نیا عہد نامہ ۲۰۲۳
جون ۱۹–۲۵۔ متّی ۲۷؛ مرقس ۱۵؛ لُوقا ۲۳؛ یُوحنّا ۱۹: ”تمام ہُوا“


”جون ۱۹–۲۵۔ متّی ۲۷؛ مرقس ۱۵؛ لُوقا ۲۳؛ یُوحنّا ۱۹: ’تمام ہُوا‘“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے افراد و خاندان: نیا عہد نامہ ۲۰۲۳ (۲۰۲۲)

”جون ۱۹–۲۵۔ متّی ۲۷؛ مرقس ۱۵؛ لُوقا ۲۳؛ یُوحنّا ۱۹،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے افراد و خاندان: ۲۰۲۳

شبیہ
مسِیح پِیلاطُس کے سامنے

دیکھو یہ آدمی، از انٹونیو سیزیری

جون ۱۹–۲۵

متّی ۲۷؛ مرقس ۱۵؛ لُوقا ۲۳؛ یُوحنّا ۱۹

”تمام ہُوا“

متّی ۲۷؛ مرقس ۱۵؛ لُوقا ۲۳؛ اور یُوحنّا ۱۹ میں نجات دہندہ کی فانی زِندگی کی آخِری گھڑیوں کی تفصِیل شامِل ہے۔ اُس کی قُربانی اور موت کے بارے میں مُطالعہ کرتے ہوئے اپنے لیے اُس کی محبّت کو محسوس کرنے کے خواہاں ہوں۔

اپنے تاثرات کو قلم بند کریں

ہر قول و فعل میں، یِسُوع مسِیح نے خالص پیار کی مثال قائم کی—جسے پولُس رَسُول نے محبتّ کا نام دیا ہے (دیکھیں ۱ کُرنتھِیوں ۱۳)۔ نجات دہندہ کی فانی زِندگی کی آخِری گھڑیوں کے دوران یہ محبتّ بہت واضح تھی۔ جھوٹے اِلزامات کے سامنے اُس کی باوقار خاموشی نے اِس بات کا مُظاہرہ کیا کہ وہ ”جھُنجھلایا نہِیں“ (۱ کُرنتھِیوں ۱۳: ۵)۔ کوڑے کھانے، ٹھٹھوں میں اُڑائے جانے، اور مصلُوب ہونے کے لیے اُس کی رضامندی—اُس تشدد کے خاتمے کے لیے اپنی طاقت کو روکتے ہوئے—اُس نے ظاہر کیا کہ وہ ”صابِر ہے“ اور ”سب کُچھ سہہ لیتا ہے“ (۱ کُرنتھِیوں ۱۳: ۴، ۷)۔ اپنی ماں کے لیے اُس کی شفقت اور اپنے مصلُوب کروانے والوں کے لیے اُس کا رحم—یہاں تک کہ اُس کے اپنے ہی یگانہ دُکھوں کے دوران میں—یہ عیاں ہُوا کہ وہ ”اپنی [خود کی] بہِتری نہِیں چاہتا“ (۱ کُرنتھِیوں ۱۳:‏۵)۔ زمِین پر اپنے آخِری لمحات میں، یِسُوع وہی کام کر رہا تھا جو اُس نے اپنی فانی خدمت کے دوران میں کیا تھا—اپنی مثال سے تعلیم دی۔ یقیناً، محبّت ”مسِیح کا سچّا عِشق ہے“ (مرونی ۷:‏۴۷

شبیہ
علامت برائے ذاتی مُطالعہ

تجاویز برائے ذاتی مُطالعہِ صحائف

متّی ۲۷؛ مرقس ۱۵؛ لُوقا ۲۳؛ یُوحنّا ۱۹

یِسُوع مسِیح کی دُکھ اُٹھانے کے لیے رضامندی باپ اور ہم سب کے لیے اُس کی محبّت کا اظہار ہے۔

اگرچہ نجات دہندہ کو ”فرِشتوں کے بارہ تُمن سے زیادہ“ (متّی ۲۶: ۵۳) کو حُکم دینے کا اِختیّار تھا، اُس نے خُوشی سے، ناراست مقدمے، سفّاک ٹھٹھّوں میں اُڑائے جانے اور ناقابلِ تصور جسمانی درد کو برداشت کرنے کا انتخاب کیا۔ اُس نے اَیسا کیوں کیا؟ نیفی نے گواہی دی، ”بنی آدم کے واسطے اپنی کمال شفقت اور تحمل کی خاطر۔“ (۱ نیفی ۱۹:‏۹

شبیہ
مسِیح صلِیب اُٹھائے ہُوئے

”اور وہ اپنی صلِیب آپ اُٹھائے ہُوئے اُس جگہ تک باہِر گیا جو … گُلگُتا ہے“ (یُوحنّا ۱۹:‏۱۷

آپ ۱ نیفی ۱۹:‏ ۹ کو پڑھنے سے نجات دہندہ کی آخِری گھڑیوں کے اپنے مُطالعہ کا آغاز کرسکتے ہیں۔ متّی ۲۷؛ مرقس ۱۵؛ لُوقا ۲۳؛ اور یُوحنّا ۱۹ میں کہاں آپ کو ہر اُس چِیز کی مثال ملتی ہے جو نیفی نے یِسُوع کے دُکھ اُٹھانے کے بارے میں بیان کیں تھیں؟

  • ”[وہ] اُسے حقِیر جانتے ہیں“

  • ”وہ اُسے کوڑے مارتے ہیں“

  • ”وہ اُسے پِیٹتے ہیں“

  • ”وہ اُس پر تُھوکتے ہیں“

کون سے حوالہ جات آپ کے لیے نجات دہندہ کی ”کمال شفقت“ کو محسُوس کرنے میں مدد کرتے ہیں؟ جب آپ اِن واقعات کو پڑھتے ہیں تو کون سے مزید خیالات یا تاثرات آپ پر وارد ہوتے ہیں؟ اُنھیں قلم بند کرنے یا دُوسروں کو بتانے کے لیے غَور کریں۔

مزید دیکھیں ”پِیلاطُس کے سامنے یِسُوع کو مُجرم ٹھہرایا جاتا ہے Jesus Is Condemned before Pilat “ اور ”یِسُوع کو کوڑے مارے جاتے اور مصلُوب کیا جاتا ہے Jesus Is Scourged and Crucified“ (ویڈیوز)، ChurchofJesusChrist.org۔

متّی ۲۷:‏۲۷–۴۹، ۵۴؛ مرقس ۱۵:‏۱۶–۳۲؛ لُوقا ۲۳:‏۱۱، ۳۵–۳۹؛ یُوحنّا ۱۹:‏۱–۵

ٹھٹھّے سچّائی نہیں بدل سکتے۔

اگرچہ یِسُوع نے اپنی تمام خدمت کے دوران میں ٹھٹھّوں میں اُڑایا جانا برداشت کیا، مگر کوڑے کھاتے اور مصلُوب ہوتے ہوئے اِس کی شدت میں مزید اضافہ ہو گیا۔ لیکن یہ ٹھَٹھّے سچّائی نہ بدل پائے: یِسُوع خُدا کا بیٹا ہے۔ اُس تذلیل کے بارے میں پڑھتے ہوئے جو یِسُوع نے سہی، اُس مخالفت اور ٹھٹھّوں کے بارے میں سوچیں جن کا سامنا آج کے دَور میں اُس کے کام کو کرنا پڑتا ہے۔ مخالفت برداشت کرنے کے بارے میں آپ کیا اِدراک پاتے ہیں؟ متّی ۲۷:‏۵۴ میں صُوبہ دار کے اَلفاظ کے بارے میں کون سی بات آپ کو مُتاثر کرتی ہے؟

متّی ۲۷:‏۴۶؛ مرقس ۱۵:‏۳۴

یِسُوع مسِیح نے تن تنہا دُکھ اُٹھائے تاکہ مُجھے نہ اُٹھانا پڑیں۔

صلیب پر اپنے سب سے زیادہ دردناک لمحات کے دوران میں، یِسُوع، جو ہمیشہ اپنے آسمانی باپ پر اَنحصار کرتا تھا، اچانک مترُوک محسُوس کِیا۔ اِس کے بارے میں پڑھنا آپ کو اُن لمحات کے مُتعلق سوچنے پر مجبُور کر سکتا ہے جب آپ نے خُدا سے دُوری محسُوس کی ہو۔ آپ سوچ بچار کر سکتے ہیں کہ نجات دہندہ کی صلِیب پر قُربانی آپ کے لیے اِس دُوری کو ختم کرنا کیسے مُمکن بناتی ہے۔ ”یِسُوع نے اتنا طویل سفر بالکل تن تنہا اِس لیے کاٹا تھا کہ، ہم کو ایسا نہ کرنا پڑے۔… کلوری کی چوٹی سے بجنے والا نقارہ سچّا ہے کہ ہم کو کبھی تنہا و بے یار و مدد گار نہ چھوڑا جائے گا، چاہے بعض اوقات ہم محسُوس بھی کریں تو بھی ہم اکیلے نہیں ہوتے (”کوئی بھی اُس کے ساتھ نہ تھا،“ لیحونا، مئی ۲۰۰۹، ۸۸)۔ جب آپ بُزرگ ہالینڈ کے باقی پیغام کو پڑھتے ہیں تو غَور کریں کہ کیسے نجات دہندہ آپ کے اکیلے پن پر قابو پانے میں مدد کر سکتا ہے۔

لُوقا ۲۳:‏۳۴

نجات دہندہ ہمارے لیے مُعافی کی ایک مثال ہے۔

لُوقا ۲۳:‏۳۴ میں نجات دہندہ کے اَلفاظ کو پڑھنے سے آپ کیسا محسوس کرتے ہیں؟ (زیریں حاشیہ پ میں ترجمہ از جوزف سمتھ کی وساطت سے فراہم کردہ آگاہی دیکھیں)۔ نجات دہندہ کے اَلفاظ کا حوالہ دیتے ہوئے صدر ہنری بی آئرنگ نے سِکھایا: ”ہمیں اپنے ساتھ زیادتی کرنے والوں کو مُعاف کرنا اور اُن کے خلاف کوئی بغض نہیں رکھنا ہے۔ نجات دہندہ نے صلِیب پر ہمارے لیے مثال قائم کیا۔ ہم اپنے ساتھ زیادتی کرنے والوں کے دِلوں کو نہیں جانتے ہیں“ (”تاکہ ہم ایک ہوں،“ انزائن، مئی ۱۹۹۸، ۶۸)۔ کسی کو مُعاف نہ کر پانے کی صُورت میں یہ آیت آپ کی کِس طرح مدد کرسکتی ہے؟

شبیہ
علامت برائے خاندانی مُطالعہ

تجاویز برائے خاندانی مُطالعہِ صحائف و خاندانی شام

متّی ۲۷؛ مرقس ۱۵؛ لُوقا ۲۳؛ یُوحنّا ۱۹اِن ابواب میں بیان کردہ واقعات کے بارے میں جاننے اور اپنے خاندان کی مدد کرنے کے لیے، آپ اُن کو بتا سکتے ہیں ”باب ۵۲: یِسُوع کے مقدمے“ اور ”باب ۵۳: یِسُوع مصلُوب کِیا جاتا ہے“ (نئے عہد نامہ کی کہانیاں میں، ۱۳۳–۳۸، یا ChurchofJesusChrist.org پر مُتعلقہ ویڈیوز)۔ یا آپ اِن واقعات کی عکاسی کرنے والی ویڈیوز باہم مِل کر دیکھ سکتے ہیں: ”Jesus Is Condemned before Pilate پِیلاطُس کے سامنے یِسُوع کو مُجرم ٹھہرایا جاتا ہے“ اور ”Jesus Is Scourged and Crucified یِسُوع کو کوڑے مارے جاتے اور مصلُوب کیا جاتا ہے“ (ChurchofJesusChrist.org)۔ آپ بچّوں کو اُن کے اپنے اَلفاظ میں کہانیاں دُوبارہ سُنانے کی دعوت دے سکتے ہیں۔ خاندان کے افراد یہ بتا سکتے ہیں کہ وہ نجات دہندہ کے بارے میں کیسا محسُوس کرتے ہیں اُس سبب سے جو اُس نے ہمارے لیے برداشت کیا۔

متّی ۲۷:‏۱۱–۲۶؛ مرقس ۱۵:‏۱–۱۵؛ لُوقا ۲۳:‏۱۲–۲۵؛ یُوحنّا ۱۹:‏۱–۱۶۔اگرچہ وہ جانتا تھا کہ یِسُوع بے قصور تھا، پھر بھی پِیلاطُس نے کیوں یِسُوع کو مصلُوب ہونے دیا؟ ہم حق کے لیے کھڑا ہونے کے مُتعلق پِیلاطُس کے تجربے سے کیا سبق سِیکھتے ہیں؟ ایسی فرضی صُورتِ حال کی کردار نگاری کہ جس میں اُنھیں حق پر کھڑے ہونے کی اِجازت ملے آپ کے خاندان کے لیے مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔

متّی ۲۷:‏۴۶؛ لُوقا ۲۳:‏۳۴، ۴۳، ۴۶؛ یُوحنّا ۱۹:‏۲۶–۲۸، ۳۰شاید آپ خاندان کے ہر فرد کو اِن آیات میں پائے جانے والے نجات دہندہ کے صلِیبی کلمات میں سے ایک یا زیادہ پڑھنے کے لیے کہہ سکتے ہیں۔ اُن سے پُوچھیں کہ وہ نجات دہندہ اور اُس کے مقصد کی بابت اِن کلمات سے کیا سِیکھتے ہیں۔

مرقس ۱۵:‏۳۹۔مصلُوبیت کے بارے میں پڑھنے سے آپ کی گواہی کو کیسے تقویت مِلی ہے کہ یِسُوع ”خُدا کا بیٹا“ ہے؟

یُوحنّا ۱۹:‏۲۵–۲۷۔ہم خاندان کے افراد سے محبت کرنے اور مدد دینے کے مُتعلق اِن آیات سے کیا سِیکھتے ہیں؟

مزید تجاویز برائے تدریسِ اطفال کے لیے، آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے پرائمری میں اِس ہفتے کا خاکہ دیکھیں۔

مُتجوزہ گیت: ” کلوری کی صلیب پرUpon the Cross of Calvary،“ گِیت، نمبر ۱۸۴۔

اپنی تدریس کو بہتر بنانا

نجات دہندہ کی زِندگی کی تقلید کریں۔ ”اُن طریقوں کا مُطالعہ کرنا مُفِید ہے جو نجات دہندہ نے سکھائے—وہ طریقے جو اُس نے اپنائے اور وہ باتیں جو اُس نے فرمائیں۔ اَلبتہ دُوسروں کو سِکھانے اور سرفراز کرنے کے لیے نجات دہندہ کی قُدرت اُس کے طرزِ زِندگی سے آئی اور جس قسم کی وہ ہستی تھا۔ جتنی زیادہ مُستعِدی سے آپ یِسُوع مسِیح کی مانند جینے کی کوشش کرتے ہیں، اُتنے زیادہ آپ اُس کی مانند سِکھانے کے قابل ہو جائیں گے“ (نجات دہندہ کے طریق پر تعلیم دینا، ۱۳

شبیہ
مسِیح صلِیب پر

مسِیح صلِیب پر، از کارل ہنرک بلاک

شائع کرنا