آ، میرے پِیچھے ہولے ۲۰۲۴
۱۹–۲۵ اگست: ”اُس کی عجیب قُدرت سے بچائے گئے۔“ ایلما ۵۳–۶۳


”اگست ۱۹–۲۵: ’اُس کی عجیب قُدرت سے بچائے گئے۔‘ ایلما ۵۳–۶۳،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے گھر اور کلِیسیا: مورمن کی کِتاب ۲۰۲۴ (۲۰۲۴)

”اگست ۱۹–۲۵۔ ایلما ۵۳–۶۳،“ آ، میرے پِیچھے ہو لے—برائے گھر اور کلِیسیا: ۲۰۲۴ (۲۰۲۴)

شبیہ
دو ہزار جنگ جُو نوجوان

دو ہزار جنگ جُو نوجوان، اَز آرنلڈ فرائی برگ

۱۹–۲۵ اگست: ”اُس کی عجیب قُدرت سے بچائے گئے“

ایلما ۵۳–۶۳

لامنوں کی افواج کے سامنے، ہیلیمن کے نوجوان نیفیوں کی ”چھوٹی فوج“ (ایلما ۵۶:‏۳۳) تو ٹھہر ہی نہیں سکتی تھی۔ تعداد میں کم ہونے کے علاوہ، ہیلیمن کے سپاہی ”سب … بہت کم عُمر تھے،“ اور ”کبھی نہیں لڑے تھے“ (ایلما ۵۶:‏۴۶–۴۷)۔ کئی طریقوں سے، اُن کی صورتِ حال ہم میں سے اُن کو جانی پہچانی لگتی ہے جو بعض اوقات شیطان اور بدی کی قُوتوں کے خلاف ایّامِ آخِر کی جنگ میں خُود کو تعداد میں کم اور مغلُوب محسُوس کرتے ہیں۔

مگر ہیلیمن کی فوج کو لامنوں پر کُچھ برتری حاصِل تھی جِس کا تعداد یا عسکری صلاحیت سے کوئی لینا دینا نہیں تھا۔ اُنھوں نے ہیلیمن، ایک نبی، کو اپنی قیادت کے واسطے چُنا (ایلما ۵۳:‏۱۹)؛ ”اُنھیں اپنی ماؤں سے تربیت مِلی تھی، کہ اگر وہ شک نہ کریں، تو خُدا اُنھیں رہائی دے گا“ (ایلما ۵۶:‏۴۷)؛ اور اُن کا ”اُنھیں سِکھائی گئی چیزوں پر بہت زیادہ اِیمان تھا۔“ نتیجتاً، وہ ”خُدا کی مُعجزانہ قُدرت“ سے بچائے گئے تھے (ایلما ۵۷:‏۲۶)۔ لہٰذا زندگی کی جنگوں کا سامنا کرتے ہُوئے، ہم حوصلہ کر سکتے ہیں۔ ہیلیمن کی فوج ہمیں یہ سِکھاتی ہے کہ ”ایک عادِل خُدا [ہے]، اور جِس نے شک نہ [کِیا]، وہ اُس کی عجیب قُدرت سے بچا لِیا جائے [گا]“ (ایلما ۵۷:‏۲۶

گھر اور کلِیسیا میں سیکھنے کے لیے تجاویز

ایلما ۵۳‏:۱۰–۲۲؛ ۵۶‏:۴۳–۴۹، ۵۵–۵۶؛ ۵۷‏:۲۰–۲۷؛ ۵۸‏:۳۹–۴۰

شبیہ
seminary icon
خُدا پر اِیمان رکھنا خوف پر غالب آنے میں میری مدد کرتا ہے؟

اگر یہ اُن کے اِیمان کے واسطے نہ ہوتا، تو ہیلیمن کے نوجوان جنگ جُوؤں کے پاس خوف محسُوس کرنے کی معقُول وجہ ہوتی۔ مگر اپنے اِیمان کی بدولت، اُن کے پاس حوصلہ کرنے کی اور زیادہ وجہ تھی۔ جب آپ ایلما ۵۳–۵۸ میں اُن کی بابت پڑھتے ہیں، تو ایسی چیزیں ڈھونڈیں جو آپ کو مسِیح پر اِیمان کے ساتھ اپنے خوف کا سامنا کرنے میں مدد دیں۔ درج ذیل آیات پر توجّہ مرکُوز کرنے پر غور کریں: ایلما ۵۳‏:۱۰–۲۲؛ ۵۶‏:۴۳–۴۹، ۵۵–۵۶؛ ۵۷‏:۲۰–۲۷؛ اور ۵۸‏:۳۹–۴۰۔ یہ جدول آپ کی تلاش کو قلم بند کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔

ہیلیمن کے نوجوان سپاہیوں کی خصُوصیات:

مُمکنہ وُجُوہات جِن کے باعث مسِیح پر اُن کا اِیمان بہت مضبُوط تھا:

اُنھوں نے مسِیح پر اِیمان کی مشق کرنے کے لیے کیا کِیا:

خُدا نے اُنھیں کیسے فیض یاب کِیا؟

اپنے رُوحانی معرکے فتح کرنے کے واسطے، ہمیں یِسُوع مسِیح کی قُدرت بھی دَرکار ہوتی ہے۔ آپ اُس کی قُدرت تک کِس طرح رسائی پا سکتے ہیں؟ صدر رسل ایم نیلسن کے پیغام میں جوابات تلاش کریں، ”یِسُوع مسِیح کی قُدرت کو اپنی زِندگیوں میں سمونا،“ (لیحونا، مئی ۲۰۱۷، ۳۹–۴۲)۔ آپ اُس کی مشورت کا مُوازنہ اُن کاموں سے کر سکتے ہیں جو ہیلیمن کے سپاہیوں نے کِیے تھے۔

اِن چیزوں کا مُطالعہ کرنے کے بعد، اپنی رُوحانی لڑائیوں کی بابت سوچیں۔ تحریر کریں کہ آپ یِسُوع مسِیح پر اپنے اِیمان کی مشق کرنے کے لیے کیا کرنے کی تحریک محسُوس کرتے ہیں۔

مزید دیکھیں نیل ایل اینڈرسن، ”گھائل ہُوئے،“ لیحونا، نومبر ۲۰۱۸، ۸۳–۸۶؛ ”اِیمان کے برحق،“ گیت، نمبر ۲۵۴؛ ”یِسُوع مسِیح کی قُدرت کو اپنی زِندگیوں میں سمونا“ (ویڈیو)، گاسپل لائبریری؛ اِنجِیلی موضُوعات، ”یِسُوع مسِیح پر ایمان،“ گاسپل لائبریری۔

شبیہ
جنگ جُو نوجوان اپنی ماں کے ہمراہ

اُنھوں نے شک نہ کِیا، اَز جوزف برِیکی

ایلما ۵۸:‏۱–۱۲، ۳۱–۳۷؛ ۶۱

یِسُوع مسِیح کے پیروکار آسانی سے خفا نہیں ہوتے۔

ہیلیمن اور فحورن کے پاس ناراض ہونے کی وُجُوہات تھیں۔ ہیلیمن اپنی فوج کے لیے معاونت نہیں پا رہا تھا، اور فحورن پر مرونی کی طرف سے معاونت روکنے کا غلط الزام لگایا گیا تھا (دیکھیں ایلما ۵۸:‏۴–۹، ۳۱–۳۲؛ ۶۰ایلما ۵۸:‏۱–۱۲، ۳۱–۳۷ اور ایلما ۶۱ میں اُن کے ردِ عمل کے مُتعلق آپ کو کیا چیز مُتاثر کرتی ہے؟ آپ کے خیال میں اُنھوں نے ایسا ردِ عمل کیوں دِیا؟

بُزرگ ڈیوڈ اے بیڈنار نے فحورن کی طرف اِنکساری کی مِثال کے طور پر اِشارہ کِیا اور سِکھایا کہ ”اِنکساری کی سب سے اعلیٰ و ارفع اور معنی خیز مِثالیں خُود مُنّجی کی زندگی میں پائی جاتی ہیں“ (”حلیم اور دل کے فروتن،“ لیحونا، مئی ۲۰۱۸، ۳۲)۔ غور و تدبُّر کریں کہ نجات دہندہ نے کِس طرح اِنکساری کا مُظاہرہ کِیا۔ دیکھیں، مِثال کے طور پر، متّی ۲۷‏:۱۱–۲۶؛ لُوقا ۲۲‏:۴۱–۴۲؛ یُوحنّا ۱۳:‏۴–۱۷۔ آپ کیسے اُس کی مِثال کی پیروی کر سکتے ہیں؟

ایلما ۶۰‏:۷–۱۴

میری ذِمہ داری ہے کہ اپنے اِرد گِرد کے لوگوں کو اُوپر اُٹھاؤں۔

مرونی نے تحریر کِیا کہ اگر اُس نے جان بُوجھ کر نیفی فوجوں کی رَسَد کو نظر انداز کِیا تو خُدا فحورن کو ذِمہ دار ٹھہرائے گا۔ آپ ایلما ۶۰‏:۷–۱۴ میں سے ضرورت مند لوگوں کی دیکھ بھال کی بابت کیا سیکھتے ہیں؟ دُوسروں کی ضروریات سے زیادہ آگاہ ہونے اور پُورا کرنے کے واسطے آپ کیا کر سکتے ہیں؟

ایلما ۶۲‏:۳۹–۵۱

اگر مَیں فروتن ہُوں، تو زندگی کی مُشکلات میرے قَلب کو خُدا کی طرف مبذُول کر سکتی ہیں۔

ایک کچّا اَنڈا اور ایک آلُو اُبلتے ہُوئے پانی میں ڈالیں تاکہ آپ یہ سوچ سکیں کہ آپ اپنی آزمایشوں سے یا تو ”نرم“ یا ”سخت“ ہونے کا اِنتخاب کِس طرح کر سکتے ہیں۔ جب آپ کا اَنڈا اور آلُو پک رہے ہوں، تو ایلما ۶۲‏:۳۹–۵۱ کا مُطالعہ کریں، اور غور کریں کہ لامنوں کے ساتھ طویل جنگ کے بعد لوگوں نے ہیلیمن کی خِدمت گُزاری پر کیا ردِعمل دِیا۔ پھر آپ اِس کا مُوازنہ اُس سے کر سکتے ہیں کہ اُنھوں نے ۱۳ برس قبل اُس کی مُنادی پر کیا ردِعمل دِیا تھا (دیکھیں ایلما ۴۵‏:۲۰–۲۴)۔ نیفی کِس طرح ایک ہی جیسی مُصیبتوں سے فرق اَنداز سے مُتاثر ہُوئے تھے؟ جب اَنڈا اور آلُو اچھی طرح پک جائیں، تو اَنڈے کو چِھیلیں اور آلُو کاٹ لیں۔ اُبلتے ہُوئے پانی نے اُنھیں کِس طرح فرق اَنداز سے مُتاثر کِیا؟ آپ اِس بابت کیا سیکھ رہے ہیں کہ ہم کِس طرح سے مُصیبت میں ردِعمل کا اِنتخاب کر سکتے ہیں؟ آپ اپنی مُصیبتوں کے دوران میں کیسے خُدا کی طرف رُجُوع کر سکتے ہیں؟

گھریلو تجربات پر بات کریں۔ اگر آپ کلِیسیائی جماعت کی تدریس کر رہے ہیں، تو اَرکانِ جماعت سے کہیں کہ وہ گھر پر سیکھی گئی باتوں کا اِشتراک کریں۔ مثلاً، دریافت کریں کہ اُنھوں نے اُبلتے ہُوئے اَنڈے اور آلُو سے مُصیبتوں اور فروتنی کی بابت کیا سیکھا ہے۔

مزید تجاویز کے لیے، اِس ماہ کے لیحونا اور برائے مضبوطیِ نوجوانان رسالوں کے شُمارے دیکھیں۔

بچّوں کی تدریس کے لیے تجاویز

ایلما ۵۳‏:۲۰–۲۱؛ ۵۶‏:۴۷–۴۸

مَیں ہیلیمن کے نوجوان فوجیوں کی مانند خُدا سے وفادار رہ سکتا ہُوں۔

  • آپ ہیلیمن کے سپاہیوں کی کہانی بتانے کے لیے بہت سے وسائل اِستعمال کر سکتے ہیں، بشمُول اِس خاکہ کی تصاویر اور ”باب ۳۴: ہیلیمن اور ۲۰۰۰ جنگ جُو نوجوان“ (مورمن کی کِتاب کی کہانیاں، ۹۳–۹۴)۔ اِس ہفتے کا عملی سرگرمی کا صفحہ آپ کی اولاد کو اُن طریقوں کی بابت سوچنے میں مدد دے سکتا ہے جِس سے وہ ہیلیمن کی فوج کی مانند بن سکتے ہیں۔ اُن کو آغاز فراہم کرنے کے واسطے ایلما ۵۳‏:۲۰–۲۱ میں سے نوجوان فوجیوں کی چند خُوبیوں کا تذکرہ کرنے پر غور کریں۔ آپ اِکٹھے مِل کر دُنیا میں اُس کی سچّائی لائیں گے“ گیت بھی گا سکتے ہیں (بچّوں کے گیتوں کی کِتاب، ۱۷۲–۷۳)۔

ایلما ۵۶‏:۴۵–۴۸؛ ۵۷‏:۲۱

مَیں اُس سے وفادار بن سکتا ہُوں جو میرے والدین راست بازی میں سِکھاتے ہیں۔

  • ہیلیمن کے نوجوان جنگ جُوؤں نے اپنی ماؤں کے اِیمان کی جانب دیکھا جب اُنھیں ایک عظیم لَلکار کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔ شاید آپ ایلما ۵۶‏:۴۶–۴۸ کو اپنی اولاد کے ہمراہ پڑھ سکتے ہیں اور اُنھیں مَدعُو کریں کہ وہ اُن باتوں پر کان لگائیں جو اُن نوجوان لڑکوں کی ماؤں نے اُنھیں اِیمان کی بابت سِکھائی تھیں۔ آپ اُن سے پُوچھ سکتے ہیں کہ اُںھوں نے اپنے والدین—یا دیگر وفادار بالغان سے—مُنّجی کے بارے میں کیا سیکھا ہے۔ ”عین مُطابق“ فرماں برداری کرنا کیوں ضروری ہے؟ (ایلما ۵۷‏:۲۱

  • آپ—اُن نوجوان جنگ جُوؤں کی ماؤں کی مانند—کِس طرح اِس بات کو یقینی بنا سکتے ہیں کہ آپ کی اولاد خُدا پر آپ کے اِیمان کی بابت جانیں؟ ایک طریقہ یہ بتانا ہے کہ آپ کا اِیمان کیسے آپ کی زندگی پر اَثر اَنداز ہوتا ہے۔ مثلاً، جب آپ نے ”شک نہ کِیا“ تو اِس نے آپ کو کِس طرح ”چُھٹکارا“ بَخشا ہے؟

شبیہ
ماں اپنے بیٹے کو سِکھاتے ہُوئے

اِیمان کا بیج، اَز جے وارڈ

ایلما ۵۳‏:۱۰–۱۸

مَیں آسمانی باپ کے ساتھ اپنے عہُود پر کاربند رہ سکتا ہُوں۔

  • آپ کے بچّے اُس وقت کے بارے میں بات کرنے کے قابل ہو سکتے ہیں جب کِسی نے اُن کے ساتھ وعدہ کِیا اور اُسے وفا کِیا۔ جب وعدہ نِبھایا گیا تو اُنھوں نے کیسا محسُوس کِیا؟ آپ ایلما ۵۳‏:۱۰–۱۸ پڑھ سکتے ہیں اور اپنے بچّوں کو یہ دیکھنے کی دعوت دے سکتے ہیں کہ کِس طرح ہیلیمن، عمون کے لوگ، اور عمون کے بیٹے اپنے وعدوں، یا عہُود پر قائم رہے۔ آپ تذکرہ کر سکتے ہیں کہ آسمانی باپ آپ کو کیسے برکت دیتا ہے جب آپ اپنے عہُود پر قائم رہتے ہیں۔

ایلما ۶۱‏:۳–۱۴

مَیں خفا نہ ہونے کا اِنتخاب کر سکتا ہُوں۔

اپنی اولاد کو ایسے وقت کے مُتعلق سوچنے کی دعوت دینے پر غور کریں جب اُن پر کُچھ ایسا کرنے کا اِلزام لگایا گیا جو اُنھوں نے نہیں کِیا تھا۔ اُنھیں اِس بارے میں بتائیں کہ فحورن کے ساتھ ایسا کِس طرح ہُوا (دیکھیں ایلما ۶۰–۶۱؛ مزید مُلاحظہ کریں ”باب ۳۵: کپتان مرونی اور فحورن،“ مورمن کی کِتاب کی کہانیاں، ۹۵–۹۷)۔ فحورن کے ردِعمل کی بابت جاننے کے لیے، ایلما ۶۱‏:۳–۱۴ میں سے باری باری آیات پڑھیں۔ فحورن نے کیا کِیا جب مرونی نے اُس پر اِلزام لگایا؟ (دیکھیں ایلما ۶۱‏:۲–۳، ۸–۹)۔ ہم مُنّجی کی مِثال سے مُعافی کی بابت کیا سیکھتے ہیں؟ (دیکھیں لُوقا ۲۳‏:۳۴)

مزید تجاویز کے لیے، اِس ماہ کے فرینڈ رسالے کا شُمارہ دیکھیں۔

شبیہ
دو ہزار جنگ جُو نوجوان

یہ سچ ہے، جناب، سب موجُود اور حاضِر ہیں، اَز کلارک کیلی پرائس

شائع کرنا