”مئی ۲۹–جون ۴۔ متّی ۲۶؛ مرقس ۱۴؛ یُوحنّا ۱۳: ’یادگاری میں‘“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے افراد و خاندان: نیا عہد نامہ ۲۰۲۳ (۲۰۲۲)
”مئی ۲۹–جون ۴۔ متّی ۲۶؛ مرقس ۱۴؛ یُوحنا ۱۳،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے افراد و خاندان: ۲۰۲۳
مئی ۲۹–جون ۴
متّی ۲۶؛ مرقس ۱۴؛ یُوحنّا ۱۳
”یادگاری میں“
جب آپ متّی ۲۶؛ مرقس ۱۴؛ اور یُوحنّا ۱۳؛ میں درج واقعات کے بارے میں پڑھتے ہیں تو، نازِل ہونے والے اِلہام پر، خاص طور پر اپنی زِندگی میں رُجُوع لانے کی سرگوشیوں پر دھیان لگائیں۔
اپنے تاثرات کو قلم بند کریں
اپنی موت سے ایک دِن پہلے، یِسُوع نے اپنے شاگِردوں کو اُسے یاد کرنے کے لیے کُچھ دیا۔ اُس ”نے روٹی لی، اور برکت دے کر، توڑی اور،شاگِردوں کو دی، لو، کھاؤ؛ یہ میرا بدن ہے۔ اور پھر پیالہ لے کر، شُکر کیا، اور اُن کو دے کر کہا، تُم سب اِس میں سے پیو؛ کیوں کہ یہ میرا خُون ہے“ (متّی ۲۶:۲۶–۲۸)۔
اَیسا تقریباً ۲،۰۰۰ برس پہلے ہُوا، ایسی جگہ جو ہم میں سے اکثر لوگ کبھی نہ دیکھ پائیں گے، اَیسی زبان میں، جو ہم میں سے بہت کم لوگ سمجھ سکتے ہیں۔ لیکن اب، ہر اتوار کو ہماری اپنی عِبادت گاہوں میں، کہانت کے حامِلین، یِسُوع مسِیح کے نام پر اِختیار پا کر، وہی ادا کرتے ہیں جو یِسُوع مسِیح نے مُقرر کِیا تھا۔ وہ روٹی اور پانی لیتے ہیں، اُسے برکت دیتے ہیں، اور ہم میں سے ہر ایک، اُس کے شاگِردوں، کو دیتے ہیں۔ یہ سادہ عمل ہے—کیا روٹی کھانے اور پانی پِینے سے زیادہ کوئی اور آسان اور بُنیادی چِیز ہو سکتی ہے؟ اَلبتہ وہ روٹی اور پانی ہمارے لیے مُقدّس ہیں کیوں کہ وہ ہمیں اُس کو یاد رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔ وہ ہمارے اِقرار کا طریقہ ہے، ”مَیں‘ اُس کو کبھی نہ بُھولوں گا“— صرف یہ ہی نہیں،”مَیں‘ نے جو کُچھ اُس کی تعلیم اور اُس کی زِندگی کے بارے میں پڑھا ہے اُسے بھی کبھی نہ بھُولوں گا۔“ بلکہ، ہم کہہ رہے ہیں، ”مَیں‘ کبھی نہ بھُولوں گا جو اُس نے میرے لیے کِیا۔“ ”مَیں‘ کبھی نہ بھُولوں گا کہ جب مَیں نے مدد کے لیے پُکارا تو اُس نے مُجھے کیسے بچایا۔“ اور ”مَیں‘ اپنے ساتھ اُس کی وابستگی اور اُس کے ساتھ اپنے عہد کو کبھی نہ بھولوں گا—جو عہد ہم نے باندھا ہے۔“
تجاویز برائے ذاتی مُطالعہِ صحائف
”اِس نے تو … میرے دفن کی تیّاری کے لِیے یہ عِطر میرے بدن پر ڈالا۔“
عِبادت کا عاجزانہ فرض ادا کر کے، اِن آیات میں مذکُورہ خاتون نے ظاہر کیا کہ وہ جانتی تھی کہ یِسُوع کون تھا اور وہ کیا کرنے والا تھا (دیکھیے متّی ۲۶:۱۲)۔ آپ کے خیال میں اُس کے اعمال نجات دہندہ کے لیے اتنے معنی خیز کیوں تھے؟ (دیکھیے آیت ۱۳)۔ عورت اور اُس کے اِیمان کے بارے میں آپ کو کیا مُتاثر کرتا ہے؟ غور کریں کہ آپ اُس کی مثال کی تقلید کیسے کر سکتے ہیں۔
مزید دیکھیں یُوحنّا ۱۲:۱–۸۔
متّی ۲۶:۲۰–۲۲؛ مرقس ۱۴:۱۷–۱۹
”خُداوند کیا مَیں ہُوں؟“
اِن آیات میں آپ شاگردوں کے خُداوند سے سوال سے کیا سِیکھتے ہیں؟ آپ کے خیال میں اُنھوں نے یہ کیوں پُوچھا؟ غور کریں کہ آپ خُداوند سے کیسے پُوچھ سکتے ہیں، ”خُداوند کیا مَیں ہُوں؟“
مزید دیکھیں ڈیٹر ایف اُوکڈورف، ”خُداوند کیا مَیں ہُوں؟،“ لیحونا، نومبر ۲۰۱۴، ۵۶–۵۹۔
متّی ۲۶:۲۶–۲۹؛ مرقس ۱۴:۲۲–۲۵
عشائے ربانی نجات دہندہ کو یاد کرنے کا موقع ہے۔
جب نجات دہندہ نے اپنے شاگِردوں سے عِشائے ربانی کی رسم کو مُتعارف کروایا، تو آپ کے خیال میں اُن کے کیا خیالات اور احساسات ہوں گے؟ اِس کے بارے میں سوچیں جب آپ متّی ۲۶:۲۶–۲۹ اور مرقس ۱۴:۲۲–۲۵. میں اُن کے تجربے کے بارے میں پڑھتے ہیں۔ آپ کے خیال میں یِسُوع نے ہمیں اُس کو یاد کرنے کے لیے یہ طریقہ کیوں چُنا؟ آپ اِن تجربات پر بھی غَور کر سکتے ہیں جو آپ نے عِشائے ربانی کی رسم کے دوران میں پائے ہیں۔ کیا آپ اپنے تجربے کو مزید مُقدّس اور بامعنی بنانے کے لیے کُچھ کر سکتے ہیں؟
اِن آیات کو پڑھنے اور غَور کرنے کے بعد، آپ چند ایسی باتیں لِکھ سکتے ہیں جن کا آپ نے نجات دہندہ کو یاد کرنے کے لیے الہام پایا ہے۔ جب اگلی بارآپ عِشائے ربانی میں شرِیک ہوں تو آپ اِن باتوں کا جائزہ لے سکتے ہیں۔ آپ دُوسرے موقعوں پر بھی اِن باتوں کا جائزہ لے سکتے ہیں، ایک طرح سے ’’اُس کو ہمیشہ یاد رکھیں‘‘ (مرونی ۴:۳)۔
مزید دیکھیں لُوقا ۲۲:۷–۳۹؛ ۳ نیفی ۱۸:۱–۱۳؛ عقائد اور عہُود ۲۰:۷۶–۷۹؛ اِنجِیلی موضُوعات، ”عِشائے ربانی،“ topics.ChurchofJesusChrist.org؛ ”Always Remember Him اُس کو ہمیشہ یاد رکھیں“ (وِیڈیو)، ChurchofJesusChrist.org۔
نجات دہندہ حلیمی سے دُوسروں کی خدمت کرنے میں ہماری مثال ہے۔
یِسُوع کے زمانے میں، دُوسرے شخص کے پاؤں دھونا خادِموں کا کام تھا، آقاؤں کا نہیں۔ بلکہ یِسُوع چاہتا تھا کہ اِس کے شاگِردوں کی سوچ مُختلف ہو کہ راہ نمائی کرنے اور خِدمت کرنے کا کیا مطلب ہے۔ یُوحنّا ۱۳:۱–۱۷ میں آپ کو نجات دہندہ کے اقوال اور اعمال سے کیا پیغامات ملتے ہیں؟ آپ کی ثقافت میں،ہو سکتا ہے دُوسروں کے پاؤں دھونا خدمت کرنے کا روایتی طریقہ نہ ہو۔ بلکہ غور کریں کہ آپ نجات دہندہ کی فروتن خدمت کی مثال کی تقلید کرنے کے لیے کیا کر سکتے ہیں۔
اِن چیزوں کو دیکھنا بھی دلچسپ ہو سکتا ہے جو یِسُوع اپنے رسُولوں کے ساتھ اِس پاک گھڑی کے دوران میں جانتے اور محسُوس کرتے تھے (دیکھیے آیات ۱ اور ۳)۔ یہ باتیں آپ کو نجات دہندہ کے بارے میں کیا اِدراک دیتی ہیں؟
مزید دیکھیں لُوقا ۲۲:۲۴–۲۷۔
دُوسروں کے لیے میری محبت اِس بات کی علامت ہے کہ مَیں یِسُوع مسِیح کا سچّا شاگِرد ہوں۔
اِس سے پہلے، یِسُوع نے حُکم دیا تھا کہ ”اپنے پڑوسی سے اپنے برابر محبت رکھنا ہے“ (متّی ۲۲:۳۹)۔ اب اُس نے ”نیا حُکم دیا۔“ آپ کے خیال میں دُوسروں سے مسِیح جیسی محبت کرنے سے کیا مُراد ہے؟ (دیکھیں یُوحنّا ۱۳:۳۴)۔
آپ اِس پر بھی سوچ سکتے ہیں کہ دُوسرے لوگ کیسے جانتے ہیں کہ آپ یِسُوع مسِیح کے شاگِرد ہیں۔ آپ اِس بات کو کیسے یقینی بنا سکتے ہیں کہ ایک مسِیحی ہونے کے ناطے محبت آپ کی خاص صفت ہے؟
تجاویز برائے خاندانی مُطالعہِ صحائف و خاندانی شام
-
متّی ۲۶:۲۶–۲۹؛ مرقس ۱۴:۲۲–۲۵۔ہر ہفتے عِشائے ربانی کے دوران میں آپ کے خاندان کا تجربہ کیسا رہتا ہے؟ پہلی عشائے ربانی کے بارے میں مُطالعہ عِشائے ربانی کی عِبادت کی اہمیت کو مزید معنی خیز بنانے کے طریقوں کے بارے میں گفتگو کو پُراثر بنا سکتا ہے۔ عِشائے ربانی دیتے ہُوئے (انجیلی فن پاروں کی کتاب، نمبر ۱۰۸) کی تصویر کو دِکھانے اور ایک دُوسرے کے ساتھ خیالات کا تبادلہ کرنے کے بارے میں غَور کریں کہ آپ عِشائے ربانی سے پہلے، اِس کے دوران میں، اور اِس کے بعد کیا کرسکتے ہیں۔
-
متّی ۲۶:۳۰۔کوئی گِیت گانے کا سوچیں، جیسا کہ یِسُوع اور اُس کے رسُولوں نے کیا تھا—شاید عِشائے ربانی کا گیت۔ اُس وقت یِسُوع اور اُس کے رسُولوں کے لیے گِیت گانا کیسے بابرکت ثابت ہُوا تھا؟ یہ ہمارے لیے کیسے برکت ثابت ہو سکتے ہیں؟
-
یُوحنّا ۱۳:۱–۱۷۔آپ اِن آیات کو پڑھتے ہُوئے اِس خاکہ کے آخِر میں سے اپنے خاندان کو تصویر دکھا سکتے ہیں۔ نجات دہندہ نے اپنے اعمال سے کن سچّائیوں کی تعلیم دی؟ تصویر میں کون سی تفصیلات اِن سچائیوں کو سمجھنے میں ہماری مدد کرتی ہیں؟ شاید خاندان کے ارکان بتا سکتے ہیں کہ اِن سچّائیوں کے مُطابق زِندگی گُزارنے سے اُنھیں خُوشی نصِیب ہُوئی ہے (دیکھیے یُوحنّا ۱۳:۱۷)۔
-
یُوحنّا ۱۳:۳۴–۳۵۔اِن آیات کو پڑھنے کے بعد، آپ باہم مِل کر بات کر سکتے ہیں کہ دُوسرے لوگ کیسے جانتے ہیں کہ آپ یِسُوع مسِیح کے شاگِرد ہیں۔ نجات دہندہ کے نزدیک اُس کے پیروکاروں کی پہچان کیسی ہو؟ آپ خاندان کے افراد سے اُن لوگوں کے بارے میں بات کرنے کے لیے کہہ سکتے ہیں جن کی دُوسروں سے محبت ظاہر کرتی ہے کہ وہ یِسُوع مسِیح کے سچّے شاگِرد ہیں۔ آپ اِن طریقوں پر بھی بات کر سکتے ہیں جن سے آپ ایک خاندان کے طور پر زیادہ پیار دِکھا سکتے ہیں۔
مزید تجاویز برائے تدریسِ اطفال کے لیے، آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے پرائمری میں اِس ہفتے کا خاکہ دیکھیں۔
متجوزہ گیت: ”ایک دُوسرے سے پیار کروLove One Another،“ بچّوں کے گِیتوں کی کتاب، ۱۳۶۔