صحائف
۳ نِیفی ۱۸


باب ۱۸

یِسُوع بنی نِیفی میں عشائے ربّانی کی اِبتدا کرتا ہے—اُنھیں ہمیشہ اُس کے نام سے دُعا کرنے کا حُکم دِیا جاتا ہے—وہ جو ناراستی میں اُس کا بدن کھاتے اور خُون پیتے ہیں، سزاوار ٹھہرائے جاتے ہیں—شاگِردوں کو رُوحُ القُدس عطا کرنے کا اِختیار دِیا جاتا ہے۔ قریباً ۳۴ سالِ خُداوند۔

۱ اور اَیسا ہُوا کہ یِسُوع نے اپنے شاگِردوں کو حُکم دِیا کہ وہ تھوڑی روٹی اور مَے اُس کے پاس لائیں۔

۲ اور جب وہ روٹی اور مَے لانے گئے، تو اُس نے ہجُوم کو حُکم دِیا کہ وہ زمین پر بیٹھ جائیں۔

۳ اور جب شاگرد روٹی اور مَے لے آئے، اُس نے روٹی لی اور توڑی اور اُسے برکت دی؛ اور شاگِردوں کو دی اور حُکم دِیا کہ وہ کھائیں۔

۴ اور جب وہ کھا چُکے اور سیر ہُوئے تو اُس نے حُکم دِیا کہ وہ ہجُوم کو دیں۔

۵ اور جب ہجُوم کھا چُکا اور سیر ہُوا تو اُس نے شاگِردوں سے کہا: دیکھو تُم میں سے ایک کو مُقرّر کِیا جائے گا، اور مَیں اُسے قُدرت عطا کرُوں گا کہ وہ روٹی توڑے، اور اِسے برکت دے اور میری کلِیسیا کے لوگوں، اور اُن سب کو دے، جو اِیمان لاتے اور میرے نام کا بپتِسما پاتے ہیں۔

۶ اور تُم ہمیشہ اِسی طرح کرنا، جِس طرح مَیں نے کِیا ہے، جِس طرح مَیں نے روٹی توڑی، اِسے برکت دی اور اِسے تُمھیں دِیا ہے۔

۷ اور جو مَیں نے تُمھیں دِکھایا ہے، اِسے تُم میرے بدن کی یادگاری میں کِیا کرو گے۔ اور یہ باپ کے سامنے گواہی ہو گی کہ تُم مُجھے ہمیشہ یاد رکھتے ہو۔ اور اگر تُم مُجھے ہمیشہ یاد رکھو گے تو میرا رُوح تُمھارے ساتھ ہو گا۔

۸ اور اَیسا ہُوا کہ جب اُس نے یہ باتیں کہیں، تو اُس نے اپنے شاگِردوں کو حُکم دِیا کہ وہ پیالے میں سے مَے لیں اور اِسے پیئں، اور ہجُوم کو بھی دیں تاکہ وہ اِس میں سے پیئں۔

۹ اور اَیسا ہُوا کہ اُنھوں نے اَیسا ہی کِیا، اور اُس میں سے پیا اور سیر ہُوئے؛ اور اُنھوں نے ہجُوم کو بھی دِیا، اور اُنھوں نے پیا، اور وہ سیر ہُوئے۔

۱۰ اور جب شاگِرد یہ انجام دے چُکے تو یِسُوع نے اُن سے کہا: مُبارک ہو تُم اِس اَمر کے لیے جو تُم نے انجام دِیا ہے، پَس یہی میرے حُکموں کو پُورا کرنا ہے، اور اَیسا کرنا باپ کو گواہی دینا ہے کہ تُم وہ سب کرنے کے لیے راضی ہو، جو مَیں نے تُمھیں حُکم دِیا ہے۔

۱۱ اور تُم تائب ہونے والوں اور میرے نام پر بپتسما پانے والوں کے واسطے ہمیشہ یہی کرنا؛ اور تُم یہ میرے خُون کی یادگاری میں کرنا جو مَیں نے تُمھارے لیے بہایا ہے، تاکہ تُم باپ کے حُضُور گواہ ٹھہرو کہ تُم ہمیشہ مُجھے یاد رکھتے ہو۔ اور اگر تُم مُجھے ہمیشہ یاد رکھتے ہو تو میرا رُوح تمھارے ساتھ ہو گا۔

۱۲ اور مَیں تمھیں حُکم دیتا ہُوں کہ تُم اِن فرائض کو ادا کرنا۔ اور اگر تُم اِن فرائض کو ہمشہ ادا کرتے ہو تو تُم مُبارک ہو، چُوں کہ میری چٹان پر تُم تعمیر ہوتے ہو۔

۱۳ مگر تُم میں سے جو کوئی اِن باتوں میں گھٹائے یا بڑھائے گا اُس کی تعمیر میری چٹان پر نہیں ہُوئی، بلکہ اُس کی تعمیر ریتلی بُنیاد پر ہے؛ اور جب مِینہ برستا ہے، اور پانی چڑھتا ہے، اور آندھیاں چلتی ہیں، اور اُن پر ٹکریں لگتی ہیں، تو وہ گِر جاتے ہیں، اور جہنم کے دروازے اُنھیں نِگلنے کے لیے تیار ہیں۔

۱۴ پَس مُبارک ہو تُم اگر تُم میرے حُکموں کو مانو گے، جِن کا باپ نے مُجھے حُکم دِیا ہے کہ مَیں تُمھیں دُوں۔

۱۵ مَیں تُم سے سچّ سچّ کہتا ہُوں، لازِم ہے کہ تُم جاگتے اور ہمیشہ دُعا کرتے رہنا، ورنہ اِبلِیس تُمھیں آزمائے گا، اور تُم اُس کی اسِیری میں چلے جاؤ گے۔

۱۶ اور جِس طرح مَیں نے تُمھارے درمیان میں دُعا کی تُم بھی اُسی طرح میری کلِیسیا میں میرے لوگوں کے درمیان میں جو تائب ہوتے اور میرے نام پر بپتِسما پاتے ہیں دُعا کِیا کرنا۔ دیکھو مَیں نُور ہُوں؛ مَیں نے تُمھارے واسطے مثال قائم کی ہے۔

۱۷ اور اَیسا ہُوا کہ جب یِسُوع اپنے شاگِردوں سے یہ باتیں کہہ چُکا تو وہ ہجُوم کی طرف مُڑا اور اُن سے کہا:

۱۸ دیکھو، مَیں تُم سے سچّ، سچّ، کہتا ہُوں، لازِم ہے کہ تُم جاگتے اور ہمیشہ دُعا کرتے رہنا، کہیں اَیسا نہ ہو آزمایش میں پڑو؛ کیوں کہ شیطان تُم پر غالِب آنے کا ِخواہش مند ہے، تاکہ تُمھیں گیہوں کی طرح پھٹکے۔

۱۹ پَس تُم ضرُور میرے نام پر باپ سے ہمیشہ دُعا مانگنا۔

۲۰ اور جو کُچھ تُم میرے نام پر باپ سے مانگو گے، جو واجب ہو، اِس یقِین کے ساتھ کہ تُم پاؤ گے، دیکھو، یہ تُمھیں دِیا جائے گا۔

۲۱ اپنے اپنے خاندان میں باپ سے ہمیشہ، میرے نام سے، دُعا مانگنا، تاکہ تُمھاری بیویاں اور بچّے برکت پائیں۔

۲۲ اور دیکھو، تُم اکثر آپس میں اِکٹھے ہونا؛ اور جب تُم آپس میں اکٹھے ہونا تو کسی شخص کو اپنے پاس آنے سے منع نہ کرنا، بلکہ اُنھیں اپنے پاس آنے دینا اور اُنھیں منع نہ کرنا؛

۲۳ بلکہ تُم اُن کے لیے دُعا کرنا اور اُن کو خارج نہ کرنا اور اگر وہ اکثر تُمھارے پاس آئیں تو تُم میرے نام پر باپ سے اُن کے لیے دُعا مانگنا۔

۲۴ پَس، اپنی روشنی جلائے رکھنا تاکہ یہ دُنیا کو مُنوّر کرے۔ دیکھو، مَیں ہی وہ روشنی ہُوں جو تُم نے جلائے رکھنی ہے—یعنی جو کُچھ تُم نے مُجھے کرتے دیکھا ہے۔ دیکھو تُم نے دیکھا ہے کہ مَیں نے باپ سے دُعا مانگی ہے، اور تُم سب اِس کے شاہد ہو۔

۲۵ اور تُم دیکھتے ہو کہ مَیں نے حُکم دِیا ہے کہ تُم میں سے کوئی بھی چھوڑ نہ جائے، بلکہ یہ حُکم دِیا ہے کہ تُم میرے پاس آؤ، تاکہ تُم محسُوس کرو اور دیکھو؛ تُم اِسی طرح دُنیا کے ساتھ کرنا؛ اور جو کوئی بھی اِس حُکم کو توڑتا ہے، اپنے آپ کو آزمایش میں ڈالتا ہے۔

۲۶ اور اب اَیسا ہُوا کہ جب یِسُوع یہ باتیں کہہ چُکا، تو اُس نے پھر اپنی نظر اُن شاگِردوں پر ڈالی جِن کو اُس نے چُنا تھا، اور اُن سے کہا:

۲۷ دیکھو مَیں تُم سے سچّ، سچّ، کہتا ہُوں، مَیں تُمھیں ایک اور حُکم دیتا ہُوں، اور پھر ضرُور ہے کہ مَیں اپنے باپ کے پاس جاؤں تاکہ مَیں دُوسرے حُکموں کو جو اُس نے مُجھے دِیے پُورا کرُوں۔

۲۸ اور اب دیکھو، یہ وہ حُکم ہے جو مَیں تُمھیں دیتا ہُوں، کہ جب تُم اِس کو ادا کرو، تو تُم ناحق کسی کو جان بُوجھ کر ناراستی کی حالت میں، میرے بدن اور میرے خُون میں سے پِینے نہ دینا؛

۲۹ پَس جو کوئی ناراستی کی حالت میں میرے بدن میں سے کھاتا اور میرے خُون میں سے پیتا ہے اپنی جان کی سزا کے واسطے کھاتا اور پیتا ہے؛ پَس اگر تُمھیں معلُوم ہو کہ کوئی آدمی میرے بدن کو کھانے اور خُون کو پِینے کے لائق نہیں ہے، تو تُم اُسے منع کرنا۔

۳۰ تو بھی، تُم اُس کو اپنے ہاں سے خارج نہ کرنا، بلکہ اُس کو سِکھانا اور باپ سے، میرے نام پر اُس کے واسطے دُعا کرنا؛ اور اگر اَیسا ہو کہ وہ تَوبہ کرے اور میرے نام کا بپتِسما لے، تب تُم اُس کو قبُول کرنا اور میرے بدن اور خُون میں سے اُس کو دینا۔

۳۱ اَلبتہ اگر وہ تَوبہ نہ کرے تو وہ میری اُمّت میں شُمار نہیں کِیا جائے گا، تاکہ وہ میری اُمّت کو تباہ و برباد نہ کرے۔

۳۲ تو بھی، تُو اُس کو اپنے عِبادت خانوں سے، یا اپنی عِبادت گاہوں سے نہ نِکالنا، پَس تُو اَیسوں کی خِدمت کرتے رہنا؛ پَس تُو نہیں جانتا کہ کب وہ واپس آئیں گے اور تَوبہ کریں گے، اور اپنے پُورے دِل کے ساتھ میرے پاس آئیں گے، اور مَیں اُنھیں شِفا دُوں گا؛ اور تُو اُن کے واسطے نجات لانے کا وسِیلہ بنے گا۔

۳۳ پَس اِن باتوں پر عمل کرو جِن کا مَیں نے تُمھیں حُکم دِیا تھا تاکہ تُم مُجرم نہ ٹھہرائے جاؤ؛ کیوں کہ اُس پر اَفسوس جِس کو باپ سزاوار ٹھہراتا ہے۔

۳۴ اور تُمھیں مَیں یہ حُکم اُن جھگڑوں کے سبب سے دیتا ہُوں جو تُم میں موجُود ہیں۔ اور مُبارک ہو تُم، اگر تُم میں یہ جھگڑے نہ رہیں۔

۳۵ اور اب مَیں باپ کے پاس جاتا ہُوں، پَس ضرُور ہے کہ مَیں تُمھاری خاطر باپ کے پاس جاؤں۔

۳۶ اور اَیسا ہُوا کہ جب یِسُوع یہ باتیں ختم کر چُکا، تو اُس نے اپنے ہاتھ سے ایک ایک کر کے اُن شاگِردوں کو چُھوا، جِنھیں اُس نے چُنا تھا، یعنی وہ اُن کو چُھوتا جاتا تھا، اور کلام کرتا جاتا تھا، جب تک اُس نے اُن سب کو نہ چُھو لِیا۔

۳۷ اور ہجُوم نے وہ باتیں جو اُس نے اُن سے کہیں نہ سُنیں، اِس لیے اُنھوں نے گواہی نہ دی؛ اَلبتہ شاگِردوں نے گواہی دی کہ اُس نے اُن کو رُوحُ القُدس عطا کرنے کا اِختیار دِیا ہے۔ اور مَیں اِس کے بعد تُمھیں دِکھاؤں گا کہ یہ گواہی سچّی ہے۔

۳۸ اور اَیسا ہُوا کہ جب یِسُوع اُن سب کو چُھو چُکا، تو بادِل آیا اور ہجُوم پر چھا گیا کہ وہ یِسُوع کو نہ دیکھ سکے۔

۳۹ اور جِس دوران میں اُن پر بادِل چھایا ہُوا تھا تو وہ اُن سے جُدا ہو گیا، اور آسمان پر چلا گیا۔ اور شاگِردوں نے دیکھا اور گواہی دی کہ وہ دوبارہ آسمان پر چلا گیا۔