باب ۲
بِنیامِین بادِشاہ اپنے لوگوں سے خطاب کرتا ہے—وہ اپنے عہدِ حُکُومت کی منصفی، غیر جانب داری اور رُوحانیت کی وضاحت کرتا ہے—وہ اُنھیں اُن کے آسمانی بادِشاہ کی خِدمت کی نصِیحت کرتا ہے—جو خُدا کے خِلاف بغاوت کرتے ہیں وہ نہ بُجھنے والی آگ کی سی غمگِینی جِھیلیں گے۔ قریباً ۱۲۴ ق۔ م۔
۱ اور اَیسا ہُوا، کہ جیسا اُس کے باپ نے حُکم دِیا ویسا کرنے کے بعد مضایاہ نے تمام مُلک میں اِعلان کِیا، کہ سب لوگ مُلک میں باہم اِکٹھے ہوں، تاکہ وہ ہَیکل کو جائیں کہ اِس فرمان کو سُنیں جو بِنیامِین بادِشاہ اُن سے کہنے کو تھا۔
۲ اور وہاں ایک بڑی تعداد تھی، اِتنے زیادہ کہ اُنھوں نے اُن کا شُمار نہ کِیا؛ کیوں کہ وہ مُلک میں کثرت سے بڑھ چُکے تھے اور تعداد میں بُہت تھے۔
۳ اور اُنھوں نے اپنے گلّوں کے پہلوٹھوں کو بھی لِیا تاکہ وہ مُوسیٰ کی شریعت کے مُطابق قُربانی اور سوختنی قُربانیاں چڑھائیں؛
۴ اور اِس لِیے بھی کہ خُداوند اپنے خُدا کے شُکر گُزار ہوں جو اُنھیں یروشلِیم کے مُلک سے باہر نِکال لایا، اور جِس نے اُنھیں اُن کے دُشمنوں کے ہاتھوں سے چُھڑایا اور عادل آدمیوں کو اُن کے مُعلم مُقرّر کِیا اور ایک راست آدمی کو اُن کا بادِشاہ مُقرّر کِیا، جِس نے ضریملہ کے مُلک میں امن قائم کِیا اور جِس نے اُنھیں خُدا کے حُکموں کو ماننا سکھایا، تاکہ وہ شادمان ہوں اور خُدا اور تمام آدمیوں کی محبّت سے معمُور ہوں۔
۵ اور اَیسا ہُوا کہ جب وہ ہَیکل تک آئے، اُنھوں نے اُس کے گِرد خیمے لگائے، ہر ایک آدمی نے اپنے خاندان کے مُطابق، جو اُس کی بیوی اور اُس کے بیٹوں اور اُس کی بیٹیوں اور اُن کے بیٹوں اور بیٹیوں پر مُشتمل تھے، بڑے سے چھوٹے تک ہر ایک خاندان دُوسرے سے علیحدہ تھا۔
۶ اور اُنھوں نے اپنے خیمے ہَیکل کے اِردگِرد لگائے، ہر ایک آدمی نے اپنے خیمے کا دروازہ ہَیکل کی طرف رکھا تاکہ وہ اپنے خیموں میں رہ کر وہ باتیں سُنیں جو بِنیامِین بادِشاہ اُن سے کہنے کو تھا؛
۷ پَس ہجوم اِتنا بڑا تھا کہ بِنیامِین بادِشاہ اُن سب کو ہَیکل کی چار دِیواری کے اندر تعلِیم نہ دے سکتا تھا، پَس اُس نے ایک بُرج بنوایا تاکہ اُس کے لوگ وہ باتیں سُن سکیں جو وہ اُن سے کہنے کو تھا۔
۸ اور اَیسا ہُوا کہ اُس نے اپنے لوگوں سے بُرج پر سے کلام کرنا شُروع کِیا؛ اور بُہت بڑا ہجوُم ہونے کے باعث وہ سب اُس کی باتوں کو نہ سُن سکتے تھے؛ پَس اُس نے وہ باتیں جو اُس نے کہیں لِکھوا کر اُن لوگوں میں بھجوائیں جو اُس کی آواز نہ سُن سکتے تھے تاکہ وہ بھی اُس کا کلام پائیں۔
۹ اور یہ وہ باتیں ہیں جو اُس نے کہیں اور لِکھوائیں، فرمایا: میرے بھائیو تُم سب جِنھوں نے خُود کو یہاں اِکٹھے کِیا ہے، تُم جو میری باتیں سُن سکتے ہو جو مَیں تُم سے آج کے دِن کہنے کو ہُوں؛ پَس مَیں نے تُمھیں یہاں آنے کا حُکم اِس لِیے نہیں دِیا کہ تُم اِن باتوں کی تحقیر کرو جو مَیں کہُوں گا بلکہ اِس لِیے کہ تُم میری باتوں پر کان لگاؤ اور اپنے کان کھولو تاکہ تُم سُنو، اور اپنے دِل تاکہ تُم سمجھ سکو، اور اپنی عقل کو بھی تاکہ خُدا کے بھید تُمھارے دیکھنے کے واسطے آشکارہ کِیے جائیں۔
۱۰ مَیں نے تُمھیں یہاں آنے کا حُکم اِس لِیے نہیں دِیا کہ تُم مُجھ سے ڈرو، یا کہ تُم سوچو کہ مَیں کسی فانی اِنسان سے بڑھ کر ہُوں۔
۱۱ بلکہ مَیں تُمھاری مانِند جِسم اور عقل میں ہر طرح کی خامی کے تحت ہُوں؛ پھر بھی اِن لوگوں نے مُجھے چُنا اور میرے باپ نے مُجھے مخصُوص کِیا اور خُداوند کے ہاتھ نے مُجھے اِن لوگوں پر حاکم اور بادِشاہ ہونا قبُول فرمایا؛ اور اِس کی بے مِثل ُقدرت کے وسِیلے سے میری حِفاظت اور رکھوالی کی گئی، تاکہ مَیں اپنی ساری جان، عقل اور طاقت سے تُمھاری خِدمت کرُوں جو خُداوند نے مُجھے بخشی ہے۔
۱۲ مَیں تُم سے کہتا ہُوں، کہ جب سے اپنی عُمر تُمھاری خِدمت میں گُزارتا رہا ہُوں، یعنی اب تک، اور مَیں تُم سے سونا نہ چاندی اور نہ کسی قسم کی دولت کا طلب گار ہُوا ہُوں؛
۱۳ نہ ہی مَیں نے تُمھیں تہ خانوں میں قید ہونے دِیا ہے نہ یہ کہ تُم ایک دُوسرے کو اپنا غُلام بناؤ، کہ نہ خُون کرو، یا لُوٹ مار یا چوری یا زِنا کاری؛ اور نہ تُمھیں کسی قسم کی بدکاری کرنے دی ہے اور تُمھیں یہ سِکھایا ہے کہ تُم سب باتوں میں خُداوند کے حُکم مانو، جِن کا اُس نے تُمھیں حُکم دِیا ہے—
۱۴ اور یہاں تک کہ مَیں نے خُود اپنے ہاتھوں سے محنت کی ہے تاکہ تُمھاری خِدمت کر سکُوں اور کہ تُم پر محصُولات کا بوجھ نہ ہو، اور تُم پر کوئی اَیسی چیز نہ آئے جو برداشت کرنے کے لِیے مُشکل ہو—اور یہ تمام باتیں جو مَیں نے کہی ہیں، آج کے دِن تُم خُود ہی اِس کے گواہ ہو۔
۱۵ پھر بھی، میرے بھائیو، مَیں نے یہ کام اِس لِیے نہیں کِیے کہ شیخی بگھارُوں، نہ یہ باتیں بتاتا ہُوں کہ تُم پر اِلزام لگا سکُوں؛ بلکہ مَیں یہ باتیں اِس لِیے بتاتا ہُوں تاکہ تُم جانو کہ مَیں آج کے دِن خُدا کے رُوبرو صاف ضمیر کے ساتھ جواب دے سکتاہُوں۔
۱۶ دیکھو مَیں تُم سے کہتا ہُوں، چُوں کہ مَیں نے تُم سے کہا کہ مَیں نے اپنی عُمر تُمھاری خِدمت میں گُزاری ہے، میری خواہش نہیں کہ شیخی بگھارُوں، پَس مَیں تو صِرف خُدا کی خِدمت میں رہا ہُوں۔
۱۷ اور دیکھو مَیں یہ باتیں تُمھیں اِس لِیے بتاتا ہُوں تاکہ تُم حِکمت سِیکھو؛ کہ تُم سِیکھو کہ جب تُم اپنے ہم عصروں کی خِدمت کرتے ہو تو تُم فقط اپنے خُدا کی خِدمت کرتے ہو۔
۱۸ دیکھو تُم نے مُجھے اپنا بادِشاہ سمجھا ہے؛ اور اگر مَیں، جِسے تُم اپنا بادِشاہ کہتے ہو تُمھاری خِدمت کے لِیے محنت کرتا ہُوں تو کیا تُم پر لازم نہیں کہ تُم بھی ایک دُوسرے کی خِدمت کے لِیے محنت کرو؟
۱۹ اور دیکھو یہ بھی، کہ اگر مَیں جِسے تُم اپنا بادِشاہ کہتے ہو جِس نے اپنے ایّام تُمھاری خِدمت میں صِرف کِیے، اور پھر بھی خُدا کی خِدمت میں رہا ہُوں، تُمھاری طرف سے کسی قسم کی شُکر گُزاری کا مستحق ہُوں تو پھر تُمھیں اپنے آسمانی بادِشاہ کا کس قدر شُکر گُزار ہونا چاہیے!
۲۰ میرے بھائیو، مَیں تُم سے کہتاکہ اگر تُم وہ تمام شُکر گُزاری اور تمجید ادا کر دو جِسے تُمھاری ساری جان ملکیت میں رکھنے کی قُوّت رکھتی ہے، اُس خُدا کے لِیے جِس نے تُمھیں خلق کِیا، اور بچا رکھا اور تُمھاری حفاظت کی، اور تُمھاری شادمانی کا سبب بنا، اور اُس نے بخش دِیا کہ تُم ایک دُوسرے کے ساتھ سلامتی سے رہو—
۲۱ مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اگر تُم اُس کی خِدمت کرو جِس نے اِبتدا سے تُمھیں خلق کِیا اور جو روز بروز تُمھیں سانس دے کر پیہم تُمھاری حفاظت کرتا ہے تاکہ تُم زِندہ رہو اور چلو پِھرو اور اپنی مرضی کے کام کرو اور حتیٰ کہ ایک لمحے سے دُوسرے تک تُمھاری مدد کرتا ہے—مَیں کہتا ہُوں، اگر تُم اپنی اپنی ساری جان سے اُس کی خِدمت کرو تو بھی تُم بے فائدہ نوکر ہو گے۔
۲۲ اور دیکھو، وہ سب جو کہ وہ تُم سے چاہتا ہے یہ ہے کہ اُس کے حُکموں کو مانو؛ اور اُس نے تُم سے وعدہ کِیا ہے کہ اگر تُم اُس کے حُکموں کو مانو گے تو تُم مُلک میں خُوش حال ہو گے؛ اور جو وہ فرماتا ہے، وہ اُس سے کبھی نہیں بدلتا؛ پَس اگر تُم اُس کے حُکموں کو مانتے ہو تو وہ تُمھیں برکت دیتا ہے اور تُمھیں خُوش حال رکھتا ہے۔
۲۳ اور اب، سب سے پہلے تو یہ کہ اُس نے تُمھیں خلق کِیا، اور تُمھیں تُمھاری زِندگیاں بخشیں، جِس کے لِیے تُم اُس کے مقرُوض ہو۔
۲۴ اور دُوسرا، وہ چاہتا ہے کہ تُم اِس طرح عمل کرو جِس طرح اُس نے تُمھیں حُکم دِیا ہے؛ جو کہ اگر تُم عمل کرتے ہو، تو وہ فی اَلفور تُمھیں برکت دیتا ہے؛ اور پَس وہ تُمھیں ادا کر چُکا ہے۔ اور تُم اب تک اُس کے مقرُوض تھے، اور ہو، اور ہمیشہ اور ہمیشہ تک رہو گے، پَس تُمھارے پاس فخر کرنے کے لِیے کیا ہے؟
۲۵ اور اب مَیں پُوچھتا ہُوں کہ کیا تُم اپنی بابت کہہ سکتے ہو کہ تُم کُچھ ہو؟ مَیں تُمھیں جواب دیتا ہُوں، نہیں۔ تُم یہ بھی نہیں کہہ سکتے کہ تُم زمِین کی خاک ہو؛ چُوں کہ تُم زمِین کی خاک سے خلق کِیے گئے تھے؛ بلکہ دیکھو یہ بھی اُسی کی ہے جِس نے تُمھیں خلق کِیا۔
۲۶ اور مَیں، حتیٰ کہ مَیں، جِسے تُم اپنا بادِشاہ کہتے ہو، تُم سے بہتر نہیں ہُوں؛ کیوں کہ مَیں بھی خاک میں سے ہُوں۔ اور تُم دیکھتے ہو کہ مَیں بُوڑھا ہُوں اور اِس فانی جِسم کو اِس کی ماں زمِین کے حوالے کرنے والا ہُوں۔
۲۷ پَس جیسا کہ مَیں نے تُم سے کہا کہ خُدا کے حُضُور صاف ضمیر کے ساتھ چلتے ہُوئے مَیں نے تُمھاری خِدمت کی ہے، سو اُسی طرح مَیں نے اِس وقت تُمھیں کہلوا بھیجا کہ تُم خُود کو یہاں اِکٹھا کرو، کہ جب خُدا کے سامنے عدالت کے لِیے کھڑا ہُوں تو اِن باتوں میں جو اُس نے تُمھاری بابت مُجھے حُکم دِیا، مَیں بے قُصور ٹھہرُوں اور تُمھارا خُون مُجھ پر نہ آئے۔
۲۸ مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ مَیں نے تُمھیں کہلوا بھیجا کہ تُم خُود کو یہاں اِکٹھا کرو تاکہ اِس وقت جب کہ مَیں اپنی قبر میں جانے کو ہُوں، اپنی پوشاک تُمھارے خُون سے پاک کرُوں، کہ مَیں اِطمینان سے جا سکُوں اور میری غیر فانی رُوح عالمِ بالا پر عادِل خُدا کی تمجید گانے والی جماعتوں میں شامِل ہو سکے۔
۲۹ اور مزید مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ مَیں نے تُمھیں اِس لِیے کہلوا بھیجا کہ تُم خُود کو یہاں اِکٹھا کرو تاکہ یہ اِعلان کرُوں کہ مَیں اب مزید تُمھارا اُستاد نہیں رہ سکتا، نہ ہی تُمھارا بادِشاہ رہ سکتا ہُوں۔
۳۰ حتی کہ اِس وقت بھی جب مَیں تُم سے کلام کرنے کی کوشِش کر رہا ہُوں، میرا تمام جِسم شِدت سے کانپ رہا ہے؛ لیکن خُداوند خُدا میری مدد کرتا ہے اور اُس نے مُجھے اِجازت دی ہے کہ تُم سے کلام کرُوں، اور مُجھے حُکم دِیا ہے کہ مَیں آج کے دِن تُم میں یہ اِعلان کرُوں کہ میرا بیٹا مضایاہ تُم پر بادِشاہ اور حاکم ہے۔
۳۱ اور اب، میرے بھائیو، مَیں چاہتا ہُوں کہ تُم ایسے ہی کرو جَیسے اب تک کرتے آئے ہو۔ جِس طرح تُم نے میرے حُکموں اور میرے باپ کے حُکموں کو مانا ہے اور خُوش حال رہے ہو اور اپنے دُشمنوں کے ہاتھوں میں گِرنے سے بچے رہے ہو، اگر اِسی طرح تُم میرے بیٹے کے حُکموں یا خُدا کے حُکموں کو مانو گے جو اُس کے وسِیلے سے تُمھیں دِیے جائیں گے، تُم مُلک میں خُوش حال ہو گے اور تُمھارے دُشمنوں کا تُم پر کوئی اِختیار نہ ہو گا۔
۳۲ بلکہ، اَے میرے لوگو، خبردار رہنا مبادا تُم میں جھگڑے پَیدا ہوں اور تُم اُس رُوحِ بد کی پیروی میں لگ جاؤ جِس کے متعلق میرے باپ مضایاہ نے کہا تھا۔
۳۳ پس دیکھو اُس پر اَفسوس کِیا گیا ہے جو اُس رُوح کی پیروی کرتا ہے؛ کیوں کہ اگر وہ اس کی پیروی کرتا اور اپنے گُناہوں میں رہتا اور مرتا ہے، تو وہ اپنی جان کے لِیے عذاب پیتا ہے؛ کیوں کہ وہ اپنی ہی خِرد کے برعکس خُدا کی شریعت کا خطاوار ہو کر اپنے لِیے دائمی سزا کا اجر پاتا ہے۔
۳۴ مَیں تُم سے کہتا ہُوں، تُمھارے چھوٹے بچّوں کے سِوا تُم میں کوئی اَیسا نہیں جِسے اِن چیزوں کی بابت سِکھایا نہ گیا ہو، بلکہ کون نہیں جانتاکہ تُم اپنے آسمانی باپ کے اَبَدی مقرُوض ہو کہ جو کُچھ تُم ہو اور جو کُچھ تُمھارے پاس ہے اِس کو اُسے واپس کرنا ہے؛ اور اُن نوِشتوں کی بابت بھی سِکھایا جا چُکا ہے، جو اُن نبُوّتوں پر مُشتمل ہیں جو پاک نبِیوں کی معرفت ہمارے باپ لحی کے یروشلِیم چھوڑنے کے وقت تک کہی گئی تھیں۔
۳۵ اور وہ سب بھی جو کہ اب تک ہمارے باپ دادا نے کہیں۔ اور دیکھو، اُنھوں نے وہ کہا جِس کا خُداوند نے اُنھیں حُکم دِیا؛ پَس وہ راست اور سچّی ہیں۔
۳۶ اور اب میرے بھائیو مَیں تُم سے کہتا ہُوں یہ سب سِیکھنے اور جاننے کے بعد اگر تُم خطا کرتے اور اِس کے برعکس چلتے ہو جو کہا گیا ہے تو پھر تُم خُداوند کے رُوح سے خُود کو دُور کرتے ہو کہ اِس کے لِیے تُم میں کوئی جگہ نہ رہے کہ یہ دانائی کی راہوں میں تُمھاری راہ نمائی کرے کہ تُم برکت پاؤ اور خُوش حال ہو، اور محفُوظ رہو—
۳۷ مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ وہ آدمی جو اَیسا کرتا ہے، وہ خُدا کے خِلاف کُھلی بغاوت کرتا ہے؛ پَس، وہ رُوحِ بد کی تابع داری کرتا ہے، اور وہ ساری راست بازی کا دُشمن بن جاتا ہے؛ پَس اُس میں خُداوند کے لِیے جگہ نہیں کیوں کہ وہ ناپاک ہَیکلوں میں قیام نہیں کرتا۔
۳۸ پَس، اگر وہ اِنسان تَوبہ نہیں کرتا، اور خُدا کا دُشمن رہتا اور مر جاتا ہے تو، اِنصاف کے اِلہٰی تقاضے اُس کی غیر فانی رُوح کو اُس کے اپنے احساسِ جُرم کے باعث بیدار کرتے ہیں، جِن کے باعث وہ خُدا کے حُضُور حاضر ہونے میں خَوف زدہ ہوتا ہے، اور اُس کے سِینے کو احساسِ جُرم، درد اور غمگِینی سے بھر دیتے ہیں جو کبھی نہ بُجھنے والی آگ کی مانِند ہے، جِس کا شُعلہ ہمیشہ سے ہمیشہ تک اُوپر اُٹھتا رہتا ہے۔
۳۹ اور اب مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ رحم کو اِس اِنسان پر کوئی حق حاصل نہیں ہے؛ پَس اُس کی قطعی سزا کبھی نہ ختم ہونے والا عذاب برداشت کرنا ہے۔
۴۰ اَے تمام عُمر رسیدو تُم، اور نوجوان مردو تُم بھی، اور تُم چھوٹے بچّو جو میری باتیں سمجھ سکتے ہو، پَس مَیں نے تُم سے واضح طور پر کہہ دِیا ہے تاکہ تُم سمجھ سکو، میری دُعا ہے کہ تُم اُن کی خَوف ناک حالت کی یاد سے باخبر رہو جو خطا میں گِر گئے ہیں۔
۴۱ اور مزید برآں، مَیں یہ بھی چاہتا ہُوں کہ تُم اِن کی بابرکت اور مسرُور حالت پر غَور کرو جو خُدا کے حُکموں کو مانتے ہیں۔ پَس دیکھو، وہ ساری باتوں میں مُبارک ہیں، رُوحانی اور دُنیاوی دونوں میں؛ اور اگر وہ آخِر تک وفادار رہیں گے تو آسمان پر اُن کا اِستقبال ہوگا، تاکہ وہ کبھی نہ ختم ہونے والی اِقبال مندی کی حالت میں خُدا کے ساتھ قیام کریں۔ آہ تُم یاد رکھو، یاد رکھو کہ یہ باتیں سچّ ہیں کیوں کہ یہ خُداوند خُدا نے فرمائی ہیں۔