پس ہر وقت جاگتے اور دُعا کرتے رہو
آج، مَیں دُنیا بھر کے سارے مُلکوں کے تمام لوگوں کو دُعا کرنے کی دعوت دیتا ہُوں۔
میرے عزیز بھائیو، بہنو، اپنی فانی خدمت کے آخِری ہفتے کے دوران میں، یِسُوع نے اپنے شاگِردوں کو سِکھایا ”پَس ہر وقت جاگتے اور دُعا کرتے رہو، تاکہ تُم کو اِن سب ہونے والی باتوں سے بچنے اور اِبنِ آدم کے حضُور کھڑے ہونے کا مقدُور ہو۔“۱
اُس کی آمد سے قبل ہونے والی سب باتوں میں ”لڑائِیاں اور لڑائِیوں کی افواہیں[،] … جگہ جگہ کال،اور وبائیں اور زلزلے“ شامِل ہیں۔۲
عقائد اور عہُود میں نجات دہندہ نے کہا، ”اور سب چِیزیں اَبتری میں ہوں گی … پَس سب لوگوں پر خوف چھا جائے گا۔“۳
یقیناً، ہم اِس دَور میں رہ رہے ہیں جس میں سب چِیزیں ابتری میں ہیں۔ بےشُمار لوگ مُستقبل سے خوف زدہ ہیں، اور بےشُمار قلب خُدا اور اُس کے بیٹے یِسُوع مسِیح پر اپنے اِیمان سے پِھر گئے ہیں۔
خبریں تشُدد آمیز واقعات سے بھری ہیں۔ اَخلاقی بےقدری آن لائن شائع کی جاتی ہے۔ قبرستانوں، گرجا گھروں، مسجدوں، عبادت خانوں اور مذہبی خانقاہوں کی توڑ پھوڑ کی گئی ہے۔
عالم گیر وبا عملی طور پر زمین کے ہر کونے تک پہنچ گئی ہے—لاکھوں اَفراد اِس میں مُبتلا ہوچکے ہیں، دس لاکھ سے زائد وفات پا چکے ہیں۔ سکولوں میں گریجویشن تقریبات، کلِیسیا میں عبادات، شادی بیاہ کی تقریبات، تبلیغی خدمات، اور زنِدگی کی دیگر اہم رُسُوم و تقریبات میں خلل پڑ گیا ہے۔ مزید برآں، اَن گنت اَفراد کو الگ تھلگ اور تنہا کردیا گیا ہے۔
معاشی بدحالی نے بہت سارے لوگوں کے لیے مسائل پَیدا کر دیے ہیں، خاص طور پر ہمارے آسمانی باپ کے سب سے کم زور اور ناتواں بچوں کے واسطے۔
ہم نے پُراَمن احتجاج کے لیے لوگوں کو جوش و خروش سے اپنے حق کا اِستعمال کرتے ہوئے دیکھا ہے، اور ہم نے مُشتعل ہجوم کو فسادات کرتے ہُوئے بھی دیکھا ہے۔
ایک ہی وقت میں، ہم پُوری دُنیا میں تنازعات کو بڑھتے ہُوئے دیکھتے ہیں۔
مَیں اکثرتُم میں سے اَیسے لوگوں کے بارے میں فکر مندی ہوتا ہُوں جو تکلیف، پریشانی، خوف یا تنہائی محسوس کررہے ہیں۔ مَیں آپ میں سے ہر ایک کو یقین دِلاتا ہُوں کہ خُداوند آپ کو جانتا ہے، کہ وہ آپ کی پریشانی اور اِضطراب سے واقف ہے، اور کہ وہ آپ سے پیار کرتا ہے—بذاتِ خُود شِدت کے ساتھ اور دِل وجان سے، ہمیشہ کے واسطے۔
ہر رات جب مَیں دُعا کرتا ہُوں تو، مَیں خُداوند سے دُعا کرتا ہُوں کہ اُن سب کو برکت دے جو رنج، درد، تنہائی اور پریشانی کے بوجھ تلے دبے ہیں۔ مَیں جانتا ہُوں کہ کلِیسیا کے دُوسرے راہ نماؤں کی دُعا میں بھی یہی بازگشت ہوتی ہے۔ ہمارا دِل، اِنفرادی اور اِجتماعی طور پر، آپ کے لیے رنجیدہ ہوتا ہے اور ہماری دُعائیں آپ کے لیے خُدا کے حُضُور جاتی ہیں۔
گُزشتہ برس کئی روز مَیں نے ریاستہائے مُتحدہ امریکہ کے شمال مشرقی حِصّے میں امریکی اور کلِیسیائی تاریخی مقامات کا دَورہ کیا، اپنے مُبلغین اور اَرکان کے ساتھ بات چِیت اور گُفتگُو میں شامِل ہُوا، اور حکومتی اور کاروباری راہ نماؤں سے مُلاقاتیں کیں۔
اِتوار، ۲۰ اکتوبر کو، مَیں نے بوسٹن، میساچوسیٹس کے قریب بڑے اِجتماع سے خطاب کیا۔ جب مَیں خطاب کررہا تھا تو، مَیں نے اِلہام پایا کہ یہ کہوں، ”مَیں آپ سے اِلتجا کرتا ہُوں کہ … اِس مُلک کے لیے، اپنے قائدین کے لیے، اپنے لوگوں کے لیے اور اُن خاندانوں کے لیے دُعا کریں جو اِس عظیم خُدا داد قَوم میں آباد ہیں۔“۴
مَیں نے یہ بھی کہا کہ امریکہ اور دُنیا کی بہت سی قَومیں، ماضی کی طرح، ایک اور اہم دوراہے پر ہیں اور ہماری دُعاؤں کی ضرورت ہے۔۵
میری اِلتجا میرے تیار کردہ خطبے میں شامل نہ تھی۔ یہ اَلفاظ مجھ پر اُس وقت نازِل ہُوئے جب مجھے محسوس ہُوا کہ رُوح نے مجھے وہاں موجُود لوگوں کو اپنے ملک اور اپنے قائدین کے لیے دُعا کرنے کی ترغیب دی ہے۔
آج، مَیں دُنیا بھر کے سارے مُلکوں کے تمام لوگوں کو دُعا کرنے کی دعوت دیتا ہُوں۔ اِس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ آپ کس طرح دُعا کرتے ہیں یا کس سے دُعا کرتے ہیں، براہِ کرم اپنے اِیمان کا مُظاہرہ کریں—عقیدہ آپ کا جو بھی ہے—بروئے کار لائیں اور اپنے مُلک اور اپنے قَومی قائدین کے لیے دُعا کریں۔ جیسا کہ مَیں نے گُزشتہ اکتوبر میں میساچوسیٹس میں کہا تھا، ہم آج تاریخ کے بہت بڑے اہم دوراہے پر کھڑے ہیں، اور دُنیا کی اَقوام کو اِلہٰی عِرفان اور ہدایت کی اشد ضرورت ہے۔ یہ سیاست یا کوئی چال نہیں ہے۔ یہ سلامتی اور شِفا یابی کے بارے میں ہے جو سلامتی کے شہزادے اور ساری شِفا یابی کا سرچشمے، خُداوند یِسُوع مسِیح کے وسِیلے سے اِنفرادی جانوں کے ساتھ ساتھ اُن کے مُمالک، اُن کے شہروں، قصبوں اور دیہاتوں کی رُوح تک پہنچ سکتا ہے۔
پچھلے چند مہینوں کے دوران میں مجھے یہ تاثر مِلا ہے کہ موجُودہ دُنیا کی صُورتِ حال کی مدد کرنے کا سب سے بہتر طریقہ یہ ہے کہ تمام لوگوں کو خُدا پر زیادہ سے زیادہ توّکل کرنا اور سنجیدہ دُعا کے وسِیلے سے اپنے دِل اُس کی طرف راغب کرنے ہیں۔ اپنے آپ کو فروتن کرتے ہُوئے اور آسمانی عِرفان کے مُشتاق ہوتے ہُوئے جو کچھ ہمارے سامنے ہے اِس کو بااعتماد طریقے سے برداشت کرنا یا اِس پر قابو پانا اِس مُشکل دَور میں ہمارے لیے یقینی اور محفوظ راستہ ہوگا۔
صحیفوں میں یِسُوع کی طرف سے اَدا کی گئی دُعاؤں کے ساتھ ساتھ اُس کی فانی خدمت کے دوران میں دُعا کے بارے میں اُن کی تعلیم کو بھی اُجاگر کیا گیا ہے۔ آپ کو خُداوند کی دُعا یاد ہوگی:
”اَے ہمارے باپ تُو جو آسمان پر ہے تیرا نام پاک مانا جائے۔
”تیری بادشاہی آئے۔ ”تیری مرضی جَیسی آسمان پر پُوری ہوتی ہے زمِین پر بھی ہو۔
”ہماری روز کی روٹی آج ہمیں دے۔
”اور جِس طرح ہم نے اپنے قرض داروں کو مُعاف کِیا ہے تُو بھی ہمارے قرض ہمیں مُعاف کر۔
”اور ہمیں آزمایش میں نہ لا بلکہ بُرائی سے بچا: کیوں کہ بادِشاہی، اور قُدرت، اور جلال، ہمیشہ تیرے ہی ہیں۔ آمین۔“۶
یہ توجہ طلب خُوب صُورت دُعا، جو اکثر مسیحی مذہب میں دُہرائی جاتی ہے، اِس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ ہمیں پریشان کُن باتوں کے جواب کے لیے “براہ راست”اَے ہمارے باپ جو آسمان پر ہے“ سے درخواست کرنا واجب ہے۔ پَس، آئیے ہم اِلہٰی ہدایت کے لیے دُعا کریں۔
مَیں آپ کو ہمیشہ دُعا کرنے کی دعوت دیتا ہُوں۔۷ اپنے خاندان کے لیے دُعا کریں۔ اَقَوام کے قائدین کے لیے دُعا کریں۔ اُن بہادر لوگوں کے لیے دُعا کریں جو معاشرتی، ماحولیاتی، سیاسی، اور حیاتیاتی وباؤں کے خِلاف موجودہ لڑائیوں میں اَوّل صفوں پر ہیں جو دُنیا بھر کے تمام لوگوں، اِمیروں، اور غریبوں، نوجوانوں اور بوڑھوں کو متاثر کرتی ہیں۔
نجات دہندہ نے ہمیں سِکھایا کہ دُعا کو محدود نہ کریں کہ کس کے لیے کرنی ہے۔ اُس نے فرمایا ”اپنے دُشمنوں سے محُبّت رکھّو، جو تُم سے عداوت رکھّیں اُن کا بھلا کرو، جو تُم پر لَعنت کریں اُن کے لیے برکت چاہو، جو تُمھاری تحقِیر کریں اُن کے لیے دُعا کرو۔“۸
کلوری کی صلیب پر، جہاں یِسُوع ہمارے گُناہوں کی خاطر مُوا، اُس نے اپنی تعلیم کا عملی مُطاہرہ کیا جب اُس نے دُعا کی، ”اَے باپ، اِن کو مُعاف کر، کیوں کہ یہ جانتے نہیں کہ کیا کرتے ہیں۔“۹
خُلوصِ دِل سے اُن لوگوں کے لیے دُعا کرنا جو ہمارے دُشمن سمجھے جاسکتے ہیں ہمارے اِس عقیدے کا ثبوت ہیں کہ خُدا ہمارے دِلوں اور دُوسروں کے دِلوں کو بدل سکتا ہے۔ اِس طرح کی دُعائیں ہمارے عزم کو تقویت دیتی ہیں تاکہ ہم اپنی زِندگیوں، خاندانوں، اور معاشروں میں وہ تبدیلیاں لے کر آئیں جو ضروری ہیں۔
اِس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ آپ کہاں رہتے ہیں، آپ کس زبان میں بات کرتے ہیں، یا آپ کو کن مسائل کا سامنا ہے، خُدا آپ کی سُنتا ہے اور اپنی منشا اور اپنے مرضی کے مُطابق جواب دیتا ہے۔ چُوں کہ ہم اُس کی اَولاد ہیں، ہم مدد، راحت اور دُنیا میں مثبت اَثر پَیدا کرنے کی تجدیدِ آرزو کے لیے اُس سے رُجُوع کرسکتے ہیں۔
اِنصاف، اَمن، مسکِینوں اور بیماروں کے لیے صرف دُعا کرنا اکثر کافی نہیں ہوتا ہے۔ دُعا کے لیے دوزانوں ہونے کے بعد، ہمیں اپنے گھٹنوں سے اُٹھنے کی ضرورت ہے اور مدد کرنے کے لیے جو کر سکتے ہیں وہ کریں—دُوسروں کے لیے اور اپنے واسطے۔۱۰
صحائف بااِیمان لوگوں کی مثالوں سے بھرے ہُوئے ہیں جنھوں نے اپنی اپنی زِندگی اور دُوسروں کی زِندگیوں میں تبدیلی پَیدا کرنے کے لیے دُعا کے ساتھ ساتھ عمل کو بھی شامِل کیا۔ مثال کے طور پر، مورمن کی کِتاب میں، ہم انوس کے بارے میں پڑھتے ہیں۔ یہ دیکھا گیا ہے کہ ”اِن کی مختصر کِتاب کا تقریبا دو تہائی حِصّہ دُعا یا دُعائیہ سلسلے کو بیان کرتا ہے، اور باقی کا حِصّہ اُس کے اعمال کے بارے میں بتاتا ہے کہ اُس نے جواب پانے کے نتیجے میں کیا کیا کِیا۔“۱۱
ہمارے پاس مُتعدد مثالیں موجود ہیں کہ کس طرح دُعا نے ہماری اپنی کلِیسیائی تاریخ میں فرق پَیدا کیا، جس کی اِبتدا ۱۸۲۰ کے موسم بہار میں جوزف سمتھ کی درختوں کے جُھنڈ میں اپنے والدین گھر کے قریب پہلی باآواز دُعا سے ہُوئی مُعافی پانے والے اور رُوحانی سمت کے مُشتاق، جوزف کی دُعا نے آسمان کھول دیے۔ آج، ہم نبی جوزف اور دُوسرے اِیمان دار ایّامِ آخِر کے مُقدّسین مرد اور خواتین کے احسان مند ہیں جنھوں نے کلِیسیائے یِسُوع مسِیح مُقدّسینِ آخِری ایّام کے قیام میں مدد کے لیے دُعا کی اور عمل پیرا ہُوئے۔
مَیں اکثر مَیری فیلڈنگ سمتھ جیسی اِیمان دار خواتین کی دُعاؤں کے بارے میں سوچتا ہُوں جنھوں نے خُدا کی مدد سے، بہادری کے ساتھ اپنے خاندان کو ایلانوئے میں بڑھتے ہُوئے ظلم و ستم سے نِکال کر یہاں اِس وادی میں لے آئیں جہاں اِس کا خاندان رُوحانی اور دُنیاوی لحاظ سے خُوش حال ہُوا۔ دوزنوں ہو کر پُرزور دُعا کرنے کے بعد، پھر اپنے مسائل پر قابو پانے اور اپنے خاندان آسودہ کرنے کے لیے اُس نےسخت محنت کی۔
دُعا ہمیں حوصلہ دے گی اور ہم بحیثیتِ فرد، بحیثیتِ خاندان، بحیثیتِ کلِیسیا، اور بحیثیتِ دُنیا قریب ہو جائیں گے۔ دُعا سائنس دانوں کو مُتاثر کرے گی اور ویکسین اور دوائیوں کی دریافتوں کی مدد کرے گی جو اُس وبائی بیماری کا خاتمہ کریں گے۔ دُعا اُن لوگوں کو تسلی دے گی جو اپنے پیاروں سے محرُوم ہوگئے ہیں۔ اَیسا کرنا ہماری مدد کرے گا کہ ہمیں اپنی ذاتی حفاظت کے لیے کیا کرنا ہے۔
بھائیو اور بہنو ، میں آپ سے گُزارش کرتا ہُوں کہ آپ اپنی دُعا کرنے کے عزم کو دوگُنا کریں۔ میری آپ سے گُزارش ہے کہ آپ اپنی اپنی کوٹھریوں میں، روزانہ آتے جاتے، اپنے اپنے گھروں میں، اپنے اپنے حلقوں میں، اور ہمیشہ، اپنے اپنے دِلوں میں دُعا کریں۔۱۲
کلِیسیائے یِسُوع مسِیح برائے مقدسینِ آخِری ایّام کے راہ نماؤں کی جانب سے، ہمارے واسطے آپ کی دُعاؤں کے لیے مَیں شُکرگُزار ہُوں۔ مَیں آپ کو زور دیتا ہُوں کہ دُعا کرتے رہیں تاکہ ہم اِس مشکل دَور میں کلِیسیا کو ہدایت دینے کا عِرفان اور اِلہام پا سکیں۔
دُعا ہماری اپنی زِندگیاں بدل سکتی ہیں۔ پُرخُلوص دُعا کے وسِیلے سے ہمت پا کر، ہم دُوسروں کو بھی اَیسا کرنے میں ہمت دے سکتے اور مدد کرسکتے ہیں۔
میرے اپنے تجربے کی بدولت مَیں دُعا کی قُدرت کو جانتا ہُوں۔ حال ہی میں، مَیں اپنے دفتر میں اَکیلا تھا۔ ابھی ابھی میرے ہاتھ کی سرجری ہُوئی تھی۔ یہ سیاہ اور نیلے رنگ کا تھا، سوجن تھی، اور اِس میں درد تھا۔ جب مَیں اپنی میز پر بیٹھا تھا، مَیں اہم اور نازک معاملات پر توجہ نہیں دے سکتا تھا کیوں کہ مَیں اِس درد میں مُبتلا تھا۔
مَیں دُعا کے لیے دوزانو ہُوا اور خُداوند سے فریاد کی کہ وہ میری توجہ میں مدد کرے تاکہ میں اپنے کام کو انجام دے سکُوں۔ مُیں کھڑا ہُوا اور اپنی میز پر کاغذات کے انبار پر نظر دوڑائی۔ فی الفور ہی، میرا ذہن صاف اور متوجہ ہوگیا، اور مَیں اپنے سامنے اہم معاملات کو نِپٹانے میں کامیاب ہُوا۔
جب ہم بہت سارے مسائل اور مُشکلات پر غور کرتے ہیں تو دُنیا کی موجودہ افراتفری کی صُورتِ حال بہت کٹھن اور دُشوار نظر آسکتی ہے۔ بلکہ یہ میری پُرجوش گواہی ہے کہ اگر ہم آسمانی باپ سے دُعا کریں گے اور درکار نعمتیں اور ہدایت مانگیں گے، تو ہم یہ جان لیں گے کہ ہم اپنے خاندانوں، پڑوسیوں، برادریوں اور یہاں تک کہ جن مُمالک میں ہم رہتے ہیں اُن کو کس طرح فیض دے سکتے ہیں۔
نجات دہندہ نے دُعا کی اور پھر وہ ”بھلائی کرتا پِھرا“۱۳ مسکِینوں کو کھانا کِھلا کر، پست حوصلے والوں کو حوصلہ دے کر، شفقت کے ساتھ اُن سب کو معافی، صلح، اور آرام دے کر جو اُس کے پاس آتے تھے۔ وہ ہم تک پہنچتا رہتا ہے۔
مَیں کلِیسیا کے تمام اَرکان کے ساتھ ساتھ اپنے ہمسایوں دوستوں اور دُنیا بھر کے دُوسرے مذہبی گروہوں کو بھی دعوت دیتا ہُوں کہ وہ اَیسا کریں جس طرح نجات دہندہ نے اپنے شاگِردوں کو ہدایت دی: ”پَس ہر وقت جاگتے اور دُعا کرتے رہو،“ اَمن کے لیے، سلامتی کے لیے، تحفظ کے لیے اور ایک دُوسرے کی خدمت کے مواقعوں کی خاطر۔۱۴
دُعا کی طاقت کتنی بڑی ہے، اور آج ہمیں اِس دُنیا میں خُدا اور اُس کے پیارے بیٹے پر اِیمان کی دُعاؤں کی کتنی ضرورت ہے! آئیے ہم دُعا کی قُدرت کو یاد کریں اور شُکر گُزار ہوں۔ یِسُوع مسِیح کے نام پر آمین۔