نیا عہد نامہ ۲۰۲۳
فروری ۱۳–۱۹۔ متّی ۵؛ لُوقا ۶: ”مُبارک ہو تُم“


”فروری ۱۳–۱۹۔ متّی ۵؛ لُوقا ۶: ’مُبارک ہو تُم‘“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے افراد و خاندان: نیا عہد نامہ ۲۰۲۳ (۲۰۲۲)

”فروری ۱۳–۱۹۔ متّی ۵؛ لُوقا ۶،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے افراد و خاندان: ۲۰۲۳

یِسُوع پہاڑی واعظ دیتے ہوئے

یِسُوع پہاڑی واعظ دیتے ہُوئے، از گسٹاوے ڈورے

فروری ۱۳–۱۹۔

متّی ۵؛ لُوقا ۶

”مُبارک ہو تُم“

متّی ۵ اور لُوقا ۶ کو پڑھتے ہوئے وارد ہونے والے تاثرات پر دھیان لگائیں، اور اِنھیں روزنامچے میں قلم بند کریں۔ یہ خاکہ اِن اَبواب میں سے چند اہم اُصولوں کی نِشان دہی کرنے میں آپ کی مدد کرسکتا ہے، مگر آپ اپنے مُطالعہ کے دوران میں دیگر اُصولوں کو دریافت کرنے کے لیے اپنے ذہن کو کُھلا رکھیں۔

اپنے تاثرات کو قلم بند کریں

اُس کی خدمت کے اِس مُقامپر، یہ واضح تھا کہ یِسُوع کی تعلیم اُس کے برعکس ہو گی جو اُس وقت کے لوگ سُننے کے عادی تھے۔ خُدا کی بادِشاہی غرِیبوں کی ہے؟ حلیم زمِین کے وارِث ہوں گے؟ ستائے جانے والے لوگ مُبارک ہیں؟ فقِی اور فرِیسِی اَیسی باتوں کی تعلیم نہیں دے رہے تھے۔ اور پھر بھی جو خُدا کی شَرِیعَت کو صحیح معنوں میں سمجھتے تھے، اُنھوں نے نجات دہندہ کے کلام کو سچّ جانا۔ ”آنکھ کے بدلے آنکھ“ اور ”اپنے دُشمن سے عَداوَت“ کم درجے کی شَرِیعَت تھی (متّی ۵:‏۳۸، ۴۳)۔ لیکن یِسُوع مسِیح اعلیٰ شَرِیعَت کی تعلیم دینے آیا تھا (دیکھیں ۳ نیفی ۱۵:‏۲–۱۰) جو ہماری مدد کے واسطے مرتب کی گئی ہے کہ کسی روز”کامِل ہوں جَیسا [ہمارا] آسمانی باپ کامِل ہے“ (متّی ۵:‏۴۸

علامت برائے ذاتی مُطالعہ

تجاویز برائے ذاتی مُطالعہِ صحائف

متّی ۵:‏۱–۱۲؛ لُوقا ۶:‏۲۰–۲۶، ۴۶–۴۹

دائمی خُوشی یِسُوع مسِیح کی تعلیم کے مُوافِق زِندگی بسر کرنے سے مِلتی ہے۔

ہر شَخص خُوش رہنا چاہتا ہے، لیکن ہر کسِی کی خُوشی کا ٹھِکانا مُختلف ہوتا ہے۔ بعض دُنیاوی طاقت اور مقام پانے کے واسطے، دُوسرے دولت یا جسمانی اِشتہاؤں کو پُورا کرنے کے واسطے اِس کی تلاش کرتے ہیں۔ یِسُوع مسِیح دائمی خُوشی کا راستہ سِکھانے کے لیے آیا تھا، یہ سِکھانے کے لیے کہ مُبارک ہونے کے حقیقی معنی کیا ہیں۔ آپ متّی ۵:‏۱–۱۲ اور لُوقا ۶:‏۲۰–۲۶ سے دائمی خُوشی پانے کے بارے میں کیا سِیکھتے ہیں؟ خُوشی پانے کا یہ نظریہ دُنیاوی نظریے سے کیسے مختلف ہے؟

یہ آیات بمعہ لُوقا ۶:‏۴۶–۴۹،آپ کو یِسُوع مسِیح کے شاگِرد ہونے کی بابت کیا تعلیم دیتی ہیں؟ آپ اِن آیات میں بیان کردہ صفات کو اپنانے کے لیے کیا کرنے کا اِلہام پاتے ہیں؟

راہ نُمائے صحائف کو بھی دیکھیں، ”مُبارک بادیاں،“ scriptures.ChurchofJesusChrist.org؛ ”Sermon on the Mount: The Beatitudesپہاڑی واعظ: مُبارک بادیاں“ (وِیڈیو)، ChurchofJesusChrist.org۔

2:12

متّی ۵:‏۱۳

”تُم زمِین کے نمک ہو۔“

نمک کو طویل عرصے سے محفوظ رکھنے، ذائقے، اور پاک کرنے کے لیے اِستعمال کیا جاتا ہے۔ اسرائیلوں کے لیے نمک بھی مذہبی حیثیت کا حامل تھا۔ یہ موسیٰ کی شَرِیعَت کے تحت جانوروں کی قُربانی کے قدیم عمل سے وابستہ تھا (دیکھیں احبار ۲:‏۱۳؛ گنتی ۱۸:‏۱۹)۔ جب نمک اپنا ذائقہ کھو دیتا ہے تو، وہ بے کار ہو جاتا ہے، یا وہ ”کسی کام کا نہیں“ (متّی ۵:‏۱۳)۔ ایسا تب ہوتا ہے جب یہ دُوسرے عناصر کے ساتھ مِلایا جاتا یا آلودہ کِیا جاتا ہے۔

متّی ۵:‏۱۳ کو پڑھتے ہوئے اِس بات کو ذہن میں رکھیں۔ یِسُوع مسِیح کے شاگِرد کی حیثیت سے آپ اپنی خُو کیسے برقرار رکھیں گے۔ آپ زمِین کے نمک کی مانِند بچانے اور پاک کرنے کے اپنے اُمور کیسے اَنجام دیں گے؟

مزید دیکھیں عقائد اور عہُود ۱۰۳:‏۹–۱۰۔

نمک

”تُم زمِین کے نمک ہو“ (متّی ۵:‏۱۳

متّی ۵:‏۱۷–۴۸؛ لُوقا ۶:‏۲۷–۳۵

مسِیح کی شَرِیعَت کو موسیٰ کی شَرِیعَت پر فوقیت حاصل ہے۔

شاگِرد شاید یہ سُن کر حیران ہو گئے ہوں گے جب یِسُوع نے کہا کہ اُن کی راست بازی کو فقِیہوں اور فرِیسِیوں سے زیادہ ہونے کی ضرُورت تھی (دیکھیں متّی ۵:‏۲۰)، جو موسیٰ کی شَرِیعَت کی سختی سے پیروی کرنے پر فخر کرتے تھے۔

جب آپ متّی ۵:‏۲۱–۴۸ اور لُوقا ۶:‏۲۷–۳۵ پڑھتے ہیں، تو موسیٰ کی شَرِیعَت میں درکار رویوں (”تُم سُن چُکے ہو کہ …“) اور جو یِسُوع نے اِن رویوں کو بلند کرنے کے لیے تعلیم دی دونوں پر نِشان لگانے کے بارے میں غور کریں۔ آپ کے خیال میں نجات دہندہ کی شَرِیعَت اعلیٰ و ارفع کیوں ہے؟

مثال کے طور پر، یِسُوع نے متّی ۵:‏۲۷–۲۸ میں ہمارے خیالات پر ہماری ذمہ داری کی بابت کیا تعلیم دی؟ آپ اپنے ذہن اور دِل میں آنے والے خیالات پر کِس طرح زیادہ قابو پاسکتے ہیں؟ (دیکھیں عقائد اور عہُود ۱۲۱:‏۴۵

مزید دیکھیے ”Sermon on the Mount: The Higher Law پہاڑی واعظ: اعلیٰ شَرِیعَت“ (ویڈیو)، ChurchofJesusChrist.org۔

2:28

متّی ۵:‏۴۸

کیا آسمانی باپ واقعتاً مُجھ سے کامل ہونے کی اُمید رکھتا ہے؟

صدر رسل ایم نیلسن نے سِکھایا:

”اِصطلاح کامل کا ترجمہ یُونانی لفظ ٹیلی اُوس سے ماخُوذ ہے، جس کا مطلب ’مُکمل‘ ہے۔ … فعل کی بُنیادی شکل ٹیلی اُونیو، ہے، جس کا مطلب ’کسی بعید حدِ آخِر تک پہنچنا، مُکمل طور پر پُختہ صُورت پانا، تکمیل کرنا، یا پُورا کرنا ہے۔‘ براہ کرم نوٹ کریں کہ اِس لفظ سے مُراد ’غلطی سے مُبرا‘ نہیں ہے؛ اِس کا مطلب ’مقصدِ بعید کو پانا ہے۔‘ …

”… خُداوند نے سِکھایا ہے، ’تُم ابھی خُدا کی حُضُوری کو برداشت کرنے کے قابل نہیں ہو … ؛ پَس، صبر و تحمل سے قائم رہو جب تک کامِل نہ کیے جاؤ‘ [عقائد اور عہُود ۶۷:‏۱۳

”اگر ہمیں اب کاملیت کی جانب اپنی پُرجوش کوششیں اِتنی دُشوار گُزار اور لامتناہی معلُوم پڑیں تو ہمیں ہراساں ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ کاملیت اَمرِ مُعَلَّق ہے۔ یہ قیامت کے بعد اور صرف خُداوند کے وسِیلے سے پُورے طور پر حاصل کی جاسکتی ہے۔ یہ اُن سب کی مُنتظر ہے جو اُس سے محبّت رکھتے ہیں اور اُس کے حُکموں کو مانتے ہیں“ (”کاملیت اَمرِ مُعَلَّق،“ انزائن، نومبر ۱۹۹۵، ۸۶، ۸۸)۔

مزید دیکھیے ۲ پطرس ۱:‏۳–۱۱؛ مرونی ۱۰:‏۳۲–۳۳؛ عقائد اور عہُود ۷۶:‏۶۹؛ جیفری آر ہالینڈ، ”پس کامِل بنو—بالآخِر،“ لیحونا، نومبر ۲۰۱۷، ۴۰–۴۲۔

علامت برائے خاندانی مُطالعہ

تجاویز برائے خاندانی مُطالعہِ صحائف و خاندانی شام

متّی ۵:‏۱–۹۔ متّی ۵:‏۱–۹ میں کون کون سے اَیسے اُصول سِکھائے گئے ہیں جو آپ کے گھر کو مزید خُوش حال جگہ بنانے میں مدد دے سکتے ہیں؟ آپ ایک یا دو کو مُنتخب کر سکتے ہیں جو آپ کے خاندان کے لیے خاص طور پر اہم معلوم ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر، صُلح کرانے والے بننے کے لیے ہم کون سی تعلیم سے مدد پاسکتے ہیں؟ (دیکھیں متّی ۵:‏۲۱–۲۵، ۳۸–۴۴)۔ ہم کِن کِن مُقاصد کا تعین کرسکتے ہیں؟ ہم کیسے پیروی کریں گے؟

متّی ۵:‏۱۳۔نمک کے ساتھ پکا ہُوا کھانا ایک ساتھ کھائیں اور وہی کھانا بغیر نمک کے کھائیں۔ ہم کیا فرق محسوس کرتے ہیں؟ ”تُم زمِین کے نمک ہو“ اِس سے کیا مُراد ہے؟ ہم یہ کیسے کر سکتے ہیں؟

متّی ۵:‏۱۴–۱۶۔اپنے خاندان کو یہ سمجھنے میں مدد دینے کے لیے کہ ”دُنیا کے نُور“ ہونے سے کیا مُراد ہے، آپ اپنے گھر، اپنے محلے اور دُنیا میں روشنی کے بعض ذرائع کا جائزہ لے سکتے ہیں۔ یہ بتانا مددگار ثابت ہوسکتا ہے کہ جب آپ روشنی چُھپاتے ہیں تو کیا ہوتا ہے۔ یِسُوع کا کیا مطلب تھا جب اُس نے کہا، ” تُم دُنیا کے نُور ہو“ (متّی ۵:‏۱۴)۔ ہمارے خاندان کے لیے کون نُور کی مانند رہا ہے؟ ہم دُوسروں کے لیے کیسے نُور بن سکتے ہیں؟ (دیکھیں ۳ نیفی ۱۸:‏۱۶، ۲۴–۲۵

متّی ۵:‏۴۳–۴۵۔جب آپ کا خاندان نجات دہندہ کی باتیں اِن آیات میں پڑھتا ہے تو، آپ بات چِیت کریں کہ کِس کے لِیے، بالخصُوص، آپ محسُوس کرتے ہیں کہ آپ محبت، برکت، اور دُعا مانگ سکتے ہیں۔ ہم اُن کے واسطے اپنی محبّت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

مزید تجاویز برائے تدریسِ اطفال کے لیے، آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے پرائمری میں اِس ہفتے کا خاکہ دیکھیں۔

متجوزہ گیت:” چمکتے رہو Shine Onبچّوں کے گیتوں کی کتاب، ۱۴۴۔

اپنی تدریس کو بہتر بنانا

مبصر بنیں۔ ”جب آپ اپنے [بچّوں کی] زِندگی میں ہونے والے واقعات پر توجہ دیں گے، تو آپ کو تعلیم دینے کے بہترین مواقع ملیں گے۔ … تبصرے جو [وہ] کرتے ہیں یا سوال جو وہ پُوچھتے ہیں وہ بھی تدریسی لمحات کا باعث بن سکتے ہیں۔“ (نجات دہندہ کے طریق سے تعلیم دینا،، ۱۶

شمع

” تُم دُنیا کے نُور ہو“ (متّی ۵:‏۱۴