”فروری ۱۲–۱۸: ’ہم خُوشی خُوشی زِندگی بسر کر رہے تھے۔‘ ۲ نِیفی ۳–۵،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے گھر اور کلِیسیا: مورمن کی کِتاب ۲۰۲۴ (۲۰۲۴)
”فروری ۱۲–۱۸۔ ۲ نِیفی ۳–۵،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے گھر اور کلِیسیا: ۲۰۲۴ (۲۰۲۴)
فروری ۱۲–۱۸: ”ہم خُوشی خُوشی زِندگی بسر کر رہے تھے“
۲ نِیفی ۳–۵
۱ نِیفی کو پڑھ کر، آپ کو یہ تاثر مِل سکتا ہے کہ نِیفی کِسی نہ کِسی حوالے سے زِندگی سے بُلند و بالا تھا۔ جسمانی اور رُوحانی لحاظ سے ”دراز قد“ (۱ نِیفی ۲:۱۶)، اَیسا لگتا ہے کہ اُس نے پیش آنے والی آزمایشوں کا ڈٹ کر مُقابلہ کِیا۔ یا کم از کم اَیسا ہی ہے جَیسا ہم نے گُمان کِیا ہے۔ لیکن اگرچہ نِیفی کا اِیمان مثالی تھا، ۲ نِیفی ۴ میں اُس کی شفقت بھری باتیں ظاہر کرتی ہیں حتیٰ کہ اِیمان دار لوگ بھی خود کو بعض اوقات آزمایشوں اور ”بد بختی“ میں ”آسانی سے گھِرا“ ہُوا محسُوس کرتے ہیں۔ یہاں ہم کِسی کو کوشش کرتے ہُوئے دیکھتے ہیں، جو شادمان رہنا چاہتا ہے، مگر اُس کا دِل [اپنے] گُناہوں کے سبب سے کراہتا ہے۔“ ہم اِس سے اور اُس پُر اُمید عزم سے ناطہ جوڑ سکتے ہیں جو بعد میں آتا ہے: ”تو بھی، مُجھے عِلم ہے کہ کِس پر مَیں نے توکّل کِیا ہے“ (۲ نِیفی ۴:۱۵–۱۹)۔
اگرچہ نِیفی اور اُس کی اُمت ”خُوشی خُوشی زِندگی بسر کر رہے تھے“ (۲ نِیفی ۵:۲۷)، اُنھوں نے یہ سِیکھا کہ خُوشی آسانی سے یا دُکھوں کے اَدوار کے بغیر نہیں ملتی ہے۔ بالآخر خُداوند، ”[ہماری] راست بازی کی چٹان،“ پر بھروسا کرنے سے یہ ملتی ہے (۲ نِیفی۴:۳۵)۔
گھر اور کلِیسیا میں سیکھنے کے لیے تجاوِیز
جوزف سمِتھ کو خُدا نے اِنجِیل کی بحالی کے لیے چُنا تھا۔
مِصر کے یُوسف کی دی گئی نبوت کا تذکرہ لِحی نے اپنے بیٹے یُوسف سے کِیا۔ یہ نبوت مُستقبِل کے ”پسندیدہ رویا بین،“ جوزف سمِتھ کی بابت تھی۔ آیات ۶–۲۴ کیا کہتی ہیں کہ جوزف سمِتھ خُدا کے لوگوں کو برکت دینے کے لیے کیا کرے گا؟ سوچ بچار کریں کہ آپ کے لیے جوزف سمِتھ کی رسالت کیوں کر ”بڑی قدر“ کی حامِل ہے۔ آپ گاسپل لائبریری سے جوزف سمِتھ کی بابت ویڈیوز کے مجمُوعہ ”بحالی کے اَنبیا“ میں سے چند تجاویز لے سکتے ہیں۔ اِس طرح کے سوالات پر غور و فکر کریں، اور اپنے جوابات قلم بند کریں:
-
جوزف سمِتھ کی سِکھائی گئی تعلیم کی وجہ سے آپ آسمانی باپ اور یِسُوع مسِیح کی بابت کیا جانتے ہیں؟
-
جوزف سمِتھ کے ذریعے سے خُداوند نے جو کُچھ بحال کِیا اُس کی وجہ سے آپ کی زِندگی کیسے مُختلف ہے؟
-
اگر بحالی وجُود میں نہ آئی ہوتی تو آپ کی زِندگی کیسی ہوتی؟
جوزف سمِتھ کی رسالت کا ایک اہم حِصّہ مورمن کی کِتاب کو سامنے لانا تھا۔ اِس باب میں سے آپ مورمن کی کِتاب کی اَہمیت کے مُتعلق کیا سیکھتے ہیں؟ بالخصُوص، آپ آیات ۷، ۱۱–۱۳، ۱۸–۲۴ میں وجُوہات تلاش کر سکتے ہیں۔
مزید دیکھیے ترجمہ از جوزف سمِتھ، پَیدایش ۵۰:۲۴–۳۸ (ضمِیمہِ بائبل میں)؛ اِنجِیلی موضُوعات ”جوزف سمِتھ،“ گاسپل لائبریری؛ ”آدمی کی ستایش ہو،“ گِیت، نمبر ۲۷۔
”اَے خُداوند، مَیں نے تُجھ پر توکل کِیا ہے۔“
نِیفی نے کہا کہ وہ اِن پر ”اپنے رُوح کی باتیں لِکھے“ گا (آیت ۱۵)۔ جب آپ ۲ نِیفی ۴:۱۵–۳۵ میں جو اُس نے لکھا ہے اُسے پڑھتے ہیں تو، اپنے تئِیں پُوچھیں، ”میرے رُوح کی باتیں کیا ہیں؟“ نِیفی کی مانِند، اُنھیں قلم بند کریں، اور اُن کا ذِکر اُن لوگوں کے ساتھ کرنے پر غور کریں جِن سے آپ پیار کرتے ہیں۔
یہ دیکھ کر کہ نِیفی کو کیسے اِطمِینان ملتا ہے جب وہ مُضطرب و مُتفکر اور بے چین محسُوس کرتا ہے تو جب آپ بھی اِسی طرح کے تذب ذب کا شِکار ہوتے ہیں تو آپ کی مدد کر سکتا ہے۔ آیات ۱۵–۳۵ میں اُن حوالوں کو تلاش کریں جو آپ کو اِطمِینان پُہنچاتے ہیں۔ کیا آپ کِسی ایسے شخص کو جانتے ہیں جو اِن حوالوں میں اِطمِینان پا سکتا ہے؟
مزید دیکھیں، رونلڈ اے ریس بینڈ، ”میرے رُوح کی باتیں،“ لیحونا، نومبر ۲۰۲۱، ۳۹–۴۱۔
یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل پر عمل پیرا ہونے سے مَیں خُوشی پا سکتا ہُوں۔
آپ کے خیال میں خُوش رہنے سے کیا مُراد ہے؟ نِیفی نے تحریر کیا کہ اُس کی اُمت نے ”خُوشی خُوشی زِندگی بسر کی“ (۲ نِیفی ۵:۲۷)۔ آپ نِیفی اور اُس کی اُمت کے طور طریقوں کو دیکھیں جِنھوں نے خُوش رہنے میں اُن کی مدد کی تھی (دیکھیے، مثال کے طور پر ۲ نِیفی ۵:۶، ۱۰–۱۷)۔ نِیفی کی اُمت کی طرح خُوش باش زِندگی کو تعمیر کرنے کے واسطے کیا چِیز آپ کی مدد کر سکتی ہے؟
وہ کون سی لعنت تھی جو لامنوں پر نازِل ہُوئی؟
نِیفی کے زمانہ میں لامنوں کی لعنت یہ تھی کہ وہ ”[خُداوند کی] حُضُوری سے کاٹ ڈالے گئے تھے … اپنی سِیہ کاری کے باعث“ (۲ نِیفی ۵:۲۰–۲۱)۔ اِس کا مطلب یہ تھا کہ خُداوند کا رُوح اُن کی زِندگیوں سے دُور ہو گیا تھا۔ بعد میں جب بنی لامن نے یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل کو اپنایا، ”خُدا کی لعنت نے مزید اُن کا تعاقب نہ کِیا“ (ایلما ۲۳:۱۸)۔
مورمن کی کِتاب یہ بھی بیان کرتی ہے کہ بنی نِیفی کے بنی لامنی سے الگ ہونے کے بعد اُن پر سِیاہ جِلد کا نِشان آ گیا۔ اِس نِشان کی نوعیت اور ظاہری شکل کا پُوری طرح سے اِدراک نہیں ہے۔ اِبتدا میں یہ نِشان بنی لامن کو بنی نِیفی سے جُدا کرتا تھا۔ بعد اَزاں، جب بنی نِیفی اور بنی لامنی دونوں بدکاری اور راست بازی کے اَدوار سے گُزرے، تو یہ نِشان بے سُود ہو گیا تھا۔
نبی یہ واضح کرتے ہیں کہ ہمارے دَور میں سِیاہ جِلد اِلہٰی ناپسنددیدگی یا لعنت کا نِشان نہیں ہے۔ صدر رسل ایم نیلسن نے فرمایا: ”مَیں آپ کو یقین دِلاتا ہُوں کہ خُدا کے حضُور آپ کی حیثیت کا فیصلہ آپ کی جِلد کی رنگت سے نہیں ہوتا ہے۔ خُدا کی پسندیدگی یا ناپسندیدگی خُدا اور اُس کے حُکموں کی فرماں برداری پر مُنحصر ہے، نہ کہ آپ کی جِلد کی رنگت پر“ (”خُداوند کو غالب آنے دو،“ لیحونا، نومبر ۲۰۲۰، ۹۴)۔
جَیسے نِیفی نے سِکھایا کہ خُداوند ”اپنے پاس آنے والوں میں سے کِسی کا اِنکار نہیں کرتا خواہ کالا ہے یا گورا، غُلام ہے یا آزاد مرد ہے یا عورت؛ … خُدا کی نظر میں سب ایک جَیسے ہیں“ (۲ نیفی ۲۶:۳۳)۔
مزید دیکھیں ”جب تک ہم سب اِیمان میں مُتحد نہیں ہو جاتے“ (ویڈیو)، گاسپل لائبریری۔
بچّوں کی تدرِیس کے لیے تجاوِیز
جوزف سمِتھ نبی تھا۔
-
جِس عظِیم اُلشان امر کو خُدا نے جوزف سمِتھ کی بدولت پایہِ تکمِیل تک پُہنچایا غور کریں کہ اُس کو آپ اپنے بچّوں کو کیسے سِکھا سکتے ہیں۔ آغاز کرنے کے لیے، آپ اپنے بچّوں کو ۲ نِیفی ۳:۶ میں لفظ ”رویا بین“ تلاش کرنے میں مدد کریں اور یہ بیان کریں کہ نبیوں کو رویا بین کہا جاتا ہے کیوں کہ آسمانی باپ اُن کو اَیسی چیزیں دِکھاتا ہے جو ہم نہیں دیکھ سکتے۔ اِس بات کو بیان کریں کہ آپ کیوں رویا بین کے لیے شُکر گُزار ہیں جو کلِیسیا کی قیادت کرتے ہیں۔
-
گاسپل آرٹ بُک میں بُہت ساری تصّویریں ہیں جِنھیں آپ اِس امر کی بابت سِکھانے کے لیے اِستعمال کر سکتے ہیں جِس کو خُدا نے جوزف سمِتھ کی بدولت پُورا کِیا (دیکھیے تصاوِیر ۸۹–۹۵)۔ تصوِیروں کے حوالے سے آپ کے بچّے جو کُچھ کُچھ جانتے ہیں اُنھیں بیان کرنے دیں۔ جوزف سمِتھ کو ”پسندِیدہ رویا بین“ کیوں کہا جاتا ہے؟ جوزف سمِتھ نے اَیسا کیا کِیا جو ”بڑی قدر“ کا حامل ہے؟ (آیت ۷)۔
مُجھے ”خُداوند کی باتیں“ پسند ہیں۔
-
ہمیں کیا چِیز خُوشی دیتی ہے؟ یہ جاننے کے لیے کہ نِیفی کو کون سی چِیز نے شادمانی بخشی یا اُس کو خُوشی عطا کی ۲ نِیفی ۴ کی اِن آیات میں سے مِل جُل کر پڑھنے کا سوچیں (دیکھیے آیات ۱۵–۱۶، ۲۰–۲۵، ۳۴–۳۵)۔ ”میرے رُوح کی باتوں،“ کے پیغام میں بُزرگ رونلڈ اے ریس بنیڈ نے سات ”خُداوند کی باتوں“ کا ذِکر کِیا جو اُس کے لیے اِنتہائی بیش قِیمت ہیں (لیحونا، نومبر ۲۰۲۱، ۳۹–۴۱)۔ شاید آپ اِس کی فہرست کا باہم مِل کر جائزہ لے سکتے ہیں اور ”خُداوند کی باتوں“ کے حوالے سے گُفت و شُنِید کر سکتے ہیں جو آپ کے لیے بیش قِیمت ہیں۔
-
۲ نِیفی ۵ بھی اُن باتوں کو بیان کرتا جِن کی بدولت بنی نِیفی ”خُوشی خُوشی زِندگی بسر کرتے ہیں“ (آیت ۲۷)۔ آپ چند اَلفاظ یا تصّویریں فراہم کر سکتے ہیں جو اِن باتوں کی نمایندگی کرتے ہیں اور اپنے بچّوں کو باب ۵ کی آیات سے مِلانے میں مدد کر سکتے ہیں۔ چند مثالوں میں خاندان (آیت ۶)، خُدا کے حُکم (آیت ۱۰)، صحائف (آیت ۱۲)، فرائض (آیت ۱۵ اور ۱۷)، ہَیکلیں (آیت ۱۶)، اور کلِیسیائی بُلاہٹیں (آیت ۲۶) شامِل ہیں۔ یہ باتیں ہماری خُوشی کا سبب کیسے بنتی ہیں؟
ہَیکل خُداوند کا گھر ہے۔
-
جب آپ اپنے بچّوں کے لیے ۲ نیفی ۵:۱۵–۱۶ پڑھتے ہیں، تو وہ تصور کر سکتے ہیں کہ وہ ہَیکل کی تعمیر میں نِیفی کی مدد کر رہے ہیں۔ آپ اُنھیں مُختلف عِمارتوں کی تصّویریں بھی دِکھا سکتے ہیں، بشمُول ہَیکل۔ ہَیکلیں دِیگر عِمارتوں سے کِس طرح مُختلف ہیں؟ ایک دُوسرے کے ساتھ تبادلہِ اِظہار کریں کہ ہَیکل آپ کے لیے کیوں اہم ہے (مزید دیکھیے ”مُجھے ہَیکل دیکھنا پسند ہے،“ بچّوں کے گِیتوں کی کِتاب، ۹۵)۔