”جولائی ۳–۹۔ اعمال ۱–۵: ’تُم میرے گواہ ہوگے،‘“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے افراد و خاندان: نیا عہد نامہ ۲۰۲۳ (۲۰۲۲)
”جولائی ۳–۹۔ اعمال ۱–۵،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے افراد و خاندان: ۲۰۲۳
جولائی ۳–۹
اعمال ۱–۵
”تُم میرے گواہ ہوگے“
اعمال ۱–۵ کا مُطالعہ کرتے ہوئے، رُوحُ القُدس آپ کو اپنی زِندگی کے مُتعلق سچّائیوں کو تلاش کرنے کی ترغیب دے سکتا ہے۔ اُن آیات کو نوٹ کریں جو آپ کو مُتاثر کرتی ہیں، اور جو کچھ آپ سِیکھ رہے ہیں اِس کا تذکرہ کرنے کے مواقع تلاش کریں۔
اپنے تاثرات کو قلم بند کریں
کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ جب یِسُوع اپنے باپ کے پاس اُوپر اُٹھالِیا گیا تو دُوسرے رسُولوں کے ساتھ، ”آسمان کی طرف غَور سے“ دیکھ کر پطرس کیا سوچ رہا تھا اور اُس نے کیا محسُوس کیا؟ (اعمال ۱:۱۰)۔ وہ کلیسیا جس کی بُنیاد خُدا کے بیٹے نے رکھی تھی اب پطرس کی دیکھ بھال میں تھی۔ اب ”سب قَوموں کو شاگِرد“ بنانے کی کاوِش کی قیادت کا کام اُس کو سونپا گیا تھا (متّی ۲۸:۱۹)۔ بلکہ شاید اُس نے خُود کو ناکافی سمجھا یا خَوف محسُوس کیا، مگر ہمیں اعمال کی کِتاب میں اِس بات کا کوئی ثبوت نہیں ملتا۔ مگر ہم بے خطر گواہی اور رُجُوع لانے، مُعجِزاتی شِفا، رُوحانی اِلہام اور کلیسیا کی نمایاں ترقی کی مثالیں پاتے ہیں۔ یہ ابھی تک نجات دہندہ کی کلیسیا تھی، ابھی تک اُس کی قیادت میں ہے۔ درحقیقت، کِتاب بنام رسُولوں کے اعمال کو اُس کے رسُولوں کے ذریعے سےیِسُوع مسِیح کے اعمال کہا جا سکتا ہے۔ رُوحُ القُدس کی نَعمت کے ساتھ، پطرس اب، کوئی اَن پڑھ ماہی گیر نہ رہا تھا جو یِسُوع سے گلیل کے ساحل پر مِلا تھا۔ نہ وہ پریشان شخص رہا تھا جو صرف چند ہفتوں پہلے یِسُوع ناصری کو جاننے کے باوجُود اُس کا اِنکار کرنے کی وجہ سے زار زار رویا تھا۔
اعمال کی کِتاب میں، آپ یِسُوع مسِیح اور اُس کی اِنجِیل کی بابت پُر اثر اعلانات پڑھیں گے۔ آپ یہ بھی دیکھیں گے کہ اِنجِیل لوگوں کو—آپ سمیت—خُدا کے اِرادے کے مُوافِق کیسے بہادر شاگِردوں میں تبدیل کرسکتی ہے۔
تجاویز برائے ذاتی مُطالعہِ صحائف
اعمال ۱:۱–۸، ۱۵–۲۶؛ ۲:۱–۴۲؛ ۴:۱–۱۳، ۳۱–۳۳
یِسُوع مسِیح اپنی کلیسیا کی راہ نمائی رُوحُ القُدس کے وسِیلے سے کرتا ہے۔
اعمال کی کِتاب نجات دہندہ کے صُعُود کے بعد یِسُوع مسِیح کی کلِیسیا کو قائم کرنے کے لِیے رسُولوں کی کاوِشوں کو بیان کرتی ہے۔ اگرچہ یِسُوع مسِیح اب زمِین پر نہیں رہا تھا، اُس نے رُوحُ القُدس کے وسِیلے سے مُکاشفہ کی بدولت کلِیسیا کی قیادت فرمائی۔ درج ذیل حوالہ جات کا جائزہ لیتے ہوئے آپ غور کریں کہ رُوحُ القُدس نے مسِیح کی کلِیسیاکے نئے راہ نماؤں کو کِس طرح ہدایت عطا کی: اعمال ۱:۱–۸، ۱۵–۲۶؛ ۲:۱–۴۲؛ ۴:۱–۱۳، ۳۱–۳۳۔
آج مسِیح کی کلِیسیا کے اَرکان کی حیثیت سے، ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہم نجات اور سرفرازی کے کاموں میں حِصّہ لیں—یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل پر عمل کریں، ضرُورت مندوں کی دیکھ بھال کریں، دُوسروں کو مسِیح کے پاس آنے کی دعوت دیں، اور خاندانوں کو ہمیشہ کے لیے مُتحد کریں (دیکھیے عمُومی کِتابچہ، ۱۔۲)۔ اِن ابتدائی رَسُولوں کے تجربات سے اپنی راہ نمائی کے لیے آپ رُوحُ القُدس پر بھروسا کرنا کیسے سیکھتے ہیں؟
دیکھیں لُغتِ بائِبل ”رُوحُ القُدس۔“
اِنجِیل کے اُصُول اور رُسُوم مسِیح کے پاس آنے میں میری مدد کرتے ہیں۔
کیا آپ نے کبھی پنتِکسُت کے دِن والے یہُودِیوں کی طرح ”[اپنے] دِلوں پر چوٹ لگی“ محسُوس کی ہے؟ (اعمال ۲:۳۷)۔ ہوسکتا ہے کہ آپ نے ایسا کُچھ کیا ہو جس پر آپ کو افسوس ہُوا ہو، یا شاید صرف آپ اپنی زِندگی کو مکمل طور پر بدلنا چاہتے ہیں۔ ایسے احساسات کی صُورت میں آپ کو کیا کرنا چاہیے؟ یہُودِیوں کے لیے پطرس کی نصیحت اعمال ۲:۳۸میں پائی جاتی ہے۔ نوٹ کریں کہ اِنجیل کے پہلے اُصُول اور رُسُوم (بشمول اِیمان، تَوبہ، بپتِسما، اور رُوحُ القُدس کی نَعمت—یا جس کا حوالہ بعض اوقات مسِیح کی تعلیم کے طور پر بھی دیا جاتا ہے) نے کِس طرح اُن تبدیل ہونے والوں کو متاثر کیا، جیسا کہ اعمال ۲:۳۷–۴۷ میں درج ہے۔
ہوسکتا ہے کہ آپ نے پہلے سے بپتِسما پا لیا ہو اور رُوحُ القُدس کی نَعمت پا لی ہو، تاہم آپ مسِیح کی تعلیم کا کیسے اِطلاق کرتے رہیں گے؟ بُزرگ ڈیل جی رینلنڈ کے اِن اَلفاظ پر غور کریں: ”ہم بار بار … [مسِیح] پر اِیمان لانے، تَوبہ کرنے، بپتِسما لیتے وقت باندھے گئے عہُود اور برکات کی تجدید کے لیے عِشائے ربانی میں حِصّہ لینے، اور رُوحُ القُدس کو اعلیٰ درجہ تک مستقل رفیق کی حیثیت سے پانے کی بدولت کامِل ہوسکتے ہیں۔ اَیسا کرنے کے باعِث، ہم مزید مسِیح کی مانند بن جاتے ہیں اور تمام لازم چِیزوں کے ساتھ، آخِر تک برداشت کرنے کے قابل ہوجاتے ہیں“ (”مُقدّسِینِ آخِری ایّام کوشش جاری رکھو،“ لیحونا، مئی ۲۰۱۵، ۵۶)۔
”تازگی کے دِن“ اور ”جب تک کہ وہ سب چِیزیں بحال نہ کی جائیں“ سے کیا مراد ہے؟
”تازگی کے دِن“ سے مُراد فضل کے ہزار سال ہیں، جب یِسُوع مسِیح زمِین پر واپس آئے گا۔ ”جب تک کہ وہ سب چِیزیں بحال نہ کی جائیں“ سے مُراد اِنجِیل کی بحالی ہے۔
یِسُوع مسِیح کے شاگِردوں کو اُس کے نام پر مُعجِزے کرنے کا اِختیّار بخشا گیا ہے۔
لنگڑا بھکاری ہَیکل میں جانے والوں سے بِھیک مانگنے کی اُمّید کر رہا تھا۔ مگر خُداوند کے خادِموں نے اُس کو اِس سے کہیں زیادہ دے دِیا تھا۔ جب آپ اعمال ۳؛ ۴:۱–۳۱؛ اور ۵:۱۲–۴۲ کو پڑھیں تو، اِس بات پر غور کریں کہ بعد ازاں رُونما ہونے والے مُعجِزے نے درج ذیل پر کیا اثر ڈالا:
-
لنگڑا بھکاری
-
پطرس اور یُوحنّا
-
ہَیکل میں موجُود گواہ
-
سَردار کاہن اور حُکم ران
-
دیگر مُقدّسین
تجاویز برائے خاندانی مُطالعہِ صحائف و خاندانی شام
-
اعمال ۱:۲۱–۲۶۔اعمال ۱:۲۱–۲۶ کو پڑھنے سے آپ کے خاندان کو اُن فضائل و فیوض پر بات کرنے میں مدد مل سکتی ہے جو آج زمین پر رسُولوں کی موجُودگی کی بدولت مُیّسر ہیں۔ خاندان کے افراد بتا سکتے ہیں کہ اُنھوں نے یہ گواہی کیسے پائی ہے کہ آج کے رسُولوں اور نبیوں کو خُدا نے بُلاہٹ عطا کی ہے۔ اِس گواہی کا پانا کیوں ضروری ہے؟
-
اعمال ۲:۳۷۔”اُن کے دِلوں پر چوٹ لگی“ کا کیا مطلب ہوسکتا ہے؟ ہم نے ایسا کب محسُوس کیا ہے؟ جب ہمارے احساسات ایسے ہوں تو یہ کہنا کیوں ضرُوری ہے؟ کہ ”ہم کیا کریں؟“
-
اعمال ۳:۱–۱۰۔شاید آپ کا خاندان اِن آیات میں بیان کردہ کہانی کی کردار نگاری کرنے سے خُوشی پائے۔ یا آپ وِیڈیو دیکھ سکتے ہیں ”Peter and John Heal a Man Crippled Since Birth پطرس اور یُوحنّا جنم کے لنگڑے کو شِفا دیتے ہیں“ (ChurchofJesusChrist.org)۔ ہَیکل میں موجُود آدمی کو اِس کی توقع کے برعکس برکت کیسے مِلی؟ ہم نے کیسے آسمانی باپ کی برکتیں غَیر متوقع طریقوں سے پائیں ہیں؟
-
اعمال ۳:۱۲–۲۶؛ ۴:۱–۲۱؛ ۵:۱۲–۴۲۔پطرس اور یُوحنّا کی وفاداری کے حوالے سے کون سی بات آپ کو مُتاثر کرتی ہے؟ (”پطرس مُنادی کرتا اور گرِفتار کِیا جاتا ہے Peter Preaches and Is Arrested“ کی وِیڈیو بھی ChurchofJesusChrist.org پر دیکھیے)۔ ہم کیسے یِسُوع مسِیح کی اپنی اپنی گواہیوں کے واسطے دلیر بن سکتے ہیں؟ چھوٹے بچّوں کو اپنی اپنی گواہیاں بیان کرنے کی مشق کروانے پر غور کریں۔
-
اعمال ۴:۳۱–۵:۴۔ہم اپنے خاندان، حلقے، یا کمیونٹی کو اَیسا بننے میں کس طرح مدد کر سکتے ہیں جَیسا اعمال ۴:۳۱–۳۷ میں بیان کیا گیا ہے؟ ”ایک دِل اور ایک جان“ ہونے سے کیا مُراد ہے؟ کن طریقوں سے ہم بعض اوقات اپنے ہدیے کا کُچھ ”حِصّہ پِیچھے [رکھ] چھوڑتے“ ہیں؟ اَیسا کرنا کیوں ”خُدا کے ساتھ [جُھوٹ]“ بولنے کے مُترادف ہے؟ (اعمال ۵:۲، ۴)۔ خیانت ہماری رُوحانیت پر کیسے اثر انداز ہوتی ہے؟
مزید تجاویز برائے تدریسِ اطفال کے لیے، آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے پرائمری میں اِس ہفتے کا خاکہ دیکھیں۔
مُتجوزہ گیت: ” رُوحُ پاک کو کرنے دیں مددLet the Holy Spirit Guide،“ گِیت، نمبر ۱۴۳۔