نیا عہد نامہ ۲۰۲۳
جولائی ۱۷–۲۳۔ اعمال ۱۰–۱۵: ”خُدا کا کلام ترقّی کرتا اور پھَیلتا گیا“


”جولائی ۱۷–۲۳۔ اعمال ۱۰–۱۵: ’خُدا کا کلام ترقّی کرتا اور پھَیلتا گیا‘“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے افراد و خاندان: نیا عہد نامہ ۲۰۲۳ (۲۰۲۲)

”جولائی ۱۷–۲۳۔ اعمال ۱۰–۱۵،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے افراد و خاندان: ۲۰۲۳

شبیہ
پطرس کُرنِیلیُس کے ساتھ بات کرتے ہُوئے

جولائی ۱۷–۲۳

اعمال ۱۰–۱۵

”خُدا کا کلام ترقّی کرتا اور پھَیلتا گیا“

رُوح کو خیالات اور جذبات کے ساتھ ترغیب دینے کا وقت دیتے ہوئے اعمال ۱۰–۱۵ کو بغور پڑھیں۔ اِن ابواب میں آپ کے سیکھنے کے لیے کیا ہے؟

اپنے تاثرات کو قلم بند کریں

اپنی فانی خدمت کے دوران میں، یِسُوع مسِیح نے اکثر لوگوں کی دیرینہ روایات اور عقائد پر اعتراض کِیا۔ اُس کے آسمان پر اُٹھائے جانے کے بعد بھی یہ سلسلہ جاری رہا، کیوں کہ اُس نے مُکاشفہ کے وسِیلے سے اپنی کلیسیا کی راہ نمائی کرنا جاری رکھا۔ مثال کے طور پر، یِسُوع کی زِندگی کے دوران میں اُس کے شاگِردوں نے صرف اپنے ساتھی یہُودِیوں کے درمیان ہی اِنجِیل کی مُنادی کی تھی۔ اَلبتہ نجات دہندہ کی وفات اور پطرس کے کلیسیا کا نبی مُقرر ہونے کے فوراً بعد، یِسُوع مسِیح نے پطرس پر یہ آشکار کیا کہ اب غیر یہُودِیوں کے درمیان اِنجِیل کی مُنادی کرنے کا مناسب وقت ہے۔ آج غَیر قَوموں کے درمیان اِنجِیل پھیلانے کا خیال حیرت انگیز محسُوس نہیں ہوتا، تاہم ہمیں اِس رُوداد سے کیا سبق ملتا ہے؟ شاید ایک سبق یہ ہے کہ قدیم اور جدِید کلیسیا دونوں میں، المحبُوب نجات دہندہ اپنے برگُزیدہ راہ نماؤں کو ہدایت دیتا ہے (دیکھیے عامُوس ۳:‏۷؛ عقائد اور عہُود ۱:‏۳۸)۔ پیہم مُکاشفہ یِسُوع مسِیح کی سَچّی اور زِندہ کلِیسیا کی اہم نِشانی ہے۔ پطرس کی مانند، ہمیں بھی پیہم مُکاشفہ کو قبُول کرنے اور ”ہر بات جو خُدا کے مُنہ سے نِکلتی ہے“ اُس کے مُطابق زِندگی گُزارنے کے لیے تیار رہنا چاہیے (لُوقا ۴:‏۴)، بشمول ”ہر اُس بات پر جو [اُس] نے آشکارا کی ہے، ہر اُس بات پر جو وہ اب آشکار کرتا ہے،“ اور ”کئی عظیم اُلشان اور اَہم باتیں“ جنھیں وہ ہنُوز آشکار کرے گا ”خُدا کی بادِشاہی کے مُتعلّق“ (اِیمان کے اَرکان ۱:‏۹

شبیہ
علامت برائے ذاتی مُطالعہ

تجاویز برائے ذاتی مُطالعہِ صحائف

اعمال ۱۰

”خُدا کِسی کا طرف دار نہِیں۔“

نسلوں سے یہُودِیوں کا یہ ماننا تھا کہ ”ابرؔہام کی نسل،“ یا ابرؔہام کی اصل اَولاد ہونے کا مطلب یہ ہے کہ وہ شَخص خُدا کا منظُورِ نظر اور برگُزیدہ ہے (دیکھیں لُوقا ۳:‏۸)۔ وہ کسی اور کو ”ناپاک“ غَیر قَوم سمجھتے تھے جو خُدا کی منظُورِ نظر نہ تھی۔ اعمال ۱۰ میں، خُداوند نے پطرس کو اِس کے بارے میں کیا سِکھایا کہ کون ”اُس کو پسند آتا ہے“؟ (اعمال ۱۰:‏۳۵)۔ اِس باب میں آپ کو کیا ثبوت ملتا ہے کہ کُرنِیلیُس کی زِندگی خُداوند کو پسند آئی تھی؟ غَور کریں کہ اِس بیان کا کیا مطلب ہے کہ ”خُدا کِسی کا طرف دار نہِیں“ (آیت ۳۴؛ مزید دیکھیں ۱ نیفی ۱۷:‏۲۵)۔ اِس سچّائی کو جاننا آپ کے لیے کیوں ضرُوری ہے؟

یہُودِیوں کی طرح جو اُن لوگوں کو حقیر جانتے تھے جو ابرؔہام کی نسل میں سے نہیں تھے، کیا آپ نے کبھی اپنے آپ کو کسی ایسے شخص کے بارے میں غیر شایستہ یا افواہوں پر مبنی قیاس آرائیوں میں ملوّث پایا ہے جو آپ سے مُختلِف ہے؟ آپ اِس رُجحان پر کیسے غالب آسکتے ہیں؟ اگلے چند دنوں کے لیے کوئی سادہ سی سرگرمی کرنے کی کوشش کرنا دِل چسپ ہوسکتا ہے: جب بھی آپ کسی کے ساتھ بات چیت کریں، تو خُود سے سوچنے کی کوشش کریں، ”یہ شخص خُدا کا بچّہ ہے۔“ اَیسا کرنے سے، دُوسروں کے بارے میں آپ کی سوچ اور سلُوک کے انداز میں کیا تبدیلیاں رُونما ہوتی ہیں؟

مزید دیکھیں ۱ سموئیل ۷:‏۱۶؛ ۲ نیفی ۲۶:‏۱۳، ۳۳; رسل ایم نیلسن، ”خُدا کو غالِب آنے دو،“ لیحونا، نومبر ۲۰۲۰، ۹۲–۹۵؛ ”اِنجِیل کو غیر قَوموں تک لے جانے کے واسطے پطرس کا مُکاشفہ Peter’s Revelation to Take the Gospel to the Gentiles“ (وِیڈیو)، ChurchofJesusChrist.org۔

اعمال ۱۰؛ ۱۱: ۱–۱۸؛ ۱۵

آسمانی باپ مُجھے فرض پر فرض مُکاشفہ کے وسِیلے سے سِکھاتا ہے۔

جب پطرس نے اعمال ۱۰ میں بیان کردہ رویا دیکھی، تو اِسے سمجھنے کے لیے اُس نے پہلے جدوجہد کی اور ”اپنے دِل میں حیَران ہورہا تھا کہ [یہ] رویا جو مَیں نے دیکھی کیا ہے“ (آیت ۱۷)۔ تاہم خُداوند نے پطرس کو بڑی حِکمت عطا کی جب پطرس اِس کا خواہاں ہُوا۔ جب آپ اعمال ۱۰، ۱۱، اور ۱۵ پڑھیں، تو غور فرمائیں کہ وقت کے ساتھ ساتھ پطرس کی اپنی رویا کے بارے میں خِرد کِس طرح گہری ہوتی گئی۔ جب آپ کے سوالات تھے تو آپ نے خدا کی طرف سے کس طرح زیادہ فہم پایا اور کیسے حاصل کیا؟

اعمال ۱۰، ۱۱، اور ۱۵ اُن واقعات کو تفصیل سے بیان کرتے ہیں جن میں خُداوند نے اپنے بندوں کی مُکاشفہ کے وسِیلے سے ہدایت فرمائی۔ جب آپ اِن ابواب کو پڑھتے ہیں تو مُکاشفہ کے مُتعلق اپنی آمُوزش کو قلم بند کرنا مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ رُوح آپ سے کن طریقوں سے کلام کرتا ہے؟

مزید دیکھیں اِنجِیلی موضُوعات، ”مُکاشفہ،“ topics.ChurchofJesusChrist.org؛ کوئنٹن ایل کُک، ”ہماری زِندگیوں کی رہنمائی کے لیے نبِیوں کے جاری مُکاشفہ اور ہمارے ذاتی مُکاشفہ کی بَرکَت،“ لیحونا، مئی ۲۰۲۰، ۹۶–۱۰۰؛ ”مجلِسِ یرُوشلِیم The Jerusalem Conference“ (وِیڈیو)، ChurchofJesusChrist.org۔

اعمال ۱۱:‏۲۶

مَیں مسِیحی ہُوں کیوں کہ مَیں یِسُوع مسِیح پر اِیمان رکھتا/رکھتی ہوں اور اُس کی پیروی کرتا/کرتی ہوں۔

کِسی شخص کے مسِیحی کہلانے کے مُتعلق اہم بات کیا ہے؟ (دیکھیں اعمال ۱۱:‏۲۶)۔ آپ کی نظر میں مسِیحی پہچان کا کیا مطلب ہے ناموں کی اہمیت پر غور کریں۔ مثال کے طور پر، آپ کا خاندانی نام آپ کے لیے کیا معنی رکھتا ہے؟ کلیسیا کا نام آج آپ کے لیے کیوں اہم ہے؟ (دیکھیں عقائد اور عہُود ۱۱۵:‏۴)۔ عہد کے ذریعے سے یِسُوع مسِیح کا نام اپنے تئیں لینے سے کیا مُراد ہے؟ (دیکھیں عقائد اور عہُود ۲۰:‏۷۷

مزید دیکھیں مضایاہ ۵:‏۷–۱۵؛ ایلما ۴۶:‏۱۳–۱۵؛ ۳ نیفی ۲۷:‏۳–۸؛ رسل ایم نیلسن، ”کلِیسیا کا دُرست نام،“ لیحونا، نومبر ۲۰۱۸، ۸۷–۹۰۔

شبیہ
علامت برائے خاندانی مُطالعہ

تجاویز برائے خاندانی مُطالعہِ صحائف و خاندانی شام

اعمال ۱۰: ۱۷، ۲۰۔کیا ہم نے کبھی رُوحانی تجربات پائے ہیں اور بعد میں شک کیا ہے کہ ہم نے کیا محسوس کیا یا سیکھا؟ ہم ایک دُوسرے کو کون سی ایسی مشورت دے سکتے ہیں جو ہمارے شکُوک و شبہات کو دُور کرنے میں ہماری مدد کرسکے؟ (دیکھیے نیل ایل اینڈرسن، ”پُر تاثیر روحانی یادیں،“ لیحونا، مئی ۲۰۲۰، ۱۸–۲۲۔)

اعمال ۱۰:‏۳۴–۳۵۔آپ اپنے خاندان کو یہ کیسے سکھا سکتے ہیں کہ”خُدا کسی کا طرف دار نہِیں ہے“؟۔ (اعمال ۱:‏۳۴)۔ جب آپ کا خاندان اِن آیات کا مُطالعہ کر رہا ہو تو شاید آپ مُختلِف پس منظر اور ثقافتوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی تصاویر دِکھا سکتے ہیں۔ اِن آیات میں موجُود سچّائیوں کو ہمارے اعمال پر کیسے اثر انداز ہونا چاہیے؟ (دیکھیے، مثال کے طور پر، ”I’ll میں تیرے ساتھ چلوں گا Walk with You“ [بچّوں کے گِیتوں کی کِتاب، ۱۴۰–۴۱])۔

اعمال ۱۲:‏۱–۱۷۔آپ کا خاندان پطرس کے قید خانے میں ڈالے جانے اور کلیسیا کے اَرکان کے اکٹھے ہونے اور اُس کے لیے دُعا کرنے کے واقع کی اداکاری کر سکتا ہے۔ ہمیں دُعا کی بدولت کس طرح برکت نصِیب ہُوئی؟ کیا کوئی اَیسا ہے جِس کے لیے ہم دُعا کرنے کے لیے ترغِیب محسُوس کرتے ہیں، مثلاً کلِیسیائی راہ نما یا کسی عزیز کے واسطے؟ ”بِلاتوقف“ دُعا کرنے سے کیا مرُاد ہے؟ (اعمال ۱۲:‏۵؛ مزید دیکھیں ایلما ۳۴:‏۲۷

شبیہ
پطرس قَید خانہ سے رہائی پاتا ہے

پطرس قَید خانہ سے رہائی پاتا ہے، از اے ایل.نوایکس

اعمال ۱۴۔جب آپ اِس باب کو باہم مِل کر پڑھتے ہیں تو، خاندان کے چند افراد شاگِردوں اور کلیسیا کو مِلنے والی نَعمتوں کا ذکر کرسکتے ہیں۔ جب کہ خاندان کے دُوسرے افراد اُس مُخالفت یا آزمایشوں کا ذِکر کرسکتے ہیں جن کا سامنا شاگِردوں کو کرنا پڑا تھا۔ خُدا راست باز لوگوں کو کٹھن کاموں میں سے کیوں گُزارتا ہے؟

اعمال ۱۵:‏۱–۲۱۔یہ آیات کلیسیا میں اِس اِختلاف کو بیان کرتی ہیں کہ آیا رُجُوع لانے والوں کو موسیٰ کی شَرِیعت پر عمل کرنا ضرُوری ہے، بشمول ختنہ۔ اِس اِختلاف کی بابت رسُولوں نے کیا کِیا؟ ہم اِس مثال سے کیا سِیکھ سکتے ہیں کہ کس طرح کلِیسیا کے راہ نما کلِیسیا کے اُمُور کو انجام دیتے ہیں؟

مزید تجاویز برائے تدریسِ اطفال کے لیے، آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے پرائمری میں اِس ہفتے کا خاکہ دیکھیں۔

متجوزہ گیت: ”میں تیرے ساتھ چلوں گاI’ll Walk with You،“ بچّوں کے گِیتوں کی کِتاب، ۱۴۰–۴۱۔

اپنی تدریس کو بہتر بنانا

تصویر بنائیں۔ تصاویر سے خاندانی اَرکان کو صحیفائی تعلیمات اور کہانیوں کو تصّور کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ آپ جو کُچھ پڑھتے ہیں اِس کی تصویریں بنانے کے لیے اپنے خاندان کے افراد کو مدعو کریں، مثال کے طور پر اعمال ۱۰ میں پطرس کی رویا۔

شبیہ
پطرس اور کُرنِیلیُس

پطرس اور کُرنِیلیُس کے مُعاملات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ”خُدا کسی کا طرف دار نہِیں ہے“ (اعمال ۱۰:‏۳۴

شائع کرنا