”نومبر ۱۳-۱۹۔ یعقُوب: ’کلام پر عمل کرنے والے بنو نہ محض سُننے والے‘“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے افراد و خاندان: نیا عہد نامہ ۲۰۲۳ (۲۰۲۲)
”نومبر ۱۳-۱۹۔ یعقُوب،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے افراد و خاندان: ۲۰۲۳
نومبر ۱۳-۱۹
یعقُوب
”کلام پر عمل کرنے والے بنو نہ محض سُننے والے“
یعقُوب کا خط پڑھتے ہوئے، ایسے جملوں پر توجہ مزکور کریں جو آپ کو منفرد لگیں، اور اُن کو قلمبند کریں۔ آپ کو کیسے کلام پر ”عمل کرنے“کا الہام بخشا گیا ہے؟ (یعقوب ۱: ۲۲)۔
اپنے تاثرات کو قلمبند کریں
بعض اوقات پاک کلام کی صرف ایک آیت ہی دُنیا بدل سکتی ہے۔ یعقُوب ۱: ۵ جو ایک سادہ سی مشورت معلوم ہوتی ہے—اگر تُم میں حِکمت کی کمی ہو تو خُدا سے مانگو۔ لیکن جب ۱۴ سالہ جوزف سمتھ نے یہ نوشتہ پڑھا تو، ”ایسا لگتا تھا کہ یہ شدتِ قوی سے [اُس کے] دل کے ہر خیال میں سرایت کر گیا ہے“ (جوزف سمتھ—تاریخ ۱: ۱۲)۔ یوں متاثر ہو کر، جوزف نے یعقُوب کی ہدایت پر عمل کیا اور دُعا کے ذریعے خُدا سے حِکمت مانگی۔ اور واقعتاً خُدا نے جوزف کو فَیّاضی کے ساتھ انسانی تاریخ کے سب سے شاندار آسمانی دورے—پہلی رویا سے نوازا۔ اِس رویا نے جوزف کی زِندگی کی سمت بدلی اور زمِین پر یِسُوع مسِیح کی کلیسیا کی بحالی کا باعِث بنی۔ جوزف سمتھ کے یعقُوب ۱: ۵ کو پڑھنے اور اِس پر عمل کرنے کے باعِث آج ہم سب بابرکت ٹھہرے ہیں۔
مُطالعہ کرتے ہوئے آپ یعقُوب کے خط میں کیا پائیں گے؟ شاید ایک دو آیات آپ کو یا آپ کے پیاروں کو تبدیل کر دیں گی۔ زِندگی میں اپنے مشن کی تکمیل کے لیے آپ کو راہ نمائی مِل سکتی ہے۔ آپ کو شفقت سے بات کرنے یا زیادہ صبر کرنے کی ترغیب مِل سکتی ہے۔ آپ اپنے اعمال کو اپنے ایمان کے ساتھ بہتر طور پر استعوار کرنے کی تحریک محسوس کر سکتے ہیں۔ جو چِیز بھی آپ کو متاثر کرے، اِن الفاظ کو ”[اپنے] دل کے ہر احساس میں … داخل“ ہونے دیں۔ اور تب، جب آپ ”اُس کلام کو … حلِیمی سے قُبُول کر لو،“ جیسا کہ یعقُوب نے لکھا، ”کلام پر عمل کرنے والے بنو نہ محض سُننے والے“ (دیکھیںیعقُوب ۱: ۲۱- ۲۲ )۔
تجاویز برائے ذاتی مُطالعہِ صحائف
یعقُوب کون تھا؟
عام طور پر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ یعقُوب کے خط کا مصنف اُس مریم کا بَیٹا تھا، جو یِسُوع مسِیح کی ماں تھی، اور اِسی وجہ سے مُنّجی کا سوتیلا بھائی تھا۔ یعقُوب کا ذکر متّی ۱۳: ۵۵؛ مرقس ۶: ۳؛ اعمال ۱۲: ۱۷؛ ۱۵: ۱۳؛ ۲۱: ۱۸؛ اور گلتیوں ۱: ۱۹؛ ۲: ۹ میں ہوا ہے۔ اِن صحائف سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ یعقُوب یروشلِیم میں ایک کلیسیائی راہ نما تھا اور اُسے رَسُول کی بُلاہٹ حاصل تھی (دیکھیں گلتیوں ۱: ۱۹)۔
صبر سے برداشت کرنا کاملیت کی طرف راہ نمائی کرتا ہے۔
یعقُوب ۱: ۲–۴؛ ۵: ۷–۱۱ کو پڑھنے کے بعد، آپ صبر سے متعلق یعقُوب کے اہم پیغام کے بارے میں کیا خیال کرتے ہیں؟ اِس پر غور کرنامدد دے سکتا ہے جو بزرگ جیرمی آر۔ جیگی کے خاندان نے صبر سے متعلق اِن آیات میں سے سِیکھا (دیکھیں ”صبر کو اپنا پورا کام کرنے دو، اور اِسے کمال خُوشی جانو!،“لیحونا, نومبر ۲۰۲۰، ۹۹- ۱۰۱)۔ صبر کا ”کارِ کامل“ کیا ہے؟ یعقُوب ۱: ۴۔ آپ خُداوند کے سامنے صبر کرنے کی اپنی آمادگی کا اظہار کیسے کرسکتے ہیں؟
یعقُوب ۱: ۳–۸، ۲۱–۲۵؛ ۲: ۱۴–۲۶؛ ۴: ۱۷
اِیمان عمل کا تقاضا کرتا ہے۔
آپ یہ کیسے جان سکتے ہیں کہ آپ یِسُوع مسِیح پر اِیمان رکھتے ہیں؟ آپ کے کام خُدا پر آپ کے اِیمان کو کیسے ظاہر کرتے ہیں؟ اِیمان سے متعلق یعقُوب کی تعلیمات کا مُطالعہ کرتے ہوئے اِن سوالات کے بارے میں سوچیں۔ ابرؔہام اور راحب کے بارے میں بھی پڑھنا دلچسپ ہوسکتا ہے، جن دو مثالوں کا ذکر یعقُوب نے کیا (دیکھیں پیَدایش ۲۲: ۱–۱۲؛ یشُوع ۲)۔ اُنھوں نے خُدا پر اپنے اِیمان کا اِظہار کیسے کیا؟
یعقُوب ۱: ۳–۸، ۲۱–۲۵؛ ۲: ۱۴–۲۶؛ ۴: ۱۷ کو پڑھنے سے آپ کو اُن طریقوں کے بارے میں سوچنے میں مدد مِل سکتی ہے جن کے باعِث آپ کلام پر عمل کرنے والے بن سکتے ہیں۔ کسی بھی قسم کے حاصل ہونے والے تاثرات کو قلمبند کریں، اور اِن پر عمل کرنے کے منصوبے بنائیں۔
مزید دیکھیں ایلما ۳۴: ۲۷–۲۹؛ ۳ نیفی ۲۷: ۲۱۔
میرے بولے گئے اِلفاظ دُوسروں کو تکلیف یا برکت دینے کی قُدرت رکھتے ہیں۔
یعقُوب نے اپنے پورے خط میں بھرپور منظر کشی کا استعمال کیا ہے، زَبانسے متعلق اُس کی مشورت میں کچھ انتہائی واضح زُبان پائی جاتی ہے۔ اُن انداز کی ایک فہرست بنانے پر غور کریں جن سے یعقُوب نے زَبان یا مُنہ کی وضاحت کی۔ ہر موازنہ یا شبیہہ ہمارے کہے گئے اِلفاظ کے بارے میں کیا تجویز کرتی ہے؟ کسی کو اپنے اِلفاظ سے برکت دینے کے بارے کچھ کرنے کے متعلق سوچیں (دیکھیں عقائد اور عہود ۱۰۸: ۷)۔
یِسُوع مسِیح کے شاگرد کی حیثیت سے، مجھے تمام لوگوں سے اُن کے حالات سے قطع نظر پیار کرنا چاہیے۔
یعقُوب نے مُقدّسین کو خاص طور پر امیروں کی حمایت کرنے اور غریبوں کو حقیر جاننے کے خلاف خبردار کیا ہے، لیکن اُس کی یہ انتباہ دُوسروں کے ساتھ کسی قسم کے تعصب یا جانبداری برتنے پر بھی لاگو ہوسکتی ہے۔ دُعاگو ہو کر یعقُوب ۲: ۱–۹ کا مُطالعہ کرتے ہوئے، اپنے ہی دِل کو ٹٹولیں اور رُوحُ الُقدس کی سرگوشیوں کو سُنیں۔ ان آیات میں فقرات ، جیسے کہ ”غریب آدمی میلے کچیلے کپڑے پہنے“(آیت ۲)،کو دوسرے الفاظ یا فقرات سے بدلنا مدد دے گا جو کسی کو بیان کرتے ہیں جس کے بارے میں آپ غیر منصفانہ رائے زنی کرتے ہیں۔ کیا دُوسروں کے ساتھ اپنے سلوک یا اُن کے بارے میں اپنی سوچ کے انداز میں آپ کو تبدیلیاں لانے کی ضرورت ہے؟
تجاویز برائے خاندانی مُطالعہِ صحائف و خاندانی شام
-
یعقُوب ۱: ۵۔یعقُوب ۱: ۵ کو پڑھنے اور خاندان کے ایک فرد کو پہلی رویا کا خلاصہ بیان کرنے کی دعوت دینے پر غور کریں (دیکھیں جوزف سمتھ—تاریخ ۱: ۸-۲۰) یا وڈیو دیکھیں ”Ask of God: Joseph Smith’s First Vision خُدا سے مانگو: جوزف سمتھ کی پہلی رویا“(ChurchofJesusChrist.org)۔ خاندان کے اَرکان کو دعوت دیں کہ وہ جوزف سمتھ اور اُن تجربات سے متعلق اپنی گواہیوں کا اشتراک کریں جب آسمانی باپ نے اُن کی دُعاؤں کا جواب دیا ہو۔
-
یعقُوب ۱: ۲۶–۲۷وڈیو ”True Christianity حقیقی مسِحیت دیکھنے کا سوچیں”(ChurchofJesusChrist.org)۔ پھر یعقُوب کی ”خالِص دِینداری“ کی تعریف کو پڑھیں اور اُن طریقوں پر گفتگو کریں جو آپ کے خاندان کی مذہبی روش کو مزید خالِص بنا سکتے ہیں۔
-
یعقُوب ۳آپ کے خاندان کو شریں زُبان پانے سے متعلق یادگار عملی اسباق کی حوصلہ افزائی دینے کے لیے یعقُوب ۳ میں بہت ساری شبیہیں شامل ہیں۔ مثال کے طور پر، آپ اکٹھے مِل کر آگ جلا سکتے ہیں اور اِس بارے میں بات کر سکتے ہیں کیسے ایک معمولی، درشت لفظ سنگین مسئلہ کھڑا کر سکتا ہے۔( دیکھیں آیات۵–۶) یا آپ کسی میٹھی چیز میں کھٹی یا کڑوی چیز مِلا کر کھانے کے لیے پیش کرسکتے ہیں—جیسا کہ شہد کے برتن میں لیموں کا رس۔ ایسا کرنے سے اِس بات کو یقینی بنانے کے بارے میں گفتگو ہوسکتی ہے کہ ہمارے اِلفاظ شریں اور حوصلہ افزا ہونے چاہیے (دیکھیں آیات ۹–۱۴)۔
-
یعقُوب ۴: ۵–۸آزمائش کا سامنا کرتے وقت ہمیں کیوں”خُدا کے نزدِیک“ ہونا چاہیے(یعقوب۴: ۸)؟
-
یعقُوب ۵: ۱۴–۱۶صدر ڈیلن ایچ اوکس نے سِکھایا کہ ” والدین کو خاندان میں اور زیادہ کہانتی برکات کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے“ (”کہانتی قوتیں،“ لیحونا، مئی ۲۰۱۸، ۶۷)۔ شاید یعقوب ۵: ۱۴- ۱۶کو پڑھنے اور کہانتی برکت پانے کے تجربہ کو بیان کرنا خاندان کے ارکان کو کہانتی برکت پانے کی حوصلہ افزائی کرے جب وہ بیمار ہوں یا روحانی مضبوطی کی ضرورت ہو۔
مزید تجاویز برائے تدریسِ اطفال کے لیے، آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے پرائمری میں اِس ہفتے کا خاکہ دیکھیں۔
مُتجوزہ گِیت: ” کیا میں نے کوئی نیکی کی ہے I Stand All Amazed،“ گِیت، نمبر ۲۲۳۔