باب ۱۷
یِسُوع لوگوں کو ہدایت دیتا ہے کہ وہ اُس کے کلام پر غَور کریں اور اِدراک پانے کے لیے دُعا کریں—وہ اُن کے بِیماروں کو شِفا دیتا ہے—وہ لوگوں کے لیے دُعا کرتا ہے، اَیسی بولی بولتا ہے جو لِکھی نہیں جا سکتی—فرِشتے اُن کی خِدمت گُزاری کرتے اور آگ اُن کے چھوٹے بچّوں کو گھیر لیتی ہے۔ قریباً ۳۴ سالِ خُداوند۔
۱ دیکھو، اب اَیسا ہُوا کہ جب یِسُوع یہ باتیں کہہ چُکا تو اُس نے اِرد گرد ہجُوم پر پھر نظر ڈالی، اور اُس نے اُن سے کہا: دیکھو میرا وقت آن پُہنچا ہے۔
۲ مَیں دیکھتا ہُوں کہ تُم کم زور ہو، کہ میری سب باتیں جو باپ نے مُجھے اِس وقت تُم سے کہنے کا حُکم دِیا ہے، تُم سمجھ نہیں سکتے۔
۳ پَس، اپنے اپنے گھر جاؤ، اور اُن باتوں پر غَور کرو جو مَیں نے بتائی ہیں، اور میرے نام پر، باپ سے دریافت کرو، تاکہ تُم سمجھ سکو، اور کل کے لِیے اپنے اپنے ذہن کو تیار کرو، اور مَیں تُمھارے پاس دوبارہ آؤں گا۔
۴ اَلبتہ اب مَیں باپ کے پاس جاتا ہُوں، اور اسرائیل کے گُم شُدہ قبیلوں پر خُود کو ظاہر کرنے بھی، کیوں کہ وہ باپ کے لیے گُم شُددہ نہیں ہیں، کیوں کہ وہ جانتا ہے کہ وہ اُنھیں کہاں لے گیا ہے۔
۵ اور اَیسا ہُوا کہ جب یِسُوع نے یہ بات کہی، تو اُس نے اِرد گِرد ہجُوم پر پھر نظریں ڈالیں، اور دیکھا کہ وہ آںسو بہا رہے تھے، اور اُس کو اِس طرح غَور سے دیکھتے رہے جَیسے وہ اُسے تھوڑی دیر اور اپنے ساتھ ٹھہرنے کی درخواست کرتے ہوں۔
۶ اور اُس نے اُن سے کہا، دیکھو، تُمھارے لیے میرا دِل رحم سے بھرا ہے۔
۷ کیا تُمھارے درمیان میں کوئی بِیمار ہیں؟ اُنھیں یہاں لاؤ۔ کیا تُم میں کوئی لنگڑا، یا اندھا، یا ٹُنڈا، یا کوڑی، یا وہ جو سُوکھے پن میں، یا وہ جو بہرے ہیں، یا وہ جو کسی قِسم کی مُصیبت میں مُبتلا ہیں؟ اُنھیں یہاں لاؤ، اور مَیں اُنھیں شِفا دُوں گا، کیوں کہ مُجھے تُم پر ترس آتا ہے، میرا دِل رحم سے بھرا ہے۔
۸ پَس مَیں جانتا ہُوں کہ تُم چاہتے ہو کہ مَیں تُمھیں وہ کُچھ دِکھاؤں جو مَیں نے یروشلیم میں تُمھارے بھائیوں کے لیے کِیا ہے کیوں کہ مَیں دیکھتا ہُوں کہ تُمھارا اِیمان کافی ہے کہ مَیں تُمھیں شِفا دُوں۔
۹ اور اَیسا ہُوا کہ جب اُس نے یُوں کہا، تو سارا ہجُوم، ایک ساتھ، اپنے بِیماروں کے اور اپنے مُصیبت زدوں، اور اپنے لنگڑوں، اور اپنے اندھوں کے ساتھ، اور اپنے گُونگوں کے ساتھ، اور اُن سب کو جو کسی بھی قِسم کی تکلِیف میں مُبتلا تھے، اُس کے پاس آئے؛ اور اُس نے ہر ایک کو شِفا دی، جو اُس کے پاس لائے گئے تھے۔
۱۰ اور وہ سب، جِنھوں نے شفا پائی، اور وہ جو تندُرست تھے، دونوں، اُس کے پاؤں پر جُھکے، اور اُس کی عِبادت کی، اور ہجُوم میں سے جتنے مرد آئے تھے؛ اُنھوں نے اُس کے قدموں کو بوسا دِیا، اور یہاں تک کہ اُنھوں نے اپنے آنسوؤں سے اُس کے پاؤں دھو دِیے۔
۱۱ اور اَیسا ہُوا کہ اُس نے حُکم دِیا کہ اُن کے چھوٹے بچّے اُس کے پاس لائے جائیں۔
۱۲ پَس وہ اپنے چھوٹے بچّوں کو لائے اور اُنھیں اُس کے اِردگِرد زمین پر بِٹھا دِیا اور یِسُوع اُن کے درمیان کھڑا ہُوا، اور ہجُوم نے راستا دِیا؛ جب تک کہ وہ سارے اُس کے پاس لائے گئے۔
۱۳ اور اَیسا ہُوا کہ جب وہ سب پاس لائے جا چُکے، اور یِسُوع اُن کے درمیان کھڑا ہو گیا، اُس نے ہجُوم کو حُکم دِیا کہ وہ زِمین پر گھُٹنے ٹیکیں۔
۱۴ اور اَیسا ہُوا کہ جب وہ زمین پر گھُٹنے ٹیک چُکے، تو یِسُوع دِل میں رنجیدہ ہُوا، اور کہا؛ باپ، مَیں اِسرائیل کے گھرانے کی بدیوں کے سبب سے بُہت غمگین ہُوں۔
۱۵ اور جب اُس نے یہ باتیں کہیں، تو اُس نے خُود بھی زِمین پر گھٹنے ٹیکے؛ اور دیکھو اُس نے باپ سے دُعا کی، اور وہ باتیں جو اُس نے دُعا میں کہیں، لِکھی نہیں جا سکتیں، اور ہجُوم نے جِنھوں نے اُس کی باتیں سُنیں گواہی دی۔
۱۶ اور اُنھوں نے اِس طرح سے گواہی دی: اِتنی اعلیٰ اور اَرفع باتیں جو ہم نے یِسُوع کو باپ سے کرتے ہُوئے دیکھا اور سُنا، نہ آنکھوں نے کبھی دیکھی ہیں، اور نہ کانوں نے کبھی سُنی ہیں۔
۱۷ اور نہ کوئی زبان بیان کر سکتی ہے، نہ کوئی اِنسان تحریر کر سکتا ہے، نہ اِنسانوں کے دِل اِس قدر افضل اور اعلیٰ و ارفع باتوں کا تصَوُّر کر سکتے ہیں جو ہم نے یِسُوع کو کہتے دیکھیں اور سُنیں، اور کوئی اِنسان اُس شادمانی کا اِدراک نہیں پا سکتا، جِس سے ہماری جانیں اُس وقت مَعمُور ہُوئیں جب ہم نے اُس کو ہمارے لِیے باپ سے دُعا کرتے ہُوئے سُنا۔
۱۸ اور اَیسا ہُوا کہ جب یِسُوع باپ سے دُعا کر چُکا، تو وہ اُٹھا؛ مگر ہجُوم کی خُوشی اِتنی زیادہ تھی کہ اُن پر وجدان طاری ہوگیا۔
۱۹ اور اب اَیسا ہُوا کہ یِسُوع اُن سے مُخاطب ہُوا، اور اُنھیں کھڑا ہونے کو کہا۔
۲۰ اور وہ زمین پر سے اُٹھے، اور اُس نے اُن سے کہا: اپنے اِیمان کے سبب سے تُم مبارک ہو۔ اور اب دیکھو، میری خُوشی کامِل ہے۔
۲۱ اور جب وہ یہ باتیں کہہ چُکا، تو وہ رویا، اور ہجُوم نے اُس کی گواہی دی، اور اُس نے ایک ایک کر کے، اُن کے چھوٹے بچّوں کو لِیا، اور اُن کو برکت دی، اور باپ سے اُن کے لیے دُعا مانگی۔
۲۲ اور جب وہ یہ کر چُکا تو وہ دوبارہ رویا؛
۲۳ اور وہ ہجُوم سے ہم کلام ہُوا، اور اُن سے کہا: اپنے چھوٹے بچّوں کو دیکھو۔
۲۴ اور جب اُنھوں نے نِگاہیں ڈالیں تو دیکھو اُنھوں نے اپنی آنکھیں آسمان کی طرف اُٹھائیں، اور اُنھوں نے آسمانوں کو کُھلا ہُوا پایا، اور آسمان کے فرِشتوں کو آسمان سے اُترتے دیکھا کہ گویا آگ کے درمیان میں ہوں؛ اور وہ نیچے اُترے اور اُن چھوٹے بچّوں کو گھیر لِیا اور وہ آگ کے گھیرے میں تھے؛ اور فرِشتوں نے اُن کی خِدمت گُزاری کی۔
۲۵ اور ہجُوم نے دیکھا اور سُنا اور گواہی دی؛ اور وہ جانتے ہیں کہ اُن کی گواہی سچّی ہے کیوں کہ اُن میں سے ہر ایک نے دیکھا اور سُنا، ہر ایک آدمی نے خُود دیکھا اور سُنا؛ اور وہ شُمار میں قریباً دو ہزار پانچ سو جانیں تھیں؛ اور وہ مرد اور عورتوں اور بچّوں پر مُشتمل تھے۔