نیا عہد نامہ ۲۰۲۳
اگست ۲۱–۲۷: ۱ کُرنتھِیوں ۱–۷: ”باہم یکدِل ہو کر کامِل بنے رہو“


”اگست ۲۱–۲۷: ۱ کُرنتھِیوں ۱–۷: ’باہم یکدِل ہو کر کامِل بنے رہو‘“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے افراد و خاندان: نیا عہد نامہ ۲۰۲۳ (۲۰۲۲)

”اگست ۲۱–۲۷۔ ۱ کُرنتھِیوں ۱–۷،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے افراد و خاندان: ۲۰۲۳

شبیہ
قدِیم کُرِنتھُس

کُرِنتھُس، جنوبی یُونان، جلسہ گاہ اوربلدیہ کا دفتر، بالج بلوغ کی مصّوری Balogh/www.ArchaeologyIllustrated.com

اگست ۲۱–۲۷

۱ کُرنتھِیوں ۱–۷

”باہم یکدِل ہوکرکامِل بنے رہو“

۱ کُرنتھِیوں ۱–۷ کو پڑھتے ہوئے اپنے تاثرات کو قلم بند کریں۔ اِن تاثرات میں کسی نظریے کا مزید مُطالعہ کرنا، اپنی آمُوزش میں دُوسروں کو شامِل کرنا، یا اپنی زِندگی میں تبدیلیاں لانا شامِل ہو سکتا ہے۔

اپنے تاثرات کو قلم بند کریں

اُن مہینوں کے دوران جو پَولُس نے کُرِنتھُس میں گُزارے، ”بہُت سے کُرنتھی [اُسے] سُن کر اِیمان لائے اور بپتِسما لِیا“ (اعمال ۱۸: ۸)۔ لہذا صرف چند برس بعد ہی پَولُس کے لیے یہ دِل دہلا دینے والی بات تھی جب اُس نے سُنا کہ، کُرنتھیوں کے مُقدّسین میں ”تفرقے“ اور ”جھگڑے“ ہو رہے تھے اور اُس کی عدم موجُودگی میں اُنھوں نے ” دُنیا کی حِکمت“ پر دھیان لگانا شروع کر دیا تھا (۱ کُرنتھِیوں ۱:‏۱۰–۱۱، ۲۰)۔ جواباً، پَولُس نے وہ خط لِکھا جِس کو اب ہم ۱ کُرنتھِیوں کہتے ہیں۔ یہ عمِیق و دقِیق تعلیم سے بھرپُور ہے، اور پھر بھی اِسی دوران میں، پَولُس مایُوس دِکھائی دیتا تھا کہ مُقدّسین اُس ساری تعلیم کو قبُول کرنے کے لیے تیار نہیں تھے جو وہ اُنھیں عطا کرنا چاہتا تھا۔ ”اَے بھائیو، مَیں تُم سے اُس طرح کلام نہ کرسکا جِس طرح رُوحانیوں سے،“ اُس نے واویلا کیا، ”کیوں کہ تُم ابھی تک جِسمانی ہو“ (۱ کُرنتھِیوں ۳: ۱–۳)۔ جب ہم پَولُس کے وعظ کو پڑھنے کی تیاری کرتے ہیں، تو سچّائی قبول کرنے کے لیے اپنی تیاری کا جائزہ لینا مددگار ثابت ہوسکتا ہے—جس میں رُوح پر توجہ دینے کے لیے ہماری آمادگی اور اپنے خاندان کے اندر، اپنے ساتھی مُقدّسین اور خُدا کے ساتھ اتحاد کی کوشش کرنا شامل ہے۔

شبیہ
علامت برائے ذاتی مُطالعہ

تجاویز برائے ذاتی مُطالعہِ صحائف

۱ کُرنتھِیوں ۱:‏۱۰–۱۷؛ ۳:‏۱–۱۱

مسِیح کی کلِیسیا کے اَرکان مُتحد ہونے کی کوشش کرتے ہیں۔

ہم کُرنتھِیوں کے مُقدّسین میں اِتحاد کی کمی کے بارے میں تمام تفصیلات نہیں جانتے، لیکن ہم اپنے تعلقات میں اِتفاق کی کمی سے باخبر ہیں۔ اپنی زِندگی میں اَیسے رشتے کے بارے میں سوچیں جو مزید اِتحاد سے فیض یاب ہو سکے؛ پھر ۱ کُرنتھِیوں ۱:‏۱۰–۱۷؛ ۳:‏۱–۱۱ میں دیکھیں کہ پَولُس نے کُرنتھِیوں کے مُقدّسین میں اِتفاق کی کمی کے بارے میں کیا تعلیم دی۔ دُوسروں کے ساتھ مزید مُتحد ہونے کے بارے میں آپ کیا بصیرت حاصل کرسکتے ہیں؟

مزید دیکھیں مضایاہ ۱۸:‏۲۱؛ ۴ نیفی ۱:‏۱۵–۱۷؛ عقائد اور عہُود ۳۸:‏۲۳–۲۷؛ ۱۰۵:‏۱–۵؛ اِنجِیلی موضُوعات، ”اِتفاق،“ topics.ChurchofJesusChrist.org۔

۱ کُرنتھِیوں ۱: ۱۷–۳۱؛ ۲

خُدا کے کام کو پُورا کرنے کے لیے، مُجھے خُدا کی حِکمت کی ضرُورت ہے۔

جب کہ یہ اچھا ہے—یہاں تک کہ اِس کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے—کہ جہاں بھی میسر ہو حِکمت کی تلاش کریں (دیکھیں ۲ نیفی ۹:‏۲۹؛ عقائد اور عہُود ۸۸:‏۱۱۸)، پَولُس نے ناقص اِنسانی حِکمت کے مُتعلق چند سخت اَلفاظ میں خبردار کیا، جسے اُس نے ” دُنیا کی حِکمت“ کا نام دیا۔ جب آپ ۱ کُرنتھِیوں ۱:‏۱۷–۲۵ پڑھیں تو، غور کریں کہ اِس فقرے کا کیا مطلب ہوسکتا ہے۔ آپ کے خیال میں ” خُدا کی حِکمت“ سے پَولُس کا کیا مطلب تھا؟ ہمیں خُدا کے فرض کو پورا کرنے کے لیے خُدا کی حِکمت کی کیوں ضرُورت ہے؟

خُدا کے فرض کو پُورا کرنے کے لیے اپنی ذمہ داریوں کو نبھانے کی آپ کی کوششوں کے دوران میں، کیا آپ نے کبھی کُرنتھِیوں کے مُقدّسین کو تعلیم دیتے ہوئے پَولُس کی مانند ”خَوف، اور … بہُت تھرتھرانے“ کی حالت کا تجربہ کیا ہے؟ (۱ کُرنتھِیوں ۲:‏۳)۔ آپ کو ۱ کُرنتھِیوں ۲:‏۱–۵ میں اَیسا کیا مِلتا ہے جو آپ کو تقویت بخشتا ہے؟ غور کریں کہ آپ کِس طرح اِس چِیز کا اِظہار کرسکتے ہیں کہ آپ کا توکل”اِنسان کی حِکمت“ پر نہِیں بلکہ ”خُدا کی قُدرت“ پر ہے۔

مزید دیکھیں عقائد اور عہُود ۱:‏۱۷–۲۸۔

۱ کُرنتھِیوں ۲:‏۹–۱۶

مُجھے خُدا کی باتوں کو سمجھنے کے لیے رُوحُ القُدس کی ضرورت ہے۔

اگر آپ موٹر گاریوں کی میکانیات یا قرون وسطی کے فنِ تعمیر سے متعلق مزید جانناچاہیں، تو آپ اِس کا علم کیسے حاصل کریں گے؟ ۱ کُرنتھِیوں ۲:‏۹–۱۶ کے مُطابق، ”خُدا کی باتیں“ سِیکھنا ”اِنسان کی باتوں“ کو سِیکھنے سے کیسے مُختلف ہے؟ خُدا کی باتوں کو سمجھنے کے لیے ہمیں رُوحُ القُدس کی کیوں ضرُورت ہوتی ہے؟ اِن آیات کو پڑھنے کے بعد، آپ کو کیا لگتا ہے کہ آپ کو رُوحانی باتوں کو زیادہ اچھی طرح سے سمجھنے کے لیے کیا کرنا چاہیے؟ پَولُس کے اَلفاظ کسی اَیسے شَخص کی مدد کیسے کرسکتے ہیں جِس کی اپنی گواہی ڈگمگا رہی ہو؟

۱ کُرنتھِیوں ۶:‏۱۳–۲۰

میرا بدن مُقدّس ہے۔

کُرِنتھُس میں زیادہ تر لوگ محسُوس کرتے تھے کہ جنسی بے راہ روی قابلِ قبُول ہے اور اُن کے جسم بُنیادی طور پر لذت کے لیے بنائے گئے تھے۔ دُوسرے اَلفاظ میں، کُرِنتھُس آج کی دُنیا سے اِتنا مُختلف نہیں تھا۔ پَولُس نے ۱ کُرنتھِیوں ۶:‏۱۳–۲۰ میں اَیسا کیا سِکھایا جو دُوسروں کو یہ سمجھانے میں آپ کی مدد کرسکتا ہے کہ آپ پاکیزہ زِندگی کیوں گُزارنا چاہتے ہیں؟

پَولُس کی طرح، بہن وینڈی ڈبلیو نیلسن نے مُقدّسین کو پاکِیزہ رہنے کی تاکید فرمائی؛ اُس کا وعظ دیکھیے ”محبت اور بیاہ“ (Worldwide Devotional for Young Adults، جنوری. ۸، ۲۰۱۷، broadcasts.ChurchofJesusChrist.org)۔ بہن نیلسن کے مُطابق، محبت اور قربت کے بارے میں خُداوند کے معیارات پر زِندگی گُزارنے سے کیا برکات نازِل ہوتی ہیں؟

۱ کُرنتھِیوں ۷:‏۲۹–۳۳

کیا پَولُس نے یہ سِکھایا کہ شادی شُدہ سے غَیر شادی شُدہ ہونا زیادہ بہتر ہے؟

۱ کُرنتھِیوں ۷ کی مُتعدد آیات یہ تجویز کرتی ہیں کہ اگرچہ بیاہ قابلِ قبُول ہے، لیکن اکیلے رہنے اور جنسی تعلُقات سے مکمل پرہیز کو ترجیح دی جاتی ہے۔ البتّہ، ترجمہ از جوزف سمتھ، ۱ کُرنتھِیوں ۷:‏۲۹–۳۳ (بائِبل کے ضمیمہ میں) ہمیں یہ سمجھنے میں مدد ملتی ہے کہ پَولُس اُن لوگوں کا حوالہ دے رہا تھا جِنھیں کُل وقتی مبلغ کی حیثیت سے بلاہٹ دی گئی تھی، بمُطابق مُشاہدہ وہ کنوارے دنوں میں بہتر طور پر خُدا کی خدمت اور منادی کا کام کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں۔ خُداوند نے اپنے بندوں کے ذریعے سے، بشمول پَولُس، یہ تعلیم دی ہے کہ بیاہ اُس کے ابدی منصوبے کا حصّہ ہے اور سرفرازی پانے کے لیے ضرُوری رسم ہے (دیکھیں ۱ کُرنتھِیوں ۱۱:‏۱۱؛ عقائد اور عہُود ۱۳۱:‏۱–۴

شبیہ
علامت برائے خاندانی مُطالعہ

تجاویز برائے خاندانی مُطالعہِ صحائف و خاندانی شام

۱ کُرنتھِیوں ۱:‏۱۰–۱۷؛ ۳:‏۱–۱۱جب آپ کے خاندان کے افراد اِن آیات کو پڑھیں تو، اُنھیں اَیسی بصیرت تلاش کرنے کی دعوت دیں جس سے اُنھیں زیادہ متحد ہونے میں مدد مِل سکے۔

۱ کُرِنتھِیوں ۳:‏۱–۲۔ہو سکتا ہے آپ دُودھ اور گوشت کھاتے وقت اِن آیات کا مُطالعہ کریں۔ جس طرح سے بچّے بالغ ہوتے ہیں آپ اِس کا موازنہ ہمارے رُوحانی طور پر بڑھنے کے طریقے سے کر سکتے ہیں۔

۱ کُرنتھِیوں ۳:‏۴–۹۔پَولُس نے اپنی تبلیغی کوششوں کا موازنہ پودا لگانے سے کیا۔ ہمیں اِنجِیل پھیلانے کے بارے میں اُس کا موازنہ کیا سِکھاتا ہے؟

۱ کُرنتھِیوں ۶:‏۱۹–۲۰۔ہمارے بدنوں کا ہَیکلوں کے ساتھ موازنہ کرنا، جیسا کہ پَولُس نے کیا، ہمارے جِسموں کے تقدس کے بارے میں سِکھانے کا مؤثر طریقہ ہوسکتا ہے۔ شاید آپ اِس خاکہ کے ساتھ منسلک ہَیکلوں کی تصاویر دِکھا سکتے ہیں۔ ہَیکلیں کیوں مُقدّس سمجھی جاتی ہیں؟ ہمارے بدن ہَیکل کی مانِند کیسے ہیں؟ ہم اپنے بدنوں کے ساتھ ہَیکل جیسا سلُوک روا رکھنے کے لیے کیا کرسکتے ہیں؟ (مزید دیکھیے لیحونا اگست ۲۰۲۰کا خاص شُمارہ جِنسی تعلیم کے مُتعلق۔)

مزید تجاویز برائے تدریسِ اطفال کے لیے، آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے پرائمری میں اِس ہفتے کا خاکہ دیکھیں۔

متجوزہ گیت: ”The Lord Gave Me a خُداوند نے مجھے ہَیکَل دی ہے Temple،“ بچّوں کے گِیتوں کی کِتاب، ۱۵۳۔

ذاتی مُطالعہ کو بہتر بنانا

اپنے ساتھ صابر بنو۔ پَولُس نے سِکھایا کہ اِنجِیل سِیکھتے وقت گوشت کھِلانے سے قبل دُودھ پِلایا جاتا ہے (دیکھیں ۱ کُرنتھِیوں ۳:‏۱–۲)۔ اگر آپ کو لگے کہ اب بعض اُصُولوں کو سمجھنا مُشکل ہے تو، صبر سے کام لیں۔ بھروسا رکھیں کہ جواب نازِل ہوں گے جب آپ اِیمان اور مُستَعدی سے مُطالعہ کریں گے۔

شبیہ
چار ہَیکلیں

پَولُس نے ہمارے بدنوں کا ہَیکَل کے تقدس سے موازنہ کیا۔ اُوپر بائیں سے ساعت وار: ٹائیوانا میکسیکو ہَیکَل، ٹائپے تائیوان ہَیکَل، ٹیگوسیگلپا ہنڈوراس ہَیکَل، ہیوسٹن ٹیکساس ہَیکَل۔

شائع کرنا