چرواہا بننا
مجھے اُمید ہے وہ لوگ جن کے آپ خدمت گُزار کرتے ہیں آپ کو دوست سمجھیں گے، اور اُنھیں احساس ہو گا کہ، آپ کی صورت میں، اُنھوں نے محافظ، اور ہمدم پایا ہے۔
ایک برس قبل، چلی کے ایک پرائمری کے بچے کے ساتھ ہونے والی ملاقات میرے چہرے پر مسکراہٹ لائی۔ ”ہیلو،“ اُس نے کہا، ”میں ڈیوڈ ہوں۔ کیا آپ میرے بارے میں مجلس عامہ میں بات کریں گی؟“
خاموش لمحات میں، میں نے ڈیوڈ کے غیر متوقع خیر مقدم پر غوروخوض کیا۔ ہم سب ستایش چاہتے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ لوگ ہمیں اہم سمجھیں، یاد رکھیں اور پیار کریں۔
بہنو اور بھائیو، آپ میں سے ہر ایک اہم ہے۔ اگر آپ کا ذکر مجلس عامہ میں نہیں بھی کیا جاتا، تب بھی نجات دہندہ آپ کو جانتا ہے اور آپ سے محبت کرتا ہے۔ اگر آپ کو تعجب ہو کہ آیایہ سچ ہے، تو آپ کو صرف اِس بات پر غور کرنا ہے کہ اُس نے ”[تجھے] [اپنی] ہتھیلیوں پر کھود رکھا ہے۔“۱
یہ جانتے ہوئے کہ نجات دہندہ ہمیں پیار کرتا ہے، ہم پھر سوچ میں پڑ سکتے ہیں کہ ہم اُس کے لیے اپنی محبت کا کیسے موثر طریقے اظہار کرسکتے ہیں؟
نجات دہندہ نے پطرس سے کہا، ”کیا تُو مُجھ سے محبّت رکھتا ہے … ؟“
پطرس نے جواب دیا، ”ہاں خُداوند؛ تُو تو جانتا ہی ہے کہ مَیں تُجھے عزیز رکھتا ہُوں۔ خُداوند نے اُس کو کہا، تو میرے برّے چرا۔“
جب اِس سوال کو دوسری اور تیسری مرتبہ پوچھاگیا،”کیا تُو مُجھ سے محبّت رکھتا ہے؟“ پطرس، اب دِل گیر ہوتے ہوئے اپنی محبت کی تصدیق دیتے ہوئے بولا: ”اَے خُداوند!تُو تو سب کُچھ جانتا ہے۔ تُجھے معلُوم ہی ہے کہ مَیں تُجھے عزیز رکھتا ہُوں۔ یِسُوع نے اُس سے کہا، تو میری بھیڑیں چرا۔“۲
کیا پطرس نے پہلے ہی خود کو مِسیح کامحبوب پیروکار ثابت نہیں کیا تھا؟ جھِیل کے کِنارے اِن کی پہلی ملاقات کے موقع پر، وہ ”فوراً“ جال چھوڑ کر نجات دہندہ کے پِیچھے چل پڑا تھا۔۳ پطرس حقیقی آدم گیر بنا۔ وہ نجات دہندہ کی ذاتی خدمت کے دوران میں اُس کے ساتھ رہا اور دوسروں کو یِسُوع مِسیح کی اِنجیل سکھانے میں مدد کرتا تھا۔
لیکن جی اُٹھنے والا خُداوند جانتا تھا کہ اب، اُس کی ہدایت کے لیے کس طرح اور کب اُسے خدمت کرنا چاہیے، وہ پطرس کے پاس نہیں رہے گا۔ نجات دہندہ کی غیر موجودگی میں، پطرس کو رُوح سے راہ نمائی حاصل کرنے، خود مکاشفہ پانے، اور پھر اُس پر عمل کرنے کے لیے ہمت اور اِیمان کی ضرورت پڑنی تھی۔ اپنی بھیڑوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، نجات دہندہ چاہتا تھا کہ پطرس ویسا کرے جیسا وہ کرتا اگر وہ وہاں ہوتا۔ اُس نے پطرس سے کہا کہ وہ چرواہا بنے۔
گزشتہ اپریل، صدر رِسل ایم نیلسن نے ہمارے باپ کی بھیڑوں کی مزید مقدس طریقے سے گلّہ بانی کرنے اور خدمت گزاری کے ذریعہ سے ایسا کرنے کی دعوت دی۔۴
مؤثر طریقے سے اِس دعوت کو قبول کرنے کے لیے، ہمیں اپنے اندر چرواہے جیسا دل پیدا کرنے اور خُداوند کی بھیڑوں کی ضروریات کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ ہم کس طرح سے ویسے چرواہے بن سکتے ہیں جیسا خُداوند چاہتا ہے؟
باقی تمام کی طرح، اِس معاملے میں بھی ہم اپنے نجات دہندہ، یِسُوع مِسیح—اچھے چرواہے کی طرف دیکھ سکتے ہیں۔ نجات دہندہ کی بھیڑوں کو پہچانا اور شمار کیا گیا تھا، اُن کی نگہبانی کی گئی تھی، اور اُنھیں خُدا کے گلہ میں اکٹھا کیا گیا تھا۔
پہچاننا اور شمار کرنا
جب ہم نجات دہندہ کی پیروی کرنے کی کوشش کرتے ہیں، تو سب سے پہلے ہمیں لازماً اُس کی بھیڑوں کو پہچاننے اور شمار کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں مخصوص افراد اور خاندانوں کے لیے مقرر کیا گیا ہے لہذا ہمیں اِس بات کو یقینی بنانا ہے کہ خُداوند کے پورے گلّہ پر نظر رکھی جائے اور کسی کو بھی بھُلایا نہ جائے۔ شمار، تاہم، اعداد سے متعلق نہیں ہے؛ یہ یقینی بنانے کے بارے میں ہے کہ ہر ایک شخص نجات دہندہ کا پیار کسی ایسے شخص کے وسیلے سے محسوس کرے جو اُس کی خدمت کرتا ہے۔ اُس طرح سے، ہم سب جانیں گے کہ پیارا آسمانی باپ بھی اُنھیں پہچانتا ہے۔
میں نے حال ہی میں ایک ایسی نوجوان لڑکی سے ملاقات کی، جسے اپنی عمر سے تقریبا پانچ گُنا زیادہ بڑی خاتون کی خدمت گزاری کے لیے مقرر کیا گیا۔ اکٹھے، اُنھوں نے موسیقی کے لیے باہمی دِل چسپی کو جان لیا۔ جب یہ نوجوان لڑکی اُس کو ملنے جاتی ہے، تو وہ اکٹھے گیت گاتی ہیں اور اپنے اپنے پسندیدہ گیتوں کا ذکر کرتی ہیں۔ وہ ایسی دوستی کو پال رہی ہیں جو اُن دونوں کی زندگیوں کو برکت بخشتی ہے۔
مجھے اُمید ہے وہ لوگ جن کے آپ خدمت گُزار ہیں آپ کو دوست سمجھیں گے، اور اُنھیں احساس ہو گا کہ، آپ کی صورت میں، اُنھوں نے ایک محافظ، اور ایک ہمدم پایا ہے—جو اُن کے حالات سے واقف ہے اور اُن کی اُمیدوں اور خوابوں میں اُن سہارا بنے گا۔
حال ہی میں مجھے ایک بہن کی خدمت گزاری کے لیے مقرر کیا گیا جسے نہ میں اور نہ میری ساتھی اچھے طریقے سے جانتی تھیں۔ جب میں نے اپنی ۱۶ سالہ خدمت گزار رفیق، جیس، کے ساتھ صلاح کی، تو اس نے بڑے سمجھ دار طریقے سے تجویز کیا کہ، ”ہمیں اُس کو جاننے کی ضرورت ہے۔“
ہم نے فوری طور پر یہ فیصلہ کیا کہ ایک سیلفی اور ایک تعارفی متن ترتیب دیا جائے۔ میں نے فون پکڑا، اور جیس نے تصویر لینے کے لیے بٹن کو دبایا۔ ہماری پہلی خدمت گزاری کا موقع ایک رفاقتی کوشش تھی۔
ہماری پہلی ملاقات میں، ہم نے اپنی بہن سے پوچھا کیا کوئی ایسی بات ہے کہ جسے ہم اس کے لیے اپنی دُعاؤں میں شامل کرسکیں۔ اُس نے کسی ذاتی نازک مسئلے کا ذکر کیا اور کہا کہ وہ ہماری دُعاؤں کا خیرمقدم کرے گی۔ اُس کی دیانت داری اور اعتماد نے ہمیں فوری طور پر محبت کے بندھن میں باندھ دیا۔ اپنی روزانہ کی دُعاؤں میں اُس کو یاد رکھنا کتنے اعزاز کی بات ہے۔
جب آپ دُعا کرتے ہیں، تو آپ اُن کے لیے یِسُوع مِسیح کی محبت کو محسوس کریں گے کہ جن کی آپ خدمت گزاری کرتے ہیں۔ اُس محبت کو اُن کے ساتھ بانٹیں۔ اُس کی بھیڑوں کی گلّہ بانی کرنے کا اِس سے بہتر طریقہ اور کیا ہو سکتا ہے کہ اُنھیں اُس کا پیارمحسوس کرنے میں مدد مل—آپ کے ذریعے سے؟
نگہبانی
چرواہے جیسا دل پانے کا ایک دوسرا طریقہ اُس کی بھیڑوں کی نگہبانی کرنا ہے۔ کلیسیائے یِسُوع مِسیح برائے مقدسین آخری ایام کے اَرکان کی حیثیت سے، ہم کسی بھی چیز کی منتقلی، دُرستی، مرمت اور تعمیرِنو کرسکتے ہیں۔ ہم امدای ہاتھوں یا بِسکٹ کی پلیٹ کے ساتھ کسی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے فوری طور پر تیار رہتے ہیں۔ لیکن کیا کچھ مزید کرنے کی ضرورت ہے؟
کیا ہماری بھیڑیں جانتی ہیں کہ ہم محبت کے ساتھ اُن کی نگہبانی کر رہے ہیں اور ہم اُن کی مدد کے لیے اقدام اُٹھائیں گے؟
متی ۲۵ میں ہم پڑھتے ہیں:
”آؤ، میرے باپ کے مُبارک لوگو، جو بادشاہی بنایِ عالم سے تمھارے لیے تیار کی گئی ہے اُسے مِیراث میں لو … :
”کیوں کہ مَیں بھُوکا تھا، تُم نے مُجھے کھانا کھِلایا: میں پیاسا تھا، تُم نے مُجھے پانی پِلایا: میں پردیسی تھا، تُم نے مُجھے اپنے گھر میں اُتارا: …
”تب راست باز جواب میں، اُس سے کہیں گے، اَے خُداوند! ہم نے کب تُجھے بھُوکا دیکھ کر کھانا کھِلایا؟ یا پیاسا دیکھ کر، پانی پِلایا؟
”ہم نے کب تُجھے پردیسی دیکھ کر، گھر میں اُتارا؟“۵
بھائیو اور بہنو، کلیدی لفظ دیکھا ہے۔ راست باز ضرورت مندوں کو اِس نظر سے دیکھتے ہیں کیوں کہ وہ اُن کی دیکھ بھال اور نگہبانی کرتے ہیں۔ ہم بھی جشن اور حتیٰ کہ خواب دیکھنے کے لیے، امداد اور آرام دینے والی ایک نگراں آنکھ بن سکتے ہیں۔ جب ہم ایسا کرتے ہیں، تو ہم متی میں پائے جانے والے وعدہ کی یقین دہانی حاصل کر سکتے ہیں: ”چوں کہ تُم نے میرے اِن سب سے چھوٹے بھائِیوں میں سے کِسی ایک کے ساتھ یہ سُلُوک کِیا … ، اِس لیے میرے ہی ساتھ کِیا۔“۶
کسی دوست—جس کو ہم جان کے نام سے پُکاریں گے—نے بتایا کہ اگر ہم کسی اور کی بظاہر نظر نہ آنے والی ضرورت کو نہیں دیکھتے تو اُس کے نتائج کیا ہو سکتے ہیں: ”میرے حلقہ کی کسی بہن نے خودکشی کرنے کی کوشش کی۔ دو ماہ کے بعد، میں نے دریافت کیا کہ میری جماعت میں سے کسی نے بھی اِس تکلیف دہ تجربہ کے بارے میں بات کرنے کے لیے اُس کے شوہر سے رابطہ نہیں کیا تھا۔ افسوس سے، میں نے بھی اِس کے بارے میں کچھ نہیں کیا تھا۔ آخر کار، میں نے اُس کے شوہر کو دوپہر کے کھانے کی دعوت دی۔ وہ شرمیلا شخص تھا، جو اکثر خاموش رہتا تھا۔ اور جب میں نے کہا کہ، ’آپ کی بیوی نے خودکشی کرنے کی کوشش کی تھی۔ یہ آپ کے لیے بھی بے حد پریشان کُن تجربہ تھا۔ کیا آپ اِس کے بارے میں بات کرنا چاہتے ہیں؟‘ تو وہ بہت رویا۔ ہم نے سنجیدہ اور بلاتکلف گفتگو کی اور چند لمحوں کے اندر ہمارے درمیان میں قربت اور اعتماد کا رشتہ فروغ پایا۔“
جان نے مزید کہا، ”مجھے لگتا ہے کہ ہمارا رجحان صرف بسکٹ لے کر جانے تک ہی محدود ہے حالانکہ اِس کے بجائے ہمیں یہ سوچنا چاہیے کہ دیانت داری اور شفقت کے ساتھ ایسی صورتِ حال کو کیسے نپٹایا جائے۔“۷
ہماری بھیڑیں درد میں مبتلا ہیں، گم شُدہ، یا یہاں تک کہ جان بوجھ کر گم راہ ہو سکتی ہیں؛ اُن کے چرواہے ہوتے ہُوئے، ہم اُن کی ضرورت کو سب سے پہلے دیکھ سکتے ہیں۔ ہم بلا اِمتیاز اُنھیں سُن سکتے ہیں اور محبت کر سکتے ہیں اور رُوحُ القُدس کے اِدراک کی راہ نمائی کے ساتھ اُنھیں اُمید اور مدد کی پیش کش کر سکتے ہیں۔
بہنو اور بھائیو، آپ کے شفقت بھرے الہامی اعمال کے باعث دُنیا زیادہ پُراُمید اور شادمان ہے۔ جب آپ خُداوند کی محبت کو دوسروں تک پہنچانے کے طریقہ کے لیے اُسی کی ہدایت کے مُشتاق ہوں گے اور اُن لوگوں کی ضروریات کو دیکھیں گے کہ جن کی خدمت گزاری کے لیے آپ کو مقرر کیا گیا ہے، تو آپ کی آنکھیں کھول دی جائیں گی۔ آپ کی پاک خدمت گزاری کی تفویض آپ کو اِلہام پانے کا اِلہٰی حق بخشتی ہے۔ آپ اعتماد کے ساتھ اُس اِلہام کے مُشتاق ہو سکتے ہیں۔
خُدا کے گلہ میں اکٹھا کیا جانا
تیسرا، ہم چاہتے ہیں کہ ہماری بھیڑیں خُدا کے گلہ میں اکٹھی کی جائیں۔ ایسا کرنے کے لیے، ہمیں اِس بات پر غور کرنا ہوگا کہ وہ عہد کے راستے پر کہاں کھڑی ہیں اور اِیمان کے سفر پر اُن کے ساتھ چلنے کے لیے ہمیں تیار ہونا پڑے گا۔ اُن کے دلوں کو جاننے اور اُنھیں نجات دہندہ کی طرف راغب کرنے کا مقدس اِمتیاز ہمیں حاصل ہے۔
فجی میں بہن جوزوینی کو عہد کے رستے پر آگے بڑھنے کے لیے شدید مشکلات کا سامناتھا—حقیقتاً۔ اُس کی دوست نے دیکھا کہ جوزوینی کو صحائف پڑھنے کے لیے کافی مشکل درپیش تھی۔ اُس نے جوزوینی کو مطالعہ کے لیے نیا چشمہ اور مورمن کی کتاب میں یِسُوع مِسیح کے ہر ذکر کو رنگنے کے لیے ایک اُجلی پیلے رنگ کی پنسل فراہم کی۔ خدمت گزاری کی سادہ سی آرزو کی اِبتدا اور صحائف کے مطالعہ میں مدد کرنے کی کوشش کے نتیجے میں بپتسمہ لینے کے ۲۸ برس کے بعد،جوزوینی پہلی بار ہیکل میں داخل ہُوئی۔
چاہے ہماری بھیڑیں مضبوط یا کمزور ہوں، خوش یا غم گین ہوں، ہمیں اِس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ کوئی بھی تنہا نہ چلے۔ وہ روحانی طور پر جہاں بھی ہیں ہم ان سے محبت کر سکتے ہیں اور اگلا قدم اُٹھانے کے لیے اُن کی حمایت اور حوصلہ افزائی کرسکتے ہیں۔ جب ہم دعا گو ہو کر اُن کے دلوں کو سمجھنے کے مُشتاق ہوں گے، تو میں گواہی دیتی ہوں کہ آسمانی باپ ہمیں ہدایت دے گا اور اس کا رُوح ہمارے ساتھ چلے گا۔ جب وہ اُن کے سامنے سے گزرے گا تو ہمیں ”[اُن] کے گِردا گِرد فرِشتے“ بننے کا موقع ملے گا۔۸
خُداوند ہمیں اُس کی بھیڑوں کو چرانے، اُس کی مانند اُس کے گلہ کی دیکھ بھال کرنے کی دعوت دیتا ہے۔ وہ ہمیں ہر قوم اور ہر ملک کے لیے چرواہا بننے کی دعوت دیتا ہے۔ (اور ہاں، بُزرگ اوکڈورف، ہم جرمن شیپرڈ سے پیار کرتے ہیں اور ہمیں اُن کی ضرورت ہے۔) اور وہ چاہتا ہے کہ اُس کے نوجوانان بھی اِس مقصد میں شامل ہوں۔
ہمارے نوجوانوں میں سے بعض مضبوط چرواہے ہو سکتے ہیں۔ یہ وہ ہیں، جن کے بارے میں صدر رِسل ایم نیلسن نے کہا کہ، ”اِن کا شمار خُداوند کے اِس دُنیا میں بھیجے گئے بہترین لوگوں میں ہوتا ہے۔“ یہ ”عظیم رُوحیں“ ہیں، ہمارے ”بہترین کھلاڑی“ جو نجات دہندگاہ کی پیروی کرتے ہیں۔۹ کیا آپ اُس کی بھیڑوں کی دیکھ بھال کرنے کے لیے اِس طرح کے چرواہوں کی طاقت کا اندازہ لگا سکتے ہیں۔ اُن نوجوانان کے شانہ بشانہ خدمت گزاری کرنے سے، ہم بہت سے عجائب رُونما ہوتے ہوئے دیکھتے ہیں۔
نوجوان لڑکیواور لڑکو، ہمیں آپ کی ضرورت ہے! اگر آپ نے خدمت گزاری کی تفویض نہیں پائی، تو آپ اپنی اَنجمنِ خواتین یا بزرگوں کی جماعت کے صدر سےبات کریں۔ اُس کی بھیڑوں کی پہچان اور شمار؛ اُن کی نگہبانی؛ اور اُنھیں خُدا کے گلہ میں اکٹھے کیے جانے کو یقینی بنانے کی آپ کی آرزو کے لیے وہ خوش ہوں گے۔
اُس کے گلہ کو سیر کرنے کے بعد، جب وہ دن آئے گا کہ ہم اپنے پیارے نجات دہندہ کے قدموں میں سجدہ کریں گے، میری دعا ہے کہ ہم پطرس جیسا جواب دے سکیں: ”ہاں خُداوند؛ تُو تو جانتا ہی ہے کہ مَیں تُجھ کو عزیز رکھتا ہُوں۔“۱۰ یہ،تیری بھیڑیں، جن سے شفقت برتی گئی،یہ بخیروعافیت ہیں، اور یہ گھر واپس لوٹ آئی ہیں۔ یِسُوع مِسیح کے نام پر، آمین۔