جب بھِیڑ فراوانی کے مُلک میں جمع تھی، تو بنی نِیفی پر یِسُوع مسِیح نے اپنے آپ کو ظاہر کِیا، اور اُن کی خِدمت کی تھی؛ اور اِس طریقت سے اُس نے اپنے آپ کو اُن پر ظاہر کِیا۔
اا تا ۲۶ ابواب پر مُشتمل۔
باب ۱۱
آسمانی باپ اپنے المحبُوب بیٹے کی گواہی دیتا ہے—مسِیح ظاہر ہوتا اور اپنے کفّارے کی مُنادی کرتا ہے—لوگ اُس کے ہاتھوں، پیروں اور پسلّی میں زخموں کے نِشانوں کو چُھوتے ہیں—وہ ہوشعنا پُکارتے ہیں—وہ بپتِسما کی طریقت و صُورت بیان کرتا ہے—فِتنہ و فساد کی رُوح اِبلِیس کی ہے—مسِیح کی تعلِیم یہ ہے کہ بنی نوع اِنسان اِیمان لائیں اور بپتِسما لیں اور رُوحُ القُدس پائیں۔ قریباً ۳۴ سالِ خُداوند۔
۱ اور اب اَیسا ہُوا کہ نِیفی کی قَوم کا بُہت بڑا ہجوم ہَیکل کے اِرد گرد جمع تھا، جو فراوانی کے مُلک میں ہے، وہ ایک دُوسرے کے ساتھ حیرت اور تعجب کا اِظہار کر رہے تھے، اور وہ بڑی اور شان دار تبدیلی کو جو رُونُما ہُوئی تھی ایک دُوسرے کو دِکھا رہے تھے۔
۲ اور وہ اِس یِسُوع مسِیح کی بابت بھی باتیں کر رہے تھے، جِس کی موت کی بابت نِشان دِیا گیا تھا۔
۳ اور اَیسا ہُوا کہ جب وہ ایک دُوسرے سے یہی باتیں کر رہے تھے، تو اُنھوں نے آواز سُنی جو گویا آسمان سے آتی ہو؛ اور اُنھوں نے اِردگِرد نظر دَوڑائی، پَس جو آواز اُنھوں نے سُنی اُس کو وہ سمجھ نہ سکے؛ اور نہ یہ کرخت آواز تھی، نہ یہ بُلند آواز تھی؛ بلکہ، اِس آواز کے دِھیمے ہونے کے باوجُود یہ اُن کی رُوح تک سرایت کر گئی جِنھوں نے اِس کو سُنا، اِس قدر کہ اُن کے جسم کا کوئی حِصّہ اَیسا نہ تھا جِس کو اِس نے لرزا نہ دِیا ہو؛ ہاں، وہ اُن کی عین رُوح تک سرایت کر گئی تھی، اور اُن کے دِلوں کو گرم جوشی سے بھر دِیا تھا۔
۴ اور اَیسا ہُوا کہ اُنھوں نے آواز کو دوبارہ سُنا، اور اِس کو سمجھ نہ سکے۔
۵ اور پھر تِیسری مرتبہ اُنھوں نے آواز سُنی، اور اپنے کان کھولے تاکہ اِس کو سُنیں؛ اور اُن کی آنکھیں اُس آواز کی جانب تھیں؛ اور اُنھوں نے آسمان کی طرف بڑے غَور سے دیکھا، جہاں سے یہ آواز آتی تھی۔
۶ اور دیکھو، تِیسری مرتبہ اُنھوں نے اُس آواز کو سمجھا جو اُنھیں سُنائی دی؛ اور اِس نے اُن سے کہا:
۷ دیکھو میرا بیٹا المحبُوب، جِس سے مَیں بُہت خُوش ہُوں، جِس سے مَیں نے اپنے نام کو جلال دِیا ہے—تُم اِس کی سُنو۔
۸ اور اَیسا ہُوا کہ جب اُنھوں نے سمجھ پائی تو اُنھوں نے اپنی آنکھیں دوبارہ آسمان کی طرف اُٹھائیں؛ اور دیکھو، اُنھوں نے ایک ہستی کو آسمان سے نیچے اُترتے دیکھا؛ اور وہ سفید چُغہ میں ملبُوس تھی؛ اور وہ ہستی نیچے اُتری اور اُن کے درمیان کھڑی ہُوئی؛ اور سارے ہجُوم کی آنکھیں اُس کی طرف لگ گئی تھیں، اور اُنھیں ایک دُوسرے سے بات کرنے کی جُرأت نہ ہُوئی تھی، اور نہ وہ جانتے تھے کہ اِس کے معنی کیا ہیں، پَس اُنھوں نے سمجھا کہ یہ کوئی فرِشتہ ہے جو اُن پر ظاہر ہُوا ہے۔
۹ اور اَیسا ہُوا کہ اُس نے اپنا ہاتھ آگے بڑھایا اور لوگوں سے یہ کہہ کر کلام کرنے لگا:
۱۰ دیکھو، مَیں یِسُوع مسِیح ہُوں، جِس کی بابت نبیوں نے گواہی دی کہ دُنیا میں آئے گا۔
۱۱ اور دیکھو، مَیں دُنیا کا نُور اور زِندگی ہُوں؛ اور مَیں نے اُس تلخ پیالہ میں سے پِیا ہے جو باپ نے مُجھے دِیا، اور مَیں نے دُنیا کے گُناہوں کو اُٹھا کر باپ کو جلال دِیا ہے، اور اَیسا کرنے سے مَیں نے اَزل سے ہر بات میں باپ کی مرضی پُوری کی ہے۔
۱۲ اور اَیسا ہُوا کہ جب یِسُوع یہ باتیں کہہ چُکا تو سارا ہجوم زمین پر سجدہ ریز ہوگیا؛ پَس اُنھیں یاد آیا کہ اُن کے درمیان میں یہ نبُوت کی گئی تھی کہ مسِیح آسمان پر جانے کے بعد اپنے آپ کو اُن پر ظاہر کرے گا۔
۱۳ اور اَیسا ہُوا کہ خُداوند یہ کہہ کر اُن سے کلام کرنے لگا:
۱۴ اُٹھو اور میرے پاس آؤ، تاکہ تُم اپنے ہاتھ میری پسلی میں ڈالو، اور یہ کہ تُم میرے ہاتھوں اور پیروں میں کِیلوں کے نِشان محسُوس کرو، تاکہ تُم یہ جان لو کہ مَیں اِسرائیل کا خُدا اور ساری دُنیا کا خُدا ہُوں اور مَیں جہان کے گُناہوں کی خاطر مُؤا ہُوں۔
۱۵ اور اَیسا ہُوا کہ لشکر آگے بڑھا، اور اپنے ہاتھ اُس کی پسلی میں ڈالے، اور اُس کے ہاتھوں اور اُس کے پیروں میں کِیلوں کے نِشان محسُوس کِیے؛ اور اُنھوں نے باری باری جا کر اَیسا کِیا، یہاں تک کہ وہ سب گئے، اور اپنی آنکھوں سے دیکھا اور اپنے ہاتھوں سے محسُوس کِیا، اور یقِینی طور سے پہچان گئے اور گواہی دی، کہ یہ وہی ہے جِس کی بابت نبیوں نے لِکھا کہ وہ آئے گا۔
۱۶ اور جب وہ سب آگے جا چُکے اور خُود دیکھ چُکے تو وہ سب یک آواز ہو کر یہ پُکارنے لگے:
۱۷ ہوشعنا! خُدا تعالیٰ کا نام مُبارک ہو! اور وہ یِسُوع کے قدموں میں سجدہ ریز ہُوئے اور اُس کی تمجید کی۔
۱۸ اور اَیسا ہُوا کہ اُس نے نِیفی کو مُخاطب کِیا (کیوں کہ نِیفی بھی ہجُوم میں تھا) اور اُس نے اُسے حُکم دِیا کہ وہ آگے آئے۔
۱۹ اور نِیفی اُٹھا اور آگے بڑھا، اور وہ خُداوند کے حُضُور سجدہ ریز ہُوا اور اُس کے قدموں کو چُوما۔
۲۰ اور خُداوند نے اُسے اُٹھنے کا حُکم دِیا۔ اور وہ اُٹھا اور اُس کے حُضُور کھڑا ہو گیا۔
۲۱ اور خُداوند نے اُس سے کہا: مَیں تُجھے یہ قُدرت اور اِختیار عطا کرتا ہُوں کہ جب مَیں آسمان پر دوبارہ چلا جاؤں تو تُو اِن لوگوں کو بپتِسما دینا۔
۲۲ اور پھر خُداوند نے دُوسروں کو بُلایا، اور اُنھیں بھی یہی کہا؛ اور اُس نے اُنھیں بپتِسما دینے کی قُدرت اور اِختیار بخشا۔ اور اُس نے اُن سے کہا: تُم اِس طرح سے بپتِسما دینا؛ اور تُم میں کوئی تکرار نہ ہوں گی۔
۲۳ مَیں تُم سے سچّ کہتا ہُوں، جو کوئی تُمھارے کلام کے وسِیلے سے تَوبہ کرتا، اور میرے نام پر بپتِسما پانے کی نِیّت کرتا ہے تو، تُم اِنھیں اِس طرح بپتِسما دینا—دیکھو، تُم پانی میں جا کر کھڑے ہونا، اور اُنھیں میرے نام پر بپتِسما دینا۔
۲۴ اور اب دیکھو، یہ وہ کلمات ہیں جو تُمھیں کہنے ہوں گے، اُن کا نام پُکار کر یُوں کہنا:
۲۵ مَیں یِسُوع مسِیح سے اِختِیار پا کر تُجھے باپ، اور بیٹے، اور رُوحُ القُدس کے نام سے بپتسما دیتا ہوں۔ آمین۔
۲۶ اور تب تُم اَنھیں پانی میں غوطہ دینا، اور پھر پانی میں سے باہر نِکال لینا۔
۲۷ اور تُم اِس طریق کے مُوافِق میرے نام پر بپتسما دینا؛ پَس دیکھو، میں تُم سے سچّ کہتا ہُوں، کہ باپ، اور بیٹا، اور رُوح القُدس ایک ہیں؛ اور مَیں باپ میں ہُوں اور باپ مُجھ میں ہے، اور باپ اور مَیں ایک ہیں۔
۲۸ اور جِس طرح مَیں نے تُمھیں حُکم دِیا ہے تُمھیں اُسی طرح بپتِسما دینا ہوگا۔ تُم میں تفرقے نہ ہوں، جَیسا کہ اب تک ہوتے رہے ہیں؛ نہ میری تعلِیم کے نکات کی بابت تُمھارے درمیان میں فِتنے پَیدا ہوں، جَیسا کہ اب تک ہوتے رہے ہیں۔
۲۹ پَس، مَیں تُم سے سچّ سچّ کہتا ہُوں، جِس میں فَساد کی رُوح ہے وہ مُجھ سے نہیں، بلکہ اِبلِیس سے ہے، جو فِتنہ و فَساد کا باپ ہے، اور وہ اِنسان کے دِل کو ایک دُوسرے کے خِلاف، غیظ و غصب کے ساتھ، جھگڑا کرنے کے لِیے اُبھارتا ہے۔
۳۰ دیکھو، میری تعلِیم یہ نہیں ہے، کہ اِنسان کے دِل کو ایک دُوسرے کے خِلاف، غیظ و غصب کے ساتھ اُبھارے؛ بلکہ میری تعلِیم یہ ہے کہ اَیسی باتوں سے چُھٹکارا پایا جائے۔
۳۱ دیکھو، مَیں تُم سے سچّ سچّ کہتا ہُوں، مَیں تُم میں اپنی تعلِیم کا اِعلان کرُوں گا۔
۳۲ اور میری تعلِیم یہ ہے، اور یہ وہ تعلِیم ہے جو میرے باپ نے مُجھے دی ہے؛ اور مَیں باپ کی گواہی دیتا ہُوں، اور باپ میری گواہی دیتا ہے، اور رُوح القُدس باپ کی اور میری گواہی دیتا ہے؛ اور میں گواہی دیتا ہُوں کہ باپ ہر جگہ، سب اِنسانوں کو، تَوبہ کرنے اور مُجھ پر اِیمان لانے کا حُکم دیتا ہے۔
۳۳ اور جو کوئی مُجھ پر اِیمان لاتا، اور بپتِسما پاتا ہے، وہی نجات پائے گا؛ اور یہ وہ ہیں جو آسمان کی بادِشاہی کے وارِث ہوں گے۔
۳۴ اور جو مُجھ پر اِیمان نہیں لاتا، اور بپتِسما نہیں پاتا، مُجرم ٹھہرایا جائے گا۔
۳۵ مَیں تُم سے سچّ، سچّ، کہتا ہُوں، کہ یہی میری تعلِیم ہے، اور مَیں باپ کی طرف سے اِس کی گواہی دیتا ہوں؛ اور جو کوئی مُجھ پر اِیمان لاتا ہے باپ پر بھی اِیمان لاتا ہے؛ اور اُس کو باپ میری گواہی دے گا، پَس وہ آگ اور رُوح القُدس کے ساتھ اُس کو گواہی دے گا۔
۳۶ اور یُوں باپ میری گواہی دے گا، اور رُوح القُدس اُس کو میری اور باپ کی گواہی دے گا؛ پَس باپ اور مَیں اور رُوح القُدس ایک ہیں۔
۳۷ اور مَیں تُم سے پھر کہتا ہُوں، ضرُور ہے کہ تُم تَوبہ کرو، اور چھوٹے بچّے کی مانِند بنو، اور میرے نام پر بپتِسما لو، ورنہ تُم کسی طور پر یہ چیزیں نہیں پا سکتے۔
۳۸ اور مَیں تُم سے پِھر کہتا ہُوں، لازِم ہے کہ تُم تَوبہ کرو، اور میرے نام سے بپتِسما پاؤ، اور چھوٹے بچّہ کی مانِند بنو، یا پِھر تُم ہرگِز خُدا کی بادِشاہی کے وارِث نہیں ٹھہر سکتے۔
۳۹ مَیں تُم سے سچّ سچّ کہتا ہُوں، کہ یہی میری تعلِیم ہے، اور جِنھوں نے اِس پر بُنیاد رکھی اُنھوں نے میری چٹان پر بُنیاد رکھی، اور دوزخ کے پھاٹک اُن پر غالِب نہ آئیں گے۔
۴۰ اور جو کوئی اِس سے کم یا زیادہ کا اِعلان کرتا ہے، اور اِسے میری تعلِیم کے طور پر قائم کرتا ہے، وہ اِبلِیس کی طرف سے ہے، اور اُس کی تعمیر میری چٹان پر نہیں؛ بلکہ وہ ریتلی بُنیاد پر تعمیر کرتا ہے، اور جب سیلاب آتے اور آندھیاں اُنھیں نقصان پُہنچاتی ہیں تو جہنم کے دروازے ایسوں کو قبُول کرنے کے لیے کُھلے رہتے ہیں۔
۴۱ پَس اِس اُمّت کے پاس جاؤ، اور جو کلام میں نے عطا کِیا ہے، زمین کی اِنتہاؤں تک اُس کی مُنادی کرو۔