نیا عہد نامہ ۲۰۲۳
مئی ۲۲–۲۸۔ جوزف سمتھ—متّی ۱؛ متّی ۲۴–۲۵؛ مرقس ۱۲–۱۳؛ لُوقا ۲۱: ”اِبنِ آدم آئے گا“


”مئی ۲۲–۲۸۔ جوزف سمتھ—متّی ۱؛ متّی ۲۴–۲۵؛ مرقس ۱۲–۱۳؛ لُوقا ۲۱: ’اِبنِ آدم آئے گا‘“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے افراد و خاندان: نیا عہد نامہ ۲۰۲۳ (۲۰۲۲)

”مئی ۲۲–۲۸۔ جوزف سمتھ—متّی ۱؛ متّی ۲۴–۲۵؛ مرقس ۱۲–۱۳؛ لُوقا ۲۱،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے افراد و خاندان: ۲۰۲۳

شبیہ
آمدِ ثانی

آمدِ ثانی، از ہیری اینڈرسن

مئی ۲۲–۲۸

جوزف سمتھ—متّی ۱؛ متّی ۲۴–۲۵؛ مرقس ۱۲–۱۳؛ لُوقا ۲۱

”اِبنِ آدم آئے گا“

جب آپ جوزف سمتھ—متّی ۱؛ متّی ۲۴–۲۵؛ مرقس ۱۲–۱۳؛ اور لُوقا ۲۱ پڑھیں تو، آپ پوچھ سکتے ہیں کہ، ”اِن ابواب میں میرے لیے؟ میرے خاندان کے لیے؟ میری بُلاہٹ کے لیے کون سے پیغامات موجود ہیں؟“

اپنے تاثرات کو قلم بند کریں

یِسُوع کی پیش گوئی نے اُس کے شاگِردوں کو چونکا دیا ہوگا: یروشلِیم کی زبردست ہَیکل، یہودیوں کا رُوحانی اور ثقافتی مرکز، مکمل طور پر تباہ ہو جائے گا کہ ”پتھّر پر پتھّر باقی نہ [رہے] گا … جو گِرایا نہ جائے گا۔“ فطری طور پر شاگِرد مزید جاننا چاہتے تھے۔ ”یہ باتیں کب ہوں گی؟“ اُنھوں نے پوچھا۔ ”اور تیری آمد کا نِشان کیا ہے؟“ (جوزف سمتھ—متّی ۱:‏۲–۴)۔ نجات دہندہ کے جوابات نے عیاں کیا کہ یروشلِیم میں ہونے والی عظیم تباہی—پیش گوئی جو ۷۰ صدی عیسوی میں پُوری ہُوئی—آخری ایّام میں اُس کی آمد کے نِشانات کی نِسبت حقیر ہوگی۔ وہ چِیزیں جو یروشلِیم میں ہَیکل سے کہیں زیادہ مُستحکم نظر آتی ہیں وہ بھی عارضی ثابت ہوں گی—جیسا کہ سُورج، چاند، سِتارے، قومیں اور سمُندر۔ حتیٰ کہ ”ّآسمان کی قُوّتیں ہِلائی جائیں گی“ (جوزف سمتھ—متّی ۱:‏۳۳)۔ اگر ہم رُوحانی طور پر آگاہ ہیں ،تو یہ افراتفری بھی سِکھا سکتی ہے کہ ہمیں اپنا توّکل کسی اَٹل ہستی پر رکھنا ہے۔ جیسا کہ یِسُوع نے وعدہ کیا تھا، ”آسمان اور زمِین ٹل جائیں گے؛ لیکن میری باتیں ہرگِز نہ ٹلیں گی۔ … اور جو کوئی میرے کلام کا ذخیرہ کرتا ہے، دھوکہ نہ کھائے گا“ (جوزف سمتھ—متّی ۱:‏۳۵، ۳۷

شبیہ
علامت برائے ذاتی مُطالعہ

تجاویز برائے صحائف کا ذاتی مُطالعہ

جوزف سمِتھ—متّی کیا ہے؟

جوزف سمِتھ—متّی، جوبیش قیمت موتی میں مرقُوم ہے، متّی ۲۳ کی آخری آیت اور متّی ۲۴ کا پُورا ترجمہ از جوزف سمِتھ ہے۔ جوزف سمِتھ کی اِلہامی نظر ثانی اُن قیمتی سچّائیوں کو بحال کرتی ہے جو کھو چُکی تھیں۔ آیات ۱۲–۲۱ قدیم یروشلِیم کی تباہی کا حوالہ دیتی ہیں؛ آیات ۲۱–۵۵ آخری ایّام کی بابت پیش گوئیوں پر مُشتمل ہیں۔

جوزف سمِتھ—متّی ۱:‏۲۱–۳۷؛ مرقس ۱۳:‏۲۱–۳۷؛ لُوقا ۲۱:‏۲۵–۳۸

نجات دہندہ کی آمدِ ثانی کے بارے میں پیش گوئیاں مُجھے اِیمان کے ساتھ مستقبل کا سامنا کرنے میں مدد دے سکتی ہیں۔

یِسُوع مسِیح کی آمدِ ثانی کے حوالے سے رُونما ہونے والے واقعات کی بابت پڑھنا پریشان کُن ہو سکتا ہے۔ مگرجب یِسُوع نے اِن واقعات کی پیش گوئی کی تو، اُس نے اپنے شاگِردوں سے کہا کہ ”تُم گھبرا نہ جانا“ (جوزف سمِتھ—متّی ۱:‏۲۳)۔ جب آپ زلزلوں، جنگوں، فریب کاریوں اور کال کے بارے میں سُنتے ہیں تو آپ کس طرح ”نہیں گھبرا“ سکتے؟ جب آپ اِن آیات کو پڑھتے ہیں تو اِس سوال پر غور کرنا۔ کسی بھی تسلّی بخش مشورت کو نِشان زد یا نوٹ کریں۔

مزید دیکھیں اِنجِیلی موضُوعات، ”یِسُوع مسِیح کی آمدِ ثانی،“ topics.ChurchofJesusChrist.org۔

جوزف سمتھ—متّی ۱:‏۲۶–۲۷، ۳۸–۵۵؛ متّی ۲۵:‏۱–۱۳؛ لُوقا ۲۱:‏۲۹–۳۶

مُجھے ہمیشہ نجات دہندہ کی آمدِ ثانی کے لیے تیار رہنا چاہیے۔

خُدا نے ”اِبنِ آدم کے آنے کا دِن یا گھڑی کو“ ظاہر نہیں کیا ہے (متّی ۲۵:‏۱۳)۔ مگر وہ یہ نہیں چاہتا کہ وہ دِن ہم پر”ناگہاں“ آ پڑے (لُوقا ۲۱:‏۳۴)، لہذا اُس نے تیاری کرنے کی بابت ہمیں تاکید کی ہے۔

جب آپ اِن آیات کو پڑھیں تو اُن تَمثِیلوں اور دیگر موازنوں کی نِشان دہی کریں جن کو برُوئے کار لا کر نجات دہندہ نے ہمیں ہمیشہ اپنی آمدِ ثانی کے لیے تیار رہنے کے بارے میں سِکھایا ہے۔ ہم اِن سے کیا سیکھتے ہیں؟ آپ کیا کرنے کی ترغیب پاتے ہیں؟

آپ اِس بات پر بھی غور کر سکتے ہیں کہ نجات دہندہ کس طرح چاہتا ہے کہ آپ دُنیا کو اُس کی دُوسری آمد کے لیے تیار کرنے میں مدد کریں۔ آپ کیا محسُوس کرتے ہیں کہ نجات دہندہ کے آنے پر اُسے قبُول کرنے کے لیے تیار رہنے کا کیا مطلب ہے؟ بُزرگ ڈی ٹاڈ کرسٹوفرسن کا پیغام ”خُداوند کی واپسی کی تیاری کرنا“ (لیحونا، مئی ۲۰۱۹، ۸۱–۸۴) آپ کو اِس پر غَور و فکر کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔

مزید دیکھیے رسل ایم نیلسن، ”اِیمان میں آگے بڑھیں،“ لیحونا، مئی ۲۰۲۰، ۷۳–۷۶۔

متّی ۲۵:‏۱۴–۳۰

آسمانی باپ مُجھ سے توقع کرتا ہے کہ مَیں اُس کی عطا کردہ نعمتوں کو سمجھ داری سے اِستعمال کرُوں۔

نجات دہندہ کی تمثیل میں، ”توڑے“ سے مراد نقدی تھی۔ لیکن توڑوں کی تَمثِیل ہمیں یہ سوچنے پر آمادہ کر سکتی ہے کہ ہم صرف نقدی ہی نہیں بلکہ اپنی کسی بھی نعمت کو کس طرح اِستعمال کر رہے ہیں۔ اِس تَمثِیل کو پڑھتے ہوئے، اُن نَعمتوں اور ذمہ داریوں کی فہرست بنائیں جو آسمانی باپ نے آپ کو عطا کی ہیں۔ اِن نَعمتوں کے مُصرَف کے لیے وہ آپ سے کیا توقع کرتا ہے؟ آپ اِن نَعمتوں کو زیادہ دانش مندی سے کیسے اِستعمال کر سکتے ہیں؟

متّی ۲۵:‏۳۱–۴۶

جب مَیں دُوسروں کی خدمت کرتا ہوں، تو مَیں خُدا کی خدمت میں مشغول ہوتا ہُوں۔

اگر آپ فکر کرتے ہیں کہ خُداوند آپ کی زِندگی کا فیصلہ کیسے کرے گا، تو بھیڑوں اور بکرِیوں کی تَمثِیل پڑھیں۔ آپ کیوں سوچتے ہیں کہ ضرُورت مندوں کی دیکھ بھال کرنے سے آپ کو خُدا کی ”بادِشاہی کا وارِث“ بننے کی تیاری میں مدد ملے گی؟

یہ تَمثِیل متّی ۲۵ میں دیگر دو سے کیسے مماثلت رکھتی ہے؟ تینوں میں کون سے پیغامات مُشترک ہیں؟

مزید دیکھیں مضایاہ ۲:‏۱۷؛ ۵:‏۱۳۔

شبیہ
علامت برائے خاندانی مُطالعہ

تجاویز برائے خاندانی مُطالعہِ صحائف و خاندانی شام

جوزف سمتھ—متّی۔اِس باب میں اُس کی آمدِ ثانی کی تیاری کے مُتعلق نجات دہندہ کی تعلیمات کو ڈھونڈنے میں، آپ اپنے خاندان کی کیسے مدد کرسکتے ہیں (دیکھیں، مثال کے طور پر، آیات ۲۲–۲۳، ۲۹–۳۰، ۳۷، ۴۶–۴۸)۔ آپ کا خاندان اِس نصیحت پر عمل پیرا ہونے کے لیے کیا کرسکتا ہے؟ آپ کا خاندان گیت گا کر شادمان ہو سکتا ہے ”When He Comes Again جب وہ پھر آئے گا“ (بچّوں کے گیتوں کی کِتاب، ۸۲–۸۳) اور اَیسی کی تصویریں بنانا جیسے وہ نجات دہندہ کی دُوسری آمد کا تصُّور کرتے ہیں۔

جوزف سمتھ—متّی ۱: ۲۲، ۳۷۔خُدا کے کلام کو ذخیرہ کرنے کا کیا مطلب ہے؟ ہم ذاتی طور پر اور بطور خاندان یہ کیسے کر سکتے ہیں؟ اَیسا کرنے سے ہمیں فریب سے بچنے میں کِس طرح مدد ملے گی؟

متّی ۲۵:‏۱–۱۳۔ متّی ۲۵:‏۱–۱۳ پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے اِس خاکہ کے ساتھ منسلک آپ دس کُنوارِیوں کی تصویر کا اِستعمال کرسکتے ہیں۔ ہم اِس تصویر میں کیا تفصیلات دیکھتے ہیں جو اِن آیات میں بیان کی گئی ہیں؟

آپ تیل کے قطروں کی شکل میں کاغذ کاٹ سکتے ہیں اور قطروں کو اپنے گھر کے آس پاس چھپا سکتے ہیں۔ آپ قطروں کو صحیفے یا ہَیکل کی تصویر جیسی چِیزوں پر چسپاں کر سکتے ہیں۔ جب خاندان کے افراد قطرے ڈھّونڈ لیں، تو آپ اِس بات پر تبادلہ خیال کر سکتے ہیں کہ یہ چِیزیں ہمیں دُوسری آمد کی تیاری میں کس طرح مدد کرتی ہیں۔

مرقس ۱۲:‏۳۸–۴۴؛ لُوقا ۲۱:‏۱–۴۔یہ آیات اِس بارے میں کیا سکھاتی ہیں کہ نجات دہندہ ہمارے نذرانوں کو کیسے دیکھتا ہے؟ اپنے خاندان کو دِکھائیں کہ کس طرح خُداوند کو دہ یکی اور روزہ کا نذرانہ دینا ہے۔ یہ نذرانےخُدا کی بادشاہی کی تعمیر میں کیسے مدد کرتے ہیں؟ بعض اور طریقے کون سے ہیں جن سے ہم ”وہ سب کُچھ جو [ہمارے پاس ہے]“ خُداوند کو پیش کر سکتے ہیں؟ مرقس ۱۲:‏۴۴۔

شبیہ
بیوہ دو دمڑیاں ڈال رہی ہے

بیوہ کی دمڑِیاں، از سینڈرا راسٹ

مزید تجاویز برائے تدریسِ اطفال کے لیے، آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے پرائمری میں اِس ہفتے کا خاکہ دیکھیں۔

متجوزہ گیت: ”جب وہ پھر آئے گاWhen He Comes Again،“ بچّوں کے گِیتوں کی کِتاب، ۸۲–۸۳۔

ذاتی مُطالعہ کو بہتر بنانا

اپنے اِرد گِرد کے ماحول کو تیار کریں۔ ”ہمارے اِرد گِرد کا ماحول سچّائی سِیکھنے اور محسُوس کرنے کی ہماری صلاحیت پر گہرا اثر ڈال سکتا ہے“ (نجات دہندہ کے طریق سے تعلیم دینا، ۱۵)۔ صحائف کے مُطالعہ کے لیے ایسی جگہ منتخب کرنے کی کوشش کریں جو رُوحُ الُقدس کے اثر کو دعوت دے۔ رُوحانی طور پر تقویت بخشنے والی موسیقی اور تصاویر بھی رُوح کو دعوت دے سکتی ہیں۔

شبیہ
خواتین چراغ تھامے ہُوئے

اُن میں پانچ عقل مند تھِیں، از والٹر رین

شائع کرنا