مجلسِ عامہ
مورمن کی کتاب کا ظُہُور
مجلسِ عامہ اپریل ۲۰۲۰


17:12

مورمن کی کتاب کا ظُہُور

تاریخی حقائق اور مورمن کی کتاب کی خاص شہادتیں یہ گواہی دیتی ہیں کہ مورمن کی کتاب کا ظُہُور واقعی مُعجِزانہ تھا۔

ایک موقع پر کلیسیائی بزرگان سے ملاقات کے دوران، نبی جوزف سمتھ نے اعلان کیا:”مورمن کی کتاب اور مُکاشفوں کو نکال دیں، تُو ہمارا مذہب کچھ بھی نہیں؟ ہمارے پاس کچھ بھی نہیں۔“۱ میرے عزیز بھائیو اور بہنو، پہلی رویا کے بعد، مورمن کی کتاب کا مُعجِزانہ ظُہُور اِس دور میں یِسُوع مسِیح کی اِنجیل کی بحالی کا دُوسرا بنیادی سنگِ میل ہے۔ مورمن کی کتاب خُدا کی اپنے بچّوں سے محبّت، خُداوند یِسُوع مسِیح کی بے لوث اور کفّارہ دینے والی الہٰی قربانی، اور اُس کی قیامت کے فوراً بعد ہی نیفیوں کے درمیان اُس کی ممتاز خدمت کی گواہی دیتی ہے۔۲ یہ اِس امر کی بھی گواہی دیتی ہے کہ اسرائیل کے باقی ماندہ سب لوگ اُس کے کارِ آخِری ایّام کی بدولت ایک ہوجائیں گے اور وہ ہمیشہ کے لیے رّد نہ کیے جائیں گے۔۳

جب ہم اِن آخِری ایّام میں صحیفہ کی اِس مُقدّس کتاب کے ظُہُور میں آنے کا مُطالعہ کرتے ہیں تو، ہمیں احساس ہوتا ہے کہ—جوزف سمتھ کے ایک مُقدّس فرِشتے سے سونے کے اوراق حاصل کرنے سے لے کر ”نَعمت اور خُدا کی قُدرت“۴ سے اِس کا ترجمہ کرنے، خُداوند کی جانب سے اِس کا تحفظ، اور اِس کی اشاعت تک یہ سارا کام مُعجِزانہ طور پر وقوع پذیر ہوا تھا۔

جوزف سمتھ کا مرونی فرِشتے کے ہاتھ سے سونے کے اَوراق حاصل کرنے سے کافی پہلے ہی مورمن کی کتاب کے ظُہُور کا آغاز ہوا تھا۔ ہمارے زمانے میں اِس مُقدّس کتاب کے ظُہُور کے بارے میں نبِیوں نے پیش گوئی کی تھی۔۵ یسعیاہ نے ایک سر بمہر کتاب کا ذکر کیا، کہ جب لوگ خُدا کے کلام کے بارے میں متصادم جذبات کے حامل ہوں گے تب اِس کتاب کا ظُہُور ہوگا۔ یہ صورت حال خُدا کے ”حیرت انگیز اورتعجب خیز“ کام سے متعلق کوائف فراہم کرے گی کہ، ”اُن کے عاقلوں کی عقل زائل [ہو] جائے گی، اور اُن کے داناؤں کی دانائی جاتی [رہی] گی،“ جبکہ مسکین ”خُداوند میں زیادہ خُوش ہوں گے اورغریب و محتاج اِسرائیل کے قدوس میں شادمان ہوں گے۔“۶ حزقی ایل نے یہوداہ (بائبل) کی چھڑی اور افرائیم (مورمن کی کتاب) کی چھڑی کے بارے میں بات کی جنہیں ایک ہونے کے لیے جوڑ دیا جائے گا۔ دونوں حزقی ایل (پرانے عہد نامے میں) اور لحی (مورمن کی کتاب میں) اشارہ کرتے ہیں کہ وہ ”مِل کر آگے بڑھیں گے“ تاکہ جھوٹی تعلیم کا خاتمہ کریں، سلامتی قائم کریں، اور ہم پر عہود کا علم آشکارا کریں۔۷

۲۱ ستمبر، ۱۸۲۳، کی شام کو، پہلی رویا کا تجربہ حاصل کرنے کے ساڑھے تین سال بعد، اُس کی خلوصِ دل سے مانگی گئی دُعا کے نتیجے میں، فرِشتہ مرونی، قدیم امریکہ میں بسے نیفیوں کا آخِری نبی، جوزف کے پاس تین بار بھیجا گیا۔ رات بھر جاری رہنے والی اُن کی ملاقاتوں کے دوران، مرونی نے جوزف کو بتایا کہ خُدا نے اُس کے کرنے کے لیے ایک شاندار کام رکھا تھا—امریکی براعظم کے قدیم نبِیوں کے اِلہامی کلام کا دُنیا میں ترجمہ اور اشاعت۔۸ اگلے دن، جوزف اُس جگہ پر گیا، جو اُس کے گھر سے زیادہ دور نہیں تھی، جہاں صدیوں پہلے، اپنی زِندگی کے اختتام پر، مرونی نے اَوراق کو تہ نشین کیا تھا۔ وہاں جوزف مرونی کو دُوبارہ مِلا، جس نے اُسے ہدایت بخشی کہ وہ مستقبل میں اَوراق کو حاصل کرنے کے لیے خود کو تیار کرے۔

اگلے چار سالوں میں، ہر سال ۲۲ ستمبر کو، جوزف نے مرونی کی جانب سے آخِری ایّام میں خُداوند کی بادشاہی کی صدارت سے متعلق اضافی ہدایات حاصل کیں۔ جوزف کی تیاری میں خُدا کے فرِشتوں سے ملاقاتیں بھی شامل تھیں، نتیجاً اِس دور میں رُونما ہونے والے واقعات کی عظمت اور جلال کو بتدریج واضح کرتے ہوئے۔۹

۱۸۲۷ میں ایما ہیل سے اُس کی شادی اِسی تیاری کا حصّہ تھی۔ اُس نے نبی کی ساری زِندگی اور خدمت کے دوران معاونت میں اہم کردار ادا کیا۔ در حقیقت، ستمبر ۱۸۲۷ کو، ایما جوزف کے ساتھ اُس پہاڑی پر گئی جہاں پر اَوراق تہ نشین تھے، اور وہ نیچے اُس کا انتظار کر رہی تھی جب فرِشتے مرونی نے یہ نوشتہ جوزف کے ہاتھوں میں سونپا۔ جوزف کو یہ وعدہ مِلا تھا کہ اگر وہ اِنھیں محفوظ رکھنے کے لیے اپنی تمام تر کوششیں کرے گا جب تک کہ وہ دوبارہ مرونی کے حوالے نہ ہوجائیں تو اَوراق کو محفوظ رکھا جائے گا۔۱۰

اِنجیل میں میرے پیارے ساتھیو، قدیم زمانے کی بہت ساری دریافتیں کسی آثارِ قدیمہ کی کھدائی کے دوران یا کسی تعمیراتی منصوبے کے دوران حادثاتی طور پر بھی وقوع پذیر ہو جاتی ہیں۔ جوزف سمتھ نے، البتہ، ایک فرِشتہ کے ذریعہ اَوراق سے متعلق ہدایت پائی۔ اِس صورت حال کا نتیجہ بذاتِ خود ایک مُعجِزہ تھا۔

مورمن کی کتاب کے ترجمے کا عمل بھی ایک مُعجِزہ تھا۔ اِس مُقدّس قدیم نوشتہ کا روایتی انداز میں ”ترجمہ“ نہیں کیا گیا تھا کہ عالم قدیم زبان کو سیکھ کر قدیم متن کا ترجمہ کرتے۔ زبان کے علم کے ساتھ ”ترجمہ“ کرنے کے برعکس، ہمیں اِس عمل کو خُداوند کی طرف سے فراہم کردہ جسمانی آلات کی مدد سے ایک ”مُکاشفہ“ کی طرح دیکھنا چاہیے۔ جوزف سمتھ نے اعلان کیا کہ خُدا کی قُدرت سے اُس نے ”[ہیروغلیفی طرزِ تحریر] سے مورمن کی کتاب کا ترجمہ کیا، جس کا علم دُنیا کے لیے کھو چکا تھا جس حیرت انگیز واقعہ کے لیے [وہ] تنِ تنہا ڈٹا رہا تھا، اَن پڑھ نوجوان، دُنیاوی حکمت کا مقابلہ کرنے کے لیے اور اٹھارویں صدی کی لاعلمی کو ایک نئے مُکاشفہ سے متعارف کروانے کے لیے۔“۱۱ اَوراق کے ترجمے میں خُداوند کی مدد—یا مُکاشفہ، درحقیقت—بھی واضح ہوتا ہے جب جوزف سمتھ نے اِن کے ترجمے کو مُعجِزانہ طور پر مختصر وقت میں سر انجام دیا۔۱۲

جوزف کے کاتبوں نے خُدا کی قدرت کی گواہی دی جو مورمن کی کتاب کے ترجمے پر کام کرتے ہوئے ظاہر ہوئی تھی۔ اولیور کاؤڈری نے ایک بار کہا: ”یہ ایسے دن تھے جو کبھی فراموش نہیں ہوسکتے—آسمانی اِلہام کی آواز کے تلے تحریر کرنے کے باعِث، اِس سینے میں بے حد تشکر بیدار ہوا! دن بدن میں نے، بلا تعطل، اُس کے منہ سے نکلنے والے اِلفاظ تحریر کرنا جاری رکھے، جب اُس نے … ’مورمن کی کتاب‘ کا ترجمہ کیا۔“۱۳

تاریخی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ۱۸۲۷ میں جب جوزف نے اُن اَوراق کو حاصل کیا تو، اُسی وقت سے اُس سے چوری کرنے کی کوشش کی گئی۔ اُس نے نوٹ کیا کہ ”[اَوراق] کو [اُس] سے حاصل کرنے کے لیے انتہائی سخت جدوجہد کی گئی“ اور کہ ”اِس مقصد کے حصول کے لیے ہر چال حیلہ ایجاد کیا گیا۔“۱۴ ترجمے کے کام میں آگے بڑھنے کے لیے ایک محفوظ جگہ تلاش کرنے کے واسطے، بِالآخر جوزف اور ایما مانچسٹر، نیو یارک سے، ہارمونی، پنسلوینیا منتقل ہونے پر مجبور ہو گئے، تاکہ ایسے ہجوم اور افراد سے دور جاسکیں جو اَوراق چوری کرنے کے خواہاں تھے۔۱۵ جیسا کہ ایک مورخ نے قلمبند کیا: ”اِس طرح اَوراق پر جوزف کی سرپرستی کا پہلا مشکل مرحلہ ختم ہوا۔ … اب تک یہ نوشتہ محفوظ تھا، اور اُن کی حفاظت کے لیے اپنی جدوجہد میں کوئی شبہ نہیں کہ جوزف نے خُدا اور اِنسان کے اُن طریقوں کے بارے میں بہت کچھ سیکھا تھا جن کی بدولت وہ آنے والے وقت میں مستفید ہوسکتا تھا۔“۱۶

مورمن کی کتاب کا ترجمہ کرتے ہوئے، جوزف کو معلوم پڑا کہ خُداوند اَوراق کو دکھانے کے لیے گواہوں کا انتخاب کرے گا۔۱۷ یہ اُس لائحہ عمل کا حصّہ ہے جو خُداوند نے خود یہ کہتے ہوئے قائم کیا تھا، ”ہر ایک بات دو تِین گواہوں کی زبان سے ثابِت ہوجائے۔“۱۸ اولیور کاؤڈری، ڈیوڈ وٹمر، اور مارٹن ہیرس، جو جوزف کے ابتدائی ساتھیوں میں سے تھے انھوں نے اِس دور میں خُدا کے حیرت انگیز کام کے قیام میں حصّہ لیا تھا، اور دُنیا کے سامنے مورمن کی کتاب کی پہلی خصوصی گواہی دینے کی بُلاہٹ پائی تھی۔ اُنھوں نے گواہی دی کہ ایک فرِشتہ، جو خُداوند کی خصوری سے آیا تھا، اُس نے اُنھیں قدیم تواریخ دکھائی اور اُنھوں نے اُن تحریروں کو بھی دیکھا جو اَوراق پر کندہ تھیں۔ اُنھوں نے یہ بھی گواہی دی کہ اُنھوں نے آسمان سے خُدا کی آواز سُنی کہ قدیم نوشتے کا ترجمہ خُدا کی نَعمت اور قُدرت سے ہوا تھا۔ پھر اُنھیں حکم دیا گیا کہ وہ پوری دُنیا کے سامنے اِس کی گواہی دیں۔۱۹

خُداوند نے مُعجِزانہ طور پر دیگر آٹھ شہادتوں کو بُلاہٹ دی کہ وہ خود سے سونے کے اَوراق کو دیکھیں اور دُنیا کے سامنے مورمن کی کتاب کی حقیقت اور الوہیت کے خصوصی گواہ بنیں۔ اُنھوں نے گواہی دی کہ اُنھوں نے اَوراق اور اُن پر کندہ تحریروں کو دیکھا اور احتیاط سے پرکھا۔ مصائب، اذیتوں، ہر طرح کی مشکلات اور یہاں تک کہ اُن میں سے کچھ کے بعد ازاں اپنے عقیدے سے پِھر جانے کے باوجود، اُن گیارہ منتخب گواہوں نے کبھی بھی مورمن کی کتاب کے بارے میں اپنی گواہی کا انکار نہیں کیا کہ اُنھوں نے اَوراق کو دیکھا تھا۔ جوزف سمتھ اب مرونی کے ساتھ ملاقاتوں اور سونے کے اَوراق کے علم کے معاملے میں تنہا نہیں تھا۔

لوسی میک سمتھ نے قلمبند کیا کہ گواہوں کو اَوراق دکھائے جانے کے بعد اُس کا بَیٹا اپنی خُوشی سے ملغوب گھر پہنچا۔ جوزف نے اپنے والدین کو وضاحت دی، ”مجھے ایسا لگتا ہے جیسے میں نے اُس بوجھ سے نِجات حاصل کرلی ہے جو میری برداشت سے باہر تھا، اور اِس سے میری جان شادمان ہوئی ہے، کہ اب میں دُنیا میں بالکل تنہا نہیں رہوں گا۔“۲۰

جوزف سمتھ کو مورمن کی کتاب کی اشاعت میں بہت زیادہ مخالفت کا سامنا کرنا پڑا جب اِس کا ترجمہ اختتام پذیر ہوا۔ وہ پالمیرا، نیو یارک، میں ایگبرٹ بی گرینڈن نامی پرنٹر کو راضی کرنے میں کامیاب رہا، جو مارٹن ہیریس کے، عظیم اِیمان اور قربانی کے عمل کے عوث اشاعت کا کام شروع کرنے کے لیے آمادہ ہوا، چونکہ اُس نے اپنے فارم کو اشاعت کے اخراجات کے لیے گروی طور پر رہن رکھ دیا۔ مورمن کی کتاب کی اشاعت کے بعد بھی جاری مخالفت کی وجہ سے، مارٹن ہیریس نے اشاعت کے اخراجات کی پوری ادائیگی کے لیے اپنے فارم کا ۱۵۱ ایکڑ رقبہ(۰. ۶ کلومیٹر۲) بڑی وفاداری سے بیچا۔ جوزف سمتھ کو ملنے والے ایک مُکاشفہ کے ذریعہ، خُداوند نے مارٹن ہیرس کو ہدایت دی کہ وہ اپنی جائیداد کا لالچ نہ کرے اور اُس کتاب کی چھپائی کی قیمت ادا کرے ”جس میں سچائی اور خُدا کا کلام ہے۔“۲۱ مارچ ۱۸۳۰ میں، مورمن کی کتاب کی پہلی ۵،۰۰۰ کاپیاں شائع کی گئیں، اور آج، ایک سو سے زائد زبانوں میں ۱۸۰ ملین سے زیادہ کاپیوں کی اشاعت ہوچکی ہے۔

تاریخی حقائق اور مورمن کی کتاب کی خاص شہادتیں یہ گواہی دیتی ہیں کہ مورمن کی کتاب کا ظُہُور واقعی مُعجِزانہ تھا۔ باوجودیکہ، اِس کتاب کی قُدرت کی نیو صرف اِس کی شاندار تاریخ میں ہی نہیں بلکہ اِس کے قوی، بے مثل پیغام پر قائم ہے جس کی بدولت بے شمار زِندگیاں تبدیل ہوئی ہیں—جن میں مَیں بھی شامل ہوں!

میں نے پہلی بار پوری مورمن کی کتاب تب پڑھی جب میں سیمنری کا ایک نوجوان طالب علم تھا۔ جیسا کہ میرے معلمین نے تجویز کیا تھا، میں نے اِس کے تعارفی صفحات سے اِس کو پڑھنا شروع کیا۔ مورمن کی کتاب کے پہلے صفحات میں شامل وعدہ میرے ذہن میں اب بھی باز گشت کرتا ہے: ”[اپنے] دِلوں میں غور کریں … ، اور پھر … [اِیمان میں] خُدا سے … مسِیح کے نام میں اِس کتاب کے سچّے ہونے کی بابت دُعا کریں۔ وہ لوگ جو اِن ہدایات پر عمل کریں گے … وہ رُوحُ القُدس کی قُدرت کے وسیلے اِس کتاب کی الوہیت اور سچائی کی گواہی پالیں گے۔“۲۲

اُس وعدے کو ذہن میں رکھتے ہوئے، خلوصِ دل سے اِس کی سچائی کے بارے میں مزید جاننے کے لیے، اور دُعا کے جذبے کے ساتھ، میں نے ہفتہ وار تفویض کردہ سیمنری کے اسباق کو مکمل کرتے ہوئے، تدریجاً، مورمن کی کتاب کا مُطالعہ کیا۔ مجھے نہایت واضح طور پر یاد ہے کہ ایک گرمجوش احساس آہستہ آہستہ میری رُوح میں پھولتا گیا اور میرے دِل کو معمور، میرے فہم کو روشن کرتا گیا، اور زیادہ سے زیادہ خوشگوار ہوتا گیا، جیسا کہ ایلما نے اپنے لوگوں کو خُدا کے کلام کی منادی کرتے ہوئے بیان کیا تھا۔۲۳ یہ احساس بالآخر علم میں تبدیل ہوگیا جس نے میرے دِل میں جڑ پکڑ لی اور اِس مُقدّس کتاب میں پائے جانے والے اہم واقعات اور تعلیمات کے بارے میں میری گواہی کی بنیاد بن گیا۔

اِن اور دیگر انمول ذاتی تجربات کی بدولت، مورمن کی کتاب واقعتاً ہی یِسُوع مسِیح پر میرے اِیمان اور اُس کی اِنجیل کے عقیدہ کے بارے میں میری گواہی کو برقرار رکھنے کا کلیدی پتھر بن گئی۔ یہ اُن ستونوں میں سے ایک بن گئی جو مسِیح کی کفارہ دینے والی الہٰی قربانی کی مجھے گواہی دیتی ہے۔ یہ میرے اِیمان کو کمزور کرنے اور میرے ذہن میں لاعلمی پیدا کرنے کی مخالف کی کوششوں کے خلاف ساری زِندگی کے لیے میری ڈھال بن گئی اور مجھے ہمت بخشتی ہے کہ میں دلیری سے دُنیا کے سامنے نِجات دہندہ کی گواہی کو بیان کر سکوں۔

میرے پیارے دوستو، مورمن کی کتاب کی گواہی میں نے قطار بہ قطار پائی۲۴ اپنے دل کے لیے ایک مُعجِزہ کے طور پر۔ جب میں خلوصِ دل کے ساتھ، صحیفہ کی اِس غیر معمولی کتاب میں شامل خُدا کے کلام کو زیادہ سے زیادہ سمجھنے کے لیے، مسلسل جستجو کرتا ہوں تو، آج بھی، یہ گواہی ترقی پاتی ہے۔

آج میری آواز سُننے والے تمام لوگوں کو، میں دعوت دیتا ہوں کہ آپ اپنی زِندگی میں مورمن کی کتاب کے حیرت انگیز ظُہُور میں حصّہ لیں۔ میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ جب آپ دُعاگو اور مستقل طور پر اِس کے اِلفاظ کا مُطالعہ کریں گے، تو آپ اپنی زندگی میں اِس کے وعدے اور بھرپور برکتیں پائیں گے۔ میں ایک بار پھر اُس وعدے کی تصدیق کرتا ہوں جو اِس کے صفحات میں گونجتا ہے: کہ اگر آپ ”مسِیح کے نام میں، خُدا، ابدی باپ سے دُعا کریں کہ آیا یہ چیزیں سچّ نہیں ہیں؛ اور اگر آپ سچّے دِل اور نیک نیِتی سے مسِیح پر اِیمان رکھ کر دُعا کریں،“ تو وہ رحمدلی سے ”اِس کی سچائی، رُوحُ القُدس کی قُدرت سے، آپ پر ظاہر کرے گا۔“۲۵ میں آپ کو یقین دِلاتا ہوں کہ وہ آپ کو نہایت ذاتی انداز میں جواب دے گا، جیسا کہ اُس نے مجھے اور دُنیا بھر کے بہت سے دُوسرے لوگوں کو دیا ہے۔ آپ کا تجربہ آپ کے لیے اتنا ہی جلالی اور مُقدّس ہوگا جیسا کہ جوزف سمتھ، ساتھ ہی ساتھ اوّلین شہادتوں اور اِس مُقدّس کتاب کی سالمیت اور اعتماد کی گواہی حاصل کرنے کے خواہاں تمام لوگوں کے تجربات تھے۔

میں اپنی گواہی دیتا ہوں کہ مورمن کی کتاب واقعتاً خُدا کا کلام ہے۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ یہ مُقدّس نوشتہ ”اِنجیل کی تعلیم، اور نِجات کے منصوبے کے خاکہ کی وضاحت کرتا، اور لوگوں کو بتاتا ہے کہ اِس زِندگی میں سلامتی اور آنے والی زِندگی میں ابدی نِجات حاصل کرنے کی خاطر اُنھیں کیا کرنا ضروری ہے۔“۲۶ میں گواہی دیتا ہوں کہ ہمارے دور میں اِسرائیل کا اکٹھا کیا جانا اور لوگوں کو اُس کے بَیٹے، یِسُوع مسِیح کو جاننے میں مدد دینے کے لیے مورمن کی کتاب خُدا کا ہتھیار ہے۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ خُدا زِندہ ہے اور ہم سے پیار کرتا ہے اور یِسُوع مسِیح، دُنیا کا نِجات دہندہ، ہمارے مذہب کے کونے کے سِرے کا پتھّر ہے۔ میں یہ باتیں ہمارے مُنّجی، ہمارے اُستاد، اور ہمارے خُداوند حتیٰ کہ یِسُوع مسِیح کے مُقدّس نام پر کہتا ہوں، آمین۔