صحائف
مضایاہ ۱۱


باب ۱۱

نوح بادِشاہ بدکاری میں حُکُومت کرتا ہے—وہ اپنی بیویوں اور حرموں کے ساتھ محفلِ بادہ نوشی اور بدمستی میں زِندگی گُزارتا ہے—ابینادی نبُوّت کرتا ہے کہ لوگ غُلامی میں لے جائے جائیں گے—نوح بادِشاہ اُس کی جان کا خواہاں ہوتا ہے۔ قریباً ۱۶۰–۱۵۰ ق۔م۔

۱ اور اب اَیسا ہُوا کہ ضینِف نے سلطنت اپنے بیٹوں میں سے ایک بیٹے، نوح کے حوالے کی، پَس نوح اُس کی جگہ حُکُومت کرنے لگا اور وہ اپنے باپ کی راہوں پر نہ چلا۔

۲ پَس دیکھو اُس نے خُدا کے حُکموں کو نہ مانا بلکہ وہ اپنے دِل کی خواہشات کے پِیچھے چل پڑا، اور اُس کی بُہت سی بیویاں اور حرمیں تھیں۔ اور اپنے لوگوں سے گُناہ اور وہ کُچھ کروانے کا سبب بنا جو خُداوند کی نظر میں مکُروہ تھا۔ ہاں، اور اُنھوں نے حرام کاری اور ہر طرح کی بدکاری کی۔

۳ اور اُس نے اُن کی تمام ملکیت پر پانچواں حِصّہ محصّول لگایا، اُن کے سونے اور اُن کی چاندی کا پانچواں حِصّہ، اور اُن کے زِف اور اُن کے تانبے اور اُن کے پِیتل کا پانچواں حِصّہ اور اُن کے لوہے؛ اور اُن کے بچھڑوں کا پانچواں حِصّہ اور اُن کے سارے غلّے کا پانچواں حِصّہ بھی۔

۴ اور یہ سب کُچھ وہ اپنی بیویوں اور اپنی حرموں اور اپنے کاہنوں اور اُن کی بیویوں اور اُن کی حرموں کو مہیّا کرنے کے لِیے لیتا تھا؛ یُوں اُس نے سلطنت کے مُعاملات تبدیل کر لِیے تھے۔

۵ پَس اُس نے اپنے باپ کے مخصُوص کِیے ہُوئے تمام کاہنوں کو معزُول کر کے اُن کی جگہ نئے مخصُوص کِیے، اَیسوں کو جو اپنے دِلوں کے غرور کے باعث مُتکبُّر تھے۔

۶ ہاں اور یُوں وہ اپنی کاہلی اور اپنی بُت پرستی اور اپنی حرام کاریوں میں اُن محصُولات کی وجہ سے جو نوح بادِشاہ نے اپنے لوگوں پر لگائے تھے، کفالت پاتے؛ یوں لوگوں نے سِیہ کاری کی کفالت کے لِیے سخت محنت کی۔

۷ ہاں، وہ بھی بُت پرست ہو گئے، چُوں کہ وہ بادِشاہ اور کاہنوں کی بےفائدہ اور پُھسلانے والی باتوں سے دھوکا کھا گئے؛ چُناں چہ اُنھوں نے اُن سے پُھسلانے والی باتیں کیں۔

۸ اور اَیسا ہُوا کہ نوح بادِشاہ نے بُہت سی شان دار اور وسیع عِمارتیں بنوائیں؛ اور اُس نے اُنھیں لکڑی کے عُمدہ و نفیس کام اور قِیمتی چِیزوں کی تمام قِسموں، سونے اور چاندی اور لوہے اور پیتل اور زِف اور تانبے سے آراستا کِیا؛

۹ اور اُس نے اپنے لِیے بھی ایک وسِیع و عرِیض محل بنوایا، اور اُس کے وسط میں ایک تخت بھی، جو سارا عُمدہ لکڑی کا تھا اور سونے اور چاندی اور قِیمتی چیزوں سے آراستا کِیا گیا تھا۔

۱۰ اور اُس نے یہ بھی کرایا کہ اُس کے کاری گر ہَیکل کے اندر دیواروں پر عُمدہ لکڑی اور تانبے اور پیتل سے ہر قسم کا بہترین کام کریں۔

۱۱ جو نشستیں اعلیٰ کاہنوں کے لِیے مخصُوص کی گئی تھیں وہ باقی تمام نشستوں سے اُونچی تھیں، اور وہ اُس نے خالص سونے سے آراستا کیں؛ اور اُس نے اُن نشستوں کے سامنے چھاتی کے برابر کِنگرہ بنوایا تاکہ وہ اپنے لوگوں سے جُھوٹی اور بے فائدہ باتیں کرنے کے دوران میں اِن پر اپنے جِسموں اور بازوؤں کو آرام کے لِیے رکھ سکیں۔

۱۲ اور اَیسا ہُوا کہ اُس نے ہَیکل کے نزدیک ایک بُرج بنوایا؛ ہاں، بُہت اُونچا بُرج، اِتنا اُونچا کہ وہ اُس کی چوٹی پر کھڑا ہو کر شلوم کا مُلک اور شملون کا مُلک بھی دیکھ سکے، جو لامنوں کے قبضے میں تھا؛ اور حتیٰ کہ وہ اِرد گِرد کے سارے مُلک کو بھی دیکھ سکتا تھا۔

۱۳ اور اَیسا ہُوا کہ اُس نے شلوم کے مُلک میں بُہت سی عِمارتیں تعمیر کرائیں؛ اور اُس نے شلوم کے مُلک کے شِمال میں اُس پہاڑی پر ایک بُہت بڑا بُرج بھی بنوایا جو بنی نِیفی کے لِیے پناہ گاہ تھی جب وہ مُلک سے بھاگے؛ اور یُوں اُس نے اپنے لوگوں پر محصُول لگا کر حاصل کی ہُوئی دولت سے اَیسا کِیا۔

۱۴ اور اَیسا ہُوا کہ اُس نے اپنی دولت سے دِل لگا لِیا، اور اُس نے اپنا وقت اپنی بیویوں اور حرموں کے ساتھ بدمستی میں گُزارا؛ اور اَیسے ہی اُس کے کاہنوں نے بھی اپنا وقت کسبیوں کے ساتھ گُزارا۔

۱۵ اور اَیسا ہُوا کہ اُس نے مُلک میں ہر طرف تاکِستان لگوائے؛ اور اُس نے مَے کے حوض لگوائے اور کثرت سے مَے بنائی؛ اور اِس طرح وہ اور اُس کے لوگ بھی مَے کے متوالے بن گئے۔

۱۶ اور اَیسا ہُوا کہ لامنی اُس کے لوگوں پر چڑھ آنے لگے، چھوٹے گروہوں پر، اور اُن کے کھیتوں میں اور حتیٰ کہ جب وہ اپنے گلّے چرا رہے ہوتے، اُنھیں قتل کرنے لگے۔

۱۷ اور نوح بادِشاہ نے اُنھیں دُور رکھنے کے لِیے مُلک کے گرد مُحافظ بھیجے مگر اُس نے کافی تعداد نہ بھیجی تھی، اور لامنی اِن پر چڑھ آئے اور اُنھیں قتل کر ڈالا، اور اُن کے بُہت سے ریوڑ مُلک سے باہر ہانک دِیے؛ یُوں لامن اُنھیں ہلاک کرنے اور اُن کے لِیے اپنی نفرت کو عمل میں لانے لگے۔

۱۸ اور اَیسا ہُوا کہ نوح بادِشاہ نے اُن کے خِلاف اپنی فَوجیں بھیجیں، اور وہ پِیچھے دھکیل دیے گئے، یعنی اُنھوں نے اُن کو تھوڑے وقت کے لِیے پِیچھے دھکیل دِیا؛ پَس نوح کی فَوج اپنے مالِ غنیمت پر خُوش ہو کر لوٹی۔

۱۹ اور اب اِس بڑی فتح کی بدولت وہ اپنے دِلوں کے غرور میں مُتکبُّر ہُوئے، اُنھوں نے اپنی طاقت پر یہ کہتے ہُوئے شیخی بگھاری کہ اُن کے پچاس، لامنوں کے ہزاروں پر بھاری تھے؛ اور اِس طرح وہ شیخی بگھارنے اور خُون ریزی اور اپنے بھائیوں کا خُون بہانے پر خُوش ہُوئے اور اَیسا اُن کے بادِشاہ اور اُن کے کاہنوں کی بدکاری کے سبب ہُوا۔

۲۰ اور اَیسا ہُوا کہ اُن کے درمیان ایک آدمی جِس کا نام ابینادی تھا؛ اور وہ اُن میں گیا اور یہ کہہ کر نبُوّت کرنے لگا: دیکھو خُداوند یُوں فرماتا ہے، اور اِس طرح اُس نے مُجھے حُکم دِیا ہے کہ جاؤ اور اِن لوگوں سے کہو کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے—اَفسوس اِن لوگوں پر، پَس مَیں نے اِن کی مکرُوہات اور اِن کی بدکاریاں اور حرام کاریاں دیکھی ہیں اور اگر وہ تَوبہ نہیں کرتے تو مَیں اپنے قہر مِیں اُنھیں سزا دُوں گا۔

۲۱ اور سِوا اِس کے کہ وہ تَوبہ کریں اور خُداوند اپنے خُدا کی طرف رُجُوع لائیں، دیکھو، مَیں اُنھیں اُن کے دُشمنوں کے ہاتھوں میں دے دُوں گا؛ ہاں، اور وہ غُلامی میں لائے جائیں گے؛ اور وہ اپنے دُشمنوں کے ہاتھوں مُصِیبت اُٹھائیں گے۔

۲۲ اور اَیسا ہو گا کہ وہ جان لیں گے کہ مَیں خُداوند اُن کا خُدا ہُوں، اور مَیں غیور خُدا ہُوں اپنے لوگوں کی بدکاریوں پر اُنھیں سزا دیتا ہُوں۔

۲۳ اور اَیسا ہو گا کہ سِوا اِس کے کہ یہ لوگ تَوبہ کریں اور خُداوند اپنے خُدا کی طرف رُجُوع لائیں، وہ غُلامی میں لائے جائیں گے؛ اور کوئی اُنھیں نہیں چُھڑائے گا، سِوا خُداوند خُدا قادِرِ مُطلق۔

۲۴ ہاں، اور اَیسا ہو گا کہ تب وہ مُجھے پُکاریں گے پر مَیں اُن کی نہ سُنوں گا؛ ہاں، مَیں اُنھیں اُن ہی کے دُشمنوں کے ہاتھوں ہلاک ہونے دُوں گا۔

۲۵ اور سِوا اِس کے کہ وہ ٹاٹ اوڑھیں اور راکھ میں بیٹھ کر تَوبہ کریں، اور جوش کے ساتھ خُداوند اپنے خُدا سے فریاد کریں، نہ مَیں اُن کی دُعائیں سُنوں گا نہ مَیں اُنھیں اُن کی مُصِیبتوں سے چُھڑاؤں گا؛ اور خُداوند نے یُوں فرماتا ہے، اور یُوں اُس نے مُجھے حُکم دِیا ہے۔

۲۶ اور اب اَیسا ہُوا کہ جب ابینادی نے اُن سے یہ باتیں کہیں تو وہ اُس پر برہم ہُوئے، اور اُس کی جان لینے کے خواہاں ہُوئے؛ لیکن خُداوند نے اُس کو اُن کے ہاتھوں سے چُھڑایا۔

۲۷ اب جب نوح بادِشاہ نے وہ باتیں سُنیں جو ابینادی نے لوگوں سے کہیں تھی تو وہ بھی خفا ہُوا؛ اور اُس نے کہا: ابینادی کون ہوتا ہے، جو میری اور میرے لوگوں کی عدالت کرے، یا خُداوند کون ہے، جو میرے لوگوں پر اِتنی بڑی مُصِیبت لائے؟

۲۸ مَیں تُمھیں ابینادی کو یہاں لانے کا حُکم دیتا ہُوں، تاکہ مَیں اُسے قتل کرُوں، پَس اُس نے یہ باتیں کہیں ہیں تاکہ وہ میرے لوگوں کو ایک دُوسرے کے خِلاف غضب میں بڑھکائے، اور میرے لوگوں کے بِیچ میں جھگڑے بڑھائے؛ اِس لِیے مَیں اُس کو قتل کر دُوں گا۔

۲۹ اب لوگوں کی آنکھیں اَندھی ہو چُکی تھیں؛ پَس اُنھوں نے ابینادی کے کلام کے خِلاف اپنے دِلوں کو سخت کِیا اور اُس وقت کے بعد سے وہ اُسے پکڑنے کی کوشِش کرنے لگے۔ اور نوح بادِشاہ نے خُداوند کے کلام کے خِلاف اپنا دِل سخت کِیا، اور اپنے بُرے کاموں سے تَوبہ نہ کی۔