نیا عہد نامہ ۲۰۲۳
جون ۲۶–جولائی ۲۔ متّی ۲۸؛ مرقس ۱۶؛ لُوقا ۲۴؛ یُوحنّا ۲۰–۲۱: ”وہ جی اُٹھا ہے“


”جون ۲۶–جولائی ۲۔ متّی ۲۸؛ مرقس ۱۶؛ لُوقا ۲۴؛ یُوحنّا ۲۰–۲۱:’وہ جی اُٹھا ہے‘“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے افراد و خاندان: نیا عہد نامہ ۲۰۲۳ (۲۰۲۲)

”جون ۲۶–جولائی ۲۔ متّی ۲۸؛ مرقس ۱۶؛ لُوقا ۲۴؛ یُوحنّا ۲۰–۲۱،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے افراد و خاندان: ۲۰۲۳

شبیہ
یِسُوع سَمُندر کے کِنارے تعلیم دیتے ہوئے

میری بھیڑوں کی گلّہ بانی کر، از کامِیل کوری

جون ۲۶–جولائی ۲

متّی ۲۸؛ مرقس ۱۶؛ لُوقا ۲۴؛ یُوحنّا ۲۰–۲۱

”وہ جی اُٹھا ہے“

مسِیح کی قِیامت کی بدولت آپ کو حاصل ہونے والی خُوشی پر غَور و فکر کر کے، دُعاگو ہو کر متّی ۲۸؛ مرقس ۱۶؛ لُوقا ۲۴؛ اور یُوحنّا ۲۰–۲۱ کو پڑھیں۔ آپ کی گواہی کو سُن کر کون بابرکت ہو سکتا ہے؟

اپنے تاثرات کو قلم بند کریں

بہت سے مُبصرین کے نزدِیک، یِسُوع ناصری کی موت عالی شان زِندگی کا سِتم ظریفانہ اَنجام لگا ہوگا۔ کیا یہ وہی شخص نہیں جس نے لعزر کو مُردوں میں سے جلایا تھا؟ کیا یہ وہی شخص نہیں جو وقتاً فوقتاً فرِیسِیوں کی قاتلانہ دھمکیوں کے سامنے ڈٹا رہا تھا؟ جس نے اَندھے پن، کوڑھ اور فالج جیسے امراض کو شِفا بخشنے کی قُدرت کا مُظاہرہ کیا تھا۔ حتیٰ کہ ہَوائیں اور سَمُندر بھی اُس کی بات مانتے تھے۔ اور اِس کے باوجُود یہاں وہ، ایک صلِیب پر لٹکا، یہ اعلان کر رہا تھا کہ ”تمام ہُوا“ (یُوحنّا ۱۹:‏۳۰)۔ طنزیہ اَلفاظ میں کُچھ مُخلصانہ حیرت موجود ہو سکتی ہے کہ ”اِس نے اَوروں کو بَچایا؛ اپنے تئِیں نہِیں بَچا سکتا“ (متّی ۲۷:‏۴۲)۔ بلکہ ہم جانتے ہیں کہ یِسُوع کی موت کہانی کا اختتام نہیں تھا۔ ہم جانتے ہیں کہ قَبر کی خاموشی عارضی تھی اور مسِیح کے بَچانے کے کام کا تو صرف آغاز ہُوا تھا۔ آج وہ ”مُردوں میں“ نہیں بلکہ زِندوں میں شُمار کیا جاتا ہے (لُوقا ۲۴:‏۵)۔ اُس کی تعلیمات فراموش نہیں کی جائیں گی، اُس کے وفادار شاگِرد ”سب قَوموں“ میں اِنجِیل کی منادی کریں گے، اُس کے وعدے پر بھروسا رکھتے ہُوئے کہ وہ ”دُنیا کے آخِر تک ہمیشہ [اُن کے] ساتھ“ ہوگا (متّی ۲۸:‏۱۹–۲۰

شبیہ
علامت برائے ذاتی مُطالعہ

تجاویز برائے ذاتی مُطالعہِ صحائف

متّی ۲۸؛ مرقس ۱۶؛ لُوقا ۲۴؛ یُوحنّا ۲۰

یِسُوع مِسیح جی اُٹھا تھا۔

اِن حوالہ جات میں، آپ بنی نوع اِنسان کی تارِیخ میں سب سے زیادہ اہم واقعات میں سے ایک کے بارے میں پڑھیں گے: یِسُوع مسِیح کی قِیامت۔ اِن حوالہ جات کو پڑھتے ہوئے، اپنے آپ کو اُن لوگوں کی جگہ تصّور کریں جنھوں نے قِیامت سے مُتعلقہ واقعات کا مُشاہدہ کیا تھا۔ آپ اُن کے تجربات سے کیا سیکھتے ہیں؟

نِجات دہندہ کی قِیامت کے بارے میں پڑھ کر آپ کیسا محسوس کرتے ہیں؟ غور کریں کہ اِس نے آپ کو کس طرح مُتاثر کِیا ہے—زِندگی کے بارے میں آپ کا نقطہ نظر، آپ کے تعلقات، مسِیح پر آپ کا اِیمان، اور دیگر اِنجِیلی سچّائیوں پر آپ کا اِیمان۔

مزید دیکھیں لُغتِ بائِبل،”قِیامت“؛ اِنجِیلی موضُوعات، ”سبت کا دِن،“ topics.ChurchofJesusChrist.org۔

لُوقا ۲۴: ۱۳–۳۵

ہم نجات دہندہ کو ”ہمارے ساتھ رہنے“ کی دعوت دے سکتے ہیں۔

جب آپ دو سفر کرنے والے شاگردوں کے تجربے کو پڑھتے ہیں جو زِندہ نجات دہندہ سے مِلے تھے، مسِیح کے پیروکار کے طور پر اپنے تجربات کے متوازی تلاش کریں۔ آج کیسے آپ اُس کے ساتھ چلنے اور تھوڑی دیر اور اُس کو ”ساتھ رہنے“ کی دعوت دے سکتے ہیں؟ (لُوقا ۲۴:‏۲۹)۔ آپ اپنی زِندگی میں اُس کی موجُودگی کی شناخت کیسے کرتے ہیں؟ رُوحُ القُدس نے آپ کو یِسُوع مسِیح کی الوہیت کی گواہی کن طریقوں سے دی ہے؟

مزید دیکھیں ”Abide with Me; ’Tis Eventide ہمارے ساتھ رہ کیوں کہ شام ہُوا چاہتی ہے،“ ”میرےساتھ قیام فرما !Abide with Me!،“ گِیت، نمبرز. ۱۶۵–۶۶۔

لُوقا ۲۴:‏۳۶–۴۳؛ یُوحنّا ۲۰

قِیامت بدن کے ساتھ رُوح کا دائمی ملاپ ہے۔

یِسُوع مسِیح کی قیامت کے حالات و واقعات آپ کو یہ سمجھنے میں مدد کر سکتے ہیں کہ جی اُٹھنے کا کیا مطلب ہے۔ مثال کے طور پر، آپ کو لُوقا ۲۴:‏۳۶–۴۳ اور یُوحنّا ۲۰ میں جی اُٹھے جسموں کے بارے میں کیا سچّائیاں مِلتی ہیں؟ آپ قِیامت کی بابت دُوسرے صحیفوں کو بھی دریافت کر سکتے ہیں، مثلاً ۱ کُرِنتھِیوں ۱۵:‏۳۵–۴۴؛ فِلپِّیوں ۳:‏۲۰–۲۱; ۳ نیفی ۱۱:‏۱۳–۱۵; عقائد اور عہُود ۸۸:‏۲۷–۳۱؛ ۱۱۰:‏۲–۳؛ ۱۳۰:‏۱،, ۲۰.

یُوحنّا ۲۰:‏۱۹–۲۹

”مُبارک وہ ہیں، جو بغَیر دیکھے اِیمان لائے۔“

بعض لوگ توما کی مانند محسوس کرسکتے ہیں، جس نے کہا، ”جب تک مَیں نہ دیکھ لُوں … ،ہرگِز یقِین نہ کرُوں گا“ (یُوحنّا ۲۰:‏۲۵)۔ آپ کے خیال میں بغیر دیکھے ایمان لانا کیوں مُبارک ہے؟ (دیکھیے یُوحنّا ۲۰:‏۲۹)۔ غَور کریں کہ آپ کیسے بغَیر دیکھے اِیمان لانے کی بدولت مُبارک ٹھہرائے گئے ہیں؟ آپ بھی کیسے بغَیر دیکھے نِجات دہندہ پر اِیمان لانے میں مدد پاتے ہیں؟ آپ کیسے اُن چِیزوں پر اپنے اِیمان کو مضبوط کرتے رہیں گے جو ”دکھائی نہیں دیتیں لیکن سچّ ہیں“؟ (دیکھیے ایلما ۳۲:‏۱۶–۲۱؛ عِتیر ۱۲:‏۶)۔ اپنے روزنامچے میں اَیسے تجربات کو قلم بند کرنے پر غور فرمائیں جن کی بدولت یِسُوع مسِیح پر اِیمان لانے میں، یا کسی جاننے والے کے ساتھ اِن کا تذکرہ کرنے سے آپ کو مدد ملی تھی۔

یُوحنّا ۲۱:‏۱–۱۷

نجات دہندہ مُجھے اپنی بھیڑیں چرانے کی دعوت دیتا ہے۔

یُوحنّا ۲۱ میں اپنے رسُولوں کے ساتھ نجات دہندہ کے مُعاملات اور پہلی بار لُوقا ۵:‏۱–۱۱ میں درج جال ڈالنے کے حُکم کا آپس میں موازنہ کرنا دلچسپ ہو سکتا ہے۔ آپ کو کیا مماثلت اور فرق نظر آتا ہے؟ شاگِردی کے بارے میں آپ کو کیا اِدراک مِلتا ہے؟

غور کریں کہ کِس طرح یُوحنّا ۲۱:‏۱۵–۱۷ میں پطرس کے لیے نجات دہندہ کے اَلفاظ آپ پر کیسے لاگُو ہو سکتے ہیں۔ کیا کوئی چِیز آپ کو خُداوند کی بھیڑوں کی خِدمت گُزاری کرنے سے روکتی ہے؟ آپ کا جواب کیا ہوگا اگر خُداوند آپ سے پُوچھے، ”کیا تُو مُجھ سے محبّت رکھتا ہے؟“ غور و فکر کریں کہ آپ خُداوند کے لیے اپنی محبت کیسے ظاہر کر سکتے ہیں۔

مزید دیکھیں ۱ پطرس ۵:‏۲–۴، ۸;؛ جیفری آر ہالینڈ ”پہلا عظیم حُکم،“ لیحونا، نومبر ۲۰۱۲، ۸۳–۸۵۔

شبیہ
علامت برائے خاندانی مُطالعہ

تجاویز برائے خاندانی مُطالعہِ صحائف و خاندانی شام

لوقا ۲۴: ۵–۶۔صدر تھامس ایس مانسن نے فرمایا لُوقا ۲۴:‏۵–۶، ”پُوری مسِیحیت میں میرے لِیے اِس سے بڑھ کر کوئی اَلفاظ نہیں ہیں“ (”وہ جی اُٹھا ہے!،“ لیحونا، مئی ۲۰۱۰، ۸۹)۔ اِن اَلفاظ کا آپ اور آپ کے خاندان کے لیے کیا مطلب ہے؟

متّی ۲۸؛ مرقس ۱۶؛ لُوقا ۲۴؛ یُوحنّا ۲۰–۲۱۔جب آپ کا خاندان اِن ابواب کا مُطالعہ کرے تو، اُن لوگوں کی طرف توجہ مرکُوز کریں جِنھوں نے ہر قدم پر یِسُوع کے ساتھ بات چیت کی تھی۔ مثال کے طور پر، نجات دہندہ کی قبر پر جانے والے لوگوں کے مُتعلق آپ کو کیا بات متاثر کرتی ہے؟ آپ رسُولوں کے کلام یا اعمال سے یا اِمّاؤُس کے راستے پر جانے والے شاگِردوں سے کیا سِیکھتے ہیں؟

باہم مِل کر یہ گِیت گائیں “Did Jesus Really Live Again؟ کیا یِسُوع واقعی پھر سے جی اُٹھا؟” (بچّوں کے گِیتوں کی کتاب، ۶۴)۔ کسی اَیسے شخص کے بارے میں بات کریں جِس کو آپ کا خاندان جانتا ہے جو وفات پا چُکا ہے، اور اسپر گفتگو کریں کہ اِس گِیت کی سچّائیاں کس طرح تسلی دیتی ہیں۔

شبیہ
یِسُوع دو مردوں کے ساتھ جا رہا ہے

اِمّاؤُس کی راہ پر، از وینڈی کیلر

متّی ۲۸:‏۱۶–۲۰؛ مرقس ۱۶:‏۱۴–۲۰؛ لُوقا ۲۴:‏۴۴–۵۳۔اِن آیات میں، یِسُوع اپنے رسُولوں سے کیا کرنے کو کہہ رہا تھا؟ ہم اِس کام کو پُورا کرنے میں کِس طرح مدد کرسکتے ہیں؟ خاندان کے افراد اپنے تجربات بیان کر سکتے ہیں جب اُنھوں نے محسُوس کِیا کہ ”خُداوند“ اپنے اِرادوں کی تکمیِل کے لیے ”اُن کے ساتھ کام کر رہا ہے“ (مرقس ۱۶:‏۲۰

یُوحنّا ۲۱:‏۱۵–۱۷۔ایک ساتھ کھانا کھاتے وقت اِن آیات کو پڑھیں۔ اَیسا کرنے سے نجات دہندہ کے اَلفاظ ”میری بھیڑیں چرا“ معنی خیز بن سکتے ہیں۔ یِسُوع نے نئے عہد نامے میں بھیڑوں کے بارے میں جو کُچھ سِکھایا اُس کی بُنیاد پر ( دیکھیں، مُثلاً، متّی ۹:‏۳۵–۳۶؛ ۱۰:‏۵–۶؛ ۲۵:‏۳۱–۴۶؛ لُوقا ۱۵:‏۴–۷؛ یُوحنّا ۱۰:‏۱–۱۶)، بھیڑیں چرانا خُدا کی اُمت کی خِدمت کو بیان کرنے کے لیے موّثر طریقہ کیوں ہے؟ یہ تَمثِیل اِس کی بابت کیا سِکھاتی ہے کہ آسمانی باپ اور یِسُوع ہمارے لِیے کیسا محسوس کرتے ہیں؟

مزید تجاویز برائے تدریسِ اطفال کے لیے، آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے پرائمری میں اِس ہفتے کا خاکہ دیکھیں۔

مُتجوزہ گیت: ”کیا یِسُوع واقعی پھر سے جی اُٹھا؟Did Jesus Really Live Again؟،“ بچّوں کے گِیتوں کی کِتاب، ۶۴۔

ذاتی مُطالعہ کو بہتر بنانا

رُوح کو دعوت دینے اور عقیدے کو سیکھنے کے لیے موسیقی کا اِستعمال کریں۔ گِیت سُننا یا گانا مثلاً ”وہ جی اُٹھا ہے!He Is Risen!“ (گِیت، نمبر ۱۹۹) رُوح کو مدعو کر سکتا ہے اور نجات دہندہ کی قیامت کی بابت سِیکھنے میں آپ کی مدد کر سکتا ہے۔

شبیہ
خاتُون جی اُٹھے مسِیح کو قبر کے پاس دیکھتی ہے

جی اُٹھا مسِیح، از والٹررین

شائع کرنا