صحائف
۳ نِیفی ۲۷


۲۷ باب

یِسُوع اُن کو حُکم دیتا ہے کہ کلِیسیا کو اُس کے نام سے پُکارا جائے—اُس کی اِنجِیل اُس کی رضا اور کفّارہ بخش قربانی کا مظہر ہے—بنی نوع اِنسان کو تَوبہ کرنے اور بپتِسما لینے کا حُکم دِیا جاتا ہے تاکہ وہ رُوحُ القُدس کے وسِیلے سے پاک ہوں—اُنھیں واقعی یِسُوع کی مانِند بننا ہے۔ قریباً ۳۴–۳۵ سالِ خُداوند۔

۱ اور اَیسا ہُوا کہ جب یِسُوع کے شاگِرد سفر میں تھے، تو تب بھی اُن باتوں کی منادی کر رہے ہوتے تھے جو اُنھوں نے سُنی اور دیکھی تھیں، اور یِسُوع کے نام پر بپتِسما دے رہے ہوتے تھے، اَیسا ہوا کہ شاگِرد اِکٹھے ہوتے تھے اور باہم مِل کر گرم جوشی سے دُعا کرتے اور روزہ رکھتے تھے۔

۲ اور یِسُوع پِھر اُن پر ظاہر ہُوا، جب وہ اُس کے نام پر باپ سے دُعا کر رہے تھے؛ اور یِسُوع آیا اور اُن کے بِیچ میں آ موجُود ہُوا، اور اُن سے کہا: تُم کیا چاہتے ہو کہ مَیں تُمھیں عطا کرُوں؟

۳ اور اُنھوں نے اُس سے کہا: خُداوند ہم چاہتے ہیں کہ تو ہمیں وہ نام بتائے جِس سے ہم اِس کلِیسیا کو پُکاریں؛ چُوں کہ اِس مُعاملہ کی بابت لوگوں میں اِختلافات پائے جاتے ہیں۔

۴ اور خُداوند نے اُن سے کہا: مَیں تُم سے سچّ سچّ کہتا ہُوں، اَیسا کیوں ہے کہ لوگ اِس بات کی بابت بڑبڑاتے اور تکرار کرتے ہیں۔

۵ کیا اُنھوں نے صحیفوں کو نہیں پڑھا، جو تُمھیں بتاتے ہیں کہ لازِم ہے کہ تُم مسِیح کا نام اپنے تئِیں لو جو کہ میرا نام ہے؟ پَس یومِ آخِر تُم اِسی نام سے پُکارے جاؤ گے۔

۶ اور جو کوئی اپنے تئِیں میرا نام لیتا اور آخِر تک برداشت کرتا ہے وہی یومِ آخِر میں بچایا جائے گا۔

۷ پَس تُم جو کُچھ بھی کرنا، میرے نام پر کرنا؛ پَس تُم کلِیسیا کو بھی میرے ہی نام سے پُکارنا؛ اور تُم باپ سے میرے نام سے دُعا کرنا تاکہ وہ میری خاطر کلِیسیا کو برکت دے۔

۸ اور میرے نام سے کہلائے بغیر یہ میری کلِیسیا کیسے ہو سکتی ہے؟ پَس اگر کلِیسیا مُوسیٰ کے نام سے کہلاتی ہے تو پھر یہ موسیٰ کی کلِیسیا ہُوئی؛ یا اگر یہ کسی آدمی کے نام سے کہلاتی ہے تو یہ اُسی آدمی کی کلِیسیا ہُوئی؛ لیکن اگر یہ میرے نام سے کہلاتی ہے تو پھر یہ میری کلِیسیا ہے، بہ شرطِ کہ اُن کی تعلِیم و تربِیت میری اِنجِیل پر کی جاتی ہے۔

۹ مَیں تُم سے سچّ کہتا ہُوں، کہ تُم میری اِنجِیل پر تعمیر کئے گئے ہو؛ پَس جو کام بھی کرنا میرے نام سے کرنا؛ پَس اگر تُم باپ سے کلِیسیا کے لِیے میرے نام پر دُعا مانگتے ہو تو باپ تُمھاری سُنے گا۔

۱۰ اور اگر اَیسا ہو کہ کلِیسیا کی تعمیر میری اِنجِیل پر ہو تو باپ اپنے کام اِس میں ظاہر کرے گا۔

۱۱ لیکن اگر اِس کی تعمیر میری اِنجِیل پر نہیں کی جاتی، اور اِس کی تعمیر آدمیوں کے کاموں یا اِبلِیس کے کاموں پر ہوتی ہے تو مَیں تُم سے سچّ کہتا ہُوں، اُن کی خُوشی صرف تھوڑی مُدت کے لِیے ہے، اور رفتہ رفتہ انجام قریب آتا ہے اور اُنھیں کاٹا اور اُس آگ میں ڈالا جاتا ہے جہاں سے واپسی نہیں ہے۔

۱۲ پَس اُن کے اعمال اُن کا تُعاقب کرتے ہیں، پس یہ اُن کے اعمال کے باعث ہے کہ وہ کاٹے جاتے ہیں؛ پَس اُن باتوں کو یاد رکھنا جو مَیں نے تُمھیں بتائی ہیں۔

۱۳ دیکھو مَیں نے اپنی اِنجِیل تُمھیں پُہنچا دی ہے، اور یہ وہ اِنجِیل ہے جو مَیں نے تُمھیں عطا کی ہے—چُوں کہ مَیں اِس جہان میں باپ کی مرضی پُوری کرنے آیا، کیوں کہ باپ نے مُجھے بھیجا تھا۔

۱۴ اور باپ نے مُجھے بھیجا تاکہ مَیں صلِیب پر چڑھایا جاؤں؛ اور صلِیب پر چڑھائے جانے کے بعد، مَیں کُل بنی نوع اِنسان کو اپنی طرف کھینچ لُوں، کہ جِس طرح اِنسان نے مُجھے اُوںچے پر چڑھایا اُسی طرح میرا باپ اِنسان کو اُوںچے پر چڑھائے گا، تاکہ میرے حُضُور حاضر ہوں، اپنے اپنے کاموں کی عدالت کے واسطے، خواہ وہ نیک ہوں یا خواہ بُرے ہوں—

۱۵ اور اِسی واسطے مُجھے مصلُوب کِیا گیاپَس، مَیں باپ کی قُدرت کے مُطابق سب اِنسانوں کو اپنی طرف کھینچُوں گا؛ تاکہ اُن کے اعمال کے مُطابق اُن کی عدالت ہو۔

۱۶ اور اَیسا ہو گا جو کوئی تَوبہ کرتا اور میرے نام پر بپتِسما لیتا ہے معمُور ہو گا؛ اور اگر وہ آخِر تک برداشت کرتا ہے، تو دیکھو، جب مَیں دُنیا کی عدالت کے لِیے کھڑا ہُوں گا تو باپ کے حُضُور اُس کو اُس روز بے قصُور ٹھہراؤُں گا۔

۱۷ اور وہ جو آخِر تک برداشت نہیں کرتا، وہی ہے جو کاٹا جاتا اور آگ میں بھی ڈالا جاتا ہے، جہاں سے باپ کے عدل و اِنصاف کے سبب سے وہ کبھی لوٹ نہیں سکتے۔

۱۸ اور یہ وہی کلام ہے جو اُس نے بنی آدم کو دِیا۔ اور اِسی سبب سے وہ اُن باتوں کو جو اُس نے بتائی ہیں پُوری کرتا ہے، اور وہ جُھوٹ نہیں کہتا، بلکہ اپنی ساری باتیں پُوری کرتا ہے۔

۱۹ اور کوئی ناپاک چِیز اُس کی بادِشاہی میں داخل نہیں ہو سکتی، پَس کوئی اُس کے آرام میں داخل نہیں ہو سکتا سِوا اُن کے جِنھوں نے اپنے اِیمان، اور اپنے سب گُناہوں سے تَوبہ، اور آخِر تک وفاداری کے سبب سے اپنے چُغوں کو میرے خُون سے دھویا ہے۔

۲۰ اب حُکم تو یہی ہے: تَوبہ کرو، زمِین کی سب اِنتہاؤ، اور میری طرف رُجُوع لاؤ اور میرے نام سے بپتِسما پاؤ، تاکہ رُوحُ القُدس کو قبُول کر کے تُمھاری تقدِیس ہو جائے، تاکہ یُومِ آخِر کو تُم میرے حُضُور بے عیب ٹھہرائے جاؤ۔

۲۱ مَیں تُم سے سچّ سچّ کہتا ہُوں، یہی میری اِنجِیل ہے؛ اور تُمھیں اُن باتوں کا اِدراک ہو جو تُمھیں میری کلِیسیا میں لازِم انجام دینی ہیں؛ پَس تُم نے جو کام مُجھے کرتے دیکھا ہے تُم بھی وہی کرنا؛ پَس جو کُچھ تُم نے مُجھے کرتے دیکھا ہے تُم بالکُل ویسا ہی کرنا۔

۲۲ پَس، مُبارک ہو تُم اگر تُم یہ کام کرتے ہو، چُوں کہ تُم آخِری دِن اِقبال مند کِیے جاؤ گے۔

۲۳ اُن باتوں کو لِکھو جو تُم نے دیکھی اور سُنی ہیں، سِوا اُن باتوں کے جو منع فرمائی گئی ہیں۔

۲۴ اِس اُمّت کے اُن کاموں کو لِکھو، جو ہوں گے، جِس طرح کہ جو ہو چُکا ہے، لِکھا گیا ہے۔

۲۵ پَس دیکھو، اُن کِتابوں میں سے جو لِکھی گئی ہیں، اور جو لِکھی جائیں گی، اِن لوگوں کی عدالت ہو گی، پَس اُن کے وسِیلے سے اُن کے کام لوگوں پر ظاہر کیے جائیں گے۔

۲۶ اور دیکھو، سب باتیں باپ کی مرضی سے لِکھی گئی ہیں، پَس جو کِتابیں لِکھی جائیں گی اُن سے دُنیا کی عدالت ہو گی۔

۲۷ اور تُم فہم پاؤ کہ تُم اِس اُمّت کی عدالت کرو گے، اُس عدل کے مُطابق جو مَیں تُمھیں عطا کرُوں گا، جو کہ راست ہوگا۔ پَس، تُمھیں کِس قِسم کے اِنسان ہونا چاہیے؟ مَیں تُم سے سچّ کہتا ہُوں اُسی طرح جَیسا مَیں ہُوں۔

۲۸ اور اب مَیں باپ کے پاس جاتا ہُوں۔ اور مَیں تُم سے سچّ کہتا ہُوں، تُم باپ سے میرے نام پر جو کُچھ مانگو گے تُمھیں دِیا جائے گا۔

۲۹ پَس مانگو، تو تُمھیں دِیا جائے گا؛ کھٹکھٹاؤ تو تُمھارے واسطے یہ کھولا جائے گا؛ پَس جو مانگتا ہے، پاتا ہے، اور جو کھٹکھٹاتا ہے، اُس کے واسطے کھولا جائے گا۔

۳۰ اور اب، دیکھو، میری خُوشی بڑی زیادہ ہے، یعنی کامِل ہے، تُم اِس کا سبب ہو، اور یہ اُمّت بھی؛ ہاں، اور یہاں تک کہ باپ شادمان ہوتا ہے، اور سارے پاک فرِشتے بھی، تُمھاری اور اِس اُمّت کی وجہ سے؛ کیوں کہ اُن میں سے کوئی بھی ہلاک نہ ہُوا۔

۳۱ دیکھو، مَیں چاہتا ہُوں کہ تُم اِدراک پاؤ؛ پَس میری مُراد اِس نسل کے وہ لوگ ہیں جو اب حیات ہیں؛ اور اُن میں سے کوئی بھی ہلاک نہیں ہُوا؛ اور مَیں اِن کے سبب سے خُوشی سے معمُور ہُوں۔

۳۲ اَلبتہ دیکھو، اِس نسل کے بعد چَوتھی نسل کے سبب سے مَیں غمگین ہُوں پَس وہ اُنھیں ہلاکت کے فرزند کی طرح اسیر کر کے لے جاتا ہے؛ پَس وہ مُجھے سونے اور چاندی کے عوِض بیچ دیں گے، اور اُس چیز کی خاطر جِس کو کیڑا خراب کرتا ہے اور چور نقب لگاتے اور چوری کرتے ہیں۔ اور اُس روز مَیں اُن کے کام اُن کے سروں پر لوٹا کر اُنھیں سزا دُوں گا۔

۳۳ اور اَیسا ہُوا کہ جب یِسُوع یہ باتیں کر چُکا تو، اُس نے اپنے شاگِردوں سے کہا: تُم تنگ دروازے سے داخل ہونا؛ پَس وہ دروازہ تنگ، اور راستا سُکڑا ہے جو زِندگی کی طرف جاتا ہے، اور اُس کو ڈُھونڈنے والے تھوڑے ہیں؛ اَلبتہ وہ دروازہ کھُلا، اور وہ راستا کُشادہ ہے جو ہلاکت کو پُہنچاتا ہے، اور اُس پر جانے والے بہت ہیں، یہاں تک کہ وہ رات آتی ہے، جب کوئی آدمی کام نہیں کر سکتا۔