”دسمبر ۱–۷، ’مُردوں کی مُخلصی کی رویا‘: عقائد اور عہُود ۱۳۷–۱۳۸،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے گھر اور کلِیسیا: عقائد اور عہُود ۲۰۲۵ (۲۰۲۵)
”عقائد اور عہُود ۱۳۷–۱۳۸،“ آ، میرے پیچھےہو لے—برائے گھر اور کلِیسیا: ۲۰۲۵
دسمبر ۱–۷: ”مُردوں کی مُخلصی کی رویا“
عقائد اور عہُود ۱۳۷–۱۳۸
عقائد اور عہُود ۱۳۷ اور ۱۳۸ میں مرقوم مُکاشفات میں ۸۰ برس اور ۱۵۰۰ میل (۲،۴۰۰ کلو میٹر) کا فاصلہ ہے۔ فصل ۱۳۷ نبی جوزف سمتھ کو ۱۸۳۶ میں کرٹ لینڈ ہَیکَل میں موصُول ہوئی، اور فصل ۱۳۸ جوزف ایف سمتھ، کلیِسیا کے چھٹے صدر کو، ۱۹۱۸ میں سالٹ لیک شہر میں حاصل ہُوئی۔ مگر عقائد کے اعتبار سے، یہ دونوں رویائیں باہم شانہ بہ شانہ ہیں۔ یہ دونوں سوالات کے جواب دیتی ہیں جو اکثر لوگ—بشمول خُدا کے انبیا—حیات بعد اَز موت کے متعلق رکھتے ہیں۔ جوزف سمتھ اپنے بھائی ایلون کی قسمت کے بارے متجسس تھا، جو کہ بپتِسما پائے بغیر وفات پا گیا تھا۔ جوزف ایف سمتھ، جس نے اپنے دونوں والدین اور ۱۳ بچے بے وقت کی اموات میں کھو دیے تھے، اکثر عالمِ اَرواح کے بارے سوچتا تھا اور وہاں مُنادی کی گئی انجیل کے بارے متجسس تھا۔
فصل ۱۳۷ خُدا کی اُمّت کے اگلی زندگی میں مقدر پر کچھ روشنی ڈالتی ہے، اور فصل ۱۳۸ پردوں کو مزید کھولتی ہے۔ باہم، دونوں مکاشفات ” بڑا شان دار اور حیرت انگیز پیار جو باپ اور بیٹے نے ظاہر کِیا؛“ کی گواہی دیتے ہیں (عقائد اور عہُود ۱۳۸:۳)۔
گھر اور کلِیسیا میں سیکھنے کے لیے تجاویز
عقائد اور عہُود ۱۳۷؛ ۱۳۸:۳۰–۳۷، ۵۷–۶۰
آسمانی باپ کے تمام بچّوں کو اَبَدی زندگی چننے کا موقع مِلے گا۔
ایلون سمتھ، نبی جوزف سمتھ کا محبوب بھائی، خُدا کے بپتِسما دینے کا اختیار بحال کرنے سے چھ برس قبل رحلت فرما گیا تھا۔ ۱۸۳۶ میں کچھ مسِیحیوں کے یہاں عمُومی فہم یہ تھا کہ اگر کوئی شخص بپتِسما پائے بغیر وفات پا جائے، وہ شخص جنت میں نہیں جا سکتا تھا۔ کئی برسوں تک جوزف ایلون کی اَبَدی نجات کے بارے میں پریشان رہا—جب تک اُس نے عقائد اور عہُود ۱۳۷ کا مکاشفہ نہ پایا۔
آج بھی کئی لوگ ویسے ہی سوالات رکھتے ہیں۔ خُدا رُسُوم اور عہُود کا تفاضا کیوں کرتا ہے جب بہت سے لوگوں کو اِنھیں پانے کا کبھی موقع نہیں مِلا؟ آپ اُسے كیا كہیں گے جو اِس بارے پریشان ہے؟ آپ خُدا اور نجات كے لیے اُس كی شرائط پر اُن کے ایمان کو كیسے اُستوار كریں گے؟ آپ جو سچائیاں بیان کر سکتے ہیں اُنھیں فصل ۱۳۷ میں اور فصل ۱۳۸:۳۰–۳۷، ۵۷–۶۰ میں تلاش کریں۔ آپ اِن سچائیوں کا اظہار گیت ”انجیل کا جلالی نُور چمکا ہے“ (گیت، نمبر ۲۸۳) اور صدر ہینری بی آئرنگ کے پیغام ”خُدا کے خاندان کو اکٹھا کرنا“ میں بھی دیکھ سکتے ہیں (لیحونا، مئی ۲۰۱۷، ۱۹–۲۲)۔
جیسے آپ مطالعہ اور غور و خوض کریں، آپ اِس جیسے فقرات کو مکمل کر کے اپنے تاثرات کو درج کر سکتے ہیں:
-
اِن مکاشفات کی بدولت، مَیں جانتا ہُوں کہ آسمانی باپ ۔
-
اِن مُکاشفات کی بدولت، مَیں جانتا ہوں کہ باپ کا منصُوبہِ نجات ۔
-
اِن مُکاشفات کی بدولت، میں چاہتا ہُوں ۔
مزید دیکھیں مُقدّسین، ۱:۲۳۲–۳۵۔
عقائد اور عہُود ۱۳۸:۱–۱۱، ۲۵–۳۰
صحائف کو پڑھنا اور غور و خوض کرنا مُجھے مُکاشفہ پانے کے لیے تیار کرتا ہے۔
بعض اوقات مُکاشفہ تب بھی ملتا ہے جب ہم اِس کے خواہاں نہیں ہوتے ہیں۔ مگر اکثر اوقات یہ اِس سبب سے ملتا ہے کیوں کہ ہم جاں فشانی سے تلاش کرتے اور اِس کے لیے تیار ہوتے ہیں۔ جب آپ عقائد اور عہُود ۱۳۸:۱–۱۱، ۲۵–۳۰ پڑھتے ہیں، تو غور کریں کہ صدر جوزف ایف سمتھ کیا غور و خوض کر رہے تھے جب ”[اُن] کی فہم کی آنکھیں کھولی گئیں۔“ آپ اُن کے تجربہ کا موازنہ ۱ نِیفی ۱۱:۱–۶؛ جوزف سمتھ—تاریخ ۱:۱۲–۱۹ سے بھی کر سکتے ہیں۔ پھرسوچیں کہ آپ صدر سمتھ کی مثال کی تقلید کیسے کر سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر، آپ مزید ذاتی مُکاشفہ پانے کے لیے اپنے مُطالعہِ صحائف میں کیا تبدیلیاں کرنے کی تحریک پاتے ہیں؟
اپنے پیغام میں ”مُردوں کی مُخلصی کی رویا“ (لیحونا، نومبر ۲۰۱۸، ۷۱–۷۴)، صدر ایم رسل بیلرڈ نے دیگر طریقے تجویز کیے ہیں جن سے صدر سمتھ یہ مُکاشفہ پانے کے لیے تیار تھے۔ آپ اِس تجربہ سے کیا سیکھتے ہیں؟ غور کریں آپ جو تجربات پا رہے ہیں خُداوند نے آپ کو اُن کے لیے کیسے تیار کِیا ہے—اور وہ آپ کو آپ کے مستقبل کے تجربات کے لیے کیسے تیار کر سکتا ہے۔
مزید دیکھیں مُقدّسین، ۳:۲۰۲–۵؛ ”جوزف ایف سمتھ کی خدمت: مُردوں کی مُخلصی کی رویا“ (ویڈیو)، گاسپل لائبریری۔
کارِ مُنّجی پردے کی دُوسری طرف جانب جاری ہے۔
صدر رسل ایم نیلسن نے سِکھایا، ”دُنیا کے لیے ہمارا پیغام آسان اور پُرخلوص ہے: ہم خُدا کے تمام بچّوں کو دونوں جہانوں میں مِسیح کی طرف رُجوع لانے، ہَیکل کی برکتیں پانے، دائمی خوشی پانے، اور اَبَدی زندگی کے لائق ہونے کی دعوت دیتے ہیں“ (”آؤ سب زور لگائیں،“ لیحونا، مئی ۲۰۱۸، ۱۱۸–۱۹)۔ جب آپ عقائد اور عہُود ۱۳۸:۲۵–۶۰ کو پڑھتے ہیں تو اِس بیان پر غور کریں۔ آپ اِن سوالات پر بھی غور کر سکتے ہیں:
-
عالمِ اَرواح میں کارِ مُنّجی کی کیسے تکمیل ہوتی ہے آپ اِن آیات میں سے کیا سیکھتے ہیں؟ آپ کے لیے جاننا کیوں ضرُوری ہے کہ یہ کام سر انجام پا رہا ہے؟
-
عالمِ اَرواح میں خُداوند کے پیام بروں کے متعلق کیا بات آپ کو متاثر کرتی ہے؟
-
یہ آیات خُدا کے نجات کے منصُوبہ پر آپ کے ایمان کو کیسے مضبُوطی بخشتی ہیں؟
اگر آپ عالمِ اَرواح کے بارے میں مزید جاننا چاہتے ہیں، تو آپ صدر ڈیلن ایچ اوکس کا پیغام ”خُداوند پر بھروسا رکھیں“ (لیحونا، نومبر ۲۰۱۹، ۲۶–۲۹) کا مُطالعہ کر سکتے ہیں۔
مزید دیکھیے ”سُوسا ینگ گیٹس اور مُردوں کی مُخلصی کی رویا،“ سیاق و سباق میں مُکاشفات میں، ۳۱۵–۲۲؛ ”باپ کی طرف سے مُلاقات“ (ویڈیو)، گاسپل لائبریری۔
بچّوں کی تدریس کے لیے تجاویز
عقائد اور عہُود ۱۳۷:۵–۱۰؛ ۱۳۸:۱۸–۳۵
آسمانی باپ کے تمام بچّوں کو اِنجِیل کو سُننے کا موقع مِلے گا۔
-
اس بارے میں جاننے کے لیے کہ جوزف سمتھ کے لیے آسمانی بادشاہی میں اپنے اہل خانہ کے متعدد ارکان کو دیکھنے کا کیا مطلب ہو گا، آپ کے بچّے ویڈیو دیکھ سکتے ہیں ”جوزف سمتھ کی خدمت: ہَیکَلیں“ (گاسپل لائبریری)، یا آپ عقائد اور عہُود کی کہانیاں، ۱۵۲–۵۳ (یا گاسپل لائبریری میں اِس سے متعلقہ ویڈیو) کا اشتراک کر سکتے ہیں۔ شاید آپ کسی کے بارے میں بات کر سکتے ہیں جسے آپ جانتے ہیں جو بپتِسما پائے بغیر وفات پا گیا ہو۔ عقائد اور عہُود ۱۳۷:۵–۱۰ ہمیں اُس شخص کے بارے کیا سِکھاتا ہے؟
-
اپنے بچّوں کو یہ سِکھانے کے لیے کہ جب اُس کا بدن قبر میں تھا تو یِسُوع کی رُوح کہاں گئی تھی مُنّجی کی قبر کی تصویر (دیکھیں انجیلی فن پاروں کی کتاب، نمبر ۵۸، یا بائبل تصاویر، نمبر ۱۴) اور اِس خاکہ کے آخر میں موجود تصویر استعمال کرنے کے بارے سوچیں۔ پھر آپ اِس بارے جاننے کے لیے یِسُوع نے کیا کِیا جب وہ وہاں تھا باہم مِل کر عقائد اور عہُود ۱۳۸:۱۸–۱۹، ۲۳–۲۴، ۲۷–۳۰ پڑھ سکتے ہیں۔ اُس نے کس سے مُلاقات کی؟ اُس نے اُنھیں کیا کرنے کو کہا؟ اُس نے ایسا کیوں کِیا؟
-
آپ اپنے بچّوں کی مُنادوں نے پردے کی اِس جانب کیا سِکھایا ہے (دیکھیے، مثال کے طور پر، ایمان کے ارکان ۱:۴) جو مُناد عالمِ اَرواح میں سِکھاتے ہیں (دیکھیے عقائد اور عہُود ۱۳۸:۳۳) اُس کا موازنہ اُس کے ساتھ کرنے میں مدد کرنے کے لیے اِس ہفتہ کا عملی سرگرمی کا صفحہ استعمال کر سکتے ہیں۔ اِن آیات میں کیا یکساں ہے، اور کیا مختلف ہے؟ یہ ہمیں آسمانی باپ اور اُس کے منصُوبہ کے متعلق کیا سِکھاتا ہے؟
جب مَیں صحائف پر غور کرتا ہُوں، تو رُوحُ القُدس اُسے سمجھنے میں میری مدد کر سکتا ہے۔
-
جب آپ اور آپ کے بچّے عقائد اور عہُود ۱۳۸:۱–۱۱ کو اکٹھے مِل کر پڑھتے ہیں، تو آپ اُنھیں صدر جوزف ایف سمتھ ہونے کی اداکاری کرنے کی دعوت دے سکتے ہیں اور ایسے اشارے کریں جو آیات ۶ اور ۱۱ کے الفاظ سے میل کھاتے ہوں۔ آپ اُنھیں صدر سمتھ کی تصویر بھی دِکھا سکتے ہیں (اِس خاکہ میں ایک موجود ہے) اور وضاحت کریں کہ وہ کلِیسیا کے چھٹے صدر تھے۔ آپ کسی ایسے وقت کے بارے میں بات کر سکتے ہیں جب آپ نے صحائف میں سے کسی بات پر غور کِیا ہو اور رُوحُ القُدس نے اِسے سمجھنے میں آپ کی مدد کی ہو۔
-
مُطالعہِ صحائف کے بارے میں گیت گانے پر غور کریں، جیسے کہ ”تلاش، غور، اور دُعا کرو“ (بچّوں کے گیتوں کی کِتاب، ۱۰۹)۔ یہ گیت کیا کہتا ہے کہ ہم صحائف کو سمجھنے کے لیے کیا کر سکتے ہیں؟