دائمی قُدرت
صرف اِیمان اور خُدا کا کلام جو ہماری اندرونی جان کو معمور کرتا ہے ہمیں قائم رکھنے کے لیے کافی ہے—اور ہمیں اُس کی قُدرت تک رسائی حاصل کرنے کی اجازت دیتا ہے۔
ہمارے پیارے نبی، صدر رسل ایم نیلسن کی تعلیمات کا جائزہ لیتے ہوئے، مجھے ایک ایسا لفظ ملا جس کا اُنھوں نے اکثر اپنے کلام میں کثرت سے استعمال کیا ہے۔ یہ لفظ قُدرت ہے۔
ایک رسُول کی حیثیت سے مقرر ہونے کے بعد پہلی مجلسِ عامہ میں، صدر نیلسن نے قُدرت کے بارے میں بات کی۔۱ اُنھوں نے برسوں سے قُدرت کے بارے میں درس دینا جاری رکھا ہے۔ چونکہ ہم صدر نیلسن کی اپنے نبی کی حیثیت سے تائید کرتے ہیں، تاہم اُنھوں نے قُدرت—خصوصی طور پر، خُدا کی قُدرت—کے اُصول کے بارے میں تعلیم دی ہے اور سِکھایا ہے کہ ہم اِس تک کیسے رسائی حاصل کرسکتے ہیں۔ اُنھوں نے سِکھایا ہے کہ دُوسروں کی خدمت گزاری کرتے ہوئے ہم خُدا کی قُدرت کو کس طرح حاصل کر سکتے ہیں،۲ کس طرح توبہ ہماری زِندگی میں یِسُوع مسِیح کی قُدرت اور اُس کے کفّارہ کو دعوت دینے کا سبب بنتی ہے،۳ اور کس طرح کہانت—خُدا کی قُدرت اور اِختیار—اُس کے ساتھ عہد باندھنے اور اُن پر قائم رہنے والے سب لوگوں کو برکت بخشتی ہے۔۴ صدر نیلسن نے گواہی دی ہے کہ خُدا کی قُدرت اُن سب لوگوں پر انڈیلی جاتی ہے جو ہَیکل میں ودیعت پاتے اور اپنے عہد پر قائم رہتے ہیں۔۵
صدر نیلسن نے اپریل ۲۰۲۰ کی مجلسِ عامہ میں جو چیلنج دیا تھا اُس سے میں خاص طور پر متاثر ہوا ہوں۔ اُنھوں نے ہمیں ہدایت بخشی کہ ”مُطالعہ اور دُعا کریں اور اُس قُدرت اور معرفت کے بارے میں مزید جانیں جس کے وسیلے سے آپ کو ودیعت عطا کی گئی ہے—یا جو آپ کو عطا کی جائے گی۔“۶
اِس چیلنج کے جواب میں مَیں نے مُطالعہ کیا اور دُعا کی اور اُس قُدرت اور معرفت کے بارے میں چند فائدہ مند باتیں سیکھی ہیں جس کے وسیلے سے مجھے ودیعت عطا کی گئی ہے—یا جو مجھے عطا کی جائے گی۔
اپنی زِندگیوں میں خُدا کی قُدرت تک رسائی حاصل کرنے کے لیے لازم کاموں کا فہم پانا آسان بات نہیں، لیکن میں نے جانا ہے کہ اپنے ذہنوں میں اِس پر غوروفکر کرکے اور دُعا کے ذریعے رُوحُ الُقدس سے رُوحانی بصیرت حاصل کرنے کے باعث یہ کام قابلِ عمل ہو جاتا ہے۔۷ بزرگ رچرڈ جی سکاٹ نے خُدا کی قُدرت کی واضح تعریف پیش کی: یہ ”اپنی صلاحیت سے زیادہ کام کرنے کی قُدرت ہے۔“۸
اپنے دل اور یہاں تک کہ اپنی رُوح کو خُدا کے کلام سے معمور کرنا اور یسُوع مسِیح پر اِیمان کی بنیاد کے ساتھ خُدا کی قُدرت کو اپنی طرف راغب کرنا نہایت ضروری ہے تاکہ اِن مشکل اوقات میں ہم مدد پائیں۔ اپنے دِلوں کی گہرائی میں خُدا کے کلام اور یِسُوع مسِیح پر اِیمان لائے بغیر، ہماری گواہیاں اور ہمارا اِیمان ناکام ہو سکتے ہیں، اور ہم اُس قُدرت تک رسائی پانے سے محروم ہو سکتے ہیں جو خُدا ہمیں عطا کرنا چاہتا ہے۔ ظاہری اِیمان ناکافی ہے۔ صرف اِیمان اور خُدا کا کلام جو ہماری اندرونی جان کو معمور کرتا ہے ہمیں قائم رکھنے کے لیے کافی ہے—اور ہمیں اُس کی قُدرت تک رسائی حاصل کرنے کی اجازت دیتا ہے۔
جب میں اور بہن جانسن اپنے بچّوں کی پرورش کر رہے تھے تو، ہم نے اُن میں سے ہر ایک کو ترغیب دی کہ وہ آلاتِ موسیقی میں سے ایک کو بجانا سیکھیں۔ اگر وہ اپنا کردار ادا کرنے اور ہر روز اپنے آلے کی مشق کرنے کا وعدہ کرتے تو صرف اُس صورت میں ہی ہم اپنے بچّوں کو موسیقی کے اسباق لینے کی اجازت دیتے تھے۔ ایک دن، ہفتے کے روز، ہماری بیٹی دوستوں کے ساتھ کھیلنے کے لیے پرُ جوش تھی، لیکن اُس نے ابھی تک پیانو کی مشق مکمل نہیں کی تھی۔ یہ جانتے ہوئے کہ اُس نے ۳۰ منٹ تک مشق کرنے کا تہیہ کیا ہے، اور کیونکہ وہ ضرورت سے ایک منٹ زیادہ بھی مشق نہیں کرنا چاہتی تھی لہٰذا اُس نے ٹائمر سیٹ کرنے کا ارادہ کیا۔
پیانو کی طرف جاتے ہوئے وہ رکی اور مائکروویو اوون کے کچھ بٹنوں کو دبایا۔ لیکن ٹائمر سیٹ کرنے کے بجائے، اُس نے ۳۰ منٹ تک کھانا پکانے کے لیے مائکروویو کا ٹائم سیٹ کیا اور سٹارٹ کا بٹن دبا دیا۔ تقریباً ۲۰ منٹ کی مشق کرنے کے بعد، وہ باورچی خانے میں واپس گئی تاکہ معلوم ہو سکے کہ کتنا وقت باقی رہ گیا تھا اور دیکھا کہ مائکروویو اوون کو آگ لگی ہوئی تھی۔
اِس کے بعد وہ گھر کے عقبی صحن کی طرف بھاگی جہاں میں صحن کا کام کر رہا تھا، اور یہ کہتے ہوئے چلائی کہ گھر کو آگ لگ گئی ہے۔ میں جلدی سے گھر کے اندر کی طرف بھاگا، اور میں نے واقعتاً، مائکروویو اوون کو آگ کے شعلوں میں لپٹا پایا۔
اپنے گھر کو آگ سے بچانے کی کوشش میں، مَیں مائکروویو کے پیچھے پہنچا، اُس کا پلگ نگالا، اور برقی تار کا اِستعمال کرتے ہوئے جلتے ہوئے مائکروویو کو کاؤنٹر کے اوپر سے اُٹھا لیا۔ ہیرو بننے اور اِس مشکل سے نکلنے کی تدبیر کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے گھر کو بچانے کی اُمید میں، اِسے اپنے جسم سے دور رکھنے کی غرض سے مَیں برقی تار کے ساتھ آتش فشاں مائکروویو کو دائروں میں جھولتے ہوئے، گھر کے عقبی حصّے تک جا پہنچا، اور ایک اور جنبش کے ساتھ مائکروویو کو باہر باغیچے میں پھینک دیا۔ وہاں ہم پانی کی ایک نلکی سے آگ کے شعلوں کو بجھانے میں کامیاب ہوگئے۔
کیا غلط ہوا تھا؟ مائکروویو اوون کو اپنی برقناطیسی لہریں جذب کرنے کے لیے کسی چیز کی ضرورت پڑتی ہے، اور جب برقناطیسی لہریں جذب کرنے کے لیے اِس کے اندر کچھ موجود نہ ہو تو، اوون خود ہی اپنی برقناطیسی لہروں کو جذب کرلیتا ہے، گرم ہوجاتا ہے، اور آگ پکڑ لیتا ہے، خود کو تباہ کرتے ہوئے آگ کے شعلوں اور راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہو جاتا ہے۔۹ ہمارا پورا مائکروویو آگ کے شعلوں میں بھسم ہو کر جل گیا کیونکہ اِس کے اندر کچھ موجود نہیں تھا۔
اِسی طرح، جو لوگ اپنے دِلوں کی گہرائی میں اِیمان اور خُدا کے کلام کو تھامے رکھتے ہیں وہ آتشی تیروں کو جذب کرنے اور اِن پر قابو پانے میں کامیاب ہوں گے جو دشمن ہماری تباہی کے لیے لازماً چلائے گا۔۱۰ بصورت دیگر، ہمارا اِیمان، اُمید، اور پختہ یقین دائمی نہیں ہوسکتا ہے، اور خالی مائکروویو اوون کی طرح، ہم بھی ایک حادثے کا شکار ہو سکتے ہیں۔
میں نے سیکھا ہے کہ اپنی رُوح کی گہرائی میں خُدا کا کلام بسانے، اور خُداوند یِسُوع مسِیح اور اُس کے کفّارہ پر اِیمان کے ساتھ، مجھے خُدا کی قُدرت پانے کی اجازت ملتی ہے جس کے باعث میں دشمن اور جو بھی تیر وہ مجھ پر چلا سکتا ہے اُن پر قابو پاسکوں گا۔ چنوتیوں کا سامنا کرتے ہوئے، ہم پولُس کے ذریعہ سِکھائے گئے خُداوند کے وعدے پر بھروسہ رکھ سکتے ہیں: ”کِیُونکہ خُدا نے ہمیں دہشت کی رُوح نہِیں بلکہ قُدرت اور تربیت کی رُوح دی ہے۔“۱۱
ہم جانتے ہیں کہ ایک بچّے کے طور پر نجات دہندہ ”بڑھتا اور قُوّت پاتا گیا اور حِکمت سے معمُور ہوتا گیا: اور خُدا کا فضل اُس پر تھا۔“۱۲ ہم جانتے ہیں کہ جوں جوں وہ بڑا ہوا، ”یِسُوع حِکمت اور قدوقامت میں اور خُدا کی اور اِنسان کی مقبُولیّت میں ترقّی کرتا گیا۔“۱۳ اور ہم جانتے ہیں کہ جب اُس نے اپنی خدمت کا آغاز کیا، تو سُننے والے لوگ ”اُس کی تعلِیم سے حَیران تھے: کِیُونکہ اُس کا کلام اِختیّار کے ساتھ تھا۔“۱۴
تیاری کی بدولت، نجات دہندہ کی طاقت میں اضافہ ہوا اور وہ شیطان کی تمام آزمائشوں کا مقابلہ کرنے میں کامیاب رہا۔۱۵ جب ہم نجات دہندہ کی مثال کی پیروی کرتے ہیں اور خُدا کے کلام کے مُطالعے کے ذریعے تیاری کرتے اور اپنے اِیمان کو گہرا کرتے ہیں تو، آزمائشوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ہم بھی خُدا کی قُدرت پا سکتے ہیں۔
محدود اجتماع کے اِس وقت کے دوران جب ہَیکل میں باقاعدگی سے حاضری ناممکن ہو گئی ہے، ہَیکل میں عہد باندھنے اور اُن پر قائم رہنے کے باعث ملنے والی خُدا کی قُدرت کے بارے میں مزید مُطالعہ اور فہم حاصل کرنے کو یقینی بنانے کے لیے میں نے واقعتاً اضافی کوشش کی ہے۔ جیسا کہ کرٹ لینڈ ہَیکل کی تقدیسی دُعا میں وعدہ کیا گیا ہے کہ، جب ہم ہَیکل سے رخصت ہوتے ہیں تو ہم خُدا کی قُدرت سے ملبوس ہو جاتے ہیں۔۱۶ ہَیکل میں عہد باندھنے اور اُن پر قائم رہنے کے باعث خُدا کی قُدرت پانے والوں کے لیے کوئی معیاد مقرر نہیں کی گئی، نہ ہی وبائی مرض کے دوران اِس قُدرت تک رسائی پانے پر پابندی لگائی گئی ہے۔ ہماری زِندگیوں میں اُس کی قُدرت اُسی صورت کم ہوتی ہے جب ہم اپنے عہود پر قائم رہنے میں ناکام ہوجاتے ہیں اور اُس انداز سے زِندگی بسر نہیں کرتے ہیں جس سے ہمیں مستقل طور پر اُس کی قُدرت حاصل کرنے کے اہل ہونے کی اجازت ملے۔
تھائی لینڈ، لاؤس اور میانمار میں اپنی پیاری اہلیہ کے ساتھ تبلیغی رہنماؤں کی حیثیت سے خدمات سر انجام دیتے ہوئے، ہم نے خُدا کی قُدرت کا ذاتی طور پر مشاہدہ کیا جو ہَیکل میں مُقدّس عہود باندھنے اور اُن پر قائم رہنے والوں کو بخشی جاتی ہے۔ عمومی امدادی فنڈ برائے زائرینِ ہَیکل (ٹی پی اے ایف) نے اِن تینوں ممالک میں بہت سے مُقدّسین کی ذاتی قربانی اور تیاری کے باعث ہر ممکن کوشش کرنے کے بعد ہَیکل میں حاضر ہونا ممکن بنایا۔ مجھے یاد ہے کہ ہانگ کانگ جانے والی پرواز کو پکڑنے کے لیے بینکاک کے ایک ہوائی اڈے سے دُوسرے پر منتقلی میں معانت کے واسطے میں، تھائی لینڈ، کے شہر بنکاک کے ہوائی اڈے پر، لاؤس سے تعلق رکھنے والے ۲۰ وفادار مُقدّسین کے ایک گروہ سے ملا۔ یہ اَرکان خُوشی سے جھوم رہے تھے کہ آخر کار وہ خُداوند کے گھر کو جا رہے ہیں۔
جب ہم اِن اچھے مُقدّسین سے اُن کی واپسی پر ملے تو، اِنجیل کی پختگی اور اِس سے وابستہ قُدرت نہایت واضح تھی جو اُنھوں ہَیکل میں ودیعت پانے اور خُدا کے ساتھ عہد میں داخل ہونے کے نتیجے میں پائی تھی۔ یہ مُقدّسین واضح طور پر ہَیکل سے ”[اُس کی] قُدرت سے ملبوس ہو کر“۱۷ نکلے تھے۔ لاؤس میں خُداوند کی بادشاہت کی تعمیر جاری رکھنے کے لیے، اپنی صلاحیت سے زیادہ کام کرنے کی قُدرت نے اُنھیں اپنے ملک میں کلِیسیا کی رکنیت سے وابستہ چنوتیوں کا مقابلہ کرنے کی طاقت بخشی اور وہ ”عظیم اُلشان اور جلالی بشارت، سچّائی کے ساتھ“۱۸ لے کر آگے بڑھے۔
اِس وقت جب ہم ہَیکل میں شرکت نہیں کرسکتے، کیا ہم میں سے ہر ایک نے اپنی زِندگی میں ایک واضح، غیر متزلزل راستہ متعین کرنے کے لیے ہَیکل میں باندھے گئے عہود پر انحصار کیا ہے؟ اگر ہم، اِن عہود پر قائم رہتے ہیں تو، یہ ہمیں مستقبل کے بارے میں بصارت اور توقعات اور خُداوند کی وعدہ کی گئی تمام نعمتوں کو پانے کے اہل ہونے کا واضح عزم فراہم کریں گے جو وہ ہماری وفاداری کے باعث ہمیں بخشتا ہے۔
میں آپ کو خُدا کی قُدرت کے حصول کی دعوت دیتا ہوں جو وہ ہمیں دینے کا مُشتاق ہے۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ جب ہم اِس قُدرت کے خواہاں ہوتے ہیں تو، ہم اپنے آسمانی باپ کی اُس محبّت کا زیادہ سے زیادہ فہم پاتے ہیں جو وہ ہم سے رکھتا ہے۔
میں گواہی دیتا ہوں کہ چونکہ آسمانی باپ آپ سے اور مجھ سے پیار کرتا ہے، اِس لیے اُس نے اپنے پیارے بیٹے، یِسُوع مسِیح، کو ہمارے نجات دہندہ اور مخلصی دینے والے کے طور پر زمین پہ بھیجا۔ میں یِسُوع مسِیح کی گواہی دیتا ہوں، وہی جس کے پاس کُل اختیار ہے،۱۹ اور یہ سب میں یِسُوع مسِیح کے نام میں کہتا ہوں، آمین۔