باب ۲۶
یِسُوع اَزل سے اَبَد تک کی ساری باتوں کو صراحت سے بیان کرتا ہے—نَنھے بچّے اور لڑکے اَیسی حیرت خیز باتیں کہتے ہیں جو کہ لِکھی نہیں جا سکتیں—وہ جو مسِیح کی کلِیسیا کے ہیں اُن کی ساری چِیزیں مُشترک ہیں۔ قریباً ۳۴ سالِ خُداوند۔
۱ اور اب اَیسا ہُوا کہ جب یِسُوع یہ باتیں اُن سے کہہ چُکا تو اُس نے بھِیڑ سے اِن باتوں کو صراحت سے بیان کِیا؛ اور اُس نے کیا بڑی کیا چھوٹی اِن سب باتوں کو اُن کے لِیے تفسِیر سے بیان کِیا۔
۲ اور اُس نے فرمایا: کہ یہ صحائف، جو تُمھارے پاس نہیں تھے، باپ نے مُجھے حُکم دِیا تھا کہ مَیں تُمھیں عطا کرُوں؛ پَس یہ اُس کی حِکمت تھی کہ اُنھیں آیندہ نسلوں کے لِیے عطا کِیا جائے۔
۳ اور اُس نے سب باتوں کی تفسِیر بیان کی تھی، یعنی اَزل سے لے کر اُس وقت تک جب وہ اپنے جلال میں آئے گا—ہاں، یعنی ہر وہ بات جو رُویِ زمِین پر نازِل ہو گی، یعنی جب تک عناصر حرارت کی شِدت سے پِگھل نہ جائیں گے، اور زمِین طُومار کی مانِند لپیٹی نہ جائے گی اور زمِین اور آسمان ٹل نہ جائیں گے۔
۴ اور اُس جلِیل اور آخِری دِن کے آنے تک جب سب اُمّتیں، اور سب قبیلے، اور سب قَومیں اور اَہلِ زُبان خُدا کے حُضُور اپنے اپنے اُن کاموں کی عدالت کے لِیے کھڑے ہوں گے، خواہ وہ نیک ہوں خواہ بُرے ہوں—
۵ اگر وہ نیک ہوں گے، تو دائمی زِندگی کی قیامت کے واسطے؛ اور اگر بُرے ہوں گے تو سزا کی قیامت کے واسطے؛ جو ترازُو کے پلڑوں کے مُشابہ ہیں، ایک کو ایک پلڑے میں اور دُوسرے کو دُوسرے پلڑے میں، اُس رحم، اور اُس اِنصاف اور قُدوسِیّت کے مُطابق جو مسِیح میں ہے، جو ازل سے ہے۔
۶ اور اب اِن باتوں کا سَواں حِصّہ بھی اِس کِتاب میں نہیں لِکھا جا سکتا جِن کی درحقیقت یِسُوع نے لوگوں کو تعلِیم دی تھی۔
۷ بلکہ دیکھو جو تعلِیم اُس نے لوگوں کو دی، اُس کا بیشتر حِصّہ نِیفی کے اَوراق پر لِکھا ہے۔
۸ اور یہ باتیں جو مَیں نے لِکھی ہیں، اُن باتوں کا تھوڑا سا حِصّہ ہیں جِس کی تعلِیم اُس نے لوگوں کو دی تھی؛ اور مَیں نے اُنھیں اِس اِرادہ سے لِکھا تاکہ اُن باتوں کے مُطابق جو یِسُوع نے فرمائی تھیں، غیر قَوموں کے وسِیلے سے اِس اُمّت تک پِھر لائی جائیں۔
۹ اور جب وہ اِس کو قبُول کر لیں گے، جو کہ اُن کے اِیمان کے تجُربہ کے لِیے لازِم ہے کہ اُن کے پاس پہلے سے موجُود ہو، اور اگر اَیسا ہو کہ وہ اِن باتوں پر اِیمان لاتے ہیں تو پِھر اُن پر اور بھی اعلیٰ و ارفع باتیں آشکار کی جائیں گی۔
۱۰ اور اگر اَیسا ہو کہ وہ اِن باتوں پر اِیمان نہیں لاتے تو پِھر اعلیٰ و ارفع باتوں سے محرُوم ہوں گے، اور وہ قصُوروار ٹھہرائے جائیں گے۔
۱۱ دیکھو، مَیں وہ سب باتیں لِکھنے والا تھا، جو نِیفی کے اَوراق پر کُندہ تھیں، لیکن خُداوند نے یہ کہہ کر مُجھے منع فرمایا: کہ مَیں اپنے لوگوں کے اِیمان کو آزماؤں گا۔
۱۲ پَس مَیں، مورمن وہ باتیں لِکھتا ہُوں جن کا خُداوند نے مُجھے حُکم دِیا ہے۔ اور اب مَیں مورمن، اپنی باتیں ختم کرتا ہُوں، اور اُن باتوں کو لِکھنے کے لِیے آگے بڑھتا ہُوں جِن کا مُجھے حُکم دِیا گیا ہے۔
۱۳ پَس مَیں چاہتا ہُوں کہ تُم یہ دیکھو کہ خُداوند درحقیقت تِین دِن تک اِس اُمّت کو تعلِیم دیتا رہا؛ اور پِھر اکثر اپنے آپ کو اُن پر ظاہر کرتا رہا، اور اکثر روٹی توڑتا، اور اِسے برکت دیتا، اور اُن میں بانٹتا رہا۔
۱۴ اور اَیسا ہُوا کہ اُس نے بھِیڑ کے بچّوں کو برکت و تسلّی دی اور تعلِیم دی جن کا مَیں ذِکر کر چُکا ہُوں، اور اُس نے اُن کی زبانوں کو کھولا، اور اُنھوں نے اپنے والدوں کو عالی اور افضل باتیں بتائیں، اُن باتوں سے بھی زیادہ افضل جو وہ اِس اُمّت پر ظاہر کر چُکا تھا؛ اور اُس نے اُن کی زُبانوں کو کھولا تاکہ وہ بول سکیں۔
۱۵ اور اَیسا ہُوا کہ اُس کے آسمان پر چلے جانے کے بعد—وہ دُوسری مرتبہ اُن پر ظاہر ہُوا، اور اُن کے سارے بِیماروں، اور اُن کے لنگڑوں کو شِفا دینے کے بعد باپ کے پاس چلا گیا تھا، اور اُن کے اندھوں کی آنکھیں کھولیں اور اُن کے بہروں کے کان کھولے، اور واقعی ہر قِسم کی شِفا اُنھیں عطا کی تھی، اور آدمی کو مُردوں میں سے زِندہ کِیا، اور اُن پر اپنی قُدرت کو ظاہر کِیا تھا، اور باپ کے پاس چلا گیا تھا—
۱۶ دیکھو، اَگلے روز اَیسا ہُوا کہ بھِیڑ جمع ہُوئی، اور اُنھوں نے اِن بچّوں کو دیکھا اور سُنا؛ ہاں، یعنی ننھے بچّوں نے بھی اپنے مُنہ کھولے اور افضل باتیں کہیں؛ اور جو باتیں اُنھوں نے کہیں منع فرمایا گیا کہ کوئی آدمی اُنھیں نہ لِکھے۔
۱۷ اور اَیسا ہُوا کہ اُن شاگِردوں نے جِنھیں یِسُوع نے چُنا تھا اُسی وقت سے جتنے اُن کے پاس آئے تعلِیم اور بپتِسما دینے لگے؛ اور جِتنوں نے یِسُوع کے نام پر بپتِسما پایا رُوحُ القُدس سے بھر گئے۔
۱۸ اور اُن میں سے بُہتیروں نے ناقابلِ بیان باتیں دیکھیں اور سُنیں، جن کو لِکھنا واجب نہیں ہے۔
۱۹ اور اُنھوں نے ایک دُوسرے کو تعلِیم دی اور خِدمت گُزاری کی؛ اور اُن کی ہر شَے مُشترک تھی، ہر ایک شخص کا رویہ، ایک دُوسرے کے ساتھ اِنصاف پسندانہ تھا۔
۲۰ اور اَیسا ہُوا کہ اُنھوں نے اُن سب باتوں پر اُسی طرح عمل کیا جِس طرح یِسُوع نے اُنھیں حُکم دِیا تھا۔
۲۱ اور جِن کو یِسُوع کے نام پر بپتِسما دِیا گیا وہ مسِیح کی کلِیسیا کہلائے۔