باب ۱۸
ایلما چُھپ کر مُنادی کرتا ہے—وہ بپتِسما کے عہد کو بیان کرتا اور مورمن کے پانیوں میں بپتِسما دیتا ہے—وہ مسِیح کی کلِیسیا کو مُنظم کرتا ہے اور کاہن مُقرّر کرتا ہے—وہ اپنی کفالت خُود کرتے ہیں اور لوگوں کو سِکھاتے ہیں—ایلما اور اُس کے لوگ نوح بادِشاہ کے ہاں سے بھاگ کر بیابان میں چلے جاتے ہیں۔ قریباً ۱۴۷–۱۴۵ ق۔م۔
۱ اور اب اَیسا ہُوا کہ ایلما نے، جو نوح بادِشاہ کے نوکروں سے بچ نِکلا تھا، اپنے گُناہوں اور خطاؤں سے تَوبہ کی، اور چُھپ کر لوگوں میں گیا اور ابینادی کے کلام کی تعلِیم دینے لگا—
۲ ہاں اُن باتوں کی بابت جو وُقوع ہونے کو تھیں، اور مُردوں کی قیامت، اور لوگوں کی مُخلصی جو مسِیح کی قُدرت اور دُکھ اُٹھانے اور موت کے وسِیلے سے آنی تھی، اور اُس کی قیامت اور پھر آسمان پر اُٹھائے جانے کے مُتعلق بھی۔
۳ اور جتنوں نے اُس کا کلام سُننا چاہا اُس نے اُنھیں سِکھایا۔ اور اُس نے اُنھیں چُھپ کر تعلِیم دی، تاکہ بادِشاہ کو اِس کا عِلم نہ ہو۔ اور بُہتوں نے اُس کی باتوں کا یقِین کِیا۔
۴ اور اَیسا ہُوا کہ جِتنوں نے اُس کا یقِین کِیا اُس جگہ پر گئے جو مورمن کہلاتی تھی، بادِشاہ نے اِس جگہ کا نام رکھا تھا، اور یہ اُس مُلک کی سرحدوں کے اندر تھی، جہاں بعض اوقات یا بعض موسموں میں جنگلی درِندوں کے غول آ کر پریشان کرتے تھے۔
۵ اب، مورمن میں شفاف پانی کا ایک چشمہ تھا، اور ایلما وہاں گیا کیوں کہ وہاں پانی کے نزدیک چھوٹے چھوٹے درختوں کا جُھنڈ تھا، جہاں وہ دِن کے وقت بادِشاہ کی نظروں سے پوشِیدہ رہتا۔
۶ اور اَیسا ہُوا کہ جِتنوں نے اُس کا یقِین کِیا اُس کی باتیں سُننے وہاں گئے۔
۷ اور اَیسا ہُوا کہ کئی دِنوں کے بعد مورمن کے مقام پر ایلما کا کلام سُننے کے لِیے لوگوں کی بڑی تعداد اِکٹھی ہُوئی۔ ہاں، وہ سب جو اُس کے کلام کا یقِین کرتے تھے، اُس کو سُننے کے لِیے اِکٹھے ہُوئے، اور اُس نے اُنھیں سِکھایا اور اُس نے اُن میں تَوبہ اور مُخلصی اور خُداوند پر اِیمان لانے کی منادی کی۔
۸ اور اَیسا ہُوا کہ اُس نے اُن سے کہا: دیکھو، یہ مورمن کے پانی ہیں (کیوں کہ اُن کا یہی نام تھا) اور اب، چُوں کہ تُم خُدا کے گلّے میں آنے کے مُشتاق ہو اور اُس کے لوگ کہلانا پسند کرتے ہو تو تُم ایک دُوسرے کا بوجھ اُٹھانے کے لِیے رضامند ہو تاکہ اُن کا بوجھ ہلکا ہو؛
۹ ہاں، اور چُوں کہ تُم ماتم کرنے والوں کے ساتھ ماتم کرنے کے لِیے تیار ہو؛ ہاں، اور اُنھیں تسلّی دینے کے لِیے جِنھیں تسلّی کی ضرُورت ہے اور تُم اب سے لے کر موت تک ہر وقت اور ہر بات میں اور ہر جگہ چاہے تُم کہِیں بھی ہو خُدا کے گواہ ٹھہرنے کے لِیے تیار رہو تاکہ تُم خُدا سے مُخلصی پاؤ اور پہلی قیامت میں گنِے جاؤ تاکہ اَبَدی زِندگی پا سکو—
۱۰ اب مَیں تُم سے کہتا ہُوں، اگر تُمھارے دِلوں کی یہی آرزُو ہے تو پھر کیا عُذر ہے کہ تُم اُس کے سامنے گواہی کے طور پر خُداوند کے نام پر بپتِسما لو کہ تُم اُس کے ساتھ عہد میں داخل ہو گئے ہو، کہ تُم اُس کی خِدمت کرو گے اور اُس کے حُکموں کو مانو گے، تاکہ وہ تُم پر اپنا رُوح اور کثرت سے اُنڈیلے۔
۱۱ اور اب جب اُن لوگوں نے یہ باتیں سُنیں تو اُنھوں نے خُوشی سے تالیاں بجائیں، اور چِلّائے: یہی تمنا ہمارے دِلوں کی ہے۔
۱۲ اور اب اَیسا ہُوا کہ ایلما نے پہلے آنے والوں میں سے ہیلم کو ساتھ لِیا اور پانی میں کھڑا ہُوا اور بُلند آواز سے کہنے لگا: اَے خُداوند، اپنے خادِم پر اپنا رُوح اُنڈیل، تاکہ وہ دِل کی پاکیزگی سے اِس فرض کو پُورا کر سکے۔
۱۳ اور جب وہ یہ باتیں کہہ چُکا، تو خُداوند کا رُوح اُس پر نازِل ہُوا اور اُس نے کہا: ہیلم یہ اِس بات کی گواہی ہے کہ تُو اپنے فانی بدن کے مرنے تک عہد میں داخل ہُوا کہ اُس کی خِدمت کرے؛ مَیں قادرِ مُطلق خُدا سے اِختیار پا کر تُجھے بپتِسما دیتا ہُوں، اور کہ خُداوند کا رُوح تُجھ پر اُنڈیلا جائے؛ اور کہ وہ مسِیح کی مُخلصی کے وسِیلے سے تُجھے اَبَدی زِندگی بخشے جِسے اُس نے بِنایِ عالم سے تیار کِیا۔
۱۴ اور جب ایلما یہ کلام کر چُکا تو اِس کے بعد ایلما اور ہیلم دونوں نے پانی میں غوطہ لگایا اور اُوپر آئے اور رُوح سے معمُور ہو کر شادمانی کے ساتھ پانی سے باہر نِکلے۔
۱۵ اور پھر ایلما نے دُوسرے کو لِیا اور دُوسری مرتبہ پانی میں گیا اور پہلے کی مانِند اُسے بھی بپتِسما دِیا پر خُود اُس نے دوبارہ غوطہ نہ لگایا۔
۱۶ اور اُس نے ہر ایک کو جو مورمن کے مقام پر گیا اِس طریقے پر بپتِسما دِیا؛ اور وہ شُمار میں قریباً دو سو چار جانیں تھیں؛ ہاں، اور اُنھیں مورمن کے پانیوں میں بپتِسما دِیا گیا اور وہ خُدا کے فضل سے معمُور ہو گئے تھے۔
۱۷ اور وہ اِس وقت سے، خُدا کی کلِیسیا، یا مسِیح کی کلِیسیا کہلائے۔ اور اَیسا ہُوا کہ جِس کِسی نے بھی خُدا کے اِختیار اور قُدرت سے بپتِسما پایا اُنھیں اُس کی کلِیسیا میں شامِل کِیا گیا۔
۱۸ اور اَیسا ہُوا کہ خُدا سے اِختیار پا کر ایلما نے کاہن مُقرّر کِیے؛ یعنی اِن میں مُنادی کرنے کے لِیے اور خُدا کی بادِشاہی کی بابت سِکھانے کے لِیے اُن کے پچاس کے شُمار پر ایک کاہن کو مُقرّر کِیا۔
۱۹ اور اُس نے اُنھیں حُکم دِیا کہ وہ صِرف وہی باتیں سِکھائیں جِن کی اُس نے اُنھیں تعلِیم دی تھی، اور جو پاک نبِیوں کے مُنہ سے نِکلی تھیں۔
۲۰ ہاں، حتیٰ کہ اُس نے اُنھیں حُکم دِیا کہ وہ صِرف تَوبہ اور خُداوند پر اِیمان کی مُنادی کریں، جِس نے اپنے لوگوں کو مُخلصی دی ہے۔
۲۱ اور اُس نے اُنھیں حُکم دِیا کہ اُن کے درمیان ایک دُوسرے سے جھگڑا نہ ہو بلکہ ایک اِیمان ہو کر اور ایک بپتسمے سے اپنے دِلوں کو ایک دُوسرے سے یگانگت میں مُتحد رکھیں اور ایک دُوسرے سے محبّت رکھتے ہُوئے یک نظری سے آگے دیکھیں۔
۲۲ اور یُوں اُس نے اُنھیں مُنادی کرنے کا حُکم دِیا۔ اور یُوں وہ خُدا کے بچّے بن گئے۔
۲۳ اور اُس نے اُنھیں حُکم دِیا کہ سبت کے دِن کو مانیں، اور اِسے پاک رکھیں گے اور یہ بھی کہ بِلاناغہ خُداوند اپنے خُدا کی شُکر گُزاری کِیا کریں گے۔
۲۴ اور اُس نے اُنھیں یہ حُکم بھی دِیا کہ جِن کاہنوں کو اُس نے مُقرّر کِیا ہے، وہ اپنی کفالت کے واسطے خُود اپنے ہاتھوں سے محنت کِیا کریں گے۔
۲۵ اور لوگوں کو تعلِیم دینے اور اِکٹھے مل کر خُداوند اپنے خُدا کی عِبادت کرنے کے لِیے ہفتے میں ایک دِن مُقرّر کر لِیا گیا، اور یہ بھی کہ جتنی مرتبہ آپس میں ملنا ممکن ہو ملیں۔
۲۶ اور کاہن اپنی کفالت کے لِیے لوگوں پر اِنحصار نہ کریں؛ بلکہ اپنی محنت سے خُدا کا فضل پائیں، کہ وہ خُدا کا عِلم پا کر رُوح میں مضبُوط ہوں تاکہ خُدا سے اِختیار اور قُوّت پا کر سِکھا سکیں۔
۲۷ اور پھر ایلما نے حُکم دِیا کہ کلِیسیا کے لوگ اپنے مال کے مُطابق جو اُن کے پاس ہے دُوسروں کو دیں؛ اگر اُن کے پاس کثرت سے ہے تو وہ کثرت سے دیں اور اُس سے جِس کے پاس تھوڑا ہے اُس سے تھوڑے کا مُطالبہ ہے اور جِس کے پاس نہیں ہے اُسے دِیا جانا چاہیے۔
۲۸ اور اِس طرح وہ اپنی آزاد مرضی سے خُدا کے لِیے اپنی نیک تمناؤں کے ساتھ اپنے مال میں سے دِیا کریں، اور اُن کاہنوں کو جو ضرُورت مند ہیں اور ہاں ہر ایک مُحتاج، برہنہ جان کو بھی۔
۲۹ اور اُس نے یہ خُدا سے حُکم پا کر اُنھیں کہا؛ اور وہ خُدا کے حُضُور اپنی دُنیاوی اور رُوحانی دونوں ضرُورتوں اور اَحتیاجوں میں ایک دُوسرے کی مدد کر کے راست بازی سے چلتے تھے۔
۳۰ اور اب اَیسا ہُوا کہ یہ سب کُچھ مورمن میں ہُوا، ہاں، اُس جنگل میں جو مورمن کے پانیوں کے قریب تھا؛ ہاں، مورمن کا مقام، مورمن کے پانی، مورمن کا جنگل، اُن لوگوں کی نظر میں کتنا خُوش نما ہے جہاں اُنھیں اپنے مُخلصی دینے والے کا عِلم ہُوا، ہاں، وہ کتنے مُبارک ہیں پَس وہ ہمیشہ اُس کی ستایش میں گائیں گے۔
۳۱ اور یہ اُمُور مُلک کی سرحدوں پر رُو نما ہُوئے تھے، تاکہ یہ بادِشاہ کے عِلم میں نہ آئیں۔
۳۲ بلکہ دیکھو، اَیسا ہُوا کہ بادِشاہ نے لوگوں میں تحریک دیکھی تو اپنے نوکروں کو نظر رکھنے کے لِیے بھیجا۔ پَس، جِس دِن جب وہ خُداوند کا کلام سُننے کے لِیے جمع ہو رہے تھے تو بادِشاہ کو اِن کا عِلم ہو گیا۔
۳۳ اور اب بادِشاہ کہنے لگا کہ ایلما اُس کے خِلاف بغاوت کے لِیے لوگوں کو اُکسا رہا تھا؛ پَس اُس نے اُنھیں ہلاک کرنے کے لِیے اپنی فَوج بھیجی۔
۳۴ اور اَیسا ہُوا کہ ایلما اور خُداوند کے لوگوں کو بادِشاہ کی فَوج کی آمد کا عِلم ہو گیا تھا؛ پَس اُنھوں نے اپنے خیموں اور اپنے خاندانوں کو لِیا اور بیابان میں چلے گئے۔
۳۵ اور وہ شُمار میں قریباً چار سو پچاس جانیں تھیں۔