آسمانی نور کے حاملین
خدا کی کہانت کے حامل ہوتے ہوئے اور یسوع ہمسیح کے شاگرد ہونے کی وجہ سے تم اسکیے نورکے حامل ہو ۔
ایک بوڑھا شخص ڈاک خانے میں سروس کائونٹر پر ٹکٹیں خریدنے کے لئے قطار میں کھڑ ا تھا ۔ ایک نوجوان خاتون نے ںوٹس کیا ک اُسے چلنے میں دقت پیش آرہی تھی اور وقت بچانے کے لئے اسے مدد کی پیشکش کی کہ مشین سے ٹکٹیں کیسے خریدی جاتی ہیں۔ بوٰ ڑھے شخص نے کہا ، ” آپ کا شکریہ، مگر میں انتظار کرنے کو ترجیح دیتا ہوں ۔ مشین مجھ سے میرےگنٹھیا کے بارےنہیں پوچھے گی۔“
بعض اوقات کسی سے اپنی پریشانی پر بات کرنے سے مدد ملتی ہے۔ جو پریشانیوں میں ہمارا خیال رکھتا ہے ۔
درد ، غم اور بیماریاں تجربات ہیں ، ہم سب بانٹتے ہیں — مصیبت کے لمحات ، بدحالی اور بد قسمتی ہماری روح کی اندرونی ہارڈ ڈرائو پر خاصی بڑی یاداشت چھوڑتی ہیں ۔
جب ہماری جسمانی فلاح کی بات ہو، تو ہم بڑھا پے اور بیماری کو اپنے فانی سفر کا حصہ قبول کرتے ہیں۔ ہم پیشہ وروں کی مشورت کے خواہاں یا متلاشی رہے ہیں جو ظبعی جسم کو جانتے ہیں جب ہم جذباتی کرب یا ذہنی بیماری میں مبتلا ہوتے ہیں، ہم ماہرین کی مدد طلب کرتے ہیں جو اس قسم کی بیماریوں کا علاج کرتے ہیں۔
جس طرح ہم فانیت میں جسمانی اور جذباتی آزمائیشوں کا مقابلہ کرتے ہیں ، ہم روحانی چنوتیوں کا مقابلہ بھی کرتے ہیں ۔ ہم میں سے بہت سے اپنی زندگی میں ایسے اوقات کا تجربات کر چکے ہیں جب ہماری گواہی درخشاں طور پر یا چمک کے ساتھ منورہوتی ہے ۔ ہم نے ایسے اوقات کے تجربات بھی کیے ہونگے جب ہمارا آسمانی باپ دور معلوم ہوتا ہے ۔ ایسے اوقات بھی ہیں جب ہم اپنے پورے دل سے روح کی باتوں کو جمع کرتے یا انکی قدر کرتے ہیں ۔ ایسے اوقات بھی ہونگے جب وہ بے وقعت یا کم اہمیت کےمعلوم ہوتے ہیں ۔
آج میں روحانی فلاح کی بات کرنا چاہتا ہوں — ہم کس طرح جمود سے شفا پاسکتے اور روحانی صحت کی راہ پر تیزی سے چل سکتے ہیں ۔
روحانی بیماری ۔
بعض اوقات روحانی بیماری گناہ کے نتیجہ یا جذباتی زخموں کی وجہ سے آتی ہے جسے ہم برداشت کرتے ہیں ۔ بعض اوقات روحانی تنزلی اتنی آہستہ آتی ہے کہ ہم بمشکل بتا سکتے ہیں کہ کیا ہو رہا ہے ۔ تلچھٹ ملی چٹان کی مانند ، روحانی درد ا ور تکلیف وقت کے ساتھ ساتھ بڑھ سکتی ہے۔۔ ہماری روحوں پر بوجھ ہیں جب تک اسکو برداشت کرنا تقریبا بہت بھاری یا مشکل ہو جائے۔ مثال کے طور پر، یہ واقع ہو سکتا ہے جب ہماری ذمہ داریاں کام پر ، گھر میں ، اور کلیسیا میں زبردست رہی ہوں کہ ہم انجیل کی خوشی کا منظر کھو دیتے ہیں ۔ ہم یہاں تک محسوس کر سکتے ہیں جیسا کہ ہمیں مزید کچھ دینے کی ضرورت نہیں یا خدا کے احکام پر چلنا یا عمل کرنا ہماری دسترس سے باہر ہے ۔
پس چونکہ روحانی آزمائیشیں حقیقی ہیں اِس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ لاعلاج ہیں۔
ہم روحانی طور پر شفا پا سکتے ہیں۔
حتی کہ گہرے روحانی زخموں سے بھی — ہاں ، یہاں تک کہ وہ بھی جو لا علاج دکھائی دیتے ہیں — شفا پا سکتے ہیں۔
یسوع مسیح کی شفائیہ طاقت ہمارے دنوں میں غیر حاضر نہیں ہے ۔
اس کا شفا بخش لمس ہمارے ایام میں زندگیاں تبدیل کر سکتا ہے ، بالکل ویسے ہی جیسے اُس نے اپنے ایام میں کیا تھا۔ اگر ہم صرف ایماں رکھیں ، وہ ہمارے ہاتھ پکڑ سکتا ہے ، ہماری روحوں کو آسمانی نور یا روشنی اور شفا سے بھر سکتا ہے ، اور ہم سے مبارک الفاظ میں فرماتا ہے، ”اٹھ ، اپنی چارپائی اٹھا کر چل پھر۔“1
اندھیرا اور روشنی یا نور ۔
ہماری روحانی بیماری کی وجوہات کچھ بھی ہوں، ان سب میں ایک چیز مشترک ہے : الہٰی روشنی کا غیر حاض ہونا ۔
اندھیرا ہماری صاف صاف دیکھنے کی صلاحیت کو کم کرتا ہے ۔ یہ ہماری بصارت کو مدھم کر دیتا ہے جو ایک وقت میں سادہ اور صاف تھی۔ جب ہم اندھیرے میں ہوتے ہیں ، تو ہم شاید زیادہ کمزور انتخابات کرتے ہیں ، کیونکہ ہم اپنے راستے کے خطرات کو نہیں دیکھ سکتے۔ جب ہم اندھیرے میں ہوتے ہیں ، توغالباً ہم امید کھو دیتے ہیں۔، کیونکہ ہم وہ اطمینان اور خوشی نہیں دیکھ سکتے جو ہمارا انتظار کرتی ہے اگر ہم صرف آگے بڑھنا جاری رکھتے ہیں۔
روشنی ، اسکے بر عکس ، ہمیں چیزیں دیکھنے کی اجازت دیتی ہے جیسی وہ حقیقت میں ہیں ۔ یہ ہمیں صحیح اور غلط میں تمیز یا امتیاز کرنے کی اجازت دیتی ہے ، خاص و عام کے درمیاں تمیز کی اجازت دیتی ہے ۔ جب ہم روشنی میں ہوتے ہیں ، تو ہم درست اصولوں پر مبنی راست انتخابات کر سکتے ہیں۔ جب ہم روشنی میں ہوتے ہیں ، تو ہم میں ،” امید کی کامل چمک ہوتی ہے “2 کیونکہ ہم اپنی فانی آزمائیشوں کو ابدی تناظر میں دیکھ سکتے ہیں ۔
پیارے دوستو، ہم روحانی شفا حاصل کر سکتے ہیں جب ہم دنیا کے اندھیروں سے دور ہوتے ہیں اور مسیح کے ابدی نور میں داخل ہوتے ہیں ۔
جتنا زیادہ ہم نور کے تعلیمی نظریے کو سمجھتے اور اس پر عمل کرتے ہیں ، اتنا ہی زیادہ روحانی بیماری کے خلاف محفوظ ہو سکتے ہیں جو ہمیں ہر جانب سے گھیرے ہوئے ہے اور تکلیف دیتی اور مشکل میں ڈالتی ہے، ہم جتنی ہمت اور حوصلے سے ، متفکر ، اور عاجز اور مقدس کہانت کے حاملین کے طور پر ۔۔۔سچے خادم اور اپنے پیارے اور ابدی بادشاہ کے شاگرد کے طور پر خدمت کر سکتے ہیں
دنیا کا نور ۔
یسوع مسیح نے کہا ، ”میں دنیا کا نور ہوں ، وہ جو میری پیروی کرے گا وہ اندھیرے میں نہ چلے گا بلکہ زندگی کا نور حاصل کرے گا ۔“3
اس کا کیا مطلب ہے ؟
فقط یہ: ۔ وہ جو حلیمی سے یسوع مسیح کی پیروی کرے گا وہ اسکا تجربہ کرے گا اور اسکے نور میں حصہ پائے گا۔ اور وہ روشنی بڑھتی جائے گی جب تک کہ آخر کار یہ انتہائی گہرے اندھیرے کو بھی دور کردے گی ۔
اس کا مطلب ہے کہ ایک قوت ہے ، ایک مضبوط تاثر، جو نجات دہندہ سے صادر ہوتا ہے۔ یہ خدا کے ”حضور سے فضا کی وسعتوں کو پر کرنے کے لئے آتی ہے،“4 کیونکہ یہ طاقت روشن کرتی ہے ، اوپر اٹھاتی ہے ، اور ہماری زندگیوں کو روشن یا منور کرتی ہے ، صحائف اکثر اسے نور کہتے ہیں ، مگر اس کا حوالہ بطور روح اور سچائی بھی دیا جاتا ہے ۔
تعلیم اور عہد میں ہم پڑھتے ہیں ، ” خداوند کا کلام سچائی ہے ، اور جو کچھ سچ ہے نور ہے ، اور جو نور ہے وہ روح ہے ، یہاں تک کہ یسوع مسیح کا روح ہے ۔“5
یہ گہری بصیرت — کہ نور روح ہے جو سچائی ہے ، کہ یہ نور ہر اس روح پر چمکتا ہے جو اس دنیا میں آتی ہے — یہ اتنی ہی اہم ہے جتنی کہ اس سے امید ہو۔ نور مسیح منور کرتا ہے اور ان تمام روحوں کو معمور کرتا ہے جو روح کی آواز کو سنتی ہیں ۔6
نورِ مسیح کائنات کو معمور کرتا ہے۔
یہ زمین کو معمور کرتا ہے ۔
اور یہ ہر دل کومعمور کرسکتا ہے۔
” خدا کسی کا طرفدار نہیں ہے۔“7 اسکا نور ہر کسی کے لئے موجود ہے — چھوٹے بڑے ۔ امیر و غریب ، مراعات یافتہ یا محرومین۔
اگر تم نور مسیح پانے کے لئے اپنے ذہن اور دل کھولتے ہیو اور عاجزی سے نجات دہندہ کی پیروی کرتے ہیو، تو تم زیادہ نور حاصل کرو گے۔ سطر با سطر، تھوڑا یہاں تھوڑا وہاں ،تم اپنی روحوں کے لئے زیادہ نور اور سچائی حاصل کرو گے، جب تک کہ تمہاری زندگی سے اندھیرا ختم نہ ہو جائے ۔8
خدا تمہاری آنکھیں کھولے گا ۔
خدا تمہیں ایک نیا دل دے گا ۔
خدا کی محبت، نور، اور سچائی خوابیدہ چیزوں میں زندگی کے وجود میں آنے کی وجہ بنے گی ،ا ور آپ مسیح یسوع میں نئے سرے سے پیدا ہونگے۔9
خداوند نے وعدہ کیا ہے ، ” کہ اگر تمہاری آنکھیں میرے جلال پر لگی ہو ں گی، تو تمہارا سارا جسم روشن ہو جائے گا، اور تم میں تاریکی نہیں ہوگی، اور جسم جو روشن ہو گیا ہے تو اسے تمام چیزوں کا ادراق حاصل ہوگا ۔“10
یہ روحانی تاریکی کا حتمی علاج ہے۔ نو رکی موجودگی میں تاریکی کافور ہو جاتی ہے۔
روحانی تاریکی کے لئے ایک تشبیہ ہے ۔
تاہم ، خدا ہمیں اپنے نور کو قبول کرنے کے لئےمجبور نہیں کرے گا ۔
اگر ہم تاریکی میں اسودہ ہو جائیں ، تو یہ غالبا ناممکن ہے کہ ہمارے دل تبدیل ہو جائیں گے۔
تبدیلی کو رونما ہونےکے لئے، ہمیں مستعدی سے نور کو اندر آنے دینے کی ضرورت ہے ۔
انی سیارہ زمین کے گرد بطور ایک ائر لائین کپتان اپنی پرواز کے دوران، میں ہمیشہ اس خوبصورتی اور خدا کی تخلیق کی کاملیت سے حیران ہوتا ہوں۔ میں نے زمین اور سورج کے تعلقات سے خصوصی طور پر محصور کرنے والا پایا ہے۔ میں اسے شاندار بصری سبق تصور کرتا ہوں کہ تاریکی اور روشنی کیسے قائم ہیں ۔
جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں ، ہر 24 گھنٹوں میں رات دن میں بدلتی ہے اور دن رات میں بدلتا ہے۔
پس ، پھر رات کیا ہے؟
رات ایک سایہ کے علاوہ کچھ نہیں ہے ۔
حتیٰ کہ تاریک ترین راتوں میں ، سورج اپنی روشنی کی منعکس کرنا ترک نہیں کرتا۔ یہ ہمیشہ سے ہمیشہ تک چمکنا جاری رکھتا ہے ۔ مگر آدھی زمین پر تاریکی ہے ۔
روشنی کی غیر موجودگی تاریکی کا سبب بنتی ہے ۔
جب رات کو تایکی پھیلتی ہے ، تو ہم سورج کے ماقوف ہونے پر ما یوس یا پریشان نہیں ہوتے ۔ ہم دعویٰ نہیں کرتے کہ سورج یہاں نہیں ہے یا مردہ ہو گیا ہے ۔ ہم سمجھتے ہیں کہ ہم تاریکی میں ہیں کہ زمین اپنی محوری گردش جاری رکھے گی، اور اخر کار سورج کی شاعیں ایک بارپھر ہم تک پہنچیں گی۔
تاریکی ایک دلیل یا علامت نہی ہکہ نور نہیں ہے ۔ اکثر اوقات ، اسکا سادہ مطلب یہ ہے کہ ہم روشنی حاصل کرنے کے لئے درست جگہ پر موجود نہیں ہیں ۔ حالیہ سورج گریہن کے دوران ، بہت سوں نے کوشش کی تھی کہ اس تنگ دائرہ اثر کے سائے میں داخل ہوں جو چاند نے تاباں شمس کے وسط میں بنا دیا تھا۔
اسی طریقے سے ، روحانی نور بھی ہر مخلوق پر مسلسل چمکتا رہتا ہے ۔ شیطان ہمیں ہماری اپنی ہی بنائی ہوئی تاریکی میں لے جانے کی ہر ممکن کوشش کرے گا ۔ وہ ہمیں اپنا سورج گرہھن پیدا کرنے پر مجبور کرے گا ، وہ ہمیں تاریکی کی غاروں میں دھکیلے گا۔
روحانی تاریکی ان کے گرد بھولنے کا ایک پردہ کھینچ سکتی ہے جو کبھی روشنی میں چلتے تھے اور خداوند میں شادمان تھے ۔ تاہم ، عظیم تاریکی کے لمحات میں ، خدا ہماری عاجز دعائین سنتا ہے جب ہم دعا کرتے ہیں ، ” خداوند، میں اعتقاد رکھتا ہوں ، تو میری بے اعتقادی کا علاج کر۔“11
ایلما کے دنوں میں بہت سے ایسےتھے جنہیں روحانی چیزوں کو قبول کرنے میں دشواری تھی، ” اور ان کی بے اعتقادی کے باعث ، وہ خدا کا کلام نہ سمجھ سکتے تھے ، اور ان کے دل سخت ہو گئے تھے “۔12
بھائیو ، ہم روشنی یا نور کے حاملین یا خدمت گار ہیں
بھائیو یہ ہم پر منحصر ھے کہ یسوع مسیح کی انجیل کا الہٰی نور اور سچائی دیکھنے کے لئے درست جگہ پر موجود ھوں۔ جب رات پھیل جائے اور دنیا تاریک دکھائی دے، تو ہم مسیح کے نورمیں چلنے کا انخاب کر سکتے ہیں ، اسکے حکموں کی پیروی کر سکتے ہیں ، اور حوصلے سے اسکی عظمت اورحقیقت کی گواھی دے سکتے ھیں۔
خدا کی کہانت کے حامل ہوتے ہوئے اور یسوع ہمسیح کے شاگرد ہونے کی وجہ سے تم اسکیے نورکے حامل ہو ۔ وہ کام کرنا جاری رکھو جس سے تم سمجھتے ہو کہ اسکا الہٰی نور پروان چڑھتا ھے ۔ پس اپنی روشنی اونچی رکھنا تاکہ یہ دنیا پر چمکے ” — اس لئے نہیں کہ وہ دیکھیں اور تمھاری تعریف کریں 13 اسی طرح تمھاری روشنی آدمیوں کے سامنے چمکے ۔تاکہ وہ تمھارے نیک کاموں کو دیکھ کر تمھارے باپ کی جو آسمان پر ھے تمجید کریں ۔“14
میرے پیارے بھائیو، تم خدا وند کا نور لانے کے مقصد اور آسمانی باپ کے بچوں کی روحوں کو شفا دینے کے لئے خداوند کے ہاتھوں میں ہتھیار ہو ۔ شاید تم ان کو شفا دینے کے اہل نہیں محسوس کرتے جو روحانی طور پر بیمار ہیں — یقیناً اس سے زیادہ نہیں جس طرح ڈاک خانہ کے ملازم کو گنٹھیا میں مبتلا کو مدد کے اہل بناتا ہے ۔ شاید تم اپنی ہی روحانی چنوتیوں کاسامنا کرتے ہو۔ پھر بھی خداوند نے تمہیں بلایا ہے ۔ اس نے تمھیں اختیار اور ذمہ داری دی ھے کہ ان تک پہنچیں جو ضرورت مند ہیں ۔ اس نے تمھیں اپنی پاک کہانت کی طاقت عطا کی ھےکہ تاریکی میں روشنی لائیں اور خدا کے بچوں کی اصلاح کریں اور انکو برکت دیں ۔ خدا نے اپنی کلیسیا اور قیمتی انجیل بحال کی ہے ۔ ” جو زخمی جان کو شفا دیتاھے ۔“ 15 اس نے روحانی ترقی کا راستہ تیار کیا ہے جو جمود سے شفا لاتا ہے اور روحانی صحت کی طرف تیزی سے حرکت کرتا ہے ۔
ہر دفعہ جب آپ اپنے قلوب کو عاجز دعا میں خدا کی طرف جھکاتے ہو، تم اسکی روشنی کا تجربہ کرتے ہو ۔ ہر دفعہ جب تم صحائف میں سے اسکے کلا م اور اسکی مرضی کی تلاش کرتے ہو تو روشنی کی چمک دمک بڑھ جاتی ھے۔ ہر دفعہ جب تم کسی ضرورت مند کو دیکھتے ہو اور اس تک پہحنچنے کے لئے اپنے آرام کو قربان کرتے ہو تو روشنی بڑھتی اور پھیلتی ھے۔ ہر دفعہ جب تم آزمائش کو رد کرتے ھو اور پاکی کا انتخاب کرتے ھو ، تو ہر دفعہ تم معافی پاتے یا معافی دیتے ھو ، ہر دفعہ جب تم حوصلے سے سچائی کی گواھی دیتے ھو تو روشنی اندھیرے کو بھگا دیتی ھے اور انکو کھینچتی ھے جو روشنی کی تلاش کر رھے ھوتے ہیں۔
اپنے ذاتی تجربات ، خدا اور ساتھیوں کی خدمت کے لمحات پر غور کریں، جب تمھاری زندگی میں الہی روشنی چمکتی ھے — پاک ہیکل میں ، ساکرامنٹ میز پر ، دعا میں غور کرنے والے لمحات میں ، اپنےخاندانی جماعت میں ، یا کہانتی خدمت کے عمل پر غور کریں ۔ ان لمحات کو اپنے خاندان ، دوستوں اور خصوصی طور پر نو جوانوں سے بانٹیں جو روشنی یا نور کی تلاش کر رھے ہیں ۔ انھیں تم سے سننے کی ضرورت ھے کہ اسکی روشنی سے امید اور شفا حاصل ھوتی ھے۔ یہاں تک کہ اس مکمل انھیری دنیا میں بھی ۔
مسیح کا نور یا اسکی روشنی امید اور خوشی لاتی ھے ، اور روحانی زخموں اور بیماریوں سے شفا دیتی ھے ۔16 وہ جو اس کو مصفا کرنے کے عمل کا تجربہ کرتے ہیں اس روشنی کو دنیا تک لے جانے کے لئے اس کے ہاتھوں میں ھتہیار ھیں اور دوسروں کو روشنی دے سکتے ہیں۔17 وہ محسوس کریں گے جو لمونی بادشاہ نے محسوس کیا تھا۔ ”اس نور نے اس کی روح کو ایسی خوشی سے معمور کیا کہ تاریکی کا بادل چھٹ گیا تھا — یہ کہ دائمی زندگی کا نور اس کی جان میں روشن ہو گیا تھا “18
میرے پیارے بہائیو، ۔ میرے پیارے دوستو ، یہ ہماری جستجو ہے کہ خدا وند کی تلاش کریں جب تک اس کی دائمی زندگی کا نور ہم میں روشن نہ ہو جائے اور ہماری گواہی تاریکی کی دھند میں بھی پر امید اور مضبوط ہو جائے ۔
میری یہ دعا اور برکت ہے کہ خدائے قادرمطلق کی کہانت اور اسکے آسمانی نور کے حاملین کے طور پر تم اپنی یہ منزل مکمل کرنے میں کامیاب ہو جائو ۔ یسوع مسیح کے مقدس اور ہمارے استاد کےنام میں آمین۔