نیا عہد نامہ ۲۰۲۳
فروری ۲۰–۲۶۔ متّی ۶–۷: ”وہ صاحبِ اِختیّار کی طرح اُن کو تعلِیم دیتا تھا“


”فروری ۲۰–۲۶۔ متّی ۶–۷: ’وہ صاحبِ اِختیّار کی طرح اُن کو تعلِیم دیتا تھا‘“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے افراد و خاندان: نیا عہد نامہ ۲۰۲۳ (۲۰۲۲)

”فروری ۲۰–۲۶۔ متّی ۶–۷،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے افراد و خاندان: نیا عہد نامہ ۲۰۲۳

شبیہ
یِسُوع سمُندر کے کِنارے تعلیم دیتے ہوئے

یِسُوع سمُندر کے کِنارے لوگوں کو تعلیم دیتے ہوئے، از جیمز ٹیسّٹ

فروری ۲۰–۲۶

متّی ۶–۷

”وہ صاحبِ اِختیّار کی طرح اُن کو تعلِیم دیتا تھا“

جب ہم ذہن میں سوال رکھ کر اور اُس سَچّی خواہش کے ساتھ صحائف کو پڑھتے ہیں کہ آسمانی باپ ہمیں کیا فہم بخشنا چاہتا ہے، تو ہم رُوحُ الُقدس کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ ہمیں اِلہام بخشے۔ جب آپ متّی ۶–۷ کو پڑھیں، تو اِن تاثرات پر توجہ دیں۔

اپنے تاثرات کو قلمبند کریں

مسِیحیت کے تمام واعظوں میں سے پہاڑی واعظ سب سے زیادہ معرُوف ہے۔ اِس میں نجات دہندہ نے کثرت سے اِستعاروں کا اِستعمال کر کے تعلیم دی، جیسا کہ جو شہر پہاڑ پر بسا ہے، جنگلی سوسن کے دَرخت، اور بھیڑوں کے بھیس میں پھاڑنے والے بھیڑیے۔ اَلبتہ پہاڑی واعظ کسی خُوب صُورت تقریر سے کہیں زیادہ بڑھ کر ہے۔ اپنے شاگِردوں کے لیے نجات دہندہ کی تعلیمات کی قُدرت ہماری زِندگیاں بدل سکتی ہے، خصُوصاً جب ہم اِن کے مُطابق زِندگی گُزارتے ہیں۔ تو پھر اُس کی باتیں بامعانی ہو جاتی ہیں؛ وہ زِندگی کی مُستحکم بُنیاد بن جاتی ہیں جو، اُس عقل مند آدمِی کے گھر کی مانِند ہیں جِس نے چٹان پر اپنا گھر بنایا، اور دُنیا کی آندھیوں اور طوفانوں کے سامنے قائم و دائم رہ سکتا ہے (دیکھیں متّی ۷:‏۲۴–۲۵

شبیہ
علامت برائے ذاتی مُطالعہ

تجاویز برائے ذاتی مُطالعہِ صحائف

متّی ۶–۷

نجات دہندہ کی تعلیمات کے مُطابق زِندگی بسر کرنا مُجھے اُس کی مانِند بننے میں مدد کر سکتا ہے۔

پہاڑی واعظ کئی اِنجِیلی اصولوں پر مُشتمل ہے۔ جب آپ اِن ابواب کو پڑھتے ہیں تو، خُداوند سے پُوچھیں کہ وہ کیا چاہتا ہے کہ آپ سِیکھیں۔

ایک اصول جو آپ ڈُھونڈ پائیں یہ ہےخُدا کی چِیزوں کو دُنیاوی چِیزوں پر فوقیت دینے کی ضرُورت ہے۔ متّی ۶–۷ میں مُنّجی کی کون کون سی تعلیم آپ کو آسمانی چِیزوں پر توجہ مرکُوز کرنے میں مدد دیتی ہے؟ کون سے مزید خیالات یا تاثرات آپ کے اندر ہیں؟ آپ کیا کرنے کی ترغیب پاتے ہیں؟ اپنے تاثرات کو قلم بند کرنے پر غور کریں۔ مثال کے طور پر:

متّی ۶:‏۱–۴

مُجھے اِس بات کی زیادہ فکر ہونی چاہیے کہ خُدا میرے بارے میں کیا سوچتا ہے برعکس اِس کے کہ دُوسرے کیا سوچتے ہیں۔

ایک اور اصول متّی ۶–۷ دُعا ہے۔ اپنی دُعاؤں کو جانچنے کے لیے وقت نِکالیں۔ دُعا کے وسِیلے سے خُدا کے قریب ہونے کے لیے اپنی اپنی کوششوں کے بارے میں آپ کیسا محسُوس کرتے ہیں؟ متّی ۶–۷ میں کون کون سی تعلیمات آپ کو دُعا کرنے کے طریقوں کو بہتر بنانے کا اِلہام بخشتی ہیں؟ وارِد ہونے والے تاثرات کو قلم بند کریں۔ مثال کے طور پر:

متّی ۶:‏۹

جب مَیں دُعا کرتا ہُوں، تو مَیں چاہتا ہُوں کہ آسمانی باپ کا نام عِزت و اَحترام سے لِیا جائے۔

متّی ۶:‏۱۰

جب مَیں دُعا کرتا ہُوں، تو مَیں اپنی تمنا کا اِظہار کر سکُوں کہ خُداوند کی مرضی پُوری ہو۔

آپ شاید ایک بار پھر پہاڑی واعظ پڑھنے پر غور کرسکتے ہیں، اِس بار آپ ذہن میں مُسلسل وارِد ہونے والے دیگر ّاصولوںیا پیغامات پر توجہ دیں خاص طور پرجن کا اِطلاق آپ پر ہوتا ہے۔ اپنے خیالات اور تاثرات سمیت، اپنی کلیدی دریافت کو مُطالعاتی روزنامچے میں قلم بند کریں۔

شبیہ
خاندان دُعا کرتے ہوئے

ہم دُعا کے وسِیلے سے خُدا کے قریب ہوسکتے ہیں۔

متّی ۶: ۷

دُعا میں ”بک بک“ کرنے کا کیا مطلب ہے؟

لوگ اکثر ”بک بک“ کو بار بار بے کار میں دُہرائے جانے والے اَلفاظ کے مترادف سمجھتے ہیں۔ تاہم، بک بک لفظ کسی ایسی چِیز کی وضاحت کرسکتا ہے جس کی کوئی قدر نہیں ہوتی۔ دُعا میں ”بک بک“ کرنے کا مطلب خلُوص، دِل کی گہرائی کے بغیر دُعا کرنا ہوسکتا ہے (دیکھیں ایلما ۳۱:‏۱۲–۲۳

متّی ۷: ۱–۵

مَیں راستی سے عدالت کر سکتا ہُوں۔

متّی ۷:‏۱ میں، نجات دہندہ شاید ایسا کہہ رہا ہے کہ ہمیں بالکل عدالت نہیں کرنا چاہیے، لیکن دُوسرے صحائف میں (جن میں اِس باب کی دیگر آیات بھی شامل ہیں)، وہ ہمیں عدالت کرنے کے بارے میں ہدایات دیتا ہے۔ اگر یہ بات آپ کو اُ لجھن میں ڈال دے تو، اِس آیت کا ترجمہ ازجوزف سمتھ مددگار ثابت ہوسکتا ہے: ”ناراستی سے عدالت نہ کرو، تاکہ تمھاری بھی عدالت نہ ہو؛ بلکہ راستی سے عدالت کرو“ (متّی ۷:‏۱، زیریِں حاشیہ ا میں)۔ متّی ۷: ۱–۵ میں، باقی ماندہ باب سمیت، ”راستی سے عدالت“ کرنے کے بارے آپ کو کیا مدد ملتی ہے؟

مزید دیکھیں اِنجِیلی موضُوعات، ”دُوسروں کی عدالت کرنا،“ topics.ChurchofJesusChrist.org؛لِن جی رابنز، ”راست عدالت،“ لیحونا، نومبر ۲۰۱۶، ۹۶–۹۸۔

متّی ۷:‏۲۱–۲۳

اُس کی مرضی کو پُورا کر کے مَیں یِسُوع مسِیح کو جان جاتا ہُوں۔

متّی ۷:‏۲۳ میں پائے جانے والے قول ”میری کبھی تُم سے واقفِیت نہ تھی“ کو ترجمہ از جوزف سمتھ میں ”تُمھاری کبھی مجھ سے واقفِیت نہ تھی“ میں تبدیل کیا گیا تھا (متّی ۷:‏۲۳، زیریں حاشیہ ا )۔ یہ تبدیلی اُس بات کو سمجھنے میں کیسے معاون و مددگار ثابت ہوتی ہے جو خُداوند نے آیات ۲۱–۲۲ میں اُس کی مرضی کو پُورا کرنے کی بابت سِکھایا؟ آپ کیا محسُوس کرتے ہیں کہ آپ خُداوند کو کتنی اچھی طرح جانتے ہیں؟ اُسے مزید بہتر طور سے جاننے کے لیے آپ کیا کرسکتے ہیں؟

مزید دیکھیں ڈیوڈ اے بیڈنار، ”اگر تُم مُجھے پہچان گئے ہوتے،“ لیحونا، نومبر ۲۰۱۶، ۱۰۲–۵۔

متّی ۷:‏۲۴–۲۷

نجات دہندہ کی تعلیمات پر عمل کرنا میری زِندگی کے واسطے مُستحکم بُنیاد بناتا ہے۔

اِنجِیل پر عمل کرنے سے ہماری زِندگیوں کی مُشکلات دُور نہیں ہو جاتیں۔ نجات دہندہ کی تمثِیل میں دونوں گھروں سے متّی ۷:‏۲۴–۲۷ ایک جَیسے طُوفان ٹکراتے ہیں۔ مگر اُن میں سے ایک گھر مُقابلہ کرنے کے قابِل تھا۔ نجات دہندہ کی تعلیمات پر عمل نے کیسے آپ کے واسطے مُستحکم بُنیاد بنائی ہے؟ آپ اپنے ”چٹان پر گھر“ کی تعمیر جاری رکھنے کے لیے کیا کرنے کی ترغِیب محسُوس کرتے ہیں؟ (دیکھیے آیت ۲۴

مزید دیکھیں ہیلیمن ۵:‏۱۲۔

شبیہ
علامت برائے خاندانی مُطالعہ

تجاویز برائے خاندانی مُطالعہِ صحائف و خاندانی شام

متّی ۶–۷۔خاندان کے طور پر متّی ۶–۷ سے سِیکھنے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ ”Sermon on the Mountپہاڑی واعظ: The Lord’s Prayerخُداوند کی دُعا“ اور ”Sermon on the Mount: Treasures in Heaven پہاڑی واعظ: آسمان پر خزانوں“ کی وِیڈیوز دیکھیں (ChurchofJesusChrist.org)۔ خاندان کے اَفراد ساتھ ساتھ اپنے صحیفوں میں دیکھ سکتے ہیں اور جب بھی وہ کوئی بات سُنتے ہیں جس پر وہ بحث کرنا چاہتے ہیں ویڈیوز کو روک سکتے ہیں۔ اگر ضرُورت ہو تو یہ سرگرمی کئی روز پر مُحیط ہو سکتی ہے۔

متّی ۶:‏۵–۱۳۔مُنّجی کے دُعا کرنے کے طریقے سے ہم دُعا کی بابت کیا سِیکھ سکتے ہیں؟ ہم اپنی ذاتی اور خاندانی دُعاؤں کو بہتر بنانے کے لیے بطور نمونہ اُس کی دُعا کو کِس طرح اِستعمال کرسکتے ہیں؟ (مزید دیکھیں لُوقا ۱۱:‏۱–۱۳۔) اگر آپ کے بچّے چھوٹے ہیں تو، آپ مِل کر دُعا کرنے کی روِش اپنا سکتے ہیں۔

متّی ۶:‏۳۳۔”پہلے خُدا کی بادِشاہی … کی تلاش کرو“ سے کیا مراد ہے؟ ہم انفرادی طور پر اور خاندان کے طور پر یہ کیسے انجام دے رہے ہیں؟

متّی ۷:‏۱–۵۔اِن آیات میں دی گئی تعلیمات کو ظاہری طور پر دیکھنے کے لیے، آپ کے خاندان ایک تنکا (لکڑی کا ایک چھوٹا ٹکڑا) اور ایک شہتیر (لکڑی کا ایک بڑا ٹکڑا) تلاش کر سکتا ہے۔ دونوں کا موازنہ ہمیں دُوسروں کی عدالت کے بارے میں کیا سِکھاتا ہے؟ اگر آپ اِس موضُوع کو مزید دریافت کرنا چاہتے ہیں، تو ”دُوسروں کی عدالت کرنا“ میں آپ چند وسائل اِستعمال کر سکتے ہیں (اِنجِیلی موضُوعات، topics.ChurchofJesusChrist.org

متّی ۷:‏۲۴–۲۷۔مُنّجی کی عقل مند آدمِی اور بیوقُوف آدمِی کی تَمثِیل کو بہتر طور پر سمجھنے میں اپنے خاندان کی مدد کے لیے، آپ اُنھیں ریت اور پھر چٹان پر پانی ڈالنے دیں۔ ہم اپنی رُوحانی بُنیادیں چٹان پر کیسے تعمیر کر سکتے ہیں؟

مزید تجاویز برائے تدریسِ اطفال کے لیے، آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے پرائمری میں اِس ہفتے کا خاکہ دیکھیں۔

متجوزہ گیت: ”The Wise Man and the دانا اور بیوقُوف آدمی Foolish Man،“ بچّوں کے گیتوں کی کتاب، ۲۸۱۔

ذاتی مُطالعہ کو بہتر بنانا

ترغِیبات کا اِظہار کریں۔ اپنے ذاتی مُطالعہ سے سیکھے گئے اُصولوں پر گفتگو کرنا نہ صرف دُوسروں کو سیکھانےکا ایک اچھا طریقہ ہے، بلکہ یہ آپ کے فہم کو بھی تقویت بخشنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ اِس ہفتے کے مُطالعہ سے آپ نے جو اُصول سِیکھا ہے اُس کا تذکرہ خاندان کے کسی فرد کے ساتھ یا اپنی کلیسیائی جماعت میں کرنے کی کوشش کریں۔

شبیہ
یِسُوع دُعا کرتے ہوئے

مَیں نے تیرے لِیے دُعا کی، از ڈیل پارسن

شائع کرنا