نیا عہد نامہ ۲۰۲۳
جنوری ۲-۸۔ متّی ۱؛ لُوقا ۱: ”میرے لیے تیرے قَول کے مُوافِق ہو“


”جنوری ۲-۸۔ متّی ۱؛ لُوقا ۱: ’میرے لیے تیرے قَول کے مُوافِق ہو‘“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے افراد و خاندان: نیا عہد نامہ ۲۰۲۳ (۲۰۲۲)

”جنوری ۲-۸۔ متّی ۱؛ لُوقا ۱،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے افراد و خاندان: ۲۰۲۳

مریم اور اِلِیشبع

جنوری ۲-۸

متّی ۱؛ لُوقا ۱

”میرے لیے تیرے قَول کے مُوافِق ہو“

جب آپ متّی ۱ اور لُوقا ۱ کو پڑھیں اور غوروفکر کریں، تو اُن رُوحانی تاثرات کو قلم بند کریں جو آپ پر وارِد ہوں۔ آپ کون کون سی اعتقادی سچّائیاں پاتے ہیں؟ آپ اور آپ کے خاندان کے لیے کون سے پیغامات سب سے زیادہ گراں قدر ہوں گے؟ اِس خاکہ میں مُطالعہ کی تجاویز آپ کو مزید بصیرت دریافت کرنے میں مدد دے سکتی ہیں۔

اپنے تاثرات کو قلم بند کریں

فانی نقطہِ نظر سے، اَیسا ناممکن تھا۔ کوئی کنواری حاملہ نہ ہو سکتی تھی—نہ کوئی اَیسی بانجھ عَورت جس کی بچے پیدا کرنے کی عمُر گُزر گئی ہو۔ لیکن خُدا نے اپنے بیٹے اور یُوحنّا بپتِسمہ دینے والے کی پیدایش کا منصوبہ بنایا تھا، لہذا مریم اور اِلِیشبع، دُنیاوی مُشکلات کے برعکس، دونوں مائیں بنی۔ جب بھی ہمیں کسی اَیسی چِیز کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو ناممکن لگے تو اِن کے معجزاتی تجربات کو یاد رکھنا مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ کیا ہم اپنی کم زوریوں پر غالِب آ سکتے ہیں؟ کیا ہم کسی اَیسے خاندانی رُکن کے دِل کو چُھو سکتے ہیں جو کسی بات کا ذرا بھی اثر قبُول نہیں کرتا؟ جِبرائیل بڑی بے نیازی کے ساتھ ہم سے کلام کرتا رہا ہوگا جَیسے اُس نے مریم کو یاد دِلایا کہ، ”جو قَول خُدا کی طرف سے ہے وہ ہرگِز بے تاثِیر نہ ہوگا“ (لُوقا ۱:‏۳۷)۔ جب خُدا اپنی مرضی ظاہر کرتا ہے تو مریم کی طرح ہمارا جواب بھی یہ ہوسکتا ہے: ”میرے لیے تیرے قَول کے مُوافِق ہو“ (لُوقا ۱: ۳۸

علامت برائے ذاتی مُطالعہ

تجاویز برائے ذاتی مُطالعہِ صحائف

متّی اور لُوقا کون تھے؟

متّی محصُول لینے والا، یہُودی تھا، جسے یِسُوع نے اپنا رَسُول چُنا تھا (دیکھیں متّی ۱۰: ۳؛لُغتِ بائِبل بھی دیکھیے، ”محصُول لینے والے“)۔ متّی نے اپنی اِنجِیل بُنیادی طور پر ساتھی یہُودِیوں کے لیے لِکھی تھی؛ لہٰذا، اُس نے ممسُوح کے بارے میں پُرانے عہد نامہ کی پیشن گوئیوں پر زور دینے کا فیصلہ کیا جو یِسُوع کی فانی زِندگی اور خِدمت کے دوران میں پُوری ہوئی تھیں۔

لُوقا غیر قوم (غیر یہُودی) طبیب تھا جو پَولُس رَسُول کے ساتھ سفر کرتا تھا۔ اُس نے مُنّجی کی موت کے بعد اپنی اِنجِیل بُنیادی طور پر غیر یہُودی سامعین کے لیے رقم کی تھی۔ اُس نے یہُودِیوں اور یُونانِیوں دونوں کے مُنّجی کے طور پر یِسُوع مسِیح کی گواہی دی۔ اُس نے مُنّجی کی زِندگی میں پیش آنے والے واقعات کے عینی شاہدین کے بیانات درج کِیے، اور اُس نے دُوسری اناجِیل کے مقابلے میں خواتین سے مُتعلق مزید واقعات بھی شامل کیے۔

لُغتِ بائِبل بھی دیکھیے، ”اناجِیل،“ ”متّی،“ ”لُوقا۔“

متّی ۱:‏۱۸–۲۵؛ لُوقا ۱:‏۲۶-۳۵

یِسُوع مسِیح کو فانی ماں اور لافانی باپ سے پَیدا ہونے کی کیوں ضرورت تھی؟

غور کریں کہ کیسے متّی اور لُوقا نے متّی ۱:‏۱۸—۲۵ اور لُوقا ۱:‏۲۶–۳۵، یِسُوع.کی وِلادت کا مُعجزا بیان کِیا ہے۔ اُن کے بیانات کس طرح نجات دہندہ پر آپ کے اِیمان کو پُختہ کرتے ہیں؟ آپ کے لیے یہ جاننا کیوں ضروری ہے کہ یِسُوع خُدا اور مریم دونوں کے بیٹے تھے۔

صدر رسل ایم نیلسن نے وضاحت کی کہ یِسُوع مسِیح کے کفارہ کے لیے ”لافانی ہستی کی ذاتی قربانی درکار تھی جو موت کے تابع نہ تھا۔ پھر بھی اُسے لازماً مرنا تھا اور دوبارہ اپنا جسم مُردوں میں سے جِلانا تھا۔ صرف اور صرف نجات دہندہ اِس پر پُورا اُترتے تھے۔ اپنی ماں سے اُس نے مرنے کا اِختیار وراثت میں پایا۔ اپنے باپ سے اُس نے موت پر غالِب آنے کی قُدرت پائی“ (”تغیر پذیری میں ثابت قدمی“، انزائن، نومبر ۱۹۹۳، ۳۴)۔

لُوقا ۱:‏۵–۲۵، ۵۷–۸۰

خُدا کی رحمتیں اُسی کے اپنے وقت پر ملتی ہیں۔

اگر آپ کو کسی نعمت کا اِنتظار کرنا پڑے، یا اگر کبھی ایسا لگے کہ خُدا آپ کی دُعائیں سُن نہیں رہا تو، اِلِیشبع اور زکریاہ کی کہانی یاد دِلا سکتی ہے کہ اُس نے آپ کو فراموش نہیں کیا ہے۔ جَیسا کہ بُزرگ جیفری آر ہالینڈ وعدہ فرماتے ہیں کہ: ”جب ہم فرائض انجام دیتے اور اپنی بعض دُعاؤں کے جواب کے لیے مِل کر آس رکھتے ہیں تو، مَیں آپ کو اپنا رسُولی وعدہ دیتا ہُوں کہ اُن کو سُنا جاتا ہے اور اُن کا جواب دیا جاتا ہے، بہرکیف شاید اُس گھڑی یا اُس انداز میں نہیں جَیسے ہم چاہتے تھے۔ بلکہ اُن کا جواب ہمیشہ اُس گھڑی اور اُس انداز سے دیا جاتا ہے جَیسے ہمہ دان اور ابَدی شفِیق والد کو دینا چاہیے“ (”خُداوند کی آس رکھ،“ لیحونا، نومبر ۲۰۲۰، ۱۱۵–۱۶)۔ زکریاہ اور اِلِیشبع کیسے وفادار رہے؟ (دیکھیں لُوقا ۱:‏۵–۲۵، ۵۷–۸۰)۔ کیا آپ کو کسی نعمت کا اِنتظار ہے؟ جب آپ مُنتظر ہوتےہیں تو خُداوند آپ سے کیا توقع کرتا ہے؟

اِلِیشبع اور زکریاہ بچّے یُوحنّا کے ساتھ

وفاداری سے اِنتظار کرنے کے بعد، اِلِیشبع اور زکریاہ کو بیٹا بخشا گیا۔

متّی ۱:‏۱۸–۲۵؛ لُوقا ۱:‏۲۶–۳۸

وفادار خُوشی سے خُدا کی مرضی کے تابع ہوتے ہیں۔

مریم کی طرح، ہم بعض اوقات یہ جان پاتے ہیں کہ ہماری زِندگی کے لیے خُدا کے منصوبے ہمارے منصوبوں سے بالکل مُختلف ہوتے ہیں۔ خُدا کی مرضی کو قبُول کرنے کے بارے میں آپ مریم سے کیا سِیکھتے ہیں؟ درج ذیل جدُولوں میں، فرِشتہ اور مریم کے بیانات لکھیں (دیکھیں لُوقا ۱:‏۲۶–۳۸)، ایسے پیغامات کے ساتھ جو آپ کو اُن کے بیانات میں سے ملتے ہیں:

مریم کے لیے فرِشتہ کا پیغام

میرے لیے پیغام

مریم کے لیے فرِشتہ کا پیغام

”خُداوند تیرے ساتھ ہے“ (آیت ۲۸

میرے لیے پیغام

خُداوند میرے حالات اور مشکلات سے واقف ہے۔

مریم کے لیے فرِشتہ کا پیغام

میرے لیے پیغام

مریم کے لیے فرِشتہ کا پیغام

میرے لیے پیغام

مریم کا ردِ عمل

میرے لیے پیغام

مریم کا ردِ عمل

”یہ کیوں کر ہوگا؟“ (آیت ۳۴

میرے لیے پیغام

خُدا کی رضا کو بہتر طور پر سمجھنے کے لیے سوال پُوچھنا واجب ہے۔

مریم کا ردِ عمل

میرے لیے پیغام

مریم کا ردِ عمل

میرے لیے پیغام

جب آپ متّی ۱:‏۱۸–۲۵ میں یُوسُف کی راست باز مثال کے بارے میں پڑھتے ہیں، تو خُدا کی مرضی کو قبُول کرنے کے بارے میں آپ کیا سِیکھتے ہیں؟ زکریاہ اور اِلِیشبع کے تجربات و واقعات سے مزید اِدراک کیسے پاتے ہیں؟ (دیکھیے لُوقا ۱

مزید دیکھیں لُوقا ۲۲:‏۴۲؛ لُغتِ بائِبل، ”جبرائیل۔“

لُوقا ۱:‏۴۶–۵۵

مریم یِسُوع مسِیح کے مقصد کی گواہی دیتی ہے۔

لُوقا ۱:‏۴۶–۵۵ میں مریم کے اَلفاظ نجات دہندہ کے نصب اُلعین کے پہلوؤں کی پیش گوئی کرتے ہیں۔ آپ مسِیح کے بارے میں مریم کے بیانات سے کیا سِیکھتے ہیں؟ اِن آیات کا موازنہ ۱ سموئیل ۲:‏۱–۱۰ میں حنّاہ کے اَلفاظ اور متّی ۵:‏۳–۱۲ میں یِسُوع کی مُبارک بادیوں کے ساتھ کریں۔ جب آپ اِن آیات پر غور کرتے ہیں تو رُوح آپ کو کیا سِکھاتا ہے؟

علامت مُطالعہ برائے خاندان

تجاویز برائے خاندانی مُطالعہِ صحائف و خاندانی شام

متّی ۱:‏۱–۱۷۔جب آپ کا خاندان یِسُوع کا نسب نامہ پڑھتا ہے، آپ اپنی خاندانی تاریخ پر بات کر سکتے ہیں اور اپنے آباواَجداد کے بارے میں چند کہانیوں کا تذکرہ کر سکتے ہیں۔ اپنی خاندانی تاریخ کے بارے میں جاننے سے آپ کے خاندان کو کِس طرح برکت ملتی ہے؟ مزید خاندانی تارِیخ سے مُتعلق سرگرمیوں کے لیے، دیکھیے FamilySearch.org/discovery ۔

متّی ۱:‏۲۰؛ لُوقا ۱:‏۱۱–۱۳، ۳۰ اِن آیات میں بیان کردہ لوگ کیوں خَوف زدہ تھے؟ ہم کِس سبب سے خَوف زدہ ہوتے ہیں؟ خُدا ہمیں ”خَوف نہ کھانے“ کی کِس طرح تلقین کرتا ہے؟

لوقا ۱:‏۳۷۔اپنے خاندان کا یہ اِیمان بڑھانے میں مدد کرنے کے لیے کہ ”جو قَول خُدا کی طرف سے ہے وہ ہرگِز بے تاثِیر نہ ہوگا،“ آپ لُوقا ۱ کا اِکٹھے مُطالعہ کر سکتے ہیں اور خُدا کے کِیے ہُوئے ایسے کاموں پر تحقیق کر سکتے ہیں جو شاید ناممکن تصور کیے جاتے تھے۔ ہم اور کون سی کہانیاں بیان کر سکتے ہیں—صحیفوں یا ہماری اپنی زِندگیوں سے—جن میں خُدا نے بظاہر ناممکن کام کِیے ہیں؟ انجیلی فن پاروں کی کتاب میں تلاش کرنے سے اُنھیں تجاویز مِل سکتی ہے۔

لُوقا ۱:‏۴۶–۵۵۔وہ کون کون سے چند ”نِرالے کام“ ہیں جو نجات دہندہ نے ہمارے لیے کِیے ہیں؟ اِس سے کیا مُراد ہے کہ ہماری جانوں کو ”خُداوند کی بڑائی کرنا ہے“؟

مزید تجاویز برائے تدریسِ اطفال کے لیے دیکھیے، آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے پرائمری میں اِس ہفتے کا خاکہ۔

متجوزہ گیت: ”He Sent His Son اُس نے اپنا بیٹا بھیجا،“ بچوں کے گیتوں کی ک تاب، ۳۴–۳۵۔

اپنی تدریس کو بہتر بنانا

اِن صحائف کو اپنی زِندگی پر لاگو کریں۔ صحیفہ کی عبارت پڑھنے کے بعد، خاندانی اَرکان کو دعوت دیں کہ وہ اِسے اپنی زِندگی پر لاگو کریں (دیکھیں نجات دہندہ کے طریق سے تعلیم دینا، ۲۱)۔ مثال کے طور پر، خاندان کے افراد خُداوند کی بُلاہٹ کا جواب دینے کے بارے میں متّی ۱ اور لُوقا ۱ سے سِیکھی ہُوئی باتوں کو کیسے لاگو کر سکتے ہیں؟

جِبرائیل مریم پر ظاہر ہوتا ہے

تُو عَورتوں میں مُبارک ہے، از والٹر رین