صحائف
مضایاہ ۲۸


باب ۲۸

مضایاہ کے بیٹے لامنوں میں مُنادی کرنے کے لِیے جاتے ہیں—مضایاہ، یاردیوں کے اَوراق کا دو رویا بینی پتھروں کے ذریعے سے ترجمہ کرتا ہے۔ قریباً ۹۲ ق۔م۔

۱ اب اَیسا ہُوا کہ جب مضایاہ کے بیٹے یہ سب کُچھ انجام دے چُکے تو اُنھوں نے تھوڑے سے لوگوں کو ساتھ لِیا اور اپنے باپ، بادِشاہ، کے پاس واپس گئے، اور اُس سے اِجازت کے طلب گار تھے، کہ وہ اُنھیں اور جنھیں اُنھوں نے چُنا ہے، نیفی کے مُلک میں جانے دے، تاکہ وہ اُن باتوں کی مُنادی کریں جو اُنھوں نے سُنی تھیں، اور وہ خُدا کا کلام اپنے بھائیوں، لامنوں، تک پہنچائیں—

۲ کہ شاید وہ اُنھیں خُداوند اپنے خُدا کے عِلم کی طرف لا سکیں، اور اُنھیں اپنے باپ دادا کی سِیَہ کاری کا احساس دِلائیں؛ اور کہ شاید وہ نِیفیوں کے لِیے اپنی نفرت دُور کر سکیں، تاکہ وہ بھی خُداوند اپنے خُدا میں شادمان ہونے کے لِیے لائے جا سکیں، کہ وہ ایک دُوسرے کی دست گِیری کرنے والے بن سکیں، اور کہ اُس سارے مُلک میں جو خُداوند اُن کے خُدا نے اُن کو عطا کِیا ہے وہاں پھِر مزید جھگڑے نہ ہوں۔

۳ اب وہ خواہاں تھے کہ ساری خلقت میں نجات کا اِعلان کِیا جائے، پَس وہ برداشت نہ کر سکتے تھے کہ کوئی اِنسانی جان ہلاک ہو؛ ہاں، یعنی یہ خیال بھی کہ کوئی جان نہ ختم ہونے والا عذاب برداشت کرے اُنھیں تھرتھرانے اور لرزانے پر مجبُور کر دیتا تھا۔

۴ اور یُوں خُداوند کے رُوح نے اُن پر اثر کِیا تھا، اگرچہ وہ گُناہ گاروں میں بدترین تھے۔ اور خُداوند نے اپنے بےپناہ رحم میں اُن سے بُردباری برتنا واجب جانا؛ تو بھی اُنھوں نے اپنی جان میں اپنی سِیَہ کاریوں کے سبب سے بڑا عذاب سہا، اِس خَوف سے کہ کہیں وہ ہمیشہ کے لِیے خارج نہ کر دیے جائیں بہت زیادہ مُصِیبت برداشت کی تھی۔

۵ اور اَیسا ہُوا کہ نیفی کے مُلک جانے کے لِیے وہ کئی دِنوں تک باپ سے فریاد کرتے رہے۔

۶ اور مضایاہ بادِشاہ گیا اور خُداوند سے دریافت کِیا کہ آیا وہ اپنے بیٹوں کو لامنوں کے درمیان میں کلام کی مُنادی کے لِیے جانے دے۔

۷ اور خُداوند نے مضایاہ سے کہا: اُنھیں جانے دے، پَس بہتیرےاُن کی باتوں پر یقِین کریں گے، اور وہ اَبَدی زِندگی پائیں گے؛ اور مَیں تیرے بیٹوں کو لامنوں کے ہاتھوں سے چُھڑاوں گا۔

۸ اور اَیسا ہُوا کہ مضایاہ نے اُنھیں اِجازت عطا کر دی کہ وہ جائیں اور اپنی فریاد کے مُطابق عمل کریں۔

۹ اور اُنھوں نے لامنوں میں جا کر خُدا کے کلام کی مُنادی کرنے کے لِیے بیابان میں سفر کِیا؛ اور مَیں اُن کے اِقدامات کا احوال بعد میں بیان کرُوں گا۔

۱۰ اب بادِشاہ مضایاہ کے پاس کوئی نہ تھا جِس کے حوالے سلطنت کی جاتی، چُوں کہ اُس کا کوئی بیٹا وہاں نہ تھا جو سلطنت قبُول کر سکتا۔

۱۱ پَس اُس نے جو پِیتل کے اَوراق پر کُندہ سرگُزشت، اور نیفی کے اَوراق کو بھی لِیا، اور اُن سب چِیزوں کو جِنھیں خُدا کے حُکموں کے مُطابق اُس نے بحِفاظت محفُوظ کِیا ہُوا تھا، اُس نے سونے کے اَوراق پر سرگُزشت کا ترجمہ کرنے اور لِکھنے کا حُکم دینے کے بعد لِیا جو کہ لمحی کے لوگوں کو ملی تھی، جِنھیں لمحی کے ہاتھوں نے اُس کے سُپرد کِیا تھا؛

۱۲ اور یہ اُس نے اپنے لوگوں کی بڑی بےتابی کے باعث کِیا؛ کیوں کہ وہ نہایت زیادہ آرزُو مند تھے کہ اُن لوگوں کی بابت جانیں جو نیست و نابُود کر دیے گئے تھے۔

۱۳ اور اب اُس نے اُن کا اُن دو پتھروں کے ذریعے سے ترجمہ کِیا، جنھیں کُمان کے دونوں کِناروں میں گِرہ لگا کر باندھا گیا تھا۔

۱۴ اب یہ چِیزیں اِبتدا سے تیارکی گئی تھیں، جو زبانوں کا ترجمہ کرنے کے اِردہ سے نسل در نسل مُنتقل ہوتی رہی تھیں؛

۱۵ اور اُن کو خُداوند کے ہاتھ سے رکھا اور محفُوظ کِیا گیا ہے، تاکہ وہ ہر اُس مخلوق پر اپنے لوگوں کی سِیَہ کاریاں اور کراہِیّتیں عیاں کرے جو مُلک میں بسیں گے؛

۱۶ اور قدیم زمانوں میں جِس کسی کے پاس یہ چیزیں ہوتیں وہ رویا بِین کہلاتا۔

۱۷ اب مضایاہ جب اِن نوِشتوں کا ترجمہ مُکمل کر چُکا، دیکھو، اِس میں اُن لوگوں کی سرگُزشت بیان کی گئی تھی جو نیست و نابُود کر دِیے گئے تھے، جب سے وہ نیست و نابُود کِیے گئے اُس وقت سے لے کر ماضی میں بُہت بڑے بُرج کو بنانے تک، وہاں سے خُداوند نے لوگوں کی زبان میں اِختلاف ڈالا اور اُن کو تمام رُویِ زمِین پر پراگندہ کِیا، ہاں، نِیز یعنی اُس وقت سے لے کر ماضی میں آدم کی تخلیق تک۔

۱۸ اب یہ سرگُزشت مضایاہ کے لوگوں کے لِیے بڑے دُکھ کا سبب بنی، ہاں، وہ غم سے بھر گئے؛ تو بھی اِس سے اُنھوں نے بےحد اِدراک پایا جِس سے وہ شادمان ہُوئے تھے۔

۱۹ اور یہ رُوداد اِس کے بعد لِکھی جائے گی؛ پَس دیکھو، یہ لازم ہے کہ سب لوگ اُن باتوں کو جانیں جو اِس سرگُزشت میں لکھی گئی ہیں۔

۲۰ اور اب جیسا کہ مَیں نے تُم سے کہا، کہ مضایاہ بادِشاہ نے اِن سب اَمور کو انجام دینے کے بعد؛ پیتل اَوراق لِیے اور وہ ساری چیزیں جو اُس کے پاس تھیں، اُنھیں ایلما کے سُپرد کِیا، جو ایلما کا بیٹا تھا؛ ہاں، سارے نوِشتے، اور ترجمان بھی، اُس کے سُپرد کِیے، اور حُکم دِیا کہ وہ اُن کی نگہبانی کرے اور محفُوظ رکھے اور لوگوں کی رُوداد بھی لکھے اور اُنھیں نسل در نسل آگے مُنتقل کرتے رہیں جیسا کہ وہ اُس وقت سے مُنتقل ہوتے آ رہے ہیں، جب لحی یروشلِیم سے آیا۔

شائع کرنا