ہوشعنا اور ہیلیلویاہ—زندہ یِسُوع مسِیح:اِیسٹر اور بحالی کا قلب
ہوشعنا اور ہیلیلویاہ کے اِس موسم میں، ہیلیلویاہ گاؤ—کیوں وہ ہمیشہ سے ہمیشہ تک بادشاہت کرے گا!
عزیز بھائیو اور بہنو: ہوشعنا اور ہیلیلویاہ کے ساتھ، ہم اِس اِیسٹر اور پیہم بحالی کے موقع پر زندہ یِسُوع مسِیح کا جشن مناتے ہیں۔ کامل محبت کے ساتھ، ہمارا نجات دہندہ ہمیں یقین دِلاتا ہے: ”مُجھ میں تُم تسلی پاؤ۔ تُم دُنیا میں مُصیبت اُٹھاتے ہو: لیکن خاطر جمع رکھو؛ مَیں دُنیا پر غالِب آیا ہُوں۔“۱
چند برس پہلے، سسٹر گانگ اور میں بڑے پیارے خاندان سےمِلے، اُن کی چھوٹی بیٹی آئیوی شائلی اپنا وائلن کا بکس لے آئی۔ اُس نے بکس کھولا، وائلن کی کمان کو باہر نِکالا، اُس کو کسا اور تارپین کی گوند لگائی۔ پھر اُس نے کمان کو بکس میں واپس رکھا، ادب سے جُھکی، اور بیٹھ گئی۔ اُس نے وہ سب کچھ سُنایا جو وہ وائلن پر بجا سکتی تھی، نئی اناڑی۔ اب، برسوں بعد، آئیوی وائلن بڑی خُوب صورتی سے بجاتی ہے۔
اِس فانی دور میں، ہم سب ننھی آئیوی اور اُس کے وائلن کی مانند ہیں۔ شروع شروع میں ہم اَناڑی ہوتے ہیں۔ مشق اور اِستقامت کے ساتھ، ہم بہتر ہوتے اور ترقی کرتے ہیں وقت گُزرنے کے ساتھ ساتھ، اَخلاقی مرضی اور فانی تجربے زیادہ سے زیادہ نجات دہندہ کی مانند بننے میں ہماری مدد کرتے ہیں جب ہم اُس کے ساتھ اُسی کے تاکستان۲ میں مزدوری کرتے اور اُس کے عہد کے راستے پر چلتے ہیں۔
سالگرائیں، بشمول یہ دو صد سالہ، بحالی کے نمونوں کو اُجاگر کرتی ہیں۔۳ یِسُوع مسِیح کی اِنجیل کی پیہم بحالی کا جشن مناتے ہُوئے ہم اِیسٹر کے لیے بھی تیاری کرتے ہیں۔ دونوں میں، یِسُوع مسِیح کی واپسی پر شادمان ہوتے ہیں۔ وہ زندہ ہے—نہ صرف تب، بلکہ اب؛ چند کے لیے نہیں، بلکہ سب کے لیے۔ وہ آیا اور شِکستہ دِلوں کو شِفا دینے، قیدیوں کو رہا کرنے، اندھوں کو بِینائی دینے، اور کُچلے ہُوؤں کو آزاد کرانے آتا ہے۔۴ کہ ہم میں سے ہر ایک کے لئے۔ اُس کے مُخلصی دینے کے وعدہ لاگو ہوتے ہیں، اپنے ماضی، اپنے حال، یا ہم اپنے مُستقبل کے بارے میں کیا سوچتے ہیں اِس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔
کل کھجوروں کا اِتوار ہے۔ روایتی طور پر، کھجُوروں کی ڈالیاں ہمارے خُداوند میں شادمان ہونے کی مُقّدس عِلامت تھیں، جیسے کہ مسِیح کے یروشلیم میں شاہانہ داخلے، پر جہاں ”بُہت سے لوگوں نے — کھجُور کی ڈالِیاں لِیں، اور اُس کے اِستِقبال کو نِکلے۔“۵ (آپ شاید جاننا چاہتے ہوں کہ ہیری اینڈرسن کی یہ اصل پیٹنگ صدر رسل ایم نیلسن کے دفتر میں اُن کی کُرسی کے پیچھے دیوار پر آویزاں ہے۔) مُکاشفے کی کِتاب میں،جو خُدا اور برّہ کی تمجید کرتے وہ ”سفید جامے پہنے اور کھجُور کی ڈالِیاں اپنے ہاتھوں میں لِئے ہُوئے ہیں۔“۶ اِس کے ساتھ ساتھ ”راست بازی کے خِلعت“ اور ”جلال کے تاج،“ کھجُوروں کی ڈالیاں کرٹ لینڈ ہیکل کی تخصیصی دُعا کے دوران میں شامل کی گئی تھیں۔۷
بے شک، کھجُوروں کے اِتوار کی اہمیت کھجُوروں کے ساتھ یِسُوع کو سلام کرنے والے ہجوم سے بھی آگے ہے۔ کھجُوروں کے اِتوار کو، یِسُوع جس انداز سے یروشلیم میں داخل ہُوا اِیمان داروں نے سمجھا کہ نبوّت پُوری ہُوئی۔ جیسے زکریاہ۸ اور زبُور نویس نے نبّوت کی پیش گوئی تھی، ہمارا خُداوند گدھے پر سوار ہو کر یروشلیم میں داخل ہُوا اِس دوران میں لوگوں کے ہجوم زور زور سے پُکار رہے تھے ”عالَمِ بالا پر ہوشعنا۔“۹ ہوشعنا کا مطلب ہے ”اب بچا لے“۔۱۰ تب، جیسے اب، ہم خُوشی سے للکارتے ہیں، ”مُبارک ہے وہ جو خُداوند کے نام سے آتا ہے۔“۱۱
کھجُوروں کے اِتوار کے بعد اِیسٹر کا اِتوار ہے۔ صدر رسَل ایم نیلسن سِکھاتے ہیں کہ یِسُوع مسِیح ”ایسا قرض اُتارنے آیا جس کا وہ مقروض نہ تھا، کیوں کہ قرض دار ہم تھے اور ہم اُادا نہ کر سکتے تھے۔“۱۲ درحقیقت، مسِیح کے کفارے کے وسیلے سے خُدا کی ساری اُمت ”اِنجیل کے قوانین اور رُسوم کی فرماں برداری کی بدولت بچائی جا سکتی ہے۔“۱۳ اِیسٹر پر ہم ہیلیلویاہ گاتے ہیں۔ ہیلیلویاہ کا مطلب ہے ”تُم یہواہ خُداوند کی تمجید کرو۔“۱۴ ہینڈل کے Messiah میں ہیلیلویاہ کورس پاک اِیسٹر کا اعلان ہے کہ وہ ”خُداوندوں کا خُدا، اور بادشاہوں کا بادشاہ ہے۔“۱۵
کھجُوروں کے اِتوار اور اِیسٹر کے اِتوار کے درمیان میں مُقّدس واقعات ہوشعنا اور ہیلیلویاہ کی کہانی ہیں۔ ہوشعنا خُدا سے ہماری نجات کی فریاد ہے ہیلیلویاہ نجات اور سرفرازی کی اُمید کی خاطر خُداوند کی تمجید کے لیے ہمارا نعرہ ہے۔ ہوشعنا اور ہیلیلویاہ میں ہم زندہ یِسُوع مسِیح کو اِیسٹر اور آخِری ایّام کا قلب مانتے ہیں۔
آخِری ایّام کی بحالی کا آغاز اِلہٰی دیدار سے شروع ہوتا ہے—خُدا باپ اور اُس کے بیٹے، یِسُوع مسِیح کا نوجوان نبی جوزف سمتھ پر اَصل ظہور۔ نبی جوزف سمتھ نے فرمایا، کیا تُم پانچ منٹ آسمان پر نگاہ ڈال سکتے ہو، اِس موضوع پر جو کچھ لکھا گیا اُس کو پڑھنے سے زیادہ تُم اِس کا علم پاؤ گے۔۱۶ چوں کہ آسمان دُوبارہ سے کُھل گئے ہیں، ہم جانتے ہیں اور ”خُدا ابدی باپ پر، اور اُس کے بیٹے، یِسُوع مسِیح پر، اور رُوحُ القُدس پر اِیمان لاتے ہیں“۱۷—الوہیت۔
اِیسٹر کے اِتوار، ۳ اپریل، ۱۸۳۶ کو، بحالی کے اِبتدائی دِنوں میں، زندہ یِسُوع مسِیح ظاہر ہُوا جب کرٹ لینڈ ہیکل کی تخصیص ہُوئی تھی۔ جِنھوں نے اُس کو وہاں دیکھا آگ اور پانی کے ساتھ تکمیلی موازنہ کرتے ہُوئے اُس کی گواہی دی: ”اُس کی آنکھیں آگ کے شعلے کی سی تھیں؛ اور اُس کے سر کے بال خالص برف کی مانند سفید تھے؛ اس کی صورت سورج کی چمک سے زیادہ منور تھی؛ اور اُس کی آواز بہتے ہوئے بڑے پانیوں کی آواز کی سی تھی، یعنی یہواہ کی آواز۔“۱۸
اُس موقعہ پر ہمارے نجات دہندہ نے فرمایا، ”مَیں اَوّل اور آخِر ہُوں؛ مَیں وہ ہُوں جو زِندہ ہے، مَیں وہ ہُوں جو مارا گیا تھا؛ مَیں باپ کے ساتھ تُمھارا وکیل ہُوں۔“۱۹ پھر سے، تکمیلی موازنے—اَوّل اور آخِر، زِندہ اور مارا۔ وہ اَلفا اور اومیگا ہے، اِبتدا اور اِنتہا،۲۰ ہمارے اِیمان کا بانی اور کامِل کرنے والا۔۲۱
یِسُوع مسِیح کے ظہور کے بعد موسیٰ، اِلیاس، اور ایلیاہ بھی آئے۔ اِلہٰی ہدایت کے مطابق، اِن قدیم اَنبیائے اکبر نے کہانت کی کُنجیوں اور اِختیار کو بحال کیا۔ یوں، اُس کی کلیسیا میں ”اِس زمانے کی کنجیاں سونپی گئیں“۲۲ کہ خُدا کی ساری اُمت کو برکت دیں۔
کرٹ لینڈ ہیکل میں اَیلیاہ کی آمد سے عہدِ عتیق کے ملاکی کی پیش گوئی بھی پُوری ہُوئی کہ اَیلیاہ ”خُداوند کے بزُرگ اور ہَولناک دِن کے آنے سے پیشتر“ آئے گا۔۲۳ اِس طرح سے، اَیلیاہ کا ظہور، یہودیوں کی عیدِ فسح کے ساتھ ہونا کوئی اِتفاق نہیں، جس موقع پر عقیدت مندی سے اَیلیاہ کی واپسی کے مُنتظر ہوتے ہیں۔
کئی عقیدت مند یہودی خاندان عیدِ فسح کے دسترخوان پر اَیلیاہ کے لیے جگہ مخصوص کرتے ہیں۔ کئی تو پیالے کو لبالب بھرتے ہیں اور اَیلیاہ کا اِستقبال کرتے ہیں۔ اور بعض، روایتی عیدِ فسح کے کھانے کے دوران میں، اپنے بچّے کو کسی محتاج کو بُلانے کے لیے بھیجتے ہیں، بعض اوقات اپنا دروازہ تھوڑا کُھلا رکھتے ہیں، یہ دیکھنے کے لیے کہ اگر اَیلیاہ باہر ہو تو اندر دعوت کے لیے بُلایا جائے۔۲۴
پیش گوئی کی تکمیل اور سب چیزوں کی بحالی کے وعدے کے جُز کے طور پر،۲۵ اَیلیاہ وعدے کے مطابق، ایسٹر اور فسح کے آغاز پر آیا تھا۔ وہ خاندانوں کو زمین پر اور آسمان میں باندھنے کے لیے مُہر بندی کا اِختیار لایا۔ جیسے مرونی نے نبی جوزف کو سِکھایا، اَیلیاہ ”بچوں کے دِلوں میں اَباواجداد سے کیے گئے وعدوں کوبوئے گا اور بچوں کے دل اپنے اباواجداد کی طرف مائل ہوں گے۔ اگر ایسا نہ ہُوا تو،“ مرونی بات جاری رکھتا ہے، ”[خُداوند کی] آمد پر ساری دُنیا مکمل طور پر برباد ہو جائے گی۔“۲۶ اَیلیاہ کا رُوح، رُوحُ القُدس کا ظہور، ہماری نسلوں کی طرف ہمیں راغب کرتا ہے—ماضی، حال، اور مُستقبل—ہمارے نسب ناموں، تواریخ، اور ہیکل کی خدمت میں۔
آئیے ہم مختصراً جائزہ لیتے ہیں کہ عیدِفسح کس بات کا پیش خیمہ ہے۔ عیدِ فسح ۴۰۰ برس کی غُلامی سے بنی اِسرائیل کی رہائی کو یاد کرتی ہے۔ خُروج کی کِتاب بیان کرتی ہے کہ مینڈکوں، جوؤں، مکھیوں، مویشیوں کی موت، پھوڑوں، پھپھولوں، آگ اور اَولوں، ٹڈیوں، اور گہری تاریکی کی وباؤں کے بعد یہ نجات کیسے ملی۔ آخِری وبا نے مُلک میں پہلوٹھے کی موت کی دھمکی دی، لیکن بنی اِسرائیل کے گھروں میں نہیں اگر—اگر اُن گھرانوں نے بے عیب پہلوٹھے برّے کا خُون اپنے دروازوں کی چوکھٹوں پر لگایا۔۲۷
موت کا فِرشتہ جن گھروں پر برّے کے خُون کا نِشان تھا دیکھ کر چھوڑتا گیا۔۲۸ ایسا گُزر، یا پار کرنا، یِسُوع مسِیح کی موت پر حتمی فتح پانے کی نمایندگی کرتا ہے۔ بے شک، خُدا کے برّے کے کفارے کا خُون ہمارے اچھے چرواہے کو قوت بخشتا کہ وہ اپنے لوگوں کو ہر جگہ اور حالات میں پردے کے دونوں اطراف میں اپنی محفوظ پناہ گاہ میں اِکٹھا کرے۔
بالخصوص، مورمن کی کِتاب ”مسِیح کی قُدرت اور قیامت“۲۹—اِیسٹر کی اساس—کا دو بحالیوں کے حوالے سے ذِکر کرتی ہے۔
اَوّل، قیامت میں ہمارے ”بدن کی اصلی اور کامل حالت؛“ ”ہر اعضا اور جوڑ اپنے بدن میں“ بحال ہوگا ”ہاں، بلکہ سر کا ایک بال بھی ضائع نہ ہوگا۔“۳۰ یہ وعدہ اُنھیں اُمید دِلاتا ہے جنھوں نے اپنے اعضا کھو دیے ہیں، جِنھوں نے دیکھنے، سُننے یا چلنے کی صلاحیت کھو دی ہے یا جو سوچتے ہیں کہ مُہلک بیماری، ذہنی مرض، یا دیگر لاغر پن کا شکار ہیں۔ وہ ہمیں ڈھونڈتا ہے۔ وہ ہمیں بھلا چنگا کرتا ہے۔
اِیسٹر اور ہمارے خُداوند کے کفارے کا دُوسرا وعدہ یہ ہے کہ، رُوحانی طور پر، ”ہر شے اپنی اپنی اَصلی حالت میں بحال کی جائے گی۔“۳۱ یہ رُوحانی بحالی، ہمارے اعمال اور نیتوں کی عکاسی کرتی ہے۔ ایسا روٹی پانی میں ڈالنا ہے،۳۲ یہ بحال کرتی ہے ”جو کہ نیک“ ”راست،“ ”عادل،“ اور ”رحم دِل ہے۔“۳۳ کوئی تعجب نہیں کہ ایلما نبی لفظ بحالی کو ۲۲ مرتبہ اِستعمال کرتا ہے۳۴ جب وہ ہمیں قائل کرتا ہے کہ ”دیانت داری سے پیش آئیں، راستی سے عدالت کریں، اور مسلسل نیکی کریں۔“۳۵
کیوں کہ ”خُدا خود دُنیا کے گناہوں کا کفارہ دیتا ہے،“۳۶ خُداوند کا کفارہ نہ صرف اُس کو کامِل بنا سکتا ہے جو تھا بلکہ وہ بھی جو ہوسکتا ہے۔ کیوں کہ وہ ہمارے دُکھوں، تکلیفوں، بیماریوں، ہر قسم کی آزمایشوں کو جانتا ہے،۳۷ وہ رحم دلی کے ساتھ، ہماری کم زویوں کے مُطابق ہمیں تقویت بخش سکتا ہے۔۳۸ چوں کہ خُدا ”کامِل، عادِل خُدا ہے، اور رحم دِل خُدا بھی،“ رحم کا منصوبہ ”اِنصاف کے تقاضوں کی تشفی“ کر سکتا ہے۔۳۹ ہم توبہ کرتے اور وہ سب کرتے ہیں جو کر سکتے ہیں۔ وہ دائمی طور پر ہمیں اپنی ”محبت کی بانہوں میں جکڑ لیتا ہے۔“۴۰
آج ہم بحالی اور جی اُٹھنے کی عید مناتے ہیں۔ مَیں یِسُوع مسِیح کی اِنجیل کی معموری کی مسلسل بحالی کی گواہی دیتا ہُوں اور شادمان ہوتا ہُوں۔ جیسا کہ اِس موسم بہار میں ۲۰۰ برس پہلے شروع ہونے والا، نُور اور اِلہام خُداوند کے زندہ نبی اور اُس کے نام سے پُکاری جانے والی کلیسیا کے وسیلے سے جاری ہے—کلیسیائے یِسُوع مسِیح برائے مُقّدسینِ آخِری ایّام—اور شخصی مُکاشفہ کے وسیلے سے اور رُوحُ القُدس کی بےمثال نعمت کے وسیلے سے ملنے والا اِلہام۔
آپ کے ساتھ، اِس اِیسٹر کے موقعہ پر، مَیں خُدا، ہمارے ابدی باپ، اور اُس کے پیارے بیٹے، زندہ یِسُوع مسِیح کی گواہی دیتا ہُوں۔ فانی اِنسان نے بےدردی سے مُصلوب کیا اور پھر جی اُٹھا۔ البتہ صرف زندہ یِسُوع مسِیح اپنے کامل جی اُٹھے بدن میں اپنے ہاتھوں پیروں اور پسّلی کے صلیبی نشانات کو ابھی تک سہتا ہے۔ صرف وہ کہہ سکتا ہے، ”مَیں نے تیری صُورت اپنی ہتھیلِیوں پر کھود رکھّی ہے۔“۴۱ صرف وہ کہہ سکتا ہے:”مَیں وہ ہُوں جس کو اُوپر چڑھایا گیا۔ مَیں یِسُوع ہُوں جس کو مصلوب کیاگیا۔ مَیں خُدا کا بیٹا ہُوں۔“۴۲
ننھی آئیوی اور اُس کے وائلن کی مانند، ہم بعض حوالوں سے ابھی شروع کر رہے ہیں۔ سچّ سچّ،”جو چیزیں نہ آنکھوں نے دیکھیں، نہ کانوں نے سُنی، نہ آدمیوں کے دِل میں آئیں، وہ سب خُدا نے اپنے محبت رکھنے والوں کے لیے تیارکر دیں۔“۴۳ اِن لمحات میں، ہم خُدا کی بڑی فضیلت کے بارے میں بہت کُچھ سیکھ سکتے ہیں اور اپنی اِلہٰی اِستعداد کو خُدا کی محبت میں پروان چڑھا سکتے ہیں جب ہم اُس کو ڈھونڈتے اور ایک دُوسرے کی مدد کے لیے آگے بڑھتے ہیں۔ نئے نئے طریقوں سے اور نئی نئی جگہوں پر، ہم قانُون پر قانُون، شفقت پر شفقت سے ہم اِنفرادی اور اِجتماعی طور پر بن سکتے اور عمل کر سکتے ہیں۔
عزیز بھائیو اور بہنو ہرجگہ، جب ہم ملتے اور اِکٹھے سیکھتے ہیں، آپ کا اِیمان اور بھلائی مُجھے اِنجیل کی تعجب خیزی اور شُکرگُزاری کے شعور سے بھر دیتی ہے۔ آپ کی گواہی اور اِنجیلی سفر میری گواہی اور میرے انجیلی سفر کو مالامال کرتی ہے۔ آپ کے خدشات اور خوشیاں، خُدا کے گھرانے اور مُقّدسین کی جماعت کے واسطے آپ کی محبت، اور بحال شدہ سچائی کا باعمل فہم اور شعور میری بحال شُدہ اِنجیل کی معموری کو بڑھاتا ہے، زندہ یِسُوع مسِیح کے ساتھ جو اِس کا مرکز ہے۔ مِل جُل کر ہم توّکل کرتے ہیں، ”دھوپ ہو یا چھاؤں، خُداوند میرے ساتھ رہ۔“۴۴ مُشترکہ طور پر ہم جانتے ہیں، اپنی فکروں اور پریشانیوں میں گھِرے ہُوئے، ہم اپنی بے شُمار نعمتیں گِن سکتے ہیں۔۴۵ روزانہ کی سرگرمیوں اور معمولی اور سادا چیزوں میں، ہم دیکھ سکتے ہیں کہ ہماری زندگی میں بڑی بڑی چیزیں رونما ہوئی ہیں۔۴۶
”اور ایسا ہو گا کہ راست باز ساری قوموں کے درمیان میں سے اِکٹھے کیے جائیں گے، اور صیون میں آئیں گے، ابدی مسرت کے گیت گاتے ہوئے۔“۴۷ ہوشعنا اور ہیلیلویاہ کے اِس موسم میں، ہیلیلویاہ گاؤ—کیوں وہ ہمیشہ سے ہمیشہ تک بادشاہت کرے گا! خُدا اور برّے کے لیے ہوشعنا کا نعرہ لگاؤ۔ یِسُوع مسِیح کے مُقدس اور پوِتر نام پر، آمین۔