نیا عہد نامہ ۲۰۲۳
اکتوبر ۲۳–۲۹۔ ۱ اور ۲ تِیمُتھِیُس؛ طِطُس؛ فِلیمون: ”تُو اِیمان داروں کے لِیے نمُونہ بن“


”اکتوبر ۲۳–۲۹۔ ۱ اور ۲ تِیمُتھِیُس؛ طِطُس؛ فِلیمون: ’تُو اِیمان داروں کے لِیے نمُونہ بن‘“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے افراد و خاندان: نیا عہد نامہ ۲۰۲۳ (۲۰۲۲)

”اکتوبر ۲۳–۲۹۔ ۱ اور ۲ تِیمُتھِیُس؛ طِطُس؛ فِلیمون،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے افراد و خاندان: ۲۰۲۳

شبیہ
تین عَورتیں ہَیکل کے باہر سیر کرتی ہُوئیں

اکتوبر ۲۳–۲۹

۱ اور ۲ تِیمُتھِیُس؛ طِطُس؛ فِلیمون

”تُو اِیمان داروں کے لِیے نمُونہ بن“

بعض اوقات ایک یا زائد سوالات کو ذہن میں رکھتے ہوئے اپنے صحائف کا مُطالعہ کرنا مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ مُطالعہ کرتے وقت اپنے جوابات کی راہ نمائی کے لیے رُوح کو دعوت دیں، اور حاصل کردہ اِلہام کو قلم بند کریں۔

اپنے تاثرات کو قلم بند کریں

وہ خطوط جو پَولُس نے تِیمُتھِیُس، طِطُس، اور فِلیمون کے نام لکھے تھے، اُن میں ہمیں خُداوند کے خادِم کے دِل کی جھلک ملتی ہے۔ ساری جماعتوں کے لیے پَولُس کے دیگر خطوط کے برعکس، یہ اِن افراد کے نام پر لکھے گئے تھے—جو پَولُس کے قریبی دوست اور خُدا کے کام میں شریک تھے—اور اِن کو پڑھنا گُفت گُو کو سُننے کے مُترادف ہے۔ اِن میں ہم پَولُس کو، جماعتوں کے دو راہ نماؤں، تِیمُتھِیُس اور طِطُس، کی کلیسیائی خدمت سے متعلق حوصلہ افزائی کرتے ہوئے دیکھتے ہیں۔ ہم دیکھتے ہیں کہ وہ اپنے دوست فِلیمون سے اِلتجا کر رہا ہے کہ وہ ایک رفِیق مُقدّس کے ساتھ صُلح کر لے اور اِنجِیل میں اُس کے ساتھ ایک بھائی کی طرح برتاؤ رکھے۔ پَولُس کے اَلفاظ براہ راست ہمارے لیے نہیں لکھے گئے تھے، اور اُس نے کبھی توقع بھی نہیں کی ہوگی کہ ایک دن بہت سارے لوگ اِنھیں پڑھیں گے۔ مسِیح کی خدمت میں ہماری ذاتی بُلاہٹ جو بھی ہو، ہم اِن خطوط میں اپنے لیے نصِیحت اور ہمت افزائی پاتے ہیں۔

شبیہ
علامت برائے ذاتی مُطالعہ

تجاویز برائے ذاتی مُطالعہِ صحائف

تِیمُتھِیُس اور طِطُس کون تھے؟

تِیمُتھِیُس اور طِطُس نے پَولُس کے ساتھ اُس کی تبلیغی مسافتوں میں خدمات سر انجام دی تھیں۔ اُن کی خدمت کے دوران میں، اُنھوں نے پَولُس کا اعتماد اور عزت کمائی۔ تِیمُتھِیُس کو بعد میں اِفِسُس میں کلیسیائی راہ نما کے طور پر بُلاہٹ ملی، اور طِطُس کو کُریتے میں راہ نما کے طور پر بُلایا گیا تھا۔ اِن خطوط میں، پَولُس نے راہ نماؤں کو اُن کی ذمہ داریوں کے مُتعلق ہدایت اور ہمت افزائی بخشی، جس میں اِنجِیل کی مُنادی کرنا اور مرد حضرات کو اُسقف کی حیثیت سے خدمات انجام دینے کے لیے بُلاہٹ دینا بھی شامل ہے۔

لُغتِ بائِبل بھی دیکھیے، ”پَولُس کے خطُوط،“ ”تِیمُتھِیُس،“ ”طِطُس۔“

شبیہ
مُبلغ بہنیں کسی شخص سے گُفت گُو کرتے ہوئے

”کوئی بھی تیری جوانی کی حقارت نہ کرنے پائے؛ بلکہ تو اِیمان لانے والوں کے لِیے نمونہ بنے“ (۱ تیمتھیس ۴:‏۱۲)۔

۱ تِیمُتھِیُس ۴:‏۱۰–۱۶

”تُو اِیمان داروں کے لِیے نمُونہ بن“

تِیمُتھِیُس نسبتاً جوان تھا، لیکن پَولُس جانتا تھا کہ لڑکپن کے باوجود وہ کلِیسیا کا بہت بڑا راہ نما بنے گا۔ پَولُس نے ۱ تِیمُتھِیُس ۴:‏۱۰–۱۶ میں تِیمُتھِیُس کو کیا صلاح دی؟ یہ مشورت دُوسروں کو نجات دہندہ اور اُس کی اِنجِیل کی طرف مائل کرنے میں آپ کی کِس طرح مدد کرسکتی ہے؟

مزید دیکھیں ایلما ۱۷:‏۱۱۔

۲ تِیمُتھِیُس

”کیوں کہ خُدا نے ہمیں دہشت کی رُوح نہِیں؛ بلکہ قُدرت، اور محبّت، اور تربیت کی رُوح دی ہے۔“

یہ خیال کِیا جاتا ہے کہ ۲ تِیمُتھِیُس وہ آخِری خط ہے جو پَولُس نے لکھا تھا، اور ایسا لگتا ہے کہ وہ جانتا تھا کہ زمِین پر اُس کا وقت بہت کم رہ گیا تھا (دیکھیں ۲ تِیمُتھِیُس ۴:‏۶–۸)۔ تیمِتھُیس کو یہ جان کر کیسا لگا ہوگا کہ اُس کا قابلِ بھروسا صلاح کار اور راہ نما اُسے جلد چھوڑ کر جانے والا تھا۔ پَولُس نے اُس کی حوصلہ افزائی کے لیے کیا کہا؟ آپ اپنے اَندیشے اور وسوسے کو ذہن میں رکھتے ہوئے بھی پڑھ سکتے ہیں۔ ۲ تِیمُتھِیُس میں خُداوند آپ کو اُمِید اور ہمت افزائی کا کیا پیغام دینا چاہتا ہے؟

مزید دیکھیں کیلی آر جانسن، ”دائمی قُدرت،“ لیحونا، نومبر ۲۰۲۰، ۱۱۲–۱۴۔

۲ تِیمُتھِیُس ۳

اِنجِیل کے مُوافِق زِندگی گُزارنے سے آخِری ایّام کے رُوحانی خطرات سے حفاظت ملتی ہے۔

ہم ”اخِیر زمانہ“ میں جی رہے ہیں جس کی بابت پَولُس نے بات کی تھی، اور ”بُرے دِن“ آ گئے ہیں (۲ تِیمُتھِیُس ۳:‏۱)۔ جب آپ ۲ تِیمُتھِیُس ۳، پڑھیں تو، اُن آخری ایّام کے خطرات کو تحریر کریں جن کا تذکرہ کیا گیا ہے (مزید دیکھیں ۱ تِیمُتھِیُس ۴: ۱–۳):

کیا آپ اپنی اِرد گِرد کی دُنیا میں—یا اپنی ہی زِندگی میں اِن خطرات کے مُتعلق مثالوں کے بارے میں سوچ سکتے ہیں؟ یہ خطرات، کیسے آیت ۶میں بیان کردہ لوگوں کی طرح، ”[آپ کے گھروں] میں دبے پاؤں گُھس آتے ہیں اور [آپ] کو قابُو میں کر لیتے ہیں“؟ اپنے آپ کو اور اپنے خاندان کو اِن رُوحانی خطرات سے محفوظ رکھنے کے لیے ۲ تِیمُتھِیُس ۳ میں اور اِن خطوط میں کہیں بھی آپ کو کیا مشورت ملتی ہے؟ (دیکھیں، مثال کے طور پر، ۱ تِیمُتھِیُس ۱:‏۳–۱۱؛ ۲ تِیمُتھِیُس ۲:‏۱۵–۱۶؛ طِطُس ۲:‏۱–۸

فِلیمون کون تھا؟

فِلیمون ایک مسِیحی تھا جو پَولُس کے باعِث اِنجِیل کی طرف رُجُوع لایا تھا۔ فلیمون اُنیسِؔمُس نامی غلام کا مالک تھا، جو بظاہر روم فرار ہو گیا تھا۔ وہاں اُنیسِؔمُس نے پَولُس سے مُلاقات کی اور اِنجِیل کو قبُول کیا۔ پَولُس نے اُنیسِؔمُس کو ایک خط کے ساتھ فِلیمون کے پاس واپس بھیجا جس میں فِلیمون کو اُنیسِؔمُس کو”غُلام کی طرح نہِیں، بلکہ غُلام سے بہُتر ہوکر، یعنی عزیز بھائِی کی طرح“ قبُول کرنے کی ترغیب دی (فِلیمون ۱:‏۱۶

فِلیمون

یِسُوع مسِیح کے شاگِرد ایک دُوسرے کے ساتھ بھائیوں اور بہنوں جیسا سلُوک کرتے ہیں۔

جب آپ فِلیمون کے لیے پَولُس کے خط کو پڑھتے ہیں تو، غَور کریں کہ آپ دُوسروں کے ساتھ اپنے تعلقات پر اِس کی نصیحت کو کیسے لاگُو کر سکتے ہیں۔ ذیل میں چند سوالات ہیں جِن پر آپ غَور کر سکتے ہیں:

  • آیات ۱–۷: ”ہم خِدمت“ اور ”ہم سِپاہ “جیسے اَلفاظ آپ کو مُقدّسِین کے درمیان میں تعلُقات کے بارے میں کیا تجویز کرتے ہیں؟ مسِیح میں کسی بھائی یا بہن سے مِل کر آپ کو کب اِیمان کی ”تازگی“ کا احساس ہُوا ہے؟

  • آیات ۸–۱۶:”حُکم دینے“ اور ”اِلتماس کرنے“ سے کیا مُراد ہے؟ پَولُس نے فلیمون کو حُکم دینے کے بجائے اِلتماس کرنے کا فیصلہ کیوں کیا؟ اُنیسِؔمُس کو فلیمون کے پاس واپس بھیجنے سے پَولُس کو کس بات کے پُورا ہونے کی اُمید تھی؟

  • آیات ۱۶:”خُداوند میں نہایت عزِیز بھائی [یا بہن]ہونے“ سے کیا مُراد ہے؟ کیا آپ کسی ایسے شخص کو جانتے ہیں جِس کو اِس طرح کے اِستقبال کی ضرُورت ہے؟

شبیہ
علامت برائے خاندانی مُطالعہ

تجاویز برائے خاندانی مُطالعہِ صحائف و خاندانی شام

۱ تِیمُتھِیُس ۲:‏۹–۱۰۔”[اپنے آپ کو] … نیکی کے کاموں سے سنوارنے“ سے کیا مُراد ہے؟ اِس ہفتے ہمارا خاندان کون سے اچھّے کام کرسکتا ہے؟ آپ باہم مِل کر نیکی کرنے کے حوالے سے کوئی گِیت گا سکتے ہیں، مثلاً ”Have I Done Any Good?کیا میں نے کوئی نیکی کی ہے؟“ (گِیت، نمبر ۲۲۳۔)

۱ تِیمُتھِیُس ۴:‏۱۲۔اپنے خاندان کے اَرکان کی مدد کرنے کے لیے کہ وہ”اِیمان داروں کے لِیے نمُونہ“ بننے کی خواہش رکھتے ہیں تو، اُنھیں اُن لوگوں کی تصویریں بنانے کے لیے مدعو کریں جو اُن کے لیے اچھی مثال رہے ہیں۔ کِس طرح اِن لوگوں نے ہمیں یِسُوع مسِیح کی پیروی کرنے کی ترغیب بخشی؟ صدر تھامس ایس مانسن کا پیغام ”مثال اور تجلی بنو“ (لیحونا، نومبر ۲۰۱۵، ۸۶–۸۸) دُوسروں کے لیے مثال بننے کے بارے میں چند تجاویز دے سکتا ہے۔

۱ تِیمُتھِیُس ۶: ۷–۱۲۔آپ کیوں سوچتے ہیں کہ ”پیسے کی محبت تمام برائیوں کی جڑ ہے“؟ اپنی زنِدگیوں کو پیسے یا مال پر مرکُوز کرنے کے کیا خطرات ہیں؟ اپنی نَعمتوں پر ہم کِس طرح قناعت کرسکتے ہیں؟

۲ تِیمُتھِیُس ۳:‏۱۴–۱۷۔اِن آیات کے مطابق، صحائف کو جاننے اور اِن کا مُطالعہ کرنے والوں کو کون سی برکات حاصل ہوتی ہیں؟ شاید خاندانی اَرکان اُن صحائف کا تذکرہ کرسکتے ہیں جو اُنھیں خاص طور پر ”فیض بخش“ لگے ہیں۔

فِلیمون ۱:‏۱۷–۲۱۔پَولُس اُنیسمُس کے لیے کیا کرنے کو تیار تھا؟ یہ اُس کام سے کیسے مُطابقت رکھتا ہے جو نجات دہندہ نے ہمارے واسطے خُوشی سے کیا؟ (مزید دیکھیں ۱ تِیمُتھِیُس ۲:‏۵–۶؛ عقائد اور عہُود ۴۵:‏۳–۵)۔ ہم کیسے پَولُس اور نجات دہندہ کے نمُونہ کی پیروی کرسکتے ہیں؟

مزید تجاویز برائے تدریسِ اطفال کے لیے، آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے پرائمری میں اِس ہفتے کا خاکہ دیکھیں۔

مُتجوزہ گیت:” درخشاں رہو Shine On،“ بچّوں کے گِیتوں کی کِتاب، ۱۴۴۔

اپنی تدریس کو بہتر بنانا

واضح اور آسان عقیدے کی تعلیم دیں۔ اِنجِیل اپنی سادگی میں خُوب صُورت لگتی ہے (دیکھیں عقائد اور عہُود ۱۳۳:‏۵۷)۔ اپنے خاندان کو زیادہ تیاری طلب درس کے ساتھ تفریح مہیا​کرنے کی کوشش کرنے کے بجائے، خالص اور آسان عقیدے کی تعلیم دینے کی کوشش کریں (دیکھیں ۱ تِیمُتھِیُس ۱:‏۳–۷

شبیہ
دو بچّے صحائف کا مُطالعہ کرتے ہوئے

”اور تُو بچپن سے اُن پاک نوِشتوں سے واقِف ہے جو تُجھے مسِیح یِسُوع پر اِیمان لانے سے نجات پانے کے لِیے دانائی بخش سکتے ہیں۔“ (۲ تِیمُتھِیُس ۳:‏۱۵

شائع کرنا