِسُوع مسِیح کے القاب، کِردار، صِفات، اور مُتذکرہ کارہائے اِلہٰی کی فہرست بنا سکتے ہیں۔ یہ چِیزیں آپ کو نجات دہندہ کے بارے میں کیا تعلیم دیتی ہیں؟ یہ آسمانی باپ کی بابت آپ کو کیا سِکھاتی ہیں؟

بُزرگ جیفری آر ہالینڈ کا حسبِ ذیل بیان اِن ابواب میں دی گئی تعلیمات کے بارے میں آپ کے فہم میں کیا اِضافہ کرتا ہے؟ ”یِسُوع … خُدا کے بارے میں اِنسان کے نظریہ کو بہتر بنانے اور اُن سے یہ اِلتجا کرنے آیا تھا کہ وہ اپنے آسمانی باپ سے محبّت رکھیں جیسا کہ وہ ہمیشہ سے اُن سے محبّت رکھتا آیا ہے اور ہمیشہ رکھے گا۔ … چُناں چہ بُھوکے کو کھانا کھلانے، بیماروں کو شِفا دینے، ریاکاروں کو ڈانٹنے، اِیمان کی اِلتجا کرنے کے باعِث—مسِیح نے ہمیں باپ کی جانب جانے کا راستہ دِکھایا“ (”خُدا کی حشمت،“ لیحونا، نومبر ۲۰۰۳، ۷۲)۔

عِبرانیوں ۲:‏۹–۱۸؛ ۴:‏۱۲–۱۶؛ ۵:‏۷–۸

یِسُوع مسِیح نے سب چِیزیں برداشت کیں تاکہ جب مَیں دُکھ اُٹھاؤں تو وہ جان جائے اور میری مدد کر سکے۔

کیا آپ کو لگتا ہے کہ آپ ”فضل کے تخت کے پاس دِلیری سے“ جا سکتے ہیں تاکہ آپ پر رحم ہو؟ (عِبرانیوں ۴:‏۱۶)۔ عِبرانیوں کے نام خط کا ایک پیغام یہ ہے کہ ہمارے گُناہوں اور کم زوریوں کے باوجود، ہم خُدا تک رسائی پاسکتے ہیں اور اُس کا فضل قابلِ حصُول ہے۔ عِبرانیوں ۲:‏۹–۱۸؛ ۴:‏۱۲–۱۶؛ ۵:‏۷–۸ میں کون سی باتیں آپ کے اعتماد کو تقویت بخشتی ہیں کہ یِسُوع مسِیح آپ کے فانی مسائل و مصائب میں آپ کی مدد کرے گا؟ روزنامچے میں اپنے خیالات اور احساسات کو قلم بند کرنے پر غَور کریں کہ نجات دہندہ نے آپ کے لیے کیا کِیا ہے۔

مزید دیکھیں مضایاہ ۳:‏۷–۱۱؛ ایلما ۷:‏۱۱–۱۳؛ ۳۴؛ میتھیو ایس ہالینڈ، ”بیٹے کا نفِیس تحفہ،“ لیحونا، نومبر ۲۰۲۰، ۴۵–۴۷۔

عِبرانیوں ۳:‏۷۴:‏۱۱

خُدا کی نعمتیں اُن کے لِیے مُیسر ہیں جو ” [اپنے] دِلوں کو سخت نہیں کرتے۔“

قدیم بنی اِسرائیل کی کہانی کو دُہرانے سے، پَولُس نے یہُودیوں کو اُس غلطی سے بچنے کے لیے ترغِیب دینے کی اُمِید ظاہر کی جو اُن کے آباواجداد نے کی تھی—بے اعتقادی کے سبب سے خُدا کی نَعمتوں کو رد کرنا۔ (آپ پَولُس کی اُس کہانی کو پڑھ سکتے ہیں جو گنتی ۱۴:‏۱–۱۲، ۲۶–۳۵ میں درج حقائق کی طرف اِشارہ کرتی ہے۔)

غور کریں کہ عِبرانیوں ۳:‏۷۴:‏۱۱ آپ پر کِس طرح لاگو ہوسکتا ہے۔ اَیسا کرنے کے لیے، آپ شاید اِس طرح کے سوالات پر غور کرسکتے ہیں:

  • اِسرائِیلیوں نے خُداوند کو کِس طرح غُصّہ دِلایا؟ (دیکھیں عِبرانیوں ۳:‏۸–۱۱)۔ سخت دِل ہونے کے کیا نتائج ہوتے ہیں؟

  • مَیں نے کب اپنے دِل کو سخت ہونے کی اِجازت دی؟ کیا اَیسی کوئی نَعمت ہے جو خُدا مُجھے عطا کرنا چاہتا ہے مگر میرے اِیمان کی کمی کی وجہ سے اَیسا نہیں ہو پا رہا؟

  • شایستہ اور پشیمان دِل پانے کے لیے مَیں کیا کرسکتا ہوں؟ (دیکھیں عیتر ۴:‏۱۵؛ امثال ۳:‏۵–۶؛ ایلما ۵:‏۱۴–۱۵

مزید دیکھیں ۱ نیفی ۲:‏۱۶؛ ۱۵:‏۶–۱۱؛ یعقُوب ۱:‏۷–۸؛ ایلما ۱۲:‏۳۳–۳۶؛ نِیل ایف میریّٹ، ”اپنے قلب خُدا کے حوالے کرنا،“ لیحونا، نومبر ۳۰،۱۵،–۳۲۔

شبیہ
علامت برائے خاندانی مُطالعہ

تجاویز برائے خاندانی مُطالعہِ صحائف و خاندانی شام

عِبرانیوں ۱:‏۸–۹۔یِسُوع نے کیسے یہ ظاہر کیا ہے کہ وہ راست بازی سے محبّت اور بدکاری سے عَداوَت رکھّتا ہے؟ ہم اپنی بدکار خواہشات کو بدلنے کے لیے کیا کرسکتے ہیں؟

عِبرانیوں ۲:‏۱–۴۔کیا آپ کسی اَیسے عملی سبق کے بارے میں سوچ سکتے ہیں جو آپ کے خاندان کو یہ سمجھنے میں مدد فراہم کرے کہ اِنجِیلی سچّائیاں جو ”ہم نے سُنِیں“ اُن کو پختگی سے تھامے رکھنے کا مطلب کیا ہے؟ آپ اِس کی وضاحت کسی اَیسی چِیز کے ساتھ کر سکتے ہیں جس کو تھامے رکھنا مُشکل ہو۔ اِس چِیز کو پکڑنا اور تھامے رکھنا کیسے ہماری گواہی کو برقرار رکھنے کی ہماری کوششوں کے مُترادف ہے؟ ہم اِس بات کو کیسے یقینی بنا سکتے ہیں کہ وہ ”باتیں جو ہم نے سُنِیں“ وہ ہم سے ”دُور“ نہ ہوجائیں؟ (آیت ۱

عِبرانیوں ۲:‏۹–۱۰۔”نجات کے بانی“ کی اِصطلاح کو دریافت کرنے کے لیے، آپ اِس بارے میں گُفت گُو کر سکتے ہیں کہ بانی کِس کو کہتے ہیں۔ نجات کا کیا مطلب ہے؟ یِسُوع مسِیح کِس طرح ہمارا اور ہماری نجات کا بانی ہے؟

عِبرانیوں ۵:‏۱–۵۔یہ آیات آپ کو اِس بات کی بابت گُفت گُو کرنے میں مدد کر سکتی ہیں کہ کسی اِختیّار کے حامِل شخص کے وسِیلے سے خُدا کی طرف سے بُلاہٹ عطا کرنے کا کیا مطلب ہے۔ ہم یِسُوع مسِیح کی مثال سے بُلاہٹوں کو پانے اور اُن کو پُورا کرنے کے بارے میں کیا سیکھ سکتے ہیں؟

شبیہ
مُوسٰی ہارُون کو مُقرِّر کرتا ہے

”کوئی شخص ​​​اپنے آپ​یہ عِزّت اِختیار نہیں کرتا جب تک ​​​ہارُونؔ​کی طرح خُدا کی طرف سے​ ​​​بُلایا نہ جائے“ (عِبرانیوں ۵:‏۴مُوسٰی ہارُون کو خِدمت کے لِیے بُلاتا ہے، از ہیری اَینڈرسن

مزید تجاویز برائے تدریسِ اطفال کے لیے، دیکھیے آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے پرائمری میں اِس ہفتے کا خاکہ۔

مُتجوزہ گِیت: ” ہر گھڑی ہے مجھے تیری ضرورتI Need Thee Every Hour،“ گِیت، نمبر ۹۸۔

ذاتی مُطالعہ کو بہتر بنانا

مُختلف طریقے آزمائیں۔ صحائف کا ہمیشہ یکساں طریقے سے مُطالعہ کرنے کے بجائے، مُطالعہ کی مخُتلف تجاویز پر غور کریں۔ چند تجاویز کے لیے، اِس نِصاب کے آغاز میں ”آپ کے ذاتی مُطالعہِ صحائف کو بہتر بنانے کےلیے تجاویز“ دیکھیں۔

شبیہ
یِسُوع مسِیح

دُنیا کا نُور، از والٹر رین

شائع کرنا