”مئی ۱۵–۲۱۔ متّی ۲۱–۲۳؛ مرقس ۱۱؛ لُوقا ۱۹–۲۰؛یُوحنّا ۱۲: ’دیکھ، تیرا بادشاہ آتا ہے‘“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے افراد و خاندان: نیا عہد نامہ ۲۰۲۳ (۲۰۲۲)
”مئی ۱۵–۲۱۔ متّی ۲۱–۲۳؛ مرقس ۱۱؛ لُوقا ۱۹–۲۰؛یُوحنّا ۱۲،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے افراد و خاندان: ۲۰۲۳
مئی ۱۵–۲۱
متّی ۲۱–۲۳؛ مرقس ۱۱؛ لُوقا ۱۹–۲۰؛ یُوحنّا ۱۲
”دیکھ، تیرا بادشاہ آتا ہے“
اِس خاکہ کی تجاویز کو پڑھنے سے پہلے، متّی ۲۱–۲۳؛ مرقس ۱۱; لُوقا ۱۹–۲۰؛ اور یُوحنّا ۱۲ پڑھیں۔ ایسے تاثرات کو قلم بند کریں جس کا بیان آپ خاندان کے ساتھ یا اپنی کلِیسیائی جماعت میں کرسکتے ہیں۔
اپنے تاثرات کو قلم بند کریں
بیت عنِیاہ سے یرُوشلِیم کا سفر کرنے کے بعد نجات دہندہ کو بھُوک لگی، اور فاصلے پر اِنجِیر کا دَرخت خوراک کا ذریعہ معلوم ہوتا تھا۔ مگر جب یِسُوع اُس دَرخت کے پاس گیا تو اُس نے پتّوں کے سِوا اُس میں کُچھ نہ پایا (دیکھیں متّی ۲۱:۱۷–۲۰؛ مرقس ۱۱:۱۲–۱۴، ۲۰)۔ ایک طرح سے، اِنجیر کا دَرخت یروشلِیم کے عیار مذہبی راہنماؤں کی مانند تھا: اُن کی کھوکھلی تعلیمات اور پاکیزگی کے ظاہری مظاہرے کسی قسم کی رُوحانی نشونما کا سبب نہیں تھے۔ فرِیسِی اور فقِیہ بظاہر بہت سے حُکموں پر عمل کرتے تھے مگر دو بڑے حُکموں کو نظر انداز کر دیتے تھے: خُدا سے محبّت رکھنا اور اپنے پڑوسِی سے اپنے برابر محبّت رکھنا (دیکھیں متّی ۲۲:۳۴–۴۰؛ ۲۳:۲۳)۔
اِس کے برعکس، بہت سے لوگوں نے یِسُوع کی تعلیم میں اچھّے پھَل کو پہچاننا شروع کردیا تھا۔ جب وہ یرُوشلِیم پہنچا، تو اُنھوں نے اُس کے اِستقبال کے طور پر دَرختوں سے ڈالِیاں کاٹ کر راہ میں پھیلائِیں، اور خُوشی منائی کہ طویل مُدّت کے بعد، قدیم پیش گوئی پُوری ہُوئی کہ، ”دیکھ، تیرا بادِشاہ آتا ہے“ (زکریاہ ۹:۹)۔ اِس ہفتے اپنی پڑھائی کے دوران میں، اپنی زِندگی میں نجات دہندہ کی تعلیم اور کفّارہ دینے والی قُربانی کے پھَلوں کے بارے میں سوچیں اور کیسے آپ ”بہُت سا پھَل“ لاتے ہیں (یُوحنّا ۱۲:۲۴)۔
تجاویز برائے ذاتی مُطالعہِ صحائف
خُداوند ظاہری صُورت کو نہیں دیکھتا بلکہ دِل کی خواہشات پر نظر کرتا ہے۔
یِسُوع کے ایّام میں، بہت سے لوگوں کو یہ گمان تھا کہ محصُول لینے والے، یا ٹیکس وصُول کرنے والے، فریبی تھے اور لوگوں کو لوٹتے تھے۔ چُوں کہ زکائی، محصُول لینے والوں کا سَردار، اور دَولت مند شخص تھا، چُناں چہ شاید اُس کو زیادہ بدکار تصّور کیا جاتا تھا۔ مگر یِسُوع نے زکائی کے دِل پر نظر کی۔ لُوقا ۱۹:۱–۱۰ میں زکائی کے دِل کے مُتعلق کیا ظاہر کِیا گیا ہے؟ آپ اِن آیات کے اُن اَلفاظ پر غور کر سکتے ہیں جو بیان کرتے ہیں کہ زکائی نے نجات دہندہ سے اپنی عقیدت ظاہر کرنے کے لیے کیا کِیا۔ آپ کے دِل کی خواہشات کیا ہیں؟ نجات دہندہ کو پانے کی اپنی خواہش کے لیے آپ کیا کر رہے ہیں، جیسا کہ زکائی نے کیا؟
عقائد اور عہُود ۱۳۷:۹ بھی دیکھیں۔
یِسُوع ریاکاری کو ردّ کرتا ہے۔
فقِیہوں اور فرِیسِیوں کے ساتھ نجات دہندہ کا تعامل، زکائی کے ساتھ دلچسپ تفریقی تعامل کو تشکیل دیتا ہے۔ جیسا کہ صدر ڈیٹئر ایف اوکڈورف نے وضاحت کی ہے، ”[یِسُوع] نے، فرِیسِیوں اور صدُوقِیوں جیسے عیار لوگوں کے خلاف راست غضب کا مُظاہرہ کیا—وہ لوگ جنھوں نے دُنیاوی عِزّت، اثر و رسوخ، اور دولت حاصل کرنے کے لیے راستباز بننے کا دکھاوا کیا، لوگوں کو برکت دینے کی بجائے اُن پر ظلم کرتے ہوئے“ (”کسی کا حقیقی ہونا ،“ لیحونا، مئی ۲۰۱۵، ۸۱)۔
متّی ۲۳ میں، نجات دہندہ نے ریاکاری کو بیان کرنے کے لیے مُتعدد اِستعاروں کا اِستعمال کیا۔ اِن اِستعاروں کو نِشان زد کرنے یا اِن کی فہرست بنانے اور اِن سے عیاری کے بارے میں کیا تعلیم ملتی ہے اُس کو جاننے پر غور کریں۔ منافقت اور اِنسانی کم زوریوں میں کیا فرق ہے جن سے ہم سب نبرد آزما ہیں جیسے ہم انجیل پر عمل پیرا کی کوشش کرتے ہیں؟ نجات دہندہ کی تعلیم کی بدولت آپ کو کیا کام مختلف طریقے سے کرنے کی ترغیب ملی ہے؟
مزید دیکھیں لُغتِ بائِبل، ”ریاکاری۔“
متّی ۲۱:۱–۱۱؛ مرقس ۱۱:۱–۱۱؛ لُوقا ۱۹:۲۹–۴۴؛ یُوحنّا ۱۲:۱–۸، ۱۲–۱۶
یِسُوع مسِیح میرا بادشاہ ہے۔
جب یِسُوع اپنا کفّارہ پُورا کرنے سے چند دِن پہلے یرُوشلیم پہنچے، تو وہ لوگ جنھوں نے اُسے اپنا بادِشاہ تسلیم کیا، اُسے مسح کر کے، یرُوشلیم میں اُس کے راستے میں کپڑے اور کُھجور کی شاخیں ڈال کر، اور تعریفیں چلا کر اپنی عقیدت کا اِظہار کیا۔ غور کریں کہ درج ذیل وسائل نجات دہندہ کی زِندگی کے آخِری ہفتے سے شُروع ہونے والے واقعات سے مُتعلق آپ کے فہم کو کیسے گہرا کرسکتے ہیں۔
-
بادِشاہ کو مسح کرنے کی ایک قدیم مثال: ۲ سلاطین ۹:۱–۶، ۱۳
-
فاتحانہ داخلے کی قدیم پیش گوئی: زکریاہ ۹:۹
-
لفظ ہوشعنا کا کیا مطلب ہے: ”ہوشعنا“راہ نمائے صحائف میں (scriptures.ChurchofJesusChrist.org)
-
نجات دہندہ کی آمدِ ثانی کے بارے میں پیش گوئیاں: مُکاشفہ ۷:۹–۱۲
آپ نجات دہندہ کو اپنے خُداوند اور بادِشاہ کی حیثیت سے کیسے قبُول کرسکتے ہیں؟
مزید دیکھیں گیرٹ ڈبلیو گانگ، “ہوشعنا اور ہیللویاہ—زِندہ یِسُوع مسِیح: اِیسٹر اور بحالی کا دِل،” لیحونا، مئی ۲۰۲۰، ۵۲–۵۵؛ ”The Lord’sTriumphal Entry into Jerusalem یرُوشلیم میں خُداوند کا فاتحانہ داخلہ“ (وِیڈیو)، ChurchofJesusChrist.org۔
دو عظیم حُکم خُدا سے محبّت رکھنا اور اپنے پڑوسِی سے اپنے برابر پیار کرنا ہیں۔
اگر آپ یِسُوع مسِیح کی پیروی کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کبھی اُداس ہوجائیں تو، متّی ۲۲ میں عالمِ شرع سے کہے گئے نجات دہندہ کے اَلفاظ اپنی شاگِردی کو آسان بنانے اور اِس پر زیادہ توجہ مرکوز کرنے میں آپ کی مدد کرسکتے ہیں۔ ایسا کرنے کا ایک طریقہ یہ ہے: خُداوند کے متعدد حُکموں کی فہرست بنائیں۔ آپ کی فہرست میں شامِل ہر حُکم دو عظیم حُکموں کے ساتھ کیسے ہم آہنگ ہوتا ہے؟ دو عظیم حُکموں پر توجہ مرکوز کرنے سے آپ کو دُوسروں کی فرمان برداری کرنے میں کیسے مدد ملے گی؟
تجاویز برائے خاندانی مُطالعہِ صحائف و خاندانی شام
-
متّی ۲۱:۱۲–۱۴۔متّی ۲۱:۱۲–۱۴ میں یِسُوع کے اقوال اور اعمال کیسے ظاہر کرتے ہیں کہ وہ ہَیکل کے بارے کیسا محسُوس کرتا تھا؟ ہم یہ کیسے ظاہر کرتے ہیں کہ ہم ہَیکل کے بارے میں کیسا محسُوس کرتے ہیں؟ ہم اپنے گھر کو مزید ہَیکل جیسا بنانے کے لیے اپنی زِندگیوں سے کیا کیا ”نِکال“ (آیت ۱۲) سکتے ہیں؟ ہَیکل کے بارے میں گیت گانے پر غور کریں، مثلاً ”Iمیں ہیکل دیکھنا چاہتا ہوںLove to See the Temple“ (بچّوں کے گیتوں کی کتاب، ۹۵)۔
-
متّی ۲۱:۲۸–۳۲۔کسی شخص کے دو بَیٹے تھے اُس کی تَمثِیل سے آپ کو کیا سبق مِل سکتا ہے؟ مثال کے طور پر، آپ سچّی فرمانبر داری اور تَوبہ کی اہمیت پر گفتگو کرنے کے لیے اِس کہانی کا اِستعمال کرسکتے ہیں۔ شاید آپ کا خاندان اِس تَمثِیل کو ڈرامائی انداز میں پیش کرنے اور اِس کے مختلف کرداروں کو ادا کرنے کے لیے کہانی لکھ سکتا ہے۔
-
متّی ۲۲:۱۵–۲۲؛ لُوقا ۲۰:۲۱–۲۶۔بچّے سِکّوں کی نقول بنا کر اُن پر یِسُوع کی ”شِبیہ اور کتبہ“ رقم کریں۔ وہ سِکّوں کی پشت پر چند ”اُن باتوں کو جو خُدا کی ہیں“ لِکھ سکتے ہیں (متّی ۲۲:۲۱) جو ہم اُسے دے سکتے ہیں۔ آپ اِس کے بارے میں بھی بات کر سکتے ہیں کہ نجات دہندہ کی ”شِبیہ اور کتبہ“ کو ہم پر رکھنے کا کیا مطلب ہے (متّی ۲۲:۲۰؛ مزید دیکھیں مضایاہ ۵:۸؛ ایلما ۵:۱۴)۔
-
یُوحنّا ۱۲:۱–۸۔مریم نے نجات دہندہ سے اپنی محبّت کا اِظہار کیسے کیا؟ ہم اُس سے اپنی محبّت کا اِظہار کیسے کرتے ہیں؟
-
یُوحنّا ۱۲:۴۲–۴۳۔مسِیح پر اپنے اِیمان کے اِظہار یا دفاع کے لیے بعض اوقات کون سے معاشرتی نتائج ہماری حوصلہ شکنی کرتے ہیں؟ ایسے لوگوں کی مثالیں موجُود ہیں جو معاشرتی دباؤ سے پریشان نہ ہوئے تھے، دیکھیں دانی ایل ۱:۳–۲۰؛ ۳؛ ۶؛ یُوحنّا ۷:۴۵–۵۳؛ ۹:۱–۳۸؛ اور مضایاہ ۱۷:۱–۴۔ جب دُوسرے لوگ اپنے مذہبی عقائد کا اِظہار یا دفاع کرتے ہیں تو ہم اُن کا کیسے احترام کرسکتے ہیں؟
مزید تجاویز برائے تدریسِ اطفال کے لیے، آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے پرائمری میں اِس ہفتے کا خاکہ دیکھیں۔
مُتجوزہ گیت: ”Rejoice, the Lord Is King!شادمان ہو، خُداوند ہے بادشاہ!،“ گِیت، نمبر ۶۶۔