ہینڈ بُک اور بُلاہٹیں
38. کلِیسیائی حکمتِ عملیاں اور ہدایات


”38. کلِیسیائی حکمتِ عملیاں اور ہدایات،“ عمُومی راہ نُما کِتاب سے اِقتباسات (2023)۔

”38. کلِیسیائی حکمتِ عملیاں اور ہدایات،“ عمُومی راہ نُما کِتاب سے اِقتباسات

38.

کلِیسیائی حکمتِ عملیاں اور ہدایات

38.1

کلِیسیائی شراکت

ہمارا آسمانی باپ اپنے بچّوں سے پیار کرتا ہے۔ ”خُدا کی نظر میں سب ایک جیسے ہیں،“ اور وہ اُن سب کو ”اپنے پاس آنے اور اپنی نیکیوں میں شریک ہونے کی دعوت دیتا ہے“ (۲ نیفی ۲۶: ۳۳

38.1.1

کلِیسیائی مجالس میں شرکت

سب کا عِشائے ربانی میں، دیگر سبت کی عِبادات میں، اور کلِیسیائے یِسُوع مسِیح برائے مُقدسینِ آخری ایّام کی سماجی سرگرمیوں میں شامِل ہونے کے لیے خیر مقدم کیا جاتا ہے۔ صدارت کرنے والا عہدے دار یہ یقینی بنانے کا ذمہ دار ہوتا ہے کہ وہ سب جو شرکت کرتے ہیں وہ مُقدس ماحول کا احترام کریں۔

جو لوگ شرکت کرتے ہیں اُنھیں عبادت یا مجالس کے دیگر مقاصد کے برعکس رکاوٹوں یا خلفشار سے گریز کرنا چاہیے۔ کلِیسیا کی مختلف مجالس اور تقریبات کے لیے عمر اور رویوں کے تمام تقاضوں کا احترام کیا جانا چاہیے۔ اِس کے لیے ظاہری رومانوی رویے اور ایسے لباس یا شباہت سے پرہیز کرنے کی ضرورت ہے جو خلل کا باعث بنتے ہیں۔ یہ سیاسی بیانات دینے یا جنسی رجحان یا دیگر ذاتی خصوصیات کے بارے میں ایسے انداز میں بات کرنے سے بھی منع کرتا ہے جو نجات دہندہ پر مرکوز مجالس سے توجہ ہٹانے کا باعث بنیں۔

اگر کوئی غیر مناسب رویہ ہو، تو بشپ یا صدرِ سٹیک محبّت کی رُوح میں نجی طور پر نصحیت کرتا ہے۔ وہ اُن لوگوں کی جِن کا رویہ اُس موقع کے لیے نامناسب ہو آسمانی باپ اور نجات دہندہ کی پرستش پر خصوصی زور دیتے ہوئے تمام حاضرین کے لیے ایک مقدس جگہ کو برقرار رکھنے میں مدد دینے پر توجہ دینے کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔

کلِیسیائی عِبادت گاہیں کلِیسیا کی پالیسیوں کے تابع نجی ملکیت کے طور پر مانی جاتی ہیں۔ اِن ہدایات کی بجا آوری سے قاصر اشخاص کو نہات احترام کے ساتھ کہا جائے کہ وہ کلِیسیائی مجالس اور تقریبات میں حاضر نہ ہوں۔

38.2

حکمتِ عملیاں برائے رسوم و برکات

رسوم اور برکات سے متعلق عمومی ہدایات باب 18 میں فراہم کی گئی ہیں۔ رسومِ ہَیکل سے متعلق معلومات ابواب 27 اور 28 میں مہیا کی گئی ہیں۔ بشپ صاحبان صدر سٹیک سے رابطہ کر سکتے ہیں اگر اُن کے کوئی سوالات ہوں۔ صدور سٹیک علاقائی صدارت سے رابطہ کر سکتے ہیں اگر اُن کے کوئی سوالات ہوں۔

38.3

سول نکاح

کلِیسیائی قائدین اراکین کی ہَیکل کی شادی کے اہل بننے اور ہَیکل میں نِکاح کرنے اور مہر بند ہونے کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ البتہ، اگر مقامی قوانین اجازت دیں، تو کلِیسیائی قائدین سول نِکاح پڑھا سکتے ہیں۔

سول نِکاح اُس جگہ کے قوانین کے مطابق کیے جانے چاہئیں جہاں شادی کی جاتی ہے۔

38.3.1

کون سول نکاح پڑھا سکتا ہے

جب مقامی قوانین اجازت دیں، فی الحال خدمت کرنے والے کلِیسیائی راہ نُما سول نِکاح کی تقریب انجام دینے کے لیے اپنی بُلاہٹ میں کام کر سکتے ہیں:

  • صدرِ مشن

  • صدرِ سٹیک

  • صدرِ ڈسٹرکٹ

  • بشپ

  • صدرِ برانچ

یہ عہدے دران مرد و عورت کا صرف سول نِکاح سر انجام دے سکتے ہیں۔ ذیل کی تمام تر شرائط کا اطلاق بھی لازم ہے:

  • دلہا اور دلہن کلِیسیا کے رُکن ہیں یا بپتسما کی تاریخ مقرر ہے۔

  • دُلہا یا دُلہن کا ریکارڈِ رُکنیت موجود ہے، یا بپتسما کے بعد، اُسی کلِیسیائی اکائی میں موجود ہو گا جس پر عہدے دار صدارت کرتا ہے۔

  • کلِیسیائی عہدے دار قانونی طور پر اُس دائرہِ اختیار میں سول نِکاح پڑھانے کا مجاز ہوتا ہے جہاں شادی ہو گی۔

38.3.4

کلِیسیائی عمارات میں منعقد کیے جانے والے سول نکاح

شادی کی تقریب کلِیسیائی عمارت میں منعقد کی جا سکتی ہے اگر یہ کلِیسیا کی باقاعدہ تقریبات کی شیڈول میں خلل نہیں ڈالتی ہے۔ شادیوں کا انعقاد سبت یا سوموار کی شاموں کو نہیں ہونا چاہیے۔ کلِیسیائی عمارت میں ادا کی جانے والی شادیاں سادہ اور باوقار ہونی چاہئیں۔ موسیقی مُقدس، مودب اور پر مُسرت ہونی چاہیے۔

شادیاں چیپل، سماجی ہال، یا کسی اور مناسب کمرے میں ادا کی جا سکتی ہیں۔ شادیوں کو عِبادت گاہوں کے موزوں استعمال سے متعلق ہدایات کی تعمیل کرنی چاہیے۔

38.3.6

سول نکاح کی تقریب

سول نِکاح پڑھانے کے لیے، کلِیسیائی عہدے دار جوڑے سے مخاطب ہوتا اور کہتا ہے، ”براہ کرم ایک دُوسرے کا ہاتھ تھامیں۔“ پھر، وہ، [دُلہے کا پورا نام] اور [دُلہن کا پورا نام] پُکارتا ہے، آپ نے ایک دُوسرے کا دایاں ہاتھ اُن قسموں کی علامت کے طور پر تھاما ہے جو آپ اب خُدا اور اِن گواہوں کی حضوری میں اُٹھائیں گے۔ (جوڑا قبل از وقت اِن گواہوں کی نامزدگی یا انتخاب کر سکتا ہے۔)

عہدے دار پھر دُلہے سے مخاطب ہوتا اور پوچھتا ہے، ”[دُلہے کا پورا نام ]، آپ [دلہن کا پورا نام] کو اپنی قانونی منکوحہ بیوی کے طور پر قبول کرتے ہیں، اور کیا آپ اپنی آزاد مرضی اور انتخاب سے اِس کے قانونی منکوحہ ساتھی کی حیثیت سے سنجیدگی سے وعدہ کرتے ہیں کہ آپ اِس سے ملے رہیں گے اور کسی اور سے نہیں؛ اور کہ آپ شادی کی پاک حالت سے متعلق تمام شریعتوں، ذمہ داریوں، اور فرائض کا پالن کریں گے؛ اور کہ آپ دونوں جب تک زندہ ہیں اِس سے محبّت کریں گے، اِس کی عزت کریں، اور اِسے عزیز رکھیں گے؟“

دُلہا جواب دیتا ہے، ”جی ہاں“ یا ”میں اَیسا کروں گا۔“

تب پھر کلِیسیائی عہدے دار دُلہن سے مخاطب ہوتا اور پوچھتا ہے، ”[دُلہن کا پورا نام ] کیا آپ [دُلہے کا پورا نام] کو اپنے قانونی منکوحہ شوہر کے طور پر قبول کرتی ہیں، اور کیا آپ اپنی آزاد مرضی اور انتخاب سے اِس کی قانونی منکوحہ بیوی کی حیثیت سے سنجیدگی سے وعدہ کرتی ہیں کہ آپ اِس سے ملی رہیں گی اور کسی اور سے نہیں؛ اور کہ آپ شادی کی پاک حالت سے متعلق تمام شریعتوں، ذمہ داریوں اور فرائض کا پالن کریں گی؛ اور کہ آپ دونوں جب تک زندہ ہیں اِس سے محبّت کریں گی، اِس کی عزت کریں گی، اور اِسے عزیز رکھیں گی؟“

دُلہن جواب دیتی ہے، ”جی ہاں“ یا ”میں اَیسا کروں گی۔“

کلِیسیائی عہدے دار پھر جوڑے سے مخاطب ہوتا ہے اور کہتا ہے، ”کلِیسیائے یِسُوع مسِیح برائے مُقدسینِ آخری ایّام کے ایک ایلڈر کی حیثیت سے مجھے جو قانونی اختیار بخشا گیا ہے، مَیں آپ، [دولہا کا نام] اور [دلہن کا نام] کو فانی عرصہِ حیات کے لیے قانونی اور شرعی طور پر منکوحہ شوہر اور بیوی ہونے کا اعلان کرتا ہوں۔“

(چیپلن جو کہ صدارتی عہدے دار کی حیثیت سے خدمت نہیں کر رہا، متبادل اَلفاظ استعمال کرتے ہوئے: ”[ملڑی یا سویلین برانچ] میں بطور چیپلن مجھے بخشے گئے قانونی اختیار کے تحت، مَیں آپ، [دُلہے کا نام] اور [دُلہن کا نام] کو فانی عرصہِ حیات کے لیے قانونی اور شرعی طور پر منکوحہ شوہر اور بیوی ہونے کا اعلان کرتا ہوں۔“)

”خدا آپ کے بندھن کو آپ کی نسلوں میں خوشیوں اور طویل پُر مسرت زندگی کے ساتھ برکت دے، اور وہ آپ کو برکت دے کہ آپ نے جو مُقدس وعدے کیے ہیں آپ اُنھیں پورا کریں۔ مَیں یِسُوع مسِیح کےنام پر یہ سب برکات آپ کے لیے مانگتا ہوں، آمین۔“

ثقافتی اُصُولوں پر مبنی، بطور شوہر اور بیوی بوسہ لینے کی دعوت اختیاری ہے۔

38.4

مُہر بندی کی حکمتِ عملیاں

ہَیکل کی مہر بندی کی رسومات خاندانوں کو ابدیت کے لیے اکٹھا کرتی ہیں جب اراکین عہُود کی پاسداری کرنے کی کوشش کرتے ہیں جو اُنھوں نے رسم پاتے ہوئے باندھے تھے۔ اُن رسومات میں شامل ہیں:

  • شوہر اور بیوی کی سربمہری

  • بچّوں کی والدین سے سربمہری

جو لوگ اپنے عہُود پورے کرتے ہیں مہر بندی کے ذریعے مہیا کی گئی انفرادی برکات کو برقرار رکھیں گے۔ حتیٰ کہ اگر ایک شخص کا جیون ساتھی عہُود کو توڑ دے یا شادی سے دستبردار ہو جائے، یہ قائم رہیں گی۔

وفادار بچّے جو اپنے والدین سے مہر بند ہوئے ہیں یا عہد میں پیدا ہوئے ہیں ابدی ولدیت برقرار رکھیں گے۔ حتیٰ کہ اگر اُن کے والدین اپنی شادی کی مہربندی کو منسوخ کر دیں، اپنی کلِیسیائی رُکنیت سے دستبردار ہو جاِئیں یا اپنی رُکنیت سے مستعفی ہو جائیں، یہ قائم رہیں گی۔

اراکین کو اپنے بشپ سے مشورہ کرنا چاہیے اگر وہ مہر بندی کی حکمتِ عملیوں سے متعلق سوالات رکھتے ہیں۔ بشپ صدر سٹیک سے رابطہ کرتا ہے اگر اُس کے کوئی سوالات ہوں۔ صدر سٹیک اپنی ہَیکل ڈسٹرکٹ میں صدارتِ ہَیکل، علاقائی صدارت، یا صدارتِ اوّل کے دفتر سے رابطہ کرتا ہے اگر اُس کے سوالات ہوں۔

38.5

ملبوسات اور زیرِ جامہ برائے ہَیکل

38.5.1

ملبوسات ہَیکل

ودیعت اور مہر بندی کی رسوم کے دوران میں، اَرکانِ کلِیسیا سفید لباس زیبِ تن کرتے ہیں۔ خواتین ذیل کے سفید لباس پہنتی ہیں: لمبی آستین یا تین چوتھائی آستین والے لباس (یا لہنگا اور لمبی آستین یا تین چوتھائی آستین والی کُرتی)، موزے یا جرابیں، اور جوتے یا چپل۔

مرد ذیل کا سفید لباس پہنتے ہیں: لمبے آستین والی سفید قمیض، نَک ٹائی یا بو ٹائی، پتلون، موزے، اور جوتے یا چپل۔

ودیعت اور مہربندی کی رسوم کے دوران میں، اَرکان اپنے لباس کے اوپر اضافی رسمی لباس پہنتے ہیں۔

38.5.2

ملبوساتِ اور زیرِ جامہ برائے ہَیکل حاصل کرنا

وارڈ اور سٹیک کے قائدین ودیعت یافتہ اراکین کو اپنے ملبوساتِ ہَیکل حاصل کرنے کی ترغیب دیتے ہیں۔ ہَیکل کے ملبوسات اور زیرِ جامہ کو کلِیسیائی ڈسٹربیوشن سٹور یا store.ChurchofJesusChrist.org سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔ کلرک برائے وارڈ اور سٹیک اراکین کو ملبوسات آرڈر کرنے میں مدد دے سکتے ہیں۔

38.5.5

زیرِ جامہ پہننا اور اِن کی دیکھ بھال کرنا

اراکین جو ودیعت پاتے ہیں اپنی پوری زندگی ہَیکل کے زیرِ جامہ پہننے کا عہد باندھتے ہیں۔

ہَیکل کے زیرِ جامہ پہننا ایک مُقدس اعزاز ہے۔ ایسا کرنا نجات دہندہ یِسُوع مسِیح کی تقلید کرنے کے باطنی عزم کا ظاہری نشان ہے۔

زیرِ جامہ ہَیکل میں باندھے گئے عہُود کی یاد دہانی ہے۔ جب جیون بھر موزوں طور پر زیبِ تن کیا جائے، یہ بطور حفاظت (ڈھال) کام کریں گے۔

اِس لِباس کو عام کپڑوں کے نیچے زیبِ تن کیا جانا چاہیے۔ دیگر زیرِ جامہ کو ہَیکل کے زیرِ جامہ کے نیچے یا اُوپر پہنا جائے یہ ذاتی ترجیح کا معاملہ ہے۔

زیرِ جامہ کو ایسی سرگرمیوں کے لیے اُتارنا نہیں چاہیے جِن کو پہنے ہُوئے مُناسب طور پر اَنجام دیا جا سکتا ہو۔ لباس کے مختلف انداز کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے اِس میں ترمیم نہیں کی جانی چاہیے۔

زیرِ جامہ مُقدس ہیں اور اِن کے ساتھ احترام سے پیش آنا چاہیے۔ لِباس کو زیبِ تن کرنے کے مُتعلق اپنے شخصی سوالوں کے جواب پانے کے لیے ودیعت یافتہ اَرکان کو رُوحُ القُدس کی ہدایت و راہ نُمائی کا طالب ہونا چاہیے۔

38.5.7

زیرِ جامہ اور رسمی ملبوساتِ ہَیکل کو تلف کرنا

بوسیدہ زیرِجامہِ ہَیکل کو تلف کرنے کے لیے، اراکین کو نشانوں کو کاٹ کر ختم کر دینا چاہیے۔ پھر اراکین زیرِ جامہ کو اِس طرح کاٹیں کہ اِن کی بطور زیرِ جامہ شناخت نہ کی جا سکے۔ باقی ماندہ کپڑے کو ردی کر دیں۔

اراکین اُن زیرِ جامہ کو جو اچھی حالت میں ہوں دُوسرے ودیعت یافتہ اراکین کو دے سکتے ہیں۔

38.5.8

ہَیکل کا لباس تدفین

اگر ممکن ہو، تو ودیعت یافتہ متوفی اراکین کو لباسِ ہَیکل میں دفن کرنا یا جلانا چاہیے۔ اگر ثقافتی روایات یا تدفین کے طریقۂ کار اِسے نامناسب یا مُشکل بنا دیں، لباس کو تہہ کر کے لاش کے ساتھ رکھا جا سکتا ہے۔

ایک مرد کی لاش کو زیرِ جامہ ہَیکل اور ذیل کا سفید لباس پہنایا جاتا ہے: لمبی آستین والی قمیض، نَک ٹائی یا بو ٹائی، پتلون، موزے، اور جوتے یا چپل۔ ایک خاتوں کی لاش کو زیرِ جامہ ہَیکل اور ذیل کا سفید لباس پہنایا جاتا ہے: لمبی آستین یا تین چوتھائی آستین والے لباس (یا لہنگا اور لمبے آستین یا تین چوتھائی آستین والی کُرتی)، موزے یا جرابیں، اور جوتے یا چپل۔

لاش کو ہَیکل کا رسمی لباس ودیعت کے دوران کی گئی ہدایات کے مطابق پہنایا جاتا ہے۔ قبا کو دائیں کندھے پر ڈالا اور ڈوریوں کے ساتھ کمر سے باندھا جاتا ہے۔ ایپرن کو کمر کے گرد باندھا جاتا ہے۔ کمر بند کو کمر پر رکھ کر دائیں کولہے کے اوپر ناڑا گرہ کی صورت میں باندھا جاتا ہے۔ عموماً ایک آدمی کی ٹوپی اُس کے جسم کے پاس رکھی جاتی ہے جب تک کہ تابوت یا کنٹینر کو بند کرنے کا وقت نہ ہو جائے۔ اِس کے بعد بو کو بائیں کان پر رکھتَے ہوئے ٹوپی پہنائی جاتی ہے۔ ایک خاتون کے حجاب کو اُس کے سر کے پچھلے حصے میں تکیے پر لٹکایا جا سکتا ہے۔ تدفین یا جلانے سے قبل ایک خاتون کے چہرے پر حجاب ڈالنا اختیاری ہے، جیسے خاندان طے کرے۔

38.6

اخلاقی معاملات پر حکمتِ عملیاں

38.6.1

اسقاطِ حمل

خُداوند نے حکم دیا ہے، ”تُو … نہ خُون، نہ ہی اِس طرح کا کوئی اور کام کرنا“ [عقائد اور عہُود ۵۹:‏۶)۔ کلِیسیا ذاتی یا سماجی سہولت کے لیے اختیاری اسقاطِ حمل کی مخالفت کرتی ہے۔ اراکین کو اسقاطِ حمل کے لیے راضی ہونا، انجام دینا، انتظام کرنا، ادائیگی کرنا، اجازت دینا، یا اِس کی حوصلہ افزائی نہیں کرنی چاہیے۔ استثنا صرف تب ممکن ہے جب:

  • حمل زنا بالجبر یا محرم کے ساتھ جنسی تعلق کا نتیجہ ہو۔

  • ایک مجاز طبی معالج یہ تعین کرے کہ ماں کی زِندگی یا صحت کو شدید خطرہ لاحق ہے۔

  • ایک مجاز طبی معالج یہ تعین کرے کہ جنین میں متشدد نقائص پائے گئے ہیں جس سے بچّے کی پیدائش کے وقت مَوت واقع ہو جائے گی۔

حتیٰ کہ یہ استثنا بھی خُود بخود اسقاطِ حمل کا جواز پیش نہیں کرتے ہیں۔ اسقاطِ حمل نہایت سنگین معاملہ ہے۔ اِسے ذمہ دار شخص کی طرف سے دُعا کے ذریعے تصدیق کے بعد ہی زیرِ غور لایا جانا چاہیے۔ اراکین اِس عمل کے حصّہ کے طور پر اپنے بشپ سے مشورہ کر سکتے ہیں۔

38.6.2

زیادتی

زیادتی دُوسروں کے ساتھ اِس طرح بد سلوکی کرنا یا غفلت برتنا ہے جس سے جِسمانی، جنسی، جذباتی یا مالی نقصان ہو۔ کلِیسیا کا موقف ہے کہ بدسلوکی کسی بھی صورت میں قابلِ برداشت نہیں ہے۔ وہ جو اپنے جیون ساتھی، بچّوں، دیگر اَرکانِ خاندان یا کسی اور سے بدسلوکی کرتے ہیں خُدا اور انسان کے قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔

تمام اراکین، خاص طور پر والدین اور راہ نُماؤں کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ چوکس اور مستعد رہیں اور بچّوں اور دوسروں کو بدسلوکی سے بچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں۔ اگر اراکین زیادتی کے واقعات سے آگاہ ہوں، تو وہ سول حُکام کو مطلع کریں اور بشپ سے مشورہ کریں۔ کلِیسیائی قائدین کو بدسلوکی کی رپورٹوں کو سنجیدگی سے لینا چاہیے اور اِنھیں کبھی نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔

بچّوں یا نوجوانوں کے تمام قائدین اور مُعلمین کو بُلاہٹ پانے کے ایک ماہ کے اندر بچّوں اور نوجوانان کے تحفظ کی تربیت کو مُکمل کرنا ہے (دیکھیں ProtectingChildren.ChurchofJesusChrist.org). اُنھیں ہر تین سال بعد تربیت کو دہرانا چاہیے۔

جب زیادتی ہو تو، کلِیسیا کے راہ نُماؤں کی فوری ذمہ داری اُن لوگوں کی مدد کرنا ہے جِن کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے اور کمزور افراد کو مستقبل میں زیادتی سے بچانا ہے۔ راہ نُماؤں کو کسی شخص کو ایسے گھر یا صورت حال میں رہنے کی ترغیب نہیں دینی چاہیے جہاں بدسلوکی ہو یا جو غیر محفوظ ہے۔

38.6.2.1

زیادتی ہیلپ لائن

چند ممالک میں، کلِیسیا نے صدورِ سٹیک اور بشپ صاحبان کی معاونت کرنے کے لیے رازدرانہ زیادتی ہیلپ لائن قائم کی ہے۔ ان راہ نُماؤں کو فوری طور پر ہر اُس صورت حال کے بارے میں ہیلپ لائن پر فون کرنا چاہیے جس میں کسی شخص کے ساتھ بدسلوکی کی گئی ہو—یا اُس کے ساتھ زیادتی کا خطرہ ہو۔ اگر وہ کسی رُکن کے فحش نگاری طفلان دیکھنے، خریدنے یا تقسیم کرنے کے بارے میں آگاہ ہو جائیں تو انھیں یہاں فون کرنا چاہیے۔

وہ ممالک جہاں یہ ہیلپ لائن دستیاب نہیں ہے، تو جو بشپ زیادتی کے بارے میں آگاہ ہوتا ہے اُسے فوراً اپنے صدرِ سٹیک سے رابطہ کرنا چاہیے۔ صدرِ سٹیک کو علاقائی دفتر میں علاقہ کے قانونی مشیر سے رہنمائی حاصل کرنی چاہیے۔

38.6.2.2

بدسلوکی کے معاملات میں مشاورت

بدسلوکی کا شکار ہونے والے اکثر شدید صدمے کا شکار ہوتے ہیں۔ سٹیک کے صدور اور بشپ صاحبان رحمدلی اور ہمدردی کے ساتھ جواب دیتے ہیں۔ وہ متاثرین کو زیادتی کے تباہ کُن اثرات پر غالب آنے میں مدد دینے کے لیے رُوحانی مشورت اور معاونت فراہم کرتے ہیں۔

بعض اوقات متاثرین احساسِ جرم اور ندامت میں مُبتلا ہوتے ہیں۔ متاثرین گناہ کے قصور وار نہیں ہیں۔ راہ نُما اُنھیں اور اُن کے خاندانوں کو خُدا کی محبّت اور شِفا جو یِسُوع مسِیح اور اُس کے کفّارے کی بدولت ملتی ہے اُسے سمجھنے میں مدد کرتے ہیں (دیکھیے ایلما ۱۵: ۸؛ ۳ نیفی ۱۷: ۹

صدورِ سٹیک اور بشپ صاحبان کو زیادتی کرنے والوں کی توبہ کرنے اور اپنے زیادتی کرنے والے رویے کو روکنے میں مدد کرنی چاہیے۔ اگر کسی بالغ نے کسی بچّے کے ساتھ جنسی زیادتی کی ہے، تو رویہ بدلنا کافی مُشکل ہو سکتا ہے۔ توبہ کا عمل بہت طویل ہو سکتا ہے۔ دیکھیے 38.6.2.3۔

کلِیسیائی راہ نُماؤں سے الہامی مدد پانے کے علاوہ، متاثرین، مجرموں، اور اُن کے خاندانوں کو پیشہ ورانہ مشاورت کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ مزید معلومات کے لیے دیکھیے 31.3.6۔

38.6.2.3

بچّوں یا نوجوانوں کے ساتھ زیادتی

ایک بچّے یا نوجوان کے ساتھ زیادتی خصوصاً سنگین گناہ ہے (دیکھیے لُوقا ۱۷: ۲)۔ جیسے یہاں استعمال کیا گیا ہے، بچّوں اور نوجوانوں کے ساتھ زیادتی میں درجِ ذیل شامل ہے:

  • جسمانی زیادتی: جسمانی تشدد سے سنگین جسمانی نقصان پہنچانا۔ ہو سکتا ہے کچھ نقصان نظر نہ آئیں۔

  • جنسی زیادتی یا استحصال: کسی بچّے یا نوجوان کے ساتھ کوئی جنسی سرگرمی کرنا یا جان بوجھ کر دوسروں کو ایسی سرگرمی کرنے کی اجازت دینا یا مدد کرنا۔ جیسے یہاں استعمال کیا گیا ہے، جنسی زیادتی میں دو نا بالغوں کے درمیان متفقہ جنسی سرگرمی شامل نہیں ہے جو عمر میں قریب ہیں۔

  • جذباتی زیادتی: کسی بچّے یا نوجوان کی عزت نفس یا خود قدری کو شدید نقصان پہنچانے کے لیے غلط اَلفاظ اور اعمال کا استعمال کرنا۔ اِس میں بار بار اور مسلسل توہین کرنا، ساز باز کرنا، اور ایسی تنقید کرنا جو تحقیر اور بے وقعت کرے۔ اِس میں سنگین غفلت بھی شامل ہے۔

  • فحش نگاریِ طفلان دیکھیے 38.6.6۔

اگر بشپ یا صدرِ سٹیک کو بچّے یا نوجوان سے زیادتی کا علم ہو یا شبہہ ہو، تو وہ فوری طور پر 38.6.2.1 کی ہدایات پر عمل کرتا ہے۔ وہ مزید زیادتی سے بچانے کے لیے بھی کاروائی کرتا ہے۔

اگر کوئی بالغ رُکن کسی بچّے یا نوجوان کے ساتھ بدسلوکی کرتا ہے جیسا کہ اس سیکشن میں بیان کیا گیا ہے تو اُس کے لیے کلِیسیائی رُکنیتی مجلس اور ریکارڈ تشریح درکار ہوتی ہے۔ مزید دیکھیے 38.6.2.5۔

اگر کوئی نابالغ کسی بچّے کے ساتھ زیادتی کرے، تو صدر سٹیک ہدایت کے لیے صدارتِ اوّل کے دفتر سے رابطہ کرتا ہے۔

38.6.2.4

جیون ساتھی یا کسی اور بالغ سے زیادتی

اکثر زیادتی کی کوئی ایک تعریف نہیں ہوتی جس کا اطلاق تمام حالات پر کیا جا سکے۔ اِس کی بجائے، بد سلوکی کے رویے میں شدت کا ایک سلسلہ ہوتا ہے۔ یہ سلسلہ کبھی کبھار سخت الفاظ کے استعمال سے لے کر سنگین نقصان پہنچانے تک پھیلا ہوا ہوتا ہے۔

اگر بشپ یا صدرِ سٹیک کو جیون ساتھی یا کسی اور بالغ کے ساتھ زیادتی کا علم ہو، تو وہ فوری طور پر 38.6.2.1 کی ہدایات پر عمل کرتے ہیں۔ وہ مزید زیادتی سے بچانے کے لیے بھی کاروائی کرتے ہیں۔

راہ نُما اِس بات کا تعین کرنے کے لیے رُوح کی ہدایت کے طالب ہوتے ہیں کہ آیا بدسلوکی سے نمٹنے کے لیے ذاتی مشاورت یا رُکنیتی مجلس موزوں ترین ترتیب ہے۔ وہ براہِ راست اُن کے کہانتی راہ نُماؤں سے اِس ترتیب کے متعلق مشاورت کر سکتا ہے۔ تاہم، جیون ساتھی یا کسی اور بالغ کے ساتھ کوئی بھی زیادتی درجِ ذیل سطح تک بڑھ جائے تو رُکنیتی مجلس کا انعقاد ضروری ہو جاتا ہے۔

  • جسمانی زیادتی: جسمانی تشدد سے سنگین جسمانی نقصان پہنچانا۔ ہو سکتا ہے کچھ نقصان نظر نہ آئیں۔

  • جنسی زیادتی: 38.6.18.3 میں بیان کردہ حالات دیکھیں۔

  • جذباتی زیادتی: کسی شخص کی عزتِ نفس یا خود قدری کو شدید نقصان پہنچانے کے لیے غلط اَلفاظ اور اعمال کا استعمال کرنا۔ اِس میں بار بار اور مسلسل توہین کرنا، ساز باز کرنا، اور ایسی تنقید کرنا جو تحقیر اور بے وقعت احساسات کی ضامن بنے۔

  • مالی زیادتی: کسی کا مالی فائدہ اُٹھانا۔ اِس میں کسی شخص کی جائیداد، رقم یا دیگر قیمتی اشیاء کا غیر قانونی یا غیر مجاز استعمال شامل ہو سکتا ہے۔ اِس میں دغا بازی سے کسی پر مالی طاقت حاصل کرنا بھی شامل ہو سکتا ہے۔ اِس میں مالی طاقت کو مجبور کرنے کے لیے استعمال کرنا بھی شامل ہو سکتا ہے۔

38.6.2.5

کلِیسیائی بُلاہٹیں، اجازت نامہ برائے ہَیکل، اور ریکارڈِ رُکنیت کی تشریحات

جِن اراکین نے دوسروں کے ساتھ بدسلوکی کی ہو انھیں کلِیسیائی بُلاہٹ نہیں دی جانی چاہیے اور جب تک وہ توبہ نہیں کر لیتے اور کلِیسیا کی رُکنیت کی پابندیاں ختم نہیں کر دی جاتیں تب تک اُنھیں اجازت نامہ برائے ہَیکل نہیں دیا جاتا۔

اگر کسی شخص نے کسی بچّے یا نوجوان کے ساتھ جنسی زیادتی کی ہو یا کسی بچّے یا نوجوان کو جسمانی یا جذباتی طور پر سنگین طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا ہو، تو اُس کے رُکنیت کے ریکارڈ پر تشریح لکھی جائے گی۔ اُسے بچّوں یا نوجوانوں پر مشتمل کوئی بُلاہٹ یا ذمہ داری نہیں دی جانی چاہیے۔ اِس میں کسی ایسے خاندان کے لیے خدمت گزاری کی ذمہ داری دینا نہ شامل ہے جس میں گھر میں بچّے یا نوجوان ہوں۔ اِس میں نوجوان کو بطور خدمت گزار رفیق نہ رکھنا بھی شامل ہے۔ اِن پابندیاں کو قائم رہنا چاہیے ماسوائے صدارتِ اوّل اِس تشریح کو ہٹانے کی اجازت نہ دے۔

38.6.2.6

سٹیک اور وارڈ کی مجالس

سٹیک اور وارڈ کی مشاورتی مجالس میں، صدارتِ سٹیک اور بشپ صاحبان کی صدارت کو زیادتی کی روک تھام اور ردِ عمل دینے کے لیے باقاعدگی سے کلِیسیائی حکمتِ عملیوں اور ہدایات کا جائزہ لینا چاہیے۔ راہ نُما اور اَرکانِ مجلس رُوح کی ہدایت کے طالب ہوتے ہیں جب وہ اِس حساس موضوع کو سِکھاتے یا زیرِ گفتگو لاتے ہیں۔

اراکینِ مجلس کو بچّوں اور نوجوانوں کی حفاظتی تربیت کو بھی مکمل کرنا ہے (دیکھیے 38.6.2

38.6.2.7

زیادتی سے متعلقہ قانونی معاملات

اگر کسی رُکن کی بد سلوکی کی سرگرمیوں نے قابلِ اطلاق قانون کی خلاف ورزی کی ہے، تو بشپ یا صدرِ سٹیک کو ممبر پر زور دینا چاہیے کہ وہ اُن سرگرمیوں کی اطلاع قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں یا دیگر مناسب سرکاری حُکام کو دیں۔

کلِیسیائی راہ نُماؤں اور اراکین کو سول حُکام کو بدسلوکی کی اطلاع دینے کے لیے تمام قانونی فرائض کو پورا کرنا چاہیے۔

38.6.4

ضبط تولید

خُدا کے رُوحانی بچّوں کو فانی بدن فراہم کرنا شادی شدہ جوڑوں کا اعزاز ہے جو بچّے پیدا کرنے کے قابل ہوں، جِن کو پھر وہ پالنے اور پرورش کرنے کے ذمہ دار ہیں (دیکھیے 2.1.3)۔ کتنے بچّے پیدا کرنے اور کب پیدا کرنے کے بارے میں فیصلہ انتہائی ذاتی اور نجی ہے۔ اِسے جوڑے اور خُداوند پر چھوڑ دینا چاہیے۔

38.6.5

عفت و وفاداری

پاک دامنی کا قانون:

  • مرد اور عورت کے مابین قانونی شادی کے علاوہ جنسی تعلقات سے پرہیز کرنا ہے۔

  • شادی میں وفاداری۔

شوہر اور بیوی کے مابین جسمانی قربت خُوب صورت اور مُقدس ہونا مطلوب ہے۔ یہ بچّوں کی پیدائش اور شوہر اور بیوی کے مابین اظہار محبّت کے لیے خُدا کی طرف سے مقرر کردہ ہے۔

38.6.6

فحش نگاریِ طفلان

کلِیسیا ہر صورت میں فُحش نگاریِ طفلان کی مذمت کرتی ہے۔ اگر بشپ یا صدرِ سٹیک کو علم ہو کہ ایک رُکن فحش نگاریِ طفلان میں ملوث ہے، تو وہ فوری طور پر 38.6.2.1 کی ہدایات پر عمل کرتے ہیں۔

38.6.8

نسوانی اعضائے مخصوصہ کا ختنہ

کلِیسیا نسوانی اعضائے مخصوصہ کا ختنہ کروانے کی مذمت کرتی ہے۔

38.6.10

زنائے محرم

کلِیسیا زنائے محرم کی کسی بھی صورت کی مذمت کرتی ہے۔ جیسے یہاں استعمال کیا گیا ہے، زنائے محرم اِن کے مابین جنسی تعلقات ہیں:

  • بچّے اور والدین میں سے کوئی ایک۔

  • دادا دادی اور پوتا پوتی۔

  • بہن بھائیوں۔

  • چچا/خالو/ماموں/تایا/پھوپھا یا چچی/خالہ/ممانی/تائی/پھوپھی اور بھتیجا/بھانجا اور بھتیجی/بھانجی۔

جیسے یہاں استعمال کیا گیا ہے، بچہ، پوتا پوتی/نواسا نواسی، بہن بھائی، بھتیجی/بھانجی، اور بھتیجا/بھانجا ہونے میں حیاتیاتی، لے پالک، سوتیلے، یا رضاعی تعلقات شامل ہیں۔

جب ایک نابالغ زنائے محرم کا شکار ہو، بشپ یا صدرِ سٹیک کلِیسیا کی ہراسانی ہیلپ لائن پر فون کرتے ہیں، اُن ممالک میں جہاں یہ دستیاب ہے (دیکھیے 38.6.2.1)۔ دیگر ممالک میں، صدر سٹیک کو علاقائی دفتر میں علاقائی مُشیرِ قانون سے راہ نُمائی حاصل کرنی چاہیے۔ اُسے علاقائی دفتر میں خاندانی خدمات کے عملہ یا فلاح اور خود انحصاری کے منتظم سے بھی مشورہ کرنے کی ترغیب دی جاتی ہے۔

اگر کوئی رُکن زنائے محرم کا مُرتکب ہوتا ہے تو کلِیسیائی رُکنیتی مجلس اور ریکارڈ کی تشریح درکار ہوتی ہے۔ زنائے محرم تقریباً ہمیشہ کلِیسیا سے کسی شخص کی رُکنیت واپس لینے کا تقاضا کرتا ہے۔

اگر کوئی نابالغ کسی بچّے کے ساتھ زیادتی کرے، تو صدر سٹیک ہدایت کے لیے صدارتِ اوّل کے دفتر سے رابطہ کرتا ہے۔

زنائے محرم کے متاثرین اکثر گہرے صدمے سے گزرتے ہیں۔ راہ نُما دِلی رحم دلی اور ہمدری سے جواب دیتے ہیں۔ وہ زنائے محرم کے تباہ کُن اثرات پر قابو پانے کے لیے رُوحانی معاونت اور مشورت فراہم کرتے ہیں۔

بعض اوقات متاثرین احساسِ جرم اور ندامت میں مُبتلا ہوتے ہیں۔ متاثرین گناہ کے قصور وار نہیں ہوتے ہیں۔ راہ نُما اُنھیں اور اُن کے خاندانوں کو خُدا کی محبّت اور شِفا جو یِسُوع مسِیح اور اُس کے کفّارے کی بدولت ملتی ہے اُسے سمجھنے میں مدد کرتے ہیں (دیکھیے ایلما ۱۵: ۸؛ ۳ نیفی ۱۷: ۹

کلِیسیائی راہ نُماؤں سے الہامی مدد پانے کے علاوہ متاثرین اور اُن کے خاندانوں کو پیشہ ورانہ مشاورت کی بھی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ مزید معلومات کے لیے، دیکھیے 38.6.18.2۔

38.6.12

جادو ٹونہ

جادو ٹونہ تاریکی پر مرکوز ہے اور فریب کی طرف لے جاتا ہے۔ یہ مسِیح پر ایمان کو تباہ کرتا ہے۔

جادو ٹونہ میں شیطان کی پرستش شامل ہوتی ہے۔ اِس میں وہ پرسرار سرگرمیاں شامل ہوتی ہیں جو یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل سے ہم آہنگ نہیں ہیں۔ ایسی سرگرمیوں میں قسمت کا حال بتانا، لعنت، اور شِفا دینے کے طریقے (مگر اِسی پر اکتفا نہیں ہے) شامل ہیں جو خُدا کی کہانت کی نقل ہیں (دیکھیے مرونی ۷: ۱۱–۱۷

کلِیسیا کے ارکان کو شیطانی پرستش کی کسی بھی قسم میں مشغول نہیں ہونا چاہیے یا کسی بھی طرح سے جادو ٹونہ میں حصّہ نہیں لینا چاہیے۔ اُنھیں گُفتگُو یا کلِیسیائی مجالس میں ایسی تاریکی پر توجہ مرکوز نہیں کرنی چاہیے۔

38.6.13

فحش نگاری

کلِیسیا ہر قسم کی فحش نگاری کی مذمت کرتی ہے۔ کسی بھی قسم کی فحش نگاری کا استعمال انفرادی زندگیوں، خاندانوں، اور معاشروں کو نقصان پہنچاتا ہے۔ یہ خُداوند کے رُوح کو بھی دُور کرتا ہے۔ اراکینِ کلِیسیا کو فُحش مواد کی تمام صورتوں سے اجتناب کرنا اور اِس کی پیداوار، تشہیر اور استعمال کی مخالفت کرنی چاہیے۔

جب کسی شخص کی فحش نگاری کے استعمال سے توبہ کرنے میں مدد کرنا ہو تو عموماً ذاتی نصحیت اور رُکنیت کی غیر رسمی پابندیاں کافی ہوتی ہیں۔ عموماً رُکنیتی مجالس منعقد کرنے کی ضرورت نہیں۔ البتہ، فحش نگاری کے شدید اور کثیر استعمال کے لیے مجلس لازمی ہو سکتی ہے اگر اِس سے کسی رُکن کی شادی یا خاندان کو خاصا نقصان پہنچا ہو (دیکھیے 38.6.5)۔ ایک مجلس کی ضرورت ہو گی اگر ایک رُکن فُحش تصاویرِ طفلان بناتا، بانٹتا، رکھتا، یا بار بار دیکھتا ہے (دیکھیے 38.6.6

38.6.14

تعصب

سب لوگ خُدا کی اُمت ہیں۔ سب آپس میں بہن بھائی ہیں جو اُس کے الہٰی خاندان کا حصّہ ہیں (دیکھیے ”خاندان: دُنیا کے لیے ایک اعلان“)۔ خُدا نے ”ایک ہی اَصل سے آدمِیوں کی ہر ایک قَوم پَیدا کی“ (اعمال ۱۷: ۲۶)۔ اُس کی نظر میں ”سب ایک جیسے ہیں“(۲ نیفی ۲۶: ۳۳)۔ ”ہر شخص اُس کی نظر میں اَیسا ہی قیمتی ہے جیسا کہ دُوسرا“ (یعقُوب ۲: ۲۱

تعصب کرنا خُدا کے منکشف کلام کے ساتھ میل نہیں کھاتا ہے۔ خُدا کی پسندیدگی یا ناپسندیدگی خُدا اور اُس کے احکام کی عقیدت مندی پر منحصر ہے، نہ کہ آپ کی جِلد کی رنگت یا دیگر صفات پر۔

کلِیسیا تمام لوگوں سے کسی بھی گروہ یا فرد کے ساتھ متعصبانہ رویوں اور اعمال کو ترک کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔ اراکینِ کلِیسیا کو خُدا کے سب بچّوں کے لیے عزت و احترام کو فروغ دینے میں راہ نُمائی کرنی چاہیے۔ اراکین دُوسروں سے محبّت رکھنے کے خُدا کے حُکم کی تعمیل کرتے ہیں (دیکھیے متّی ۲۲: ۳۵–۳۹)۔ وہ کسی بھی قسم کے تعصب کو مسترد کرتے ہوئے سب کے ساتھ خیر سگالی کے حامل افراد بننے کی کوشش کرتے ہیں۔ اِس میں نسل، نسلی گروہ، قومیت، قبیلہ، جنس، عمر، معذوری، سماجی اقتصادی حیثیت، مذہبی عقیدہ یا عدم عقیدہ، اور جنسی رجحان پر مبنی تعصب شامل ہے۔

38.6.15

ہم جنسی کشش اور ہم جنسی رویہ

کلِیسیا خاندانوں اور اراکین کی ایسے اشخاص سے حساسیت، محبّت، اور عزت کے ساتھ پیش آنے کی ترغیب دیتی ہے جو اپنی ہی جنس کی طرف راغب ہوتے ہیں۔ کلِیسیا بڑے پیمانے پر معاشرے میں افہام و تفہیم کو بھی فروغ دیتی ہے جو مہربانی، جامعیت، دوسروں کے لیے محبّت، اور تمام انسانوں کے لیے احترام کے بارے میں اُس کی تعلیمات کی عکاسی کرتی ہے۔ کلِیسیا ہم جنسی کشش کی وجوہات پر کوئی رائے نہیں دیتی ہے۔

خُدا کے فرامین تمام ناپاک (غیر پاک دامن) رویوں، چاہے متفرق جنسی یا ہم جنسی رغبت، سے منع فرماتے ہیں۔ قائدینِ کلِیسیا اراکین کو نصحیت کرتے ہیں جنھوں نے پاک دامنی کے قانون کی خلاف ورزی کی ہو۔ قائدین اُن کی یِسُوع مسِیح اور اُس کے کفّارے پر اِیمان، توبہ کے طریقۂ کار، اور زمین پر زندگی کے مقصد کو واضح طور پر سمجھنے میں مدد کرتے ہیں۔

اگر اراکین ہم جنسی کشش محسوس کرتے ہیں اور پاک دامنی کے قانون کی پاسداری کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، تو قائدین اُنھیں اُن کے عزم میں معاونت اور حوصلہ افزائی فراہم کرتے ہیں۔ یہ اراکین کلِیسیائی بلاہٹیں، اجازت نامہ برائے ہَیکل، اور رسوماتِ ہَیکل پا سکتے ہیں، اگر وہ اہل ہوں۔ کلِیسیا کے مرد اراکین کہانت پا اور استعمال کر سکتے ہیں۔

تمام اراکینِ کلِیسیا جو اپنے عہُود کو پورا کرتے ہیں ابدیت میں تمام موعودہ پرکات پائیں گے چاہے اُن کے حالات اُنھیں اِس زندگی میں ابدی نِکاح اور والدیت کی برکات پانے کی اجازت دیتے ہیں یا نہیں (دیکھیے مُضایاہ ۲: ۴۱

38.6.16

ہم جنسی شادی

بطور اُصُولِ عقیدہ، صحائف پر مبنی، کلِیسیا تصدیق کرتی ہے کہ خالق کے منصوبہ میں اُس کی اُمت کی ابدی منزل کے لیے مرد اور عورت کے مابین شادی لازم ہے۔ کلِیسیا یہ بھی تصدیق کرتی ہے کہ خُدا کی شریعت شادی کو مرد اور عورت کے مابین قانونی اور شرعی ملاپ کے طور پر بیان کرتی ہے۔

38.6.17

جنسی تعلیم

اپنے بچّوں کی جنسی تعلیم دینے کی بنیادی ذمہ داری والدین پر عائد ہوتی ہے۔ والدین کو اپنے بچّوں کے ساتھ صحت مند، صالح جنسیت کے بارے میں دیانت درانہ، واضح اور جاری گُفتگُو کرنی چاہیے۔

38.6.18

جنسی زیادتی، زنا بالجبر، اور جنسی حملوں کی دیگر صورتیں

کلِیسیا جنسی زیادتی کی مذمت کرتی ہے۔ جیسے یہاں استعمال کیا گیا ہے جنسی زیادتی کو کسی دوسرے شخص پر کسی بھی ناپسندیدہ جنسی سرگرمی کو مسلط کرنے کے طور پر بیان کیا جاتا ہے۔ کسی شخص کے ساتھ جنسی سرگرمی جو قانونی اقرار نہیں کرتا یا نہیں کر سکتا اِسے جنسی زیادتی تصور کیا جاتا ہے۔ جنسی زیادتی جیون ساتھی یا ڈیٹنگ کے تعلقات میں بھی ہو سکتی ہے۔ بچّوں اور نوجوانوں سے جنسی زیادتی سے متعلق مزید معلومات کے لیے، دیکھیے 38.6.2.3۔

جنسی استحصال ہراساں کرنے سے لے کر عصمت دری اور جنسی حملوں کی دوسری شکلوں جیسے اعمال کے ایک وسیع سِلسلے کا احاطہ کرتا ہے۔ یہ جسمانی، زبانی، یا دیگر طریقوں سے واقع ہو سکتی ہے۔ اراکین جو جنسی زیادتی، عصمت دری، یا جنسی حملوں کی دیگر اقسام کا شکار ہوئے ہیں اُن کو مشورت دینے کے لیے ہدایت کے واسطے دیکھیے 38.6.18.2۔

اگر اراکین کو جنسی زیادتی کا شبہ یا علم ہو، تو وہ متاثرین اور دوسروں کی حفاظت کے لیے جلد از جلد کارروائی کرتے ہیں۔ اِس میں سول حُکام کو مطلع کرنا اور بشپ یا صدرِ سٹیک کو خبردار کرنا شامل ہے۔ اگر کسی بچّے کے ساتھ زیادتی ہوئی ہو، تو اراکین کو 38.6.2.1 کی ہدایات پر عمل کرنا چاہیے۔

38.6.18.2

جنسی زیادتی، زنا بالجبر، اور جنسی حملے کی دیگر صورتوں کے متاثرین کی مشورت کرنا

جنسی زیادتی کے متاثرین اکثر شدید صدمے کا شکار ہوتے ہیں۔ جب وہ بشپ یا صدر سٹیک پر بھروسا کرتے ہیں، تو وہ رحم دلی اور ہمدردی کے ساتھ جواب دیتے ہیں۔ وہ متاثرین کو زیادتی کے تباہ کُن اثرات پر غالب آنے میں مدد دینے کے لیے رُوحانی مشورت اور معاونت فراہم کرتے ہیں۔ وہ کلِیسیا کی ہراسانی ہیلپ لائن پر فون کرتا ہے جہاں یہ دستیاب ہے۔

بعض اوقات متاثرین احساسِ جرم اور ندامت میں مُبتلا ہوتے ہیں۔ متاثرین گناہ کے قصوار نہیں ہیں۔ راہ نُما متاثرین پر الزام نہیں لگاتے ہیں۔ وہ متاثرین اور اُن کے خاندانوں کی خُدا کی محبّت اور شِفا جو یِسُوع مسِیح اور اُس کے کفّارے کی بدولت ملتی ہے اُسے سمجھنے میں مدد کرتے ہیں (دیکھیے ایلما ۱۵: ۸؛ ۳ نیفی ۱۷: ۹

اگرچہ اراکین زیادتی یا حملے کے بارے میں معلومات بتانے کا انتخاب کر سکتے ہیں، راہ نُماؤں کو تفصیلات پر ضرورت سے زیادہ توجہ نہیں دینی چاہیے۔ یہ متاثرین کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔

کلِیسیائی راہ نُماؤں سے الہامی مدد پانے کے علاوہ متاثرین اور اُن کے خاندانوں کو پیشہ ورانہ مشاورت کی بھی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ مزید معلومات کے لیے، دیکھیے 31.3.6۔

38.6.18.3

رُکنیتی مجالس

ایک شخص جس نے کسی پر جنسی حملہ یا استحصال کیا ہو اُس پر رُکنیتی مجلس کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ رُکنیتی مجلس درکار ہو گی اگر رُکن نے عصمت دری کی گئی ہو یا اگر وہ جنسی استحصال کی کسی اور صورت کا مُرتکب ہوا ہو۔

38.6.20

خُود کُشی

فانی زندگی خُدا کا قیمتی تحفہ ہے—ایسا تحفہ جس کی قدر اور حفاظت کرنی چاہیے۔ کلِیسیا انسدادِ خُود کُشی کی بھرپور حمایت کرتی ہے۔

زیادہ تر لوگ جو خُود کُشی کرنے کے متعلق سوچتے ہیں وہ جسمانی، ذہنی، جذباتی، یا رُوحانی کرب سے چھٹکارا پانا چاہتے ہیں۔ اِیسے افراد کو خاندان، کلِیسیائی راہ نُماؤں، اور اہل پیشہ ور افراد سے محبّت، مدد، اور حمایت کی ضرورت ہوتی ہے۔

بشپ کلِیسیائی معاونت فراہم کرتا ہے اگر کوئی رُکن خُود کُشی پر غور کر رہا ہے یا اِس کی کوشش کر چُکا ہے۔ وہ رُکن کی فوری طور پر پیشہ ورانہ مدد پانے میں بھی مدد کرتا ہے۔

عزیزوں، راہ نُماؤں، اور پیشہ ور افراد کی بہترین کاوشوں کے باوجود خُود کُشی کو ہمیشہ روکا نہیں جا سکتا۔ یہ اپنے پیاروں اور دوسروں کے لیے گہری دِل شکنی، جذباتی ہلچل، اور بے جواب سوالات چھوڑ جاتی ہے۔ راہ نُماؤں کو خاندان کو مشورت اور تسلی دینی چاہیے۔ وہ تربیت اور مدد فراہم کرتے ہیں۔

کسی شخص کے لیے اپنی جان لینا درست نہیں ہے۔ بہر حال، صرف خُدا ہی کسی شخص کے خِیالات، اعمال، اور جواب دہی کے درجہ کا فیصلہ کرنے کے قابل ہے (دیکھیے ۱ سموئیل۱۶: ۷؛ عقائد اور عہُود ۱۳۷: ۹

جنھوں نے اپنے کسی پیارے کو خُود کُشی کی بدولت کھو دیا ہے وہ یِسُوع مسِیح اور اُس کے کَفّارے میں اُمید اور شِفا پا سکتا ہے۔

38.6.23

مُخنث افراد

مُخنث افراد پیچیدہ مسائل کا سامنا کرتے ہیں۔ اَرکان اور غیر اَرکان جِن کی شناخت بطور مُخنث ہوتی ہے—اور اُن کے خاندانوں اور دوستوں—سے حساسیت، شفقت، رحم دلی، اور مثِل مسِیح محبّت کی کثرت سے پیش آنا چاہیے۔ سب کو عِشائے ربانی میں، دیگر سبت کی عِبادات میں، اور سماجی سرگرمیوں میں شامِل ہونے کے لیے خُوش آمدید کہتے ہیں (دیکھیے 38.1.1

جنس آسمانی باپ کے خُوشی کے منصوبے کا اہم حصّہ ہے۔ جنس کا مطلوبہ معنی جیسے اعلان برائے خاندان میں بیان کیا گیا ہے پیدائشی حیاتیاتی صِنف ہے۔ کچھ لوگ اپنی حیاتیاتی جنس اور اپنی صنفی شناخت کے درمیان عدم مطابقت کے احساسات کا تجربہ کرتے ہیں۔ نتیجاً، اُن کی شناخت بطور مُخنث ہوتی ہے۔ کلِیسیا بطور مُخنث شناخت ہونے والے لوگوں کی وجوہات پر کوئی آرا نہیں رکھتی ہے۔

زیادہ تر کلِیسیائی شراکت اور چند کہانتی رسومات صنفی طور پر غیر جانب دار ہیں۔ مُخنث افراد بپتسما اور استحکام پا سکتے ہیں جیسے 38.2.8.10 میں واضح کیا گیا ہے۔ وہ عِشائے ربانی اور کہانتی برکات بھی حاصل کر سکتے ہیں۔ تاہم، کہانتی اور ہَیکل کی رسومات پیدائشی حیاتیاتی صنف کے مطابق ہی پائی جا سکتی ہیں۔

کلِیسیائی راہ نُما کسی شخص کی پیدائشی حیاتیاتی صِنف کو صِنفِ مخالف میں تبدیل کرنے کے مقصد کے لیے اختیاری طبی یا جراحی مداخلت کے خلاف نصحیت کرتے ہیں (”ازسر نو تفویض جنس“)۔ قائدین مشورہ دیتے ہیں کہ اِیسے اقدام اُٹھانا کلِیسیائی رُکنیتی پابندیوں کا موجب ہوں گے۔

رہنما سماجی منتقلی کے خلاف بھی مشورہ دیتے ہیں۔ سماجی منتقلی میں خُود کو اپنی پیدائشی حیاتیاتی جنس کے علاوہ کسی اور کے طور پر پیش کرنے کے لیے لباس یا شباہت، یا نام یا اسمِ ضمیر کو تبدیل کرنا شامل ہے۔ قائدین ہدایت کرتے ہیں کہ وہ جو سماجی منتقلی کرتے ہیں اپنے عرصہ منتقلی میں چند کلِیسیائی رُکنیتی پابندیوں سے گزریں۔

پابندیوں میں کہانت پانا اور استعمال کرنا، اجازت نامہ برائے ہَیکل حاصل اور استعمال کرنا، اور چند کلِیسیائی بُلاہٹیں پانا شامل ہیں۔ اگرچہ کلِیسیائی رُکنیت کے کچھ حقوق پر پابندی عائد ہوتی ہے، کلِیسیا میں دیگر شراکتوں کا خیر مقدم کیا جاتا ہے۔

اگر کوئی رُکن اپنا پسندیدہ نام یا مخاطب کرنے والے اِسمِ ضمیروں کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کرتا ہے، تو نام کی ترجیح کو رُکنیت کے ریکارڈ پر ترجیحی نام کے خانے میں نوٹ کیا جا سکتا ہے۔ اُس شخص کو وارڈ میں اُس ترجیحی نام سے پکارا جا سکتا ہے۔

حالات اکائی سے اکائی اور فرد سے فرد نہایت مختلف ہوتے ہیں۔ اراکین اور راہ نُما آپس میں اور خُداوند کے ساتھ مشورت کرتے ہیں۔ علاقائی صدارتیں مقامی راہ نُماؤں کو انفرادی حالات سے حساسیت سے نمٹنے میں مدد دیں گی۔ بشپ صدرِ سٹیک سے صلاح کر سکتا ہے۔ صدرِ سٹیک اور صدر مشن کو علاقائی صدارت سے ہدایت طلب کرنی چاہیے (دیکھیے 32.6.3

38.7

طبی اور صحت کی حکمتِ عملیاں

38.7.2

میت کو دفنانا اور جلانا

وفات پانے والے شخص کا خاندان فیصلہ کرتا ہے آیا کہ اُس کی لاش کو دفنایا یا جلایا جائے۔ وہ فرد کی خواہشات کا احترام کرتے ہیں۔

کچھ ممالک میں، قانون جلانے کا تقاضا کرتا ہے۔ دیگر معاملات میں، تدفین خاندان کے لیے قابلِ عمل یا قابلِ برداشت نہیں ہوتی ہے۔ تمام معاملات میں، لاش کے ساتھ عزت و احترام سے پیش آنا چاہیے۔ اراکین کو یقین دہانی کرائی جائے کہ قیامت کی قدرت کا ہمیشہ اطلاق ہوتا ہے (دیکھیے ایلما ۱۱: ۴۲–۴۵

جہاں ممکن ہو، وفات پانے والا رُکن جو ودیعت یافتہ ہو اُس کی میت کو ہَیکل کا رسمی لباس زیبِ تن کیا جائے جب دفنایا یا جلایا جائے (دیکھیے 38.5.8

38.7.3

قبل از پیدائش وفات پانے والے بچّے (مردہ اور اسقاطِ حمل بچّے)

والدین فیصلہ کر سکتے ہیں کہ آیا یادگاری عبادت یا قبرستان میں عبادت منعقد کی جائے۔

قبل از پیدائش وفات پا جانے والے بچّوں کے لیے ہَیکل کی رسومات ادا کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ یہ اِس امکان کو رد نہیں کرتا کہ یہ بچّے ابدیت میں خاندان کا حصّہ ہو سکتے ہیں۔ والدین کی خُداوند پر بھروسا رکھنے اور تسلی کے طالب ہونے کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔

38.7.4

مرگِ سہل

فانی زندگی خُدا کی طرف سے بیش قیمت نعمت ہے۔ مرگِ سہل کسی شخص کی زندگی کو دانستہ ختم کرنا ہے جو کسی لاعلاج مرض یا دیگر حالات سے دوچار ہو۔ جو شخص مرگِ سہل میں حصّہ لیتا ہے، بشمول کسی کی خُود کُشی کے ذریعے مدد کرنا، خُدا کی شریعت کی خلاف ورزی ہے اور شاید مقامی قوانین کے بھی خلاف ہو سکتا ہے۔

زندگی کے اختتام پر کسی شخص کے لیے انتہائی معاونِ حیات کے اقدامات کو بند کرنا یا ترک کرنا مرگِ سہل نہیں سمجھا جاتا (دیکھیں 38.7.11

38.7.5

ایچ آئی وی انفیکشن اور ایڈز

ایسے اراکین جو ایچ آئی وی (ہیومن امیونو ڈیفینسی وائرس) سے متاثر ہیں یا جنھیں ایڈز (ایکوائرڈ امیونو ڈیفینسی سنڈروم) ہے اُنھیں کلِیسیا کی مجالس اور سرگرمیوں میں خوش آمدید کہا جانا چاہیے۔ اُن کی شرکت دُوسروں کے لیے خطرہِ صحت نہیں ہوتی ہے۔

38.7.8

طبی اور صحت کی نگہداشت

قابل طبی مدد کی طلب، ایمان کا استعمال، اور کہانت کی برکات حاصل کرنا خُداوند کی مرضی کے مطابق، شفا کے لیے مل کر کام کرتا ہے۔

اراکین کو ایسے طبی یا صحت کے طریقوں کا استعمال یا فروغ نہیں دینا چاہیے جو اخلاقی، رُوحانی یا قانونی طور پر قابلِ اعتراض ہوں۔ جو لوگ صحت کے مسائل سے دوچار ہیں اُن کو ایسے قابل طبی پیشہ ور افراد سے مشورہ کرنا چاہیے جو اُن علاقوں میں لائسنس یافتہ ہیں جہاں وہ مشق کرتے ہیں۔

38.7.9

طبی منشیات

کلِیسیا غیر طبی مقاصد کے لیے استعمال ہونے والی منشیات کی مخالفت کرتی ہے۔ دیکھیے 38.7.14۔

38.7.11

طوالتِ حیات (بشمول معاونِ حیات)

اَرکان کو طوالتِ حیات کے انتہائی اقدام کو استعمال کرنے کا پابند محسوس نہیں کرنا چاہیے۔ بہترین فیصلے وہ شخص خُود، اگر ممکن ہو، یا اَرکانِ خاندان کر سکتے ہیں۔ اُنھیں قابل طبی مشورہ اور دُعا کے ذریعے الہٰی راہ نُمائی حاصل کرنا چاہیے۔

38.7.13

حفاظتی ٹیکے

قابل طبی ماہرین کے ذریعے کی گئی ویکسینیشن صحت کی حفاظت اور زندگی کو محفوظ بناتی ہے۔ اَرکانِ کلِیسیا کو حفاظتی ٹیکوں کے ذریعے اپنی، اپنے بچّوں اور اپنے معاشروں کی حفاظت کرنے کی ترغیب دی جاتی ہے۔

بالآخر، افراد حفاظتی ٹیکے لگوانے کے بارے میں اپنے فیصلے خود کرنے کے ذمہ دار ہیں۔ اگر اراکین کے خدشات ہوں، تو انھیں چاہیے کہ وہ قابل طبی ماہرین سے مشورہ کریں اور رُوحُ القُدس کی راہ نُمائی بھی حاصل کریں۔

38.7.14

حکمت کا کلام اور صحت مندانہ عادات

حکمت کا کلام خُدا کا حُکم ہے۔ انبیا نے وضاحت کی ہے کہ عقائد اور عہُود ۸۹ کی تعلیمات میں، تمباکو، قوی مشروبات (شراب)، اور گرم مشروبات (چائے اور کافی) سے اجتناب کرنا شامل ہے۔

دیگر اور بہت سے نقصان دہ مادے اور عادات ہیں جِن کا تذکرہ حکمت کے کلام یا کلِیسیائی راہ نُماؤں نے نہیں کیا ہے۔ اراکین کو اپنی جسمانی، روحانی اور جذباتی صحت کو فروغ دینے کے لیے انتخاب کرنے میں دانش اور دعائیہ فیصلے بروئے کار لانے چاہیے۔

38.8

انتظامی حکمتِ عملیاں

38.8.1

گود لینا اور رضاعی نگہداشت

بچّوں کو گود لینا اور رضاعی نگہداشت فراہم کرنا بچّوں اور خاندانوں کو برکت دے سکتا ہے۔ گود لینے کے ذریعے پیار کرنے والے، ابدی خاندان خلق کیے جا سکتے ہیں۔ چاہے خاندان میں بچّے گود لینے یا تولید کے ذریعے آئیں، وہ یکساں طور پر قیمتی نعمت ہوتے ہیں۔

جو اَرکان بچّوں کو گود لینا چاہتے ہیں یا انہیں رضاعی نگہداشت فراہم کرنا چاہتے ہیں اُنھیں اُس میں شامل ممالک اور حکومتوں کے تمام قابل اطلاق قوانین کی پابندی کرنی چاہیے۔

38.8.4

اعلیٰ حُکام، اعلیٰ عہدے دران اور علاقائی ستر کے آٹو گراف اور تصاویر لینا

اَرکانِ کلِیسیا کو اعلیٰ حُکام، اعلیٰ عہدے دران یا علاقائی ستر کے آٹو گراف اور تصاویر لینے کا خواہاں نہیں ہونا چاہیے۔ ایسا کرنا اُن کی توجہ اُن کی مُقدس بُلاہٹوں اور مجالس کی رُوح سے توجہ ہٹا سکتا ہے۔ یہ اُنھیں دُوسرے اراکین کا خیر مقدم کرنے سے بھی روک سکتا ہے۔

اَرکان کو اعلیٰ حُکام، اعلیٰ عہدے دران یا علاقائی ستر کی تصاویر چیپل میں نہیں لینی چاہئیں۔

38.8.7

کلِیسیائی رسائل

کلِیسیائی رسالہ جات میں شامل ہے:

صدارتِ اَوّل تمام اراکین کو کلِیسیائی رسالہ جات پڑھنے کی ترغیب دیتی ہے۔ رسالہ جات اَرکان کی یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل کا مطالعہ کرنے، زندہ انبیا کی تعلیمات کو پڑھنے، اور عالمگیر کلِیسیائی خاندان سے جُڑا ہوا محسوس کرنے، اور ایمان کے ساتھ مسائل کا سامنا کرنے، اور خُدا کے قریب ہونےمیں مدد دیتے ہیں۔

38.8.8

کلِیسیا کا نام، ورڈ مارک اور علامت

کلِیسیا کا نام، ورڈ مارک اور علامت

کلِیسیا کا نام، ورڈ مارک، اور علامت کلِیسیا کے کلیدی شناخت کنندہ ہیں۔

ورڈ مارک اور علامت۔ کلِیسیا کے ورڈ مارک اور علامت (درج بالا خاکہ دیکھیں) کا اِستعمال صرف صدارتِ اَوّل اور بارہ رُسولوں کی جماعت کی منظوری کے مُطابق کیا جائے۔ اِنھیں سجاوٹی عناصر کے طور پر استعمال نہیں کیا جا سکتا ہے۔ نہ ہی اِن کا استعمال کسی ذاتی، تجارتی، یا تشہیری انداز میں کیا جانا چاہیے۔

38.8.10

کمپیوٹرز

کلِیسیائی عِبادت گاہوں میں استعمال کیے جانے والے کمپیوٹر اور سافٹ وئیر کا انتظام اور فراہمی کلِیسیائی صدر دفاتر یا علاقائی دفتر سے کیا جاتا ہے۔ قائدین اور اراکین اِن وسائل کا استعمال کلِیسیائی مقاصد، بشمول کارِ خاندانی تاریخ کی معاونت کرنے کے لیے کرتے ہیں۔

اِن کمپیوٹروں پر تمام سافٹ وئیروں کا کلِیسیا کے لیے مناسب طور پر لائسنس ہونا چاہیے۔

38.8.12

نصابی مواد

کلِیسیا اراکین کو یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل دریافت کرنے اور اِس کے مطابق زِندگی گُزارنے میں مدد کرنے کے لیے مواد فراہم کرتا ہے۔ اِن میں صحائف، مجلسِ عامہ کے پیغامات، درسی کُتب، اور دیگر وسائل شامل ہیں۔ قائدین اراکین کی جیسے ضرورت ہو، گھر پر اِنجِیل کا مطالعہ کرنے میں مدد کرنے کے لیے صحائف اور دیگر وسائل کو استعمال کرنے کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔

38.8.14

لباس اور وضع قطع

اراکین کلِیسیا کو مناسب لباس اور وضع قطع سے متعلق اپنے انتخابات میں جسم کا احترام کرنے کی ترغیب دی جاتی ہے۔ مناسبت ثقافتوں اور مختلف مواقع کے لحاظ سے مختلف ہوتی ہے۔

38.8.16

روزے کا دن

اراکین کسی بھی وقت روزہ رکھ سکتے ہیں۔ البتہ، وہ عموماً مہینے کے پہلے اِتوار کو بطور یومِ روزہ مناتے ہیں۔

یومِ روزہ میں عموماً دُعا کرنا، 24 گھنٹے کے عرصہ کے لیے خوراک اور پانی کے بغیر رہنا (اگر جسمانی طور پر قابل ہوں)، اور فراخ دلانہ روزے کا ہدیہ دینا شامل ہے۔ روزے کے ہدیے ضرورت مندوں کی مدد کرنے کے لیے ہدیہ ہے (دیکھیے 22.2.2

بعض اوقات کلِیسیا بھر میں یا مقامی مجالس مہینے کے پہلے اتوار کو منعقد کی جاتی ہیں۔ جب یہ وقوع پذیر ہوں، تو صدورِ سٹیک یومِ روزہ کے لیے متبادل سبت کا تعین کرتے ہیں۔

38.8.17

جُوا اور لاٹریاں

کلِیسیا کسی بھی صورت میں جوا کی مخالفت کرتی اور اِس کے خلاف مشورت دیتی ہے۔ اِن میں کھیلوں پر سٹہ لگانا اور حکومت کے زیر اہتمام لاٹریاں شامل ہیں۔

38.8.19

ہجرت

اراکین جو اپنے آبائی وطنوں میں رہتے ہیں اکثر وہاں کلِیسیا کو قائم کرنے اور تقویت دینے کے مواقع پاتے ہیں۔ بہرحال، کسی مُلک میں ہجرت کرنا ذاتی انتخاب ہے۔

اراکین جو دُوسرے ممالک میں ہجرت کرتے ہیں اُنھیں تمام قابلِ اطلاق قوانین کی فرماں برداری کرنی چاہیے (دیکھیں عقائد اور عہُود ۵۸: ۲۱

مُنادوں کو دوسروں کو ترکِ وطن کے لیے سپانسر کرنے کی پیشکش نہیں کرنی چاہیے۔

38.8.22

مُلکی قوانین

اراکین کو کسی بھی مُلک میں جہاں وہ رہتے ہیں یا سفر کرتے ہیں اُس کے قوانین کی تعمیل، توقیر، اور تائید کرنی چاہیے (دیکھِیے عقائد اور عہُود ۵۸: ۲۱–۲۲؛ ایمان کے ارکان ۱: ۱۲)۔ اِن میں وہ قوانین بھی شامل ہیں جو مُنادی کی ممانت کرتے ہیں۔

38.8.25

کلِیسیائی صدر دفتر سے اراکین کا ابلاغ

کلِیسیا کے ارکان کو نظریاتی سوالات، ذاتی چنوتیوں، یا التجاؤں کے بارے میں اعلیٰ حُکام کو فون کرنے، ای میل کرنے، یا خط لکھنے کی حوصلہ شکنی کی جاتی ہے۔ اراکین کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ روحانی راہ نُمائی کی تلاش میں اپنے مقامی راہ نُماؤں بشمول اپنی انجمنِ خواتین یا ایلڈرز کی جماعت کے صدر سے رابطہ کریں (دیکھِیے 31.3

38.8.27

معذوری والے اَرکان

راہ نُماؤں اور اراکین کی حوصلہ افرائی کی جاتی ہے کہ اُن سب کی ضرورتوں کو پورا کریں جو اُن کی اکائیوں میں رہتے ہیں۔ معذور افراد کی قدر کی جاتی ہے اور وہ بامعنی طریقوں سے اپنا حصّہ ڈال سکتے ہیں۔ معذوریاں ذہنی، سماجی، جذباتی، یا جسمانی ہو سکتی ہیں۔

38.8.29

دیگر عقائد

بہت سے دوسرے مذاہب میں ایسا بہت کچھ ہے جو متاثر کن، عظیم اور اعلیٰ ترین احترام کے لائق ہے۔ مُنادوں اور اراکین کو دُوسروں کے عقائد اور روایات سے متعلق حساس اور احترام کرنے والے ہونا چاہیے۔

38.8.30

سیاسی اور شہری ذمہ داریاں

اراکینِ کلِیسیا کی سیاسی اور حکومتی معاملات میں شرکت کرنے کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔ بہت سے ممالک میں، اِس میں شامل ہو سکتا ہے:

  • ووٹ دینا۔

  • سیاسی پارٹیوں میں شامل ہونا اور خدمت کرنا۔

  • مالی معاونت فراہم کرنا۔

  • پارٹی کے عہدے دران اور نمائندوں سے بات چیت کرنا۔

  • مقامی اور قومی حکومتوں میں منتخب یا مقرر عہدوں پر خدمت کرنا۔

اراکین کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ اپنے معاشروں کو رہنے اور خاندانوں کی پرورش کے لیے صحت بخش مقام بنانے کے لیے موزوں مقاصد میں حصّہ لیں۔

مقامی کلِیسیائی راہ نُماؤں کو اراکین کو سیاسی معاملات میں شرکت کرنے کے لیے منظم نہیں کرنا چاہیے۔ نہ ہی راہ نُماؤں کو اثر انداز ہونے کی کوشش کرنی چاہیے کہ اراکین کیسے شرکت کرتے ہیں۔

قائدین اور اراکین کو ایسے بیانات یا طرز عمل سے بھی گریز کرنا چاہیے جِن کو کسی سیاسی جماعت، پلیٹ فارم، پالیسی یا امیدوار کے لیے کلِیسیا کی توثیق سے تعبیر کیا جا سکتا ہے۔

38.8.31

اراکین کی پَردَہ داری

کلِیسیائی راہ نُما اَرکان کی پَردَہ داری کی حفاظت کرنے کے پابند ہیں۔ کلِیسیائی ریکارڈز، فہرستیں، اور اِس جیسے مواد کو ذاتی، تجارتی، یا سیاسی مقاصد کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا ہے۔

38.8.35

مُہاجرین

ضرورت مندوں کی دیکھ بھال کرنے کی اپنی ذمہ داری کے حصّہ کے طور پر (دیکھِیے متّی ۴: ۲۶)، اراکینِ کلِیسیا مہاجرین کو اپنے معاشرے کے اَرکان کی حیثیت سے اپنا وقت، صلاحیتیں اور دوستی فراہم کرتے ہیں۔

38.8.36

کلِیسیائی مالی معاونت کے لیے درخواستیں

ضرورت مند اراکین کو کلِیسیائی مرکزی دفاتر سے رابطہ کرنے یا دیگر کلِیسیائی راہ نُماؤں یا اراکین سے رقم کی درخواست کرنے کی بجائے اپنے بشپ سے بات کرنے کی ترغیب دی جاتی ہے۔