۲۰۱۹
ایک عزیز بھائی کی طرف سے خط
جولائی ۲۰۱۹


ایک عزیز بھائی کی طرف سے خط

مصنفہ یوٹاہ، یو ایس اے میں رہتی ہے۔

میرا بڑا بھائی میری ۱۶ ویں سال گرہ پر موجود نہ تھا کیوں کہ وہ مشن پر خدمت کے لئے گیا ہوا تھا۔ تاہم اُس نے جو نصیحت بھیجی وہ ایک تحفہ تھی جسے میں ہمیشہ قدر کے ساتھ رکھوں گا۔

شبیہ
پرانا خط اور تصاویر

مصنف کی طرف سے فراہم کردہ تصاویر؛ خاکہ کشی از ڈیوڈ سٹوکر

سولہ! زندگی کا حسین وقت ہے! میں نے سوچا، ”کسی کو بھی اِس سے اکیلے نہیں گزرنا چاہیے۔“

میرے دانا والدین مہربان تھے اور ہمیشہ مجھے اچھی مشورت دیتے تھے۔ میری بڑی بہن کی ابھی ابھی شادی ہوئی تھی اور وہ ریاست سے باہر چلی گئی تھی۔ میرا چھوٹا بھائی اُس مسائل میں مصروف رہتا تھا جو ۱۱ سال کے بچوں کے ہوتے ہیں۔ میرے دوست بہت اچھے تھے، اور میں جانتی تھی کہ میرے کلیسیائی رہنما مخلصانہ طور پر میری فکر کرتے تھے۔

مگر میرا بڑا بھائی، گیری، وہ میرا قابل بھروسا دوست بھی تھا۔ بطور نوخیز میں اپنے ہر کام میں اُس کی طرف دیکھتی تھی۔ میں نے خود سے کہا، ”جب بھی میں اُس سے بات کرتی ہوں، چیزیں میرے لئے زیادہ قابلِ فہم ہو جاتی ہیں۔“ ”میری خواہش تھی کہ ٹھیک ابھی وہ یہاں ہوتا۔“

مگر وہ نہیں تھا۔ وہ بہت دَور جاپان میں تھا، کُل وقتی مشن کی خدمت پر مقرر تھا۔

گیری کو یاد کرنے کے باوجود، میں نے اپنی سالگرہ پر بہت مزہ کیا۔ میری ماں نے ہمارا روایتی سال گرہ کا ناشتہ بنایا، اور سکول جانے سے پہلے مجھے چند تحائف ملے۔ اُس رات، میں اور میرا خاندان پیزا ڈنر کے لئے باہر گئے اور اُس کا اختتام برتھ ڈے کیک سے ہوا۔ میں نے اُس دن ڈیٹنگ، ڈرایونگ اور دیگر دلچسپ چیزوں کے بارے میں خیالی پلاؤ بھی بنائے جو میں ۱۶ سال کی ہو کے کر سکتی تھی۔

تاہم، اُس دن جو بہترین تحفہ مجھے ملا وہ ڈاک میں ایک خط تھا۔ گیری میرے انتہائی خاص دن کو نہیں بھولا تھا! یہ ای میل سے پہلے کا زمانہ تھا، پس ایک خط جاپان سے کاشے ویلی، یوٹاہ، یوایس اے تک پہنچنے کے لیے دیر لگا دیتا تھا۔ میں حیران تھی کہ اُس کا خط ٹھیک میری سال گرہ کے دن آیا۔ یہ ہاتھ سے لکھا ہوا خط تھا، جس وجہ سے جب میں نے اِسے پڑھا تو یہ خط سے بڑھ کر میرے بھائی کا میرے لئے ایک تحفہ بھی تھا۔

”عزیز میرلی:

”اچھا، آپ کی بڑی سالگرہ آرہی ہے، کیا ایسا نہیں ہے؟“ میرا اندازہ ہے جب تمہیں یہ خط ملے گا تو تمہاری سالگرہ پہلے سے گزر گئی ہو گی۔ مجھے تو یقین نہیں ہوتا—کہ تم سولہ برس کی ہو گئی ہو۔ ایسا لگتا ہے صرف چند سال پہلے جب تم [سرخ رنگ کا کاؤ بوائے ہیٹ پہنتی تھی]۔

”مہربان اور خالص رہو، اور ہمیشہ ہر ایک کو بتاؤ کہ کلیسیا آپ کے لئے اہم ہے۔ اگر تم ایسا کرو گی، تو تم کبھی بھی کسی ایسی صورت حال میں نہ پڑو گی جہاں تمھیں کوئی فیصلہ کسی دباؤ یا اثر کے تحت کرنا پڑے۔ مثال : ہائی سکول میں، ہر کوئی جانتا تھا کہ میں شراب نہیں پیتا یا سگریٹ نوشی نہیں کرتا، بالکل بھی نہیں، پس مجھے کبھی بھی ایسی پارٹی میں دعوت نہ دی جاتی تھی جہاں ایسی چیزیں ہوتی تھیں۔ میرے دوست جانتے تھے کہ میں ایسا نہیں کرتا تھا۔ …

”اگر آپ لوگوں کو اپنے معیارات بتا دیں تو آپ کے معیار کے لوگ آپ کی طرف کھنچے آئیں گے۔ میرا مطلب یہ نہیں کہ آپ سب کو بتائیں، بلکہ اعمال زیادہ اونچابولتے ہیں۔ آپ کی رُوح انتہائی خوبصورت ہے، اور آپ اپنے نام کی مطابقت ہو۔ اور آپ کی حسِ مزاح بہت اچھی ہے۔ ’خوبصورت ۱۶ویں‘ سالگرہ مبار ک ہو!“ آخری فقرے کے نیچے سرخ رنگ کی لکیر کھینچی ہوئی تھی۔ سالگرہ کا کوئی اور تحفہ بہتر نہ ہو سکتا تھا! میں نے اِسے بار بارے پڑھا، جب تک کہ وہ جاپان سے واپس گھر نہ آ گیا، اور آخر کار ہم نے ایک دوسرے کے ساتھ روبرو کلام نہ کیا۔

سالوں پہلے میں نے اِس خط کو وصول کیا تھا، مگر ابھی تک یہ میرے پاس ہے۔ تب سے بہت ساری چیزیں بدل گئی ہیں، مگر میرے بھائی کے لئے میری محبت نہیں بدلی۔ آج میں اُس کی تائید نہ صرف ایک بھائی اور دوست کے طور پر کرتی ہوں، بلکہ ایلڈر گیری ای سٹیونسن بارہ رسولوں کی جما عت کے رکن کے طور پر بھی۔ جو مشورت اُس نے ساری دُنیا کو مسِیح کے خاص گواہ کے طورپر پیش کی وہ میری زندگی میں ایک اضافی طاقت ہے، بالکل اُس خط کی طرح جو اُس نے مجھے میری ۱۶ ویں سالگرہ پر بھیجا تھا۔

شائع کرنا