نیا عہد نامہ ۲۰۲۳
اکتوبر ۹–۱۵۔ فِلپِّیوں؛ کُلسِّیوں: ”مسِیح جو مُجھے طاقت بخشتا ہے اُس میں مَیں سب کُچھ کر سکتا ہُوں“


”اکتوبر ۹–۱۵۔ فِلپِّیوں؛ کُلسِّیوں: ’مسِیح جو مُجھے طاقت بخشتا ہے اُس میں مَیں سب کُچھ کر سکتا ہُوں‘“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے افراد و خاندان: نیا عہد نامہ ۲۰۲۳ (۲۰۲۲)

”اکتوبر ۹–۱۵۔ فِلپِّیوں؛ کُلسِّیوں،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے افراد و خاندان: ۲۰۲۳

شبیہ
پَولُس قید خانہ میں خط لکھواتے ہوئے

اکتوبر ۹–۱۵

فِلپِّیوں؛ کُلسِّیوں

”مسِیح جو مُجھے طاقت بخشتا ہے اُس میں مَیں سب کُچھ کر سکتا ہُوں“

نئے عہد نامہ کے اپنے مُطالعے کے دوران میں آپ نے آخِری بار کب اپنے رقم شُدہ رُوحانی تاثرات کو پڑھا تھا؟ آپ پر نازِل ہونے والی سرگوشیوں کا جائزہ لینا مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

اپنے تاثرات کو قلم بند کریں

پِولُس نے فِلپِّیوں اور کُلسِّیوں کو اپنے خطوط تب لکھے جب وہ قید میں تھا۔ لیکن اِن خطوط میں ویسا لہجہ نہیں پایا جاتا جس کی آپ کسی قیدی سے توقع کرسکتے ہیں۔ پِولُس نے تکلیفوں اور آزمایشوں کی بجائے خُوشی، مُسرت اور شُکر گُزاری کے بارے میں زیادہ بات کی: ”مسِیح کی مُنادی ہوتی ہے“ اُس نے کہا، ”اور اِس سے مَیں خُوش ہُوں اور رہُوں گا بھی“ (فِلپِّیوں ۱:‏۱۸)۔ ”گو جِسم کے اِعتبار سے دُور ہُوں مگر رُوح کے اِعتبار سے تُمھارے پاس ہُوں، اور تُمھاری باقاعِدہ حالت … تُمھارے اِیمان کی جو مسِیح پر ہے مضبُوطی دیکھ کر خُوش ہوتا ہُوں“ (کُلسِّیوں ۲:‏۵)۔ یقینی طور پر، ”خُدا کا اِطمِینان“ جس کا تجربہ پَولُس نے اپنے مُشکل حالات میں کیا ”سمجھ سے بِالکُل باہِر ہے“ (فِلپِّیوں ۴:‏۷)، لیکن اِس کے باوجود یہ ایک حقیقت تھی۔ اپنی آزمایشوں کے دوران میں، ہم بھی یہی اِطمِینان محسُوس کرسکتے ہیں اور ”خُداوند میں ہر وقت خُوش“ رہ سکتے ہیں (فِلپِّیوں ۴:‏۴)۔ ہم بھی، جیسا کہ پَولُس نے کِیا، یِسُوع مسِیح پر پُورا توّکل رکھ سکتے ہیں، ”جِس میں ہم کو مُخلصی حاصِل ہے“ (کُلسِّیوں ۱:‏۱۴)۔ ہم بھی، پَولُس کی مانند یہ کہہ سکتے ہیں کہ ”مسِیح جو مُجھے طاقت بخشتا ہے اُس میں مَیں سب کُچھ کر سکتا ہُوں“ (فِلپِّیوں ۴:‏۱۳؛ مزید دیکھیں کُلسِّیوں ۱:‏۱۱

شبیہ
علامت برائے ذاتی مُطالعہ

تجاویز برائے ذاتی مُطالعہِ صحائف

فِلپِّیوں ۲:‏۵–۱۱؛ کُلسِّیوں ۱:‏۱۲–۲۳

میرے اِیمان کی بُنیاد یِسُوع مسِیح پر رکھی گئی ہے۔

صدر رسل ایم نیلسن نے کہا کہ جب اُنھوں نے اپنے صحیفے کے مُطالعہ کو یِسُوع مسِیح کے حوالے سے آیات پر مرکُوز کیا، تو اِس کا اُن پر اِس قدر اثر ہُوا کہ اُنھیں لگا کہ جیسے وہ ”کوئی مُختلف“ شخص ہو۔ (”یِسُوع مِسیح کی قُدرت کو اپنی زِندگیوں میں سمونا،“ لیحونا، مئی ۲۰۱۷، ۳۹)۔ جب آپ فِلپِّیوں اور کُلسِّیوں کا مطالعہ کریں تو اُس کی مثال کی تقلید پر غَور کریں (خاص طور پر دیکھیں فِلپِّیوں ۲:‏۵–۱۱؛ کُلسِّیوں ۱:‏۱۲–۲۳)۔ آپ نجات دہندہ کے بارے میں کیا سِیکھتے ہیں؟ یہ سچّائیاں آپ کو ”مُختلف مرد“ یا عورت بننے میں کس طرح مدد کر سکتی ہیں؟

فِلپِّیوں ۲:‏۱۲–۱۳

کیا ہم ”اپنی [ہماری] نجات کا کام“ کرسکتے ہیں؟

بعض لوگ یہ فقرہ اِستعمال کرتے ہیں ”اپنی نجات کا کام کِیے جاؤ“ (فِلپِّیوں ۲:‏۱۲) اِس خیال کی تائید کے لیے کرتے ہیں کہ ہم صِرف اپنی کوششوں سے بچائے جائیں گے۔ دُوسرے لوگ پَولُس کی اِس تعلیم کو اِستعمال کرتے ہیں ”تُم کو اِیمان کے وسِیلہ سے فضل ہی سے نجات مِلی ہے“ (اِفِسیوں ۲:‏۸) یہ دعویٰ کرنے کے لِیے کہ نجات کے لیے کسی کام کی ضرُورت نہیں ہے۔ اَلبتہ، صحائف، بشمول پَولُس کی تحریریں، واضح طور پر سِکھاتی ہیں نجات پانے کے لیے یِسُوع مسِیح کا فضل اور ذاتی کوشش دونوں ضرُوری ہیں۔ یہاں تک کہ ہماری نجات کے کاموں کو انجام دینے کے لِیے ہماری بھرپُور کوششوں میں، ”یہ خُدا ہے جو آپ میں کام کرتا ہے“ (فِلپِّیوں ۲:‏۱۳؛ مزید دیکھیں فِلپِّیوں ۱:‏۶؛ ۲ نیفی۲۵:‏۲۳؛ لُغتِ بائِبل، ”فضل“)۔

فِلپِّیوں ۳:‏۴–۱۴

یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل ہر طرح کی قُربانی کی مستحق ہے۔

پوَلُس نے یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل کی طرف رُجُوع لانے کے لیے بہت کچھ ترک کیا، جس میں یہُودی معاشرے میں ایک فرِیسی کی حیثیت سے اُس کا بااثر مقام بھی شامِل ہے۔ فِلپِّیوں ۳:‏۴–۱۴ میں، یہ تلاش کریں چُوں کہ وہ اِنجِیل کے لیے قُربانیاں دینے کو تیار تھا تو پَولُس نے اِس کے بدلے کیا پایا۔ اُس نے اپنی قُربانیوں کے بارے میں کیسا محسوس کیا؟

پھر آپ اپنی شاگِردی پر غور کریں۔ آپ نے یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل کے لیے کیا قُربانی دی ہے؟ آپ نے کیا پایا ہے؟ کیا آپ کو نجات دہندہ کے اور زیادہ عقیدت مند شاگِرد بننے کے لیے مزید قُربانیاں دینے کی ضرورت محسوس ہوتی ہے؟

مزید دیکھیے ۳ نیفی ۹:‏۱۹–۲۰؛ عقائد اور عہُود ۵۸:‏۲–۵؛ ٹیلر جی گاڈوئے، ”مزید ایک دِن،“ لیحونا، مئی ۲۰۱۸، ۳۴–۳۶۔

فِلپِّیوں ۴:‏۱–۱۳

اپنے حالات سے قطع نظر، مَیں مسِیح میں خُوشی پا سکتا ہُوں۔

صدر رسل ایم نیلسن نے جس سچّائی کا اِظہار کیا ہے پَولُس کی زِندگیاُس کی ایک روشن مثال ہے: ”جب ہماری زِندگیوں کی توجہ کا مرکز … یِسُوع مسِیح اور اُس کی اِنجِیل ہوتی ہے، تو ہماری زِندگیوں میں چاہے کُچھ ہو—یا نہ ہو—اِس سے قطع نظر خُوشی محسوس کر سکتے ہیں۔ خُوشی اُس سے اور اُس کے وسیلہ سے نصِیب ہوتی ہے“ (”راحت اور رُوحانی بقا،“ لیحونا، نومبر ۲۰۱۶، ۸۲)۔

جب آپ فِلپِّیوں—خاص طور پر باب ۴ پڑھتے ہیں تو—ایسے بیانات تلاش کریں جو آپ کو اپنی زِندگی کے کسی بھی معاملے میں خُوشی پانے میں مدد فراہم کرسکیں۔ آپ نے مُشکل وقت کے دوران میں ”خُدا کے اِطمِینان“ کا کب تجربہ پایا ہے؟ (آیت ۷)۔ کب آپ کو ”مسِیح کے وسیلہ“ سے سخت کام کرنے کی طاقت ملی ہے؟ (آیت ۱۳)۔ آپ کو کیا لگتا ہے کہ ہر حالت میں ”راضی“ رہنا کیوں ضرُوری ہے؟ (آیت ۱۱آیت ۸میں موجُود صفات پر عمل کرنے سے آپ اپنے حالات میں خُوش کیسے رہ سکتے ہیں؟

دیکھیں ایلما ۳۳:‏۲۳؛ ڈیٹئر ایف اکڈورف، ”ہر حال میں شُکرگُزار،“ لیحونا، مئی ۲۰۱۴، ۷۰–۷۷۔

کُلسِّیوں ۳:‏۱–۱۷

یِسُوع مسِیح کے شاگِرد جب اُس کی اِنجِیل کے موافق زِندگی گُزارتے ہیں تو وہ ”نئے“ ہوجاتے ہیں۔

آپ کیسے جان سکتے ہیں کہ آیا یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل آپ کو ”نیا مرد [یا عورت]“ بننے میں مددگار ثابت ہو رہی ہے؟ جاننے کا ایک طریقہ یہ ہوسکتا ہے کہ آپ کُلسِّیوں ۳:‏۱–۱۷ میں ڈھونڈیں اور ”پُرانی اِنسانِیّت“ کے رویوں، صفات، اور اقدامات کی فہرست بنائیں اور ”نئی اِنسانِیّت“ کے رویوں، صفات اور اقدامات کی ایک اور فہرست بنائیں۔

اپنے خیالات کو قلم بند کریں تاکہ آپ مستقبل میں اُن کا جائزہ لے سکیں اور غور کرسکیں کہ آپ کِس طرح تَرَقّی کر رہے ہیں۔

شبیہ
علامت برائے خاندانی مُطالعہ

تجاویز برائے خاندانی مُطالعہِ صحائف و خاندانی شام

فِلپِّیوں۔آپ کا خاندان فِلپِّیوں میں اکثر خُوشی یا شادمانی جیسے اَلفاظ کا جائزہ لے گا۔ ہر بار جب آپ اِن اَلفاظ میں سے کسی ایک کو پڑھتے ہیں تو، آپ ٹھہر سکتے ہیں اور اِس پر تبادلہ خیال کرسکتے ہیں کہ پَولُس نے خُوشی حاصل کرنے کے طریقوں کے بارے میں کیا تعلیم دی ہے۔

فِلپِّیوں ۲:‏۱۴–۱۶۔ہم کِس طرح ”دُنیا میں چراغوں کی طرح دِکھائی“ دے سکتے ہیں؟

فِلپِّیوں ۴:‏۸۔خاندان کے افراد ”غَور و فِکر“ کرنے کے لیے اَیسی چِیزوں کی نِشان دہی کر سکتے ہیں جو اِس آیت میں دی گئی وضاحتوں کے عین مُطابق ہوں (مزید دیکھیں اِیمان کے اَرکان ۱:‏۱۳)۔ پَولُس کی مشورت پر عمل کرنے سے آپ کے خاندان کو کِس طرح برکت حاصل ہوگی؟

کُلسِّیوں ۱:‏۲۳؛ ۲:‏۷۔شاید آپ کا خاندان کسی درخت کے نیچے بیٹھ کر یا کسی درخت کی تصویر (جیسا کہ اِس خاکہ کے ساتھ وابستہ تصویر) کو دیکھتے ہوئے اِن آیات کو پڑھ سکتا ہے۔ مسِیح میں ”جڑ پکڑنے“ اور ”تعمِیر ہونے“ سے کیا مُراد ہے؟ ہم کِس طرح اپنی رُوحانی جڑوں کو مضبُوط بنانے میں ایک دُوسرے کی مدد کرسکتے ہیں؟

کُلسِّیوں ۲:‏۲–۳۔آپ کا خاندان اُن چِیزوں سے ”خزانہ کے صندوق“ کو بھرنے سے لطف اندوز ہو سکتا ہے جو اِنجِیل میں پائے جانے والے ”دولت“ اور ”حِکمت اور عِلم کے خزانوں“ کی نمایندگی کرتے ہیں۔

مزید تجاویز برائے تدریسِ اطفال کے لیے، آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے پرائمری میں اِس ہفتے کا خاکہ دیکھیں۔

مُتجوزہ گیت: ”! Rejoice, the Lord Is Kingخُوشی منائو، خُداوند بادشاہ ہے!،“ گِیت، نمبر ۶۶۔

اپنی تدریس کو بہتر بنانا

اپنی گواہی کے مُوافِق زِندگی گُزاریں۔ ”آپ اپنی ذات کے مُوافِق تعلیم دیتے ہیں“ بزرگ نیل اے میکس ویل نے سِکھایا ہے۔ ”آپ کی امتیازی خصوصیت کو … کسی خاص سبق کی کسی خاص سَچّائی سے زیادہ یاد رکھا جائے گا“ (نجات دہندہ کے طریق سے تعلیم دینا، ۱۳ میں)۔

شبیہ
شجر بمعہ کثیر جڑیں

پَولُس نے سِکھایا کہ ہمارے اِیمان کی ”جڑ“ یِسُوع مسِیح میں ہونی چاہیے (کُلسِّیوں ۲:‏۷

شائع کرنا