صحائف
مضایاہ ۲۶


باب ۲۶

کلِیسیا کے بہت سے اَرکان بےاعتقادوں کے سبب سے گُم راہ ہو جاتے ہیں—ایلما سے اَبَدی زِندگی کا وعدہ کِیا جاتا ہے—جو تَوبہ کرتے اور بپتسما لیتے ہیں وہ مُعافی پاتے ہیں—کلِیسیا کے اَرکان جو گُناہ سے تَوبہ کرتے اور خُداوند اور ایلما کے سامنے اِعتراف کرتے ہیں مُعاف کِیے جائیں گے؛ وگرنہ اُن کا شُمار کلِیسیا کے لوگوں میں نہ ہو گا۔ قریباً ۱۲۰–۱۰۰ ق۔م۔

۱ اب اَیسا ہُوا کہ اُبھرتی نسل میں بہت سے اَیسے تھے جو بِنیامین بادِشاہ کے کلام کو سمجھ نہ سکتے تھے، کیوں کہ جِس وقت اُس نے اپنے لوگوں سے کلام کِیا وہ ابھی چھوٹے بچے تھے؛ اور وہ اپنے باپ دادا کی روایات کو نہ مانتے تھے۔

۲ مُردوں کی قیامت کی بابت جو کُچھ کہا گیا تھا نہ وہ اُس پر یقِین کرتے نہ وہ مسِیح کی آمد کی بابت اِیمان لائے تھے۔

۳ اور اب اپنی بےاعتقادی کے باعث وہ خُدا کا کلام نہ سمجھ سکتے تھے؛ اور اُن کے دِل سنگِین ہو گئے تھے۔

۴ اور نہ وہ بپتسما لینا چاہتے تھے؛ نہ وہ کلِیسیا میں شامِل ہونا چاہتے تھے۔ اور اپنے عقِیدے کے لحاظ سے وہ مُختلِف لوگ ہو گئے تھے، اور اِس کے بعد یہی چال چلن رکھا، یعنی اپنی نفسانی اور گُناہ کی کیفِیّت؛ پَس اُنھوں نے خُداوند اپنے خُدا کو نہ پُکارا۔

۵ اور اب مضایاہ کے دورِ حُکُومت میں اُن کا شُمار خُدا کے لوگوں کے شُمار کا نِصف بھی نہ تھا؛ لیکن بھائیوں میں اِختلاف کے باعث وہ شُمار میں کہیں زیادہ ہو گئے۔

۶ پَس اَیسا ہُوا کہ اُنھوں نے بُہت سے لوگوں کو اپنی چِکنی چُپڑی باتوں سے، جو کلِیسیا میں تھے، دھوکا دِیا، اور اُنھیں بے شُمار گُناہوں کے مُرتکب ہونے پر اُکسایا؛ پَس اب اَیسا لازِم ہو گیا تھا کہ وہ جو کلِیسیا میں تھے، اور گُناہ کے مُرتکب ہُوئے، کلِیسیا اُن کی تادِیب کرتی۔

۷ اور اَیسا ہُوا کہ اُنھیں کاہنوں کے سامنے لایا گیا، اور اُستاد اُنھیں کاہنوں کے حوالے کرتے؛ اور کاہن اُنھیں ایلما کے حُضُور پیش کرتے، جو کہ اعلیٰ کاہن تھا۔

۸ اب مضایاہ بادِشاہ نے ایلما کو کلِیسیا پر اِختیار دِیا ہُوا تھا۔

۹ اور اَیسا ہُوا کہ ایلما کو اُن کی بابت کوئی عِلم نہ تھا؛ لیکن اُن کے خِلاف بہت سے گواہ تھے؛ ہاں، لوگ کھڑے ہُوئے اور اُن کی بے شُمار بدیوں کی بابت گواہی دی۔

۱۰ اب اِس سے پہلے کلِیسیا میں کوئی اَیسا اَمر رُونما نہیں ہُوا تھا؛ پَس ایلما اپنے دِل میں گھبرایا، اور اُس نے حُکم دِیا کہ اُنھیں بادِشاہ کے حُضُور پیش کِیا جائے۔

۱۱ اور اُس نے بادِشاہ سے کہا: دیکھ، یہاں بہت سے ہیں جِنھیں ہم تیرے حُضُور لائے ہیں، جِن پر اپنے بھائیوں کی طرف سے اِلزام ہیں؛ ہاں، اور وہ طرح طرح کی بدیوں میں پکڑے گئے ہیں۔ اور وہ اپنی بدیوں سے تَوبہ نہیں کرتے؛ پَس ہم اُنھیں تیرے حُضُور لائے ہیں تاکہ تُو اُن کے جرائم کے مُوافِق اُن کی عدالت کرے۔

۱۲ اَلبتہ مضایاہ بادِشاہ نے ایلما سے کہا: دیکھ، مَیں اُن کی عدالت نہیں کرتا؛ پَس عدالت کے واسطے مَیں اُنھیں تُمھارے ہاتھوں میں دیتا ہُوں۔

۱۳ اور اب ایلما پھِر اپنے دِل میں گھبرایا؛ اور وہ گیا اور خُداوند سے دریافت کِیا کہ اِس مُعاملے میں وہ کیا کرے، پَس وہ ڈرتا تھا کہ کہیِں خُدا کی نظر میں وہ کوئی غلطی نہ کر بیٹھے۔

۱۴ اور اَیسا ہُوا کہ جب اپنی ساری جان خُدا کے حُضُور اُنڈیل چُکا تو اُس کے بعد، نوائے خُداوندی اُس پر نازِل ہُوئی، فرمایا:

۱۵ مُبارک ہے تُو، ایلما، اور مُبارک ہیں وہ جِنھوں نے مورمن کے پانیوں میں بپتِسما لِیا تھا۔ میرے خادِم ابینادی کی فقط باتوں پر اپنے کثرتِ اِیمان کے سبب سے تُو مُبارک ہے۔

۱۶ اور تیری اُن سے کہی گئی فقط اُن باتوں پر اُن کے بےپناہ اِیمان کے سبب سے وہ مُبارک ہیں۔

۱۷ اور مُبارک ہے تُو کیوں کہ تُو نے اِس اُمّت کے درمیان کلِیسیا قائم کی ہے؛ اور وہ قائم دائم رکھے جائیں گے، اور وہ میرے لوگ ہوں گے۔

۱۸ ہاں، مُبارک ہے یہ اُمّت جو میرا نام اپنانے کے لِیے راضی ہے؛ پَس وہ میرے نام سے کہلائی جائے گی؛ اور وہ میری ہے۔

۱۹ اور چُوں کہ تُو نے مُجھ سے خطاکاروں کی بابت دریافت کِیا ہے، لہٰذا تُو مُبارک ہے۔

۲۰ تُو میرا خادِم ہے؛ اور مَیں تُجھ سے عہد کرتا ہُوں کہ تُو اَبَدی زِندگی پائے؛ اور تُو میری خِدمت کرنا اور میرا نام لے کر آگے بڑھنا، اور میری بھیڑوں کو اِکٹھا کرنا۔

۲۱ اور جو میری آواز سُنے گا وہ میری بھیڑ ہو گا؛ اور تُو اُس کو کلِیسیا میں قبُول کرنا، اور مَیں بھی اُسے قبُول کرُوں گا۔

۲۲ پَس دیکھ یہ میری کلِیسیا ہے؛ جِس کسی کو بھی بپتِسما دِیا جائے، تَوبہ کا بپتِسما پائے گا۔ اور جِس کسی کو بھی تُو قبُول کرے وہ میرے نام پر اِیمان لائے گا؛ اور اُس کو مَیں فیاضی سے مُعاف کرُوں گا۔

۲۳ پَس یہ مَیں ہُوں جو دُنیا کے گُناہ اُٹھا لے جاتا ہے؛ پَس یہ مَیں ہُوں جِس نے اُنھیں خلق کِیا؛ اور یہ مَیں ہُوں جو اُس کو اپنے داہنے ہاتھ بیٹھاتا ہُوں جو آخِر تک اِیمان رکھتا ہے۔

۲۴ پَس دیکھ، وہ میرے نام سے کہلائے جاتے ہیں؛ اور اگر وہ مُجھے جانتے ہیں تو وہ آگے آئیں گے، اور دائمی طور پر میرے داہنے ہاتھ بیٹھیں گے۔

۲۵ اور اَیسا ہو گا کہ جب دُوسرا نرسِگا پھُونکا جائے گا تو وہ جو مُجھے کبھی نہ جانتے تھے آگے آئیں گے اور میرے حُضُور کھڑے ہوں گے۔

۲۶ اور پھر وہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند اُن کا خُدا ہُوں، کہ مَیں ہی اُن کا مُخلصی دینے والا ہُوں؛ لیکن وہ مُخلصی نہ پائیں گے۔

۲۷ اور پھِر مَیں اُنھیں کہُوں گا کہ مَیں اُنھیں کبھی نہ جانتا تھا؛ اور وہ اِبلیس اور اُس کے فرشتوں کے لِیے تیار کی گئی ہمیشہ کی آگ میں چلے جائیں گے۔

۲۸ پَس مَیں تُجھ سے کہتا ہُوں، کہ جو میری آواز نہ سُنے گا، تُو اُس کو میری کلِیسیا میں قبُول نہ کرنا، پَس مَیں اُس کو یومِ آخِر قبُول نہ کرُوں گا۔

۲۹ پَس مَیں تُجھ سے کہتا ہُوں، جا؛ اور جو کوئی میرے خِلاف گُناہ کرتا ہے، تُو اُس کے گُناہوں کے مُوافِق جِن کا وہ مُرتکب ہُوا ہے اُس کی عدالت کرنا؛ اور اگر وہ تیرے اور میرے سامنے اپنے گُناہوں کا اِعتراف کرے، اور خلُوصِ دِل سے تَوبہ کرے تو تُو اِس کو مُعاف کر دینا، اور مَیں بھی اِس کو مُعاف کر دُوں گا۔

۳۰ ہاں، اور جتنی مرتبہ بھی میرے لوگ تَوبہ کریں گے مَیں اپنے خِلاف اُن کی خطائیں مُعاف کرُوں گا۔

۳۱ اور تُم بھی ایک دُوسرے کی خطائیں مُعاف کرو گے؛ کیوں کہ مَیں تُجھ سے سچ کہتا ہُوں کہ جو اپنے پڑوسی کی خطائیں مُعاف نہیں کرتا، جب وہ کہے کہ وہ تَوبہ کرتا ہے، تو وہ خُود کو قصُور وار ٹھہراتا ہے۔

۳۲ اب مَیں تُجھ سے کہتا ہُوں، جا؛ اور جو کوئی اپنے گُناہوں سے تَوبہ نہ کرے گا وہ میرے لوگوں میں شُمار نہ ہو گا؛ اور اِسی وقت سے اِس پر عمل کِیا جائے گا۔

۳۳ اور اَیسا ہُوا کہ جب ایلما نے یہ باتیں سُنیں تو اُس نے اُنھیں لِکھ لِیا تاکہ وہ اُس کے پاس محفُوظ ہوں، اور کہ وہ کلِیسیا کے لوگوں کی عدالت خُدا کے حُکموں کے مُوافِق کرے۔

۳۴ اور اَیسا ہُوا کہ ایلما گیا اور خُدا کے کلام کے مُوافِق اُن لوگوں کا اِنصاف کِیا جو بدی میں پکڑے گئے تھے۔

۳۵ اور جِس کسی نے بھی اپنے گُناہوں سے تَوبہ کی اور اُن کا اِعتراف کِیا اُس نے اُنھیں کلِیسیا کے لوگوں میں شُمار کِیا۔

۳۶ اور وہ جو اپنے گُناہوں کا اِعتراف نہ کرتے اور اپنی بدیوں سے تَوبہ نہ کرتے تھے، وہ کلِیسیا کے لوگوں میں شُمار نہ کِیے گئے، اور اُن کے نام مِٹا دیے گئے تھے۔

۳۷ اور اَیسا ہُوا کہ ایلما نے کلِیسیا کے تمام مُعاملات کی نگرانی فرمائی؛ اور خُدا کے حُضُور بےداری میں چلتے ہُوئے، بہتیروں کو قبُول کر کے، اور بہتیروں کو بپتسما دے کر، وہ دوبارہ کلِیسیا کے معاملات میں بےحد امن و امان اور خُوش حالی پانے لگے۔

۳۸ اور اب ایلما اور اُس کے ہم خِدمت گُزار جو کلیسیا پر مُختار تھے، پُوری مُستعدی سے چلتے، ہر بات میں خُدا کے کلام کی تعلِیم دیتے، ہر طرح کی مُصِیبتیں برداشت کرتے، اور اُن سب کی طرف سے ظُلم و سِتم سہتے جِن کا خُدا کی کلیسیا سے کوئی تعلق نہ تھا۔

۳۹ اور اُنھوں نے اپنے بھائیوں کو تنبِیہ کی؛ اور اُن میں سے ہر ایک کی تنبِیہ خُدا کے کلام سے، اُس کے گُناہوں کے مُوافِق ہُوئی، یا اُن گُناہوں کے مُوافِق جِن کا وہ مُرتکب ہُوا، اور اُنھیں خُدا کی طرف سے حُکم دِیا گیا کہ وہ بِلاناغہ دُعا کریں اور ہر بات میں شُکر ادا کریں۔