باب ۵
بنی نِیفی تَوبہ کرتے اور اپنے گُناہوں کو ترک کرتے ہیں—مورمن اپنے لوگوں کی تاریخ لِکھتا ہے اور اُن میں اَبَدی کلام کی مُنادی کرتا ہے—اِسرائیل اپنی طویل پراگندگی کے بعد اِکٹھا کِیا جائے گا۔ قریباً ۲۲–۲۶ سالِ خُداوند۔
۱ اور اب دیکھو، بنی نِیفی کے سارے لوگوں میں ایک بھی زِندہ جان اَیسی نہ تھی جِس نے اُن تمام پاک نبِیوں کے کلام پر ذرا بھی شک کِیا ہو، جِنھوں نے کلام کِیا تھا، کیوں کہ اُنھیں معلُوم تھا کہ درحقیقت اُن کا پُورا ہونا ضرُور ہے۔
۲ اور اُنھیں معلُوم تھا کہ مسِیح واقعی آ چُکا ہے، گویا اُن کئی نِشانوں کے باعث، جِنھیں نبِیوں کے کلام کے مُوافِق عطا کِیا گیا تھا؛ اور اُن باتوں کی معرفت جو پہلے واقع ہو چُکی تھیں، وہ جانتے تھے کہ اُن کا ہونا ضرُور ہے تاکہ وہ سب باتیں جو کہی گئیں درحقیقت اُسی کے مُوافق پُوری ہوں گی۔
۳ پَس اُنھوں نے اپنے سب گُناہوں اور اپنی مکرُوہات اور اپنی حرام کاریوں کو ترک کِیا، اور دِن اور رات جاِں فشانی سے خُدا کی خِدمت میں لگ گئے۔
۴ اور اب اَیسا ہُوا کہ جب اُنھوں نے سارے ڈاکوؤں کو قیدی بنا لِیا تھا، یہاں تک کہ وہ جِنھیں مارا نہیں گیا تھا اُن میں سے کسی میں بھی فرار کی سکت نہ ہُوئی تھی، اُنھوں نے اپنے قیدیوں کو قید خانہ میں ڈال دِیا، اور اُن میں خُدا کے کلام کی مُنادی کرنے کو کہا گیا؛ اور جِتنوں نے اپنے گُناہوں سے تَوبہ کی اور عہد میں داخل ہُوئے کہ وہ مزید قتل و غارت نہ کریں گے تو اُنھیں آزاد کر دِیا گیا۔
۵ مگر وہاں پر جِتنے بھی عہد میں داخل نہ ہُوئے، اور جِتنے اپنے دِلوں میں خُون ریزی کے منصُوبہ پر قائم رہے، ہاں، جِتنوں کو بھی اپنے بھائیوں کے خِلاف دھمکیاں دیتے پایا گیا اُنھیں قانُون کے مُوافِق خطا وار اور سزا کا حق دار ٹھہرایا گیا۔
۶ اور یُوں اُنھوں نے اُس ساری مکاری، اور خُفیہ، اور مکرُوہ سازشوں کو تمام کِیا، جن کے باعث اِس قدر بدی، اور اِس حد تک قتل و غارت ہُوئی تھی۔
۷ اور یُوں بائیسواں برس گُزر گیا، اور تئیسواں برس بھی، اور چوبیسواں برس، اور پچیسواں برس بھی؛ اور یُوں پچیس برس بِیت گئے تھے۔
۸ اور بُہت سی باتیں رُونما ہُوئیں جو کہ بعض لوگوں کی نظر میں ارفع اور نِرالی تھیں؛ تاہم وہ تمام اِس کِتاب میں نہیں لِکھی جا سکتیں؛ ہاں، حتیٰ کہ پچیس برسوں کی مُدت میں جو کُچھ اُن لوگوں کے درمیان میں ہُوا تھا، اُس کا سواں حِصّہ بھی اِس کِتاب میں نہیں لِکھا جا سکتا؛
۹ مگر دیکھو اَیسی سرگُزشت ہے جِس میں اُن لوگوں کی تمام کارروائیاں مرقَوم ہیں؛ اور نِیفی نے مُختصر مگر حقیقی رُوداد لِکھی ہے۔
۱۰ پَس مَیں نے اِن باتوں کی سرگُزشت، نِیفی کی رُوداد کے مُطابق لِکھی، جو اُن اَوراق پر کُندہ تھی جِن کو نِیفی کے اَوراق کہا گیا۔
۱۱ اور دیکھو، مَیں اُن اَوراق پر لِکھتا ہُوں جو مَیں نے اپنے ہاتھوں سے بنائے۔
۱۲ اور دیکھو، میرا نام مورمن ہے، جو مورمن کی سرزمِین کے نام پر رکھا گیا، جِس سرزمِین میں ایلما نے لوگوں کے درمیان میں کلِیسیا قائم کی تھی، ہاں، پہلی کلِیسیا جو اُن کی خطا کے بعد اُن کے درمیان میں قائم کی گئی تھی۔
۱۳ دیکھو، مَیں خُدا کے بیٹے، یِسُوع مسِیح کا شاگِرد ہُوں۔ اُس نے اپنے لوگوں میں اپنے کلام کی مُنادی کرنے کے لیے مُجھے بُلایا ہے کہ وہ اَبَدی زِندگی پائیں۔
۱۴ اور اب یہ ضرُوری ہو گیا تھا کہ مَیں، خُدا کی مرضی کے مُوافِق، جو لوگ گُزر گئے ہیں، جو مُقدّسِین تھے، اُن کی دُعائیں اُن کے اِیمان کے مُوافِق پُوری ہوں گی، اِن نوِشتوں کو قلم بند کرُوں جو انجام پا چُکے ہیں—
۱۵ ہاں، اِس کی مُختصر رُوداد، جو لِحی کے یروشلِیم چھوڑنے کے زمانہ سے لے کر، یعنی اِس موجُودہ زمانہ تک واقع ہُوئی ہے۔
۱۶ پَس مَیں اپنے ایّام کی اِبتدا کرنے کی بجائے، اپنی سرگُزشت اُن کے احوال بیان کرنے سے کرتا ہُوں جو مُجھ سے پہلے ہو گُزرے تھے۔
۱۷ اور پھر، مَیں اُن باتوں کی رُوداد لِکھتا ہُوں جو مَیں نے اپنی آنکھوں سے دیکھی ہیں۔
۱۸ اور مَیں جانتا ہُوں کہ جو نوِشتہ مَیں نے لِکھا ہے حق اور سچّ ہے؛ تو بھی بُہت سی باتیں ہیں جو، ہم اپنی زبان کے باعث، لِکھنے کے قابِل نہیں ہیں۔
۱۹ اور اب مَیں اپنے کلام کو ختم کرتا ہُوں، جو میری بابت ہے، اور اپنے بیان کو اُن باتوں کی طرف بڑھاتا ہُوں، جو مُجھ سے پہلے واقع ہو چُکی ہیں۔
۲۰ مَیں مورمن، لِحی کی اصل نسل سے ہُوں۔ میرے پاس میرے خُدا اور میرے نجات دہندہ یِسُوع مسِیح کی تمجید کرنے کی وجہ ہے، چُوں کہ وہ ہمارے باپ دادا کو یروشلِیم کی سرزمِین سے نِکال لایا، (اور کوئی نہیں جانتا تھا سِوا وہ خُود اور وہ، جنھیں وہ اُس سرزمِین سے نِکال لایا) اور کہ اُس نے مُجھے اور میری اُمّت کو اپنی جانوں کی نجات کے لیے بڑی معرفت عطا کی ہے۔
۲۱ یقِیناً اُس نے یعقوبؔ کے گھرانے کو برکت دی، اور یُوسُفؔ کی نسل پر رحم کِیا اور ترس کھایا ہے۔
۲۲ اور جِتنا زیادہ بنی لِحی نے اُس کے حُکموں کو مانا ہے، اُس نے اُنھیں اُتنا زیادہ نوازا ہے اور اپنے کلام کے مُوافِق اُنھیں خُوش حال کِیا ہے۔
۲۳ ہاں، اور یقِیناً وہ دوبارہ یُوسُفؔ کی نسل کے بقیہ کو خُداوند اُن کے خُدا کے عِرفان کی پہچان عطا کرے گا۔
۲۴ اور یقِیناً خُداوند کی حیات کی قَسم، وہ دُنیا کے چاروں کونوں سے یعقوبؔ کی نسل سے اُس سارے بقیہ کو اِکٹھا کرے گا، جو رُویِ زمِین پر پراگندہ ہُوئے ہیں۔
۲۵ اور جیسا کہ اُس نے یعقوبؔ کے سارے گھرانے سے عہد باندھا ہے، یعنی وہ ہی عہد جِس کی اُس نے یعقوبؔ کے گھرانے کے ساتھ عہد بندی کی ہے اُس کے اپنے مُقرّرہ وقت پر پُورا ہو گا، تاکہ وہ اُس عہد کو جو اُس نے یعقوبؔ کے سارے گھرانے کے ساتھ باندھا اُس عہد کی پہچان میں بحال ہوں۔
۲۶ اور پھر وہ اپنے مُخلصی دینے والے کو جانیں گے، جو کہ خُدا کا بیٹا، یِسُوع مسِیح ہے؛ اور تب وہ دُنیا کے چاروں کونوں سے اپنے اپنے مُلکوں میں اِکٹھے کِیے جائیں گے، جہاں سے وہ پراگندہ کِیے گئے ہیں؛ ہاں، خُداوند کی حیات کی قسم اَیسا ہی ہو گا۔ آمین۔