نیا عہد نامہ ۲۰۲۳
ستمبر ۲۵–اکتوبر ۱۔ گلتِیوں: ”رُوح کے مُوافِق چلو“


”ستمبر ۲۵–اکتوبر ۱۔ گلتیوں: ’رُوح کے مُوافِق چلو‘“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے افراد و خاندان: نیا عہد نامہ ۲۰۲۳ (۲۰۲۲)

”ستمبر ۲۵–اکتوبر ۱۔ گلتیوں،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے افراد و خاندان: نیا عہد نامہ ۲۰۲۳

شبیہ
مسِیح قید خانہ میں پَولُس پر ظاہر ہوتا ہے

جی اُٹھا نجات دہندہ قید خانے میں پَولُس پر ظاہر ہُوا (دیکھیے اعمال ۲۳:‏۱۱)۔ یِسُوع مسِیح ہمیں ”غُلامی کے جُوئے“ سے آزاد کر سکتا ہے (گلتِیوں ۵:‏۱

ستمبر ۲۵–اکتوبر ۱۔

گلتِیوں

”رُوح کے مُوافِق چلو“

جب آپ گلتِیوں کو پڑھیں، تو نازِل ہونے والے تاثرات کو قلم بند کریں۔ ایسا کرنے سے آپ کو مستقبل میں اِنھیں یاد رکھنے اور اِن پر غور کرنے میں مدد ملے گی۔

اپنے تاثرات کو قلم بند کریں

یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل رُوحانی غُلامی سے آزادی عطا کرتی ہے۔ لیکن بعض اوقات جو لوگ اِنجِیل کی آزادی کا تجربہ حاصل کر چکے ہیں وہ اِس سے منہ موڑ لیتے ہیں اور ”دوبارہ غُلامی کرنا“ چاہتے ہیں (گلتِیوں ۴:‏۹)۔ گلتِیہ کی کلِیسیا کے بعض مُقدّسین ایسا ہی کر رہے تھے—وہ مسِیح کی اُن کو عطا کردہ آزادی سے پِھر رہے تھے (دیکھیں گلتِیوں ۱:‏۶)۔ گلتِیوں کے نام پَولُس کا خط، اُس وقت، اُس آزادی کی طرف واپس آنے کے لیے ہنگامی دعوت تھی کہ ”مسِیح نے ہمیں آزاد رہنے کے لِیے آزاد کِیا ہے“ (گلیِتوں ۵:‏۱)۔ ہمیں بھی اِس دعوت کو سُننے اور اِس پر دھیان لگانے کی ضرُورت ہے کیوں کہ جب حالات بدل بھی جاتے ہیں، تو بھی آزادی اور غُلامی کے درمیان مقابلہ مُستقل ہوتا ہے۔ جیسا کہ پَولُس نے سِکھایا ہے، کہ ”آزادی کے لِیے بُلائے“ جانا کافی نہیں (گلتِیوں ۵:‏۱۳)؛ ہمیں مسِیح پر توّکل رکھ کر اُس میں ”قائِم بھی رہنا“ (گلتِیوں ۵:‏۱) چاہیے۔

شبیہ
علامت برائے ذاتی مُطالعہ

تجاویز برائے ذاتی مُطالعہِ صحائف

گلتِیوں ۱–۵

مسِیح کی شَرِیعَت مُجھے آزاد کرتی ہے۔

پَولُس نے گلتِیہ کے مُقدّسین کو خط لکھا جب اُسے معلُوم ہُوا کہ وہ غلط تعلِیمات کی بدولت گُم راہ ہو رہے ہیں (دیکھیے گلتِیوں ۱:‏۶–۹)۔ اِن تعلِیمات میں سے ایک یہ تھی کہ نجات پانے کے لیے، اِنجِیل کو قبُول کرنے والے غَیر قَوم والوں کو ختنہ کروانے اور موسیٰ کی شَرِیعَت کی دُوسری روایات پر بھی قائم رہنے کی ضرُورت ہے۔(دیکھیے گلتِیوں ۲)۔ پَولُس نے اِن روایات کو ’’غُلامی کے جُوا‘‘ کہا (گلتِیوں ۵:‏۱)۔ جب آپ گلتِیوں کے لیے پَولُس کی نصِیحت کو پڑھتے ہیں تو، اَیسے اُصُولوں کو تلاش کریں جو آپ کو یہ سمجھنے میں مدد دے سکیں کہ حقِیقی آزادی کیا ہے۔ آپ یہ بھی غور کرسکتے ہیں کہ آپ کی زِندگی میں کون سی جُھوٹی روایات یاغُلامی کے جُوئے موجود ہیں۔ کیا اَیسی کوئی چِیز ہے جو آپ کو اِنجِیل کی عطا کردہ آزادی کا تجربہ کرنے سے روک سکتی ہے؟ مسِیح اور اُس کی اِنجِیل نے کِس طرح ”[آپ] کو آزاد کِیا ہے“؟ (گلتِیوں ۵:‏۱

مزید دیکھیں ۲ نیفی ۲:‏۲۷؛ ۹:‏۱۰–۱۲۔

گلتِیوں ۳

مَیں ابرؔہام سے وعدہ کی گئی نَعمتوں کا وارِث ہُوں۔

گلتِیہ کے بعض مُقدّسین کو اِس بات کا خدشہ تھا کہ چُوں کہ وہ ابرؔہام کی حقیقی اولاد (”نسل“) نہیں تھے، لہذا وہ ابرؔہام کے ساتھ وعدہ کی گئی برکات، بشمول سرفرازی نہیں پائیں گے۔ بمُطابق گلتِیوں ۳:‏۷–۹، ۱۳–۱۴، ۲۷–۲۹، کون سی چیز کسی شخص کو ”ابرؔہام کی نسل“ بننے کے لائق بناتی ہے؟

ابرہام سے وعدہ کی گئی برکات اور اُن برکات کے بارے میں جاننے کے لیے جو ہم اُس کی نسل کی حیثیت سے وراثت میں پا سکتے ہیں، دیکھیے اِنجِیلی موضُوعات، ”ابرہامی عہد،“ topics.ChurchofJesusChrist.org۔ ابراہام سے جِن نَعمتوں کا وعدہ کیا گیا ہے وہ آپ کے لیے کیوں اہم ہیں؟

گلتِیوں ۳:‏۶–۲۵

ابرہام کے پاس یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل تھی۔

نبی جوزف سمتھ نے وضاحت فرمائی: ”ہم یقین نہیں کرسکتے، کہ تمام زمانوں کے قدیم لوگ آسمانی نظام سے اِس قدر لاعلم تھے جِس قدر بہت سے لوگ قیاس کر سکتے ہیں، کیوں کہ وہ سب جو کبھی بچائے گئے تھے، مُخلصی کے اِس عظیم منصوبے کی قُدرت سے بچائے گئے تھے، مسِیح کی آمد سے قبل اور اُس وقت سے۔ … ابرؔہام نے قربانی چڑھائی، اور اِس کے باوجود، اُسے اِنجِیل کی تعلیم دی گئی“ (”بیرونِ مُلک اپنے بھائیوں کے نام کرٹ لینڈ کے بُزرگانِ کلِیسیا کا پیغام،“ The Evening and the Morning Star, مارچ ۱۸۳۴، ۱۴۳، JosephSmithPapers.org)۔ آپ کے خیال میں پَولُس کے زمانے کے مُقدّسین کے لیے یہ جاننا کیوں ضرُوری تھا کہ ابرہام اور دُوسرے قدِیم نبیوں کے پاس یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل تھی؟ اِس کا جاننا آپ کے لیے کیوں ضرُوری ہے؟ (دیکھیں ہیلیمن ۸:‏۱۳–۲۰؛ مُوسٰی ۵:‏۵۸–۵۹؛ ۶:‏۵۰–۶۶۔)

مزید دیکھیے کلِیسیائی صدُور کی تعلیمات: جوزف سمتھ (۲۰۰۷)، ۴۵–۵۶۔

گلتِیوں ۵:‏۱۳–۲۶؛ ۶:‏۷–۱۰

اگر مَیں ”رُوح کے مُوافِق چلوں گا،“ تو میں ”رُوح کے پھَل“ پاؤں گا۔

اِن آیات کا مُطالعہ کرنے سے آپ کو یہ اندازہ لگانے میں مدد مل سکتی ہے کہ آپ کِس قدر رُوح کے مُوافِق چل رہے ہیں۔ کیا آپ آیات ۲۲–۲۳ میں مذکُورہ رُوح کے پھَل کا تجربہ کر رہے ہیں؟ آپ نے رُوحانی زِندگی کے دُوسرے کون کون سے پھَلوں، یا نتائج کا مُشاہدہ کیا ہے؟ اِس بات پر غور کریں کہ آپ کو اِس پھَل کی زیادہ سے زیادہ نشونما کرنے کے لیے کیا درکار ہے۔ اِس پھل کی نشونما کرنے سے آپ کی زِندگی میں اہم تعلقات کیسے بہتر ہوں گے؟

شبیہ
درخت پر لگے سیب

مُجھے اپنی زِندگی میں ”رُوح کے پھَل“ تلاش کرنے چاہیے۔

شاید آپ رُوح کے مُوافِق چلنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن آپ کی کوششوں کا وعدہ کیا ہُوا پھل نہیں لگتا، تو پڑھیں گلتِیوں ۶:‏۷–۱۰۔ اِن آیات میں خُداوند آپ کو کیا پیغام دینا چاہتا ہے؟

مزید دیکھیں ایلما ۳۲:‏۲۸، ۴۱–۴۳؛ عقائد اور عہُود ۶۴:‏۳۲–۳۴۔

شبیہ
علامت برائے خاندانی مُطالعہ

تجاویز برائے خاندانی مُطالعہِ صحائف و خاندانی شام

گلتِیوں ۳:‏۱۱۔”اِیمان سے جِیتا رہنے“ سے کیا مراد ہے ؟ ہم خاندان کی صُورت میں کیسے اِیمان سے رہ رہے ہیں؟

گلتِیوں ۴:‏۱–۷۔آپ بادِشاہ کے غُلاموں اور اُس کے بچّوں کے مابین فرق کے بارے میں گفتگو کرکے گلتِیوں ۴ کا تعارف کروا سکتے ہیں۔ بادِشاہ کے بچّوں کو کون سے مواقع یا امکانات حاصل ہوتے ہیں جو غُلام کو حاصل نہیں ہوتے؟ آیات ۱–۷ کو پڑھتے ہوئے اِن کے بارے میں سوچیں۔ یہ آیات آسمانی باپ کے ساتھ ہمارے رشتے کے بارے میں کیا تعلیم دیتی ہیں؟

گلتِیوں ۵:‏۱۶–۲۶۔’’جسم کے کاموں‘‘ اور ’’رُوح کے پھل‘‘ کے درمیان میں فرق پر بحث کرنے پر غور کریں۔ اپنی گُفت گُو میں لُطف اُٹھانے کے لیے، آپ کا خاندان مُختلف پھَلوں پر اِن اَلفاظ کی پرچی لگا سکتا ہے جو پَولُس نے رُوح کے پھَلوں کو بیان کرتے ہوئے اِستعمال کیے تھے۔ پھر خاندان کا ہر فرد ایک پھَل کا اِنتخاب کرسکتا، اُس کی وضاحت دے سکتا، اور کسی ایسے شخص کے بارے میں بات کرسکتا ہے جو اُس پھَل کی مثال پیش کرتا ہے۔ اِس کی بدولت آپ کا خاندان رُوح کو اپنے گھر میں دعوت دینے اور اِس پھَل کی نشونما کرنے کے طریقوں کے بارے میں گُفت گُو کرسکتا ہے۔ گُفت گُو کے بعد، آپ اکٹھے پھَلوں کے سلاد سے لطف اُٹھا سکتے ہیں۔

گلتِیوں ۶:‏۱–۲۔آپ کے گھر والوں میں سے بھی کوئی کسی وقت ”کِسی قُصُور میں پکڑا“ جا سکتا ہے۔ آپ کو گلتِیوں ۶:‏۱–۲ میں کیا نصِیحت مِلتی ہے کہ ایسی صُورتِ حال میں کیا کرنا ہے؟

گلتِیوں ۶:‏۷–۱۰۔اگر آپ کے خاندان نے کبھی ایک ساتھ کچھ بویا ہے، تو آپ اُس تجربے کو اِس اُصول کو بیان کرنے کے لیے اِستعمال کرسکتے ہیں کہ ”آدمی جو کُچھ بوتا ہے وُہی کاٹے گا“ (آیت ۷)۔ یا آپ خاندانی اَرکان سے اُن کے پسندیدہ پھَل یا سبزیوں کے بارے میں پُوچھ سکتے ہیں اور اِس بارے میں بات کرسکتے ہیں کہ ایسے پودوں کو اُگانے میں کس چِیز کی ضرُورت پڑتی ہے جو خوراک کی پیداوار کا سبب بنتے ہیں۔ (اِس خاکہ کے آخِر میں دی گئی تصویر دیکھیں۔) آپ اُن نعمتوں کے بارے میں بات کر سکتے ہیں جو آپ کے خاندان کو مِلنے کی اُمید ہے اور اُن نعمتوں کو کیسے ”کاٹنا“ ہے۔

مزید تجاویز برائے تدریسِ اطفال کے لیے، آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے پرائمری میں اِس ہفتے کا خاکہ دیکھیں۔

متجوزہ گیت: ”Teach Me to Walk in the مجھے اپنے نور میں چلنا سِیکھا Light،“ بچّوں کے گِیتوں کی کِتاب، ۱۷۷۔

اپنی تدریس کو بہتر بنانا

اپنے خاندان کی مدد کریں کہ وہ نَوِشْتَوں کو اپنے آپ پر لاگو کریں۔ نیفی نے کہا، ”مَیں نے تمام نَوِشْتَوں کو اپنے آپ پر لاگو کِیا تاکہ یہ ہمارے واسطے معرفت ہو اور مُفید ہو۔“ (۱ نیفی ۱۹:‏۲۳)۔ اپنے خاندان کی ایسا کرنے میں مدد کے لیے، آپ اُنھیں اُس وقت کے بارے میں غور و فکر کرنے کی دعوت دے سکتے ہیں جب اُنھوں نے گلتِیوں ۵:‏۲۲–۲۳ میں بیان کردہ رُوح کے پھَل کا تجربہ کیا۔ (دیکھیں نجات دہندہ کے طریق پر تعلیم دینا، ۲۱۔)

شبیہ
درخت پر لگی ناشپاتیاں

پَولُس نے سِکھایا کہ جب ہم رُوح کے مُوافِق چلتے ہیں، تو ہم اپنی زِندگیوں میں ”رُوح کے پھل“ کا تجربہ پاتے ہیں۔

شائع کرنا