مشن کی بُلاہٹیں
باب 3: سبق 4—یِسُوع مسِیح کے تاحیات شاگرد بننا


”باب 3: سبق 4—یِسُوع مسِیح کے تاحیات شاگرد بننا،“ میری اِنجِیل کی مُنادی کرو: یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل کا اِشتراک کرنے کے لیے ہدایت نامہ (2023)

”باب 3: سبق 4،“ میری اِنجِیل کی مُنادی کرو

باب 3: سبق 4

یِسُوع مسِیح کے تاحیات شاگرد بننا

کھوئی ہُوئی بھیڑ، از ڈیل پارسن

اِس سبق کو سِکھانا

بپتِسما اُمید کی ایک پُرمُسرت رسم ہے۔ جب ہم بپتِسما لیتے ہیں، تو ہم خُدا کی پیروی کرنے اور اُس راہ پر چلنے کی خُواہش کا اِظہار کرتے ہیں جو اَبدی زندگی کی جانب لے کر جاتا ہے۔ ہم یِسُوع مسِیح کے تاحیات شاگرد بننے کے اپنے عزم کا بھی اِظہار کرتے ہیں۔

یہ سبق اُن عہُود کے مُطابق ترتیب دیا گیا ہے جو ہم بپتِسما کے وقت باندھتے ہیں۔ اِس میں درج ذیل اہم حِصّے شامل ہیں، جِن میں سے ہر ایک میں ذیلی حِصّے ہیں:

لوگوں کی یہ سمجھنے میں مدد کریں کہ آپ جو اُصُول اور احکام سِکھا رہے ہیں وہ اُس عہد کا حِصّہ ہیں جو وہ بپتِسما کے وقت باندھیں گے۔ اُنھیں بتائیں کہ اِس سبق کا ہر حِصّہ اُن کی ”مسِیح کے پاس آنے … اور اُس کی نجات میں شریک ہونے میں کیسے مدد کرے گا“ (اومنی 1:‏26؛ مزید دیکھیں 1 نیفی 15:‏14

آپ کئی مُلاقاتوں میں یہ سبق سِکھانا چاہیں گے۔ شاذ و نادر ہی کوئی تدریسی مُلاقات 30 منٹ سے زیادہ ہونی چاہیے۔ یہ عام طور پر بہتر ہے کہ مُختصر، مگر زیادہ مُلاقاتوں میں چھوٹے چھوٹے حِصّوں میں تعلیم دی جائے۔

منصُوبہ بنائیں کہ آپ کیا سِکھائیں گے، کب سِکھائیں گے، اور آپ کتنا وقت لیں گے۔ اُن لوگوں کی ضروریات پر غور کریں، جِن کو آپ تعلیم دے رہے ہیں اور رُوح کی راہ نُمائی حاصِل کریں۔ آپ کے پاس اسباق سِکھانے میں لچک موجود ہے تاکہ آپ دیکھ سکیں کہ لوگوں کو بپتِسما اور استحکام کے لئے تیار کرنے میں کیا سب سے زیادہ مددگار ہو سکتا ہے۔

اِس سبق کے کُچھ حِصّوں میں مخصُوص دعوت نامے شامل ہیں۔ دعوتیں دینے کا فیصلہ کرنے کے لیے رُوح کی ہدایت لیں۔ ہر شخص کی سمجھ کے حِساب کا دھیان رکھیں۔ ایک وقت میں اِنجِیل کے ایک اُصُول پر عمل کرنے میں اُن کی مدد کریں۔

خاتُون عِشائے ربّانی لیتے ہُوئے

ہمارا عہد کہ ہم یِسُوع مسِیح کا نام اپنے اوپر لینے کے لیے تیار ہیں

جب ہم بپتِسما لیتے ہیں، ”تو ہم پُورے دِل کے ساتھ“ یِسُوع مسِیح کی پیروی کرنے کا عہد کرتے ہیں۔ ہم یہ بھی گواہی دیتے ہیں کہ ہم ”مسِیح کا نام [اپنے] تیئں لینے کے لیے تیار ہیں“ (2 نیفی 31:‏13؛ دیکھیں مزید عقائد اور عہُود 20:‏37

مسِیح کا نام اپنے تیئں لینے سے مُراد یہ ہے کہ ہم اُسے یاد رکھیں گے اور تاحیات اُس کے شاگردوں کی طرح جینے کی کوشِش کریں گے۔ ہم اُس کا نُور اپنے ذریعے سے دُوسروں تک پُہنچاتے ہیں۔ ہم خُود کو اُس کا مانتے ہیں اور اُسے اپنی زندگیوں میں اَوّل درجہ دیتے ہیں۔

درج ذیل حِصّے دو طریقوں کو بیان کرتے ہیں جِن سے ہم یِسُوع مسِیح کو یاد رکھتے اور اُس کی پیروی کرتے ہیں۔

اکثر دُعا کریں

دُعا آسمانی باپ کے ساتھ دِل سے کی گئی ایک سادہ سی گُفتگُو ہو سکتی ہے۔ دُعا میں، ہم اُس کے ساتھ کھُلے دِل اور ایمانداری سے بات کرتے ہیں۔ ہم اُس کے لیے اپنی محبّت کا اِظہار کرتے اور اپنی برکتوں کے لیے شُکرگُزار ہوتے ہیں۔ ہم مدد، تحفظ، اور راہ نُمائی کے لیے بھی دُعا گو ہوتے ہیں۔ جب ہم اپنی دُعا ختم کرتے ہیں، تو ہمیں رُک کر سُننا چاہیے۔

یِسُوع نے سِکھایا، ”تُم ہمیشہ میرے نام میں باپ سے دُعا کرو“ (3 نیفی 18:‏19، اضافی تاکید کے لیے؛ مزید دیکھیں مُوسیٰ 5:‏8)۔ جب ہم یِسُوع مسِیح کے نام پر دُعا کرتے ہیں، تو ہم اُس کو اور آسمانی باپ دُونوں کو یاد رکھتے ہیں۔

یِسُوع نے دُعا کرنے کا ہمارے لیے نمُونہ قائم کِیا تاکہ ہم اُس کی پیروی کریں۔ صحائف میں مُنجّی کی دُعا کا مُطالعہ کرنے سے ہم دُعا کے بارے میں بُہت کُچھ سیکھ سکتے ہیں (دیکھیں متّی 6:‏9–13؛ یُوحنّا 17

ہماری دُعاؤں میں درج ذیل حِصّے شامل ہو سکتے ہیں:

  • آغاز میں اپنے آسمانی باپ سے مُخاطب ہوں۔

  • اپنے دِلی احساسات کا اِظہار کریں، جیسا کہ آپ نے جو برکات پائیں اُن کے لیے شُکر گزاری کریں۔

  • سوالات پُوچھیں، راہ نُمائی کے خواہاں ہوں، اور برکات مانگیں۔

  • اِس کا اِختتام ”یِسُوع مسِیح کے نام پر، آمین“ کہہ کر کریں۔

صحائف ہمیں صُبح اور شام دُعا کرنے کی تاکِید کرتے ہیں۔ البتہ، ہم کِسی بھی وقت اور کِسی بھی جگہ دُعا کر سکتے ہیں۔ گھُٹنے ٹیک کر دُعا کرنا ہماری ذاتی اور خاندانی دُعاؤں کے لیے، معنی خیز ہو سکتا ہے۔ ہمیں ہمیشہ اپنے دِلوں میں دُعا کرنی چاہیے۔ (دیکھیں ایلما 34:‏27؛ 37:‏36–37؛ 3 نیفی 17:‏13؛ 19:‏16۔)

ہمیں دُعائیں سوچ کر اور دِل سے کرنی چاہیے۔ جب ہم دُعا کرتے ہیں، تو ہمیں ایک جیسی باتیں کہنے سے اِجتناب کرنا چاہیے۔

ہم اپنے حاصِل کردہ جوابات پر عمل کرنے کے لیے ایمان، خلُوص، اور حقیقی نیت کے ساتھ دُعا کرتے ہیں۔ جب ہم ایسا کرتے ہیں، تو خُدا ہماری راہ نُمائی کرے گا اور اچھے فیصلے کرنے میں ہماری مدد کرے گا۔ ہم خُدا کی قُربت محسُوس کریں گے۔ وہ ہمیں فہم اور سچّائی عطا کرے گا۔ وہ ہمیں تسلی، اطمینان، اور مضبُوطی بخشے گا۔

مُطالعہِ صحائف

اِس اُصُول کے بارے میں مزید جانیں

  • راہ نُما صحائف، ”دُعا

  • دیکھیے لغتِ بائبل، ”دُعا

  • اِنجِیلی موضُوعات: ”دُعا

صحائف کا مُطالعہ کریں

نیفی نے سِکھایا کہ ”مسِیح کے کلام پر ضیافت مناؤ؛ کیوں کہ دیکھو، مسِیح کا کلام تُمھیں وہ ساری باتیں بتائے گا جو تُمھیں انجام دینی ہیں“ (2 نیفی 32:‏3؛ مزید دیکھیں 31:‏20

صحائف کا مُطالعہ کرنا یِسُوع مسِیح کو یاد کرنے اور اُس کی پیروی کرنے کا اہم طریقہ ہے۔ صحائف میں ہم اُس کی زندگی، خِدمت گُزاری اور تعلیمات کے بارے میں سیکھتے ہیں۔ ہم اُس کے وعدوں کے بارے میں بھی سیکھتے ہیں۔ جب ہم صحائف کا مُطالعہ کرتے ہیں، تو اُس کے پیار کا تجربہ پاتے ہیں۔ ہماری رُوحیں وسعت پاتی ہیں، اُس پر ہمارا ایمان بڑھتا ہے، اور ہمارے ذہن روشن ہو جاتے ہیں۔ اُس کے الٰہی فریضہ کے بارے میں ہماری گواہیاں مضبُوط ہوتی ہیں۔

جب ہم اپنی زندگیوں میں اُس کے کلام کا اِطلاق کرتے ہیں تو ہم یِسُوع کو یاد رکھتے اور اُس کی پیروی کرتے ہیں۔ ہمیں روزانہ صحائف کا مُطالعہ کرنا چاہیے، خاص طور پر مورمن کی کِتاب کا۔

کلِیسیائے یِسُوع مسِیح برائے مُقدّسِینِ آخِری ایّام کے صحائف بائبل مُقدّس، مورمن کی کِتاب، عقائد اور عہُود، اور بیش قیمت موتی ہیں۔ یہ ”معیاری کام“ بھی کہلاتے ہیں۔

مُطالعہِ صحائف

اِس اُصُول کے بارے میں مزید جانیں

  • راہ نُما صحائف، ”صحائف

  • اِنجِیلی موضُوعات: ”صحائف

یِسُوع مسِیح ہجُوم کو سِکھاتے ہُوئے

ہمارا عہد کہ ہم خُدا کے حُکموں پر عمل کریں گے

نوٹ: اِس حِصّے میں احکام سِکھانے کے بُہت سے طریقے ہیں۔ مثال کے طور پر، آپ اُنھیں چند مُلاقاتوں میں سِکھا سکتے ہیں۔ یا آپ اُن میں سے کُچھ پہلے تین اسباق کے حِصّہ کے طور پر سِکھا سکتے ہیں۔ احکام کی تعلیم دیتے وقت، یقینی بنائیں کہ وہ بپتِسما کے عہد اور نجات کے منصُوبہ سے جوڑے رہیں۔

جب ہم بپتِسما لیتے ہیں، تو ہم خُدا کے ساتھ ”اُس کے حُکم ماننے“ کا عہد کرتے ہیں (مُضایاہ 18:‏10؛ ایلما 7:‏15

خُدا نے ہمیں احکام اِس لیے دیئے ہیں کیونکہ وہ ہم سے پیار کرتا ہے۔ وہ ہمارے لیے بہترین چاہتا ہے اب اور اَبدیت دونوں میں۔ ہمارا آسمانی باپ ہونے کے ناطے، وہ جانتا ہے کہ ہماری رُوحانی اور جِسمانی بہبُود کے لیے ہمیں کِس چِیز کی ضرورت ہے۔ وہ یہ بھی جانتا ہے کہ کون سی چِیز ہمیں عظیم ترین خُوشی بخشے گی۔ ہر حُکم الٰہی تحفہ ہے، جو ہمارے فیصلوں کی راہ نُمائی کرنے، ہماری حفاظت کرنے، اور بڑھنے میں ہماری مدد کرنے کے لئے دیا گیا ہے۔

ہماری زمین پر آنے کی ایک وجہ اپنی مختاری کا دانش مندی سے اِستعمال کرتے ہُوئے سیکھنا اور ترقی پانا ہے (دیکھیں ابرہام 3:‏25)۔ خُدا کے احکامات کی فرماںبرداری کا اِنتخاب کرنا—اور حُکم عدولی پر توبہ کرنا—اِس مُشکل فانی سفر میں آگے بڑھنے میں ہماری مدد کرتا ہے۔

خُدا کے احکام قوت اور برکات کا منبع ہیں (دیکھیں عقائد اور عہُود 82:‏8–9)۔ حُکموں کی پیروی سے، ہم سیکھتے ہیں کہ وہ ایسے اُصُول نہیں ہیں جو بوجھ ہیں اور جو ہماری آزادی کو محدُود کرتے ہیں۔ حقیقی آزادی احکام کی فرمانبرداری کرنے سے حاصِل ہوتی ہے۔ فرمانبرداری قوت کا منبع ہے جو ہمیں رُوحُ القُدس کے وسیلے سے نُور اور عِلم بخشتی ہے۔ یہ ہمارے لیے زیادہ خُوشی لاتی ہے اور خُدا کے بچّوں کی حیثیت سے ہماری الٰہی صلاحیت تک پُہنچنے میں ہماری مدد کرتی ہے۔

خُدا ہمیں برکت دینے کا وعدہ کرتا ہے جب ہم اُس کے احکام مانتے ہیں۔ کُچھ برکات خاص احکام کے ساتھ مخصُوص ہیں۔ اُس کی حتمی برکات اِس زندگی میں اطمینان اور آنے والی دُنیا میں اَبدی زندگی ہیں۔ (دیکھیں مُضایاہ 2:‏41؛ ایلما 7‏:16؛ عقائد اور عہُود 14:‏7؛ 59‏:23؛ 93‏:28؛ 130:‏20–21۔)

خُدا کی برکات رُوحانی اور دُنیاوی دونوں ہیں۔ بعض اوقات، ہمیں صبر سے اُن کا انتظار کرنے کی ضرورت ہوتی ہے، یہ بھروسا رکھتے ہُوئے کہ وہ اُس کی مرضی اور وقت کے مُطابق حاصل ہوں گی (دیکھیں مُضایاہ 7:‏33؛ عقائد اور عہُود 88:‏68)۔ کُچھ برکات کو جاننے کے لیے، ہمیں رُوحانی مُشاہدہ کرنے اور توجہ دینے کی ضرورت پڑتی ہے۔ یہ بات خاص طور پر اِن برکات کے لیے سچّی ہے جو سادہ اور بظاہر عام طریقوں سے آتی ہیں۔

کُچھ برکات کی سمجھ پچھتاوے کے بعد میں آتی ہے۔ کُچھ شاید اِس زندگی کے بعد تک نہ حاصل ہوں۔ خُدا کی برکات کے وقت یا نوعیت سے قطع نظر، ہمیں یہ یقین ہونا چاہیے کہ جب ہم یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل کے مُطابق زندگی گُزارنے کی کوشِش کریں گے تو وہ حاصل ہوں گی (دیکھیں عقائد اور عہُود 82:‏10

خُدا اپنے تمام بچّوں سے مُکمل محبّت رکھتا ہے۔ وہ ہماری کمزوریوں میں صابر ہے، اور جب ہم توبہ کرتے ہیں تو وہ ہمیں مُعافی بخشتا ہے۔

دو عظیم احکام

یِسُوع سے جب پُوچھا گیا کہ، ”شریعت کا سب سے بڑا حُکم کون سا ہے؟“ اُس نے جواب دیا، ”خُداوند اپنے خُدا سے اپنے سارے دِل اور اپنی ساری جان اور اپنی ساری عقل سے محبّت رکھ۔“

پھر یِسُوع نے کہا کہ ”اور دُوسرا عظیم حکم پہلے کی مانند یہ ہے کہ اپنے پڑوسی سے اپنے برابر محبّت رکھ“ (متّی 22:‏36–39)۔ ”اِن سے بڑھ کر کوئی اور حُکم نہیں“ (مرقس 12:‏31

خُدا کے رُوحانی بچّے ہوتے ہُوئے، ہمارے پاس محبّت کی وسیع صلاحیت ہے۔ یہ ہماری رّوحانی وراثت کا حِصّہ ہے۔ دو عظیم حُکموں پر عمل کرنا—پہلے خُدا سے محبّت رکھنا اور اپنے پڑوسی سے محبّت رکھنا—یِسُوع مسِیح کے شاگردوں کی واضح خصُوصیت ہے۔

خُدا کی محبّت

ایسے بُہت سے طریقے ہیں جِن سے ہم خُدا کے لیے محبّت کا اِظہار کر سکتے ہیں۔ ہم اُس کے احکام پر عمل کر سکتے ہیں ( دیکھیں یُوحنّا 14:‏15، 21)۔ ہم اپنی مرضی کو اُس کے تابع کر کے اُسے اپنی زندگیوں میں اَوّل درجہ دے سکتے ہیں۔ ہم اپنی خُواہشات، خیالات اور دِلوں کو اُس پر مرکُوز کر سکتے ہیں (دیکھیں ایلما 37:‏36)۔ ہم اُن برکات کے لیے شُکر گُزار ہو سکتے ہیں جو اُس نے ہمیں عطا کی ہیں—اور اُن برکات کا اِشتراک فراخ دلی سے کر سکتے ہیں (دیکھیں مُضایاہ 2:‏21–24؛ 4:‏16–21)۔ دُعا اور دُوسروں کی خِدمت کے ذریعے، ہم اُس سے اپنی محبّت کا اظہار اور اِسے گہرا کر سکتے ہیں۔

دیگر احکام کی طرح، خُدا سے محبّت کرنے کا حُکم ہمارے فائدے کے لیے ہے۔ ہماری محبّت ہماری تلاش کا تعین کرتی ہے۔ ہم جس چیز کی تلاش کرتے ہیں وہ اِس بات کا تعین کرتا ہے کہ ہم کیا سوچتے اور کرتے ہیں۔ اور ہماری سوچ اور اعمال اِس بات کا تعین کرتے ہیں کہ ہم کون ہیں—اور ہم کیا بنیں گے۔

دُوسروں سے محبّت

دُوسروں سے محبّت خُدا کے لیے ہماری محبّت کا وسیع اظہار ہے۔ مُنجّی نے ہمیں دُوسروں سے محبّت رکھنے کے بُہت سے طریقے سِکھائے ہیں (دیکھیں، مثال کے طور پر، لُوقا 10:‏25–37 اور متّی 25:‏31–46)۔ ہم اُن تک پُہنچتے اور اُنھیں اپنے دِلوں اور زندگیوں میں خُوش آمدید کہتے ہیں۔ ہم خِدمت کر کے—اور کئی چھوٹے طریقوں سے بھی اپنی محبّت کا اظہار کرتے ہیں۔ ہم اُن نعمتوں کو اِستعمال کرتے ہُوئے بھی دُوسروں سے پیار کرتے ہیں جو خُدا نے ہمیں اُنھیں برکت دینے کے لیے دی ہیں۔

دُوسروں سے محبّت رکھنے میں صابر، مہربان، اور دیانت دار ہونا شامل ہے۔ اِس میں فراخ دِلی سے مُعاف کرنا بھی شامل ہے۔ اِس کا مطلب سب لوگوں کے ساتھ عزت سے پیش آنا ہے۔

جب ہم کِسی سے محبّت رکھتے ہیں، تو ہم اور وہ شخص دونوں برکت پاتے ہیں۔ ہمارے دِل بڑے ہوتے ہیں، ہماری زندگیاں مزید بامقصد ہو جاتی ہیں، اور ہماری خُوشی بڑھ جاتی ہے۔

برکات

دو عظیم حُکم—خُدا سے محبّت رکھنا اور اپنے پڑوسی سے محبّت رکھنا—خُدا کے تمام احکام کی بُنیاد ہیں (دیکھیں متّی 22:‏40)۔ جب ہم پہلے خُدا سے محبّت کرتے، اور دُوسروں سے بھی محبّت کرتے ہیں، تو ہماری زندگیوں کی ہر چِیز اپنی مناسب جگہ پر مُنتقل ہو جائے گی۔ یہ محبّت ہمارے نُقطہ نظر، ہمارے وقت کے اِستعمال، مُفادات جو ہم اپناتے ہیں، اور ہماری ترجیحات کو مُتاثر کرے گی۔

مُطالعہِ صحائف

اِس اُصُول کے بارے میں مزید جانیں

  • دیکھیں راہ نُما صحائف، ”محبّت،“ ”پیار

  • اِنجِیلی موضُوعات: ”محبّت،“ ”پیار

نبی کی پیروی کریں

خُدا زمین پر انبیا کو اپنی نُمائندگی کے لیے بُلاتا ہے۔ اپنے انبیا کے وسیلے سے، وہ سچّائی کو ظاہر کرتا ہے اور ہدایت اور تنبیہ فراہم کرتا ہے۔

خُدا نے جوزف سمِتھ کو آخری ایّام کا پہلا نبی مُقرر کیا (دیکھیں سبق 1)۔ جوزف سمِتھ کے جانشین اِسی طرح اُس کی کلِیسیا کی راہ نُمائی کے لیے خُدا کی طرف سے بُلائے گئے ہیں، بشمُول اُس نبی کے جو آج ہماری راہ نُمائی کرتا ہے۔ ہمیں زندہ نبی کی الٰہی بُلاہٹ کی گواہی پانی چاہیے اور اُس کی تعلیمات کی پیروی کرنی چاہیے۔

زندہ نبیوں اور رسُولوں کی تعلیمات بدلتی دُنیا کے اِقدار میں اَبدی سچّائی کا لنگر فراہم کرتی ہیں۔ جب ہم خُدا کے نبیوں کی پیروی کریں گے، تو دُنیا کے اِختلاف اور افراتفری ہمیں مغلوب نہیں کریں گے۔ ہم اِس زندگی میں زیادہ خُوشی پائیں گے اور اپنے اَبدی سفر کے اِس حِصّہ کے لیے راہ نُمائی پائیں گے۔

مُطالعہِ صحائف

اِس اُصُول کے بارے میں مزید جانیں

دس احکام کو مانیں

خُدا نے اپنے لوگوں کی راہ نُمائی کے لیے مُوسیٰ نامی ایک قدیم نبی پر دس احکام نازل کیے۔ یہ احکام ہمارے زمانہ میں بھی ہم پر اِتنے ہی لاگُو ہوتے ہیں۔ یہ ہمیں خُدا کی پرستِش اور اُس کی تعظیم کرنا سِکھاتے ہیں۔ یہ ہمیں ایک دُوسرے کے ساتھ برتاؤ کرنے کے بارے سِکھاتے ہیں۔

  • ”میرے حضُور تُو غیر معبودوں کو نہ ماننا“ (خرُوج 20:‏3)۔ دُوسرے ”معبُودوں“ میں بُہت سی چِیزیں شامل ہو سکتی ہیں، جیسے کہ مَال، اختیار، یا شُہرت۔

  • ”تو اپنے لئے کوئی تراشی ہُوئی مُورت نہ بنانا“ (خرُوج 20:‏4

  • ”تو خُداوند اپنے خُدا کا نام بے فائدہ نہ لینا“ (خرُوج 20:‏7)

  • ”یاد کر کہ سبت کا دِن پاک ماننا“ (خرُوج 20:‏8

  • ”تو اپنے باپ اور اپنی ماں کی عزت کرنا“ (خرُوج 20:‏12

  • ”تو خُون نہ کرنا“ (خرُوج 20:‏13

  • ”تُو زِنا نہ کرنا“ (خرُوج 20:‏14

  • ”تو چوری نہ کرنا“ (خرُوج 20:‏15

  • ”تو اپنے پڑوسی کے خلاف جھوٹی گواہی نہ دینا “(خرُوج 20:‏16

  • ”تُو اپنے پڑوسی کے گھر کا لالچ نہ کرنا“ (خرُوج 20:‏17

مُطالعہِ صحائف

اِس اُصُول کے بارے میں مزید جانیں

  • راہ نُما صحائف، ”احکام، دس

  • اِنجِیلی موضُوعات: ”دس احکام

آدمی عورت کو اُٹھائے ہُوئے

پاک دامنی کے قانون پر عمل کریں

پاک دامنی کا قانون ہماری نجات اور سرفرازی کے لیے خُدا کے منصُوبے کا اہم حِصّہ ہے۔ خاوند اور بیوی کے درمیان جِنسی قُربت بچّوں کی تخلیق اور شادی میں محبّت کے اظہار کے لیے خُدا کی طرف سے مُقرر ہُوئی ہے۔ اِنسانی زندگی کو تخلیق کرنے کے لیے یہ قُربت اور طاقت کا مقصد خُوبصورت اور مُقدّس ہے۔

خُدا کا پاک دامنی کا قانون ایک مرد اور عورت کے درمیان قانونی نِکاح کے بغیر جِنسی تعلقات سے پرہیز ہے۔ اِس قانون کا مطلب شادی کے بعد جیون ساتھی کے ساتھ مُکمل ایمانداری اور وفاداری سے رہنا ہے۔

پاکدامنی کے قانون پر عمل کرنے میں ہماری مدد کے لیے، انبیا نے ہمیں اپنے خیالات اور الفاظ کو پاک صاف رکھنے کی تنبیہ کی ہے۔ ہمیں کِسی بھی طرح کی فحّاشی سے بچنا چاہیے۔ پاکدامنی کے قانون پر عمل کرنے کے لیے، ہمیں اپنے پہناوے اور چال چلن میں باحیا ہونا چاہیے۔

بپتِسما حاصِل کرنے کے لیے اُمیدواروں کو پاک دامنی کے قانون کے مُطابق زندگی گُزارنی پڑے گی۔

تَوبہ اور مُعافی

خُدا کی نظر میں پاکدامنی کے قانون کو توڑنا نہایت سنگین ہے (دیکھیں خروج 20:‏14؛ افسیوں 5:‏3)۔ یہ اُس مُقدّس طاقت کا غلط اِستعمال ہے جو اُس نے زندگی تخلیق کرنے کے لیے دی ہے۔ لیکن اگر ہم نے اِس قانون کو توڑا ہے تو بھی وہ ہم سے محبّت کرنا جاری رکھتا ہے۔ وہ ہمیں توبہ کرنے اور یِسُوع مسِیح کی کفّارہ بخش قُربانی کے ذریعے پاک صاف ہونے کی دعوت دیتا ہے۔ گُناہ کی مایُوسی کو خُدا کی مُعافی کے پیارے اطمینان سے بدلا جا سکتا ہے (دیکھیں عقائد اور عہُود 58:‏42–43

برکات

خُدا نے ہمیں اور زمین پر بھیجے گئے اپنے رُوحانی بچّوں کو برکت دینے کے لیے پاک دامنی کا قانون عطا کیا ہے۔ اِس قانون کی فرماںبرداری ذاتی اطمینان اور خاندانی تعلقات میں محبّت، بھروسے، اور اِتحاد کے لیے نہایت ضروری ہے۔

جب ہم پاکدامنی کے قانون کے مُطابق زندگی گُزارتے ہیں، تو ہم اُس رُوحانی نُقصان سے محفُوظ رہیں گے جو شادی کیے بغیر ناجائز جِنسی تعلُق سے ہوتا ہے۔ ہم اُن جذباتی اور جِسمانی مسائل سے بھی بچیں رہیں گے جو اکثر ایسے تعلُقات کے ساتھ رونما ہوتے ہیں۔ ہم خُدا کے حضُور اپنے اعتماد میں بڑھیں گے (دیکھیں عقائد اور عہُود 45:121)۔ ہم رُوحُ القُدس کے اثر کو محسُوس کرنے کے لیے زیادہ تیار ہوں گے۔ ہم ہَیکل میں مُقدّس عہُود باندھنے کے لیے جو ہمارے خاندانوں کو اَبدیت کے لیے مُتحد کرتے ہیں بہتر طور پر تیار ہوں گے۔

مُطالعہِ صحائف

اِس اُصُول کے بارے میں مزید جانیں

  • راہ نُما صحائف، ”پاکدامنی

  • اِنجِیلی موضُوعات: ”پاک دامنی

دہ یکی کے قانون پر عمل کریں

کلِیسیا میں رُکنیت کا ایک عظیم اعزاز دہ یکی ادا کرنے کا موقع ہے۔ جب ہم دہ یکی دیتے ہیں، تو ہم خُدا کے کام کو مزید بڑھانے اور اُس کے بچّوں کو برکت دینے میں مدد کرتے ہیں۔

پرانے عہد نامہ کے زمانہ میں دہ یکی کے قانون کی اِبتدا ہُوئی۔ مثال کے طور پر، ابرہام نبی نے اپنی ساری ملکیت کی دہ یکی دی (دیکھیں ایلما 13:‏15؛ پیدائش 14‏:18–20

لفظ دہ یکی کے لغوی معنی دسواں حِصّہ کے ہیں۔ جب ہم دہ یکی دیتے ہیں، تو ہم اپنی آمدنی کا دسواں حِصّہ کلِیسیا کو عطیہ کرتے ہیں (دیکھیں عقائد اور عہُود 119:‏3–4؛ نفع کے معنی آمدنی کے ہیں)۔ جو کُچھ ہمارے پاس ہے وہ خُدا کی طرف سے ایک تحفہ ہے۔ جب ہم دہ یکی ادا کرتے ہیں، تو جو کُچھ اُس نے ہمیں دیا ہے اُس کا کُچھ حِصّہ واپس کر کے ہم اُس کا شُکر ادا کرتے ہیں۔

دہ یکی ہمارے ایمان کا اظہار ہے۔ یہ خُدا کو عزت دینے کا ایک طریقہ بھی ہے۔ مسِیح نے سِکھایا کہ ہمیں ”پہلے خُدا کی بادشاہی کی … تلاش کرنی چاہیے“ (متّی 6:‏33)، اور ایسا کرنے کے لیے دہ یکی ایک اہم طریقہ ہے۔

بیوہ کی دمڑِیاں، از سینڈرا راسٹ

دہ یکی کا اِستعمال

دہ یکی کے فنڈز مُقدّس ہیں۔ ہم اپنی دہ یکی مجلسِ بشپ صاحبان کے ایک رُکن کو دیتے ہیں یا کئی علاقوں میں آن لائن بھی جمع کروا سکتے ہیں۔ مجلسِ بشپ صاحبان دہ یکی لے کر، اُسے کلِیسیائی ہیڈ کوارٹرز میں مُنتقل کر دیتی ہے۔

صدارتِ اوّل، بارہ رسولوں کی جماعت، اور بشپ صاحبان کی صدارت دُعاگو ہو کر فیصلہ کرتے ہیں کہ دہ یکی کے فنڈز کیسے اِستعمال ہوں گے (دیکھیں عقائد اور عہُود 120:‏1)۔ اِس کے اِستعمال میں مندرجہ ذیل چِیزیں شامل ہیں:

  • ہَیکلوں اور عِبادت گاہوں کی تعمیر و دیکھ بھال۔

  • صحائف کا ترجمہ اور اشاعت۔

  • مقامی کلِیسیائی جماعتوں کے اِنتظامات اور سرگرمیوں میں مُعاونت کرنا۔

  • پُوری دُنیا میں فریضہِ مُنادی کی مُعاونت کرنا۔

  • خاندانی نسب نامہ میں مُعاونت کرنا۔

  • سکولز اور تعلیم کی امداد۔

دہ یکی مقامی کلِیسیائی راہ نُماؤں کی تنخواہ کے لیے اِستعمال نہیں کی جاتی۔ وہ بغیر کِسی ادائیگی کے رضاکارانہ طور پر خِدمت کرتے ہیں۔

برکات

جب ہم دہ یکی دیتے ہیں، تو خُدا نے اُن برکات کا وعدہ کیا ہے جو ہمارے ہدیہ جات سے کہیں بڑھ کر ہیں۔ وہ ”آسمان کے دریچوں کو کُھول کر برکت برساتا ہے، یہاں تک کہ تُمہارے پاس اِس کے لیے جگہ نہ رہے گی“ (ملاکی 3:‏10؛ آیات 7–12)۔ یہ برکات رُوحانی اور دُنیاوی دونوں ہو سکتی ہیں۔

مُطالعہِ صحائف

اِس اُصُول کے بارے میں مزید جانیں

حِکمت کے قانون پر عمل کریں

خُداوند کا صحت کا قانون

ہمارے بدن خُدا کی طرف سے مُقدّس تحفے ہیں۔ ہم سب کو اُس کی مانند بننے کے لیے جِسمانی بدن کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہمارے جِسم اتنے اہم ہیں کہ صحائف اُن کا موازنہ ہیَکلوں سے کرتے ہیں (دیکھیں 1 کرنتھیوں 6:‏19–20

خُداوند چاہتا ہے کہ ہم اپنے بدن کی عِزت کریں۔ ایسا کرنے میں ہماری مدد کے لیے، اُس نے صحت کا قانون آشکارا کیا جِسے حِکمت کا قانون کہا جاتا ہے۔ یہ مُکاشفہ ہمیں صحت مند چِیزیں کھانے کے بارے سِکھاتا ہے اور ایسی چِیزوں کے اِستعمال سے اِجتناب کرنے کے بارے میں سِکھاتا ہے جو ہمارے جِسموں کو نُقصان پُہنچاتی ہیں—خاص طور پر شراب، تمباکُو نوشی، اور گرم مشرُوب (جیسے کہ چائے اور کافی)۔

حِکمت کے قانون کی روشنی میں، آج کے دور کے انبیا نے دیگر مادوں کو اِستعمال کرنے کے حوالے سے خبردار کیا ہے جو غیر قانونی، نُقصان دہ، یا عادی بنانے والے ہیں۔ انبیا نے دوائیوں کے غلط اِستعمال کے حوالے سے بھی خبردار کیا ہے۔ (آپ کے جغرافیائی علاقے میں دیگر مادوں کے اِستعمال نہ کیے جانے کے حوالے سے سوالات کے جواب آپ کے مشن کا صدر دے گا۔)

برکات

خُداوند نے ہماری جِسمانی اور رُوحانی بہتری کے لیے حِکمت کا قانون دیا ہے۔ اِس حُکم کو ماننے پر اُس نے ہمارے ساتھ عظیم برکات کا وعدہ کیا ہے۔ اُن برکات میں صحت، حِکمت، عِلم کے خزانے، اور تحفُظ شامل ہیں (دیکھیں عقائد اور عہُود 89:‏18–21

حِکمت کے قانون پر عمل کرنے سے ہمیں رُوحُ القُدس کی ترغیبات کو قبُول کرنے میں مزید مدد حاصِل ہو گی۔ اگرچہ ہم سب صحت سے مُتعلق چنوتیوں کا سامنا کرتے ہیں، اِس قانون کی فرماںبرداری ہمیں ذہنی، جِسمانی، اور رُوحانی طور پر صحت مند ہونے میں مدد دے گی۔

بپتِسما پانے کے لیے اُمیدواروں کو حِکمت کے قانون پر عمل کرنا پڑے گا۔

ایسے لوگوں کی مدد کرنے اور راہ نُمائی کے لیے جو نشے کی عادت کے ساتھ جدوجہد کر رہے ہیں، دیکھیں باب 10۔

مُطالعہِ صحائف

اِس اُصُول کے بارے میں مزید جانیں

سبت کے دِن کو پاک مانیں

آرام اور پرستِش کا دِن

سبت ایک پاک دِن ہے جِس کو خُدا نے ہمارے لیے ہماری روزمرہ کی مُشقتوں سے آرام پانے اور اُس کی عِبادت کرنے کے لیے مُقرر کیا ہے۔ مُوسیٰ کو دیئے گئے دس احکام میں سے ایک یہ ہے کہ ”یاد کر کہ سبت کا دِن، پاک ماننا“ (خرُوج 20:‏8)؛ مزید دیکھیں آیات 9–11

جدید مُکاشفہ میں نجات دہندہ نے فرمایا، ”کیونکہ حقیقتاً یہ دِن مُقرر کیا گیا کہ تُم اپنی مُشقت سے آرام کرو اور خُدا تعالیٰ کی ریاضت کرو“ (عقائد اور عہُود 59:‏10)۔ اُس نے یہ فرمایا کہ سبت کو خُوشی، دُعا، اور شُکر گُزاری کا دِن ہونا چاہیے (دیکھیں آیات 14–15

سبت کے دِن کی عِبادت کے حِصّہ کے طور پر، ہم ہر ہفتے عِشائے ربانی کی عِبادت میں شریک ہوتے ہیں۔ اس عِبادت میں، ہم خُدا کی عِبادت کرتے ہیں یِسُوع مسِیح اور اُس کے کفّارہ کو یاد رکھنے کے لیے عِشائے ربانی میں شامل ہوتے ہیں۔ جب ہم عِشائے ربانی میں شامل ہوتے ہیں، تو ہم اپنے عہُود کی تجدید کرتے ہیں اور یہ ظاہر کرتے ہیں کہ ہم اپنے گُناہوں اور غلطیوں سے تَوبہ کرنے کے لیے آمادہ ہیں۔ عِشائے ربانی کی رسم ہمارے سبت کے دِن کی پابندی کا محور ہے۔

کلِیسیا میں ہم ایسی کلاسز میں بھی شمُولیت کرتے ہیں جِن میں ہم یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل کے بارے میں مزید سیکھتے ہیں۔ جب ہم اِکٹھے صحائف کا مُطالعہ کرتے ہیں تو ہمارا ایمان بڑھتا ہے۔ جب ہم ایک دُوسرے کی خِدمت کرتے اور ایک دُوسرے کو مضبُوط کرتے ہیں تو ہماری محبّت بڑھتی ہے۔

سبت کے دِن اپنی محنت سے آرام کرنے کے علاوہ، ہمیں خریداری اور اُن سرگرمیوں سے بھی باز رہنا چاہیے جِس سے یہ ہمیں عام دِن کی مانند لگے۔ ہم دُنیاوی سرگرمیوں کو ایک طرف رکھتے ہیں اور اپنی توجہ اور خیالات رُوحانی اعمال اور معاملات پر مرکُوز کرتے ہیں۔

نیکی کرنے کا دِن

سبت کے دِن نیکی کرنا بھی اِتنا ہی ضروری ہے جتنا کہ ہم اُسے پاک رکھنے کے لیے ممنُوع سرگرمیوں سے گُریز کرتے ہیں۔ ہم اِنجِیل کے بارے میں سیکھتے ہیں، ایمان کو مضبُوط کرتے ہیں، تعلُقات اِستوار کرتے ہیں، خِدمت کرتے ہیں، اور خاندان اور دوستوں کے ساتھ دیگر ترقی کرنے والی سرگرمیوں میں شرکت کرتے ہیں۔

جوڑا صحائف کا مُطالعہ کرتے ہُوئے

برکات

سبت کے دِن کو پاک رکھنا آسمانی باپ اور یِسُوع مسِیح کے ساتھ ہماری عقیدت کو ظاہر کرتا ہے۔ جب ہم اپنی سبت کے دِن کی سرگرمیوں کو خُدا کے ارادے سے ہم آہنگ کرتے ہیں، تو ہم خُوشی اور اطمینان محسُوس کریں گے۔ ہماری رُوحانی نشوونُما ہو گی اور ہم جِسمانی طور پر تازہ دم ہوں گے۔ ہم خُدا کے قریب بھی محسُوس کریں گے اور اپنے نجات دہندہ کے ساتھ اپنے تعلُقات کو گہرا کریں گے۔ ہم اپنے آپ کو دُنیا سے زیادہ بہتر طور پر بے داغ رکھیں گے (عقائد اور عہُود ‏9:59)۔ سبت کا دِن ”راحت“ بن جائے گا (یسعیاہ 58:‏13؛ مزید دیکھیں آیت 14

مُطالعہِ صحائف

اِس اُصُول کے بارے میں مزید جانیں

  • اِنجِیلی موضُوعات: ”سبت کا دِن

  • راہ نُما صحائف: ”سبت کا دِن

قانون کی فرماںبرداری اور تعظیم و احترام کریں

مُقدّسیِنِ آخری اَیّام قانون کی فرماںبرداری اور اچھے شہری ہونے پر یقین رکھتے ہیں (دیکھیں عقائد اور عہُود 134؛ ایمان کے ارکان 1:‏12)۔ کلِیسیائی ارکان کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ اپنے معاشروں اور قوموں کو بہتر بنانے کے لیے خِدمت فراہم کریں۔ اِن کی یہ بھی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ مُعاشرے اور حکُومت میں اچھے اِخلاقی اقدار کے لیے اثر انداز ہوں۔

چرچ کے ارکان کو قانون کے مُطابق حکُومتی اور سیاسی عمل میں شرکت کی دعوت دی جاتی ہے۔ حکومتی عہدوں پر فائز ارکان مُتعلقہ شہریوں کی حیثیت سے کام کرتے ہیں، نہ کہ چرچ کے نُمائندوں کے طور پر۔

مُطالعہِ صحائف

اِس اُصُول کے بارے میں مزید جانیں

  • سیاسی اور سماجی سرگرمیعمُومی راہ نُما کِتاب کے حِصّہ 38.8 میں

  • اِنجِیلی موضُوعات: ”شہریت

بادِشاہی میں سب سے بڑا، از جے کرک رچرڈز

ہمارا عہد کہ ہم خُدا اور دُوسروں کی خِدمت کریں گے

خِدمت

جب ہم بپتِسما لیتے ہیں، تو ہم خُدا کی خِدمت اور دُوسروں کی خِدمت کرنے کا عہد کرتے ہیں۔ دُوسروں کی خِدمت کرنا اُن بُنیادی طریقوں میں سے ایک ہے جِس سے ہم خُدا کی خِدمت کرتے ہیں (دیکھیں مُضایاہ 2:‏17)۔ ایلما نبی نے اُن لوگوں کو تعلیم دی جو بپتِسما لینا چاہتے تھے کہ وہ ”ایک دُوسرے کا بوجھ اُٹھانے کے لیے رضا مند ہوں، … ماتم کرنے والوں کے ساتھ ماتم کرنے … ، اور اُنھیں تسلّی دینے کے لِیے جِنھیں تسلّی کی ضرُورت ہے“ (مُضایاہ 18:‏8–9

بپتِسما کے فوری بعد، نئے اراکین کو خاص طور پر کلِیسیا میں خِدمت کرنے کے لیے بُلاہٹ مِل سکتی ہے۔ یہ بُلاہٹیں رضاکارانہ اور اُجرت کے بغیر ہوتی ہیں۔ جب ہم اِن کو قبُول کرتے اور جانفشانی سے خِدمت کرتے ہیں، تو ہم ایمان میں بڑھتے ہیں، اپنی صلاحیتوں کو فروغ دیتے ہیں، اور دُوسروں کو برکت دیتے ہیں۔

کلِیسیا میں ہماری خِدمت کا ایک اور حِصّہ ”خِدمت گُزار بھائی“ یا ”خِدمت گُزار بہن“ کی حیثیت سے ہوتا ہے۔ اِس ذمہ داری میں، ہم تفویض کردہ افراد اور خاندانوں کی خِدمت کرتے ہیں۔

یِسُوع مسِیح کے شاگردوں کی حیثیت سے، ہم ہر روز خِدمت کرنے کے مواقع تلاش کرتے ہیں۔ اُس کی مانند، ہم بھی ”بھلائی کرنے کے لیے“ جاتے ہیں (اعمال 10:‏38)۔ ہم اپنے پڑوسیوں اور اپنے مُعاشرے میں دُوسرے لوگوں کی خِدمت کرتے ہیں۔ جہاں یہ مُیسر ہو ہم JustServe کے ذریعے خِدمت کے مواقعوں میں حِصّہ لے سکتے ہیں۔ ہم چرچ کی فلاحی ہمدردی کی کوشِشوں میں اور تباہی میں مدد کے لیے بھی حِصّہ لے سکتے ہیں۔

مُطالعہِ صحائف

اِس اُصُول کے بارے میں مزید جانیں

  • راہ نُما صحائف، ”خِدمت

  • اِنجِیلی موضُوعات: ”خِدمت

لوگ بات کرتے ہُوئے

اِنجِیل کا اِشتراک کریں

ہمارے بپتِسما کے عہد کے حِصّہ کے طور پر، ہم ”خُدا کے گواہ ٹھہرنے“ کا وعدہ کرتے ہیں (مُضایاہ 18:‏9)۔ یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل کا اِشتراک کرنے کے باعث ہم ایک طور سے اُس کے گواہ ٹھہرتے ہیں۔ دُوسروں کی اِنجِیل کو پانے میں مدد کرنا نہایت پُر مسرت خِدمت ہے جو ہم سر انجام دے سکتے ہیں (دیکھیں عقائد اور عہُود 18:‏15–16)۔ یہ ہمارے پیار کا طاقتور اِظہار ہے۔

جب ہم اِنجِیل پر عمل کرنے کی برکات کا تجربہ حاصِل کرتے ہیں، تو فطری طور پر ہم اُن برکات کا اِشتراک کرنا چاہیں گے۔ جب ہم ایماندار مثال قائم کرتے ہیں تو ہمارے خاندان کے ارکان، دوست، اور احباب اکثر آرزو مند ہو جاتے ہیں اور وہ دیکھتے ہیں کی اِنجِیل کیسے ہماری زندگیوں کو برکت دیتی ہے۔ ہم اِنجِیل کا اِشتراک عام اور قُدرتی طریقوں سے کر سکتے ہیں (دیکھیں عمُومی راہ نُما کِتاب، باب 23

ہم دُوسروں کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ ہمارے ساتھ خِدمت، کمیونٹی، تفریحی، اور کلِیسیا کی سرگرمیوں میں حِصّہ لیں۔ ہم اُنھیں کلِیسیائی یا بپتِسما کی عِبادت میں شرکت کی دعوت دے سکتے ہیں۔ ہم اُنھیں ایسی آن لائن ویڈیو دیکھنے کی دعوت دے سکتے ہیں جو یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل کی وضاحت کرے، مورمن کی کِتاب پڑھنے، یا ہَیکل کے اوپن ہاؤس میں شرکت کرنے کی دعوت دے سکتے ہیں۔ سینکڑوں دعوتیں ہیں جو ہم دُوسروں کو دے سکتے ہیں۔ اکثر دعوت دینے سے مُراد، اپنے خاندان، دوستوں، اور پڑوسیوں کو اُن کاموں میں شامل ہونے کی دعوت دینا ہے جو ہم پہلے سے ہی کر رہے ہوتے ہیں۔

اگر ہم خُدا سے پوچھیں گے، تو وہ دُوسروں کے ساتھ اِنجِیل کا اِشتراک کرنے کے مواقعوں کو پہچاننے میں اور یہ بتانے میں ہماری مدد کرے گا کہ اُس نے ہماری زندگیوں کو کیسے برکت بخشی ہے۔

محبّت، اِشتراک، اور دعوت دینے کے اُصُولوں کو لاگُو کرنے کے بارے میں مزید معلُومات کے لئے، دیکھیں ”ارکان کے ساتھ مُتحد ہوں“ باب 9 میں۔

مُطالعہِ صحائف

اِس اُصُول کے بارے میں مزید جانیں

  • راہ نُما صحائف: ”فریضہِ مُنادی

  • اِنجِیلی موضُوعات: ”فریضہِ مُنادی

روزہ اور روزہ کا ہدیہ

خُدا نے روزے کا قانون ہمیں رُوحانی مضبُوطی پانے اور ضرورتمندوں کی مدد کرنے کے ایک طریقہ کے طور پر تشکیل دیا کیا۔

روزے کا مطلب مخصُوص وقت کے لیے کھائے پیے بغیر رہنا ہے۔ کلِیسیا نے ہر مہینے کے پہلے اتوار کو روزے کے دِن کے طور پر مُقرر کیا ہے۔ اگر ہم جِسمانی طور پر اِس قابل ہیں تو روزے کا دِن عموما 24 گھنٹوں پر مُشتمل ہوتا ہے جِس میں کھائے پیئے بغیر رہنا شامل ہوتا ہے۔ روزے کے اتوار کے دیگر اہم حِصّوں میں دُعا اور گواہی دینا شامل ہے۔ اگر ہم ضرورت محسُوس کرتے ہیں تو کِسی بھی دُوسرے وقت میں بھی روزہ رکھنے کی ہماری حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔

رُوحانی مضبُوطی کی تَعمیر کرنا

روزہ ہمیں فروتن بننے، خُدا کے قریب ہونے، اور رُوحانی تجدید محسُوس کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔ اپنی خِدمت شُروع کرنے سے پہلے، یِسُوع مسِیح نے روزہ رکھا (دیکھیں متّی 4:‏1–2)۔ صحائف میں انبیا اور دیگر لوگوں کے روزوں کے بُہت سے بیانات قلمبند ہیں جِس میں اُنھوں نے اپنی رُوحانی مضبُوطی میں اضافے کے لیے اور اپنے یا دُوسروں کے لیے خاص برکات کے لیے روزہ رکھا۔

روزہ اور دُعا ایک ساتھ چلتے ہیں۔ جب ہم ایمان کے ساتھ روزہ رکھتے اور دُعا کرتے ہیں، تو ہم ذاتی مُکاشفہ پانے کے لیے زیادہ آمادہ ہوتے ہیں۔ ہم سچّائی کو اور خُدا کی رضا کو بہتر طور پر پہچانتے ہیں۔

ضرورت مندوں کی مدد کرنا

جب ہم روزہ رکھتے ہیں، تو ہم ضرورت مندوں کی مدد کے لیے رقم کلِیسیا کو عطیہ کرتے ہیں۔ یہ روزے کا ہدیہ کہلاتا ہے۔ ہمیں کم از کم اُن کھانوں کے برابر رقم عطیہ کرنے کی دعوت دی جاتی ہے جو ہم نہیں کھاتے۔ ہماری یہ بھی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ اگر ہو سکے تو ہم فراخ دلی سے کھانوں کی رقم سے زیادہ عطیہ دیں۔ روزے کا ہدیہ دینا ایک ایسا طریقہ ہے جِس سے ہم دُوسروں کی خِدمت کر سکتے ہیں۔

روزے کا ہدیہ مقامی سطح پر اور دُنیا بھر میں ضرورت مند لوگوں کی دیگر ضروریات اور خوراک مُہیا کرنے کے لیے اِستعمال کیا جاتا ہے۔ روزے کا ہدیہ دینے کے بارے میں معلُومات کے لیے، اِس سبق میں ”دہ یکی اور دیگر ہدیہ جات“ دیکھیں۔

مُطالعہِ صحائف

روزہ

ضرورت مندوں کی مدد کرنا

اِس اُصُول کے بارے میں مزید جانیں

  • راہ نُما صحائف: ”روزہ، روزہ رکھنا

  • عمُومی راہ نُما کِتاب، 22.2.2

  • اِنجِیلی موضُوعات: ”روزہ اور روزے کا ہدیہ

ہَیکل کے باہر خاندان

ہمارا عہد کہ ہم آخر تک برداشت کریں گے

جب ہم بپتِسما لیتے ہیں، تو ہم خُدا کے ساتھ عہد باندھتے ہیں کہ یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل پر عمل پیرا ہونے کے لیے ہم ”آخر تک برداشت کریں گے“ (2 نیفی 31:‏20؛ مزید دیکھیں مُضایاہ 18:‏13)۔ ہم یِسُوع مسِیح کے تاحیات شاگرد بننے کی کوششں کرتے ہیں۔

مورمن کی کِتاب کے نبی نیفی نے بپتِسما کو وہ دروازہ قرار دیا جِس کے وسیلے سے ہم اِنجِیل کے راستے پر داخل ہوتے ہیں (دیکھیں 2 نیفی 31:‏17)۔ بپتِسما کے بعد ہم ”مسِیح میں ثابت قدمی سے آگے بڑھنا“ جاری رکھتے ہیں (2 نیفی 31:‏20

جب ہم شاگردی کی راہ پر ”آگے بڑھتے“ ہیں، تو ہم ہَیکل میں جانے کی تیاری کرتے ہیں۔ وہاں جب ہم ہَیکل کی رسُومات حاصِل کریں گے تو ہم خُدا کے ساتھ عہُود باندھیں گے۔ ہَیکل میں، ہم قُدرت کے ساتھ ودیعت پائیں گے اور اَبدیت کے لیے خاندانوں کی حیثیت میں مُہر بند ہو سکیں گے۔ ہم ہَیکل میں جو عہُود باندھتے ہیں اُن پر قائم رہنے سے ہر رُوحانی اعزاز اور برکت کے دروازے کھُل جائیں گے جو خُدا نے ہمارے لیے رکھی ہوئی ہے۔

جب ہم اِنجِیل کے راستے پر وفاداری سے چلتے ہیں، تو بالآخر ہم خُدا کا عظیم ترین تحفہ—اَبدی زندگی کا تحفہ پائیں گے (دیکھیں 2 نیفی 31:‏20؛ عقائد اور عہُود 14:‏7

درج ذیل حِصّے کُچھ پہلوؤں کی وضاحت کرتے ہیں جو خُدا نے ہمارے فانی سفر میں آخر تک برداشت کرنے میں ہماری مدد کے لیے—اور اُس میں خُوشی پانے کے لیے فراہم کیے ہیں۔

کہانت اور کلِیسیائی تنظیمیں

کہانت خُدا کا اِختیار اور قُوت ہے۔ کہانت کے ذریعے، آسمانی باپ اپنا مقصد پُورا کرتا ہے یعنی کہ اپنے بچّوں کو ”لافانیت اور اَبدی زندگی عطا کرنا“ (مُوسیٰ 1:‏39)۔ خُدا زمین پر اپنے بیٹوں اور بیٹیوں کو یہ اِختیار اور قُوت عطا کرتا ہے تاکہ وہ اِس کام کو کرنے میں اُس کی مدد کر سکیں۔

کہانت ہم سب کو برکت بخشتی ہے۔ بپتِسما اور عِشائے ربانی جیسی رسُومات اُن لوگوں کے ذریعے حاصِل ہوتی ہیں جو کہانت کا اِختیار رکھتے ہیں۔ ہم شِفا، تسلی، اور راہ نُمائی کی کہانتی برکتیں بھی پا سکتے ہیں۔

کہانت اور کلِیسیائی قیادت اور بُلاہٹیں

یِسُوع مسِیح کلِیسیا کی قیادت نبیوں اور رسُولوں کے ذریعے کرتا ہے۔ اِن راہ نُماؤں کو خُدا کی طرف سے بُلایا گیا، مُقرر کیا گیا، اور نجات دہندہ کے نام پر عمل کرنے کا کہانتی اِختیار بخشا گیا ہے۔

زمانہِ قدیم میں، مسِیح نے اپنے رسُولوں کو یہی کہانتی اِختیار دیا تھا، جِس سے اُنھوں نے یِسُوع مسِیح کے آسمان پر اُٹھائے جانے کے بعد کلِیسیا کی راہ نُمائی کی۔ آخر کار وہ اِختیار اُس وقت ختم ہو گیا جب لوگوں نے اِنجِیل کو رد کیا اور رسُول وفات پا گئے۔

آسمانی پیامبروں نے 1829 میں نبی جوزف سمِتھ کے ذریعے کہانت کو بحال کیا، اور خُداوند نے پھر سے رسُولوں اور نبیوں کے ساتھ اپنی کلِیسیا قائم کی۔ (دیکھیں سبق 1۔)

مقامی سطح پر، بشپ صاحبان اور سٹیک کے صدُور کے پاس کلِیسیائی جماعتوں کی راہ نُمائی کرنے کے لیے کہانتی اِختیار ہوتا ہے۔

جب مردوں اور عورتوں کو کلِیسیا میں خِدمت کرنے کے لیے بُلاہٹ دی جاتی ہے اور مُقرر کیا جاتا ہے، تو اُنھیں خُدا کی طرف سے اُس بُلاہٹ پر عمل کرنے کا اِختیار بخشا جاتا ہے۔ یہ اِختیار مُنادوں، راہ نُماؤں، اُستادوں، اور دُوسروں کے پاس تب تک رہتا ہے جب تک وہ اپنی بلُاہٹوں سے سُبکدوش نہ ہو جائیں۔ یہ کہانت کی کُنجیاں رکھنے والوں کی زیرِ ہدایت دی جاتی ہیں۔

کہانت کا اِختیار صرف راستبازی کے اُصُولوں سے اِستعمال کیا جا سکتا ہے (دیکھیں عقائد اور عہود 121:‏34–46)۔ یہ اِختیار نجات دہندہ کی نُمائندگی کرنے اور اُس کے نام پر عمل کرنے کا مُقدّس اعتماد ہے۔ اِس کا مقصد ہمیشہ دُوسروں کو برکت دینا اور اُن کی خِدمت کرنا ہے۔

نوجوان لڑکے سنڈے سکُول کلاس میں

ہارونی اور ملکِ صدق کی کہانت

کلِیسیا میں کہانت ملکِ صدق کی کہانت اور ہارونی کہانت پر مُشتمل ہے۔ کہانتی کُنجیوں کے حاملِین کی ہدایت سے، ہارونی اور ملکِ صدق کی کہانت کلِیسیا کے اہل مرد حضرات کو دی جاتی ہے۔ مناسب کہانتی تقرری پانے کے بعد، اُس شخص کو اِس کہانت کے مُطابق کہانتی عہدے پر مُقرر کیا جاتا ہے، جیسے کہ ڈیکن یا ایلڈر۔ اُسے ایسے شخص کے وسیلے سے مُقرر ہونا چاہیے جِس کے پاس وہ اِختیار ہو۔

جب کوئی مرد یا نوجوان کہانت پاتا ہے، تو وہ مُقدّس فرائض کی تکمیل، دُوسروں کی خِدمت کرنے، اور کلِیسیا کی تعمیر میں مدد کے لیے خُدا کے ساتھ عہد باندھتا ہے۔

نوجوان لڑکے ہارونی کہانت اور مُناسب عہدے میں تقرری اُس سال جنوری کے مہینے میں حاصِل کر سکتے ہیں جِس سال اُن کی عمر 12 برس ہونی ہو۔ اُنھیں 14ویں سال کی شُروعات میں اُستاد مُقرر کیا جا سکتا ہے اور 16ویں سال کی شُروعات میں کاہن مُقرر کیا جا سکتا ہے۔ کلِیسیا میں شامل ہونے والے نئے مرد حضرات جو ہارونی کہانت کی عُمر کے ہیں بپتِسما اور استحکام کے فوری بعد اِسے حاصِل کر سکتے ہیں۔ ہارونی کہانت کے حاملِین عِشائے ربانی اور بپتِسما جیسی رسُومات ادا کرتے ہیں۔

ہارونی کہانت میں بطور کاہن خِدمت کرنے کے بعد، ایک اہل شخص جو کم از کم 18 برس کا ہوتا ہے ملکِ صدق کی کہانت حاصِل کر سکتا ہے اور ایک ایلڈر مُقرر ہو سکتا ہے۔ ملکِ صدق کی کہانت کے حاملین مرد خاندان کے ارکان اور دُوسروں کو شفا اور تسلی دینے کی برکات جیسی کہانتی رسُومات ادا کر سکتے ہیں۔

نئے ارکان کی کہانت حاصِل کرنے کے بارے میں معلُومات کے لیے، دیکھیں عمُومی راہ نُما کِتاب، 38.2.9.1۔

جماعتیں اور کلِیسیائی تنظیمیں

کہانتی جماعتیں۔ کہانتی حاملِین کا ایک مُنظم گروپ جماعت کہلاتا ہے۔ ہر وارڈ میں بالغ مردوں کے لیے بزرگوں کی جماعت ہوتی ہے۔ ڈِیکن، اُستاد، اور کاہنوں کے کورم نوجوان لڑکوں کے لیے ہوتے ہیں۔

اَنجمنِ خواتین۔ اَنجمن خواتین میں 18 سال اور اِس سے زیادہ عمر کی خواتین شامل ہوتی ہیں۔ اَنجمنِ خواتین کی ارکان خاندانوں، افراد، اور کمیونٹی کو مضبُوط کرتی ہیں۔

اَنجمنِ دُختران۔ نوجوان لڑکیاں اُس سال جنوری سے ہی نوجوان خواتین کی تنظیم میں شمُولیت اِختیار کرتی ہیں جس سال اُن کی عمر 12 سال ہونی ہو۔

خاتون جماعت کو پڑھاتے ہُوئے

پرائمری۔ 3 سے 11 سال کے بچّے پرائمری کی تنظیم کا حِصّہ ہوتے ہیں۔

سنڈے سکول۔ تمام نوجوان اور بالغین سنڈے سکُول میں جاتے ہیں، جہاں وہ اکٹھے صحائف کا مُطالعہ کرنے کے لئے ملتے ہیں۔

کہانت کی مزید معلُومات کے لیے، دیکھیں عمُومی راہ نُما کِتاب، باب 3۔

کہانتی کورم اور کلِیسیائی تنظیموں کے بارے میں مزید معلُومات کے لیے، دیکھیں عمُومی راہ نُما کِتاب، باب 8–13۔

مُطالعہِ صحائف

اِس اُصُول کے بارے میں مزید جانیں

  • عمُومی راہ نُما کِتاب، باب 3: ”کہانتی اُصُول

  • اِنجِیلی موضُوعات: ”ہارُونی کہانت،“ ”ملکِ صدق کی کہانت،“ ”کہانت

خاندان اور بیاہ

بیاہ

مرد اور عورت کے درمیان میں بیاہ خُدا کی طرف سے مُقرر کردہ ہے۔ یہ اُس کے بچّوں کی اَبدی ترقی کے لیے اُس کے منصُوبے میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔

ازدواجی زندگی میں میاں بیوی کا اِکٹھا رہنا اُن کا سب سے پیارا دُنیاوی رشتہ ہونا چاہیے۔ اُن کی یہ مُقدّس ذمہ داری ہے کہ وہ ایک دُوسرے کے ساتھ اور اپنی شادی کے عہد میں وفادار رہیں۔

میاں اور بیوی خُدا کی نظر میں برابر ہیں۔ ایک کو دُوسرے پر حاوی نہیں ہونا چاہیے۔ اُن کے فیصلے اِتحاد و محبّت اور دونوں کی رضا مندی سے ہونے چاہئیں۔

جب میاں اور بیوی ایک دُوسرے سے محبّت کرتے ہیں اور ایک ساتھ کام کرتے ہیں، تو اُن کی شادی اُن کی سب سے بڑی خُوشی کا ذریعہ بن سکتی ہے۔ وہ ایک دُوسرے کی اور اپنے بچّوں کی اَبدی زندگی کی طرف بڑھنے میں مدد کر سکتے ہیں۔

خاندان

بیاہ کی مانند، خاندان بھی خُدا کی طرف سے مُقرر کیے گئے ہیں اور وہ ہماری اَبدی خُوشی کے لیے اُس کے منصُوبے کا مرکزی حِصّہ ہیں۔ جب ہم یِسُوع مسِیح کی تعلیمات کے مُطابق زندگی گُزاریں گے تو ہمارے خاندان زیادہ خُوشی سے رہیں گے۔ والدین اپنے بچّوں کو یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل سِکھاتے ہیں اور اُس کے مُطابق زندگی بسر کر کے ایک مثال قائم کرتے ہیں۔ خاندان ہمیں ایک دُوسرے سے محبّت کرنے اور خِدمت کرنے کے مُواقع فراہم کرتے ہیں۔

والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے خاندان کو اپنی اَولین ترجیح بنائیں۔ والدین کا یہ ایک مُقدّس فریضہ اور ذمہ داری ہے کہ وہ اُن بچّوں کی دیکھ بھال کریں جِن کو اُنھوں نے جنم دیا یا گود لیا ہے۔

تمام خاندان چنوتیوں کا سامنا کرتے ہیں۔ جب ہم خُدا کی مُعاونت کے خواہاں ہوتے اور اُس کے احکامات پر عمل کرتے ہیں، تو خاندانی چنوتیاں ہمیں سیکھنے اور بڑھنے میں مدد دے سکتی ہیں۔ بعض اوقات یہ چنوتیاں ہمیں توبہ کرنے اور مُعاف کرنے کے بارے میں سیکھنے میں ہماری مدد کرتی ہیں۔

والِد خاندان کو سِکھاتے ہُوئے

کلِیسیائی راہ نُما اراکین کو ہر ہفتے خاندانی شام مُنعقد کرنے کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ والدین اِس وقت کو اپنے بچّوں کو اِنجِیل سِکھانے، خاندانی تعلُقات کو مضبُوط کرنے، اور باہم لُطف اندوز ہونے کے لئے اِستعمال کرتے ہیں۔ کلِیسیائی راہ نُماؤں نے ایک اعلامیہ بھی جاری کیا ہے جو خاندان کے بارے میں اہم سچّائیاں سِکھاتا ہے (دیکھیں ”خاندان: دُنیا کے لیے ایک اعلان،“ ChurchofJesusChrist.org)۔

خاندان کو مضبُوط کرنے کے دیگر طریقوں میں خاندانی دُعا، صحائف کا مُطالعہ، اور چرچ میں باہم عِبادت کرنا شامل ہیں۔ ہم خاندانی تاریخ کی تحقیق، اور خاندان کی کہانیاں اِکٹھی کر سکتے ہیں، اور دُوسروں کی خِدمت بھی کر سکتے ہیں۔

بُہت سے لوگوں کے پاس شادی کے یا پیار بھرے خاندانی تعلُقات کے محدُود مواقع ہوتے ہیں۔ بہتیروں نے طلاق اور دیگر مُشکل خاندانی حالات کا تجربہ کِیا ہے۔ تاہم، ہمارے خاندانی حالات سے قطع نظر اِنجِیل ہمیں اِنفرادی طور پر برکت دیتی ہے۔ اور اگر ہم وفادار رہیں گے، تو خُدا ہمارے لیے محبّت کرنے والے خاندانوں کی برکت پانے کا راستہ فراہم کرے گا، چاہے وہ اِس زندگی میں ہوں یا آنے والی زندگی میں۔

مُطالعہِ صحائف

بیاہ

خاندان

اِس اُصُول کے بارے میں مزید جانیں

  • دیکھیں راہ نُما صحائف، ”خاندان،“ ”بیاہ، شادی کریں

  • عمُومی راہ نُما کِتاب، باب 2: ”نجات اور سرفرازی کے کام میں افراد اور خاندانوں کی مُعاونت کرنا

  • اِنجِیلی موضُوعات: ”بیاہ،“ ”خاندان“ ”پرورش

مرحُوم آباؤاجداد کے لیے کارِ ہَیکل اور خاندانی تاریخ کا کام

آسمانی باپ اپنے تمام بچّوں سے پیار کرتا ہے اور اُن کی نجات اور سرفرازی کا خُواہش مند ہے۔ پھر بھی اربوں لوگ، یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل سُنے بغیر یا اِنجِیل کی نجات بخش رُسُومات حاصِل کیے بغیر وفات پا چُکے ہیں۔ اُن رُسُومات میں بپتِسما، استحکام، مرد حضرات کے لیے کہانت، ہَیکل کی ودیعت، اور ہَیکل میں اَبدی شادی شامل ہیں۔

اپنے فضل اور رحم کے وسیلے سے، خُداوند نے اُن لوگوں کے لیے اِنجِیل اور اُس کی رُسُومات حاصِل کرنے کے لیے ایک اور راستہ مُہیا کیا ہے۔ عالمِ ارواح میں، اُن کے لیے اِنجِیل کی مُنادی کی جائے گی جو اُسے حاصِل کیے بغیر وفات پا چُکے ہیں (دیکھیں عقائد اور عہُود 138)۔ ہَیکلوں میں، ہم اپنے مرحُوم آباؤاجداد اور دُوسرے لوگوں کے لیے رسُومات ادا کر سکتے ہیں۔ پھر عالمِ ارواح میں یہ مرحُومین اِنجِیل کو یا اُن کے لیے سرانجام دِی گئی رسُومات کو قبُول یا رد کر سکتے ہیں۔

خاندان صحائف کا مُطالعہ کرتے ہُوئے

اُن رسُومات کو ادا کرنے سے پہلے، ہمیں اپنے اُن آباؤاجداد کی نشاندہی کرنے کی ضرورت ہے جِنھوں نے یہ رُسُومات حاصِل نہیں کیں۔ ہمارے خاندان کے اراکین کی نشاندہی کرنا تاکہ وہ رُسُومات حاصِل کر سکیں ہمارے خاندانی نسب نامے کے کام کا مرکزی مقصد ہے۔ جب ہم اُن کے بارے میں معلُومات تلاش کر لیتے ہیں، تو ہم اُسے کلِیسیا کے ڈیٹا بیس FamilySearch.org میں ڈالتے ہیں۔ پھر ہم (یا کوئی اور) ہَیکل میں اُن کی جگہ رُسُومات ادا کر سکتے ہیں۔

جب ہم اپنے آباؤاجداد کی نشاندہی کرتے اور اُن کے لیے رُسُومات ادا کرتے ہیں، تو ہمارے خاندان اَبدیت کے لیے اِکھٹے ہو سکتے ہیں۔

مُطالعہِ صحائف

اِس اُصُول کے بارے میں مزید جانیں

  • عمُومی راہ نُما کِتاب، باب 28: ”مرحومین کے لیے ہَیکل کی رُسُوم

  • مزید دیکھیں اِنجِیلی موضُوعات، ”مردوں کے لیے بپتِسمے،“ ”خاندانی تاریخ

ہَیکلیں، ودیعت، اَبدی بیاہ، اور اَبدی خاندان

ہَیکلیں

ہَیکل خُداوند کا گھر ہے۔ یہ ایک مُقدّس جگہ ہے جہاں ہم خُدا کے ساتھ عہُود باندھ سکتے ہیں جب ہم اُس کی مُقدّس رسُومات پاتے ہیں۔ جب ہم اُن عہُود پر قائم رہتے ہیں، تو ہم اپنی زندگیوں میں قُدرتِ الٰہی کے ظہُور کا تجربہ پا سکتے ہیں (دیکھیں عقائد اور عہُود 84:‏19–22؛ 109:‏22–23

ودیعت

ہَیکل میں ادا کی جانے والی رُسُومات میں سے ایک ودیعت کہلاتی ہے۔ لفظ ودیعت سے مُراد ہے ”ایک تحفہ۔“ عِلم اور قُدرت کا یہ تحفہ خُدا کی طرف سے آتا ہے۔ ودیعت کے دوران، ہم خُدا کے ساتھ عہُود باندھتے ہیں جو ہمیں اُس کے اور اُس کے بیٹے یِسُوع مسِیح کے ساتھ باندھتے ہیں (دیکھیں باب 1

بالغین کلِیسیائی رُکنیت کے کم از کم ایک سال کے بعد اپنی ہَیکل کی ودیعت پانے کے اہل ہو سکتے ہیں۔ ودیعت کے بارے مزید معلُومات کے لیے، دیکھیں عمُومی راہ نُما کِتاب، 27.2۔

اَبدی بیاہ، اور اَبدی خاندان

خُدا کا خُوشی کا اِلٰہی منصُوبہ خاندانی رِشتوں کو قبر سے آگے تک قائم رکھنے کے قابل بناتا ہے۔ ہَیکل میں ہم اِس وقت اور اَبدیت کے لیے بیاہ کر سکتے ہیں۔ یہ خاندانوں کے واسطے ہمیشہ کے لیے اِکٹھے ہونا مُمکن بناتا ہے۔

شادی شُدّہ جوڑے ہَیکل کی ودیعت پانے کے بعد، مُہر بند ہو سکتے ہیں یا اَبدیت کے لیے بیاہ کر سکتے ہیں۔ اُن کے بچّے اُن کے ساتھ مُہر بند ہو سکتے ہیں۔

وہ میاں بیوی جو ہَیکل میں مُہر بند ہُوئے ہیں اُن عہُود کو لازماً پُورا کریں جو اُنھوں نے اَبدی بیاہ کی برکات حاصِل کرنے کے لیے باندھے ہیں۔

جوڑا سڑک پر چلتے ہُوئے

مُطالعہِ صحائف

اِس اُصُول کے بارے میں مزید جانیں

  • عمُومی راہ نُما کِتاب، باب 27: ”زِندوں کے لیے ہَیکل کی رُسُومات

  • اِنجِیلی موضُوعات: ”ہَیکلیں،“ ”ودیعت،“ ”بیاہ

  • temples.ChurchofJesusChrist.org