ہماری زِندگیوں کی رہنمائی کے لیے نبِیوں کے جاری مُکاشفہ اور ہمارے ذاتی مُکاشفہ کی بَرکَت
خُداوند کے قائم کردہ روابط کے ذریعہ مسلسل مُکاشفہ حاصل ہوا ہے اور حاصل ہورہا ہے۔
آج میں ہماری زِندگیوں کی رہنمائی کے لیے نبِیوں کے جاری مُکاشفہ اور ہمارے ذاتی جاری مُکاشفہ کے بارے میں بات کروں گا۔
بعض اوقات ہم خُداوند کے مقاصد کو جانے بغیر کوئی مُکاشفہ حاصل کرتے ہیں۔ جون ۱۹۹۴ میں بُزرگ جیفری آر ہالینڈ کو رَسُول کی بُلاہٹ ملنے سے کچھ ہی عرصہ قبل، میں نے ایک خوبصورت اِلہامی تجربہ حاصل کیا تھا کہ اُنھیں یہ بُلاہٹ دی جائے گی۔ تب میں علاقائی نمائندہ تھا اور ایسی کوئی وجہ نہیں تھی کہ جس کے تحت مجھے یہ علم بخشا جاتا۔ لیکن ہم ۱۹۶۰ کی دہائی کے اوائل میں انگلستان میں نوجوان مبلغین کی حیثیت سے ساتھی تھے، اور مجھے اُن سے بے حد محبّت تھی۔ میں نے اِس تجربے کو میرے لیے عَین رحمت سمجھا۔ حالیہ برسوں میں، مجھے گُمان ہوا ہے کہ آیا خُداوند مجھے بارہ کی جماعت کے ایک ناقابلِ یقین مشنری ساتھی کا جونیئر بننے کے لیے تیار کر رہا تھا جو جب ہم نوجوان مشنری تھے تو میرا جونیئر ساتھی تھا۔۱ میں بعض اوقات نوجوان مبلغین کو خبردار کرتا ہوں کہ وہ اپنے جونیئر ساتھیوں کے ساتھ نرمی برتیں کیونکہ وہ نہیں جانتے کہ کب وہ اُن کے سینئر ساتھی بن سکتے ہیں۔
میری پختہ گواہی ہے کہ اِس بحال شدہ کلیسیا کی رہنمائی ہمارا نِجات دہندہ، یِسُوع مسِیح کرتا ہے۔ وہ جانتا ہے کہ اُس کے رَسُولوں کے طور پر کِس کو بُلاہٹ دی جائے اور کِس ترتیب سے اُنھیں یہ بُلاہٹ ملے۔ وہ ایک نبی اور کلیسیا کا صدر بننے کے لیے اپنے سینئر رَسُول کو بخوبی تیار کرنا جانتا ہے۔
یہ ہمارے لیے نہایت باعِث برکت بات ہے کہ آج صبح ہمارے پیارے نبی، صدر رسل ایم نیلسن، نے یِسُوع مسِیح کی اِنجیل کی معموری کی بحالی کے سلسلے میں دُنیا کو گہری دانش کا دو سالہ اِعلامیہ پیش کیا ہے۔۲ صدر نیلسن کے اِس بنیادی اِعلامیہ نے یہ واضح کر دیا ہے کہ کلیسیائے یِسُوع مسِیح اپنے منبع، وجود، اور مستقبل کے لیے رہنمائی کے معاملے میں جاری مُکاشفہ کے اُصول کی پابند ہے۔ نیا اعلان محبّت کرنے والے باپ کا اپنے بچّوں سے باہمی رابطہ قائم کرنے کی نمائندگی کرتا ہے۔
برسوں پہلے، صدر سپینسر ڈبلیو کمبل نے آج کے دور میں میرے جذبات کی عکاسی کی۔ اُنھوں نے بیان کیا: ”اُن تمام چیزوں کے درمیان، کہ … جن [کے لیے] ہمیں سب سے زیادہ شُکر گُزار ہونا چاہیے اُن میں سے یہ نہایت اہم ہیں کہ واقعتاً آسمان کُھلے ہوئے ہیں اور یہ کہ یِسُوع مسِیح کی بحال شدہ کلیسیا کی بنیاد مُکاشفہ کی چٹان پر رکھی گئی ہے۔ جاری مُکاشفہ در حقیقت زِندہ خُداوند اور نِجات دہندہ، یِسُوع مسِیح کی اِنجیل کا روحِ رواں ہے۔“۳
حنوک نبی نے ہمارے دِنوں کے بارے میں پیش گوئی کی تھی۔ خُداوند نے حنوک کے سامنے اُس بری بدی کی توثیق کی اور پیش آنے والی ”بڑی مُصِیبت“ کی پیش گوئی کی۔ باوجودیکہ، خُداوند نے وعدہ کیا، ”لیکن میں اپنے لوگوں کو بچا لوں گا۔“۴ ”اور راستی مَیں آسمان پر سے بھیجوں گا؛ اور صداقت مَیں زمین سے برپا کرؤں گا، کہ میرے اکلوتے بَیٹے کی گواہی دے۔“۵
صدر عزرا ٹافٹ بینسن نے بڑے قوی انداز میں سِکھایا کہ مورمن کی کتاب، جو ہمارے مذہب کا کلیدی پتھر ہے، حنوک کے ساتھ خُداوند کے وعدے کی تکمیل کے نتیجہ میں زمین سے نمودار ہوئی۔ نبی جوزف سمتھ پر ظاہر ہونے والا باپ اور بَیٹا اور فرِشتے اور اَنبیا ”بادشاہی کے ضروری اِختیارات کی بحالی کے لیے آسمانی ہدایت سے نیچے اُترے۔“۶
نبی جوزف سمتھ نے مُکاشفہ پر مُکاشفہ حاصل کیا۔ اُن میں سے چند کا ذکر اِس مجلسِ عامہ میں کیا گیا ہے۔ نبی جوزف کے ذریعہ حاصل ہونے والے بہت سے مُکاشفے ہمارے لیے عقائد اور عہود میں محفوظ ہیں۔ کلیسیائی تمام معیاری کتابیں اِس آخِری دور میں ہمارے لیے خُداوند کی منشا اور مرضی پر مشتمل ہیں۔۷
اِن عظیم بنیادی صحائف کے علاوہ، ہمیں زِندہ اَنبیاء کے جاری مُکاشفہ کی برکت بھی حاصل ہے۔ اَنبیاء ”خُداوند کے بااِخیتار نمائندے ہوتے ہیں، اُس کی جانب سے کلام کرنے کے مجاز ہیں۔“۸
کچھ مُکاشفے ناقابلِ فراموش اہمیت کے حامل ہوتے ہیں، اور دُوسروں کی بدولت اہم الہٰی سچائیوں کے بارے میں ہمارے فہم میں اضافہ ہوتا ہے اور وہ ہمارے ایّام کے لیے رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔۹
جون ۱۹۷۸ میں صدر سپینسر ڈبلیو کِمبل کو ملنے والے مُکاشفہ کے لیے ہم حیرت انگیز طور پر شُکرگزار ہیں کہ جس کے تحت کلیسیا کے تمام اہل مرد اَرکان کے لیے کہانتی اور ہَیکل کی برکات کی توسیع کی گئی۔۱۰
مَیں نے اُن بارہ میں سے بہت سوں کے ساتھ خدمت کی ہے جو اُس وقت موجود تھے اور اُس اجلاس میں شریک ہوئے تھے جب یہ انمول مُکاشفہ حاصل ہوا تھا۔ اُن میں سے ہر ایک نے، ذاتی گفتگو کے دوران، اُس قوی اور متحد رُوحانی رہنمائی کی تصدیق کی جس کا تجربہ صدر کمبل اور اُنھوں نے کیا تھا۔ بہت سوں نے کہا کہ یہ اُس وقت سے پہلے یا بعد میں حاصل ہونے والوں مُکاشفوں سے زیادہ قوی مُکاشفہ تھا۔۱۱
ہم میں سے جو اِس وقت بارہ رَسُولوں کی جماعت میں خدمت کر رہے ہیں، حالیہ انبیاء کے ذریعے حاصل ہونے والے اہم مُکاشفوں کی بدولت ہم بھی اپنے ایّام میں بابرکت ٹھہرے ہیں۔۱۲ صدر رسل ایم نیلسن خُداوند کے بااِختیار نمائندے رہے ہیں خصوصاً خاندانوں کو اپنے گھروں میں اِیمان کے مَقدِس تعمیر کرنے میں مدد دینے، پردے کے دونوں اطراف پراگندہ اِسرائیل کو اکٹھا کرنے، اور ہَیکل کی مُقدّس رسومات کے معاملات میں ودیعت حاصل کرنے والے اَرکان کو برکت دینے سے متعلق مُکاشفوں کے سلسلے میں۔
جب اکتوبر ۲۰۱۸ کی مجلسِ عامہ میں ہمارے گھروں کو برکت دینے کے لیے اہم تبدیلیوں کا اعلان کیا گیا تھا، تومیں نے گواہی دی تھی ”کہ صدارتِ اوّل اور بارہ رَسُولوں کی جماعت کی ہَیکل میں مشورت کے دوران، … ہمارے محبوب نبی کے خُداوند سے مُکاشفہ کی التجا کرنے کے بعد … ، سب نے قوی تصدیق پائی۔“۱۳
اُس وقت، ہَیکل کی مُقدّس رسومات سے متعلق دیگر مُکاشفے بھی حاصل ہوئے تھے لیکن اُن کا اعلان یا اُن پر عمل درآمد نہیں ہوا تھا۔۱۴ اِس ہدایت کا آغاز صدر رسل ایم نیلسن کے پیغمبرانہ مُکاشفہ اور اِس عمل میں حصّہ لینے والوں کو حاصل ہونے والی حساس اور قوی تصدیق کے ساتھ ہوا۔ صدر نیلسن نے خاص طور پر اُن بہنوں کو شامل کیا جو انجمنِ خواتین، انجمنِ دختران اور پرائمری کی تنظیموں کی صدارت کرتی ہیں۔ صدارتِ اوّل اور بارہ رَسُولوں کی جماعت کو، ہَیکل میں حاصل ہونے والی، حتمی ہدایت رُوحانی اور قوی طور پر گہری دانش کی حامل تھی۔ ہم سب جانتے تھے کہ ہم نے خُداوند کی منشا، مرضی اور آواز حاصل کی ہے۔۱۵
میں پوری سنجیدگی کے ساتھ اعلان کرتا ہوں کہ خُداوند کے قائم کردہ روابط کے ذریعہ مسلسل مُکاشفہ حاصل ہوا ہے اور حاصل ہورہا ہے۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ نیا اعلان جسے آج صبح صدر نیلسن نے بیان کیا ہے تمام لوگوں کے لیے باعِثِ برکت مُکاشفہ ہے۔
ہم خُداوند کے دسترخوان میں شریک ہونے کے لیے سب کو دعوت دیتے ہیں
ہم اُن لوگوں کے ساتھ دُوبارہ ملاپ کی اپنی دِلی خواہش کا بھی اعلان کرتے ہیں جو اپنی گواہیوں سے نبرد آزما ہیں، غیر سرگرم ہیں، یا جن کے نام کلیسیائی ریکارڈوں سے خارج کردیئے گئے ہیں۔ ہم آپ کے ساتھ، ”مسِیح کے کلام“ سے سیر ہونا چاہتے ہیں، خُداوند کے دسترخوان پر، اُن کاموں کو سیکھنے کے واسطے جو ہمیں کرنے ہیں۔۱۶ ہمیں آپ کی ضرورت ہے! کلیسیا کو آپ کی ضرورت ہے! خُداوند کو آپ کی ضرورت ہے! ہماری دِلی دُعا ہے کہ آپ دُنیا کے نِجات دہندہ کی پرستش میں ہمارے ساتھ شامل ہوجائیں۔ ہمیں اِس چیز کا علم ہے کہ آپ میں سے کچھ کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے، آپ کو نا مہربان یا دیگر ایسے طرزِ عمل کا سامنا کرنا پڑا ہے جو مِثلِ مسِیح کے برعکس ہے۔ ہم اِس بات سے بھی با خبر ہیں کہ کچھ لوگوں کو اپنے عقیدے کے لحاظ سے چنوتیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے جنھیں پوری طرح سے سراہا، سمجھا یا حل نہیں کیا گیا۔
ہمارے کچھ انتہائی پُر عزم اور وفادار اَرکان کو کچھ عرصہ کے لیے اُن کے اِیمان کی چنوتی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ مجھے ڈبلیو ڈبلیو فِلپس کی سچی روئداد نہایت پسند ہے، جس نے کلیسیا کو ترک کردیا تھا اور مسوری کے کمرہ عدالت میں نبی جوزف سمتھ کے خلاف گواہی دی تھی۔ تَوبہ کرنے کے بعد، اُس نے جوزف کو لکھا، ”میں اپنی صورتحال سے واقف ہوں، تم اِس سے واقف ہو، اور خُدا بھی اِس سے واقف ہے، اور میں بچنا چاہتا ہوں اگر میرے دوست میری مدد کریں۔“۱۷ جوزف نے اُسے مُعاف کردیا، اُسے دوبارہ کام پر لگا دیا، اور پیار سے لکھا، ”اوّلین دوست آخِر ایک بار پھر دوست ہیں۔“۱۸
بھائیو اور بہنوں، آپ کی صورتحال سے قطع نظر، براہ کرم جان لیں کہ کلیسیا اور اِس کے اَرکان آپ کا خیرمقدم کریں گے!
ہماری زِندگیوں کی رہنمائی کے لیے ذاتی مُکاشفہ
ذاتی مُکاشفہ اُن تمام لوگوں کے لیے میسر ہے جو حلیمی کے ساتھ خُداوند کی رہنمائی کے خواہاں ہیں۔ یہ اتنا ہی اہم ہے جتنا پیغمبرانہ مُکاشفہ۔ رُوحُ الُقدس کی طرف سے ذاتی، رُوحانی مُکاشفہ پانے کے نتیجے میں لاکھوں افراد نے کلیسیائے یِسُوع مسِیح برائے مُقدّسینِ آخِری ایّام میں بپتسمہ لینے اور استحکام پانے کے لیے ضروری گواہی حاصل کی ہے۔
بپتسمہ کے بعد ذاتی مُکاشفہ کی نہایت اہم نعمت حاصل ہوتی ہے جب ہم ”رُوحُ الُقدس پا کر پاک“ ہوتے ہیں۔۱۹ مجھے ایک خاص رُوحانی مُکاشفہ یاد ہے جو میں نے تب حاصل کیا جب میں ۱۵ برس کا تھا۔ میرا نہایت عزیز بھائی خُداوند سے رہنمائی کا طالب تھا کہ ہمارے پیارے والد کو کیا جواب دے، جو نہیں چاہتے تھے کہ میرا بھائی تبلیغی خدمت کرے۔ مَیں نے بھی خلوصِ نیت کے ساتھ دُعا کی اور اِنجیل کی سچائی کا ذاتی مُکاشفہ حاصل کیا۔
رُوحُ الُقدس کا کردار
ذاتی مُکاشفہ رُوحُ الُقدس سے حاصل ہونے والی رُوحانی سچائیوں پر مبنی ہوتا ہے۔۲۰ رُوحُ الُقدس، خاص طور پر نِجات دہندہ سے متعلق، تمام سچائیوں کو ظاہر کرتا ہے اور اِن کی گواہی دیتا ہے۔ رُوحُ الُقدس کے بغیر، ہم واقعتاً نہیں جان سکتے تھے کہ یِسُوع ہی المسِیح ہے۔ اُس کا مرکزی کردار باپ اور بَیٹے اور اُن کے القاب اور اُن کی شان کی گواہی دینا ہے۔
رُوحُ الُقدس قوی طریقے سے سب پر اثر انداز ہوسکتا ہے۔۲۱ جب تک کوئی بپتسمہ اور رُوحُ القُدس کی نعمت نہ پائے تب تک یہ اثر مستقل طور پر حاصل نہیں ہوسکتا۔ رُوحُ الُقدس تَوبہ اور مُعافی کے عمل میں شفائیہ قوت کے طور پر بھی کام کرتا ہے۔
رُوح حیرت انگیز طریقوں سے ہمکلام ہوتا ہے۔ خُداوند نے یہ خوبصورت تفصیل اِستعمال کی:
”میں تیرے دِل اور تیرے دماغ میں رُوحُ الُقدس کے وسیلے سے بتاؤں گا، جو تجھ پر نازل ہوگا اور تیرے دِل میں سکونت کرے گا۔
”اب، دیکھ، یہ مُکاشفہ کی رُوح ہے۔“۲۲
اگرچہ اِس کا اثر ناقابلِ یقین حد تک طاقتور ہوسکتا ہے، لیکن یہ اکثر دبی ہوئی، ہلکی نرم آواز کے طور پر ظاہر ہوتا ہے۔۲۳ صحائف میں متعدد مثالیں شامل ہیں کہ رُوح ہمارے ذہنوں کو کِس طرح متاثر کرتا ہے، بشمول ہمارے ذہنوں کو اِطمینان بخشنے،۲۴ ہمارے ذہنوں پر چھانے،۲۵ ہمارے ذہنوں کو روشن کرنے،۲۶ یہاں تک کہ ہمارے ذہنوں میں ایک آواز کی مانند اُترنے۔۲۷
چند اُصول جو ہمیں مُکاشفہ حاصل کرنے کے لیے تیار کرتے ہیں اُن میں شامل ہیں:
-
رُوحانی رہنمائی کے لیے دُعا کرنا۔ احترام اور حلیمی کے ساتھ ہمیں ڈھُونڈنے اور مانگنے۲۸ اور صابر اور تابعدار رہنے کی ضرورت ہے۔۲۹
-
اِلہام حاصل کرنے کی تیاری کرنا۔ اِس کا تقاضا ہے کہ ہم خُداوند کی تعلیمات کے موافق زِندگی گزاریں اور اُس کے احکامات کی تعمیل کریں۔
-
اہل طور پر عشائے ربانی لینا۔ جب ہم ایسا کرتے ہیں تو، ہم خُدا کے گواہ ٹھہرتے ہیں اور اُس سے عہد کرتے ہیں کہ ہم اپنے اوپر اُس کے پاک بَیٹے کا نام لیں گے اور ہم اُسے یاد رکھیں گے اور اُس کے حکموں پر عمل کریں گے۔
یہ اُصول ہمیں رُوحُ الُقدس کی سرگوشی اور رہنمائی پانے، پہچاننے اور اِس پر عمل کرنے کے لیے تیار کرتا ہے۔ اِس میں شامل ہیں ”اِطمینان دینے والی باتیں … وہ جو خُوشی [اور] … ابدی زِندگی لاتی ہیں۔“۳۰
جب ہم صحائف اور اِنجیل کی سچائیوں کا باقاعدگی سے مُطالعہ کرتے ہیں اور اپنے ذہنوں میں اُس رہنمائی پر غور کرتے ہیں جس کے ہم متلاشی ہوتے ہیں تو ہماری رُوحانی تیاری کو بہت تقویت ملتی ہے۔ لیکن یاد رکھیں کہ صابر بنیں اور خُداوند کے وقت پر بھروسہ رکھیں۔ عالمِ کُل خُداوند اُس وقت ہدایت بخشتا جب وہ ”قصداً ہمیں درس دینے کا انتخاب کرتا ہے۔“۳۱
ہماری ذمہ داریوں اور بُلاہٹوں کے لیے مُکاشفہ
رُوحُ الُقدس ہماری ذمہ داریوں اور بُلاہٹوں کے لیے بھی مُکاشفہ فراہم کرے گا۔ میرے تجربے کے مطابق، اہم رُوحانی رہنمائی اکثر اُس وقت حاصل ہوتی ہے جب ہم اپنی ذمہ داریوں کو نبھاتے ہوئے دُوسروں کو برکت دینے کی کوشش کرتے ہیں۔
مجھے یاد ہے کہ ایک نوجوان بشپ کے طور پر جب میں کاروباری سلسلے میں ہوائی جہاز پکڑنے والا ہی تھا تو مجھے ایک شادی شدہ جوڑے کی طرف سے مایوس کن فون کال موصول ہوئی۔ میں نے اُن کی آمد سے قبل خُداوند سے التجا کی کہ میں اُن کو کیسے برکت دے سکتا ہوں۔ مسئلے کی نوعیت اور اُس کا جواب مجھ پر منکشف کردیا گیا۔ اِس منکشف رہنمائی نے مجھے بہت ہی محدود وقت کے باوجود بشپ کی حیثیت سے اپنی بُلاہٹ کی مُقدّس ذمہ داریوں کو نبھانے کی اجازت دی۔ پوری دُنیا کے بشپ صاحبان نے میرے ساتھ بھی اِسی طرح کے تجربات کا اشتراک کیا ہے۔ بطور صدرِ سٹیک، میں نے نہ صرف اہم مُکاشفہ پایا بلکہ ذاتی اصلاح بھی حاصل کی جو خُداوند کے مقاصد کو پورا کرنے کے لیے ضروری تھی۔
میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ خُداوند کے تاکستان میں عاجزی کے ساتھ کام کرتے ہوئے ہم سب کو منکشف رہنمائی مل سکتی ہے۔ زیادہ تر رہنمائی رُوحُ الُقدس سے حاصل ہوتی ہے۔ کبھی کبھار اور کچھ مقاصد کے لیے، یہ براہ راست خُداوند کی طرف سے حاصل ہوتی ہے۔ میں ذاتی گواہی دیتا ہوں کہ یہ سچ ہے۔ کُلی طور پر، پوری کلیسیا کے لیے رہنمائی، کلیسیا کا صدر اور نبی حاصل کرتا ہے۔
ہم، بطور جدید رَسُول، اپنے موجودہ نبی، صدر نیلسن، کے ساتھ کام اور سفر کرنے کا اعزاز حاصل کر چکے ہیں۔ وِلفورڈ ووڈرف نے جو اِلفاظ نبی جوزف سمتھ کے بارے میں ادا کیے تھے اُنھیں میں بالفاظِ دیگر پیش کرنا چاہوں گا؛ جو صدر نیلسن کے بارے میں بھی اتنے ہی صادق ہیں۔ میں نے ”اُس کے ساتھ خُدا کے رُوح کے کام اور اُس پر یِسُوع مسِیح کے مُکاشفے اُترتے اور اُن مکاشفوں کی تکمیل ہوتی دیکھی ہے۔“۳۲
آج میری عاجزانہ التجا ہے کہ ہم میں سے ہر ایک اپنی زِندگی کی رہنمائی کے لیے جاری مُکاشفہ کا خواہاں ہو اور اپنے مُنّجی، یِسُوع مسِیح، کے نام پر خُدا باپ کی پرستش کرتے ہوئے رُوح کی پیروی کرے، جس کی بابت میں یِسُوع مسِیح کے نام پر گواہی دیتا ہوں، آمین۔