صبر کو اپنا پورا کام کرنے دو، اور اِسے کمال خُوشی جانو!
جب ہم تحمل کی مشق کرتے ہیں، ہمارا ایمان بڑھتا ہے۔ جیسے ہمارا ایمان بڑھتا ہے، ویسے ہی ہماری خُوشی۔
دو برس قبل، میرا چھوٹا بھائی، چاڈ، راہیِ مُلکِ عدم ہو گیا۔ اُس کی حجاب کی دُوسری جانب منتقلی نے میری بھابھی، سٹیفنی؛ اُن کے دو چھوٹے بچوں، بریڈن اور بیلا؛ اور اِس کے ساتھ ساتھ باقی سارے خاندان کے دِلوں میں ایک خِلا چھوڑا۔ چاڈ کی وفات سے ایک ہفتہ قبل ہم نے مجلسِ عامہ میں بزرگ نیل ایل اینڈریسن کے الفاظ میں تسلی پائی: ”زمینی تکالیف کے جلتی کڑھائی میں، صبر سے آگے بڑھیں، نجات دہندہ کی شفا دینے والی طاقت آپ کے لیے روشنی، فہم، اطمینان اور اُمید لائے گی“ (”گھائل،“ لیحونا، نومبر ۲۰۱۸، ۸۵)۔
ہمارا یِسُوع مسِیح پر ایمان ہے، ہم جانتے ہیں ہم چاڈ سے دوبارہ ملیں گے، مگر اُس کی جسمانی موجودگی کو کھونا تکلیف دہ ہے! بہت سوں نے پیاروں کو کھویا ہے۔ تحمل رکھنا اور اُس وقت کا انتظار کرنا جب ہم اُن سے دوبارہ ملیں گے مشکل ہے۔
اُس کی وفات کے برس بعد، ہم نے محسوس کیا ایک تاریک بادل ہم پر چھا گیا۔ ہم نے اپنے صحائف کا مطالعہ کرنے، دلجمعی سے دُعا کرنے، اور زیادہ کثرت سے ہیکل میں حاضر ہونے میں پناہ تلاش کی۔ اُس وقت گیت کے اِن بولوں نے ہماری توجہ حاصل کی: ”پّو پھوٹ رہی ہے، دُنیا جاگ رہی ہے، رات کے گھنیرے بادل چھٹ رہے ہیں“ (”The Day Dawn Is Breaking،“ گیت، نمبر ۵۲)۔
ہمارے خاندان نے ارادہ کیا ہے کہ ۲۰۲۰ سالِ تازگی ہو گا۔ ہم ۲۰۱۹ میں نومبر کے آخر میں نئے عہد نامہ میں یعقوب کی کتاب میں سے اپنے آ، میرے پیچھے ہولے کے سبق کا مطالعہ کر رہے تھے جب ایک عنوان نے خُود کو ہم پر عیاں کیا۔ یعقوب، باب ۱، کی آیت ۲ میں لکھا ہے، ”میرے بھائیِو، جب تُم طرح طرح کی آزمائشوں میں پڑو اِس کو کمال خُوشی کی بات سمجھنا“ (ترجمہ برائے جوزف سمتھ، یعقوب ۱: ۲ [یعقوب ۱: ۲، زیریں حاشیہ اے] میں)۔ خُوشی کے ساتھ، نیا سال، نئی دہائی کا آغاز کرنے کی اپنی خواہش میں، ہم نے فیصلہ کیا کہ ۲۰۲۰ میں ہم ”اِسے کمال خُوشی کی بات سمجھیں گے۔“ ہم نے اِس کے بارے اتنا مضبوطی سے محسوس کیا کہ پچھلے کرسمس پر ہم نے اپنے رشتہ داروں کو ٹی شرٹیں تحفہ کیں جن پر واضح حروف میں لکھا تھا، ”اِسے کمال خُوشی کی بات سمجھیں۔“ سال ۲۰۲۰ یقیناً خُوشی و شادمانی کا سال ہو گا۔
خیر، ہم دیکھتے ہیں—اِس کی بجائے ۲۰۲۰ کُووڈ ۱۹ کی وبا، شہری بد امنی، مزید قدرتی آفات، اور معاشی مُشکلات لایا ہے۔ ہو سکتا ہے ہمارا آسمانی باپ ہمیں تحمل اور خُوشی کا انتخاب کرنے کے ہمارے شعوری فیصلے کے فہم پرغور و خوص کرنے کا وقت دے رہا ہو۔
یعقوب کی کتاب نے تب سے ہمیں نئے معنی بخشے ہیں۔ یعقوب، باب ۱، آیات ۳ اور ۴ جاری رکھتی ہیں:
یہ جان کر کہ تمھارے اِیمان کی آزمائش صبر پیدا کرتی ہے۔
”اور صبر کو اپنا پُورا کام کرنے دو تاکہ تم پُورے اور کامل ہو جاوٗ اور تم میں کسی بات کی کمی نہ رہے۔“
اپنی آزمائشوں کے مابین خُوشی پانے کی ہماری کوشش میں، ہم یہ بھُول چُکے ہیں کہ تحمل اُن آزمائشوں کو ہمارے فائدے کے لیے کام میں لانے کی کُنجی ہے۔
بنیمین بادشاہ نے ہمیں سِکھایا نفسانی آدمی کو ترک کر دے اور ”مسِیح خُداوند کے کفارے کے وسیلے سے مُقدس بن جا، اور بچے کی مانند فرمان بردار، حلیم، تابعدار، صابر، محبت سے معمور اِن تمام باتوں کی خُوشی سے تابعداری [کر] (مضایاہ ۳: ۱۹)۔
میری انجیل کا پرچار کرو باب ۶ بنیادی خصائلِ مسِیح سِکھاتا ہے جن کی ہم تلقید کر سکتے ہیں: ”تحمل غصہ، پریشان، یا بے چین ہوئے بغیر تاخیر، مخالفت، یا تکلیف کو برداشت کرنے کی صلاحیت ہے۔ یہ خُدا کی مرضی اور وقت کو قبول کرنے کی اہلیت ہے۔ جب آپ صابر ہوتے ہیں، آپ دباؤ کو برداشت کرتے ہیں اور مصیبت میں پُر سکون اور پُر اُمید رہنے کے قابل ہوتے ہیں“ (میری انجیل کا پرچار کرو: تبلیغی خدمت کی راہ نما کتاب، ترمیم شدہ ایڈیشن [۲۰۱۹]، ۱۲۶)۔
تحمل کے کارِ کامل کی وضاحت مسِیح کے ایک ابتدائی شاگرد، شمعون کینانی، کی زندگی سے بھی ہو سکتی ہے۔ زیلوتیس یہودی قوم پرستوں کا ایک گروہ تھا جو رومی راج کی سخت مخالفت کرتا تھا۔ زیلوتیس تحریک رومیوں، اپنے یہودی ہم عصروں، اور صدوقیوں پر اپنے مقصد کی حمایت کے لیے اُن پر خوراک اور دیگر سرگرمیوں کی ترویج کے لیے چھاپے مار کر تشدد کی حامی تھی (دیکھئے Encyclopedia Britannica, “Zealot,” britannica.com/topic/Zealot)۔ شمعون کینانی ایک زیلوتیسی تھا (دیکھئے لوقا ۶: ۱۵)۔ شمعون کو مُنجی کو ہتھیار اُٹھانے، جنگجو گروہ کی راہ نمائی کرنے یا یروشلیم میں ابتری پھیلانے کے لیے پھسلانے کا تصور کریں۔ یِسُوع نے سِکھایا:
”مبارک ہیں وہ جو حلیم ہیں: کیوں کہ وہ زمین کے وارث ہوں گے۔ …
”مبارک ہیں وہ جو رحم دِل ہیں: کیوں کیونکہ اُن پر رحم کیا جائے گا۔ …
”مبارک ہیں وہ جو صُلح کراتے ہیں کیونکہ وہ خُدا کے بیٹے کہلائیں گے“ (متی ۵: ۵، ۷، ۹)۔
ہوسکتا ہے کہ شمعون نے جوش اور جذبے سے اپنے فلسفے کو گلے لگایا اور اس کی تائید کی، لیکن صحیفوں میں بتایا گیا ہے کہ نجات دہندہ کے اثر و رسوخ اور مثال کے ذریعہ، اُس کی سوچ بدل گئی۔ اُس کی مسِیح کی شاگردی اُس کی زندگی کی کاوشوں کا مرکزِ توجہ بن گئی۔
جب ہم خُدا کے ساتھ عہد باندھتے اور پورا کرتے ہیں، مُنجی ہمیں”نئے سرے سے پیدا ہونے؛ ہاں، اپنی جسمانی اور گری ہوئی حالت سے تبدیل ہو کر، خُدا سے پیدا ہونے، اور خُدا سے مخلصی پا کر راستبازی کی حالت میں اُس کے بیٹے اور بیٹیاں بننے“ میں مدد دے گا (مضایاہ ۲۷: ۲۵)۔
ہمارے زمانے کی تمام تر سماجی، مذہبی اور سیاسی کاوشوں میں سے، شاگردِ یِسُوع مسِیح کو اپنی اعلانیہ اور مصدقہ وابستگی بنائیں۔ ”کیونکہ جہاں تیرا مال ہے وہیں تیرا دِل بھی لگا رہے گا“ (متّی ۶: ۲۱)۔ آئیں ہم یہ بھی مت بھُولیں، کہ حتٰی کہ وفادار شاگردوں کے ”خُدا کی مرضی“ پوری کر چُکنے کے بعد، اُنہیں تحمل کی ضرورت [تھی] (عبرانیوں ۱۰: ۳۶)۔
جیسے اپنے ایمان کی کوشش کرنا ہمارے اندر صبرپیدا کرتا ہے، جب ہم صبر کی مشق کرتے ہیں، ہمارا ایمان بڑھتا ہے۔ جیسے ہمارا ایمان بڑھتا ہے، ویسے ہی ہماری خُوشی۔
پچھلے مارچ کو، ہماری دُوسری بیٹی، ایما، کلِیسیا میں دُوسری بہت ساری مبلغین کی مانند، لازمی علیحدگی میں چلی گئی۔ بہت سے مبلغین گھر واپس آئے۔ بہت سے مبلغین نے از سر نو مقرر کیے جانے کا انتظار کیا۔ بہت سوں نے اپنے علاقہِ کام کے لیے رخصت ہونے سے قبل ہیکل کی اپنی برکات وصول نہیں کیں۔ بزرگان اور بہنو، آپ کا شکریہ۔ ہم آپ سے پیار کرتے ہیں۔
ایما اور اُس کی ساتھی نیدر لینڈ میں اُن پہلے چند ہفتوں میں جذباتی طور پر آزمائی گئیں—بہت سے واقعات میں گریہ گری تک آزمائی گئیں۔ رُو بَرُو رابطوں کے مختصر مواقعوں اور محدود بیرونی میل ملاپ کے ساتھ، ایما کا خُدا پر انحصار بڑھا۔ ہم نے اُس کے ساتھ آن لائن دُعا کی اور پوچھا ہم کیسے مدد کر سکتے ہیں۔ اُس نے ہمیں اُن دُوستوں سے رابطہ کرنے کو کہا جنہیں وہ آن لائن سیکھا رہی تھی!
ہمارے خاندان نے، نیدر لینڈ میں ایما کے دُوستوں سے ایک ایک کر کے آن لائن رابطے کرنے شروع کیے۔ ہم نے اُنہیں اپنے وسیع خاندان کے ساتھ آ، میرے پیچھے ہو لے کے اپنے آن لائن مطالعہ میں شامل ہونے کے لیے مدعو کیا۔ فلور، لارا، رینسک، فریک، بنجمن، سٹال اور محمد سب ہمارے دوست بن گئے ہیں۔ نیدر لینڈ سے ہمارے کچھ دوست ”تنگ دروازے سے“ داخل ہو چُکے ہیں (۳ نیفی ۱۴: ۱۳)۔ دُوسروں کو ”سُکڑاراستہ، اور تنگ دروازہ، جہاں سے اُنہیں گزرنا ہے،“ دِکھایا گیا ہے (۲ نیفی ۳۱: ۹)۔ وہ مسِیح میں ہماری بہنیں اور بھائی ہیں۔ ہر ہفتے ہم ”اِسے کمال خُوشی شمار کرتے ہیں“ جب ہم راہِ عہد پر اپنی ترقی پر باہم کام کرتے ہیں۔
ہم حلقہ کے خاندانوں کی حیثیت سے کچھ عرصہ کے لیے ملنے سے قاصر ہونے میں ”صبر کو اپنا پورا کام کرنے“ (یعقوب ۱: ۴) دیں۔ مگر ہم اِسے خُوشی شمار کرتے ہیں جیسے ہمارے خاندانوں کے ایمان میں نئے تکنیکی رابطوں اور مورمن کی کتاب کی قدرت کے ذریعے اضافہ ہوتا ہے۔
صدر رسل ایم نیلسن نے وعدہ کیا ہے، ”اِس دوڑ دھوپ میں آپ کی مُتواتر کوششیں—یہاں تک کہ اُن لمحوں کے دوران میں بھی جب آپ کو یہ احساس ہو کہ آپ خاص طور پر کام یاب نہیں ہو رہے—آپ کی زندگی، آپ کے خاندان، اور دُنیا کو بدلیں گی“ (”ایمان کے ساتھ پیش قدمی کریں،“ لیحونا، مئی ۲۰۲۰، ۱۱۴)۔
جہاں ہم خُدا کے ساتھ مُقدس عہود باندھتے ہیں—ہیکل—عارضی طور پر بند ہے۔ جہاں ہم خُدا کے ساتھ عہود پورے کرتے ہیں—گھر—کھُلا ہے! ہمیں گھر پر ہیکل کے عہود کی ممتاز خوبصورتی کا مطالعہ اور غور و خوص کرنے کا موقع حاصل ہے۔ حتٰی کہ اُن مُقدس مقامات میں داخلے کی عدم دستیابی کے باوجود، ہمارے ”دِلوں کو … اُن برکات کے نتیجہ میں شادمان ہونا چاہیے جو نچھاور کی جائیں گئیں“ (عقائد اور عہود ۱۱۰: ۹)۔
بہت سوں نے نوکریاں کھو دیں ہیں؛ اور دیگر نے مواقع۔ تاہم، ہم صدر نیلسن کے ہمراہ خُوش ہوتے ہیں، جنہوں نے حال ہی میں فرمایا: ”ہمارے اراکین کی طرف سے رضاکارانہ روزے کے ہدیوں میں دراصل اضافہ ہوا ہے، اِس کے ساتھ ساتھ ہمارے انسان دوست فنڈز کے رضاکارانہ چندوں میں بھی۔ … ہم اکٹھے مِل کر اس مشکل وقت پرغالب آئیں گے۔ خُداوند آپ کو برکت دے گا جیسے آپ دُوسروں کو برکت دینا جاری رکھتے ہیں“ (رسل ایم نیلسن کا فیس بُک صحفہ، ۱۶ اگست، ۲۰۲۰، کی پوسٹ سے، facebook.com/russell.m.nelson)۔
”خاطر جمع رکھو“ خُداوند کا حکم ہے، نہ کہ ڈرو (متی ۱۴: ۲۷)۔
بعض اوقات ہم بے تاب ہو جاتے ہیں جب ہم سوچتے ہیں ہم ”ہر کام درست کررہے ہیں“ اور پھر بھی ہم خُواہش کردہ برکات وصول نہیں کر رہے ہیں۔ حنوک خُدا کے ساتھ ۳۶۵ برس چلا اِس سے پہلے کہ وہ اور اُس کے لوگ تبدیل ہوئے۔ ہر کام درست کرنے کے تین سو پینسٹھ سال اور پھر کہیں جا کر یہ وقوع پذیر ہوا! (دیکھئے عقائد اور عہود ۱۰۷: ۴۹۔)
میرے بھائی چاڈ کی وفات یوٹاہ اُگڈن مشن کی صدارت سے ہماری سبکدوشی کے چند ماہ بعد ہوئی۔ یہ معجزہ تھا کہ جب ہم جنوبی کیلیفورنیا میں رہ رہے تھے، تو ان تمام ۴۱۷ تبلیغِ مراکزمیں سے جہاں ہمیں سال ۲۰۱۵ میں مقرر کیا جاسکتا تھا، ہمیں شمالی یوٹاہ میں مقرر کیا گیا۔ چاڈ کا گھر مشن ہوم سے ۳۰ منٹ کی مسافت پر تھا۔ چاڈ کے سرطان کی تشخیص ہمیں اپنی تبلیغی بُلاہٹ ملنے کے بعد ہوئی تھی۔ حتٰی کہ نہایت مشکل حالات میں، ہم جانتے تھے کہ ہمارا آسمانی باپ ہم سے راضی ہے اور خُوشی پانے میں ہماری مدد کرتا ہے۔
میں نجات دہندہ، یِسُوع مسِیح کے مخلصی دینے، پوتر کرنے، فروتن کرنے، خُوش کن قوت کی شہادت دیتا ہوں۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ جب ہم اپنے آسمانی باپ سے یِسُوع کے نام پر دُعا کرتے ہیں، تو وہ ہمیں جواب دے گا۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ جب ہم خُداوند اور زندہ نبی، صدر رسل ایم نیلسن کی آواز کے سُنتے، شنوا ہوتے، اور کان دھرتے ہیں، ہم ”صبر کو اپنا پورا کام کرنے دیتے“ اور ”اِسے کمال خُوشی جانتے ہیں۔“ یِسُوع مسِیح کے نام پر، آمین۔