صحائف
۳ نِیفی ۱۲


باب ۱۲

یِسُوع بارہ کو بُلاتا اور اِختیار دیتا ہے—وہ بنی نِیفی کو پہاڑی وعظ کی طرز کا پیغام دیتا ہے—وہ مُبارک بادیاں بیان کرتا ہے—اُس کی تعلیمات مُوسیٰ کی شریعت سے بالاتر ہیں اور اِس پر فوقیت رکھتی ہیں—ہر اِنسان کو کامِل ہونے کا حُکم دِیا گیا ہے جَیسا کہ وہ اور اُس کا باپ کامِل ہیں—موازنہ کیجیے متّی ۵۔ قریباً ۳۴ سالِ خُداوند۔

۱ اور اَیسا ہُوا جب یِسُوع، نِیفی اور اُن سے جو بُلائے گئے تھے، یہ باتیں کہہ چُکا، (اب جو بُلائے گئے، اور جِنھوں نے بپتِسما دینے کی قُوت اور اِختیار پایا تھا، اُن کی تعداد بارہ تھی) اور دیکھو، اُس نے ہجُوم کی طرف اپنا ہاتھ بڑھایا، اور بُلند آواز کے ساتھ یُوں کلام کرنے لگا: مُبارک ہو تُم اگر تُم اِن بارہ کے کلام پر دھیان دو گے جِنھیں مَیں نے تُم میں سے، تُمھاری خِدمت کے لیے چُنا ہے، اور یہ تُمھارے خادِم ہوں گے اور مَیں نے اُنھیں اِختیار دِیا ہے کہ وہ تُمھیں پانی سے بپتِسما دیں؛ اور جب تُم پانی سے بپتِسما پا لو، تو دیکھو، مَیں تُمھیں آگ اور رُوح القُدس سے بپتِسما دُوں گا، پَس مُبارک ہو تُم اگر تُم مُجھ پر اِیمان لاتے اور بپتِسما پاتے ہو، جب تُم مُجھے دیکھ چُکے ہو اور جانتے ہو کہ مَیں ہُوں۔

۲ اور پھر، زیادہ مُبارک وہ ہیں جو تُمھارے کلام پر اِیمان لائیں گے، اِس لِیے کہ تُم گواہی دو گے کہ تُم مُجھے دیکھ چُکے ہو، اور یہ تُم جانتے ہو کہ مَیں ہُوں۔ ہاں، مُبارک ہیں وہ جو تُمھارے کلام پر اِیمان لائیں گے، اور حلیمی کی گہرائیوں میں آئیں گے اور بپتِسما لیں گے، پَس آگ اور رُوح القُدس اُن پر نازِل ہوگا، اور اپنے گُناہوں کی مُعافی پائیں گے۔

۳ مُبارک ہیں وہ جو رُوح کے غریب ہیں اور میری طرف رُجُوع لاتے ہیں، کیوں کہ آسمان کی بادشاہی اُن کی ہے۔

۴ مُبارک ہیں وہ جو غمگین ہیں، کیوں کہ وہ تسلّی پائیں گے۔

۵ مُبارک ہیں وہ جو حلِیم ہیں، کیوں کہ وہ زمِین کے وارِث ہوں گے۔

۶ اور مُبارک ہیں وہ سب جو راست بازی کے بُھوکے اور پِیاسے ہیں، کیوں کہ وہ رُوحُ القُدس سے آسُودہ ہوں گے۔

۷ اور مُبارک ہیں وہ جو رحم دِل ہیں کیوں کہ وہ رحم پائیں گے۔

۸ اور مُبارک ہیں وہ سب جو پاک دِل ہیں کیوں کہ وہ خُدا کو دیکھیں گے۔

۹ اور مُبارک ہیں وہ سب جو صُلح کراتے ہیں، کیوں کہ وہ خُدا کے فرزند کہلائیں گے۔

۱۰ اور مُبارک ہیں وہ سب جو میرے نام کی خاطر ستائے گئے ہیں، کیوں کہ آسمان کی بادِشاہی اُنھی کی ہے۔

۱۱ اور مُبارک ہو تُم جب میرے سبب سے لوگ تُم کو لعن طعن کریں اور ستائیں گے، اور ناحق ہر طرح کی بُری باتیں تُمھاری نسبت کہیں گے؛

۱۲ کیوں کہ تُم بڑی خُوشی پاؤ گے اور نہایت شادمان ہو گے، پَس آسمان پر تُمھارا اَجر بڑا ہو گا؛ کیوں کہ اُنھوں نے اُن نبیوں کو بھی جو تُم سے پہلے تھے، اِسی طرح ستایا تھا۔

۱۳ مَیں تُم سے سچّ سچّ کہتا ہُوں، تُم زمِین کا نمک ہو لیکن اگر نمک کا مزہ جاتا رہے تو وہ کِس چِیز سے نمکِین کِیا جائے گا؟ پِھر وہ کِسی کام کا نہیں سِوا اِس کے کہ باہر پَھینکا جائے اور آدمِیوں کے پاؤں کے نِیچے رَوندا جائے۔

۱۴ مَیں تُم سے سچّ سچّ کہتا ہُوں، تُم اِس اُمّت کا نُور ہو۔ جو شہر پہاڑ پر بسا ہے چُھپ نہیں سکتا۔

۱۵ دیکھو، کیا لوگ چراغ روشن کر کے پیمانہ کے نیچے رکھتے ہیں؟ نہیں، بلکہ چراغ دان پر رکھتے ہیں اور اِس سے اُن سب کو جو گھر میں ہیں روشنی پُہنچتی ہے۔

۱۶ پَس اپنی روشنی کو اِن لوگوں کے سامنے چمکنے دو، تاکہ وہ تُمھارے نیک کاموں کو دیکھیں اور تُمھارے باپ کی جو آسمان پر ہے، تُمجید کریں۔

۱۷ یہ خیال مت کرو کہ مَیں تَورَیت یا نبِیوں کی کِتابوں کو منسُوخ کرنے آیا ہُوں۔ مَیں منسُوخ کرنے نہیں بلکہ پُورا کرنے آیا ہُوں؛

۱۸ پَس مَیں تُم سے سچّ کہتا ہُوں، شریعت سے نہ ایک نُقطہ نہ ایک شوشہ ٹلا ہے، بلکہ یہ سب کُچھ مُجھ میں پُورا ہُوا ہے۔

۱۹ اور دیکھو، مَیں نے تُمھیں اپنے باپ کی شریعت اور حُکم دِیے ہیں، کہ تُم مُجھ پر اِیمان لاؤ گے، اور کہ تُم اپنے گُناہوں سے تَوبہ کرو گے، اور شِکستہ دِل اور پشیمان رُوح کے ساتھ میرے پاس آؤ گے۔ دیکھو، حُکم تُمھارے سامنے ہیں اور شریعت پُوری ہو گئی ہے۔

۲۰ پَس میرے پاس آؤ تو تُم نجات پاؤ گے؛ کیوں کہ مَیں تُم سے سچّ کہتا ہُوں سِوا اِس کے کہ تُم میرے حُکموں کو مانو، جِن کا مَیں نے تُمھیں اِس وقت حُکم دِیا ہے، تُم کسی طرح بھی آسمان کی بادِشاہی میں داخل نہ ہو گے۔

۲۱ تُم سُن چُکے ہو کہ اَگلوں نے یہ کہا تھا، اور یہ نوِشتہ بھی تُمھارے سامنے ہے، کہ تُو خُون نہ کرنا، اور جو کوئی خُون کرے گا خُدا کی سزا کے لائِق ہو گا؛

۲۲ لیکن مَیں تُم سے کہتا ہُوں، جو کوئی اپنے بھائی پر غُصّہ ہے، وہ اُس کی سزا کے لائِق ہو گا۔ اور جو کوئی اپنے بھائی کو راقہ، کہے گا، وہ صدرِ عدالت کی سزا کے لائق ہو گا؛ اور جو کوئی اُسے احمق، کہے گا، وہ جہنم کی آگ کی سزا کے لائِق ہو گا۔

۲۳ پَس، اگر تُو میرے پاس آئے، یا میرے پاس آنے کا خواہاں ہوتا ہے، اور تُجھے یاد آتا ہے کہ تیرے بھائی کو تیرے خِلاف شکایت ہے—

۲۴ پہلے تو اپنے بھائی کے پاس جا، اور اُس سے صُلح کر، اور پھر پُورے دِل سے میرے پاس آ، اور میں تُجھے قبول کروں گا۔

۲۵ جب تک تُو اپنے مُدّعی کے ساتھ راہ میں ہے اُس سے جلد صُلح کر لے، کہِیں اَیسا نہ ہو کہ وہ تُجھے پکڑوائے، اور تُو قَید خانہ میں ڈالا جائے۔

۲۶ مَیں تُجھ سے سچّ، سچّ، کہتا ہُوں، تُو وہاں سے ہرگز باہر نہ آئے گا جب تک تُو ایک ایک سِینن ادا نہ کر دے۔ اور جِس دوران تُو قید خانہ میں ہے تو کیا تُو ایک سِینن بھی ادا کر سکے گا؟ مَیں تُجھ سے سچّ، سچّ، کہتا ہُوں، نہیں۔

۲۷ دیکھو، اَگلوں نے لِکھا ہے کہ تُو زِنا نہ کرنا؛

۲۸ بلکہ مَیں تُجھ سے کہتا ہُوں کہ جِس کِسی نے بُری نِیّت سے عَورت پر نِگاہ ڈالی، وہ اپنے دِل میں اُس کے ساتھ زِنا کر چُکا۔

۲۹ دیکھو، مَیں تُجھے حُکم دیتا ہُوں، کہ تُو اِن باتوں میں سے کسی کو بھی اپنے دِل میں داخل نہ ہونے دینا؛

۳۰ پَس یہ بہتر ہے کہ تُو اِن باتوں کا اپنے تئیں اِنکار کرے، اِن کی بابت اپنی صلِیب اُٹھائے، بجائے اِس کے کہ تُو جہنم میں ڈالا جائے۔

۳۱ یہ لِکھا گیا کہ جو کوئی اپنی بیوی کو چھوڑے گا، وہ اُسے طلاق نامہ لِکھ کر دے۔

۳۲ مَیں تُم سے سچّ، سچّ، کہتا ہُوں، جو کوئی اپنی بیوی کو، حرام کاری کے سِوا کسی اور سبب سے چھوڑ دے، اُس سے زِنا کراتا ہے؛ اور جو کوئی اُس چھوڑی ہُوئی سے بیاہ کرے وہ زِنا کرتا ہے۔

۳۳ اور پھر یہ لِکھا گیا ہے، تُم جُھوٹی قسم نہ کھانا، بلکہ خُداوند کے لیے اپنی قسمیں پُوری کرنا؛

۳۴ مگر مَیں تُم سے سچّ، سچّ، کہتا ہُوں، بالکل قسم نہ کھانا؛ نہ آسمان کی، کیوں کہ وہ خُدا کا تخت ہے؛

۳۵ نہ زمین کی کیوں کہ وہ اُس کے پاؤں کی چوکی ہے؛

۳۶ نہ اپنے سر کی قسم کھانا، کیوں کہ تُو ایک بال کو بھی سفید یا کالا نہیں کر سکتا؛

۳۷ بلکہ تُمھارا کلام، ہاں، ہاں؛ نہیں، نہیں ہو؛ کیوں کہ جو اِس سے زیادہ ہے وہ بدی سے ہے۔

۳۸ اور دیکھو، یہ لِکھا ہے، آنکھ کے بدلے آنکھ، اور دانت کے بدلے دانت؛

۳۹ لیکن مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ شریر کا مقابلہ نہ کرنا، بلکہ جو کوئی تُمھارے دہنے گال پر طمانچہ مارے، دُوسرا بھی اُس کی طرف پھیر دو؛

۴۰ اور اگر کوئی تُجھ پر نالِش کر کے تیرا کُرتا لینا چاہے، تو اُسے چُغا بھی لے لینے دو؛

۴۱ اور جو کوئی تُجھے ایک کوس بیگار میں لے جائے، اُس کے ساتھ دو کوس چلا جا۔

۴۲ جو کوئی تُجھ سے مانگے اُسے دے، اور جو تُجھ سے قرض چاہے اُس سے مُنہ نہ موڑ۔

۴۳ اور دیکھو یہ بھی لِکھا ہے، کہ تُو اپنے پڑوسی سے محبّت رکھ، اور اپنے دُشمن سے عداوت۔

۴۴ بلکہ دیکھو مَیں تُم سے کہتا ہُوں، اپنے دُشمنوں سے محبّت رکھو، جو تُم پر لعنت کریں اُن کے لیے برکت چاہو، جو تُم سے نفرت کریں اُن سے نیکی کرو، اور جو تُمھارے ساتھ بدسلُوکی کرے اور تُمھیں ستائے، اُن کے لیے دُعا کرو؛

۴۵ تاکہ تُم اپنے باپ کے جو آسمان پر ہے بیٹے ٹھہرو؛ پَس وہ اپنے سُورج کو بدوں اور نیکوں دونوں پر چمکاتا ہے۔

۴۶ پَس وہ باتیں جو قدیم زمانہ سے تھیں، جو شریعت کے ماتحت تھیں، مُجھ میں سب پُوری ہُوئیں۔

۴۷ پُرانی چیزیں جاتی رہیں، اور سب چیزیں نئی ہو گئی ہیں۔

۴۸ پَس مَیں چاہتا ہُوں کہ تُم اِس طرح کامِل بنو جِس طرح مَیں ہُوں، یا تُمھارا باپ جو آسمان پر ہے کامِل ہے۔